وحدت نیوز (اسلام آباد) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اپنے اعلی سطح وفد کے ہمراد مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے اظہار یکجہتی کیلے ایم ڈبلیو ایم کے احتجاجی بھوک ھڑتالی کیمپ میں تشریف لائے۔جہاں دونوں جماعتوں کے مرکزی رہنماوں کے درمیان مجلس وحدت کے مطالبات اور ملکی صورتحال پہ بات چیت ہوئی۔مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس نے عمران خان کو بتایا کہ خیبر پختونخواہ میں پی ٹی آئی کی حکومت کے دوران ہمارے سینکڑوں افراد کو شہید کیا جا چکا ہے۔ مختلف شعبوں کے ماہرین کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور آپ کی حکومت کی طرف سے شیعہ کلنگز میں ملوث دہشت گردوں کے خلاف کوئی مثبت کاروائی نہیں کی جا رہی۔تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس ہمراہ پریس بریفنگ میں کہا کہ مذہب کے نام پر کسی مخصوص مسلک کو ٹارگٹ کرنا ظلم و نا انصافی کی انتہا ہے۔میں خیبر پختوانخواہ میں ہونے والے ان واقعات کی مذمت کرتاہوں اور آپ کے تحفظات دور کرنے کا یقین دلاتا ہوں۔ہم اس معاملے کو اپیکس کمیٹی میں بھی لے کر جائیں گے۔مجھے ان معاملات سے لاعلم رکھا گیا ہے۔
انہوں نے کہا ہماری جماعت کے وزیر شہدا کے گھروں میں جا کر تعزیت کریں گے اس کے ساتھ ساتھ ایم ڈبلیو ایم سے مستقل رابطہ رکھا جائے گا تاکہ دونوں جماعتوں کے درمیان بہترین تعلقات برقرار رہیں۔ انھوں نے گذشتہ 10 سالوں میں خیبر پختونخواہ میں ھونے والے شیعہ نسل کشی کے واقعات پہ افسوس کا اظہار کیا اور قاتلوں کی گرفتاری کے لیے اپنی جماعت کے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔۔ اس موقعہ پر علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ جس طرح سورن سنگھ کے قتل میں ملوث دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے اسی طرح ہمارا مطالبہ ہے کہ ڈیرہ اسماعیل خان اور سانحہ پارہ چنارملوث دہشت گردوں سمیت صوبے بھر میں ملت تشیع کے خلاف ہونے والے واقعات کے ذمہ داران کو فوری گرفتار کیا جائے۔ایک سوال کے جواب میں علامہ ناصر عباس نے کہا کہ ہم عمران خان کی یہاں آمد کا خیرمقدم کرتے ہیں لیکن میری بھوک ہرتال تب تک جاری رہے گی جب تک میرے مطالبات پر عمل درآمد شروع نہیں ہو جاتا۔ ملت تشیع کے خلاف وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت کے مظالم کی بھی ایک طویل فہرست ہے۔جب تک یہ نون لیگ ہمارے مطالبات نہیں کرتی تب تک ہمارا احتجاج ختم نہیں ہو گا۔ ہمارا پاس واپسی کا واحد آپشن ہمارے مطالبات کی من و عن منظوری ہے۔ مزید مظالم برداشت نہیں کر سکتے۔ جب تک میری قوم کی سلامتی و تحفظ کے لیے عملی اقدامات نہیں ہوں گے تب تک میری بھوک ہرتال جاری رہے گی چاہے میری روح پرواز کر جائے۔ میرے بچے میرے ساتھی میرے مشن کوآگے بڑھائیں گے۔
وحدت نیوز (لیہ) مجلس وحدت مسلمین ضلع لیہ کے انتخابات کیلئے ضلعی شوریٰ کا اجلاس ۵ جون کو طلب کرلیا گیا ہے، تفصیل کے مطابق گذشتہ دنوں ایم ڈبلیو ایم ضلع لیہ کی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں دستوری تقاضوں کے مطابق آئندہ تین سالوں کیلئے نئے سیکرٹری جنرل کے انتخاب کیلئے ۲ نام تجویز کئے گئے، جبکہ مزید ایک نام شوریٰ کے اجلاس میں طے کیا جائے گا، اجلاس کے دوران طے پایا کہ مجلس وحدت مسلمین ضلع لیہ کے انٹرا پارٹی الیکشن ۵ جون کو منعقد ہوں گے، جس میں اراکین شوریٰ کے علاوہ صوبہ جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی خصوصی شرکت کریں گے، جبکہ علمائے کرام، عمائدین اور دیگر اہم شخصیات کو بھی اجلاس میں مہمان کی حیثیت سے شرکت کی دعوت دی جائے گی۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) اسلام آباد میں نیشل پریس کلب کے سامنے ہونے والے نماز جمعہ کے ہزاروں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ کربلا میں امام حسین علیہ سلام کے ساتھ افراد رشتے داری نبھانے نہیں بلکہ اپنے امام کی نصرت کرنے آئے تھے، خود کو امام پر خون میں غلطان کریں آئے تھے، ہم امام حسین علیہ سلا م کے پیروں ہیں انکی پیروی نہیں چھوڑیں گے، علامہ راجہ ناصر عباس نے کہاکہ شہزادی زینب علیہ سلام ہم آپکے اس پرچم عدل کو نہیں چھوڑیں گے، آج ہم پاکستان میں مظلوم ہیں، ہر پاکستانی مظلوم ہے ۔ معصوم(ع) فرماتے ہیں مظلوم کی حمایت گناہوں کی بخشی کا وسیلہ ہے مظلوم کے لئے آواز بلند کریں،علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ دہشتگردوں کے ساتھ اس ملک میں مذاکرت ہوتے ہیں ، ہزار ڈیڑھ ہزار دہشتگردوں کو مارنے سے دہشتگردی ختم نہیں ہوگی جب تک اُنکی جڑوں اور مائنڈ سیٹ کو ختم نہیں جائے گا جو ہمارے قومی اداروں میں گھساہوا ہے۔
وحدت نیوز کے نمائندے کے مطابق علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ دشمن ہماری طاقت ختم کررہا ہے، وہ تقسیم کی پالیسی پر گامزن ہے تم سنی بنو، تم شیعہ بنو اور تقسیم ہوجائویہ دشمن ہمارے خلاف کام کررہاہے۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے گلگت بلتستان کی صورتحال کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ آج جی بی کی زمین پر قبضے کروائے جارہے ہیں، وہاں عوام پر ظلم کروایا جارہا ہے، گلگت بلتستان پاکستان کا سر ہے، یہاں کوئی انڈیا کی دخل اندازی نہیں جیسے کے بلوچستان میں دیکھنے کو ملتی ہے لیکن پھر بھی یہاں ظلم کیا جارہا ہے، وہاں انفراسٹرکچر سے لے کر ہر سطح پر ظلم ہورہا ہے،اور اہم اسی ظلم اور و طن کی خاطر بھوک ہڑتال میں بیٹھے ہیں۔
قائدوحدت نے پارچنار کے مسائل کو اجاگر کرتے ہوئے کہاکہ پارچنار وہ سرزمین ہے جہاں سبز حلالی پرچم لہراتا ہے، جہاں کے لوگ پڑھے لکھے ہیں لیکن پانچ سالوں سے وہاں کا محاصرہ ہے،وہاں پر بھی ہزاروں کنال کی زمیں پر ریاستی سرپرتی میں جغرافیائی تبدیلی لانے کے لئے قبضہ کروایا جارہا ہے ،پارچنا ر کے لوگ تو میڈل کے مستحق تھے کہ جنہوں نے دہشتگردوں ک خلاف جنگ میں اہم کردار ادا کیا ہے، یہ وہ واحد خطہ ہےجہاں پاکستان کی رٹ قائم ہے لیکن افسوس یہاں بھی ظلم ، تین شعبان کو ایف سی اہلکاروں نے جشن منانے والوں پر گولیاں چلائیں اور تین کو شہید کیا کیوں؟؟ کیا یہ دہشتگرد تھے؟؟؟ علامہ راجہ ناصر عباس نے ایف سی اہلکاروں میں چھپے دہشتگردوں کی فہرست بھی دوران خطبہ بتائی ، اس دوران عوام شعار بلند کئے ـ’یہ کس کا لہو یہ کون مرا؟ بدمعاش حکومت بول ذرا؟ ‘، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ قائد شہید کے بیٹے اور اتحاد بین المسلمین کے داعی علامہ عابد الحسینی کو دہشتگرد قرار دیکر انہیں گرفتار کرنے کا اعلان کیا گیا، چیک پوسٹ پر انکی تصاویر لگائی ہوئی ہیں اور لوگوں سے پوچھتیں ہیں تمھارے ساتھ عابد الحسینی تو نہیں، یہ ظلم نہیں؟
علامہ راجہ ناصر عباس نے کہاکہ میں جنرل راحیل شریف سے مطالبہ کرتا ہوں کہ خدارا اپنی صفوں میں نظر ثانی کریں یہ کالی بھیڑیں اندر آکر عسکری ادارےکو بدنام کررہی ہیں،ہم پاکستان میں امن چاہتے ہیں ہم قائد اعظم کا پاکستان چاہتے ہیں ہم شدت پسند پاکستان نہیں چاہتے ۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے خیبر پختوخوا کے حالات پر تبصر ہ کرتے ہوئے کہا کہ پشاور میں شہید قائد کے مدرسہ میں دھماکہ ہو ا کئی افراد شہید ہوئے ، ڈیرہ اسماعیل خان سمیت پورے خیبر پختونخوا میں شیعہ ٹارگیٹ کلنگ جاری رہی لیکن بے حس وزیر اعلیٰ کو توفیق نہیں ہوئی وہ مذمت کرے اور شہداءکی دل جوئی کے لئے جائے،حد ہے کہ ایک پروفیسر کی لاش سڑک پر منہ کی بل پڑی رہی اور اُسے اُٹھانے والا کوئی نہیں تھا ہم عمران خان کی حکومت کی مذمت کرتے ہیں ہم کہتے ہیں کہ انہیں ہم سے اور شہد اءسے معافی مانگنی ہوگی ۔
پنجاب کے حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا علامہ راجہ ناصر عبا س نےکہا کہ جب سے نیشنل ایکشن پلان آیا ہے ہزاروں ایف آئی آر عزاداروں اور میلاد پڑھنے والوں پر کاٹی گئیں، عزاداری کے خلاف روکاوٹیں کھڑی کی گئیں علمائ و ذاکریں پر ضلعی پابندی عائد کی گئی ہم پنجاب حکومت کی ان کالی بھیڑوں کے خلاف کاروائی کا بھی مطالبہ کرتے ہیں ، ہم ناجائز درج کی گئی تمام ایف آئی آر واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہیں ۔
علامہ راجہ ناصر عبا س جعفری نے اپنی بھوک ہڑتال کے حوالے سے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ اس بھوک ہڑتال سے پہلے ہم نے دھرنے دیئے ،لانگ مارچ کیئے سب سے ملے اپنی حجت کو تمام کیا لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا، عمران خان سے بھی کے پی کے حالات کے حوالے سے ملاقات ہوئی لیکن کوئی بہتر ی نہیں آئی، علامہ راجہ ناصر عباس نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم کہتے ہیں کہ اُس وقت سے ڈرو جب قوم اُٹھے گی اور بنی گالہ کی طرف مارچ کرے یا پشاور کا رخ کرے۔اس موقع پر عوام نے لبیک یاحسینؑ کے فلک شگاف نعرے بلند کئے اور علامہ راجہ ناصر کی بات کی تائید کی۔
علامہ راجہ ناصر نے کہا میں بھوک ہڑتال پر بیٹھا ہوں ، جب تک مطالبات تسلیم نہیں بلکہ عمل نہیں ہوتا میں نہیں اُٹھوں گا، مجھے جیل میں ڈالو گے میں وہاں بھی بھوک ہڑتال پر رہوں گا مرجاوں گا تو بیٹا اور ساتھی بھوک ہڑتال کریں گے،لیکن اپنے موقف سے نہیں ہٹو ں گا کوئی نہیں آئے میں اکیلا بیٹھوں گا۔
آخر میں انہوں نے امریکا، سمیت یورپ میں ہونے والے مظاہروں پر وہاں کے مومنین کا شکریہ ادا کیا ، انہوں کہا کہ قوم کے تمام افراد اپنے امور انجام دیں جب وقت ملے یہاں آئیں ہم یہاں بیٹھے ہیں، ہم ظلم کے خلاف اُٹھے ہیں جو علی کی بیٹی نے ہمیں سیکھایا ہے، خطبہ کے آخر میں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مصائب جناب زینب علیہ سلام پڑھے جس پر شدید گریہ بھی ہوا ۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) ملک میں جاری شیعہ ٹارگٹ کلنگز کے خلاف مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے اعلان پر جمعہ کے روز ملک گیر’’یوم جمعتہ الوفا‘‘منایا گیا۔اس سلسلے میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مرکزی نماز جمعہ علامہ ناصرعباس جعفری کی اقتدا میں پریس کلب اسلام آباد کے سامنے ادا کی گئی جس میں ملک بھر سے جید علما کرام کے علاوہ ہزاروں نمازی موجود تھے۔ ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں بھی احتجاجی ریلیاں منعقد کی گئیں۔مظاہرین دہشت گردی کے خلاف عملی اقدامات اورملت تشیع کو ملک بھر میں انتقام کو نشانہ بنانے پر ذمہ داران کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کر رہے تھے۔اس موقعہ پر وطن عزیز کے استحکام اور خوشحالی کے لیے بھی خصوصی دعائیں مانگی گئیں۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے نیشنل پریس کلب کے سامنے بھوک ہڑتالی کیمپ میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک طے شدہ سازش کے تحت فوج کے امیج کو خراب کیا جا رہا۔انہوں نے آرمی چیف جنرل راحیل سے مطالبہ کیا ہے کہ گلگت بلتستان سے لے کر پارہ چنار تک ملک کے باوقار عسکری ادارے سے ایسی کالی بھیڑوں کا خاتمہ کیا جائے جو افواج پاک کی بدنامی کا باعث بن رہی ہیں۔انہیں نے کہا کہ پارہ چنار میں تین بے گناہ افراد کو سر میں گولیاں مارنے والے کمانڈنٹ ،ایف سی و لیویز اہلکاروں کو فوری گرفتار کر کے تحقیقاتی کمیشن قائم کیا جائے ۔مختلف اداروں میں موجود داعش مائنڈ سیٹ وطن عزیز کے عدم استحکام کی بنیادی وجہ ہے۔دشمن غیر محسوس طریقے سے اپنی جنگ سرحدوں کے اندر لے آیاہے۔وطن عزیزکے اندر موجود ملک دشمن طاقتوں کا مقابلہ کرنے کے لیے حکومت کو ذاتی تعلقات اور بیرونی دباو سے بالاتر ہو کر ذمہ دارانہ کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا ملک کے مختلف علاقوں میں محرومیوں کے احساس کا خاتمہ ملک کی سالمیت و بقا کے لیے انتہائی ضروری ہے۔ گلگت بلتستان پاکستان کا سر ہیں جواپنے آئینی حقوق اور شناخت کے حصول کے لیے گزشتہ 68 سالوں سے گدائی کر رہے ہیں۔ان لوگوں کو حقوق دینے کی بجائے مسلک اور قوم کی بنیاد پر گروہوں میں تقسیم کرنے کی سازش کی جارہی ہے تاکہ انہیں کمزور کیا جا سکے۔ان کی زمینوں پر ناجائز قبضے کیے جا رہے ہیں۔گلگت بلتستان محب وطن لوگوں کی سرزمین ہیں یہاں کے لوگوں میں مادر وطن سے نفرت پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔اس طرح کرم ایجنسی وہ واحد ایجنسی ہے جہاں سے فوج کے خلاف کبھی آواز بلند نہیں ہوئی۔یہاں آج بھی سبز ہلالی پرچم لہرا ہے۔یہاں کے غیور باسیوں نے طالبان کے نجس قدموں سے اس سرزمین کو آلودہ نہیں ہونے دیا۔ریاستی اداروں نے یہاں کے مکینوں پر زمین تنگ کر نا شروع کر دی ہے۔کرم ایجنسی کے باسیوں کی ہزاروں کنال زمین پر ریاستی سرپرستی میں قبضہ مشتعل کرنے کی ایک سوچی سمجھی اور دانستہ کوشش ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لوگوں کو قائد و اقبال کا پاکستان چاہیے ۔پشاور ،ڈئی آئی خان، ہنگو اور کوہاٹ سمیٹ خیبرپختونخواہ کے بیشتر علاقوں میں آئے روز ملت تشیع کے ساتھ ظلم و بربریت کی المناک مثالیں رقم کی جا رہی ہیں۔ ہمارے پروفیشنلز، وکلا، اساتذہ اور مختلف شعبوں کے ماہرین کو کی ٹارگٹ کلنگز جاری ہے۔لیکن یہاں کی حکومت کو پانامہ لیکس والے کھیل سے فرصت نہیں ۔عمران خان کی حکومت نے آج تک مذمت کے دو بول نہیں بولے۔پی ٹی آئی کو اس لاپروائی پر معافی مانگنا ہو گی۔اس وقت حکومتی سطح پر ایک ایسے میکانزم کی تشکیل کی اشد ضرورت ہے جس میں غیر جانبدار لوگ شامل ہوں تاکہ نا انصافیوں کو راستہ روکا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں عزاداری کو محدود کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ہزاروں افراد پر محض اس لیے مقدمات درج کیے جا رہے ہیں کہ انہوں نے مجلس آدھا گھنٹہ دیر سے ختم کیوں کی ۔اسی طرح اہلسنت برادران پر درود و سلام پڑھنے پر پرچے کاٹے گئے ہیں جو سراسر زیادتی اور انتقامی کاروائی ہے۔پنجاب حکومت کو ایسی تمام ظالمانہ ایف آئی آر واپس لینا ہوں گی۔خرم ذکی جو کہ ایک محب وطن اور تکفیری فکر کا مخالف تھا اس کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے ۔انہوں نے کہا کہ میں اس وقت تک یہاں سے نہیں ہلوں گا جب تک ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کر لیے جاتے۔نماز جمعہ کے اس اجتماع میں ہزاروں کی تعداد میں افراد شریک تھے۔
وحدت نیوز (کراچی) گذشتہ ایک ہفتے سے نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے شیعہ ٹارگٹ کلنگ اور ریاستی اداروں کی مجرمانہ خاموشی کے خلاف جاری سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی بھوک ہڑتال سے اظہار یکجہتی کیلئے ایم ڈبلیوایم ضلع ملیر کے تحت اسٹارگیٹ کراچی پر امن احتجاجی مظاہرہ اور اور شہداء کی یاد میں چراغاں کیا گیا، اس موقع خواتین ،مرد اور بچوں کی بڑی تعداد موجود تھی جنہوں نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر شیعہ نسل کشی کے خلاف اور علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کے حق میں نعرے درج تھے، مقررین سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی رہنما سید علی حسین نقوی ،مولانا نشان حیدر ،آصف صفوی اور سید احسن عباس رضوی نے کہا کہ حکمرانوں کے کیلئے شرم کامقام ہے کہ پاکستان کی ایک بڑی سیاسی ومذہبی جماعت کا سربراہ اپنی قوم کے اکابرین کے قتل عام میں ملوث دہشت گردوں کے خلاف کاروائی اور اہل خانہ کو انصاف دلوانے کیلئے ایک ہفتے سے بھوک ہڑتال پر بیٹھا ہوا ہے، ریاستی اداروں کی نااہلی کا عالم یہ ہے کہ وہ کسی بڑے حادثے یا ملک گیر احتجاجی تحریک کے انتظار میں بیٹھے ہیں اور علامہ راجہ ناصرعباس کے 10جائز مطالبات کی منظوری میں لیت ولعل کا مظاہرہ کررہے ہیں ۔
مقررین نے کہا کہ ملت تشیع نے ہمیشہ حب الوطنی کا مظاہرہ کیا 23ہزار سے زائد پیاروں کے جنازے اٹھانے کے باوجود کسی ملک دشمن قوت کے آلۂ کار نہیں بنے اس کے باوجود ریاستی ادارے ہمیں انصاف فراہم کرنے سے قاصر ہیں ، وفاقی ، خیبرپختونخوا، پنجاب اور سندھ کی حکومت مسلسل ہماری نسل کشی پر خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہے، پاراچنار میں ایف سی اہلکاروں نے نہتے شہریوں پر گالیاں چلائیں جو کہ نواسہ رسول ﷺ کی ولادت کے جشن میں مصروف تھے، ڈیرہ اسماعیل خان ملت تشیع کی مقتل گاہ بنا ہوا ہے لیکن میاں نواز شریف اور عمران خان صاحب کو اقتدار کی رسہ کشی کی فرصت نہیں ،ایم ڈبلیوایم رہنماؤں نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف سے مطالبہ کیا کہ ملت جعفریہ کاحکمرانوں سے اعتبار اٹھ چکا ہے اور وہ شیعہ قتل عام پرانصاف کے حصول کیلئے ان کی جانب دیکھ رہی ہے ، ہمارے قائد ضعیفی، ناتوانی اور بیماری کی حالت میں انصاف کے حصول کیلئے بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہیں لیکن کسی ریاستی ادارے کو یہ توفیق نہیں کہ وہ ان کی شکایت سن سکے ۔