جی بی کے باوفا محب وطن عوام کے وسائل اور زمینوں پر قبضہ ہرگز قبول نہیں،قائدین کا ایم ڈبلیوایم کےجلسہ عام سے خطاب

02 جون 2025

وحدت نیوز(سکردو)مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام یادگار شہداء چوک سکردو پر عظیم الشان تکریم شہداء کانفرنس کا پروقار انعقاد کیا گیا، جس میں بلتستان بھر سے عاشقانِ شہداء کی بڑی تعداد نے شرکت کی، کانفرنس میں تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے علماء سمیت عوام کی بھر پور شرکت، کانفرنس کا مقصد شہداء کی عظیم قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرنا اور دنیا بھر کے مظلومین کی حمایت کا اعلان کرنا ہے۔ 

کانفرنس میں خانوادگان شہداء سمیت پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان کی بھی شرکت، کانفرنس سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، علامہ سید راحت حسین الحسینی، علامہ سید حسنین گردیزی، شیخ زاہد حسین زاہدی، رکن قومی اسمبلی انجنئیر حمید حسین، سید ناصر شیرازی، آغا سید علی رضوی، جی بی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر کاظم میثم، شیخ احمد علی نوری، علامہ مشتاق حسین حکیمی، کاچو ولایت علی، شیخ جان حیدری سمیت دیگر رہنماؤں کا خطاب۔

‏سربراہ ایم ڈبلیو ایم سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اپنے خطاب میں کہا کہ گلگت بلتستان کی سرزمین آج بھی گواہ ہے ان لمحوں کی، جب گلگت بلتستان کے غیور عوام نے اپنی جرات، قربانی اور حریت پسندی سے اس خطے کو آزاد کرایا۔ یہ خطہ کسی نے پلیٹ میں رکھ کر نہیں دیا، اسے ہمارے آباؤ اجداد نے اپنے خون، جذبے اور بے مثال قربانیوں سے حاصل کیا۔

‏جس خطے کے عوام نے وطن کیلئے قربانیاں دی ہوں، ان پر زمین تنگ کرنا، ان کے وسائل پر قبضہ کرنا، کونسا انصاف اور قانون ہے؟
‏یہ سوال صرف ایک سیاسی جماعت کا نہیں، بلکہ پورے خطے کے عوام کی آواز ہے۔ ان زمینوں، پہاڑوں، دریاؤں اور معدنیات پر سب سے پہلا حق یہاں کے باسیوں کا ہے،اگر ان پر شب خون مارا جائے، اور ان کے وسائل پر قبضہ کیا جائے تو وہ کیسے خاموش رہ سکتے ہیں؟ حق کی صدا بلند کرنا اس خطے کے لوگوں کا ورثہ ہے۔

‏“ہماری گردن کٹ جائے یا زبان کاٹ دی جائے، ہم کسی ظالم کی حمایت نہیں کریں گے” ‏صرف الفاظ نہیں، بلکہ اس سرزمین کے غیرت مند لوگوں کا تاریخی موقف ہے۔ ظلم، جبر اور ناانصافی کے خلاف مزاحمت گلگت بلتستان کے لہو میں شامل ہے۔

‏یہ خطہ وہ ہے، جہاں جب بھی وقت آیا، مائیں اپنے بیٹوں کو وطن کی حفاظت کیلئے رخصت کرتی رہیں، بزرگوں نے اپنی زمین کا دفاع کیا، اور جوانوں نے سرحدوں پر اپنی جانیں نچھاور کیں۔ آج اگر ان کی زمینوں پر، ان کے وسائل پر، اور ان کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا جا رہا ہے تو وہ کیسے خاموش بیٹھ سکتے ہیں؟

‏گلگت بلتستان کے عوام کی وفاداری اور قربانیوں کا صلہ یہ ہونا چاہیئے کہ انہیں ان کا حق دیا جائے، نہ کہ ان کا گلا گھونٹا جائے۔ ‏یہ خطہ ایک بار پھر اپنے حق کیلئے اٹھ کھڑا ہوا ہے، ‏یہ تحریک نہ رکے گی، نہ جھکے گی۔ ‏ظلم کے خلاف یہ صدا تادیر گونجتی رہے گی گلگت بلتستان سے لے کر اسلام آباد کے ایوانوں تک۔‏

میں نے مجلس وحدت مسلمین کی طرف سے عمران خان کے ساتھ ایک معاہدہ کیا تھا اور آج بھی اپنے معاہدے پر قائم ہوں۔ عمران خان کو ظلم کے تحت گرفتار کیا گیا، مگر کیا میں اس مشکل گھڑی میں ساتھ چھوڑ دوں؟ میں راجہ ناصر عباس جعفری اپنے دستخط شدہ معاہدے پر جان بھی دے سکتا ہوں لیکن وعدہ نہیں توڑ سکتا۔ اگر پوری دنیا بھی چھوڑ دے اور میں اکیلا رہ جاؤں تب بھی اپنے وعدے پر قائم رہوں گا۔ جب تک وہ اپنے وعدے پر قائم ہیں، ہم آخری دم تک ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ سمیت عوام کی پھر پور شرکت کانفرنس کا مقصد شہداء کی عظیم قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرنا اور دنیا بھر کے مظلومین کی حمایت کا اعلان کرنا ہے۔

اپوزیشن لیڈر کاظم میثم کا شہداء کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وسائل اور معدنیات پر قبضہ کرنے نہیں دیں گے دبانے کی کوشش کرنے والے جان لیں ہم ڈرنے والے نہیں ہیں ۔وسائل کی حفاظت کیلئے کٹ مریں گے جان دیں گے، مسخرہ سیٹ اپ کو ہرگز قبول نہیں کریں گے، اپاہج سیٹ اپ کو دریا میں پھینک دیں گے، حکومتی لوگوں نے وسائل معدنیات غیرت سب کچھ بیچ ڈالا ہے، عوام کے اوپر ظلم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں لینڈ ریفارمز کے نام پر زمینیں چھیننے کی کوشش کی جارہی ہے۔انجمن امامیہ اور وکلاء کی تجاویز کو شامل کئے بغیر پاس کئے قانون کو ہرگز قبول نہیں کریں گے لینڈ ریفارمز ایکٹ اتنا اچھا ہے تو اس کا اطلاق دیامر میں کیوں نہیں کیا جارہا ہے۔دیامر کے حقوق بھی مجھے اتنے ہی عزیز ہیں جتنے بلتستان کے ہیں شغرتھنگ روڈ فوری نہ بنایا گیا تو ہم احتجاج کریں گے روڈ ہم بند کریں گے آپ کو ہماری شکلیں پسند نہیں ہیں تو بے شک ہم افتتاح کیلئے بھی نہیں آئیں گے آپکو جو پسند ہے اس سے افتتاح کروائے مگر ہمیں روڈ پر صورت میں چاہیئے، پاکستان پر جمہوریت پر آئین پر شب خون مارا جارہا کچھ بھی کرلیں ہم اپنے نظریے سے نہیں ہٹ سکتےقیدی نمبر 804 مظلوم ہیں اس لئے ہم ان کی حمایت کریں گے سیاسی کارکنوں پر درج مقدمات واپس لئے جائیں عوامی ایکشن کمیٹی کے چیئرمین کو رہا کیا جائے عوامی حقوق کی بات کرنے والے دہشت گرد نہیں۔

آغا راحت حسین الحسینی صدر انجمن امامیہ گلگت نے تکریم شہدا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم گرین ٹورزم اور مائننگ اینڈ منرلز ایکٹ کو ہرگز قبول نہیں کرینگے مائننگ اینڈ منرلز ایکٹ کی بات نہ کی جائے ہمارے ساتھ. تم نے ٹورزم کو گرین نہیں خونی ٹورزم بنایا ہے روڈ پر حادثات کی وجہ سے لوگ مر رہے ہیں کاظم میثم، شیخ اکبر رجائی شیخ نوری اور الیاس صدیقی نے ضمیر فروشی نہ کرکے گلگت بلتستان خاص کر غیرت والوں کی عزت رکھی۔ ہمارے سابق رکن اسمبلی حاجی رضوان کا دامن بھی کرپشن سے پاک ہے، ہمیں دھوکہ نہیں دیا جاسکتا۔ ہم غیرت والے لوگ ہیں، میثم کاظم اور جاوید منوا جسیے بہادر اور جرات مند اگر وزیراعلیٰ بنتے تو جی بی کی عوام کو پتا چلتا کہ وزیراعلیٰ کی طاقت کتنی ہوتی ہے۔، مجلس وحدت ایک عوامی جماعت ہے جس نے پارا چنار کے مظلومین کے حق میں مضبوط آواز بلند کی اور گلگت بلتستان کے حقوق کے حوالے سے پیش پیش ہے۔

انجمن امامیہ سکردو کے نائب صدر شیخ زاہد حسین زاہدی نے شہداء کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہداء کو یاد کرنا بہترین عبادت ہے۔ وزراء ہمارے معدنیات لے کر جار رہے ہیں جس کو اسمبلی میں ہونا چاہیئے تھا وہ جیل میں اور جس کو جیل میں ہونا چاہیئے تھا وہ اسمبلی میں ہے۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree