The Latest

وحدت نیوز(قم) سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان حجت الاسلام والمسلمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اپنے وفد کے ہمراہ موسسہ باقر العلوم قم المقدسہ کا دورہ کیا۔
مدیر موسسہ جناب حجت الاسلام و المسلمین شیخ فدا علی حلیمی نے انہیں خوش آمدید کہا اور موسسے کا تعارف کرایا۔

موسسہ باقر العلوم کے مسئول آموزش جناب حجت الاسلام محسن عباس مقپون نے موسسہ کی اب تک کارکردگی اور حال حاضر میں انجام پذیر علمی و فرھنگی فعالیتوں کی مختصر رپورٹ پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ موسسہ باقر العلوم کی جانب سے سال بھر میں اردو زبان طلاب کی فکری تربیت اور مفید موضوعات پر شارٹ کورسس کا اہتمام کیا جاتا ہے۔

سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے موسسے میں انجام دی جانے والی فعالیتوں کو سراہا اور انہیں وقت کی ضرورت قرار دیتے ہوئے ان میں مزید بہتری لانے اور وسیع پیمانے پر اس طرح کے علمی، تحقیقی اور فرھنگی امور کو انجام دینے کی تلقین کی۔

انہوں نے کہا کہ مستعد اور باصلاحیت طلاب کی علمی میدان میں ترقی کےلئے فکری تربیت بھی ہونی چاہیے اس کے لیے آپ لوگوں کی جانب سے شارٹ کورسز کا اہتمام نہایت مفید ثابت ہوگا۔

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے موسسے میں جاری کلاس کا بھی دورہ کیا اور اساتیذسے گفتگو کی۔اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین شعبہ قم کے سیکریٹری جنرل حجت الاسلام و المسلمین سید شیدا حسین جعفری اور کابینہ کے دیگر افراد بھی موجود تھے۔

وحدت نیوز(لاہور) یوم شہادت امام محمد تقی علیہ سلام کی مناسبت سے مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی مرکزی سیکرٹری جنرل و رکن پنجاب اسمبلی سیدہ زہرا نقوی نے اپنے پیغام میں کہا کہ امام ھادی علیہ السلام کی المناک شہادت کے موقع پر تمام اہل اسلام بالخصوص حجت برحق امام مہدی علیہ سلام کی خدمت اقدس میں تعزیت و تسلیت پیش کرتی ہوں۔

 انہوں نے کہا کہ امام محمد تقی علیہ سلام اخلاق و اوصاف میں انسانیت کی اس بلندی پر تھے جس کی تکمیل رسولؐ اور آل رسول کا طرہ امتیاز تھی ہر ایک سے جھک کر ملنا، ضرورت مندوں کی حاجت روائی کرنا، مساوات اور سادگی کو ہر حالت میں پیش نظر رکھنا، غربا کی پوشیدہ طور پر خبر لینا ، مہمانوں کی خاطر تواضع کرنا اور عزت و احترام سے پیش آنا اور دوستوں کے علاوہ دشمنوں سے بھی اچھا سلوک کرتے رہنا غرضیکہ آپؑ کی ذات مبارکہ تمام صفات حسنہ کا مظہر تھی۔

 انہوں نے کہا جسطرح دوسرے ائمہ علیہم السلام  نے اپنے جھاد سے اسلام کے قابل فخر تاریخ کےاوراق پر ہر ورق کا اضافہ کیا ہے، امام تقی الجواد علیہ سلام نے بھی اپنے آپ پر عملی طور مجموعی اسلامی جہاد نافذ کیا اور ہمیں ایک عظیم سبق سکھایا کہ جب بھی منافق اور ریا کار طاقتوں کا سامنا ہو تو ہمیں ہمت کرکے ان سے نمٹنے کے لئے لوگوں کو آگاہ کرنے کی کوشش کرنی چاہئے امام رضاعلیہ السلام اور امام محمد تقی علیہ السلام دونوں نے مامون کے چہرے سے ریاکاری اور نفاق کے نقاب کو اتارنے کی کوشش کی اور کامیاب ہوگئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ خداوند عالم سے دعا ہے کہ امام محمد تقی علیہ سلام کے صدقے باطل کے مقابلے میں صبر و بصیرت اور مزاحمت کیساتھ ڈٹے رہنے کی توفیق اور قوت عطا فرمائے ۔ آمین

وحدت نیوز(قم) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے قم میں صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ جس طرح شام کی تقسیم ایران کے لئے خطرے کا باعث بن سکتی تھی اسی طرح افغانستان کی تقسیم بھی ہمسایہ ممالک کے لئے خطرہ بن سکتی ہے۔

انھوں نے کہا کہ 11 ستمبر کے حادثے سے قبل پاکستان میں ایسی حکومت تھی جو امریکہ کے فرمان کے تحت تھی ۔ آج 20 سال بعد امریکہ افغانستان سے نکل رہا ہے جس کے اثرات پاکستان پر بھی مرتب ہورہے ہیں۔

ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ نے کہا کہ امریکہ بڑا شیطان ہے جس کاخطے میں آنا اور جانا دونوں بد امنی اور جنگ کا باعث بنتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ امریکہ نے عراق اور شام میں داعش دہشت گرد تنظيم کو تشکیل دیا اور ان کو مدد فراہم کی۔ اور امریکی حکومت کے پروردہ کئی دہشت گرد گروہ خطے میں موجود ہیں ۔ طالبان بھی امریکی پروردہ گروہ ہے جسے آج امریکہ نے کھلی چھوٹ دیدی ہے تاکہ افغانستان اندرونی جنگ کا شکار ہوجائے۔

راجہ ناصرعباس جعفری نے کہا کہ افغانستان میں کئی دہشت گرد گروہ موجود ہیں جن سے افغان عوام کو شدید خطرات لاحق ہیں ، اگر افغانستان پر طالبان نے قبضہ جمانے کی کوشش کی تو افغانستان میں داخلی جنگ شروع ہو جائےگی۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان کو امریکہ کی سازشوں کا شکار نہیں ہونا چاہیے بلکہ امریکی سازشوں کامقابلہ کرنا چاہیے۔ کیونکہ اگر پاکستان امریکی سازش کا شکار ہوگیا تو پاکستان اور چین کے درمیان اقتصادی اور سیاسی تعلقات خطرے میں پڑ جائیں گے لہذا پاکستان کو ہوشیار رہنا چاہیے۔

 ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ نے کہا کہ پاکستانی عوام پاکستانی حکومت کے ساتھ ہیں جب پاکستان کے وزير اعظم عمران خان نے اس بات کا اعلان کیا کہ ہم امریکہ کو فوجی اڈے نہیں دیں گے تو پاکستانی عوام میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ۔ انھوں نے کہا کہ افغانستان میں کسی خاص گروہ کی حمایت کرنا بھی پاکستان کے لئےمفید نہیں ہے پاکستان کو افغان قوم کی حمایت کرنی چاہیے۔

وحدت نیوز(قم)مـجلس وحـدت مسلــمین پاکستان شعبہ قم کے زیراہتمام سے منعقدہ عظیم الشان کانفرنس"بدلتے عالمی حالات اور ہماری زمہ داری" کا باقاعدہ آغاز قاری شبیر حسین کریمی نے تلاوت کلام پاک سے کیااس کے بعدکانفرنس کــے خطیب ســربــراہ مجلــس وحدت مسلـمین پاکســتان جــناب علامــہ راجـہ ناصرعــباس جعفــری حفظہ اللہ نے دعائیہ کلمات کے بعد تمام شرکا کا شکریہ ادا کیا اور علما و طلاب کو نصحیت فرماتے ہوئے آپ نے کہا کہ قم المقدسہ میں گزارے ہوئے دن ہماری زندگی کا قیمتی سرمایہ ہیں، وقت تیزی سے گزرتا ہے آپ تعلیمی اور تربیتی کاموں کے علاوہ دوسری منفی سرگرمیوں کے قریب بھی نا جائے،کیونکہ منفی سرگرمیوں کی وجہ سے انسان کی توفیقات سلب ہو جاتی ہیں آپ نے اس نیت سے رہنا ہے کہ پڑھ کر واپس پاکستان جانا ہے اور وہاں خدمت کرنی ہے۔

? حالات حاضرہ کے حوالے سےبات کرتے ہوئے آپ نے فرمایا کہ احادیث میں زمانے کی شناخت کی بہت تاکید کی گئی ہے،حالات کا علم رکھنے والا شخص کبھی پریشان نہیں ہوتا۔ لوگوں کی تین قسمیں ہیں۔ بعض لوگ زمانے سے پیچھے رہ جاتے ہیں، بعض لوگ وقت کے ساتھ ساتھ چلتے ہیں، لیکن وہ کہ لوگ جو حالات کا رخ موڑنے کی طاقت رکھتے ہیں وہ وقت سے آگے ہوتے ہیں ہمیں بھی وقت سے آگے ہونا چاہیے اگر ہم نے دشمن کا مقابلہ کرنا ہے۔

✨ حالات حاضرہ کے ماہرین کہہ رہیں کہ طاقت کا سرچشمہ مغرب سے مشرق کی طرف تبدیل ہو رہا ہے امریکہ کی کوشش تھی کہ دنیا کو ایسا ایڈجسٹ کیا جائے کہ سب لوگ مغرب کے زیر اثر رہیں۔امریکہ کا منصوبہ مسلمان ممالک کو کمزور کرنا اور توڑنابھی ہے امریکہ کے لیے مشرق وسطی زیادہ مھم تھا اگر وہ اس کو کنٹرول کرنے اور توڑنے میں کامیاب ہو جاتا تو نقشہ ہی مختلف ہوجاناتھا، امریکہ نے داعش کی صورت میں ایک افریت بنائی، میلینز ڈالر خرچ کئے، لیکن رہبر معظم ولی فقیہ کی حکمت عملی کی وجہ سے وہ ناکام ہو گئے اور شکست کھا گئے۔ پاکستان میں بھی اگر کوئی نجات دے سکتا ہے تو وہ رہبر معظم ہیں اور ان کا نظریہ ہے باقی سب یا منافق ہیں ،دنیا پرست ہیں، یا کوتاہ بین ہیں۔

? مشرق وسطی میں شکست کے بعد اب حملہ جنوبی ایشیا میں ہورہا ہے افغانستان اور پاکستان بہت اہم ہیں بالخصوص پاکستان چائنا کی ترقی کے لیے اور طاقت کی تبدیلی کے لیے پاکستان دروازے پہ ہے۔ ہم اگر امریکہ کے ساتھ دوستی نہ کرتے تو پاکستان دو ٹکڑے نہ ہوتا ایرانی سابقہ حکومت نے امریکہ کی طرف دیکھا،امریکہ نے معاہدے کیے دھوکہ دیا،بھٹو کی حکومت گرانے اور ضیاالحق کو لانا، اسی طرح نواز حکومت کو ختم کرنا اور مشرف کو لانا بھی امریکہ کا کام تھا یہ دونوں امریکہ کے سامنے ڈھیر ھوئے۔ امریکہ کی خاطر پاکستان کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ۔آج امریکہ نے مشرقی وسطی میں شکست کھائی ہے جس کا  سہرا بھی شہید سلیمانی پر جاتا ہے۔

?  افغانستان کے حوالے سے بات کرتے ہو آقاصاحب نے فرمایا کہ  آج  امریکہ مشرق وسطی کا بدلہ جنوبی ایشیا سے لینا چاہتا ہے، بیس سال امریکہ افغانستان میں رہا اور افغانستان کو مضبوط نہیں ہونے دیا۔اس کے آنے کے بھی نقصانات تھے اور اب جانے کے بعد بھی نقصانات ہونگے۔

? آج افغانستان میں طالبان لوگوں سے تین چیزیں مانگتےہیں۔بیعت، معیت یا رعیت اگر طالبان نے مکمل افغانستان پر حکومت کرنے کی کوشش کی تو وہاں خانہ جنگی شروع ہوجائے گی جس کے اثرات پاکستان پر پڑیں گے۔آج پاکستان کےحکمرانوں، علماء ، دانشور اور قابل اثر لوگوں کا امتحان ہے کہ وہ کیسے حالات کو کنٹرول کرتے ہیں۔ کیونکہ افغانستان کے حالات کی وجہ سے پہلے دو دفعہ پاکستان میں مارشل لاء لگایا گیا ہے، اس دفعہ احتیاط اور عاقلانہ پالیسی کی ضرورت ہے۔ابھی تک ایران اور پاکستان کا افغانستان کے حوالے سے موقف یکساں ہے۔دونوں ملک کہتے ہیں کہ تمام افغانیوں کو حکومت میں شراکت ملنی چاہیے۔  

? پاکستان کے حالات پر گفتگو فرماتے ہوئے آپ نے فرمایاکہ امریکہ اور ان کے اتحادی چند مہینوں کے اندر پاکستان میں معاشی بحران پیدا کرسکتے ہیں۔ پٹرول اور ڈیزل کا بحران پاکستان میں آسکتا ہے۔اور کشمیر کے انتخابات بہت مہم،اسی طرح  اس سال کا محرم کا مہینہ بہت مہم ہے کہ جس میں تفرقہ پھیلانے کی کوششیں کریںگے،لسانی ،قومی، علاقائی فساد پیدا کرنے کی کوششیں کریں گے۔اگر پاکستانی قائدین نے امریکہ کی یاری نا چھوڑی،ہوش کے ناخن نا لیے تو بہت نقصان ہو سکتا ہے۔ لیکن اگر پاکستان رہبر معظم کی پالیسی پر چلتاہے تو ایران اس بحران کا خاتمہ کرسکتاہے ۔پاکستان پٹرول اور ڈیزل کے بحران سے ایران کی بدولت نکل سکتا ہے۔ ابھی تک جو ظاہری حالات چل رہے ہیں ان کے مطابق عمران خان کا فلسطین اور ایران کے حوالے سے موقف بہترین ہے۔ امریکہ کو ایبسلوٹلی ناٹ کہنا قابل تعریف ہے اس بات پر ہمیں اس کی حمایت کرنی چاہئے۔                                          

آخــر میں ســوال و جـــواب کا سیــشن بھــی ہـوا۔

وحدت نیوز(مشہد مقدس) سالار وحدت ناصر ملت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری حفظہ اللہ کا دفتر مجلس وحدت مسلمین شعبہ مشہد مقدس کا دورہ. سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین شعبہ مشہد مقدس حجتہ الاسلام عقیل حسین خان نے اور اراکین کابینہ نے سالار وحدت کا استقبال کیا اور دفتر تشریف لانے پر شکریہ ادا کیا۔9جولائی 2021 بمطابق 27 ذوالقعدہ 1442 ھ کو دفتر مجلس وحدت مسلمین پاکستان وموسسہ شہید عارف الحسینی شعبہ مشہد مقدس میں ایک خصوصی نشست ہوئی۔

 نشست کا آغاز تلاوت کلام مجید سے ہوا جس کی سعادت محمد جواد رضا خان نے حاصل کی۔برادر ذاکر علی اسدی بلتستانی نے منقبت پیش کرکے خوب داد و تحسین وصول کی. شاعر اہلبیت جناب شمس جعفری نے اپنے بہترین کلام سے سامعین کو مسحور کیا۔مہمان خصوصی ناصر ملت سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اپنے خطاب میں طلاب کرام کو وقت کی اہمیت پر نصیحت فرمائی۔

انہوں نے اپنے خطاب میں پاکستان اور خطے میں ہونے والی تبدیلیوں کے موضوع پر مفصل گفتگو فرمائی۔ انکا کہنا تھا کہ انقلاب اسلامی مستضعفین کی آواز بن کر  ابھرا. انقلاب کا نعرہ تھا نہ شرقیہ نہ غربیہ، انقلاب نے یہ درس کربلا سے حاصل کیا. آپ نے کہا کہ امریکہ اور انکے اتحادی اس انقلاب کو ختم کرنے پہ تلے ہوئے ہیں. یقینا اس دور میں انقلاب کا آگے بڑھنا معجزہ سے کم نہیں اس انقلاب کے لئے بہت سے عظیم شخصیات نے اپنا خون دیا وہ اگر اس دور میں ہوتے تو یقینا عظیم رہبران میں سے ہوتے۔امریکی لابی نہ صرف ایران بلکہ شام لیبیا عراق کو بھی تقسیم کرنا چاہتا ہے. آج اگر یہ سب اسکے شر سے بچے ہوئے ہیں تو یہ اس الہی قیادت کی برکت سے ہے۔

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ پاکستان کا محل وقوع بہت ہی اہمیت کا حامل ہے. امریکا اور اسکے حواری پاکستان میں حالات خراب کرنے کی بھر پور کوشش کر رہےہیں اور اگر خدا نخواستہ پاکستان میں حالات خراب ہوتےہیں تو پورے ریجن میں اسکے برے اثرات پڑیں گے اور ہم پاکستان کا درد رکھنے والوں کے ساتھ مل کر دشمن کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دینگے۔علامہ جعفری نے افغانستان کی صورتحال پہ گفتگو کرتے ہوئے فرمایا کہ اگر افغانستان میں حالات مزید خراب ہوتے ہیں تو پڑوسی ممالک پر اسکے بہت برے اثرات پڑیں گے۔

انکا مزید کہنا تھا کہ اس وقت پاکستانیوں کو اختلافات بھلا کر متحد ہونے کی ضروت ہے اور مجلس وحدت مسلمین تمام سیاسی اور مذہبی پارٹیوں سے رابطے میں ہے اور ان شاءاللہ دشمن کے ناپاک عزائم  وحدت کے ذریعے خاک میں مل جائینگے،پروگرام کی نظامت کے فرائض جناب برادر مظاہر منتظری نے انجام دئیے۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی اپیل پر جمعہ کے روز ملک بھر میں "یوم عظمت اہلبیت ع" منایا گیا۔جس کا مقصد خاندان رسالت ص کی عظمت و اہمیت کو بیان اور گستاخان کے خلاف فوری اور سخت سزاؤں کا مطالبہ کرنا تھا۔ جمعہ کے خطبات میں آئمہ کرام نے عظمت اہلبیت ع پر روشنی ڈالتے ہوئے ان کی محبت کو ہر کلمہ گو کے لیے واجب قرار دیا۔لاہور میں عظمت اہلبیت ع کی مناسبت سے ریلی نکالی گئی جن میں مختلف مکاتب فکر کے علماء کرام ، کارکنان اور سماجی و مذہبی شخصیات نے شرکت کی۔

 ریلی کی قیادت صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے کی۔ شرکاء نے بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر گستاخان اہلبیت ع کے خلاف اور عظمت اہلبیت ع پر نعرے درج تھے۔ مقررین نے ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے اہل بیتِ رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم، چہاردہ معصومین علیہم السلام کی گستاخی کرنے والوں کو توہین رسالت کا مجرم قرار دے کر سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا۔

علامہ عبدالخالق اسدی نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی استعماری طاقتیں وطن عزیز کی سالمیت کو نقصان پہنچانے کے لیے آئے روز ایک نیا فتنہ کھڑا کر دیتی ہیں۔جس کا مقصد مذہبی ہم آہنگی کو سبوتاژ کر کے مذہبی منافرت کو ہوا دینا ہے۔ملک دشمنوں کے ایسے ناپاک عزائم ملکی سلامتی کے لیے شدید خطرہ ہیں۔مختلف مکاتب فکر کو ایک دوسرے کے خلاف صف آراء کرنے کے لیے سازشوں کا جو جال بنا جا رہا ہے ریاست کو اس کا درک کرنا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ محرم کی آمد کے ساتھ ہی بھائی چارے کی فضا خراب کرنے کے لیے یہود ونصاریٰ کے آلہ کار متحرک ہو چکے ہیں۔مذہبی لبادوں میں چھپے  تکفیری عناصر کے خلاف اگر ریاست نے کارروائی نہ کی تو ملک کے اندر خانہ جنگی کی آگ بھڑک سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ مقدسات پر کسی کو انگلی اٹھانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ امام موسی کاظم علیہ السلام اور خاندان رسالت کی دیگر شخصیات کے خلاف گستاخانہ کلمات ادا کرنے والوں کے خلاف ریاست خود مدعی بن کر توہین رسالت کے مقدمے کا اندراج کرے اور قرار واقعی سزا دی جائے تاکہ آئندہ کسی کو ایسا کرنے کی جرات نہ ہو سکے۔

ریلی سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل پنجاب علامہ سید حسن رضا ہمدانی نے کہا کہ آئمہ اطہار علیہم السلام کی توہین کے حالیہ واقعہ نے شیعہ سنی برادران کے مذہبی جذبات کو شدید مجروح کیا ہے۔غم و غصے کی یہ کیفیت اس وقت تک برقرار رہے گی جب تک مرتکب شخص کو توہین اہلبیت ع کا مجرم قرار دے کر سزا نہیں سنائی جاتی۔انہوں نے کہا اہل ایمان کٹ مر تو سکتے ہیں لیکن اپنے نبی ص اور ان کے اہلبیت ع کی توہین قطعاً برداشت نہیں کر سکتے۔ مذموم عناصر کی جانب سے اس  طرح کی شر انگیزی کا مقصد مذہبی منافرت پھیلا کر ملک کی سالمیت و بقا کے لیےخطرات پیدا کرنا ہے۔ یہ ابلیسی کردار دین  اسلام کے ساتھ ساتھ ریاست کے بھی خطرناک ترین دشمن ہیں۔ان کے ساتھ کسی قسم کی لچک کا مظاہرہ قومی سلامتی کو داؤ پر لگانے کے مترادف ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والا کلپ گستاخی کا سب سے بڑا ثبوت ہے۔قانونی تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے اس گستاخانہ کلپ کی بنیاد پر گستاخ کو سزا دی جائے۔احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مظہر جعفری نے کہا کہ عالمی استکباری قوتیں اس پورے خطے کو عدم استحکام کا شکار دیکھنا چاہتی ہیں۔افغانستان میں ایک کمزور سیاسی حکومت کو طالبان کے رحم و کرم پر چھوڑ کر امریکہ کا انخلا ایک بہت بڑی چال ہے جس سے پڑوسی ممالک بھی متاثر ہوئے بغیر نہیں رہیں گے۔امریکہ اور اس کے حواری مذہب سمیت مختلف کارڈز استعمال کر کے پاکستان کو ہر طرف سے کمزور دیکھنا چاہتے ہیں تاکہ چین کی طرف طاقت کی منتقلی کے عمل کو روکا جا سکے۔ پاکستان میں مذہبی منافرت اور تکفیریت کے فروغ میں بھی انہی قوتوں کا ہاتھ ہے جو مسلمانوں کو باہم دست و گریباں کرنے کے لیے  ڈالر و دینار کا بے دریغ استعمال کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مذہبی منافرت کا پرچار کرنے والوں کے خلاف گھیرا تنگ کر کے سخت  کارروائی میں جس قدر تساہل برتا جائے گا اس قدر ملکی سلامتی کے لیے خطرات شدید تر ہوتے جائیں گے۔

وحدت نیوز(لاہور) مادر ملت محترمہ فاطمہ جناحؒ کی 54ویں برسی کے موقع پر مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی مرکزی رہنما و رکن پنجاب اسمبلی سیدہ زہرا نقوی کا کہنا تھا کہ محترمہ فاطمہ جناحؒ نے جدوجہد آزادی میں حصہ لینے کے لئے برصغیر کی مسلم خواتین کو بیدار کیا اور انہیں منظم کرکے ان سے ہراول دستے کاکام لیا آپ ہی کی بدولت برصغیر کے گلی کوچوں میں مردوں کے ساتھ ساتھ خواتین بھی تحریک میں سرگرم ہوئیں ۔

ان کا کہنا تھا کہ مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح نے اپنے بھائی بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی خدمت کی صورت اور تحریک پاکستان میں عملی طور پر حصہ لے کر عظیم خدمات سر انجام دیں قیام پاکستان کے بعد مہاجرین کی آباد کاری جیسا اہم کام بھی آپکی نگرانی میں انجام دیا گیا۔

 ان کا کہنا تھا کہ بطور خاتون فاطمہ جناح نے تحریک پاکستان کی سیاسی سرگرمیوں میں جس طرح دن رات کام کیا اور اپنے بھائی کا ساتھ دیا اس سے خواتین کا سر بھی فخر سے بلند ہوتا ہے کہ قیام پاکستان کی اس عظیم جدوجہد میں خواتین کی محنت اور لگن شامل ہے۔

 ان کا مزید کہنا تھا کہ آج پاکستان کے استحکام اور سر بلندی کے لیے مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح کی بیٹیوں کو ان ہی کی طرح سیاسی بصیرت اور عزم و استقلال کا حامل ہونا چاہیے تاکہ ملک کی بقا و سالمیت میں قوم کی خواتین مادر ملت کے نقش قدم پر چلتے ہوئےاپنا مثبت اور تاریخی کردار ادا کر سکیں۔

وحدت نیوز(بہاولنگر) وحدت مسلمین شعبہ خواتین چشتیاں ضلع بہاولنگر کی آرگنائزر محترمہ کوثر پروین کی زیر قیادت قائد وحدت علامہ راجا ناصر عباس جعفری کے اعلان پر یوم عظمت اہلبیت منایا گیا اور ریلی نکالی گئی جس میں گستاخ اہلیبیت عبدالرحمن سلفی ملعون کے خلاف پر زور احتجاج کیا گیا یہ احتجاجی ریلی مرکزی امامبارگاہ در بتول بھٹہ کالونی سے فوارہ چوک تک نکالی گئی۔

 مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین چشتیاں کی آرگنائزر محترمہ کوثر پروین نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملعون عبدالرحمن سلفی کو جلد از جلد گرفتار کر کے عبرتناک سزا دی جائےتاکہ آئندہ کوئی اس فعل قبیح کو دوبارہ انجام نہ دے۔ ان کا کہنا تھا اہلبیت علیھم السلام پر ہماری جانیں قربان ہیں وہ کائنات کی بلند ترین ہستیاں ہیں جن کا ہم پلہ کوی نہیں خداوند کریم نے اپنے حبیبؐ اور ان کی آل پاک کے صدقے اس کائنات کو خلق کیا ان کی شان میں گستاخی کرنے والا شخص ملعون اور دائرہ اسلام سے خارج ہے۔

 ان کا مزید کہنا تھا ملک میں ماہ محرم الحرام کے قریب ایک بار پھر فرقہ واریت کو ہوا دی جارہی ہے جو شخص بھی رسول اللہ صل اللہ علیہ و آلہ وسلم کی آل اطہار یا ان کے صحابہ کرام کی شان میں گستاخی کا مرتکب ہوتا ہے وہ دراصل دشمن کا آلہ کار ہے حکومت کو چاہیے کہ ایسے حساس معاملات پر فوری ایکشن لے۔

وحدت نیوز(سکردو) سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان شعبہ خواتین و پارلیمانی سیکرٹری برائے ترقی نسواں کنیز فاطمہ نے سندوس غازی کالونی کا دورہ کیا جہاں خواتین کے وفد سے ملاقات کی اور وہاں کے مسائل سمیت مختلف ایشوز پر تبادلہ خیال کیا۔

خواتین وفد سے خطاب کرتے ہوئے ممبر اسمبلی کا کہنا تھا کہ خواتین معاشرے کا اہم جز ہیں اور خواتین کو ان کے حقوق دلوانے کے لیے جب تک ہم سنجیدہ نہیں ہوں گے خواتین اسی طرح پسماندگی کا شکار رہیں گی۔انہوں نے کہا کہ خواتین کو مختلف شعبوں میں اپنا کردار ادا کرنے کے حوالے سے مختلف انداز سے مشکلات درپیش ہیں جس کی بنیادی وجہ سابقہ ادوار میں خواتین کو ان کے حقوق سے محروم رکھنا تھا۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت وزیر اعلیٰ خالد خورشید کی قیادت میں خواتین کے حقوق کے تحفظ اور انہیں درپیش مسائل کے حل کے لیے سنجیدگی سے کوشاں ہے۔خواتین کو تعلیم کے حوالے سے متعلقہ حقوق فراہم کرنے سے اگر ایک طرف ان کے اندر اعتماد کی فضا قائم ہوگی تو دوسری جانب وہ معاشی سرگرمیوں میں بھرپور کردار ادا کر سکیں گی اسی سے ایک صحت مند معاشرے کا قیام عمل میں لایا جا سکتا ہے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی اپیل پر جمعہ کے روز ملک بھر میں "یوم عظمت اہلبیت ع" منایا گیا۔جس کا مقصد خاندان رسالت کی عظمت و اہمیت کو بیان  اور گستاخان کے خلاف فوری اور سخت سزاؤں کا مطالبہ کرنا تھا۔ جمعہ کے خطبات میں آئمہ کرام نے عظمت اہلبیت ع پر  روشنی ڈالتے ہوئے ان کی محبت کو ہر کلمہ گو کے لیے واجب قرار دیا۔نماز جمعہ کے بعد اسلام آباد،کراچی،لاہور، پشاور،کوئٹہ ملتان، آزادکشمیر اورگلگت بلتستان کے مختلف اضلاع سمیت ملک کے مختلف شہروں میں عظمت اہلبیت ع کی مناسبت سے ریلیاں نکالی گئیں جن میں مختلف مکاتب فکر کے علماء کرام ، کارکنان اور سماجی و مذہبی شخصیات نے شرکت کی۔

 ریلیوں کی قیادت مرکزی، صوبائی اور ضلعی رہنماؤں نے کی۔اسلام آباد میں جمعہ کی نماز کے بعد ریلی کا آغازعلامہ شیخ اعجاز حسین بہشتی کی قیادت میں امام بارگاہ اثنا عشری جی سکس ٹو سے ہوا جس میں کثیر تعداد میں لوگ شریک ہوئے۔شرکاء نے بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر گستاخان اہلبیت ع کے خلاف اور عظمت اہلبیت ع پر نعرے درج تھے۔ مقررین نے ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے امامین برحق،اولاد رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم، چہاردہ معصومین علیہم السلام کی گستاخی کرنے والوں کو توہین رسالت کا مجرم قرار دے کر سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا۔

علامہ شیخ اعجاز حسین بہشتی نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی استعماری طاقتیں وطن عزیز کی سالمیت کو نقصان پہنچانے کے لیے آئے روز ایک نیا فتنہ کھڑا کر دیتی ہیں۔جس کا مقصد مذہبی ہم آہنگی کو سبوتاژ کر کے مذہبی منافرت کو ہوا دینا ہے۔ملک دشمنوں کے ایسے ناپاک عزائم ملکی سلامتی کے لیے شدید خطرہ ہیں۔مختلف مکاتب فکر کو ایک دوسرے کے خلاف صف آراء کرنے کے لیے سازشوں کا جو جال بنا جا رہا ہے ریاست کو اس کا درک کرنا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ محرم کی آمد کے ساتھ ہی بھائی چارے کی فضا خراب کرنے کے لیے یہود ونصاریٰ کے آلہ کار متحرک ہو چکے ہیں۔مذہبی لبادوں میں چھپے  تکفیری عناصر کے خلاف اگر ریاست نے کارروائی نہ کی تو ملک کے اندر خانہ جنگی کی آگ بھڑک سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ مقدسات پر کسی کو انگلی اٹھانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ امام موسی کاظم علیہ السلام اور خاندان رسالت کی دیگر شخصیات کے خلاف گستاخانہ کلمات ادا کرنے والوں کے خلاف ریاست خود مدعی بن کر توہین رسالت کے مقدمے کا اندراج کرے اور قرار واقعی سزا دی جائے تاکہ آئندہ کسی کو ایسا کرنے کی جرات نہ ہو سکے۔

علامہ اکبر کاظمی نے شرکائے احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئمہ اطہار علیہم السلام کی توہین کے حالیہ واقعہ نے شیعہ سنی برادران کے مذہبی جذبات کو شدید مجروح کیا ہے۔غم و غصے کی یہ کیفیت اس وقت تک برقرار رہے گی جب تک مرتکب شخص کو توہین اہلبیت ع کا مجرم قرار دے کر سزا نہیں سنائی جاتی۔انہوں نے کہا اہل ایمان کٹ مر تو سکتے ہیں لیکن اپنے نبی ص اور ان کے اہلبیت ع کی توہین قطعاً برداشت نہیں کر سکتے۔ مذموم عناصر کی جانب سے اس  طرح کی شر انگیزی کا مقصد  مذہبی منافرت پھیلا ملک کی سالمیت و بقا کے لیےخطرات پیدا کرنا ہے۔ یہ ابلیسی کردار دین  اسلام کے ساتھ ساتھ ریاست کے بھی خطرناک ترین دشمن ہیں۔ان کے ساتھ کسی قسم کی لچک کا مظاہرہ قومی سلامتی کو داؤ پر لگانے کے مترادف ہو گا۔انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والا کلپ گستاخی کا سب سے بڑا ثبوت ہے۔قانونی تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے اس گستاخانہ کلپ کی بنیاد پر گستاخ کو سزا دی جائے۔

سید ظہیر عباس نقوی نے احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی استکباری قوتیں اس پورے خطے کو عدم استحکام کا شکار دیکھنا چاہتی ہیں۔افغانستان میں ایک کمزور سیاسی حکومت کو طالبان کے رحم و کرم پر چھوڑ کر امریکہ کا انخلا ایک بہت بڑی چال ہے جس سے پڑوسی ممالک بھی متاثر ہوئے بغیر نہیں رہیں گے۔امریکہ اور اس کے حواری مذہب سمیت مختلف کارڈز استعمال کر کے پاکستان کو ہر طرف سے کمزور دیکھنا چاہتے ہیں تاکہ چین کی طرف طاقت کی منتقلی کے عمل کو روکا جا سکے۔ پاکستان میں مذہبی منافرت اور تکفیریت کے فروغ میں بھی انہی قوتوں کا ہاتھ ہے جو مسلمانوں کو باہم دست و گریباں کرنے کے لیے  ڈالر و دینار کا بے دریغ استعمال کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مذہبی منافرت کا پرچار کرنے والوں کے خلاف گھیرا تنگ کر کے سخت کارروائی میں جس قدر تساہل برتا جائے گا اس قدر ملکی سلامتی کے لیے خطرات شدید تر ہوتے جائیں گے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree