
Ahsan Mashadi
وحدت نیوز(پاراچنار ) مرکزی امام بارگاہ پاراچنار میں دیرینہ مطالبات و آراضی و شاملاتی رقبوں کے تنازعات کو حل نہ کرنے کے خلاف احتجاجی جرگہ منعقد ہوا جس میں تحصیل چیئرمین رہنما مجلس وحدت مسلمین آغا مزمل حسین فصیح کے ساتھ ساتھ اہل تشیع اور اہل سنت والجماعت سے تعلق رکھنے مشران، علماء اور جوانوں نے شرکت کی۔
آغا مزمل حسین فصیح نے جرگے سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ ڈسٹرکٹ کرم میں زمینی تنازعات حل کرنے میں سب سے بڑی رکاوٹ مقامی انتظامیہ ہے جس مسائل کو حل کرنے کی بجائے مزید الجھا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب قوم متحد ہو چکی ہے اب حقوق چھین کر دیکھائیں گے۔سیکریٹری انجمن حسینیہ عنایت علی طوری کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم اپنی قوم مشر پر فخر محسوس کر رہے ہیں جنہوں نے پوری قوم کو اکٹھا کر کے اج ایک ہی پلٹ فارم پر جمع کیا جس کا صرف اور صرف ایک ہی ایجنڈہ ہے یعنی حقوق کا حصول ۔
انہوں نے اتحاد بین المسلمین پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ضلع کرم میں کوئی شیعہ سنی جھگڑا نہیں بلکہ زمینی تنازعات ہیں جو ہمیشہ سے فساد کی جڑ رہے ہیں ۔ آخر میں انہوں نے قوم سے وعدہ کیا کہ میں ہمیشہ انشاءاللہ اس قوم کے ساتھ ہوں اور ہر محاذ پر اس کے حقوق کے لیے لڑوں گا۔
وحدت نیوز(آرٹیکل) گلگت بلتستان میں گانا سپورٹس کے نام پر خواتین کےلئے کھیلوں کے پروگرامات کی خبریں زبان زد عام وخاص ہے اور اس پروگرام کے حوالے سے کینیڈا کی ہائی کمشنر کے دورہ گلگت سے متعلق خبر یہ ہے۔
"کینیڈین ہائی کمشنر ٹو پاکستان وینڈی گلمور نے گلگت میں لالک جان شہید اسٹیڈیم جوٹیال کا دورہ کیا۔"
اب سوال یہ ہے کہ کینیڈن ہائی کمشنر کا گلگت بلتستان کی خواتین سپورٹس سے کیا تعلق ہے اور وہ کیوں اس پروگرام کےلئے فنڈینگ کرتے ہیں؟
اس سوال کا جواب دینے سے پہلے کینیڈا کی ثقافتی تاریخ اور سیاسی اجتماعی کردار کو سمجھنے کی ضرورت ہے کینڈا وہ ملک ہے جس نے سیاسی اجتماعی اور ثقافتی میدانوں میں ہمیشہ امریکہ کی بی ٹیم کا کردار ادا کیا ہے اور امریکی مفادات کے تحفظ کےلئے ہمیشہ اپنا کاندھا استعمال کیا ہے۔
طوالت سے بچتے ہوئے میں اصل موضوع کی طرف آتا ہوں کینڈن ہائی کمشنر یہ کہتی ہے کہ گلگت بلتستان میں خواتین کھیلوں کے مقابلے کے انعقاد سے ہم خوش ہیں۔
جی ہاں آپ کیوں نہ خوش ہو کیونکہ چند ڈالروں میں آپ کو دینی تہذیب فروخت کرنے والے زر خرید لوگ مل گئے ہیں اور آپ اپنی پسند تہذیب کی پرچار میں محو عمل ہیں آپ یہاں کے کلچر اور دینی پردہ کو عورت کےلئے سختی اور انکی راہ میں رکاوٹ قرار دیتی ہے جبکہ آپ کویہ باتیں کرنے سے پہلے اپنی تاریخ وتمدن پر ایک نظر دوڑانے کی ضرورت ہے آپ کے ملک میں بیرونی قبضہ کے بعد وہاں ہے پشتی باشندوں کے ہزاروں چھوٹے چھوٹے بچوں کو انکے والدین سے جدا کرکے انکی زباں،تہذیب اور ثقافت کو تبدیل کروایا گیا اور ہزاروں بچوں کا قتل عام کرکے اجتماعی قبر بنایا گیا اور بہت سارے لوگوں کو جبراً مذھب چینج کرواکر مسیحی بنایا گیا۔
کیا اس طرح کی تہذیب رکھنے والا ملک گلگت بلتستان کے غیور،دیندار اور غیرت مند لوگوں کو آزادی کا درس دے سکتا ہے؟
ذیل میں کینڈا کے اندر اجتماعی قبور کی دریافت اور سکولوں میں بچوں کے قتل عام کی خبروں پر ایک نظر کریں۔
کینیڈا کے قدیم قبائلی باشندوں کے سابقہ بورڈنگ اسکول کے قریب سے دریافت ہونے والی 751 نامعلوم قبروں نے پورے ملک کو ایک بار پھر لرزا دیا ہے۔
کینیڈا کے قدیم مقامی باشندوں کے قبائل میں سے ایک کے رہنما نے میڈیا کو بتایا کہ مغربی کینیڈا میں قدیمی باشندوں کے بچوں کے لیے قائم ایک سابقہ کیھتولک بورڈنگ اسکول کے قریب سے 750 سے زائد قبریں ملی ہیں۔
کینیڈا میں قدیم مقامی باشندوں کے اسکول سے مزید 751 بچوں کی قبریں دریافت
کینیڈا میں بند اسکول کے احاطے سے 215 بچوں کی باقیات برآمد
خیال رہےکہ یہ ایک ماہ کے عرصے کے دوران قبائلی بچوں کی قبریں ملنے کا یہ دوسرا واقعہ ہے، گذشتہ دنوں بھی برٹش کولمبیا صوبے میں قبائلیوں کے ایک سابق بورڈنگ اسکول سے 215 بچوں کی باقیات ملی تھیں۔
خیال رہے کہ 19 اور 20 صدی کے دوران یورپ سے آئے افراد نے کینیڈا کے مقامی افراد کو زیردست کرکے وہاں خود قبضہ کرلیا تھا جس کے بعد انہوں نے مقامی قبائل کے بچوں کے لیے ایسے بورڈنگ اسکول بنائے تھے جہاں انہیں زبردستی داخل کرکے انہیں یورپی زبان، ثقافت اور عیسائی مذہب اپنانے پر مجبور کیا جاتا تھا۔
بچوں کی قبریں ملنے کے واقعات نے جدید کینیڈا کی تاریخ کے سیاہ باب پر روشنی ڈالی ہے جس کے باعث پوپ اور چرچ سے مطالبہ کیاجارہا ہے کہ وہ اسکولوں میں مقامی بچوں سے ہونے والی زیادتی اور تشدد پر معافی مانگیں جہاں ان بچوں کو زبردستی حکمرانوں کی ثقافت اپنانے پر مجبور کیا جاتا تھا۔
کینیڈا میں قبائلیوں کے اتحاد کی ایک تنظیم کے سربراہ کے مطابق سسکیچوان صوبے کے سابقہ بورڈنگ اسکول میں ملنے والی 751 نامعلوم قبروں کو پہلے نشان لگائے گئے تھے تاہم بعد میں کیتھولک چرچ کے نمائندوں وہ نشانات مٹادیے۔
مقامی قبائلیوں کی ایک اور تنظیم نے اسے نشل کشی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ انسانیت کے خلاف جرائم ہیں۔
رپورٹ کے مطابق یہ اسکول 1996 تک چلتے رہے جہاں ہزاروں بچوں کو زبردستی داخل کیا گیا اور انہیں اپنے خاندان ، زبان اور ثقافت سے دور کردیا گیا۔
اس دوران بچوں سے انتہائی ظالمانہ سلوک کیا جاتا رہا اور انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بھی بنایا گیا،اس دوران غیر انسانی سلوک کے باعث 4ہزار سے زائد بچے موت کے منہ میں چلے گئے۔
کینیڈا کی حکومت نے 2008 میں اس غیر انسانی سلوک کے لیے با ضابطہ معافی بھی مانگی تھی۔
جیو نیوز سائٹ
اور دوسری خبر ملاحظہ کریں۔
کینیڈا میں 160 معصوم بچوں کی ایک اور اجتماعی قبر کا انکشاف ہوا ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق کنیڈا کے شہر برٹش کلمبیا میں مقامی باشندوں کی اپنی نوعیت کی یہ چوتھی قبر ہے جہاں 160 معصوم بچوں کی باقیات ملی ہیں۔
سی بی سی نیوز چینل نے انکشاف کیا ہے کہ ان معصوم بچوں کی باقیات جزیرہ کاپر کے ایک علاقے سے ملی ہیں جہاں 1890 سے 1970 کے درمیانی عرصے میں اسکول واقع تھا۔
مقامی قبیلے پنلاکٹ نے اس اجتماعی قبر کے دریافت کئے جانے سے متعلق خبر کی تصدیق کی ہے، مذکورہ قبیلے کا کہنا ہے کہ اس سے قبل کی خبر میڈیا پرنہیں لائی گئی تھی۔
واضح رہے کہ مغربی تہذیب کے پرچاریوں نے 1883 سے 1996 کے درمیانی عرصے کے دوران ہزاروں کی تعداد میں بچـوں کو ان کے والدین سے چھین کر ایسے بورڈنگ اسکولوں میں بھیج دیا تھا کہ جن کا انتظام کیھتولک کلیسا کے ہاتھ میں تھا۔
ان بچوں کو ان کے والدین سے جدا کرنے کا بنیادی مقصد ان کی مادری زبان اور ثقافت کو ختم کرنا اور جبری طور پر اپنی مرضی کی تہذیب کو اُن پر مسلط کرنا تھا۔
کینیڈا کے وزيراعظم جسٹن ٹروڈو نے اس غیر انسانی اقدام پر معافی کی بجائے پاپ فرانسیس کو ذمہ دار ٹہرایا ہے اور ان پر زور دیا کہ وہ کنیڈا کے اُن مقامی قبائل سے معافی ماںگیں کہ جن کے بچے کلیسا کی نگرانی میں نسل پرستی کے تحت چلنے والے بورڈنگ اسکولوں کی بھینٹ چڑھے ہیں، مگر اب تک پاپ نے بھی متاثرہ قبیلوں سے معافی مانگنے سے گریز کیا ہے
اور تیسری خبر ملاحظہ کریں۔
کینیڈا میں بچوں کی ایک اور اجتماعی قبر کا انکشاف ہوا ہے جس میں ڈیڑھ سو سے زائد بچوں کے جنازوں کا پتہ چلا ہے۔
فارس نیوز کے مطابق کینیڈا کے صوبے بریٹش کولمبیا میں ایک اسکول کے قریب بچوں کی ایک اور اجتماعی قبر کا پتہ چلا ہے جس میں ۱۸۲ بچوں کی باقیات موجود ہیں۔
کینیڈا کے مقامی لوگوں کے حقوق کے سلسلے میں سرگرم تنظیم "لاور کوتی نای" کا کہنا ہے کہ گمان اس بات کا ہے کہ قبر کے جنازوں کی باقیات کا تعلق کیٹوناکس نامی مقامی قبیلے سے ہے۔ بچوں کی اس قبر کا انکشاف "سینٹ اوژن کیتھولکس" نامی ایک اسکول میں ہوا ہے جو ۱۹۰۲ سے ۱۹۷۰ کے درمیان سرگرم عمل رہا ہے۔
کینیڈا میں مقامی نسل کے بچوں کی یہ تیسری اجتماعی قبر ہے جس کا انکشاف ہوا ہے۔ ایک ہفتے قبل بھی کینیڈا کے ’’سیسکا چوئان‘‘ صوبے کے ایک کیتھولک اسکول میں مقامی نسل کے بچوں کی ایک قبر کا انکشاف ہوا تھا جس میں ۷۵۱ بچوں کو دفن کیا گیا تھا، جبکہ اُس سے پہلے بھی ذرائع ابلاغ نے بریٹش کولمبیا صوبے کے جنوب میں واقع "کیم لوپس" نامی اسکول میں ایک قبر کی خبر دی تھی جس میں ۲۱۵ بچے دفن تھے
نتیجہ:
کیا یہ بچوں کا قاتل ملک جو تعصب میں اپنے ملک کے بچوں کا قتل عام کریں ہمارا خیر خواہ ہوسکتاہے؟
کینڈا کی مالی مدد صرف اور صرف دینی ثقافت کے خاتمہ اور مغربی لاین ثقافت کی ترویج کےلئے ہے۔
ہماری خواتین ،ہمارے جوان ،ہماری حکومت سمیت ہم سبکو بیدار ہونے کی ضرورت ہے
تحریر: محمد جان حیدری
وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے صدر آغا سید علی رضوی نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کی تعمیر و ترقی اور عوام کے مفادات کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے۔ حلقہ نمبر 2 میں جگہ جگہ ترقیاتی کام دیکھ کر ضمیر مطمئن ہو رہا ہے۔ یقیناً ہم نے کاظم میثم کا انتخاب درست کیا تھا، کاظم میثم دن رات محنت کر رہے ہیں، اللہ تعالیٰ انہیں مذید ہمت دے۔
یولتر ہائی وے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوام نے مجلس وحدت مسلمین پر جس اعتماد کا اظہار کیا تھا ہم عوام کے مسائل حل کر رہے ہیں۔ عوام کے حقوق پر کبھی کوئی سمجھوتہ کیا ہے اور نہ ہی آئندہ کریں گے۔ علاقے میں کالج روڈ ہسپتال بننا ترقی کی علامت ہے، ہم چاہتے ہیں کہ منصوبوں کے ٹھیکدار میرٹ پرکام کریں اور منصوبوں کے ثمرات عوام تک پہنچانے کیلئے کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ میری زندگی میں نے عوام کیلئے وقف کر دی ہے، خدا گواہ ہےکہ اپنے لئے کچھ نہیں کمایا، آئندہ بھی عوام کیلئے لڑونگا۔
وحدت نیوز(سکردو) وزیر زراعت گلگت بلتستان اور رہنما مجلس وحدت مسلمین کاظم میثم نے کہا ہے کہ یولتر ہائی وے کی میٹلنگ کے منصوبے پر کام شروع ہو گیا ہے، کواردو قمراہ روڈ کو میٹل کرنے کے منصوبے کی بھی ایڈمن اپروول مل گئی ہے۔ ریڈیو پاکستان چوک سے بھٹو بازار تک روڈ کو بھی کشادہ اور میٹل کیا جا رہا ہے، بشو میں دس بیڈ کا ہسپتال قائم کیا جا رہا ہے، منصوبہ ٹینڈر کے مراحل میں ہے، حوطو کچورا کتپناہ اور نیانیور میں ڈسپنسریز بنائی جا رہی ہیں، اب تک حلقے میں ایک ارب روپے کے منصوبوں کے ٹینڈر کرا چکے ہیں۔
411 سے عبداللہ ہسپتال تک روڈ کو پیور مشین سے میٹل کرنے کے منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شگری کلان میں چوبیس کروڑ روپے کی لاگت سے گرلز ڈگری کالج بنایا جا رہا ہے۔ کالج کے قیام سے یہاں تعلیم نسواں کا مسئلہ ہمیشہ کیلئے حل ہو جائے گا، بعض لوگوں نے سب ڈویژن گمبہ سکردو اور گرلز ڈگری کالج کے نام پر عوام کے ساتھ بڑا جھوٹ بولا مگر ہم نے اہم منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچا کر دم لیا، ہم وہ بات نہیں کرتے جس پر عمل درآمد مشکل ہو ہم وہ بات کرتے ہیں جس پر عمل درآمد بھی ممکن ہو سکے۔
وحدت نیوز(مظفرآباد) مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر کے چیف آرگنائزرعلامہ ڈاکٹر سید یاسرعباس سبزواری کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت اور بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن کی بریفننگ ۔
چیف آرگنائزر مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر علامہ ڈاکٹر سید یاسر عباس سبزواری نے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے کہا کہ ہر صورت میں بروقت بلدیاتی انتخابات ہونے چاہیں، بلدیاتی انتخابات کے ذریعے اختیارات جب نیچےکی سطح پر منتقل ہوں گےتو ہی لوگوں کے مسائل آسانی سے حل ہوں گے۔
وحدت نیوز(کراچی) جشن ولادت باسعادت خاتم المرسلین حضرت محمد مصطفیٰ (ص) کے موقع پر ملک بھر کی طرح سندھ بھر میں بارہ تا سترہ ربیع الاول ہفتہ وحدت منایا جائے گا، اس پورے ہفتے میں مشترکہ اجتماعات منعقد کرکے عظیم وحدت کا پیغام دینں ے، تمام مکاتب فکر کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ ان اجتماعات میں شرکت کرکے عملی وحدت کا مظاہرہ کریں اور دشمن کی سازش کو ناکام بنا دیں، ملک کے چپے چپے میں شیعہ سنی مل کر میلاد النبی (ص) کے جلوس نکالیں، ایم ڈبلیو ایم کے کارکنان سبیلیں لگائیں اور شرکائے جلوس کا استقبال کریں۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صدر علامہ سید باقر عباس زیدی نے جشن ولادت باسعادت نبی آخرالزمان حضرت محمد مصطفیٰ (ص) کے موقع پر وحدت ہاؤس انچولی میں تنظیمی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع کراچی ڈویژن کے صدر علامہ شیخ صادق جعفری، مولانا حیات عباس نجفی، مولانا نشان حیدر ساجدی، میر تقی ظفر سمیت دیگر رہنما موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کی طرح سرزمین پاکستان میں بھی شیعہ سنی متحد ہیں، کوئی فرقہ واریت نہیں چند مٹھی بھرتکفیری سوچ کے حامل افراد ملک کے امن کو غارت کرنا چاہتے ہیں جنہیں ہم اپنے اتحاد سے ناکام بنا دیں گے۔
علامہ باقر زیدی نے کہا کہ نبی کریم (ص) کی ذات اقدس دنیا بھی مسلمانوں کیلئے نقطہ وحدت ہے، عالم اسلام معاشرتی مشکلات اور عالم کفر کی سازشوں سے نبرد آزما ہونے کیلئے سیرت پیغمبر ختمی مرتب (ص) سے استفادہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ عالم اسلام اس وقت عالمی استعماری قوتوں کی سازشوں کی زد پر ہے، یمن، نائجیریا، عراق، شام امریکی گماشتوں کی تجربہ گاہ بنے ہوئے ہیں تو دوسری جانب سوئیڈن میں قرآن مجید کی بے حرمتی اور فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت امت مسلمہ کیخلاف منظم سازش ہے، امت مسلمہ کو قرآن و سنت اور اہلبیت ؑ سے متمسک رہ کر عالم کفر کی تمام تر نجس سازشوں کا مقابلہ کرنا ہوگا، پاکستان میں تکفیری سوچ کے حامل مٹھی بھر دہشت گرد عناصر کو محب رسول (ص) شیعہ سنی عوام پر مسلط کرنے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے جسے عوام کو تدبر اور فراست کے ساتھ ناکام بنانا ہوگا، ربیع الاول کے مبارک مہینے میں ایم ڈبلیو ایم سندھ مختلف تقریبات اور سیمینار کا انعقاد کر ے بھرپور مذہبی جوش وجذبے کے ساتھ اپنے مولا و آقا حضرت محمد (ص) کو خراج عقیدت پیش کرے گی۔