وحدت نیوز(لاہور) لاہور دھماکہ حکمران جماعت کی ناکامی کا ثبوت ہے،عوام کو دہشتگردوں کی رحم وکرم پر چھوڑ کر حکمران دن رات اپنی کرسی بچانے میں مصروف ہیں،اس دل خراش سانحے کی شدید مذمت کرتے ہیں،دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سب سے بڑی رکاوٹ موجود حکمران جماعت ہی ہے،دہشتگردوں کے سیاسی سرپرست اور سہولت کار ن لیگی جماعت کے رکن اور اتحادی ہیں،پے درپے لاہور میں دہشتگردانہ حملوں کے باوجود حکمرانوں کا کالعدم جماعتوں کیخلاف کاروائی نہ کرنا لمحہ فکریہ ہے،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے قائم مقام سیکرٹری جنرل پروفیسر ڈاکٹر افتخار حسین نقوی نے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ پنجاب میں کالعدم شدت پسند گروہ اور ان کے سہولت کاروں کو مکمل آزادی حاصل ہے،پنجاب حکومت دہشتگردوں سے زیادہ اپنے سیاسی مخالفین کو نشانہ بنانے میں مصروف ہیں،دہشتگردی کے خلاف جنگ پنجاب حکومت کی ترجیحات میں شامل نہیں،محض سیاسی بیانات کے ذریعے عوام کو بیووقوف بنا رہی ہے،وسطی پنجاب اور جنوبی پنجاب میں کالعدم دہشتگرد جماعت کے سرغنوں کو حکومتی سرپرستی حاصل ہے،لشکرجھنگوی کے روحانی وارث کو پنجاب اسمبلی میں پہنچانے والی حکومت سے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں بہتری کے امید رکھنے والے احمقوں کے جنت میں رہتے ہیں،انہوں نے کہا کہ پنجاب میں دہشتگردوں ان کے سہولت کاروں کیخلاف بے رحمانہ آپریشن کے لئے مکمل کمانڈ اینڈ کنٹرول کو فوج کے حوالے کیا جائے،پنجاب حکومت کے صفوں میں دہشتگردوں کے ہمدرد اور سہولت کار موجود ہیں،جو کسی بھی صورت دہشتگردوں کےخلاف کوئی فیصلہ کن کاروائی نہیں ہونے دیں گے۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری سیاسیات سید علی حسین نقوی نے لاہور میں ہونے والی دہشتگردی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کی یہ وارداتیں سیاسی وارداتیویں کی جانب سے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد نہ کرنے کا نتیجہ ہے۔حکمرانوں کی توجہ اپنی وارداتوں کے نتیجے میں حاصل کردہ دولت کو چھپانے اور اقتدار کو طول دینے کی جانب مرکوز ہے۔پنجاب کے وزیر داخلہ کی جانب سے کالعدم تنظیموں کے لیئے نرم گوشہ کسی سے پوشیدہ نہیں، اس رویے کے باعث دہشتگردوں کے حوصلے بڑھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام دہشت گردی کے واقعات سے ہرگز خوفزدہ نہیں ہیں اور دہشت گردوں کے قلع قمع کرنے کے لیئے اپنے سیکورٹی اداروں کے شانہ بشانہ کھڑی ہیں۔

انہوں نےمزید کہا ہے کہ ملک اسوقت جس بحرانی دور سے گزر رہا ہے اسوقت ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم بحیثیت قوم متحد ہوکر کھڑے ہوں اور اپنے ملک کے سیکورٹی اداروں کے ہاتھ مضبوط بناکر ملک سے دہشت گردی کی خاتمے میں اپنا کردار ادا کریں۔انہوں نے صوبائی وزیر داخلہ سے فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ رانا ثناء اللہ اپنی ذمہ داری ادا کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں اور انکی توجہ عوام کو تحفظ فراہم کرنے کی بجائے اپنے سیاسی حریفوں کو نشانہ بنانے کی جانب مرتکز ہے۔لاہور دھماکہ حکمران جماعت کی ناکامی کا ثبوت ہے،عوام کو دہشتگردوں کی رحم وکرم پر چھوڑ کر حکمران دن رات اپنی کرسی بچانے میں مصروف ہیں،اس دل خراش سانحے کی شدید مذمت کرتے ہیں،دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سب سے بڑی رکاوٹ موجودہ حکمران جماعت ہی ہے،دہشتگردوں کے سیاسی سرپرست اور سہولت کار ن لیگی جماعت کے رکن اور اتحادی ہیں،پے درپے لاہور میں دہشتگردانہ حملوں کے باوجود حکمرانوں کا کالعدم جماعتوں کیخلاف کاروائی نہ کرنا لمحہ فکریہ ہے۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے زیر اہتمام مستونگ میں کار پر تکفیری دہشت گردوں کی فائرنگ سے چار ہزارہ شیعہ شہریوں کے بہیمانہ قتل کے خلاف مسجدِ ولی عصر علمدار روڈ سے چوکِ شہداء تک ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی، ریلی کی قیادت ایم ڈبلیوایم کے مرکزی رہنما اور امام جمعہ کوئٹہ علامہ سید ہاشم موسوی نے کی اس موقع پر ایم ڈبلیوایم کے رکن بلوچستان اسمبلی آغا رضا، علامہ ولایت جعفری اور عباس علی سمیت خواتین سمیت مردوں کی بڑی تعداد شریک تھی جنہوں نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر دہشت گردی کے خلاف اور شیعہ نسل کشی میں ملوث دہشت گردوں کی سزاکے حق میں نعرے درج تھے ۔

احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیوایم کے رہنماوں نے کہا کہ مستونگ میں شیعہ نسل کشی کا یہ سانحہ ہمارے مقتتدر حلقوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور وفاقی اور صوبائی حکومت پر ایک ایسا سوالیہ نشان ہے،  تواتر کیساتھ کوئٹہ اور بلوچستان کے دیگر اضلاع میں پولیس کو نشانہ بنائے جانے کا ایک نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہوچکا ہے جس سے نمٹنے کیلئے کوئی واضح پالیسی نظر نہیں آتی ، گذشتہ 18 سالوں میں جس طرح ایک منظم سازش کے تحت کوئٹہ اور اسکے گردنواں میں ہماری ٹارگٹ کلنگ اور پھر منظم طور پر ہماری نسل کشی کا منصوبہ بنایا گیا اس میں بعض خلیجی ممالک خصوصا سعودی عرب کے اسرائیل پرست اور امریکہ پرست افکار کا بڑا عمل دخل رہا ہے۔

رہنماوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت امن قائم کرنے میں بری طرح ناکام ہو چکی ہیں،دہشتگردوں کے نرسری کالعدم شدت پسند گروہ کو بلوچستان میں مکمل آزادی دینا دہشتگردی کیخلاف جنگ کو ناکام بنانے کی سازش ہے، ان دہشتگردوں گروہوں نے نام بدل کر پورے پاکستان کو یرغمال بنایا ہوا ہے اور اب یہ سارے دہشتگرد گروہ داعش کے کے تلے جھنڈے منظم ہوکر پاکستان کو اپنی آماجگاہ بنانے میں کوشاں ہےاور ہر سانحے کے بعد باقاعدہ طورپر داعش واقعے کی ذمہ داری نہ صرف قبول کرتی ہے بلکہ آئندہ بھی اسی طرح کے حملوں کی دھمکیاں دیتی ہے  ،وزیر داخلہ سرفراز بگٹی اگر عوام کی جان و مال کی حفاظت نہیں کر سکتے یا پھر وزیر داخلہ کے پاس اختیارات نہیں ہے  تو اپنے عہدہ سے مستفی ہوجائیں ۔ رہنماوں نے آرمی چیف سے مطالبہ کیا کہ فاٹا کی طرز پر کوئٹہ ، مستونگ اور بلوچستان کے دیگر علاقوں میں قائم داعش، طالبان اور لشکر جھنگوی کی محفوظ پناہ گاہوں کے خلاف آپریشن خیبر فور کی طرز کا ٹھوس آپریشن جلد از شروع کیا جائے۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے رہنما اور رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا نے سکیورٹی خدشات کا بہانہ بناکر میڈیا کو ہزارہ ٹائون آنے سے روکنے پر سڑک کنارے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج مستونگ کے خونی سانحےمیں ہزارہ شیعہ قوم سے تعلق رکھنے والے 4 شہید اور 1 زخمی ہے جو کہ ہمارے مقتدر حلقوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور وفاقی اور صوبائی حکومت پر ایک ایسا سوالیہ نشان ہے جسکا جواب ہم نے اور پاکستان بھر کے مظلوم عوام نے بار بار طلب کیا ہے لیکن جواب تو درکنار اشک شوئی کیلئے بھی ان میں سے کسی کے پاس مظلوم عوام کی داد رسی کیلئے بالکل ہی وقت نہیں۔اور تواتر کیساتھ کوئٹہ اور بلوچستان کے دیگر اضلاع میں پولیس کو نشانہ بنائے جانے کا ایک نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہوچکا ہے جس سے نمٹنے کیلئے کوئی واضح پالیسی نظر نہیں آتی۔ اس موقع پر مرکزی رہنما و امام جمعہ کو ئٹہ علامہ سید ہاشم موسوی،ایم ڈبلیو ایم رہنما علامہ ولایت حسین جعفری اور کوئٹہ ڈویژن کے سیکرٹری جنرل سید عباس علی بھی موجود تھے۔

رہنماوں کا کہنا تھا کہ بلوچستان حکومت امن قائم کرنے میں بری طرح ناکام ہو چکی ہیں،دہشتگردوں کے نرسری کالعدم شدت پسند گروہ کو بلوچستان میں مکمل آزادی دینا دہشتگردی کیخلاف جنگ کو ناکام بنانے کی سازش ہے، ان دہشتگردوں گروہوں نے نام بدل کر پورے پاکستان کو یرغمال بنایا ہوا ہے اور اب یہ سارے دہشتگرد گروہ داعش کے کے تلے جھنڈے منظم ہوکر پاکستان کو اپنی آماجگاہ بنانے میں کوشاں ہیاور ہر سانحے کے بعد باقاعدہ طورپر داعش واقعے کی ذمہ داری نہ صرف قبول کرتی ہے بلکہ آئندہ بھی اسی طرح کے حملوں کی دھمکیاں دیتی ہے ،وزیر داخلہ سرفراز بگٹی اگر عوام کی جان و مال کی حفاظت نہیں کر سکتے یا پھر وزیر داخلہ کے پاس اختیارات نہیں ہے تو اپنے عہدہ سے مستعفیٰ ہوجائیں۔  

رہنماوں نے مزید کہا کہ گذشتہ 18 سالوں میں جس طرح ایک منظم سازش کے تحت کوئٹہ اور اسکے گردنواں میں ہماری ٹارگٹ کلنگ اور پھر منظم طور پر ہماری نسل کشی کا منصوبہ بنایا گیا اس میں بعض خلیجی ممالک خصوصا سعودی عرب کے اسرائیل پرست اور امریکہ پرست افکار کا بڑا عمل دخل رہا ہے۔ اور اب بظاہر داعش کے خلاف بنائے گئے مسلم ممالک کے اتحاد کا مقصد صرف اور صرف داعش کو پروان چھڑانا اور شام و عراق سے بری طرح پیٹھنے کے بعد اسکو اس خطے میں لاکے بسانے کی کوششیں شروع ہو چکی ہے۔ جہاں تک نواز حکومت کا تعلق ہے تو یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ پہلے ہی دن سے انہیں عوام سے زیادہ اپنی حکومت بچانے کی فکر لاحق رہی ہے اور اب بھی ملک بھر میں خصوصا کوئٹہ، پارہ چنار، کراچی میں معصوم عوام کے قتل عام سے حکومت بالکل بیگانہ نظر آتی ہے جسکی بڑی اور واضح مثال حالیہ واقعات کوئٹہ ،پارہ چنار اور کراچی میں شہید ہونے والوں کے جنازوں پر حکومت کی طرف سے کسی ایک شخص نے بھی شرکت نہیں کی اور نہ ہی لواحقین سے اظہار ہمدردی و یکجہتی کی زحمت گوارا کیں۔اور پارہ چنار میں بم دھماکوں جن میں 100 سے زائد افراد شہید ہوئے اور اسکے بعد پارہ چنار میں دھرنوں کا سلسلہ شروع ہوا تو حکومت کی طرف سے روایتی بے حسی جاری رہی اور مجبورا وہاں کی عوام کو آرمی چیف سے مذکرات کا مطالبہ کرنا پڑا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں پاکستان کے اقتصادی ترقی کے دشمن کالعدم شدت پسندوں کے زیر ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے در پے ہیں ،ہم سانحہ مستونگ میں ملک دشمن دہشتگردوں کی بربریت کی شدید مذمت کرتے ہیں ، ہم شہداءکے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں انشاء اللہ ہمارے ان شہداء کا پاکیزہ لہو وطن سے دہشتگردوں کے خاتمے کا پیش خیمہ ثابت ہوگا ،ہم شہدا ءکے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہیں ۔

وحدت نیوز(آرٹیکل) کچھ شک نہیںطاقت و اقتدارکا حقیقی سرچشمہ خدا تعالیٰ کی ذات ہے ،ہم اسی کے تابع ہیںاسی کی بندگی کرتے اور اسی سے مدد مانگتے ہیںوہ مقتدر اعلیٰ ہے اقتدار خدا تعالیٰ کی طرف سے ہم میں سے کسی کو منتقل ہونا ایک امانت ہے یہ ایک حقیقت ہے جس پر ہم ایمان کی حد تک یقین رکھتے ہیں لیکن افسوس کہ ہمارے راہنما جن کو ہم منتخب کرتے ہیں وہ اقتدار میں آتے ہی مصروف ہو جاتے ہیں گویا کہ خدا معاف کرے کائنات کے راز ان پر افشاں کئے جا رہے ہو ں جبکہ حقیقتاًفرعونیت اور منافقت ان میں سرایت ہو چکی ہو تی ہے جن کو عوام اپنا مسیہا و راہنما سمجھ رہے ہوتے ہیں۔بہت سارے لوگوں کی کسی ایک شخص سے جزبات ،عقیدت ،اور مطابقت اس شخص کو ان کا راہنما بنا دیتی ہے اور لوگ اپنے جزبات ،عقیدت ،اور مطابقت کے پیش نظر اپنے راہنما کی ہر بات کے سامنے سر تسلیم خم کر دیتے ہیں جو کہ ایک سیا سی راہنما کے لیے اونچی اُڑان کا سبب بنتی ہے۔لیکن ہوا بدلنے پر غبار نیچے بیٹھ جاتا ہے تاریخ شاہد ہے کہ ہمارے یہاں کیسے کیسے حکمران ،بادشاہ، راجے مہاراجے آئے جنہیں اپنی سلطنت سیاہ،عوام،اقتدار پر بہت فخرتھا ایسے بھی تھے جن کی سلطنت میں سورج تک غروب نہیں ہوتا تھا لیکن جب برا وقت آیا تو کسی کو دو گز زمین نہ ملی اور کسی کا نام و نشان تک نہ رہا۔

 تاریخ کھگالنا شروع کریں تو سیکڑوں مثالیں نظروں کے سامنے ہیں لیکن دور کیا جانا ہم اپنے وقت کی ہی بات کرتے ہیں اپنے ملک اور اپنے حکمرانوں کی مثال ہی لے لیجئے ایوب خاں کے آنے سے ملک میں صنعتی انقلاب آیا ،ڈیم بنے ،بجلی گھر بنے ،سڑکیں بنیں برآمدات درآمدات میں انتہا اضافہ ہوالوگوں کو روزگار میسر آیا تو عوام میں انتہا مقبولیت بڑھ گئی جس بنا پر طویل ترین عرصہ اقتدار میں گزارا کہا جاتا تھا کہ ایوب کے اقتدار سے جدا ہونے پر ملک معا شی و دفاعی طور پر کمزور ہو جائے گا پاکستان کا استحکام ایو ب خاں کے ساتھ لازم و ملزوم ہو چکا تھا لیکن افسوس کہ "ایوب کتا ۔۔۔۔ہائے ہائے "کی مہم نے انہیںگھر جانے پر مجبور کر دیا اور کوئی نا رویا ایوب کے بعد یحییٰ آئے تو طاقتور ترین اور بااختیار صدر مانے جانے لگے کہ ملک ٹوٹنے کی سازش نے انکی کوئی لاج نہ رکھی تب بھی ان کے لئے کوئی نہ رویا ۔

 ذولفقار علی بھٹو جنکے بارے میں کہا جاتا ہے کہ پاکستان کے سب سے بڑے عوامی لیڈر تھے وہ اس میں کچھ شک بھی نہیں جب ضیاء الحق نے بھٹو کو گرفتار کروایا تو جیالے کہتے تھے کہ بھٹو کی پھانسی پر ہمالیہ روئے گا تاریخ گواہ ہے کہ کوئی بھی نہیں رویا تھا کسی نے چڑی تک نہ پھڑکنے دی تھی اور لوگ ہمالیہ کے رونے کی باتیں کرتے رہے مرد مومن ،مرد حق ضیاالحق طویل عرصہ اقتدار میں رہے بہت قربتیں تھیں انکی اتنے طاقتور تھے انہیں صرف موت ہی اقتدار سے جدا کر سکی لیکن سب کچھ آ پ کے سامنے ہے کہ انہیں کون اچھا کہتا ہے ان کے لیے کون روتا ہے ۔بینظیر کڑوروں دلوں کی ڈھڑکن اقتدار کے نشے میں شہید ہو گئیں اور پھر ان کے خاوند زرداری نے ان کے نام پر کیاحال کیاپھر بھی کوئی نا رویا آج منتخب وزیر اعظم نوازشریف کا احتساب ہو رہا ہے فیصلہ ابھی ہونے کو ہے کہ رن کانپ رہا ہے پنتیس سالہ سیاست کی رفاقتیں بدل رہی ہیں درباری معزز اداروں کو دھمکیاں دے رہے اور ڈرا رہے ہیں کہ قوم منتخب وزیراعظم کے ساتھ ہے زیادتی ہوئی تو قوم رووئے گی ۔افسوس کہ بادشاہ سلامت اور د رباری ابھی تک تاریخی حقیقتوں کے منکر ہیں حقیقت یہ ہے کہ منتخب وزیر اعظم کا جانا ٹھہر چکا ہے اب انکے لیے رونے والا کون ۔۔۔۔تب تک ان کے لیے اس شعر پر اتفاق کیا جائے
                     سارا شہر شناسائی کا دعویدار تو ہے لیکن
                       کون ہمارا اپنا ہے وقت ملا تو سوچیں گئے


کالم نگار:عابد حسین مغل

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہے کہ نواز شریف بددیانت ثابت ہو چکے ہیں انہیں فوری طور پر اپنے عہدے سے استعفی دے دینا چاہیے۔جمہوریت کی پاسداری اور کرپٹ نظام کے خاتمے کے لیے ہم اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ظالم ،جابراور متکبر حکمرانوں  کے لیے پانامہ لیکس اللہ کی طرف سے بے آواز لاٹھی ثابت ہوئی ہے۔حکمرانوں کی یہ کوشش رہی کہ پانامہ کیس کو لٹکایا جاتا رہے لیکن انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔جےآئی ٹی کو متنازع بنانے کی کوشش کی جا تی رہی ۔حکومتی اراکین کی طرف سے جے آئی ٹی کے اراکین کو سنگین نتائج کی دھمکیاں تک دی گئیں جو اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ ہمارےحکمران اقتدار کو بچانے کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں۔حکومتی اراکین کسی غلط فہمی کا شکار ہیں۔موجودہ سپریم کورٹ اور جسٹس سجاد علی شاہ کے دور میں بہت فرق ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت میں موجود ہر شخص حکومت کا ترجمان بنا ہوا ہے۔مسلم لیگ کے اراکین جماعت کی بجائے خاندان کا دفاع کر رہے ہیں۔جے آئی ٹی کے فیصلے کو حکومت کی طرف سے  سازش قرار دیا جا رہا ہے۔لیکن حکمران یہ  نہیں بتا رہے کہ سازش کون کر رہا ہے۔حکومت کے خلاف سازش نہیں ہو رہی بلکہ حکمران خاندان کے کرتوتوں کا پول کھل رہا ہے۔جب بھی ان کی کرپشن بے نقاب ہوتی ہے یہ چیخنے لگتے ہیں کہ سسٹم،ملک اور جمہوریت کو خطرہ ہے۔ اصل میں خطرہ نواز شریف کو ہے۔بڑے مجرموں کو قانون کے شکنجے میں لایا جا رہا ہے جو حکمرانوں کے لیےتکلیف کا باعث ہے۔نواز شریف یہ چاہتے ہیں کہ اگر وہ نہ رہیں تو یہ سسٹم بھی باقی نہ رہے ۔انہیں یہ حقیقت ذہن نشین رکھنی چاہیے کہ سسٹم کی بقا کے لیے افراد کی قربانی تو دی جا سکتی ہے لیکن کسی فرد کے لیے پورے سسٹم کو دائو پر نہیں لگایا جا سکتا۔۔ملکی ادارے تباہی و بدحالی کا شکار ہیں جب کہ حکمرانوں اور وزرا کے ذاتی ادارے کامیابی کی بلندیوں کو چھو رہے ہیں۔ جو حکومتی ترجیحات کو ظاہر کرتا ہے انہیں پاکستان کے استحکام سے ذاتی کاروبار زیادہ عزیز ہےانہوں نے کہا مسلم لیگ ایک بڑی سیاسی جماعت ہے۔ نواز شریف کو ہٹا کر کسی نئے شخص کو وزیر اعظم نامزد کیوں نہیں کرتی۔پاکستانی قوم کو بیدار ہونے کی ضرورت ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ ماڈل ٹائون کے شہدا کے خون میں ہاتھ رنگنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

Page 8 of 42

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree