
Ahsan Mashadi
وحدت نیوز(جعفرآباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم علامہ مقصود علی ڈومکی نے ضلع جعفر آباد کے سیلاب متاثرہ گاؤں اللہ آباد کا دورہ کیا اور متاثرین سیلاب میں راشن اور کمبل تقسیم کئے۔ اس موقع پر انہوں نے خواتین کی کشیدہ کاری اور سلائی کڑھائی کا کام کرنے والوں کی تعریف کی، جو سیلاب جیسی مصیبت کے دوران بھی سلائی کڑھائی کے کام میں مصروف رہیں۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ سیلاب کی مشکلات کا ہمارے با ہمت لوگوں نے خندہ پیشانی سے مقابلہ کیا اور ہماری خواتین نے گھر کے کام کاج کے ساتھ ساتھ سلائی کڑھائی پر توجہ دی جو کہ لائق صد تحسین عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب کئی دردناک کہانیاں چھوڑ کر گیا۔ متاثرین سیلاب نے عزم و ہمت سے اس دردناک صورت حال کا مقابلہ کیا اور اب تعمیر نو کا آغاز کیا ہے۔ حکومت اور فلاحی ادارے متاثرین سیلاب کی بحالی کے عمل میں ان کا ساتھ دیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سیلاب کی تباہ کاریوں کا ازالہ کرنے کے ساتھ ساتھ اس کے علل و اسباب کا بھی جائزہ لے کہ آخر اتنی بڑی تباہی کا ذمہ دار کون ہے؟
وحدت نیوز (اسلام آباد) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف و سابق وزیر اعظم پاکستان عمران خان کا چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصرعباس جعفری سے ٹیلیفونک رابطہ، عمران خان نے علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی خیریت دریافت کی ، چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کوحقیقی آزادی لانگ مارچ میں شرکت کی دعوت۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کچھ دیر قبل چیئرمین ایم ڈبلیوایم علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کو ٹیلیفون کرکے ان کی احوال پرسی کی اور ان کی جلد صحت یابی کی دعا کے ساتھ انہیں داخلی خودمختاری ، آزاد خارجہ پالیسی ، یکساں نظام انصاف، اور استعماری قوتوں سے حقیقی آزادی کیلئے لاہور سے اسلام آباد تک نکالے گئے لانگ مارچ میں شرکت کی دعوت بھی دی ۔
ذرائع کے مطابق علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے احوال پرسی پر عمران خان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وطن کے استحکام اور استقلال کی خاطر بیرونی طاقتوں کی غلامی سے نجات کا حصول ہمارے شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینیؒ کی کی دیرینہ آرزو تھی ۔ ہم اپنے قائد کے افکار ونظریات کی پیروی کرتے ہوئے وطن عزیز میں بیرونی مداخلت اور عدم استحکام کا راستہ روکنے کی ہر کوشش کا ساتھ دیں گے ۔
علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے عمران خان کی جانب سے حقیقی آزادی لانگ مارچ میں شرکت کی دعوت کو قبول کرلیا ہے، انہوں نے کہا کہ ہم آزاد خارجہ پالیسی ، داخلی خودمختاری اور ملک دشمن استعماری قوتوں کی غلامی کے خلاف جدوجہد میں پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ کھڑے ہیں ، ہم حقیقی آزادی مارچ کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور انشاءاللہ بھرپور شرکت کریں گے ۔
واضح رہے کہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کو گرجانے کے سبب پاؤں میں چوٹ لگنے کی وجہ سے زخم آئے تھے آپ گذشتہ کئی روز سے علیل ہیں اور گھر ہی میں آرام فرما ہیں۔ عمران خان نے علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی جانب سے لانگ مارچ میں شرکت کی یقین دہانی پر ان کا شکریہ ادا کیا ہے۔
وحدت نیوز(کوہاٹ) مجلس علمائے شیعہ پاکستان کے صوبائی رہنماء علامہ سید عبدالحسین الحسینی نے سابق وزیر دفاع پرویز خٹک، سابق وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر نور الحق قادری اور سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے کوہاٹ میں ملاقات کی۔
اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی سیکرٹری روابط ذاکر نوروز علی کربلائی بھی موجود تھے۔ اس ملاقات میں خیبر پختونخوا میں ملت تشیع کو درپیش مختلف مسائل کے حوالے سے بات چیت ہوئی، پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماوں نے علامہ سید عبدالحسین الحسینی کو مذکورہ مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
وحدت نیوز(لاڑکانہ)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم علامہ مقصود علی ڈومکی نے گوٹھ ڈتل جلبانی گوٹھ محمد ملوک بھٹی اور گوٹھ راجہ خان لہر کا دورہ کیا اور مومنین سے خطاب کیا۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین ضلع لاڑکانہ کے صدر برادر سائتھ علی خاصخیلی سابقہ ضلع صدر برادر عبدالرزاق جلبانی نے بھی مومنین سے خطاب کیا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ دکھی انسانیت کی خدمت کرنا عظیم عبادت ہے انبیاء کرام اور آئمہ اہل بیت علیہم السلام راتوں کو روٹی کی بوریاں اٹھا کر غریبوں کے گھروں تک پہنچاتے۔ معاشرے کے مظلوم محروم اور مستضعف لوگوں کی مدد کرنا ہم سب پر فرض ہے ۔ مجلس وحدت مسلمین قوم کے خادمین کی جماعت ہے جو عوامی خدمت پر یقین رکھتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم پہلے دن سے آج تک متاثرین سیلاب کے ساتھ ہیں۔ متاثرین کی مکمل بحالی تک خدمات کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے برادر سائتھ علی خاصخیلی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین قوم کے حقوق کی محافظ جماعت ہے جو آج بھی ہر محاذ قوم کی نمائندگی کر رہی ہے۔برادر عبدالرزاق جلبانی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے متاثرین کی مدد کرنے پر شکر گذار ہیں۔اس موقع پر ایک سو متاثرین سیلاب میں راشن تقسیم کیا گیا۔
وحدت نیوز(حدیث)__بــســمـہ تـعـالٰـی___
?الـلـھـم صـل عـلـی مـحـمـد وآل مـحـمـد وعـجــل فـرجـھـم?
مـوضـوع حـــدیث: زنــدگــی گــزارنـے کـے راہــنـمــا اصــول
قالَ الجــواد عليهالسلام: تَوَسَّدِ الصَّبْرَ، وَاعْتَنِقِ الْفَقْرَ، وَارْفَضِ الشَّهَواتِ، وَ خالِفِ الْهَوى، وَ اعْلَمْ أنَّكَ لَنْ تَخْلُو مِنْ عَيْنِ اللّهِ، فَانْظُرْ كَيْفَ تَكُونُ.
تــرجــمــہ
امــام جــواد عـلـیـہ الـسـلـام فــرمــاتــے ہـیـں:
صــبـر کـو اپــنـا تـکــیـہ گـاہ قــرار دو،
فـقـر کـو اپـنـا ہـم نـشیـن بـنـاو،
خــواہــشـات کـو چــھــوڑو،
ھوای نـفـس کـی مـخـالـفـت کـرو
اور جــان لـو! تـم ہــر آن الــلــہ تــعـالـی کـی نـگـاہـوں کـے ســامـنـے ہـو لـہـذا یــہ دیــکھ لـو کــہ تــم کـس حــال مـیـں ہــو؟
مـنـبـع?
بحارالانوار، ج۷۵، ص۳۵۸
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مرکزی کردار سازی کونسل مجلس وحدت مسلمین پاکستان۔
وحدت نیوز (آرٹیکل) تقلید لازم و ضروری ہونے کی علت؟
اسلام آخری اور کا مل ترین مکتب اور دین الہی ہے اور اس کے تمام دستورات ۔انسان کی مصلحت کے مطابق ہیں جن پر عمل کرنے سے انسان کی سعادت فراہم ہو جاتی ہے کیونکہ خداوند متعال جس نے انسانوں کو پیدا کیا ہے اور ان کی زندگی کی مصلحتوں اور مفسدوں اور ان کی فطری خواہشات اور ضرورتوں سے آگاہ ہے اور انسانوں كی زندگی کے قوانین کو عبادی، اقتصادی، اخلاقی، تہذیبی، جسمانی، روحانی، انفرادی، اجتماعی وغیرہ جیسے وظائف کے عنوان سے پیغمبروں اور ان کے اوصیا اور جانشینوں علیہم السلام کے ذریعے انسان تک پہونچایا ہے اور مجموعی طور پر اسلام کے نجات بخش قوانین اور نظام جو پیغمبر گرامی اسلام ﷺ اور ائمہ طاہرین علیہم السلام کے ذریعے بیان کئے گئے تین طرح کے ہیں:
۱۔ اصول دین اور اعتقادی علوم و معارف۔
۲۔ اخلاقی مسائل۔
۳۔ فروع دین اور عملی احکام۔
تیسری قسم یعنی عَملِی احکام کہ رسالہٴ عملیہ خداوند متعال کے احکام کے اس حصے سے مربوط ہے بہت زیادہ وسعت رکھتا ہے ،کیونکہ احکام وہ قوانین ہیں، جو انسانوں کے تمام اعمال کو خواہ عبادی، اقتصادی، انفرادی، گھریلو، اجتماعی ، قضائی، جزائی وغیرہ جیسے اعمال کو شامل کرتا ہے اور احکام الہی كی ان تین قسموں کی نسبت سے چند مطلب کی طرف توجہ ضروری ہے:
الف: علم کی متعدد شاخیں ہیں اور ممکن ہے ایک فرد کسی ایک شعبے میں خاص مہارت رکھتا ہو لیکن دوسرے شعبے سے بے خبر ہو نتیجتاً عقل کے حکم کے مطابق جس شعبے میں مہارت نہیں رکھتا اُس شعبے کے ماہر افراد کی طرف رجوع اور ان کی بات کی پیروی کرے مثلاً جو شخص فضائی علوم میں مہارت رکھتا ہے جب وہ بیمار ہوتا ہے تو کیونکہ بیماریوں اور اس كے علاج کے طریقوں سے ناآشنا ہے لامحالہ ایک ماہر ڈاکٹر کی طرف رُجوع کرنے پر مجبور ہوتا ہے اور یہ ڈاکٹر ہے جو اسے دستور دے گا کہ فلاں ٹیبلٹ چند عدد کھائے یا فلاں انجکشن لگوائے کیوں کہ فضائی علوم کے ماہرین ڈاکٹر کی پیروی کو خود پر لازم سمجھتے ہیں اور مجموعی طور پر وہ کام جو ہم انجام دینا چاہتے ہیں اور اس کی راہ و روش سے آشنا نہیں ہیں تو اس کے ماہر افراد کی طرف رجوع کرتے ہیں اور اس کے چارہٴ كار کو اس کے ماہرین سے پوچھتے ہیں اور جس فن کو بھی سیکھنا چاہتے ہیں اسی فن کے استاد کی شاگردی کو انتخاب کرتے ہیں جو اس فن میں ماہر ہے اور بصیرت و آگاہی رکھتا ہے احکام شرعی اور حلال و حرام کی شناخت کا طریقہ اور اس سے آشنائی بھی اسی طریقے سے ہے اس لیے ایسے فقیہ كی طرف رجوع کیا جائے جو احکام دین میں ماہر اور اس کا اسپیشلسٹ ہو۔
ب: احكام الٰہی كا مخصوص منبع و ماخذ قرآن كریم اور پیغمبر اکرمؐ نیز ائمہ معصومین علیہم السلام كی وہ احادیث ہونی چاہیے جو ان سے نقل ہوئی ہیں (كہ انھیں ثقلین كہا جاتا ہے)۔
ج: وہ مطالب اور علوم و معارف جو قرآن مجید اور احادیث اہل بیت علیہم السلام میں آئے ہیں ان کا سمجھنا اور حل کرنا آسان نہیں ہے بلکہ ایک خاص مہارت کی ضرورت ہے اور جب تک ایک شخص عربی زبان کے ادب اور اسلام کے مختلف علوم جیسے تفسیر قرآن، درایہ، حدیث شناسی ، علم رجال اور حدیث کے راویوں کی شناخت ، اصول فقہ، فقہائے اسلام کے نظریوں وغیرہ سے واقفیت میں مہارت نہ رکھتا ہو اور اصطلاحاً خداوند متعال کی توفیق سے درجہٴ اجتہاد اور فقاہت پر نہ پہونچا ہو ہرگز وہ احکام خداوند متعال کو اس کے منابع اور مصادر سے استخراج نہیں کر سکتا، آپ ایک مختصر سی کتاب ، رسالہٴ عملیہ یا توضیح المسائل کے نام سے دیکھتے ہیں اور شاید یہ نہ معلوم ہو کہ یہ رسالہٴ عملیہ ایک فقیہ اور مجتہد کی عمر کی كافی زحمت کا نتیجہ ہے کہ اپنی مہارت اور طاقت فرسا زحمات کے ذریعے اسے دینی منابع اور مصادر سے استنباط کرکے لوگوں کے اختیار میں قرار دیا ہے۔
جو کچھ بیان کیا گیا اسے مدّنظر رکھتے ہوئے فقہا اور مجتہدین كی طرف رجوع کرنا کہ جنہوں نے اجتہاداور فقاہت کے راستے کو اس خاص وسعت کے ساتھ جو اس میں پائی جاتی ہے طے کیا ہے ، واضح ہو گیا، اور مجتہد کی تقلید کا مسئلہ حکم عقل اور منطق سے ثابت ہے، اور معلوم ہو گیا کہ تقلید کا معنی آنکھ بند کرکے کسی کی بات ماننا نہیں ہے کہ اسلام نے ہمیشہ اس کا مقابلہ اور مخالفت کی ہے اور قرآن مجید اسے نا پسند ترین صفات میں سے شمار کرتا ہے۔
بلکہ تقلید اس معنی میں ہے کہ دین میں مہارت نہ رکھنے والا شخص ایسے شخص کی طرف جو دین میں مہارت رکھتا ہے اور اسپیشلسٹ ہے رجوع کرے اور مندرجہ ذیل حدیث کو جو امام حسن عسکری علیہ السلام سے نقل ہوئی مطلب کی تائید کے لیے جانا جا سکتا ہے: ’’ ... فَأمّا مَنْ کانَ مِنَ الفُقَهَاءِ، صائِناً لِنَفْسِهِ، حافِظاً لِدیٖنِهِ، مُخٰالِفاً عَلیٰ هَواهُ، مُطیٖعاً لأمْرِ مَوْلاهُ فَلِلْعَوٰامِ اَنْ یُقَلِّدُوْهُ... ‘‘ [19] ’’ ... فقہا اور مجتہدین میں سے جو شخص ... تحفظ نفس رکھتا ہو اپنے نفس کی حفاظت کرنے والا تاکہ خود کو خداوند متعال کی بندگی اور صراط مستقیم سے گمراہی اور کجروی سے محفوظ کر سکے‘‘
2۔ خداوند متعال کے دین کا محافظ اور نگہبان ہو-
3۔ اپنی نفسانی خواہشات کی مخالفت کرے-
4۔ خداوند متعال اور اپنے مولاۓحقیقی کے امر اور فرمان کا مطیع ہو ، تو مسلمانوں پر لازم ہے کہ اس کی تقلید کریں ...‘‘
جو کچھ بیان کیا گیا اس سے واضح ہو جاتا ہے کہ دینی مسائل اور احکام شرعی میں ان لوگوں کے لیے اظہارِ نظر کرنا جو مرتبہٴ اجتہاد پر فائز نہیں ہیں اور احکام کی دلیلوں سے آشنا نہیں ہیں جائز نہیں ہے، اور مومنین و مومنات پر واجب ہے کہ تمام دینی احکام اور شرعی مسائل میں قابلِ اعتماد مراجع عظام اور اسلام شناس افراد كی طرف رجوع کریں۔
سلسلہ وار احادیث حدیث نمبر 2
__بــســمـہ تـعـالٰـی___
?الـلـھـم صـل عـلـی مـحـمـد وآل مـحـمـد وعـجــل فـرجـھـم?
مـوضـوع حـــدیث: زنــدگــی گــزارنـے کـے راہــنـمــا اصــول
قالَ الجــواد عليهالسلام: تَوَسَّدِ الصَّبْرَ، وَاعْتَنِقِ الْفَقْرَ، وَارْفَضِ الشَّهَواتِ، وَ خالِفِ الْهَوى، وَ اعْلَمْ أنَّكَ لَنْ تَخْلُو مِنْ عَيْنِ اللّهِ، فَانْظُرْ كَيْفَ تَكُونُ.
تــرجــمــہ
امــام جــواد عـلـیـہ الـسـلـام فــرمــاتــے ہـیـں:
صــبـر کـو اپــنـا تـکــیـہ گـاہ قــرار دو،
فـقـر کـو اپـنـا ہـم نـشیـن بـنـاو،
خــواہــشـات کـو چــھــوڑو،
ھوای نـفـس کـی مـخـالـفـت کـرو
اور جــان لـو! تـم ہــر آن الــلــہ تــعـالـی کـی نـگـاہـوں کـے ســامـنـے ہـو لـہـذا یــہ دیــکھ لـو کــہ تــم کـس حــال مـیـں ہــو؟
مـنـبـع?
بحارالانوار، ج۷۵، ص ۳۵۸
ترتیب:محمد جان حیدری
رکن کردار سازی کونسل مجلس وحدت مسلمین پاکستان۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔