The Latest

وحدت نیوز(جعفرآباد) محرم الحرام کی تیاریوں اور تنظیمی سرگرمیوں کے حوالے سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ جنوبی بلوچستان کی ورکنگ کمیٹی کا ایک اہم اجلاس صوبائی آرگنائزر علامہ سید ظفر عباس شمسی کی زیر صدارت جعفر آباد میں منعقد ہوا۔ جس میں کمیٹی کے اراکین علامہ برکت علی مطہری اور علامہ سہیل اکبر شیرازی نے شرکت کی، جبکہ مرکزی سیکرٹری نشر و اشاعت اور کنوینئر نصاب تعلیم کونسل علامہ مقصود علی ڈومکی نے خصوصی طور پر شرکت اور رہنمائی کی۔ اجلاس میں ماہ محرم الحرام 1447ھ کی آمد کے پیش نظر عزاداری سیدالشہداء علیہ السلام کے تحفظ، فروغ اور مؤثر انعقاد کے لئے ایک جامع و مربوط عزاداری سیل کے فوری قیام کا فیصلہ کیا گیا، جو عزاداری ونگ کی مشاورت اور ہم آہنگی سے تشکیل دیا جائے گا۔

اس سیل کا مقصد عزاداروں کو درپیش مسائل کا فوری حل اور مجالس و جلوس ہائے عزاء کے انتظامات کو بہتر بنانا ہوگا۔ اس موقع پر فیصلہ بھی کیا گیا کہ عشرہ محرم الحرام کے بعد صوبے کے مختلف اضلاع میں تنظیمی دورے کئے جائیں گے، جن کا مقصد تنظیمی ڈھانچے کو فعال، مضبوط اور مربوط بنانا ہے۔ پہلے مرحلے میں ضلع صحبت پور، جعفرآباد اور اوستہ محمد کا تنظیمی دورہ ہوگا۔ اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ محرم الحرام سے قبل پیغام کربلا کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا، جس کے ذریعے امام حسین علیہ السلام کی عظیم قربانی، ظلم کے خلاف قیام، عدل و انصاف کی حمایت اور دین کی بقاء کے پیغام کو اجاگر کیا جائے گا۔ اس کانفرنس میں مختلف مکاتب فکر، انجمنوں، تنظیموں، خطباء، ذاکرین اور عوام کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرکے ملت کی وحدت اور بین المسالک ہم آہنگی کو فروغ دیا جائے گا۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی سیکرٹریٹ میں دعا کمیٹی کے زیرِ اہتمام ہفتہ وار اجتماعی دعائے توسل، حدیث کساء، تلاوتِ قرآن، اور عظیم الشان سالانہ محفل میلاد بعنوان "عیدِ غدیر خم و عیدِ مباہلہ" کا بابرکت انعقاد محفل شاہ خراسان روڈ پر کیا گیا۔ تقریب کا آغاز تلاوتِ قرآن و حدیث کساء سے ہوا، جس کی سعادت ناصر الحسینی نے حاصل کی، دعائے توسل مولانا نعیم الحسن الحسینی نے تلاوت کی۔ اس پُرنور محفلِ میلاد میں فیضان رضا قادری، انس قادری، قیصر جعفری، ثاقب رضا ثاقب، اریب ہادی، رضی زیدی، محمد تقی ایڈووکیٹ، محمد علی جلالوی، شیراز زیدی، کوثر علی، علی رضا جعفری، محمد ابرہیم، عدنان کربلائی، منور حسین، یارو حسین، جون رضا، شاہ زیب عباس اور علی اکبر سمیت نامور شعراء، منقبت خواں اور اہلسنت نعت خواں حضرات نے مولا علی علیہ السلام کی شان میں نذرانۂ عقیدت پیش کیا۔

محفل سے خطاب کرتے ہوئے مولانا نعیم الحسن الحسینی اور ناصر الحسینی نے ایران پر اسرائیلی حملے اور رہبرِ معظم کو قتل کی دھمکی کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ پیروانِ خط ولایت، حسینی کردار کے حامل ہیں اور نظامِ ولایت کے خلاف ہر سازش کو ناکام بنائیں گے۔ مقررین نے سخت لہجے میں خبردار کیا کہ اگر رہبرِ معظم کی جانب کسی نے میلی نگاہ ڈالی، تو دنیا بھر میں اس کے مفادات کو نشانہ بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایران اور غاصب اسرائیل کی جنگ میں فتح ہمیشہ حق کی ہوگی۔ غدیر کی اہمیت پر گفتگو کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ غدیر، عیدِ اکبر ہے، جس دن دین مکمل ہوا اور کفار مایوس ہوگئے، یہ دن امام علیؑ کی ولایت کے اعلان اور احیاء کا دن ہے۔ اس موقع پر امریکہ و اسرائیل کے خلاف بھرپور نعرے بازی کی گئی اور مومنین و مومنات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ محفل کے اختتام پر دعا کمیٹی کی جانب سے عیدِ غدیر و مباہلہ کی خوشی میں شرکاء میں مٹھائی اور بریانی تقسیم کی گئی۔

وحدت نیوز(کراچی) وحدت یوتھ پاکستان کراچی ڈویژن کی کابینہ کا پہلا اجلاس ڈویژنل صدر سید علی حیدر کاظمی کی زیرِ صدارت صوبائی سیکرٹریٹ، سولجر بازار میں منعقد کیا گیا، اجلاس میں نامزد ڈویژنل کابینہ اراکین نے شرکت کی، ڈویژنل علی حیدر کاظمی نے تمام نامزد ڈویژنل اراکین کو ذمہ داریاں سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی اور خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس سال جو خداوندِ متعال نے ہمیں توفیق بخشی اور ہمارے ناتواں کاندھوں پہ جو معاشرہ سازی کی بھاری ذمہ داری عائد فرمائی ہے ہمیں اس ذمہ داری سے احسن طریقے سے نبرد آزما ہونا ہے، اپنے اندر شرحِ صدر پیدا کرنا ہے، ایک دوسرا کا احترام کرنا ہے، ایک دوسرے کا ہمکار بننا ہے، ملتِ تشیع پاکستان میں موجود تمام طبقات تک وحدت یوتھ کا پیغام لے کہ جانا ہے چاہے ان کا تعلق کسی بھی طبقے سے ہی کیوں نہ ہو، ہمیں اپنے تنظیمی امور میں نظم و ضبط قائم کرنا ہے، ہمارا پیغام اتنا منظم اور مؤثر ہونا چاہیئے کہ ہم جہاں بھی یوتھ کا پیغام لے کر جائیں نوجوان ہمارے کاروان کا حصہ بنے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں اپنی علمی استعداد کو بڑھانا ہے، سب سے مہم ترین عمل جو ہمیں انجام دینا ہے وہ تربیت ہے، ہمیں اپنی تربیت کیساتھ ساتھ ممبران اور معاشرے میں موجود تمام جوانوں کی تربیت کرنی ہے، ہمیں سب سے اچھے اخلاق و کردار کیساتھ ملنا ہے چاہے اس کا تعلق کسی بھی گروہ، ہئیت، قبیلہ، قوم یا تنظیم سے ہی کیوں نہ ہو، امام زمانہ (عج) کے ظہور کی زمینہ سازی سے کبھی پیچھے نہیں ہٹنا کیوں کہ ہمارا سب سے اہم ترین ہدف مہدویت کے نظام کا قیام ہے، کابینہ اجلاس میں مردہ باد اسرائیل ریلی، موجودہ تنظیمی صورتحال، ماہِ محرم الحرام کی برنامہ ریزی، شعبۂ مالیات کی مضبوطی، ممبران و جوانوں کو بااختیار بنانے کے حوالے سے حکمتِ عملی اور تنظیم سازی کے موضوعات پہ تفصیلی تبادلۂ خیال کیا گیا۔

وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے صوبائی آرگنائزر علامہ قاضی نادر حسین علوی نے کہا ہے کہ امریکی افواج کی جانب سے ایران جیسے خودمختار ملک پر بلاجواز اور غیرقانونی فوجی حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں، خاص طور پر نطنز، فردو اور اصفہان میں واقع جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانا ایک نہایت سنگین اقدام ہے۔ یہ جارحیت بین الاقوامی قوانین اور ایران کی علاقائی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی ہے، جو بے شمار شہری جانوں کو خطرے میں ڈالتی ہے اور علاقائی و عالمی سلامتی کو شدید نقصان پہنچاتی ہے۔ اس حملے کی غیرقانونی حیثیت پر بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں متعدد ممالک بارہا زور دے چکے ہیں۔

محفوظ جوہری تنصیبات کو جان بوجھ کر نشانہ بنانا ایک تباہ کن ریڈیائی ماحولیاتی تباہی کو جنم دے سکتا ہے، جس سے انسانیت اور ماحول دونوں کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔ یہ انتہائی افسوسناک اقدام امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کھلے تضاد سے مزید داغدار ہو گیا ہے۔ صرف چند روز قبل وہ سفارتی عمل کی حمایت کا دعوی کر رہے تھے اور دو ہفتے کی مہلت کا وعدہ کر رہے تھے، لیکن 48 گھنٹوں سے بھی کم وقت میں ان کی انتظامیہ نے سفارتکاری کو خیرباد کہہ کر براہ راست جنگ کا راستہ اختیار کیا ہے۔ گزشتہ ہفتے ہی وہ اسرائیلی فوجی منصوبہ بندی کی حمایت کر چکے تھے، جس سے ان کے کسی بھی امن منصوبے کی سچائی پر سنگین شکوک پیدا ہوتے ہیں۔

سب سے بڑا تضاد یہ ہے کہ حملے سے صرف 27 گھنٹے پہلے پاکستان کی حکومت نے صدر ٹرمپ کو نوبل امن انعام کے لیے نامزد کیا تھا، اور اب وہی صدر اپنے اقدامات کو "امن کی کوشش" قرار دے کر ایران پر تباہ کن حملہ کر چکے ہیں۔ یہ غیر ذمہ دارانہ فیصلہ پورے خطے میں ایک وسیع جنگ کی چنگاری بن سکتا ہے اور دنیا بھر میں سفارتکاری پر سے اعتماد کو مزید ختم کر رہا ہے۔ میں پاکستان اور دنیا بھر کے تمام با ضمیر انسانوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اس غیر قانونی حملے کی کھل کر مذمت کریں۔ امریکہ، اسرائیل اور اس حملے میں شامل تمام عناصر کو جوابدہ ٹھہرایا جانا چاہیے۔

وحدت نیوز(گلگت)مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے صوبائی صدر آغا علی رضوی نے اپنے اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ قائد ملت جعفریہ گلگت بلتستان آغا راحت حسین الحسینی سے اہم ملاقات کی۔ اس ملاقات میں ایران و اسرائیل کشیدگی، گلگت بلتستان کے عوامی مسائل، خصوصامتنازعہ لینڈ ریفارمز بل اور خطے کے سیاسی و سماجی حالات پر تفصیلی گفت وشنید کی گئی۔ ملاقات کے دوران آغا علی رضوی نے کہا کہ لینڈ ریفارمز بل کے ذریعے عوام کی زمینوں پر قبضہ کرنے کی جو کوشش کی جا رہی ہے، وہ کسی بھی صورت ناقابلِ قبول ہے۔ گلگت بلتستان کی زمین یہاں کے عوام کی ملکیت ہے، اور کسی بھی نام نہاد قانونی جواز یا اختیارات کے بل پر عوامی اراضی ہتھیانے کی کوشش کی گئی تو ایسی تحریک چلائی جائے گی جسے حکومت سنبھال نہیں سکے گی۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ہم ایسی عوام دشمن پالیسیوں کاعوامی مزاحمت کی زبان میں جواب دیں گے۔ عوام کی زمینوں پر ڈاکہ ڈالنے کی اجازت نہ پہلے دی ہے، نہ آئندہ دیں گے۔ اگر حکومت یا کوئی ادارہ یہ سمجھتا ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام کمزور ہیں، تو وہ بہت بڑی غلط فہمی میں ہے۔

اس موقع پر قائد ملت جعفریہ گلگت بلتستان آغا راحت حسین الحسینی نے بھی سخت مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ لینڈ ریفارمز بل دراصل گلگت بلتستان کے عوام کو ان کی زمینوں سے محروم کرنے کی ایک سازش ہے۔ ہم اس سازش کو ہر سطح پر بے نقاب کریں گے اور کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ حکومت کو یاد رکھنا چاہیے کہ اگر عوام کا صبر ٹوٹ گیا، تو حالات کی ذمہ داری ان قوتوں پر ہو گی جو یہاں کی زمینوں پر قبضے کی ناپاک کوششیں کر رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام بیدار ہیں، اور اب مزید کسی ظلم، جبر یا محرومی کو برداشت نہیں کریں گے۔ ایران اسرائیل تنازع پر گفتگو کرتے ہوئے آغا علی رضوی نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام ہر محاذ پر مظلوموں کے ساتھ کھڑے ہیں، اور ایران کے دفاع کو دین و ملت کا دفاع سمجھتے ہیں۔ اسرائیلی جارحیت کے خلاف ایران کی مزاحمت کو ہم امت مسلمہ کے وقار کی علامت سمجھتے ہیں۔

اس ملاقات میں مجلس وحدت مسلمین کے نائب صدر ڈاکٹر مشتاق حسین حکیمی، جنرل سیکریٹری عارف قنبری، رکن اسمبلی شیخ اکبر علی رجائی، صوبائی ترجمان حاجی غلام عباس، سابق معاون خصوصی الیاس صدیقی اور دیگر عہدیداران بھی شریک تھے۔ اس موقع پر آغا راحت حسین الحسینی نے آغا علی رضوی کو صوبائی صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دی، ان کی آمد پر خوش آمدید کہا اور ان کی خدمات کو سراہتے ہوئے ان کے حق میں خصوصی دعا کی۔ آخر میں دونوں رہنماؤں نے مشترکہ طور پر کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق، زمین، شناخت اور خودداری پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا۔ ہم ہر سازش کو متحد ہو کر ناکام بنائیں گے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد)عالمی استکبار، شیطانِ بزرگ امریکہ اور غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کی برادر اسلامی ملک ایران کے خلاف کھلی جارحیت اور مظالم کے خلاف، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی جانب سے ملک بھر میں “ہفتۂ حمایتِ مظلومینِ جہاں” کا اعلان کیا گیا ہے۔

اس موقع پر چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ملک بھر کے تمام صوبائی، ضلعی اور مقامی عہدیداران و کارکنان کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ اپنے اپنے شہروں اور علاقوں میں احتجاجی مظاہروں اور اجتماعات کا انعقاد کریں اور ان مظلوموں کی حمایت میں صدائے احتجاج بلند کریں۔وطنِ عزیز پاکستان کے تمام باشعور، غیور اور غیرت مند عوام، مرد و خواتین، نوجوانوں، علمائے کرام، مشائخ، دانشوروں، اساتذہ، طلباء اور صحافی برادری سے بلا تفریق مذہب و مسلک اپیل کی جاتی ہے کہ وہ غیرتِ اسلامی، ملی حمیت اور اخوتِ ایمانی کا مظاہرہ کرتے ہوئے، امریکہ اور اسرائیل کی ان جارحانہ سازشوں کے خلاف آواز بلند کریں اور مظلومینِ جہاں کی حمایت میں میدان میں نکلیں۔

لہذا تمام ضلعی و صوبائی ذمہ داران کو ہدایت دی جاتی ہے کہ وہ قومی و ملی جماعتوں، سرکردہ شخصیات، انسانی حقوق کے علمبرداروں اور سول سوسائٹی کو ان احتجاجی مظاہروں میں شرکت کی دعوت دیں تاکہ عالمی ضمیر کو جھنجھوڑا جا سکے اور مظلومین کی آواز دنیا بھر تک پہنچائی جا سکے، یاد رکھیں! ظلم کے خلاف آواز بلند کرنا عین عبادت اور دینِ محمدیؐ کا تقاضا ہے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد)سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری حفظہ اللہ کی سینیٹرز کے وفد کے ہمراہ ایرانی سفارت خانے آمد،اس موقع پر وفد میں سینیٹر علی ظفر، سینیٹر عون عباس بپی،سینیٹر سیف اللہ نیازی، سینیٹر فوزیہ ارشد اور سینیٹر دوست محمد نے ایران سے اظہارِ یکجہتی کی اور یقین دلایا کہ امتِ مسلمہ کے اتحاد اور مظلوموں کی حمایت کے لیے ہر محاذ پر ساتھ ہیں۔ جنگ میں شہید ہونے والے ایرانی شہدا کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ میں خودمختار ریاست ایران کے خلاف امریکہ کی طرف سے شروع کیے گئے بے ہودہ اور غیر قانونی فوجی حملے، خاص طور پر نطنز، فردو اور اصفہان میں جوہری تنصیبات پر نشانہ بنائے جانے والے حملوں سے شدید صدمے اور شدید مایوسی کا شکار ہوں۔جارحیت کا یہ ڈھٹائی کا مظاہرہ بین الاقوامی قانون اور ایران کی علاقائی سالمیت کی سنگین خلاف ورزی ہے، جس سے بے شمار شہریوں کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہے اور علاقائی اور عالمی سلامتی کو نقصان پہنچا ہے۔

اس کی واضح غیر قانونییت کے علاوہ، جیسا کہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل دونوں میں متعدد ریاستوں کی طرف سے بار بار زور دیا گیا ہے، محفوظ ایٹمی مقامات کو جان بوجھ کر نشانہ بنانا اس کے ساتھ ریڈیولوجیکل فال آؤٹ کا تباہ کن خطرہ ہے۔انسانی اور ماحولیاتی تباہی کا امکان ان تنصیبات پر حملہ کرنے کی لاپرواہی کو واضح کرتا ہے جو IAEA کی براہ راست نگرانی میں تھیں۔یہ انتہائی افسوسناک عمل صدر ٹرمپ کی واضح دوغلی پن سے مزید متاثر ہوا ہے۔ صرف چند دن پہلے، اس نے عوامی سطح پر سفارتی راستوں کی حمایت کرنے کا دعویٰ کیا تھا اور کشیدگی میں کمی کے لیے دو ہفتے کی ونڈو تجویز کی تھی۔ پھر بھی، 48 گھنٹوں سے بھی کم عرصے میں، اس کی انتظامیہ نے سفارت کاری کو ترک کرنے اور دور رس نتائج کے ساتھ براہ راست امریکہ کو جنگ میں شامل کرنے کا انتخاب کیا ہے۔

ابھی پچھلے ہفتے، اسی صدر نے ایران کے خلاف اسرائیلی فوجی منصوبہ بندی کی واضح طور پر توثیق کی تھی، اور کسی بھی امن کوششوں کے اخلاص پر شک ظاہر کیا تھا۔ستم ظریفی یہ ہے کہ حملوں سے صرف 27 گھنٹے قبل، حکومت پاکستان نے صدر ٹرمپ کو امن کے نوبل انعام کے لیے باضابطہ طور پر نامزد کیا تھا۔ اب پڑوسی ملک پر اس طرح کے تباہ کن حملے کی اجازت دینا اور ساتھ ہی ساتھ اس کے اقدامات کو "امن" کے لیے کوششوں کی تعریف کرنا ایک سخت اور پریشان کن تضاد کو بے نقاب کرتا ہے۔اس لاپرواہ فیصلے سے ایک وسیع تر علاقائی تصادم کو بھڑکانے کا خطرہ ہے اور اس نے تنازعات کے حل کے لیے ایک قابل عمل طریقہ کار کے طور پر سفارت کاری پر اعتماد کو مزید ختم کر دیا ہے۔میں پاکستان اور دنیا بھر کے تمام باضمیر لوگوں سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ طاقت کے اس غیر قانونی استعمال کی بلاشبہ مذمت کریں۔ امریکہ، اسرائیل اور اس جارحیت میں ملوث تمام اداکاروں کو جوابدہ ہونا چاہیے۔ہمیں بین الاقوامی قانون، قومی خودمختاری اور انصاف اور امن کے پائیدار اصولوں کے دفاع میں متحد ہونا چاہیے۔

وحدت نیوز(شکارپور)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف شیطان بزرگ امریکہ و غاصب اسرائیل کی جارحیت شرمناک عمل ہے۔ صدر ٹرمپ عالمی دہشت گرد ہے۔ انجمن غلامان امریکا کی جانب سے شیطان ٹرمپ کے لئے امن کے نوبل انعام کی سفارش پاکستانی قوم کی توہین ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں بدامنی عروج پر ہے۔ کچے اور پکے کے ڈاکوؤں کے خلاف پاک فوج رینجرز اور سندھ پولیس فوری مشترکہ آپریشن کا آغاز کرے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع شکار پور کے ضلعی صدر اصغر علی سیٹھار، جنرل سیکرٹری شاکر حسین سومرو، تحصیل صدر سید نوید علی شاہ، مولانا نثار علی نجفی اور سعید احمد خروس کے ہمراہ ڈکھن شہر میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف جاری امریکی اور اسرائیلی جارحیت بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی اور امریکا کی عالمی بدمعاشی کی عکاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ عالمی نظام کو قانون و انصاف کے بجائے ظلم، استبداد اور جبر کی بنیاد پر چلانا چاہتا ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران مظلوم فلسطینی عوام کا سچا حامی ہے، جبکہ امریکہ اور اسرائیل انسانیت کے دشمن ہیں۔ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خامنہ ای اور ایرانی قوم، امریکی و اسرائیلی جارحیت کے خلاف پہاڑ کی طرح استقامت کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اسرائیل جو مظلوم فلسطینیوں پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہا تھا، آج خود نشان عبرت بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر امریکہ نے مزید جارحیت کی تو اسے بھرپور اور منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو علامہ ڈومکی نے "شیطان صفت اور مجرم انسان" قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اسرائیلی ظلم و ستم میں برابر کا شریک ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 60 ہزار بے گناہ فلسطینیوں کے قتل عام میں ٹرمپ کا ہاتھ ہے۔ اس لئے انجمن غلامان امریکا کی جانب سے ٹرمپ کو "نوبل انعام" کے لئے نامزد کرنا شرمناک اور قومی وقار کے خلاف ہے۔ پوری پاکستانی قوم اس عمل کی سخت مذمت اور مخالفت کرتی ہے۔ علامہ ڈومکی نے پاکستانی حکمرانوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس اقدام پر قوم سے معافی مانگیں اور آئندہ ایسے فیصلوں سے گریز کریں جو قومی جذبات اور مظلومین جہان کے خلاف ہوں۔

پریس کانفرنس میں سندھ کی بگڑتی ہوئی امن و امان کی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شکارپور، کشمور، کندھ کوٹ سمیت پورا سندھ بدامنی اور ڈاکو راج کی لپیٹ میں ہے۔ کالعدم دہشت گرد تنظیموں کی جانب سے شہداد کوٹ اور کندھ کوٹ میں شرانگیز جلسے، شیعہ رہنماؤں کو دھمکیاں اور کافر کافر کے نعرے ناقابل برداشت ہیں۔ علامہ ڈومکی نے حکومت سندھ اور ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ کالعدم تنظیم کے ان شرپسند عناصر کے خلاف فی الفور ایف آئی آرز درج کی جائیں اور سخت قانونی کارروائی کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں لوگ روزانہ لٹ رہے ہیں۔ موٹر سائیکل چھینی جا رہی ہیں۔ خواتین کے زیورات چھینے جا رہے ہیں۔ ایک دن میں دن کی روشنی میں نیشنل ہائی وے پر 300 سے زائد افراد کو سرعام لوٹا گیا۔ لیکن سندھ پولیس، رینجرز، حکومت اور دیگر ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے مطالبہ کیا کہ سندھ میں ڈاکوؤں کے خلاف پاک فوج، رینجرز اور پولیس پر مشتمل ایک مشترکہ مؤثر آپریشن کا فوری آغاز کیا جائے جو جرائم کے مکمل خاتمے اور امن کے قیام تک جاری رکھا جائے۔ انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ماضی میں "آپریشن" کے نام پر محض ڈرامہ بازی کی گئی اور فنڈز ہضم کئے گئے، جس کا کوئی حقیقی نتیجہ سامنے نہیں آیا۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ حکومت پاکستان کی جانب سے 2026ء کے نوبل امن انعام کے لیے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نامزدگی انتہائی گمراہ کن اور اخلاقی طور پر کھوکھلا فیصلہ ہے، انڈیا، پاکستان جنگ بندی میں ان کی ثالثی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام غزہ میں نسل کشی کی پالیسیوں کی حمایت کے ان کے پریشان کن ریکارڈ کو نظر انداز کرتا ہے، جہاں 55,500 سے زیادہ جانیں ضائع ہو چکی ہیں اور ایران کی جانب ممکنہ جارحیت میں ٹرمپ کی واضح حمایت کو نظر انداز کر دیا گیا ہے، اس طرح کی نامزدگی امن اور انصاف کے ان اصولوں کو مجروح کرتی ہے جو ایوارڈ کو برقرار رکھنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

 مزید یہ کہ نوبل امن انعام کو عالمی طاقتیں طویل عرصے سے اپنی عزت اور اپنے جیو پولیٹیکل ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے ایک مغربی ٹول کے طور پر استعمال کرتی آ رہی ہیں، اس پر تاریخی مثالیں بہت زیادہ ہیں: ہنری کسنجر کا 1973ء کا ایوارڈ ویتنام جنگ کے جاری بم دھماکوں کے درمیان آیا، جس نے کمیٹی کے ارکان کے استعفوں اور عالمی غم و غصے کو جنم دیا،  اسی طرح، یاسر عرفات، شمعون پیریز، اور یتزاک رابن نے 1994ء کے اوسلو معاہدے کے لیے انعام کا اشتراک کیا۔

 انہوں نے کہا کہ براک اوباما کا 2009ء کا ایوارڈ، جو افغانستان اور عراق میں بڑھتی ہوئی جنگوں کے درمیان ان کی صدارت کے چند ماہ بعد دیا گیا، سیاسی طور پر محرک تھا، یہاں تک کہ آنگ سان سوچی کا 1991ء میں انسانی حقوق کی وکالت کے اعزاز پر بھی بعد میں روہنگیا نسل کشی پر ان کی خاموشی چھا گئی، یہ مثالیں الفریڈ نوبل کے ان لوگوں کو انعام دینے کے ویژن سے بالکل متصادم ہیں جو "بنی نوع انسان کو سب سے زیادہ فائدہ پہنچاتے ہیں"، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ انعام کے حقیقی امن کو مجسم کرنے کی بجائے تنازعات اور سیاسی چالبازی میں مسلسل بڑھتے ہیں۔

Page 1 of 1566

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree