وحدت نیوز (اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے اسکردو میں چہلم شہدائے کربلا کی مناسبت سے امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان بلتستان ڈویژن کے زیراہتمام منعقدہ دستہ امامیہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کربلا ظالم قوتوں کے خلاف جہد مسلسل کا نام ہے۔ امام حسین ؑ کا قیام صرف یزید کے خلاف نہیں بلکہ ہر اس شخص کے خلاف تھا جس کا کردار یزید جیسا ہو۔ جس معاشرہ میں ظلم و ناانصافی اور بدعنوانی کا بول بالا ہو جاتا ہے اس معاشرہ کی کوکھ سے یزید جنم لیتا ہے اور پاکیزہ ہستیاں پس زندان یا مقتل گاہوں کی جانب چلی جاتی ہیں۔ کربلا میں خانوادہ نبوت و امامت نے ظلم و ناانصافی اور رزائل اخلاق کے خلاف تاقیام قیامت بغاوت کا اعلان کیا۔ ظلم و ناانصافی، بدعنوانی، رشوت ستانی اور فتنہ و فساد سے سمجھوتہ کرنے والوں کا رستہ کربلا والوں سے جدا ہے۔ کربلا والے اپنے گھر بار اور جان و مال کو قربان تو کر سکتے ہیں لیکن کسی زیاد، یزید، شمر اور فرعون کے سامنے جھک نہیں سکتے۔
انہوں نے کہا کہ جیسا کہ اقبال نے کہا کہ کربلا دو عظیم ابواب پر مشتمل ہے ایک کربلا اور دوسرا دمشق۔ کربلا کے معرکہ کے فاتح کا نام حسین ابن علی ؑ ہے اور دمشق کے معرکہ کا نام زینب بنت علی ؑ ہے۔ زینب بنت علی ؑ نے امام سجاد ؑ کی قیادت میں یزید کے ظلم و ستم کو دنیا میں اجاگر کیا اور یزید کے ایوانوں میں ظلم کے پروردگاروں کو ذلیل و خوار کر دیا۔ آج ہر طرف ظلم و ستم کا بازار گرم ہے۔ یزید وقت امریکہ، اسرائیل، داعش ،طالبان اور دہشتگرد تنظیموں کی صورت میں اسلام کا چہرہ مسخ کرنے اور اسلام کو دنیا میں بدنام کرنے میں مصروف ہے۔ آغا علی رضوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ وطن عزیز پاکستان میں بھی ظالم حکمران دہشت گردوں کی پشت پناہی میں مصروف ہیں۔ پاکستان میں تکفیری قوتیں حکومت کی سرپرستی میں پنپ رہی ہیں۔ ریاستی اداروں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ اسلام دشمن دہشتگرد طاقتوں اور تکفیری طاقتوں کا گھیرا تنگ کرے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے اداروں میں بھی ظلم و زیادتی کا بازار گرم ہے، بدعنوانی عروج پر ہے معتدل قوتوں کے خلاف سازشوں کا سلسلہ جاری ہے۔ حقوق سے محروم گلگت بلتستان کی غیور عوام اور محب وطن عوام کی محبتوں کا صلہ اس عوام کو ذلیل کر کے دیا جا رہا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات کا گلگت بلتستان کے حوالے سے بیان مظلوم عوام پر حملہ کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہر ظلم کے خلاف اعلان بغاوت کرتے رہیں گے اور مظلوموں کے حقوق کی جنگ لڑتے رہیں گے۔
وحدت نیوز(کراچی) محض انٹیلی جنس رپورٹ بیان کردینا کہ خطرہ ہے، یہ کافی نہیں بلکہ حکومت و ریاست کا کام اس سے بڑھ کر ہے۔عزاداران حسینی ؑ کی آمد و رفت کے روٹ پر بھی فول پروف سکیورٹی انتظامات کئے جائیں۔حکومت اور سکیورٹی کے ادارے اگر چاہیں تو پھر کسی بھی جگہ کوئی شرپسند کشیدگی نہیں پھیلاسکتا۔پاکستان امام حسین علیہ السلام کے چاہنے والوں کا ملک ہے ،یہاں یزیدیت کے پیروکاروں کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔عزاداری سیدالشہداء ہمارا انسانی، اسلامی، قانونی، آئینی، ثقافتی و مذہبی حق ہے ۔عزاداری ہمارا ناقابل تنسیخ حق ہے ، حکومت اور ریاستی ادارے عزاداران حسینی ؑ کے اس حق میں رکاوٹ ڈالنے والوں کو نکیل ڈال کر رکھے۔اگر کہیں بھی کسی بھی وقت عزاداران حسینی ؑ پر یا عزاداری کے اجتماع پر حملہ ہوا تو اس کی ذمے دار حکومت اور سکیورٹی کے اداروں پر عائد ہوگی۔ان خیالات کا اظہار مجلس و حدت مسلمین کے صوبائی سیکر ٹری جنرل علامہ مختار امامی ،بشمول علی حسین نقوی ،علامہ مبشر حسین ،مولانا احسان دانش ،اصغر عباس زیدی،ناصر حسینی نے کراچی پاک محرم ہال میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب میں کیا۔
علامہ مختار امامی کا کہنا تھا کہ کراچی سمیت پورے صوبہ سندھ میں شیعہ نسل کشی بدستورجاری ہے کالعدم تکفیری دہشت گرد گروہوں کے دہشت گرد پورے صوبے میں دندناتے پھر رہے ہیں۔شیعہ پولیس افسران، علماء، وکلاء، ڈاکٹرز، تاجر، نوجوان ، اور اب تو معصوم بچیوں کو بھی دہشت گردوں نے ہدف بنا رکھا ہے۔ صوبائی دارلحکومت کراچی سمیت سندھ بھر میں منظم انداز سے دہشتگردی فرقہ وارانہ فیسادات پھیلانے کی کوشش کی جاری ہے جس کی واضح دلیل شکارپور میں مولانا شفقت عباس اور سکھر جمیعت علماء اسلام (ف)کے رہنماء خالد سومرو کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا جانا ہے حکومت سندھ علامہ شفقت عبا س کے قتل میں ملوث دہشتگردوں کو فوری گرفتار کرے اور مولانا خالد سومروکے قتل میں ملوث گرفتار دہشتگردوں کو جلدمنظر عام پر لایا جائے شکار پور پرامن احتجاج کے باوجود متعصب پولیس اہلکاروں نے احتجاج کرنے والوں پر بے بنیاد مقدمات درج کرکے گرفتاری کی جس کی مذمت کرتے ہیں کارکنان کوجلد رہا کیا جائے جبکہ دوسری جانب سندھ حکومت کے وزیر اعلیٰ اپنے ضلع خیرپور میں ہی دہشت گردوں کے آگے بے بس دکھائی دیتے ہیں ضلع خیرپور میں کالعدم تکفیریوں کی محفوظ پناہ گاہیں ہیں۔
انہو ں نے مذید کہا کہ اب بدنام زمانہ داعش کا نیٹ ورک پورے سندھ میں کام کرنے لگا ہے اور اب سوشل میڈیا پر داعش کی پروموشن اور صوبہ میں وال چاکنگ اور مختلف علاقوں میں جھنڈے لگائے جارہے ہیں داعش دہشت گرد گروہ ہے اور اس کا اسلام سے کوئی واسطہ نہیں۔سنی علماء نے پوری دنیا سے داعش کے خلاف فتوے دیئے ہیں۔فلسطین، لبنان، شام، ایران، عراق اور پاکستان کے سنی علماء نے بھی داعش کو اسرائیل اور امریکا کی ایجاد کہا اور ان کے خلاف جہاد پر زور دیا ہے۔حتیٰ کہ سعودی مفتی نے بھی داعش کے خلاف فتویٰ دیا ہے۔اب کون داعش کو پاکستان میں اور خاص طور پر کراچی یا خیرپور میں پھیلانے کی سازش کررہا ہے؟ سندھ حکومت نے بھی پنجاب حکومت کی طرح تکفیری دہشت گردوں کو سرکاری پروٹوکول فراہم کررکھا ہے۔یہ قائد اعظم محمد علی جناح اور ذوالفقارعلی بھٹو کے مادر وطن سے غداری کے مترادف ہے۔بے نظیر بھٹو کے قتل میں بھی تکفیری دہشت گرد ہی ملوث تھے۔ کیا یہ سمجھا جائے کہ پیپلز پارٹی کی حکومت بے نظیر کے قاتلوں سے مل گئی ہے یا اس کے لئے نرم گوشہ رکھتی ہے۔
انہوں نے سندھ حکومت اور پی پی پی کی قیادت سے مطالبہ کیا کے وہ اپنے اندر سے کالی بھڑوں کو علیدہ کریں، حکومت اور سکیورٹی ادارے اس کا تدارک نہیں کرسکتے تو عہدوں سے مستعفی ہوجائیں اور ایسے اہل اور ایماندار افراد ان عہدوں پر آئیں جو پورے صوبے میں تکفیری دہشت گردوں کو انکے بلوں میں ہی کچل دیں۔ورنہ سندھ حکومت خودآئینی طور پر فوج کی معاونت طلب کرے اور دہشت گردوں کے خلاف فوری آپریشن شروع کردے۔ایک سوال کے جواب میں علامہ مختار امامی کا کہنا تھا کہ احتجاج پاکستان تحریک انصاف کا حق ہے ایم ڈبلیو ایم احترام چہلم امام حسین علیہ السلام مجالس و جلوس عزاء کی وجہ سے کراچی 12دسمبر کے دھرنے کی نہ حمایت کرتی ہے نہ مخالفت کرتی ہے۔
وحدت نیوز (لبنان) پریس ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکریٹری امور خارجہ علامہ ڈاکٹرسید شفقت حسین شیرازی نے کہاہےکہ اربعین پرکروڑوں لوگوں کا جمع ہونا محسن انسانیت امام حسین ؑ سے عشق و محبت کا منہ بولتا ثبوت ہے، ہر طبقہ فکر اور ذی شعور انسان سید الشہداء سے عقیدت رکھتا ہےاورانہوں نے اپنی محبت و عقیدت کا اظہار چہلم امام حسین ؑ پر دے دیا ہے۔
صحافی کا اربعین پر کروڑوں لوگوں کا عراق کی طرف آنا اور داعش کے خطرے پر سوال کے جواب میں ڈاکٹرعلامہ شفقت شیرازی نے کہاکہ داعش کی غلط فہمی ہے کہ لوگ ان سے خوف زدہ ہیں یہ تو روایت رہی ہے کہ امام حسین ؑ کے دشمنوں نے ہر دور میں کوشش کی ہے کہ لوگ کربلا سے درس لینے کے لئے زیارت پر نہ آئیں اور لوگ درس حریت اور ظلم کے خلاف قیام کا درس نہ لیں ۔ کیونکہ کربلا انسانیت کو مظلوم کی حمایت اور ظلم کے خلاف قیام کا راستہ دکھاتی ہے۔ لہذا آج اگر داعش لوگوں کو ہراساں کر کے روکنا چاہیں تو یہ ممکن نہیں ہے کہ مومنین کربلا نہ آئیں اور پاکستان کے اندر دہشت گرد گروہوں کی طرف سے تفتان بارڈر پر مومنین پر حملوں اور مومنین کو حکومت کی طرف سے کوئی خاطر خواہ سکیورٹی نہ ملنے کے باوجود لوگوں کے بڑے بڑے قافلے عازم سفر کربلا ہوئے ہیں جو کہ دہشت گردوں کے نام پیغام ہیں کہ ہم جھکنے والے نہیں بکنے والے نہیں ۔ اور مومنین جناب فاطمہ زہراؑ اور اہلبیت علیہم السلام کو پرسہ دینے کے پیدل جوق در جوق زیارت امام حسین ؑ کے لئے نکل پڑے ہیں۔
پاکستان کے اندر سیاسی تحرک اور آپریشن ضرب عضب کے حوالے سے سوال پر انہوں نے واضح فرمایا کہ پاکستان کے اندر کرپشن زدہ حکومت زیادہ دیر تک نہیں چل سکتی ۔ کیونکہ اس کی بنیاد ایک منظم دھاندلی پر رکھی گئی ہے اور جس کا بار ہا اظہار اپوزیشن اور خود وزیر داخلہ نے بھی پارلیمنٹ کے اندر کیا ہے۔ اور حکومت کا متعصابہ رویہ اوراپوزیشن کے لوگوں پر ظلم و تشدد سے ثابت ہوتا ہے کہ اپنی دھاندلی اور زیادتی کو چھپانے کی کوشش کررہے ہیں۔حالیہ آزادی مارچ اور انقلاب مارچ کے شرکاء پر مختلف موقعوں پر تشدد اور بالخصوص فیصل آباد کے اندر تحریک انصاف کے کارکنا ن پر حملہ اور کچھ کارکنا ن کی شہادت اور زخمی ہونے والے کارکنان کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں اور یہ خون ضرور ان ظالمین کو نیست و نابود کرے گا۔ اور فتح مظلومین کی ہوگی اور ظالم مٹ کر رہے گا۔
وحدت نیوز(ہری پور) مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخواکےسیکریٹری جنرل علامہ سبطین حسینی نےمرکزی امام بارگاہ ہری پورمیں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ، اسرائیل اور بھارت پاکستان میں شدت پسندوں کو پرموٹ کر رہے ہیں، حکمرانوں کی انتہا پسندی پر ایکشن کی بجائے خاموشی ملک کے مستقبل پر بہت بڑا سوالیہ نشان ہے، پاکستان کو بیرونی سے زیادہ اندرونی امن دشمن قوتوں سے خطرات لاحق ہوچکے ہیں، باقاعدہ منصوبہ بندی اور سازش کے تحت پاکستان میں بھی داعش جیسی عالمی دہشت گرد تنظیم اپنی جڑیں پھیلا رہی ہے، ملک میں اتحاد و یکجہتی کے ذریعے ہی امن اور پاکستان دشمن قوتوں کے عزائم کو خاک میں ملایا جاسکتا ہے۔ ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کو امن و محبت اور بھائی چارے کا گہوارہ بنانا چاہتے ہیں اور ہم نے ہمیشہ امن اور محبت کی بات کی ہے، لیکن بدقسمتی سے جہاں بہت سے بیرونی قوتیں پاکستان میں امن کی بجائے دہشت گردی اور افراتفری چاہتی ہیں، وہیں ان ملک دشمن قوتوں کے کچھ آلہ کار پاکستان کے اندر بھی کام کر رہے ہیں، جن کی وجہ سے ملک میں انتہا پسندی اور شدت پسندی کو فروغ مل رہا ہے، مگر ان سے نمٹنے کیلئے حکومت کی جو ذمہ داری ہے وہ اس کو پورا کرنے میں ابھی تک مخلص نظر نہیں آتی، جس کی وجہ سے ملک میں مزید خطرات پیدا ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ، اسرائیل اور انڈیا نے ہمیشہ پاکستان میں شدت پسندوں کو پرموٹ کیا ہے اور یہ تینوں ملک پاکستان میں امن نہیں چاہتے اور دنیا میں اسلام کے خوبصورت چہرے کو انتہا پسندی کے ذریعے داغدار کرنا ان کا مشن ہے، لیکن ہم اتحاد ویکجہتی کے ذریعے انکی تمام سازشوں کو ناکام بنا سکتے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تمام مکاتب فکر کے علماء تکفیریت کو بے نقاب کریں اور سادہ لوح مسلمانوں کو ان کے چنگل سے آزاد کرانے میں اپنا کردار ادا کریں اور سب کو کافر اور خود کا مسلمان کہنے والے قاتل اور دہشت گردوں کو جہاد اور اسلام کا نام بدنام کرنے سے روکیں۔
وحدت نیوز (لاہور) وی آئی پی کلچر کیخلاف عوام اُٹھ کھڑے ہوں ملک چند خاندانوں کے ہاتھوں یرغمال ہے پاکستان کے حصول کا مقصد اسلامی تشخص کے احیاء کے لئے تھا اسلام کے نام پر فرنگی و استعماری نظام کو نافذ کیا جا رہا ہے شدت پسندوں کو اسلامی اقدار کی پامالی کے لئے فری ہینڈ دے دیا ہے معاشرے سے برداشت اور مساوات کا خاتمہ موجودہ فرسودہ نظام کی وجہ سے ہے ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے صوبائی سیکرٹریٹ میں منعقدہ عمائدین کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ جب تک اس غیر منصفانہ اور طبقاتی نظام کے خلاف عوام بیدار نہیں ہوتے مظلوم اسی طرح پستے رہیں گے لاہور میں نابینا افراد پر تشدد نے انسانیت کے سر شرم سے جھکادیے ملک میں عملا جنگل کا قانون نافذ ہے علامہ اسدی نے اپنے خطاب میں کہا کہ پنجاب میں فرقہ واریت کو ہوا دینے کیلئے کالعدم تنظیموں سے پابندی اُٹھائی داعش جیسی دہشت گردتنظیم کے وجود سے انکاری کرنے والوں کی لاہور سے اس دہشت گرد تنظیم کے اہم کمانڈر کی گرفتاری کے بعد آنکھیں کھل جانیں چاہئے پنجاب میں داعش کی تشہری مہم اب بھی جاری ہے لیکن حکمران خاموش تماشائی بنے اپنی بادشاہت کا مزا لے رہے ہیں۔
وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل، اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن اور ملی یکجہتی کونسل کے رہنما علامہ محمد امین شہیدی نے لاہورمیں ورکر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امت مسلمہ دشمنوں کی سازش ناکام بنانے کے لئے وحدت و اخوت کے پرچم تلے اکٹھی ہو، پاکستان میں داعش کو پرموٹ کیا جا رہا ہے، اس عالمی دہشت گرد گروہ کو پاکستان میں منظم منصوبہ بندی کے تحت لایا جا رہا ہے، استعماری طاقتیں ملک میں شام اور عراق جیسے حالات پیدا کرنا چاہتی ہیں، عجلت کیساتھ کالعدم تنظیموں پر سے پابندی اُٹھانا اس بات کی دلیل ہے کہ فرقہ واریت کو پھر سے پروان چڑھایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاڑکانہ میں جمیعت علماء اسلام کے رہنما ڈاکٹر خالد سومرو اور اسلام آباد میں علامہ نواز عرفانی کا قتل ایک بہت بڑی سازش کا حصہ ہے، مولانا فضل الرحمان کے پی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں انکشافات نے بہت سے سوالات کو جنم دیا ہے۔
ملک کو بیرونی دشمنوں سے زیادہ اندرونی استعماری ایجنٹوں سے خطرہ ہے، ہمیں ان کالی بھیڑوں کو بے نقاب کرنا ہوگا اور تمام مسالک کے جید علماء کو مل بیٹھ کر سوچنا ہوگا کہ ہم ان سازشوں کا مقابلہ کرکے مسلمانوں کو وحدت کی لڑی میں پرو کر پاکستان کے دشمنوں کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیں۔ علامہ امین شہیدی نے کہا کہ ملک میں سیاسی عدم استحکام کے ذمہ دار موجودہ حکمران ہیں، جنہوں نے عوامی مینڈیٹ چوری کیا، الیکشن میں ہونے والی دھاندلی کی شفاف تحقیقات اور موجودہ استحصالی نظام کی اصلاح کے لئے ہم اپنی پرامن اور عوامی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تشدد اور ٹکراوُ کی سیاست حسینیوں کا شیوا نہیں، ملکی املاک اور شہریوں کے جان و مال کا تحفظ ہمارے اوپر واجب ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے سے تشدد اور فرقہ واریت کا خاتمہ ہمارے منشور کا حصہ ہے۔