وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مختار امامی نے کہا ہے کہ پاناما کیس میں سپریم کورٹ کو جلد فیصلہ سنا دینا چاہیئے تاکہ پاکستانی عوام کی بے چینی دور ہو اور ملکی خزانوں اور عوام کے خون پسینے کی کمائی پر ڈاکہ ڈالنے والے بے نقاب ہوسکیں، ن لیگی وزراء ملک میں خانہ جنگی کرانے کے درپے ہیں، سلامتی کے اداروں اور عدلیہ کو بدنام کرنے کا ایجنڈا کیا ان کو ان کے دوست مودی نے دیا ہے؟ ہم ان شرپسندوں کی جانب سے ملکی سلامتی کیخلاف ہر سازش کی راہ میں محب وطن قوتوں سے مل کر دیوار بنیں گے، ہمارے حکمران ملک سے زیادہ اپنے مفادات کی تحفظ کیلئے سرگرداں ہیں، ملک سے کرپشن کے خاتمے کے بغیر دہشتگردی کا خاتمہ ممکن نہیں، پاناما کیس میں حکمران جماعت کی بوکھلاہٹ اس بات کی غمازی ہے کہ ن لیگ دھونس دھاندلی کیساتھ سپریم کورٹ کو یرغمال بنانے کی کوشش کر رہی ہے جسے کوئی بھی محب وطن برداشت نہیں کریگا، سپریم کورٹ پر حملہ آمریت کی گود میں پرورش پانے والوں کا وطیرہ ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ضیاء کی روحانی اولاد قومی سلامتی کے اداروں اور عدلیہ کو دشنام دینے سے باز رہے، موجودہ حکمران ملک میں مسلکی تقسیم کے ذریعے نفرتیں پھیلانے کی سازش کر رہے ہیں، عوام غربت کے ہاتھوں خودکشی کرنے پر مجبور ہیں، دہشت گردوں کیساتھ ن لیگ کے وزراء کے قریبی مراسم ہیں، دہشت گردوں کے یہ سیاسی سرپرست پاناما کی آڑ میں دہشتگردی کیخلاف ملکی سلامتی کے خاطر جان دینے والے قومی سلامتی کے اداروں کیخلاف ہرزہ سرائی میں مصروف ہیں، یہ ایک منظم منصوبہ بندی کا حصہ ہے۔ علامہ مختار امامی نے کہا کہ انشاء اللہ ہم ان ملک دشمنوں کے عزائم سے بخوبی واقف ہیں اور ان کے مذموم مقاصد کو کھبی کامیاب نہیں ہونے دینگے، خدا پاکستان کو سلامت رکھے اور ہمارا حامی و ناصر ہوں۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے پاک افغان بارڈرعید گاہ چوک چمن میں تکفیری دہشت گرد عناصر کے خودکش حملے میں ڈی پی او ساجد خان مہمند سمیت متعددسکیورٹی اہلکاروں کی شہادت پر دلی رنج وغم اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے ایک اور عظیم سپوت نے آج مادر وطن کے دفاع کی خاطر اپنے ساتھیوں سمیت جام نوش کیا ہے، ڈی پی او ساجد خان ایک قابل فخر پولیس آفیسر تھے جنہوں نے مختلف محکموں میں اپنی پیشہ وارانہ خدمات انجام دیں اور اقوام متحدہ کے امن مشن میں شامل ہو کر کوسوومیں بھی پاکستان کی بہترین انداز میں نمائندگی کی ، انہوں نے کہا کہ استعماری ممالک اور ان کے آلہ کار تکفیری دہشت گرد کسی صورت پاکستان کو مستحکم نہیں دیکھ سکتے اسی لیئے اس طرح کے بزدلانہ حملے کرکے وطن عزیز کو کمزور کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں ،افغانستان کی سرزمین مسلسل بھارتی ایماءپر پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے، ریاستی ادارے پاک افغان بارڈر کو مکمل طور پر محفوظ بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات برائے کار لائیں ، علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے سانحہ چمن میں شہید ہونے والےافراد کیلئے مغفرت اور تمام شہداء کے پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ہے، انہوں نے کہا کہ دکھ کی اس گھڑی میں مجلس وحدت مسلمین شہداءکے اہل خانہ کے غم میں برابر کی شریک ہے۔
وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین ضلع سکردوکے زیر اہتمام پاراچنار کے شہداء اور ورثاء سے اظہار یکجہتی کیلئے علامتی احتجاجی دھرنا دیا گیا ۔ دھرنے میں مختلف مذہبی و سیاسی جماعتوں کے رہنماوٗں نے شرکت کیں۔ شرکت کرکے خطاب کرنیوالے علماء و رہنماوٗں میں مجلس وحدت کے صوبائی و ضلعی رہنماوٗں آغا علی رضوی، شیخ فدا علی ذیشان ، شیخ فدا حسین عابدی، اسلامی تحریک کے رہنماوٗں شیخ فدا حسن عبادی، سید اکبر شاہ رضوی، آغا باقر الحسینی، سابق امیدوار حلقہ نمبر ایک شیخ زاہد حسین زاہدی، سابق ڈپٹی سکریٹری جنرل سید مظاہر موسوی، ڈویژنل صدر آئی ایس او سید اطہر موسوی و دیگر شامل ہیں۔ پی ٹی آئی، پی پی ، اور دیگر جماعتوں کے رہنماوٗں نے بھی دھرنے میں شرکت کیں اور پاراچنار کے شہداء کیساتھ اپنی ہمدردی کا اظہار کیا۔
آغا علی رضوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ حکومت اور قانون نافذ کرنیوالے ادارے اپنے درمیان چھپے کالے بھیڑوں کو پہچان کر انہیں قانون کے کٹہرے میں لائیں۔ ہم متنبہ کرتے ہیں کہ اس ملک میں ایک ہی مکتبہ فکر کے خلاف بار بار ظلم ہوتا رہا اور حکومتی سطح پر اسے چھپانے اور نظر انداز کرنے کیلئے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھا جارہا۔ وفاقی حکومت متعصب ہے اور یہ بار بار ثابت ہوتا رہا ہے۔ بہاولپور میں آئل ٹینکر میں جاں بحق ہونیوالے یقینا امداد کے مستحق ہیں، لیکن ان میں اور ریاستی اداروں کی نا اہلی وجہ سے دہشت گردی کاشکار ہونیوالوں میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ اس کے باوجود ان کو میڈیا پر اور حکومتی سطح پر اہمت نہ دینا ایک طرف مخصوص مکتبہ فکر کو دیوار لگانے کے مترادف ہے تو دوسری طرف ملکی سالمیت کو چیلنج کرنیوالے درندوں کو شہہ فراہم کرکے انکی حوصلہ افزائی کرنے کے بھی مترادف ہے۔ حکومت کو فی الفور اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرکے مجرموں کا تعاقب کرنے، ایف سی کے ان مجرموں کو پکڑنے کی جنکی نا اہلی کی وجہ سے اتنا بڑا ظلم برپا ہوا، اور جن اہلکاروں اور افسران کی وجہ سے پر امن افراد پر گولیاں چلائی گئیں ، انکو پکڑ کر دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات چلاکر سزا دینے کی ضرورت ہے۔ آرمی چیف کو چاہئے کہ اپنے زیر نگرانی چلنے والے ادارے سے کالی بھیڑوں کو قرار واقعی سزا دلوئیں اور عوامی اعتماد کو بحال کریں۔
آغا علی رضوی نے مزید کہا کہ اگر ان کالی بھیڑوں کو پکڑا نہیں جاتا تو عوام کا اعتماد ان اداروں سے اٹھ جائیگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت ہمارا مشترکہ مطالبہ یہی ہے کہ پاراچنار میں دھماکے کا شکار ہونیوالوں کے ورثاء کے مطالبات پر من و عن عملدر آمد کیا جائے ۔جب تک پاراچنار میں دھرنا جاری ہے، ہمارا احتجاج بھی جاری رہیگا۔ اور ہم حکومت کو میڈیا وار کے ذریعے اتنے بڑے سانحے چھپانے کی سازش کامیاب ہونے نہیں دینگے۔ مقررین نے اس موقع پر کہا کہ حکومتی غفلت قابل مذمت ہے ، اور ہم تمام جماعتیں اور علماء اس بات پر متفق ہیں کہ قانون کی بالادستی سب کیلئے برابر ہونی چاہئے اور حکومت کی جانب سے متعصبانہ پالیسیاں کسی صورت قابل قبول نہیں۔
دھرنے کے شرکاء تمام علماء اور سیاسی و مذہبی جماعتوں نے طے کر لیا کہ بروز جمعہ ، نماز جمعہ کے فورا بعد مرکزی جامع مسجد سکردو سے یاد گار شہداء تک احتجاجی ریلی نکالی جائیگی ، اور شہدائے پاراچنار کے حق میں بھرپور مظاہرہ ہوگا۔ واضح رہے ، ملک بھر کے دیگر شہروں کی طرح بلتستان بھر میں مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے احتجاجات کا سلسلہ یوم القدس کے دن سے جاری ہیں اور کئی جگہوں پر احتجاجی مظاہرے، دھرنے اور شہداء کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے پروگرامز منعقد کئے جارہے ہیں۔گمبہ سکردو میں تین دن سے روزانہ کی بنیاد پر علامتی دھرنے دیئے جاتے رہے ہیں جن سے ضلعی سکریٹری جنرل شیخ علی محمد کریمی سمیت علماء کرام خطاب کررہے ہیں۔ضلع کھرمنگ میں بھی جگہ جگہ احتجاجی جلسے اور دھرنے دیئے گئے، جن سے تنظیمی رہنماوں شیخ اکبر رجائی، کاچو ولایت علی خان ، سید مبارک موسوی و دیگر نے خطاب کئے۔
وحدت نیوز(مظفرآباد) مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر کے سیکرٹری سیاسیات سید محسن رضا سبزواری نے وحدت ہائوس مظفرآباد سے جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ وزیراعظم پاکستان اور آرمی چیف پاراچنار کے مظلوم عوام کی فوری طور پر دادرسی کریں۔پرامن احتجاج ہر شہری کا بنیادی و آئینی حق ہے اور حکومت کی اولین ز مہ د اری ہے کہ وہ پر امن مظاہرین کو سنے۔ حکومت کا کام ہے کہ وہ پورے ملک کی عوام کی جان ماک کی حفاظت کرے،اس سلسلہ میں کسی بھی قسم کی تفریق ملکی وحدت کے لیے زہر قاتل ہے۔یہ بات انتہائی افسوسناک ہے کہ وطن عزیز میں ملت تشیع کا ایک منظم سازش کے تحت نسل کشی جا رہی ہے۔ ملت تشیع نے ہر وقت ملکی استحکام کے لیے صف اول کا کردار ادا کیا ہے،اور یہی وجہ ہے ملک دشمن طاقتیں پے در پے ان کو نقصان پہنچا رہی ہیں ۔شھداء میں کسی قسم کا امتیاز برتنا انتہائی افسوسناک امر ہے،اور اس فعل سے ملکی وحدت خطرے سے دو چارہو سکتی ہے۔ہم حکومت پاکستان اور افواج پاکستان سے بھر پور مطالبہ کرتے ہیں کہ ہو فی الفور شھداء پاراچنار کے لواحقین کے مطالبات کو سنیں اور حل کروانے کی یقین دہانی کروائیں۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) سانحہ پاراچنار میں سو سے زائد بے گناہ شیعہ پاکستانیوں کے قتل عام کے خلاف آج نماز عید الفطر کے بعد مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے نیشنل پریس کلب کے باہر احتجاجی ریلی نکالی گئی جو کہ بعد میں دھرنے میں تبدیل ہوگئی، مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی زیر قیادت پریس کلب کے باہر احتجاجی دھرنا کیمپ قائم کردیا گیا ہے جہاں جڑواں شہروں سے شہریوں کی بڑی تعداد کی آمد ورفت کا سلسلہ جاری جو کہ عید کی مصروفیات کے باجود دھرنا کیمپ میں شریک ہوکر شہدائے پاراچنار سے اظہار یکجہتی کررہے ہیں اس کے ساتھ ہی سیاسی ومذہبی شخصیات ، ماتمی انجمنوں ، علمائے کرام سمیت سول سوسائٹی کے نمائندوں کی آمد کا سلسلہ بھی جاری ہے،سابق وزیر داخلہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما رحمٰن ملک ، ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی رہنما ثاقب اکبر نقوی نے بھی دھرنا کیمپ میں آکر شہدائے پاراچنار سے اظہار یکجہتی کیا ، تھوڑی دیر قبل نماز ظہرین باجماعت دھرنا کیمپ میں علامہ علی اکبر کاظمی کی زیر اقتداءادا کی گئی جس کے بعد ایس ایس پی اسلام آباد کیا نی نے علامہ راجہ ناصرعباس جعفری سے دھرناکیمپ میں ملاقات کی ان سے دھرنے کی وجوہات معلوم کیں اور گذارش کی عید الفطر میں پولیس نفری کی کمی کے باعث دھرنا دو روز موخر کردیں جسے علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے مسترد کردیا۔
وحدت نیوز(ٹنڈو باگو) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین ٹنڈو باگویونٹ کی جانب سے امام بارگاہ انجمن عزادار حسین میں ایام شہادت امیر المومنین ؑ منعقد کی گئی جس سے مجلس وحدت مسلمین ٹنڈو باگو کی سیکرٹری خواہر زہرہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں عدل علیؑ کو سامنے رکھتے ہوئے اپنے معاشرے اور ملک میں عدل کی صورت حال کا جائزہ لینا ہے۔ ہمیں سوچنا اور دیکھنا چاہیے کہ کیا ہم اپنی ذات سے لے کر اپنے اجتماعی معاملات تک عدل و انصاف سے کام لیتے ہیں یا نہیں؟ موجودہ دور میں اگر ہم دنیا بھر میں عدل و انصاف کی صورت حال کا جائزہ لیں تو ہمیں اس بات کی شدت سے کمی محسوس ہوتی ہے کہ کہیں بھی عدل و انصاف کے تقاضوں کو ملحوظ خاطر نہیں رکھا جارہا ۔ مولا علی ؑ کے عادل ہونے کی اس سے بڑی اور کیا دلیل ہوگی کہ ایک عیسائی مورخ جارج نے امیرالمومنین ؑ کی شخصیت پر لکھی گئی اپنی کتاب کے سرنامے میں لکھا کہ ''اس کتاب کا انتساب اس علی ؑکے نام جو شدت عدل کی وجہ سے قتل کردیا گیا''۔ علی ؑکی زندگی، علی ؑکا قیام، علیؑ کی جنگیں، علی ؑ کی خاموشی اور علی ؑکا کلام عین عدل ہے۔ ہمارے معاشروں میں عدل و انصاف کی ناگفتہ صورت حال کا تذکرہ طویل ہے لیکن ان طویل مصائب و آلام اور مشکلات و مسائل کا حل ہمیں صرف اور صرف امیر المومنین حضرت علی ؑکے ''عادلانہ نظام عدل'' کے نفاذ میں نظر آتا ہے جہاں حکمران سے لے کر ایک عام شہری تک سب کے ساتھ برابر اور مساویانہ سلوک ہو اور کوئی شخص قانون و آئین سے بالاتر نہ ہو بلکہ ہر وقت احتساب کے لئے آمادہ و تیار نظر آئے۔ یہی عدل و انصاف اصل اسلام اور حقیقی جمہوریت کی روح ہے۔مگر افسوس آج ہم مسلمان بھی عدل و انصاف دھجیاں بکھرتے دیکھائی دے رہے ہیں آپس میں اپنے ہی مسلم برادر ممالک میں ظلم و بربریت کو فروغ دیں رہیں ہیں افسوس اگر آج امت مسلمہ ایک ہوتی تو سرزمین فلسطین کے ساتھ غداری کرنے والے دین فروش ضمیر فروش عرب حکمرانوں سے سوال کرتی فلسطینیوں کو عدل و انصاف فراہم کرتی مگر سلام ہو علی ؑ کے اس عاشق پر حقیقی پیرو حضرت امام خمینی ؒ پر جنھوں نے عالم اسلام کو خواب غفلت سے جھنجوڑا اور مسئلہ فلسطین کی طرف توجہ مبزول کروائی ۔سیرت معصومین ؑ ہے ظلم کے خلاف آواز اٹھانا مظلوم کو عدل و انصاف فراہم کرنا مظلوم کی حمایت کرنا ۔ لہذا یوم القدس یوم اللہ ہے اس روز ہر ایک پر لازم ہے کے ِاس وقت کے عالمی شیطان امریکہ اسرائیل اور اسکے حواریوں کے خلاف آواز بلند کریں ۔