وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے شام کے دارلحکومت دمشق میں حضرت زینب سلام اللہ علیہا کے روضہ اقدس کے قریب خودکش دھماکے کے نتیجے میں 45سے زائد قیمتی جانوں کے ضیاع پرگہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا نواسی رسول ﷺ کے روضہ کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ شام اور عراق میں موجوداسلام دشمن قوتیں اسرائیلی استحکام کے لیے مسلم ریاستوں کے امن کو تہ تیغ کرنے پرتُلے ہوئے ہیں۔داعش اور النصرہ یہود و نصاری کے تصدیق شدہ ایجنٹ ہیں جن کا مقصد اقوام عالم کے سامنے اسلام کے روشن چہرے کو بدنما کر کے پیش کرنا ہے۔عالم اسلام کو اپنی پوری طاقت کے ساتھ ان قوتیں اور داعشی فکر کا پرچار کرنے والے عناصر کو کچلنا ہو گا۔اہلبیت رسول ﷺ اورصحابہ کرام رضوان اللہ علیا کے مزارات مقدسہ شعائر اللہ ہیں اور ان کی تعظیم واجب ہے۔تحفظ حرمین شریفن کی طرح آئمہ اطہار علیہم السلام کے مزارات اور عالم اسلام کے دیگر مقدسات کے دفاع کے لیے بھی امت مسلمہ کی وحدت اور مشترکہ ردعمل انتہائی ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلم حکمرانوں کو چاہیے کہ وہ شام اورعراق کے استحکام کے لیے بھرپور تعاون کریں۔اگر ان مذموم عناصر کا خاتمہ نہ کیا گیا تو یہ پوری دنیا کے مسلمانوں کے لیے شدید ترین خطرہ بن جائیں گے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے سانحہ چارسدہ کے شہداء کی یاد میں نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے میں شمعیں روشن کی گئیں۔ شمعیں روشن کرنے کی تقریب سے خطاب میں مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ علی شیر انصاری نے دہشتگردی کے اس بدترین واقعہ کی مزمت کی، ان کا کہنا تھا کہ جب تک نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پر عمل درآمد نہیں کیا جاتا اس وقت تک دہشتگردی کے آسیب سے باہر نہیں نکلا جاسکتا۔ علامہ اصغر عسکری نے مطالبہ کیا کہ دہشتگردوں کے سہولت کاروں اور ہمددوں کے گرد گھیرا تنگ کیا جائے۔ اس موقع پر شہداء کے لئے خصوصی دعا بھی کی گئی۔

وحدت نیوز(گلگت) باچا خان یونیورسٹی پر طالبان کے حملے کی پرزور مذمت کرتے ہیں، قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ناقابل تلافی نقصان اور قومی سانحہ ہے۔دشمن ہمارے تعلیمی اداروں کو نشانہ بناکر ہمارے عزم و حوصلے کو شکست نہیں دے سکتا۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری سیاسیات غلام عباس نے کہا کہ دارالخلافہ اسلام آبادسمیت پورا ملک دہشت گردوں کے نشانے پر ہے اور حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔افواج پاکستان کو وزیرستان میں دھکیل کر ملک کے بڑے شہروں کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑا گیا ہے۔حساس اداروں کی جانب سے نشاندہی کے باوجود دہشت گردوں اور سہولت کاروں کے خلاف کاروائی نہ کرنا دہشت گردوں سے ملی بھگت کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں جاری دہشت گردی ہمارے حکمرانوں کے اعمال کا نتیجہ ہے کہ ماضی میں وطن عزیز میں امریکی ڈالر اور سعودی ریال کی خاطر لشکریوں کو منظم کیا اور ان لشکریوں کو مخصوص علاقوں میں بھیجتے رہے آج وہی لشکر جسے حکمرانوں نے دوسروں کو سبق سکھانے کیلئے ترتیب دیا تھا ہمارے گلے پڑ گئے ہیں۔ہمارا دشمن ملک سے باہر نہیں بلکہ ہمارے درمیان بیٹھا ہوا ہے جس کے خلاف کاروائی کرنے سے حکومت گھبرارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ گلگت کے دو انجینئرز کے اغوا میں ملوث دہشت گردوں کو حکومتی سرپرستی میں محفوظ راستہ دینے کا کیا مطلب ہوسکتا ہے؟گلگت شہر میں داعش کی حمایت میں وال چاکنگ اور ایک مسجد کا نام ابوبکر بغدادی کے نام منسوب کرنا کوئی بچوں کا کھیل ہے۔

انہوں نے کہا لیگی وزیر اعلیٰ نے اپنے دامن میں چھپائے دہشت گردوں سے توجہ ہٹانے کیلئے داریل کے جنگلات میں طالبان اور دہشت گردوں کی موجودگی کی طرف اشارہ کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان ایک حساس علاقہ ہے حکومت کو چاہئے کہ وہ دہشت گرد عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن کرے قبل اس کے کہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آئے۔شاہراہ قراقرم پر کئی واقعات رونما ہوچکے ہیں جن کے زخم ابھی تک باقی ہیں حکومت مسافروں کے تحفظ کیلئے سنجیدہ اقدامات کرے نیز گلگت بلتستان کے نجی و سرکاری تمام تعلیمی اداروں کی سیکورٹی کیلئے مناسب اقدامات اٹھائے۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے میڈیا سیل سے جاری شدہ بیان میں رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا رضوی (آغارضا)نے باچا خان یونیورسٹی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ابھی آرمی پبلک سکول حملے کا زخم بھرا ہی نہیں تھا کہ دہشتگردوں نے ہمارے مستقبل پر ایک اور حملہ کردیا۔ قیمتی جانوں کی قربانی کو ضائع نہ ہونے دیا جائے اور شہیدوں کے ساتھ وفا کرتے ہوئے دہشتگردوں کو ان کے انجام تک پہنچایا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک دشمن عناصرکو ان کے ناپاک عزائم میں ہرگز کامیاب نہیں ہونے دیں گے، اگر دہشتگرد اور دہشتگردی کی سوچ رکھنے والے یہ سمجھ رہے ہیں کہ تعلیمی اداروں پر حملوں سے ہماری حوصلہ شکنی ہوگی اور یہ ہمارے تعلیم سے محرومی کی وجہ بنے گی ،تو یہ انکی بھول ہے۔ سب اس بات سے واقف ہوگئے ہیں کہ تعلیم ہمارے روشن مستقبل کی ضمانت ہے اور اس سے محرومی کے تمام تر سازشیں ناکام ہونگے۔ ہماری قوم اپنی فلاح اور ترقی کیلئے تعلیم کے حصول کو جاری رکھے گی

انہوں نے مزید کہا کہ دہشتگردی کے واقعات کا بڑھ جانا دہشتگردوں کو چھوٹ دینے کا نتیجہ ہے، اگر دہشتگردوں کے خلاف کاروائیاں کی جاتی اور انکی جڑین کاٹ لی جاتی تو آج ان دنوں کا سامنا نہیں کرنا پڑتا اور ابھی بھی اگر سخت اقدامات نہ اٹھائے گئے تو مستقبل میں مزید نقصانات کا سامنا ہو سکتا ہے ۔ قوم دہشتگردوں کے خلاف متحد ہو جائے دہشتگردی کی سوچ کو ختم کرنے کیلئے کام کیا جائے۔ ہمیں یہ بات یاد رکھنی چاہئے کہ وطن عزیز پاکستان کا قیام ہی اسلام کے نام پر ہوا ہے اور اسے نقصان پہنچانے والا ہرگز مسلمان نہیں ہوسکتا، اسلام کے نام پر دھوکہ دے کر دہشتگردی کرانے کی ترکیب مزید نہیں چل سکتی۔

آخرمیں آغا رضا نے باچاخان یونیورسٹی حملے کے نتیجے میں شہید ہونے والے افراد کے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کے واقعات سے پورے ملک کو نقصان ہوا ہے اور ساری قوم انکے غم میں انکے ساتھ ہیں۔ اور ساتھ ہی ساتھ زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی گئی۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے باچا خان یونیورسٹی پر علم دشمن دہشت گردوں کے بزدلانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قومی معماروں کی شہادت پرملک بھر میں کل یوم سوگ منانے کا اعلان کیا ہے انہوں نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف آپریشن سے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں کیے جا سکے،باچا خان یونیورسٹی پر حملہ پاکستان کی سالمیت و استحکام کے خلاف گناونی سازش ہے،قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ناقابل تلافی نقصان اور قومی سانحہ ہے ،ان کا کہنا تھا کہ تعلیمی اداروں کے خلاف کاروائی کر کے پاکستانی قوم کی جرات کو شکست نہیں دی جا سکتی ،ان اداروں کا فوری محاسبہ کیا جائے جن کے تعلقات کالعدم جماعتوں سے قائم ہیں،وفاقی دارالحکومت سمیت ملک کے تمام شہروں میں فوجی آپریشن کیا جائے،علامہ راجہ ناسر عباس جعفری کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب سمیت ملک بھر سے عالمی دہشت گرد گروہ داعش سے وابسطہ افراد کی گرفتاری پر حکمرانوں کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے، جنوبی پنجاب دہشت گردوں کا دوسرا  وزیرستان بنا ہوا ہے،مصلحت پسندی اور سیاسی وابستگی دہشت گردی کیخلاف جنگ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے،دہشت گردوں کے سیاسی سرپرست اور سہولت کار اب بھی آزاد ہیں،دہشتگرد کالعدم جماعتیں نام بدل کر مکمل آزادی سے اپنے مذموم کاروائیوں میں مصروف ہیں،نیشنل ایکشن پلان کو سیاسی مخالفین کیخلاف استعمال کیا جا رہا ہے،کرم ایجنسی پاراچنار دھماکے کرنے والے دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کیخلاف بھر پور کاروائی ہوتی تو آج کا یہ المناک سانحہ نہ ہوتا،دہشتگردی کے شکار شہداء میں تفریق کا عمل دہشت گردی کیخلاف جنگ کو مشکوک بنانے کے مترادف ہے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سکرٹری علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں اے آر وائی چینل پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمنٹ ہاوس سے چند منٹ کی مسافت پر دہشت گردی کا یہ واقعہ ملکی سلامتی کے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں دہشت گردی کا یہ واقعہ حکومت کی طرف سے داعش اوران کے سہولت کاروں کے خلاف کاروائی میں مسلسل تساہل برتنے کا نتیجہ ہے۔اگر حکومت داعش اور اس سے فکری ہم آہنگی رکھنے والی شخصیات پر ہاتھ ڈالنے سے اسی طرح گریزاں رہی تو پھر ان مذموم عناصر کے حوصلے مزید بلند ہوں گے۔پاکستان دشمن قوتیں اپنے آلہ کاروں کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کی کاروائیاں کرا کے پاکستان میں داعش کے وجود کو ثابت کرنے پر تلی ہوئی ہیں جس سے ملکی سلامتی اور خودمختاری کو شدید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔ دہشت گردی کا یہ واقعہ آزادی صحافت کو دبانے کی ایک مذموم سازش ہے جس کے خلاف ہم صحافی برادری کے ساتھ کھڑے ہیں۔ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ملک بھر بالخصوص اسلام آباد میں دہشت گردوں کے خلاف فوری طور پر ایک جامع اور موثر آپریشن کیا جائے اور دہشت گردوں سمیت ان کے سہولت کاروں پر ہاتھ ڈالنے میں کسی مصلحت یا دباو کو آڑے نہ آنے دیا جائے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree