وحدت نیوز (کراچی) مساجد وامام بارگاہوں پر حملہ کرنے والے اب اسکولوں کا رخ کرچکے ہیں ،تکفیریت سے پاک پاکستان ہی مستحکم پاکستان کی ضمانت ہے، کراچی میں اسکولوں پر دہشت گردوں کے کریکرحملوں کا مقصددراصل پاکستان کو جہالت کے اندھیروں میں دھکیلنا ہے،ڈی جی ایف آئی اے سلطان آفتاب کے داعش اور مقامی کالعدم جماعتوں کے مابین اسٹرجیکٹ پارٹنر شپ کا انکشاف پاکستان کی سلامتی کے لئے تباہ کن ہے، قانون نافذ کرنے والے ادارے اور موجودہ حکومتکو قوم کے معماروں کے محفوظ مستقبل کیلئے اسکولوں یا دہشت گرد مدارس میں سے ایک کا انتخاب کرنا ہوگا، ان خیالات کا اظہارمیں مجلس وحدت مسلمین کراچی ، ضلع ملیر کے سیکریٹری جنرل سید احسن عباس رضوی نے وحدت ہاؤس میں منعقدہ ضلعی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کراچی سے داعش کے سہولت کارکالعدم گروہوں کے سفاک دہشت گردوں کی گرفتاری شہر میں قیام امن کیلئے قابل تحسین اقدام ہے،پاک فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی رپورٹس کے مطابق ایک مخصوص مکتب فکرسے تعلق رکھنے والی کالعدم جماعتیں اور مدارس پاکستان کے تمام چھوٹی بڑی دہشت گرد کاروائیوں میں ملوث ہیں،جن پر کڑی نگاہ رکھنے کی ضرورت ہے،پنجاب حکومت کی جانب سے تعلیمی اداروں میں مذہبی انتہاپسندٹولے کی سرگرمیوں اور داخلے پر پابندی خوش آئند اقدام ہے، تمام صوبوں کو عوام بالخصوص طلباء کے محفوظ مستقبل کیلئے پنجاب حکومت کی تقلید کرنی چاہئے،پاکستان کوقائد اعظم کے زریں اصولوں کے مطابق اسلامی فلاحی ریاست بنانے کیلئے عوامی اور ریاستی سطح پر بین مسالک ہم آہنگی پر مبنی سرگرمیوں کے آغاز کی ضرورت ہے تا کہ ملت پاکستان کے درمیان سے انتہاپسندسوچ اورتکفیری فکرکاخاتمہ کرکے پر امن اور انسان دوست معاشرہ تشکیل دیا جاسکے۔
وحدت نیوز (نصیرآباد) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصودعلی ڈومکی اور ڈپٹی سیکریٹری جنرل مولانا سید ظفرعباس شمسی نے ضلع نصیر آباد کا تنظیمی دورہ کیا، اس موقع پر ضلعی سیکریٹری جنرل میر غلام مصطفیٰ گولہ ، سید حسن ظفر شمسی نے ضلعی کابینہ کے ہمراہ بھنڈ صوبائی رہنماؤں کا استقبال کیا۔
اس موقع پر منجھو شوری اور گوٹھ غلام مصطفیٰ گولہ میں تنظیمی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصودعلی ڈومکی نے کہا ہے کہ ۱۱ فروری انقلاب اسلامی کی ۳۸ ویں سالگرہ کے موقع پر ہم تمام اہل اسلام خصوصا پیروان مکتب امام خمینی ؒ کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ انقلاب اسلامی نور کی تجلی تھی جس کا نورانی پیغام تمام جغرافیائی سرحدیں اور رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے عالمی انقلابی تحریک میں بدل چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے طول و عرض میں واقع دھشت گردوں کے ٹریننگ کیمپس اور محفوظ ٹھکانے ناقابل برداشت ہیں،جبکہ مستونگ دھشت گردوں کاگڑہ بن چکا ہے،چار مہینے گذر جانے کے با وجود سانحہ چھلگری میں ملوث قاتل گرفتار نہیں کئے گئے، جو کہ انتہائی افسوس ناک عمل ہے،جدوجہد کے ہر مرحلے پر مجلس وحدت مسلمین ، وارثان شہداء کے شانہ بشانہ ہوگی، ۲۰ فروری کو مزار شہداء پر حاضری دے کر شہدائے ملت جعفریہ سے اظہار عقیدت اور تجدید عہد وفا کیا جائے گا،انہوں نے کہا ۲۱ فروری کو ڈیرہ مراد جمالی میں شہداء کی یاد میں کانفرنس اور احتجاجی جلسہ منعقد ہوگا۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ ولایت حسین جعفری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ قوم اس بات سے آگاہ ہے کہ ہماری پاک سر زمین کو نقصان پہنچانے والے کون ہیں اور ملت کا ہر فرد اپنے دشمن کو پہچانتا ہے ۔ یہی اس بات کی وجہ بنی ہے کہ آج دہشتگردوں ، دہشتگردانہ سوچ رکھنے والوں اور ان کے مددگاروں کے خاتمے کیلئے ہماری قوم متحد اور پر عزم ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژنل سیکریٹریٹ میں آئے ایک وفد سے ملاقات کے دوران کیا ، میٹنگ میں کامران حسین ہزارہ، حاجی ناصر علی ، کربلائی رجب ، سید مہدی اور کربلائی عباس سمیت ایم ڈبلیو ایم کوئٹہ کے عہدیداران بھی موجود تھے۔
انہوں مزید کہا کہ اس بات سے ہرگز انکار نہیں کیا جا سکتا کہ کوئٹہ میں بحالیِ امن کی جد و جہدکے پس پشت اقتصادی راہداری منصوبے کا اہم کردار ہے۔ وفاقی حکومت کو جو اقدامات پہلے اٹھانے چاہئے تھے وہ اقدامات آج اٹھائے جا رہے ہیں، مگر ہمیں اس بات کی خوشی ہے کہ حکمرانوں کے ساتھ ساتھ عوام کی بھی آنکھیں کھل گئی ہیں اور سب دہشتگردوں کے خلاف متحد ہو گئے ہیں جو اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ خطے سے جلد از جلد دہشتگردی کا نام و نشان مٹا کر خطے کو پر امن بنایا جائے گا، ہمارا اتحاد، نظم و ضبط اور ہمارا ایمان ہمیں ہماری منزل تک پہنچا دیگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان کے حالات پر قابو پانے اور دہشتگردی مٹانے کے اس جنگ میں عسکری قیادت کے کاوشوں کو فراموش نہیں کیا جا سکتا، دہشتگردوں کے ٹھکانوں کو آپریشن کے ذریعے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔آج ہم سب متحد ہیں، اپنے دشمن کو پہچان چکے ہیں اور اپنے وطن سے انکا نام و نشان مٹانے کا یہی بہترین وقت ہے۔ اگر دہشتگردوں کے خلاف کاروائیاں نہیں کی گئی، انہیں اور انکے سہولت کاروں کو سزائیں نہیں دی گئی اور اگر ان کو کھلی چھوٹ دینے سے ملک و قوم کو مزید نقصانات کا سامنا کرنا پڑ ا تو اس کے ذمہ دار ہم خود ہونگے ۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری امورسیاسیات سید ناصرشیرازی نے ڈائریکٹر جنرل انٹیلی جنس بیوروسلطان آفتاب کے قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے روبروپاکستان میں موجود نام نہاد مذہبی کالعدم جماعتوں اور عالمی دہشت گردگروہ داعش کے تعلقات کے بارے میں چشم کشاءحقائق نشر کرنے پر کہا ہے کہ ہم برس ہا برس سے پاکستان کے خفیہ اداروں اور ریاستی مشنری کی توجہ اس جانب مبذول کرواتے رہے ہیں کہ وطن عزیز کی خارجی سے زیادہ داخلی سرحدوں کو خدشات لاحق ہیں ، اسلام کے نام پر تشکیل دی جانی والی بعض تنظیمیں اور مدارس پاکستان میں شیعہ سنی عوام کے قتل عام ، ملٹری تنصیبات پر حملے، مساجد ، امام بارگاہوں اور مزارات پر بمباری سمیت سنگین جرائم میں ملو ث ہیں ، جنہیں عالمی دہشت گرد گروہوں کی پشت پناہی بھی حاصل ہے، یہی جماعتیں پاکستان میں داعش، طالبا ن، القائدہ کیلئے ہمدردی اور سہولت کاری کے کام انجام دیتی ہیں
انہوں نے کہا کہ شام میں عالمی دہشت گرد گروہ داعش کیلئے پاکستان سے بھرتیاں اور اس میں خواتین کی خصوصی دلچسپی کے ساتھ شمولیت باعث تشویش ہے، ایسے عوامل عالمی سطح پر پاکستان کی بدنامی کا سبب بنیں گے، ڈی جی آئی بی کے چشم کشاء حقائق ریاستی اداروں ، مقتدر حلقوں اور ان نام نہاد مذہبی وسیاسی جماعتوں کے ہمدردوں کی آنکھیں کھولنے کے لئے کافی ہیں ، جن کی جانب خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے، یہ بیانات کسی سیاسی رہنما،تجزیہ نگاریا نامہ نگارکے نہیں بلکہ ہاکستان کی اعلیٰ خفیہ ایجنسی کے سربراہ کے ہیں جن کو کسی صورت نظر انداز نہیں کیا سکتا۔
وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے سیکریٹری جنرل عباس علی موسوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ آج پاکستان کو داعش سے زیادہ داعشی اور طالبانی سوچ اور ان کے پرورش دہندگان سے خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب قابل تحسین ہے لیکن اس سے پہلے بھی آپریشن ہوچکے ہیں مگر ان سے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہوئے ہیں۔ کیونکہ ہم دہشگردی کے جڑوں کو کاٹنے کی بجائے پتوں اور شاخوں کو کاٹنے بیٹھ گئے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ کچھ عرصہ آرام و سکون کے بعد دوبارہ بم دھماکے اور ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ شروع ہوتا ہے ۔ بیان میں اس بات پر تنقید کیا گیا کہ جو لوگ داعش کا پاکستان میں موجود ہونے سے انکار کرتے ہیں ان کو چاہیے کہ اپنے اردگرد نظر دوڑاتے تو داعش نہ بھی ہو مگر ان جیسے سوچ کی آماجگاہ ہیں۔ اور پروان چڑھانے والے ضرور نظر آئیں گے۔
انہوں نے کہا جب تک تکفیری ٹولے علی اعلان سڑکوں اور اخباری بیانات کے ذریعے لوگوں کو کافر قرار دیتے رہیں گے ، دہشت گردی اور افراتفری کا خطرہ پاکستان کے ساتھ منڈلاتا رہے گا اور ہر سکون اور وقفے کے بعد خاک و خون کا سلسلہ جاری ہوتا رہے گا اور باقی آپریشن کی طرح ضرب عضب بھی کاریگر ثابت نہیں ہوگا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ارباب اختیار آپریشن کے ساتھ ساتھ مذکورہ فساد کے ٹھکانوں اور آگ اگلنے والی زبانوں کو لگام دے تو وہ دن دور نہیں کہ پھر سے یہ ملک امن کا گہوارہ بنے ، ورنہ یہ تمام دعوے دھرے کے دھرے رہ جائیں گے۔
وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام شام میں نواسی رسول اکرمۖ کے روضہ مبارک پر تکفیری دہشت گردوں کے خودکش حملے کے خلاف پریس کلب لاہور کےسامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا،مظاہرے میں خواتین،بچوں سمیت مردوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی،مظاہرین نے ہاتھوں میں دہشت گردی کے خلاف پلے کارڈ اُٹھائے ہوئے تھے،اس موقع پر ایم ڈبلیوایم کے رہنما علامہ ابوذرمہدوی، علامہ حسن رضا ہمدانی ، اسد عباس نقوی اور خانم سکینہ مہدوی نے شرکاءسے خطاب کیا۔مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد اقبال کامرانی کا کہنا تھا کہ دنیا بھر سے امریکہ،اسرائیل اور عرب بادشاہوں نے صہیونی ریاست کی تحفظ کے لئے دہشت گردوں کو جمع کر کے شام پر مسلط کیا،اور شامی عوام کے قتل عام میں شریک رہے، لیکن شامی حکومت اور عوام کی استقامت نے دہشت گردوں کے سرپرستوں کو رسوا کیا اور دہشت گردوں کو عبرت ناک شکست سے دو چار کر دیا،آج مکافات عمل دیکھیئے کہ یہی حکمران انہی دہشت گردوں کے نشانے پر ہے،داعش،النصر فرنٹ،اور نام نہاد فری سیرین آرمی کے دہشت گردوں کو شام میں چھپنے کی جگہ نہیں مل رہے،مقاومت کے بلاگ نے صہیونی ریاست اور اس کے حواریوں کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیے ہیں۔
خانم سکینہ مہدوی نے کہا کہ دنیا بھر میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کے پیچھے ایک مخصوص سوچ اور طبقہ کار فرماہے،وطن عزیز میں بھی یہی سوچ بے گناہوں کے قتل عا م میں مصروف ہے،پنجاب حکو مت داعش کے وجود سے انکاری کر رہی تھی لیکن آج ہر ضلع سے داعش کے کارندے پکڑے جا رہے ہیں،اسلام آباد میں بیٹھ کر ریاستی رٹ کو چیلنج کرنے والے تکفیری ملا سے مکمکا کر کے ملکی سلامتی کو داوُ پر لگا دیا گیا ہے، حکومت دہشت گردوں کے سامنے بے بس ہے،ہمارے شہداء کے لواحقین کو انصاف نہیں مل رہے،حکمرانوں اور ریاستی اداروں کا یہ رویہ بہت حیران کن ہے۔
احتجاجی مظاہرے سے امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن،امامیہ آگنائزیشن کے رہنماوُں نے بھی خطاب کیا،چئیر مین امامیہ آرگنائزیشن لعل مہدی خاں کا کہنا تھا کہ روضہ مبارک پر حملے کے بعد مسلمانوں کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے،آج ناموس رسالت و ناموس صحابہ کے جانثار کہا ہیں،شام میں تکفیری دہشت گردوں کی شکست سے دہشت گردوں کے حامی پریشان ہیں،دنیا کو پرامن اور مسلمانوں کو بدنامی سے بچنے کے لئے اس مخصوص سوچ کے حامی تکفیری دہشت گردوں کیخلاف متحد ہونا پڑیگا،بصورت دیگر یہ اسلامی تشخص کی بربادی کیساتھ ساتھ دنیا بھر کے امن کو بھی تہ تیغ کر کے رہینگے،پاکستانی حکمران اور ریاستی ادارے ہوش کے ناخن لیں اور دہشتگردی کے ناسور کیخلاف بھر پور کاروائی کریں ،دہشت گردی کیخلاف جنگ کو مصلحت پسندی کے بھینٹ نہ چڑھایا جائے،