وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے اربعین امام حسین ؑپرکربلاروانگی سے قبل مرکزی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک دشمن قوتیں قومی استحکام کو مجروح کرنے میں دن رات کوشاں ہیں ،برسراقتدار قومی وصوبائی جماعتوں نے کالعدم جماعتوں سے اتحاد کرکے نیشنل ایکشن پلان کا جنازہ نکال دیا، قومی سلامتی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ خود پارلیمانی جماعتیں ہیں ، داعش کا فتنہ پاکستان کی سرحدوں سے اسلام آباد تک پہنچ چکا ہے، آپریشن ضرب عضب اب تک اپنےمکمل  اہدافات حاصل نہیں کرسکا،کراچی میں فوجی جوانوں پر حملہ قابل مزمت ہے، شہید جوانوں کے اہل خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں ،انہوں نے کہا کہ بعض نادیدہ قوتیں اقتدار کی عوامی سطح تک منتقلی اور شفاف الیکشن کے انعقاد سے خوفزدگی کا شکار ہیں ، یہ قوتیں دہشت گرد کاروائیوں کے ذریعے انتخابی عمل کو سبوتاژکرنے کے درپہ ہیں ، ملک بھر میں عسکری قوتوں کے ہاتھوں ہزارو ں دہشت گرد گرفتار ہوئے بتایا جائے کہ کتنے لوگوں کو کیفر کردار تک پہنچایا گیا،سانحہ  آرمی پبلک اسکول کے مجرموں کی طرح سانحہ شکارپور، سانحہ جیکب  آباد، سانحہ چھلگری کے متاثرین بھی قاتلوں کی سزائے موت کے منتظر ہیں ، ریاستی ادارے دہشت گردوں میں تفریق ختم کریں ۔

انہوں نے مشرق وسطیٰ کی تبدیل ہوتی سیاسی صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ترکی کو عالم اسلام کا قبلہ اور اردگان کو امیرالمومنین بنانے والے ہوش میں آجائیں ، ترکی اسرائیلی ایماءپر داعش کی سرپرستی میں مصروف عمل ہے، جس کا ہدف عراق ،شام ،لبنان، ایران، فلسطین کو کمزور کرکے اسرائیلی مفادات کا تحفظ کرنا ہے،عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق ترک وزیراعظم رجب طیب  اردگان کا بیٹا داعش کے زریعے عراق سے تیل کی اسمگلنگ کرکے امریکہ و فراہم کررہا ہے، انہوں نے حکومت پاکستان اور افواج پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ ترک حکومت کی جانب سے داعش کی بے جا حمایت وسرپرستی پر احتجاج کریں ، داعش ایک ایسا فتنہ ہے جو دوسروں کوبعد میں پہلے خود کو جنم دینے والوں کو ڈستا ہے۔

وحدت نیوز (تہران) رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ علاقے کے لئے امریکہ کا طویل المیعاد منصوبہ سبھی ممالک اور اقوام بالخصوص ایران اور روس کے لئے نقصان دہ ہے، انہوں نے کہا کہ ہوشیاری اور باہمی تعاون کے ذریعے اس منصوبے کو ناکام بنانے کی ضرورت ہے۔ گیس برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لئے تہران پہنچنے پر روس کے صدر پوتن نے رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات کی۔ رہبر انقلاب اسلامی نے روسی صدر سے ملاقات میں تہران اور ماسکو کے درمیان دوطرفہ علاقائی اور عالمی تعاون میں توسیع کا خیر مقدم کرتے ہوئے علاقائی مسائل خاص طور پر شام کے معاملے میں روس کی موثر موجودگی کی تعریف کی۔ رہبر انقلاب اسلامی نے روس کے صدر پوتن کو آج کی دنیا میں ایک ممتاز شخصیت قرار دیا اور ایران کے ایٹمی معاملے میں روس کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ ایک نتیجے تک پہنچ گیا ہے، لیکن ایران کو امریکہ پر کوئی اعتماد نہیں ہے اور وہ اس معاملے میں پوری دقت کے ساتھ اور آنکھیں کھول کر امریکہ کے کردار و اقدامات پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ ایران کے سپریم لیڈر کا کہنا تھا کہ ہم امریکہ کو ہرگز قابل اعتماد نہیں سمجھتے، اسی لئے ہم نہ تو شام کے مسئلے اور نہ ہی کسی اور ایشو پر امریکہ سے دو طرفہ مذاکرات کر رہے ہیں اور نہ مستقبل میں ایسا کریں گے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے خاص طور پر گذشتہ ڈیڑھ برسوں کے دوران مختلف مسائل کے بارے میں روسی صدر کے موقف کو صحیح اور جدت پسندی پر مبنی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکیوں کی ہمیشہ کوشش رہتی ہے کہ وہ اپنے حریفوں کو پسپائی اختیار کرنے پر مجبور کریں، لیکن آپ نے امریکیوں کی اس پالیسی کو ناکام بنا دیا۔ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمٰی خامنہ ای نے شام کے مسئلے میں ماسکو کے اقدامات اور فیصلے کو بھی علاقائی اور عالمی سطح  پر روس کی ساکھ میں بہتری اور خود روسی صدر پوتن کی مقبولیت میں اضافے کا باعث بتایا۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے کہا کہ امریکیوں کی کوشش ہے کہ وہ شام پر تسلط جمائیں اور اس کے بعد پورے خطے پر کنٹرول حاصل کریں اور یہ منصوبہ سبھی اقوام اور ممالک خاص طور پر روس اور ایران کے لئے خطرناک ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے شام کے قانونی اور منتخب صدر بشار الاسد کو حکومت سے ہٹانے کے حوالے سے امریکیوں کے اصرار کو واشنگٹن کی ناکام پالیسیوں میں سے قرار دیا اور کہا کہ شام کے صدر نے پورے ملک میں ہونے والے انتخابات کے ذریعے عوام کے سبھی طبقات کا ووٹ حاصل کیا، اس لئے امریکیوں کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ شام کے عوام کی خواہشات اور فیصلے کو نظر انداز کریں۔

روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے بھی اس ملاقات میں رہبر انقلاب اسلامی کے گرانقدر تجربات کی جانب اشارہ اور ان سے اپنی ملاقات پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ روس اور ایران کے درمیان مختلف میدانوں بالخصوص ایرو اسپیس اور جدید ٹیکنالوجی کے میدان میں روز افزوں تعاون سے مطمین ہیں۔ انہوں نے کہا کہ علاقائی اور عالمی مسائل کے حل میں بھی روس ایران کے ساتھ تعاون سے خوش ہے۔ روسی صدر کا کہنا تھا کہ روس ایران کو اپنا اطمینان بخش اور قابل بھروسہ اتحادی سمجھتا ہے۔ ولادیمیر پوتن نے کہا کہ روس اپنے اتحادیوں کی پشت میں خنجر نہیں گھونپتا۔ روس کا اگر کسی ایشو پر اپنے دوستوں کے ساتھ اختلاف نظر ہو تو ہم اسے گفتگو اور مذاکرات کے ذریعے حل کرنے پر یقین رکھتے ہیں۔ ولادیمیر پوتن نے رہبر انقلاب اسلامی کے اس موقف کہ امریکہ میدان جنگ میں اپنے اہداف حاصل کرنے میں ناکامی کو مذاکرات کی میز پر محقق کرنا چاہتا ہے، کاملاً اتفاق کیا اور کہا کہ ہم اس طرف پوری طرح متوجہ ہیں اور ہرگز امریکہ کو ایسا نہیں کرنے دیں گے۔ روسی صدر نے شام کے معاملے میں ایران اور روس کے موقف کو بہت قریب بتایا اور کہا کہ روس کا موقف ہے کہ شام کا بحران صرف سیاسی طریقے سے ہی حل ہوسکتا ہے۔

وحدت نیوز(لاہور) سانحہ جیکب آباد اور بلوچستان چھلگری میں شہید ہونے والے شہداء کو اہمیت نہ دے کر حکومت اور ریاستی اداروں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کو مشکوک بنا دیاہے،سانحہ جیکب آباد اور چھلگری میں ایک سال سے لے کر سترہ سال تک کے بچے شہید ہوئے،کیا ان کا جرم یہ ہے کہ وہ ایک غریب گھرانے میں پیدا ہوئے؟طبقاتی واستحصالی نظام کے خاتمے تک ملک میں امن کا قیام ممکن نہیں،ہمیں اب اس بات کا احساس ہو رہا ہے کہ حکومت دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دہشت گردوں کا خاتمہ نہیں بلکہ دہشت گردوں پر کنٹرول چاہتا ہے،تاکہ دہشت گرد ان کو محفوظ رکھے باقی پاکستانی عوام کے قتل عام سے ان کو کوئی سروکار نہیں،حکمران ملکی بقا کی نہیں اپنے مفادات اور اقتدار کے تحفظ کی جنگ میں مصروف ہیں،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے لاہور میں کارکنان و عمائدین شہر سے خطاب کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے ناسور کی پرورش میں ہمارے اپنے لوگوں کا ہاتھ ہے،دہشت گردوں کے سہولت کار اور سیاسی سرپرست آج بھی آزاد ہیں،دہشت گردی کے خلاف جنگ اور نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں مظلوموں پر طلم اور ظالم شرپسندوں کو تحفظ دیا جا رہا ہے،پاکستان میں نفرتوں کے سوداگروں اور ہزاروں پاکستانیوں کے قاتل کالعدم جماعتوں کو نام بدل کر پھر سے منظم کیا جارہا ہے،سیاسی جماعتیں ان قاتلوں اور دہشت گردوں سے اتحاد بنا کر الیکشن لڑنے میں مصروف ہیں،کیا ان سب معاملات سے ہمارے قومی سلامتی کے ادارے لاعلم ہیں؟ہرگز نہیں ہمارے حکمران اور ادارے سب جانتے ہیں،افغان جہاد کے نام پر پاکستانی قوم کو دہشت گردی اور کلاشنکوف کلچر کا تحفہ دیا،ساٹھ ہزار سے زائد پاکستانیوں کا قتل عام،دنیا میں پاکستان کو دہشت گردوں کی نرسری بنا کر پیش کیا گیا،لیکن ہمارے مقتدر قوتوں نے اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی نہیں کی،آج جس دلدل کی طرف ملک کو دھکیلنے کی کوشش ہو رہی ہے اس کے ذمہ دار ہمارے حکمران ہیں،جو ریاست کے ساتھ مخلص نہیں،انہوں نے کہا کہ تبدیلی کے نام پر عوام کو بیوقوف بنا کر حکمران اور سیاسی جماعتیں لوٹ کھسوٹ میں مصروف ہیں،غریب خودکشی کرنے پر مجبور ہیں،ملکی وسائل پر اشرافیہ مزے لوٹ رہے ہیں،عدل کا نظام ناپید ہو چکا ہے،آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کے ہاتھوں ملک کو گروی رکھا جا رہا ہے،اگر اسی عمل کا نام جمہوریت ہے تو پاکستانی قوم اس جمہوریت سے بیزار ہیں،علامہ راجہ ناصر کا کہنا تھا کہ یورپ میں عالمی دہشت گرد داعش کے ہاتھوں بے گناہ انسانوں کا قتل عام قابل مذمت ہے،لیکن آج دنیا کے مہذب قومیں یورپ اور مغرب کے حکمرانوں سے سوال کرتی ہیں کہ اسلحہ و بارود کے کاروبار کو وسعت دینے کے لئے جن دہشت گردوں کو مسلمان ملکوں پر مسلط کیا گیا آج یہی ممالک مکافات عمل کا شکار ہے،اور دہشت گردی کی آگ ان کے دہلیز پر بھی آن پہنچی ہے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے یمن میں عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کی جانب سے خودکش حملے میں بیسیوں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے اس واقعہ کی شدید مذمت کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ داعش کی بربریت میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے مگر حیران کن امر یہ ہے کہ ان غیر انسانی مظالم کے مرتکب گروہ کے خلاف نہ تو انسانی حقوق کی ٹھکیدار عالمی قوتیں یکجا ہو رہی ہیں اور نہ ہی ہی اسلامی طاقتیں۔آخر وہ کون سی پوشیدہ قوت ہے جو نیٹو افواج سمیت کسی بھی ملک کو داعش کے خلاف پیش قدمی کرنے کی اجازت نہیں دے رہا۔ دراصل عالمی استعماری طاقتیں دین اسلام کے حقیقی تشخص کو تباہ کرنے کے لیے داعش ،طالبان ، النصرہ جیسی بیشتر دیگر تنظیموں کو آلہ کار کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ اسلام کے نام پر مسلمانوں کوذبح کرنے والے ان تمام عناصر کی مالی و عسکری معاونت سعودی عرب سمیت دیگر خلیجی ریاستیں اور امریکہ کر رہا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ اپنے ہاتھوں سے تیار کیے ہوئے ان کرائے کے قاتلوں کا رُخ بہت جلد اپنے تخلیق کنندہ قوتوں کی طرف ہو گا۔عالمی امن وامان کے لیے داعش سمیت ان تمام طاقتوں کا خاتمہ انتہائی ضروری ہے جنہوں نے مذہب کے نام پر قتل و غارت کا بازار گرم کر رکھا ہے ۔انہوں نے کہا عالمی قوتوں، اقوام متحدہ، او آئی سی سمیت انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کو چاہیے کہ وہ داعش کے خلاف فوری مشترکہ اور بھرپور کاروائی کر کے ان کے مراکز کا خاتمہ کرے بصورت دیگر اپنے ہاتھوں سے لگائی ہوئی یہ آگ بہت جلد ان کے دامنوں سے بھی لپٹ جائے گی۔

وحدت نیوز(لاہور) اسرائیلیوں کی جانب سے مظلوم فلسطینی بچے کو زندہ جلائے جانے کے واقعہ کے بعد مسلم حکمرانوں کی خاموشی شرمناک ہے، امریکہ کی جانب سے اسرائیلیوں کو لائنس ٹو کل دیا ہوا ہے اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ فلسطینی عوام کا خون پانی سے بھی سستا ہے، اسرائیل کا وجود کسی مکڑی کے جالے سے بھی زیادہ کمزور ہے مگر افسوس اس امر کا ہے کہ عرب حکمران امریکی آلہ کاروں کا دوسرا نام ہے، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے بیداری امت و استحکام پاکستان کانفرنس کے سلسلے میں رابطہ مہم میں کارکنوں کے اجلاس سے خطاب میں کیا. انہوں نے کہا کہ اسرائیل سے توجہ ہٹانے کے لئے یمن اور شام میں تنازعہ کھڑا کیا گیا اور اب صیہونی ظالموں کو پوچھنے والا کوئی نہیں۔ صہیونیوں نے ہمیشہ مسلمانوں کے خلاف شازشیں کی ہیں اور آج بھی دنیا بھر میں فساد کی وجہ صہیونی لابی ہی ہیں جو عالم اسلام کے خلاف ایک منظم منصوبے کے تحت کام کر رہے ہیں، داعش، النصرہ، بوکو حرام، طالبان جیسے وحشی گروہوں کی سرپرستی اسرائیل اور امریکہ ہی کرتے ہیں تاکہ اسلام کا روشن چہرہ مسخ کر سکے.

انہوں نے کہا کہ افسوس اس بات کا ہے کہ صیہونی طاقتوں کا سب سے بڑا آلہ کار اس وقت عرب ممالک بنے ہوئے ہیں اسرائیل کی بقا کے لئے امریکی اشارے پر یمن میں نہتے مسلمانوں پر شب خون مارا جا رہا ہے جبکہ فلسطینیوں کو اسرائیلی مظالم سہنے کے لئے تنہا چھوڑ دیا گیا ہے۔ علامہ اسدی کا کہنا تھا کہ مسلم حکمرانوں نے آج تک فلسطینیوں کے درد کو نہیں سمجھا بلکہ ہر ملک اپنے ذاتی مفاد اور تعصب کی جنگ لڑ رہا ہے، قبلہ اول کی آزادی اور فلسطینی مسلمانوں پر اسرائیلیوں کے مظالم کی روک تھام کے لئے تمام مسلمانوں کو ایک موقف اپنانا ہو گا، دنیا میں امن اور انسانیت کی بقا کے لئے ضروری ہے کہ انبیاء کی سرزمین اور قبلہ اول پر قابض صہیونی دہشت گردوں کیخلاف متحد ہوں اور انسانیت کو ان درندوں کی چنگل سے آزاد کرانے کے لئے کردار ادا کریں۔

وحدت نیوز (اسلام آباد ) ملک میں سیاسی عدم استحکام اوردہشت گردی سمیت تمام بحران ہمارے حکمرانوں کے اپنے پیدا کردہ ہیں۔ملک میں سرگرم تکفیری گروہوں اور عسکری لشکروں کو مختلف حکومتوں نے اپنے مقاصد کے حصول کے لیے پروان چڑھایا اور پھر یہی مذموم عناصر ملک دشمن بیرونی طاقتوں کے اشاروں پر وطن عزیزکی تباہی و بربادی کا باعث بنے ۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مرکزی سیکریٹریٹ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔انہوں نے کہا کہ مسالک کے نام پر ہمیں ٹکروں میں تقسیم کیا گیا تاکہ پاکستان کے باوفا باسی ایک قوم کی شکل میں یکجا نہ ہو سکیں۔ہمیں اپنی اتحاد و یکجہتی سے اس فکر کو شکست دینا ہو گی۔ اس ملک کے حکمران نا اہل اور عوامی ضروریات سے بے فکر ہیں۔انہیں ترجیحات کے تعین کا بھی ادراک نہیں یہی وجہ ہے کہ توانائی میں کمی ،ڈیموں کی تعمیر جیسے دیگراہم امورکو مسلسل نظر انداز کیا جا ررہا ہے۔ملک میں جاری دہشت گردی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کراچی میں ضرب عضب کے بہترین نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ ملک کو دہشت گردی کے سرطان سے نجات دلانے کے لیے اس آپریشن کو مکمل کیا جانا انتہائی ضروری ہے۔آخری دہشت گرد کے خاتمے تک اسے جاری رہنا چاہیے۔ان اداروں کے خلاف بھی فوری آپریشن کی ضرورت ہے جو دہشت گردوں کی فکری رہنمائی کرتے ہیں۔ جب تک ان انتہا پسندانہ نظریات کو سختی سے کچلا نہیں جاتا تب تک دہشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ایشائی ریاستوں کو متحد ہو کر سعی کرنا ہوگی۔عالمی دہشت گرد تنظیم داعش دراصل طالبان کا جدید ورژن ہے جسے اضافی خوبیوں کے ساتھ متعارف کرایا گیا ہے۔ ان اسلام دشمن طاقتوں کا پنپنے کا موقع نہ دیا جائے جومذہب کا لبادہ اوڑھ کر دین اسلام کی تصویر ایک دہشت ناک مذہب کے طور پر پیش کر رہے ہیں۔تاکہ اقوام عالم کے سامنے اسلام کے تشخص کو تباہ کیا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ جو بھی حکومت ملک کے مفاد کے لیے کام کر ے گی ہماری طرف سے اسے مکمل حمایت حاصل ہو گی۔جو شخص یا جماعت پاکستان پر چڑھائی کے لیے نیٹو فورسز کو دعوت دیتی ہے اس محب وطن نہیں کہا جا سکتا ۔ نیٹو فورسزاسلام دشمن طاقت کے نام ہے اور اس کی حمایت کرنے والے کی ہم مذمت کرتے ہیں۔علامہ ناصر نے کہا کہ پنجاب پولیس صوبائی حکومت کے عسکری ونگ کے طور پر فرائض سر انجام دے رہی ہے جسے شیعہ سنی قوتوں کے خلاف کاروائی کرنے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔ایمپلی فائر ایکٹ کے تحت درود و سلام پڑھنے والوں پر شیڈول فور لاگو کیا جا رہا ہے جب کہ دہشت گرد عناصر دندناتے پھر رہے ہیں۔پنجاب حکومت شیعہ سنی افراد کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانا چھوڑ دے۔اس طرح گلگت بلتستان میں مجلس وحدت مسلمین کے کارکنوں کے خلاف ملک دشمن سرگرمیوں جیسے سنگین الزامات کے تحت جعلی پرچے کاٹے جا رہے ہیں جو سراسر زیادتی، تعصب اور غیر آئینی ہے۔ ہم اس انتقامی کاروائی کی شدید مذمت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سید عارف حسینی شیعہ سنی وحدت کے داعی تھے۔ انہیں استعماری طاقتوں نے سازش کر کے شہید کرا دیا ۔ قوم کے اس باوفا بیٹے کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ۹ اگست کو شہید حسینی کی ستائیسویں برسی منائی جا رہی ہے۔جس میں ملک کے تمام شہد ا کو سلام پیش کیا جائے گا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree