وحدت نیوز (شکارپور) مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی اور وارثان شھداء شکارپورکی قیادت میں پارہ چنار ڈیرہ اسماعیل خان اور کراچی میں شیعہ مسلمانوں کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف احتجاجی جلوس نکالا گیا۔اس موقع پر مظاہرین سے وارثان شھداء کمیٹی کے ممبران اور مجلس وحدت مسلمین ضلع شکارپور کے سیکریٹری جنرل فدا عباس ، isoکے ڈویژنل صدر سلمان حسینی و دیگر نے خطاب کیا۔

اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ پارہ چنار میں نہتے شہریوں پر ایف سی اہلکاروں کی بلا جواز فائرنگ ریاستی دھشت گردی اورقابل مذمت ہے۔حقوق انسانی کے علمبرداراور تمام مسالک کے لوگ، کراچی ، ڈی آئی خان میں شیعہ نسل کشی کے خلاف آواز بلند کریں۔

انہوں نے کہا کہ ممتاز سماجی کارکن خرم زکی شھید نے لال مسجد کے برقع پوش ملااور تکفیری ٹولے کی دھشت گردی کے خلاف انتہائی جرئت اور بہادری سے جدوجہد کی۔آپریشن ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان کے ہوتے ہوئے ملک کے مختلف علاقوں میں شیعہ جوانوں کی نسل کشی اور کالعدم دھشت گرد جماعت کی شر انگیز سرگرمیاں سوالیہ نشان ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شکارپور کے وارثان شھداء گذشتہ دس روز سے احتجاجی کیمپ میں بیٹھے ہیں۔سندہ حکومت وارثان شھداء سے کیے گئے معاہدے پر عمل در آمد نہ کر کے سنگین غلطی اور عھد شکنی کی مرتکب ہوئی ہے۔سندہ حکومت اپنے وعدے پورے کرے۔

وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین لاہور کے سیکرٹری جنرل علامہ حسن ہمدانی کارکنوں کے ہمراہ سربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصر عباس کی شیعہ نسل کشی کیخلاف بھوک ہڑتال کے دوسرے روز میں داخل ہونے پر ان سے اظہار یکجہتی حکومت اور ریاستی اداروں کے ضمیر کو جھنجھوڑنے کیلئے لاہور پریس کلب کے سامنے بھوک ہڑتال پر بیٹھ گئے، بھوک ہڑتالی کیمپ میں روزانہ کے بنیاد پر مرد، خواتین، بچے اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد شریک ہو کر ملت جعفریہ کیساتھ ہونے والی ظلم بربریت کیخلاف صدائے احتجاج بلند کریں گے۔ بھوک ہڑتالی کیمپ میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے علامہ حسن ہمدانی کا کہنا تھا کہ ہمارا یہ احتجاج غیر معینہ مدت کیلئے ہے جب تک ہمیں انصاف نہیں ملتا ہم اس بھوک ہڑتال کو جاری رکھیں گے، ہم ذلت کی زندگی کو عزت کی موت پر ترجیح دیتے ہیں، انشاللہ گذرتے دن کیساتھ ساتھ پورے ملک میں یہ احتجاجی تحریک پھیل جائیگی، ہم اپنی آئینی و قانونی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں شیعہ کلنگ پر حکومت اور ریاستی اداروں کی مجرمانہ خاموشی ہماری قوم کیلئے لمحہ فکریہ ہے، حکمران اور ادارے اس بات کی وضاحت کریں کہ ہمارے چوبیس ہزار سے زائد شہداء کے انصاف کیلئے کونسا راستہ اپنائیں؟ ہماری نسل کشی ایک منظم منصوبہ بندی کا حصہ ہے اس سازش سے ہم بخوبی واقف ہیں، ہمیں حب الوطنی اور امن پسندی کی سزا دی جا رہی ہے۔ علامہ حسن ہمدانی نے محب وطن عوام سے درخواست کی کہ وہ ملک سے دہشتگردی فرقہ واریت اور انتہاپسندی کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے ہماری اس تحریک کا ساتھ دیں ہم ظلم کیخلاف اور مظلوموں کے حقوق کیلئے گھروں سے نکلے ہیں اور مظلوموں کو حقوق دلانے کیلئے ہم اپنے خون کے آخری قطرے تک جدو جہد جاری رکھیں گے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) بھوک ہڑتال پر بیٹھےمجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری سے اظہار یکجہتی کیلئے احتجاجی کیمپ میں تشریف لانے والے سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے پریس کانفرنس کے دوران مجلس وحدت مسلمین کی قیادت کو آخری دم تک ساتھ دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کے لیے شرم کا مقام ہے کہ ملک کی ایک بڑی مذہبی و سیاسی جماعت کا قائد اپنے قوم کے جائز مطالبات منوانے کے لیے بھوک ہڑتال کر رہا ہے۔ملک بھر میں شیعہ نسل کشی اور پارہ چنار کی حالیہ بربریت کے خلاف ہم صدائے احتجاج بلند کرتے ہیں اور مجلس وحدت مسلمین کے تمام مطالبات کی منظوری تک ان کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔ دریں اثنا سارا دن احتجاجی کیمپ میں مختلف وفود کا آنا جانا لگا رہا۔ راولپنڈی سے علما اور شیعہ عمائدین کی ایک بڑی تعداد نے علامہ علی اکبر کاظمی کی قیادت میں علامہ ناصر عباس سے ملاقات کی۔مجلس وحدت مسلمین کی مرکزی قیادت کی طرف سے بھوک ہرتال کا سلسلہ شروع ہو نے کے بعد ملک کے مختلف شہروں میں ملت تشیع کے اہم مقامات پر احتجاج کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔

وحدت نیوز (سلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے بھوک ہڑتال کے دوسرے روز احتجاجی کیمپ سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے حکمرانوں نے ملک میں ظلم و بربریت،کرپشن اور لاقانونیت کا بازار گرم کر رکھا ہے۔اس ظلم کے خلاف اگر ایک سال بھی بھوک ہرتال کرنا پڑی تو کریں گے۔ اگر حکومتی رویہ میں تبدیلی نہ آئی تو احتجاج کے لیے آگے کی طرف بھی بڑھا جا سکتا ہے۔خیبرپختونخواہ کی حکومت جسے عمران خان مثالی کہتے ہیں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔اس صوبے میں تعلیمی ادارے،مساجد،بزنس مین ،وکلااور مختلف شعبوں کے ماہرین سمیت کوئی بھی محفوظ نہیں ہے۔ڈیرہ اسماعیل خان میں چارشیعہ پروفیشنلز کو ایک ہی دن میں قتل کر دیا گیا تکلیف دہ امر یہ ہے کہ اس قتل وغارت پر حکومت کی طرف سے تعزیت تک کرنا گوارہ نہیں کیا جاتا۔اگر ان کو پاکستان کی حکومت مل جائے تو یہ پورے ملک کو خیبرپختونخواہ کی طرف بدامنی کی طرف دھکیل دیں گے۔اسی طرح وفاقی حکومت بھی نا اہل ہے۔ فاٹا میں حکومتی اہلکاروں کی طرف سے تین روز قبل خون کی جو ہولی کھیلی گئی آج اس کا الزام بھی مقتولین کے اہل خانہ پر لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔حکومت مکمل طور پر بے حس ہو چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پارہ چنار میں قتل ہونے والے بے گناہ افراد پر کمانڈنٹ کی طرف سے گولیاں چلائیں گئیں جو بربریت اور اختیارات کے ناجائز استعمال کی انتہا ہے۔ پنجاب میں پولیس بے گناہ شیعہ افراد کے خلاف مقدمات بنانے میں مشغول ہے۔ پاکستان میں ہر شخص کوآئینی طور پر مذہبی آزادی حاصل ہے۔ہمیں ہماری عبادت گاہوں کے اندر مجلس و جلوس کے پروگرام آدھا گھنٹہ تاخیر ہو نے پر پرچہ کاٹ دیا جاتا ہے۔ملت تشیع کے ساتھ یہ انصافی آخر کسی کی ایما پر ہو رہی ہے اس کے پس پردہ کیا مقاصد ہیں۔پنجاب میں اس وقت تک سینکڑوں شیعہ افراد کو شہید کیا جا چکا ہے لیکن آج تک قاتل لاپتہ ہیں۔ان دہشت گردوں کی پشت پناہوں کو منظر عام پر لایا جائے۔اس ملک میں محب وطن افراد کو گولی مار دی جاتی ہے اور دہشت گردوں کو سہولتیں دی جارہی ہیں۔ خرم ذکی ایک جرات مند صحافی اور سول سوسائٹی کانڈر رہنما تھا۔اس حب الوطنی کی سزا دی گئی۔اس کو قصور ملک دشمن تکفیریوں کے خلاف آواز بلند کرنا تھا۔گلگت میں مقامی لوگوں کی زمینوں پر قبضے کیے جارہے ہیں۔لاقانونیت کا یہ حال ہے کہ گلگت جیل سے چودہ قیدی اغوا ہوگئے۔انتظامیہ عسکری اداروں پر الزام لگا رہی ہے کہ ان کی تحویل میں ہیں جبکہ متعلقہ عسکری ادارے لا علمی کا اظہار کررہے ہیں۔پاکستان کی مظلوم عوام کے ساتھ یہ ظلم کب تک روا رکھا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس غیر منصفانہ نظام کا خاتمہ امن و امان کے قیام کے لیے ضروری ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا مارشل لا ان مسائل کا حل نہیں ہے بلکہ مارشل لا خود ایک مسئلہ ہے۔الیکشن کمیشن ٹھیک ہو جائے۔ لوگوں کو الیکشن پر خطیر سرمایہ خرچ سے روکے ۔لوگ سرمائے کی بجائے اہلیت کی بنیاد پر منتخب ہو کر آئیں تو ایک صاف ستھری حکومت کا قیام ممکن ہے۔ہم عادلانہ نظام کے خواں ہیں جو بابصیرت اور صالح افراد پر مشتمل ہو۔موجودہ نظام حکومت جمہوریت نہیں بلکہ سرمایہ داروں کا ایک گروہ اقتدار پر قابض ہے جو دولت کے بل بوتے پر حکومت میں آیا ہے۔ جنکے اپنے اثاثہ جات بیرون ممالک ہیں۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کے پاس عوام کے لیے کوئی پالیسی نہیں ۔بیس کروڑ عوام میں سے حکومت کو کوئی ایسا باصلاحیت آدمی آج تک نہیں مل سکا جسے وزیر خارجہ بنایا جا سکے۔ یہ بدنیت اور مفاد پرست حکمران ہیں ۔انہیں ملک معاملات سے غرض نہیں بلکہ ذاتی مفادات کا حصول ان کا ہدف ہے۔

وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر علی مہدی کی کال پر ملک بھر میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف یوم احتجاج منایا گیا۔ ملتان میں نماز جمعہ کے بعد جامع مسجد الحسین نیوملتان (گلشن مارکیٹ) سے ایم ڈبلیو ایم اور آئی ایس او کے زیراہتمام احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی کی قیادت مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی، ضلعی سیکرٹری جنرل علامہ قاضی نادر حسین علوی، آئی آئی ایس او کے مرکزی رہنما ضمیر جعفری اور ملتان کے ڈویژنل صدر قاسم شمسی نے کی۔ ریلی کے شرکاء نے بینرز اور پلے کارڈز اُٹھا رکھے تھے۔ جن پر شیعہ نسل کشی، ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کے خلاف نعرے درج تھے۔ ریلی کے شرکاء نے ملک میں جاری دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ، نسل کشی اور شیعہ مسلمانوں کے ساتھ نارواسلوک کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

ریلی سے خطاب کرتے ہوئے علامہ اقتدار حسین نقوی اور علامہ قاضی نادر حسین علوی نے کہا کہ ملک میں ایک بار پھر شیعہ مسلمانوں کے خون کے ساتھ ہولی کھیلی جا رہی ہے، کبھی ڈیرہ اسماعیل خان میں بے گناہ شیعہ نوجوانوں کو قتل کیا جاتا ہے تو کبھی کراچی میں آواز حق بلند کرنے والے خرم ذکی کو شہید کیا جاتا ہے۔ کبھی پاراچنار میں متعصب انتظامیہ اور ایف سی کی جانب سے فائرنگ اور تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ملک میں بڑھتی ہوئی شیعہ مخالف کارروائیوں سے ہمیں ڈرایا اور دھمکایا جا رہا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ ہم پاکستان میں امن اور اتحاد کے داعی ہیں ہمارے صبر اور خاموشی کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔ ہم کرم ایجنسی کی متعصب انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ پاراچنار میں بے گناہ شیعہ مسلمانوں کو کس جُرم میں شہید کیا گیا۔ علامہ قاضی نادر علوی نے مزید کہا کہ ہم طالبان خان اور شاہ محمود قریشی کو متنبہ کرتے ہیں کہ خیبر پختونخوا میں شیعہ نسل کشی فوری بند کی جائے، ورنہ مخدوم شاہ محمود قریشی کو ملتان سے شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔

ریلی سے خطاب کرتے ہوئے امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی رہنما ضمیر جعفری اور ملتان کے ڈویژنل صدر قاسم شمسی نے کہا کہ ملک میں جاری نیشنل ایکشن پلان سے توجہ ہٹانے کے لئے ایک منظم طریقے سے شیعہ ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ شروع ہوا ہے، جس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ اس وقت امریکہ پاکستان اور عالم اسلام کے خلاف سازشوں میں مصروف ہے، لیکن ہمارے حکمران امریکی اشاروں پر ناچنے کے عادی ہوچکے ہیں، ملک میں اگر امریکی پالیسیوں کی بجائے قرآنی پالیسیوں کو اپنایا جاتا تو آج ملک کی یہ صورتحال نہ ہوتی۔ اُنہوں نے کہا کہ آئی ایس او پاکستان ہر سال 16 مئی کو یوم مردہ باد امریکہ مناتی ہے کیونکہ 16 مئی کو اسرائیل کے ناپاک وجود کا دن ہے، جس کی وجہ سے آج ہمارا قبلہ اول صیہونیت کے شکجنے میں ہے۔

امریکی آشیر باد سے فلسطین میں لاکھوں بے گناہ فلسطینی شہید، لاکھوں زخمی اور قید ہیں۔ لیکن آج بھی بعض مالک امریکہ اور اسرائیل سے اپنی قربتیں بڑھانے کے درپے ہیں۔ ریلی کے آخر میں امریکی اور اسرائیلی پرچم نذرآتش کیے گئے۔ ریلی کے آخر میں ملک میں جاری ٹارگٹ کلنگ کے خلاف قرارداد پیش کی گئی، جسے ریلی کے شرکاء نے فلک شگاف نعروں سے منظور کیا۔ ملتان کے علاوہ بہاولپور، ڈیرہ غازیخان، مظفرگڑھ، علی پور، رحیم یارخان، خانیوال، بھکر، میانوالی، لیہ اور کبیروالا میں بھی مجلس وحدت مسلمین اور آئی ایس او کے زیراہتمام یوم احتجاج اور مردہ باد امریکہ منایا گیا۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے پاکستان میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے تسلسل کو حکومت کی مجرمانہ خاموشی اور بےحسی قرار دیتے ہوئے بھوک ہرتال کر اعلان کر دیا۔ نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ علامہ ناصر نے کہا کہ ریاستی ادارے عوام کو تحفظ دینے کی بجائے دہشت گردی پر اتر آئے ہیں۔ پارا چنار میں لیویز اور ایف سی کے اہلکاروں نے پُرامن احتجاج کرنے والے نہتے معصوم شہریوں پر اس طرح فائرنگ کی جیسے وہ کسی دشمن کے سپاہی ہوں۔ ڈیرہ اسمعاعیل خان میں چار شیعہ پروفیشنلز کو دن دیہاڑے موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔ یہ ظالمانہ طرز عمل ایک انصاف پسند ریاست کا نہیں ہو سکتا۔ ملک میں تکفیری گروہوں حکومتی آشیرباد میں پروان چڑھ رہے ہیں اور محب وطن افراد کو موت کی وادی میں دھکیلا جا رہا ہے۔ پورے ملک میں ملت تشیع کے ہونہار افراد اور مختلف شعبوں کے ماہرین کو چن چن کر قتل کیا جا رہا ہے۔ ہم اپنے پیاروں کے جنازے اٹھااٹھا کر تھک چکے ہیں۔ اس شیعہ نسل کشی کے خلاف بھوک ہرتالی کیمپ میں بیٹھ کر اپنا احتجاج ریکارڈ کراوں گا۔

علامہ ناصر عباس نے کہا کہ اس ملک میں امن کا قیام اس وقت تک ممکن نہیں جب تک حکومت تکفیر کے فتوی دینے والے دین فروش ملاؤں کے خلاف کاروائی نہیں کرتی۔ ملک میں امن کے قیام اور شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے خاتمے کے لیے ہم حکومت کے سامنے اپنے دس نکات پر مشتمل مطالبات پیش کررہے ہیں۔ ہمارا حکومت سے مطالبہ ہے کہ شیعہ نسل کشی میں ملوث تکفیری دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف ملک گیر آپریشن شروع کیا جائے۔ ریاستی اور عسکری ادارے شیعہ مسلمانوں کے قتل عام میں ملوث دہشت گردوں کے خلاف فوری کاروائی کریں اور مجرمانہ خاموشی ختم کریں۔ کالعدم تنظیموں کے خلاف فوری کارروائی کا آغاز کیا جائے اور نام بدل کر کام کرنے والی کالعدم جماعتوں کی سرگرمیوں کو روکا جائے۔ ملک میں شیعہ مسلمانوں پر ہونے والے دہشت گردوں کے حملوں بالخصوص سانحہ شکار پور، سانحہ جیکب آباد، سانحہ چلاس، سانحہ بابوسر، سانحہ حیات آباد، سانحہ عاشور اور سانحہ راولپنڈی سمیت تمام سانحات کے مقدمات کو ملٹری کورٹس میں بھیجا جائے۔ پاکستان میں موجود تمام مسالک اور مذہب کے لوگوں کو تکفیری دہشت گردوں سے تحفظ فراہم کیا جائے۔ پنجاب حکومت اپنی شیعہ دشمنی فوری ختم کرے۔ عزاداری سید الشہدا پر غیراعلانیہ پابندیاں، شیعہ عمائدین اور بانیان مجالس کے خلاف ایف آئی آر ختم کی جائیں۔ علما و ذاکرین پر عائد پابندیوں کا مکمل خاتمہ اور جن لوگوں کا نام بلاوجہ شیڈول فور میں ڈالا گیا ہے اسے نکالا جائے۔ خیبرپختونخواہ حکومت شیعہ قتل عام پر مجرمانہ خاموشی ختم کرے اور دہشت گردوں کے خلاف سنجیدہ کاروائی کی جائے۔

سربراہ مجلس وحدت مسلمین نے مطالبہ کیا کہ پارا چنار کرم ایجنسی میں ایف سی کے ہاتھوں شہید ہونے والے بےگناہ مظاہرین کے لیے تحقیقاتی کمیشن بنایا جائے اور کمانڈیٹ کرم ایجنسی، پولٹیکل ایجنٹ اکرام اللہ اور اسسٹنٹ پولٹیکل ایجنٹ شاہد علی کے خلاف قانونی کاوررائی کی جائے۔گلگت بلتستان اور پارا چنار کی ڈیمو گرافی تبدیل کرنے کی سازش اور حکومتی سرپرستی میں شیعان حیدر کرار کی زمینوں پر قبضہ فوری ختم کیا جائے۔ مسلکی بنیادوں پر پاکستان کی تقسیم کی سازش کے خلاف عملی اقدامات کیے جائیں۔ علامہ ناصر نے کہا کہ اگر حکومت نے ہمارے مطالبات تسلیم نہ کیے تو پھر یہ تاثر سچ ثابت ہو گا کہ حکومت دہشت گردی کے خاتمے اور امن و امان کے قیام میں مخلص نہیں ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree