وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری امور سیاسیات سید علی حسین نقوی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ درگاہ شاہ نورانی پر ہونے والی دہشتگردی کی شدید مذمت کرتے ہیں ،دکھ کی اس گھڑی میں ہم برادران اہلسنت کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں،ملت تشیع اور برادران اہلسنت پر مسلسل حملے اس بات کا ثبوت ہیں کہ دشمن دراصل ملک کی محب وطن طبقات سے خوفزدہ ہیں،دہشتگردوں کی جانب سے امن پسند معتدل مکاتب فکر پر مسلسل حملوں کے بعد مقتدر حلقوں کو تکفیری شدت پسندوں  کے خلاف اپنی پالیسیز تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔شدت پسند سوچ کی نرسریز کو انکی فصل سمیت تلف کیئے بغیر  نیشنل ایکشن پلان کے ثمرات حاصل نہیں کیئے جاسکتے۔ہم دعاگو ہیں کہ دھشتگردی کے نتیجے میں شہید ہونے والوں کو اللہ رب العزت اپنی جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے اور زخمیوں کو جلد شفاء عطا فرمائے

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے شاہ نورانی درگاہ پر ہونے والے بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں نے ان بے گناہ شیعہ سنی افراد کو شہید کیا ہے جو مزارات اور اولیا ء اللہ سے عقیدت رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس سانحہ کی ذمہ دار وہ تکفیری فکر ہے جو اپنے علاوہ سب کو کافر و مشرک اور واجب القتل سمجھتی ہے۔اولیا اللہ کے مزارات شعائر اللہ ہیں۔ان کی تعظیم و تکریم سب پر عائد ہوتی ہے۔عبادت گاہوں اور مزارات کی حفاظت کے لیے فول پروف سیکورٹی فراہم کی جانی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ بے گناہ انسانی جانوں کا ضیاع ایک ناقابل تلافی نقصان ہے۔دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگز کا نہ تھمنے والا سلسلہ حکومتی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ریاست کا اب اچھے اور برے دہشت گردوں کی تمیز ختم کرنا ہو گی۔ملک دشمن عناصر کے ساتھ حکومت کی بے جا لچک نہیں آج ملک کے ہر شہری کو غیر محفوظ کر رکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب تک نیشنل ایکشن پلان پراس کی روح کے مطابق عمل نہیں کیا جائیگا تب تک بے گناہ لاشیں یونہی گرتی رہیں گی۔عوام کے سامنے واضح کیا جائے کہ آخر قانون و آئین سے بالا وہ کون سی قوت ہے جو کالعدم جماعتوں کے خلاف کاروائیوں میں رکاوٹ کا باعث ہے۔ دہشت گردی کا خاتمہ کالعدم جماعتوں کی بیخ کنی سے مشروط ہے ۔حکومت کالعدم جماعتوں کے خلاف بھرپور اور موثرآپریشن کا فوری اعلان کرے

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مرکزی سیکرٹریٹ اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سانحہ کوئٹہ نے ایک بار پھر پوری قوم کو سوگوار کر دیا ہے۔ یہ المناک واقعہ حکومت اور ریاستی اداروں کی ناکامی کو ظاہر کر رہا ہے۔ دہشت گرد مختلف چیک پوسٹوں سے گزر کر اپنے ہدف تک پہنچے ہیں۔ بالکل اسی طرح ڈیرہ اسماعیل خان جیل میں بھی دہشت گردوں نے کارروائی کی تھی۔ جب تک حکومت دوغلی پالیسی کو ترک نہیں کرتی، تب تک دہشت گردی کے عفریت سے چھٹکارا ممکن نہیں۔ سانحہ اے پی ایس کے بعد قوم پُرامید تھی کہ اب دہشت گردی کی بیخ کنی میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی اور نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پر مکمل طور پر عمل درآمد ہوگا، لیکن بدقسمتی سے نیپ کا رُخ دہشت گرد عناصر کی طرف کرنے کی بجائے محب وطن افراد کی طرف موڑ دیا گیا۔ علامہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ کالعدم جماعتوں کے خلاف فیصلہ کن اقدامات کرنے کی بجائے ان کو لچک دی جا رہی ہے۔ دہشت گرد تنظیموں کے سربراہاں کی کھلے عام حکومتی وزراء سے ملاقاتیں نیشنل ایکشن پلان کی دھجیاں اڑانے کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ حکومت کی طرف سے ان ملک دشمن عناصر کا نام شیڈول فور سے نکالے جانے کی یقین دہانی کو نیشنل ایکشن پلان کی ناکامی کے علاوہ کوئی دوسرا نام نہیں دیا جا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے لوگوں کو انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ حکومتی ادارے ان افراد کی پکڑ دھکڑ میں مصروف ہیں، جن کا ماضی و حال بالکل شفاف ہے۔ وہ کسی غیر قانونی سرگرمی میں کبھی ملوث نہیں رہے۔ اگر وہ مجرم ہیں تو انہیں طویل عرصہ تک ٹارچر سیلوں میں غائب رکھنے کے غیر قانونی اقدام کی بجائے عدالتوں میں کیوں پیش نہیں کیا جاتا۔ ایک طرف ہمیں دہشت گردی کا نشانہ بنایا جاتا ہے تو دوسری طرف حکومت کی بیلنسنگ پالیسی کے ذریعے ہم پر ستم توڑے جا رہے ہیں۔ ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ ریاستی اداروں کی یہ ناانصافیاں قابل مذمت ہیں۔ ہم ان حکومتی مظالم کے خلاف جمعہ کے روز ملک بھر میں احتجاج کریں گے۔ ہم ایک بار پھر واضح کرنا چاہتے ہیں کہ مکتب تشیع کا کبھی دہشتگردی سے کوئی تعلق نہیں رہا، ہمارا کوئی بندہ آج تک اپنی مادر وطن کے خلاف استعمال نہیں ہوا، لیکن افسوس کہ حکومت ہمارے پرامن لوگوں کو گرفتار کر رہی ہے، جن کا دہشتگردی سے دور دور تک کوئی واسطہ نہیں، ہمارے بزرگ علماء تک کو شیڈول فور میں ڈال دیا گیا ہے اور ان کے شہریت منسوخ کرکے اکاونٹس تک منجمد کر دیئے گئے ہیں، حکومت کے ان اقدام کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین کی شوریٰ عالی کے رکن علامہ امین شہیدی جو اس وقت ملی یکجہتی کونسل کے نائب صدر بھی ہیں، اسی طرح علامہ مقصود ڈومکی جو مجلس وحدت سندھ کے سیکرٹری جنرل اور بلوچستان میں ملی یکجہتی کونسل کے صوبائی سیکرٹری جنرل ہیں، ان کے نام بھی بیلنس پالیسی کے تحت شیڈول فور میں ڈال گیا ہے۔ اسی طرح مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے رہنما علامہ شیخ نئیر عباس، بزرگ عالم دین شیخ محسن علی نجفی جن کی ملت کیلئے بے پناہ خدمات ہیں اور سماجی شخصیت ہیں، ان سمیت دو سو زائد بیگناہ افراد کو شیڈول فور میں ڈال گیا ہے۔

علامہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ عزاداری ہمارا آئینی و قانونی حق ہے، جس کو تحفظ فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہم پاکستان کے اندر آئین کی عملداری پر یقین رکھتے ہیں۔ کبھی کسی مارشل لا کا ساتھ نہیں دیا جائے گا۔ کسی بھی غیر آئینی و غیر قانونی اقدام کے مقابلے میں ہم کھڑے رہیں گے۔ سپریم کورٹ، ایف بی آر، نیب، الیکشن کمیشن اور ایف آئی اے سمیت دیگر مقتدر اداروں کو بھی اپنی ذمہ داریاں پوری کرنا ہوں گی، تاکہ ملک بحرانوں کا شکار نہ ہو۔ نااہل حکمرانوں کے باعث اس ملک میں اختیارات کی جنگ جاری ہے۔ طاقتور سیاسی حکومت ہی ملک کے حالات کو ٹھیک کرسکتی ہے۔ مارشل لا سے ملک برباد ہوا ہے، ٹھیک نہیں ہوا۔ ہم آئینی، سیاسی اور جمہوری حکومت کے حامی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنی ہم خیال جماعتوں سے بھی رابطے میں ہیں۔ حکومت اپنا قبلہ درست کرلے۔ ہم کرپشن کے خلاف عمران خان کے احتجاج کو جائز سمجھتے ہیں، آئینی و قانونی حق سے کسی کو محروم نہیں کیا جاسکتا۔ ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ حکمران کسی احتجاج کو طاقت کے زور پر کچلنے کی پالیسی سے گریز کریں۔ حکمرانوں نے کرپشن کے ریکارڈز قائم ہیں، جن سے پوچھنے والا کوئی نہیں۔ اگر وزیراعظم بےگناہ ہیں تو پانامہ لیکس کی تحقیقات سے کیوں گھبرا رہے ہیں، کئی ماہ گزر گئے ہیں، لیکن تحقیقات کرانے کے بجائے مٹی پاو کی پالیسی اپنائی جا رہی ہے۔ ہم واضح کرتے ہیں کہ مجلس وحدت مسلمین کسی غیر آئینی اقدام کا حصہ نہیں بنے گی، بلکہ اس کی مخالف کرے گی۔ ہم تمام اپوزیشن جماعتوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ کرپشن کے ناسور کے خاتمے کیلئے یک نکاتی ایجنڈے پر ایک ہوں، تاکہ اس ملک کو کرپشن سے محفوظ بنایا جاسکے۔ دہشتگردی کی ایک وجہ کرپشن بھی ہے۔ ریاستی اداروں کو حکومت کے تابع ہونے کے بجائے آزاد کام کرنا چاہیئے۔

وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید ناصرعباس شیرازی اور سیکریٹری امور سیاسیات اسد عباس نقوی کی پاکستان مسلم لیگ ق کے مرکزی رہنما ، سابق نائب وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی سے لاہور میں ملاقات ہوئی ، چوہدری پرویز الہٰی اور ایم ڈبلیوایم کے رہنمائوں کے درمیان ملکی سیاسی صورت حال اور دوطرفہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال ہوا، اس موقع پر چوہدری پرویز الہیٰ کاکہناتھا کہ دو نومبرکی موومنٹ سیاسی جماعتوں کا آئینی حق ہے،ن لیگ کا طرز حکمرانی آمرانہ ہے،اداروں کے درمیان تصادم کی فضاءپیدا کرنے کی سازش کی جارہی ہے،چوہدری پرویز الہٰی  نے مجلس وحدت مسلمین کے رہنمائوں کو دو نومبر کے احتجاجی دھرنے میں شرکت کی دعوت بھی دی  ۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما سید ناصرشیرازی کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے دو نومبر کے احتجاج میں شرکت کی دعوت پر شکرگذار ہیں ،ایم ڈبلیوایم  سانحہ ماڈل ٹائون اور پانامہ لیکس پر حکومتی احتساب کے مطالبے پر قائم ہے،نیشنل ایکشن پلان کا غلط استعمال کرتے ہوئے ملت جعفریہ کو نشانہ بنانے والے اقدامات پر موجودہ حکومت کو جواب دہ ہونا پڑے گا،سانحہ کوئٹہ میں کالعدم مذہبی جماعتوں اور را کا گٹھ جوڑتشویش ناک ہے، موجودہ حکومت مسئلہ کشمیر کے حل میں سفارتی طور پر مکمل ناکام ہے، مضبوط خارجہ پالیسی ہی مسئلہ کشمیر کے فوری حل میں معاون ثابت ہو سکتی ہے، موجودہ ملکی سیاسی صورت حال میں تمام سیاسی جماعتوں سے رابطے میں ہیں ۔

مرکزی سیکریٹری سیاسیات اسدعباس نقوی نے دو نومبر کے احتجاج میں شرکت کی دعوت پر چوہدری پرویز الہیٰ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دو نومبر کے احتجاج کے حوالے سے مجلس وحدت مسلمین کے ادارے کوئی بھی فیصلہ پارٹی سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی وطن واپسی کے بعد کریں گے،ملک میں عدم استحکام اور جمہوریت کو ڈی ریل کرنے کے کسی بھی اقدام کے مخالف ہیں ، کرپٹ اور ظالم حکومت کے خلاف احتجاج تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں کا آئینی وقانونی حق ہے ۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی آرگنائزرمولانا  سہیل اکبر شیرازی نے کوئٹہ میں پولیس ٹرنینگ سنٹر پر دہشتگردوں کے حملہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے واقعہ میں شہید و زخمی اہلکاروں کے لواحقین سے اظہارافسوس کرتے ہوئے دعاکی کہ اللہ تعائی پسماندگان کوصبر جمیل عطاء کرے اور مزید کہا کہ  بلو چستان اکثر دہشتگردی کا شکار رہتاہے لگتا ہے ہماری حکومت غافل اور لاغرض ہوچکی ہے  ہمارے حکمران اپنی عیاشیوں سے فارغ نہیں، جبکہ عوام  کی حفاظت کرنے والی فورسز بھی دہشت گردوں کے حملوں سے محفوظ نہیں ۔

وحدت نیوز (گلگت) کوئٹہ میں پولیس ٹریننگ سنٹر پر دہشت گردوں کے حملے کی پرزور مذمت کرتے ہیں،سانحہ کوئٹہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سےاچھے اوربرے دہشت گردوں میں تفریق کا نتیجہ ہے،مٹھی بھر دہشت گردوں نے ملکی سالمیت کو دائو پر لگادیا ہے،قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے ظالم اور مظلوم کو ایک ہی نظر سے دیکھنے کے نتائج انتہائی بھیانک ہونگے۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے رہنما محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے ظالم اور مظلوم کو ایک صف میں کھڑا کرنے کا عمل دہشت گردی کی خلاف جنگ کو متاثر کرنے کی سازش ہے۔قانون نافذ کرنے والے اداروں میں کالی بھیڑوں کے خلاف نوٹس لیا جائے ،حکومت اپنی کارکردگی دکھانے کیلئے بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانے میں مصروف ہے ۔بیلنس پالیسی کے تحت اہل تشیع کے جید علمائے کرام کو دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے ساتھ شامل کرکے ان کی بنیادی شہریت معطل کرنے کے عمل کی شدید مذمت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے یوم حسین ؑ کے انعقاد پر پابندی کے متعصبانہ اقدام کو ہرگز قبول نہیں کرینگے حکومت کے حق میں بہتر ہوگا کہ وہ یوم حسین ؑ کے انعقاد پر سے فوری طور پر پابندی اٹھائے بصورت دیگر ہم اپنا آئینی و قانونی اور جمہوری حق کو استعمال کرتے ہوئے سڑکو ں پر نکلنے پر مجبور ہونگے۔انہوں نے کہا کہ آج جو کچھ کوئٹہ میں ہورہا ہے وہ سب حکومت کی ناقص حکمت عملی کا نتیجہ ہے،حکومت دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کیخلاف بھرپور کاروائی سے گریزاںہے جس کے نتیجے میں آئے روز بے گناہ پاکستانی اپنی جان سے ہاتھ دھو رہے ہیں۔کوئٹہ کا واقعہ انتہائی المناک ہے شہداء کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔مشکل کی اس گھڑی میں پوری قوم سیکورٹی اداروں کے ساتھ کھڑی ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ بلوچستان میں کالعدم مذہبی جماعتوں اور ملک دشمن ایجنسیوں کے خلاف بھرپور کاروائی کی جائے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree