The Latest

وحدت نیوز(باغ)مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی مرکزی سیکریٹری سیاسیات محترمہ نرگس سجاد نے آزاد کشمیر ضلع باغ کا دورہ کیا اور وہاں کی فعال خواتین سے ملاقات کی اس دوران خواتین کی بھرپور آمادگی پر ضلع باغ میں تنظیم سازی کرتے ہوئے ضلعی کابینہ تشکیل دی جس میں محترمہ نادیہ بتول کو سیکرٹری جنرل ، محترمہ سیمہ حسن ، ریحانہ یاسمین اور نسیم طارق ڈپٹی سیکرٹری جنرل ، محترمہ زہرہ بتول سیکرٹری تبلیغات ، سیکرٹری امور تربیت محترمہ رباب ، سیکرٹری تعلیم محترمہ انیقہ بٹ ، سیکرٹری تحفظ عزاداری محترمہ نصرت فاطمہ ، سیکرٹری سیاسیات محترمہ نازیہ بلال ، سیکرٹری مالیات محترمہ فرخندہ اور سیکرٹری اطلاعات محترمہ سندس کو نامزد کیا گیا۔

 اس موقع پر مرکزی سیکرٹری سیاسیات ایم ڈبلیو ایم شعبہ خواتین محترمہ نرگس سجاد نے نو منتخب کابینہ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم پاکستان مظلوموں اور پسماندہ طبقوں کی مذہبی و سیاسی جماعت ہے جو کہ در حقیقت آئمہ معصومین علیھم السلام کی راہ پر گامزن ہے۔ انہوں نے کہا ہمارا مقصد ملت تشیع  پاکستان کے حقوق کا تحفظ ، ملکی سالمیت و ترقی میں بہترین کردار ادا کرنا اور مظلوموں اور محروموں کی آواز بن کر ان کی نمائندگی کرنا ہے ۔

وحدت نیوز(لاہور)عید الاضحٰی کے موقع پر رکن پنجاب اسمبلی و مرکزی سیکریٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین محترمہ سیدہ زہرا نقوی نے کہا کہ عید الاضحٰی مسلمانوں کو اپنے ایمان اور ملک و ملت کیلئےبڑی سے بڑی قربانی سے دریغ نہ کرنے کا درس دیتی ہے اپنی ذات کی نفی کرنا ہی قربانی کا اصل مفہوم ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں سنت ابراہیمی کی ادائیگی کے اس عظیم موقع پر انفرادی مفادات کو بالاے طاق رکھ کر قومی اور ملکی مفادات کو ترجیح دینا ہوگی اور ان لوگوں کو اپنی خوشیوں میں شریک کرنا ہوگا جو انتہائی مشکل حالات میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا اللہ تعالیٰ تمام اہل وطن کو اپنی حفظ و امان میں رکھے اور دنیاوی و اخروی سعادتوں سے نوازے۔

 انہوں نے مزید کہا وطن عزیز کو دہشتگردی اور قدرتی آفات سمیت کئ مسائل کا سامنا ہے ان چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمیں جزبہ ایثار و قربانی ، اخوت و بھائی چارہ ،ہمدردی و مذہبی رواداری ،امن و آشتی اور پیار محبت کے پرچار اور اعلی اخلاقی اقدار پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت پہلے سے کہیں ذیادہ ہے ۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے عید الاضحی کے بابرکت موقع پر دنیا بھر کے مسلمانوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ عید ہمارے لیے خوشیوں کے ساتھ ساتھ ایثار و بھائی چارے اور کا پیغام اور تقوی اختیار کرنے کا درس بھی لے کر آتی ہے۔انہوں نے کہا کہ تمام صاحبان استطاعت پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ عید کی ان خوشیوں میں اپنے نادار عزیز و اقرباءکو ضرور شامل رکھیں۔

انہوں نے کہا کہ قربانی کا عمل کسی دکھاوے یا نمود و نمائش کا نام نہیں بلکہ تقوی اور اطاعت الہی کے ذریعے اپنے پروردگار کی خوشنودی حاصل کرنے کا نام ہے۔ جانوروں کی قربانی معاشی، معاشرتی اور روحانی اعتبار سے اپنے اندر ایک عظیم فلسفہ سمیٹے ہوئے ہے۔ اس عمل سے تجوریوں میں رکھا گیا پیسہ گردش کرتے ہوئے ناصرف عام آدمی تک پہنچ جاتا ہے بلکہ وہ مساکین و غرباءو گوشت کھانے کی استطاعت نہیں رکھتے وہ بھی اللہ کی نعمتوں سے بھرپور انداز میں مستفید ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وبا نے پوری دنیا میں تباہی مچا رکھی ہے۔ اس مرض سے بچاؤکا بہترین حل ایس او پیز پر عمل کرنا ہے۔عید کے دوران کورونا کے سلسلے میں بتائی گئی احتیاط کو ملحوظ خاطر رکھا جائے۔ایس او پیز پر عمل کر کے ہم ایک صحت مند معاشرے کی تشکیل میں ذمہ دارانہ کردار ادا کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عید ایک مذہبی تہوار اور احتیاط واجب ہے لہذا احتیاط کے دامن کو مضبوطی سے تھام کر عید کی خوشیاں منائی جانی چاہئے تاکہ کوئی بھی فرد کسی دوسرے کے لیے نقصان کو موجب نہ بنے۔

وحدت نیوز(سکردو ) دارالشفا حضرت عباس ہسپتال سکردو میں کرونا وائرس سے بچاؤ کیلئے ویکسینیشن کرایا گیا۔ ویکسینیشن کیلئے عام شہریوں کے ساتھ ساتھ مجلس وحدت مسلمین کے رہنماؤں ، صوبائی سکریٹری جنرل آغا علی رضوی ، سکریٹری جنرل ضلع سکردو شیخ فدا علی ذیشان، آغا مبشر رضوی، وزیر عیسیٰ خان، سکریٹری سیاسیات عقیل ایڈووکیٹ و دیگر نے حصہ لیا۔ کرونا وائرس سے محفوظ رکھنے کیلئے ویکسینیشن کا عمل حکومت اور انتظامیہ کی اولین ترجیح ہے جس کیلئے دارالشفا ہسپتال انتظامیہ نے معاونت کرتے ہوئے اس سلسلے کو آگے بڑھانے کی ٹھان لی۔

ہسپتال کے ایڈمنسٹریٹر عقیل احمد ایڈووکیٹ نے اس ویکسینیشن کے عمل میں معاونت اور ویکسین سمیت عملہ بھیجنے پر ڈپٹی کمشنر ضلع سکردو کریم داد چغتائی اور اے ڈی ایچ او ڈاکٹر کرامت کے کردار کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں موزی وائریس ایک مرتبہ پھر پھیل رہا ہے جس کیلئے ضروری ہے کہ ویکسینیشن کروانے کے ساتھ ساتھ ضروری احتیاطی اقدامات کو بھی یقینی بنائی جائے۔ ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت کیساتھ تعاون بھی تمام شہریوں کا اخلاقی فرض ہے۔ عقیل ایڈووکیٹ نے مزید کہا کہ دارالشفاء ہسپتال کی انتظامیہ آگے بھی موزی وائریس کیخلاف ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت کیساتھ ہر ممکن تعاون کریگی۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے ایم ڈبلیوایم قم کے سابق سیکریٹری جنرل، مجاہد ومبارز عالم دین اور شہیدِ منیٰ علامہ ڈاکٹر شیخ غلام محمد فخرالدین ؒ کی چھٹی برسی کے موقع پر مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری اپنے تعزیتی پیغام میں کہاہے کہ شہید منیٰ کی قربانی اعلیٰ وارفع مقاصد کے حصول کیلئے تھی، سرزمین مقدس حجاز پر عصر کی شیطانی قوتوں کے خلاف اعلان برائت کرنے کے جرم میں آل سعود نے سنگین جنایت کاری کا مظاہرہ کرتے ہوئے سینکڑوں عازمین حج سمیت سرمایہ ملت جعفریہ پاکستان ، عاشق مقام معظم رہبری شہید غلام محمد فخر الدین ؒ کو بے دردی سے شہید کیا ۔

انہوں نے مزید کہاکہ شہدائے منیٰ کے قتل عام کے پیچھے ایک عالمی سازش کارفرما تھی ، امریکہ ، اسرائیل اور آل سعود نے عالمی استکبار کے خلاف دوران حج بیت اللہ برائت از مشرکین کرنے کے جرم میں سینکڑوں حجاج کرام کو روندڈالا، آل سعود کا یہ جرم خدا کے نذدیک ان کی نابودی کاسامان قرار پائے گا، انہوں نے کہاکہ شہید منیٰ حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر غلام محمد فخرالدین ؒ کی یاد ان کے اہداف اور ارمان ہمارے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گے،شہید کی چھٹی برسی کے موقع پر شہید کے پسماندگان اور ان کے تمام ہمکاران کو ہدیہ تسلیت و تعزیت پیش کرتا ہوں ۔

وحدت نیوز(کراچی)مرکزی تنظیم عزاء کے اعلیٰ سطحی وفد نے سینیئر رہنماء شمس الحسن شمسی اور ثروت حسین رضوی کی قیادت میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے سیکریٹریٹ میں رہنماؤں سے ملاقات کی۔ اس موقع پر صوبائی ترجمان علامہ مبشر حسن، ڈویژنل سیکرٹری جنرل مولانا محمد صادق جعفری اور کراچی ڈویژن کے مولانا ملک غلام عباس، مولانا محمد رضا جعفری، عسکری رضوی، زین رضوی سمیت دیگر رہنماء موجود تھے۔ مرکزی تنظیم عزاء کے وفد میں قائم مقام صدر شہزاد رضوی، ایڈیشنل جنرل سیکرٹری سبط رضا، آصف اعجاز، خاور عباس، حسن مجتبیٰ، اظہار حسین، عرفان حیدر، عزم حیدر اور سید رضی حیدر رضوی شریک تھے۔ ملاقات کے دوران موجودہ قومی مسائل پر تفصیلی گفتگو کی گئی اور محرم الحرام کے پرامن انعقاد اور ملت جعفریہ کو درپیش مسائل کے حل کے لئے مشترکہ جدوجہد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

وحدت نیوز(گجرانوالہ)مجلس وحدت مسلمین شعبہ سیاسیات کے زیر اہتمام تمام کوآرڈینیشن کمیٹی کا ہفت روزہ تربیتی سیشن کامیابی کے ساتھ جاری ہے ۔ بروز اتوار علی پور چٹھہ میں تربیتی نشست برائے مسئولین منعقد ہوئی جس میں 16یونٹس کےنمائندوں نے شرکت فرمائی جن سے مرکزی تربیتی کونسل کے رکن مولانا ظہیرالحسن کربلائی نے غیبت امام زمانہ(ع) میںہماری ذمہ داریاں اور مصیبت اور مشکلات میں صبر کے عنوان سے سیر حاصل گفتگو کی اس تربیتی نشست میں مولانا سید ثقلین قمی بھی موجود بھی تھے ۔

وحدت نیوز(مظفرآباد) مجلس وحدت مسلمین کے نامزد امیدوار برائے حلقہ مظفرآباد سٹی 3 سید غفران علی کاظمی نے پاکستان تحریک انصاف کے نامزد امیدوار اسمبلی حلقہ مظفرآباد سٹی 3 خواجہ فاروق احمد کے حق میں دستبردار ہونے کا اعلان کر دیا۔تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے ریلو جناب اعظم سواتی نے نامزد امیدوار اسمبلی سید غفران علی کاظمی کو خواجہ فاروق احمد کی شخصیت پر اعتماد کرتے ہوئے دستبردار ہونے پر مبارک باد پیش کی۔

 دستبرداری پروگرام کی تقریب میں وفاقی وزیر ریلوے کے علاوہ پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی قیادت کے نمائندگان ، و سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آزاد ریاست جموں و کشمیر سید تصور نقوی الجوادی و ریاستی کابینہ کے نمائندگان شامل تھے۔ اس موقع پر نامزد امیدوار اسمبلی سید غفران علی کاظمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میری جماعت کی اعلیٰ قیادت نے مجھے پی ٹی آئی کے امیدوار کے حق میں دستبردار ہونے کا حکم دیا ہے ، میں اس حکم کی تعمیل کرتا ہوں۔امید کرتا ہوں کہ ہمارا یہ فیصلہ قوم و ملت کیلئے سود مند ثابت ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایم ڈبلیوایم نے پاکستان کی ترقی کی خاطر اس سے قبل قومی انتخابات اور گلگت بلتستان کی صوبائی اسمبلی کے انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ مشروط سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی تھی جس کے فوائد اور ثمرات عوام کو بنیادی حقوق کی فراہمی کی صورت میں ملنا شروع ہوگئے ہیں۔ انشاءاللہ آزاد کشمیر میں بھی مجلس وحدت مسلمین تحریک انصاف کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہوگی ،میں آج سے خواجہ فاروق احمد کا دست و بازو بن کر حلقہ میں کمپین کروں گا۔

وحدت نیوز(مانٹرنگ ڈیسک) رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ خامنہ ای نے حج بیت اللہ 2021 کے موقع پر امت مسلمہ کے نام پیغام جاری کیا ہے ۔ جس کا متن درج ذیل ہے ۔

بسم الله الرحمن الرحیم

والحمدلله رب العالمین و صلی الله علی محمد و آله الطاهرین و صحبه المنتجبین و من تَبِعَهُم باِحسانٍ الی یوم الدین،

ساری دنیا کے مسلمان بھائیوں اور بہنوں!
اس سال بھی مسلم امہ حج کی عظیم نعمت سے محروم رہ گئی۔ افسوس کہ مشتاق دلوں کے ہاتھ سے اس قابل احترام گھر میں، جسے خدائے حکیم و رحیم نے لوگوں کے لئے بنایا ہے، ضیافت کا موقع نکل گیا۔
یہ دوسرا سال ہے کہ روحانی خوشی و مسرت کا موسم حج، فراق و حسرت کے موسم میں تبدیل ہو گيا۔ ہمہ گیر بیماری کی مصیبت بلکہ شاید حرم شریف پر سایہ فگن پالیسیوں کی مصیبت مومنین کی مشتاق آنکھوں کو امت اسلامیہ کی وحدت و عظمت و روحانیت کے مظاہر کے دیدار سے محروم کر رہی ہے اور یہ پرشکوہ و فلک بوس چوٹی بادلوں اور غبار کی چادر میں ڈھک گئی ہے۔

یہ تاریخ میں مسلم امہ کے عارضی امتحانوں میں سے ایک امتحان ہے جو تابناک مستقبل پر منتج ہو سکتا ہے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ حج اپنی حقیقی شکل میں مسلمانوں کے دل و جان کی وادی میں زندہ رہے اور آج جب عارضی طور پر اس کے مناسک نہیں ہیں تو اس کا اعلی پیغام ہرگز پھیکا نہ پڑے۔

حج رموز و اسرار سے بھری عبادت ہے۔ اس کے اندر حرکت و سکون کا پرکشش امتزاج اور اس کی ساخت، ایک مسلمان کی شخصی شناخت اور مسلم معاشرے کی تشکیل کرنے والی اور دنیا کی نگاہوں کے سامنے اس کی پرکشش جھلکیاں پیش کرنے والی ہے۔ ایک طرف وہ بندوں کے دلوں کو ذکر و خضوع و خشوع سے روحانی رفعت عطا کرتا ہے اور خدا سے قریب کرتا ہے اور دوسری طرف یکساں پوشاک اور ہم آہنگ حرکات و سکنات کے ذریعے سب بھائیوں کو جو دنیا بھر سے آ کر جمع ہوتے ہیں ایک دوسرے سے جوڑ دیتا ہے اور اس کے ساتھ ہی گہرے معانی و رموز سے آراستہ تمام مناسک کے ذریعے مسلم امہ کی اعلی ترین مثال دنیا والوں کی آنکھ کے سامنے رکھ دیتا ہے اور امت کے عزم و شکوہ سے بدخواہوں کو آگاہ کرتا ہے۔

اس سال حج بیت اللہ میسر نہیں لیکن رب البیت کی طرف توجہ، ذکر، خضوع و خشوع، تضرع اور استغفار بے شک میسر ہے۔ عرفات میں حضور تو نصیب نہیں لیکن یوم عرفہ کی بصیرت افروز دعا و مناجات دسترسی میں ہے۔  منیٰ میں شیطان کو کنکریاں مارنا تو ممکن نہیں لیکن ہر جگہ تسلط پسند شیطانوں کو دفع کرنا اور مار بھگانا ممکن ہے۔ کعبے کے گرد جسموں کا ایک ساتھ پہنچنا ممکن نہیں ہے لیکن قرآن کریم کی روشن آیات کے محور پر دلوں کا ایک ساتھ مجتمع ہو جانا اور اللہ کی رسی کو مضبوطی سے پکڑ لینا دائمی فریضہ ہے۔

ہم اسلام کے پیروکار کہ جن کے پاس آج بہت بڑی آبادی، وسیع علاقے، بے پناہ قدرتی وسائل، زندہ و بیدار قومیں ہیں، اپنے مہیا وسائل و امکانات کی مدد سے مستقبل تعمیر کر سکتے ہیں۔ پچھلے ڈیڑھ سو سال میں مسلم اقوام نے اپنے ملکوں اور حکومتوں کی سرنوشت کے سلسلے میں کوئی کردار نہیں نبھایا بلکہ معدودے چند مثالوں کو چھوڑ کر ہمیشہ جارح مغربی حکومتوں کی پالیسیوں کے حساب سے چلتی رہیں اور ان کے حرص، دخل اندازی اور شرانگیزی کا نشانہ بنتی رہیں۔ آج بہت سارے ممالک کی علمی پسماندگی اور سیاسی انحصار اسی بے عملی اور بے لیاقتی کا نتیجہ ہے۔

ہماری قومیں، ہمارے نوجوان، ہمارے سائنسداں، ہمارے دینی رہنما اور ہمارے سول مفکرین، سیاسی رہنما، ہماری پارٹیاں اور آبادیاں آج ہر افتخار سے عاری بلکہ شرمناک ماضی کی بھرپائی کریں، ثابت قدمی سے کھڑی ہو جائیں اور مغربی طاقتوں کی دھونس، دخل اندازی اور شرپسندی کی مزاحمت کریں۔

اسلامی جمہوریہ ایران کا پیغام جو دنیائے استکبار کو پریشان اور خشمگین کئے ہوئے ہے وہ در حقیقت اسی مزاحمت کی دعوت سے عبارت ہے۔ امریکہ اور دیگر جارح طاقتوں کی مداخلتوں اور شرپسندی کی مزاحمت اور اسلامی تعلیمات کے سہارے دنیائے اسلام کے مستقبل کی باگ ڈور اپنے ہاتھ میں لینے کے لئے مزاحمت۔

ظاہر ہے کہ امریکہ اور اس کے حواری مزاحمت کے نام سے بدکتے ہیں اور اسلامی مزاحمتی محاذ سے گوناگوں طریقوں سے دشمنی نکالنے پر کمربستہ ہیں۔ علاقے کی بعض حکومتوں کا ان کے ساتھ لگ جانا بھی ایک تلخ حقیقت ہے جس کا مقصد شرانگیزی کے سلسلے کو طول دینا ہے۔

وہ صراط مستقیم جس سے ہمیں مناسک حج، سعی، طواف، عرفات، جمرات اور حج کے شعائر و شکوہ و وحدت روشناس کراتے ہیں، وہ اللہ پر توکل، اللہ کی لا متناہی قدرت کی طرف توجہ، قومی خود اعتمادی، محنت و مجاہدت پر یقین، عمل کے عزم راسخ اور فتح کی بھرپور امید کا راستہ ہے۔

اسلامی خطے میں زمینی حقائق سے اس امید کو تقویت ملتی ہے اور عزم مزید محکم ہوتا ہے۔ ایک طرف دنیائے اسلام کی ناخوش آئندہ صورت حال، علمی پسماندگی، اغیار پر سیاسی انحصار، اقتصادی و سماجی بدحالی ہمیں عظیم فریضے اور بے وقفہ جہاد پر مامور کرتی ہے۔ غصب شدہ فلسطین، ہم سے مدد مانگتا ہے، مظلوم اور خون آلود یمن دلوں کو درد و رنج سے بھر دیتا ہے، افغانستان کی مصیبتیں سب کو تشویش میں ڈال دیتی ہیں، عراق، شام، لبنان اور بعض دیگر مسلم ممالک کے تلخ واقعات، جہاں امریکہ اور اس کے ہمنواؤں کی دخل اندازی صاف نظر آتی ہے، نوجوانوں کی غیرت و ہمت کو دعوت عمل دے رہے ہیں۔
دوسری جانب اس پورے حساس علاقے میں مزاحمتی محاذ کی قوتوں کی بڑھتی توانائی، قوموں میں پھیلتی بیداری، جوشیلی نوجوان نسل کے متلاطم جذبات، دلوں میں امید کی روشنی پیدا کرتے ہیں۔ فلسطین اپنے ہر گوشے میں 'قدس کی شمشیر' نیام سے باہر نکال رہا ہے۔ قدس، غزہ، مغربی کنارہ، 1948 کے مقبوضہ علاقے اور پناہ گزیں کیمپ سب اٹھ کھڑے ہوتے ہیں اور 12 دن کے دوران جارح قوت کی ناک زمین پر رگڑ دیتے ہیں۔ محصور و تنہا یمن سات سال تک شرپسند اور بے رحم دشمن کی جنگ، جرائم اور مظلوم کشی کا سامنا کرتا ہے اور غذائی اشیاء، دواؤں اور زندگی کے وسائل کی قلت کے باوجود جارح قوت کے سامنے سر نہیں جھکاتا بلکہ اپنی طاقت اور جدت طرازی سے اسے سراسیمہ کر دیتا ہے۔ عراق میں مزاحمتی محاذ کی قوتیں واضح اور دو ٹوک انداز میں غاصب امریکہ اور اس کے ایجنٹ داعش کو پسپا کر رہی ہیں اور امریکہ اور اس کے حواریوں کی ہر طرح کی شرانگیزی اور مداخلت کا جواب دینے کے اپنے پختہ عزم کا آشکارا اعلان کر رہی ہیں۔
عراق، شام، لبنان اور دیگر ممالک میں مزاحمتی محاذ کی قوتوں اور غیور نوجوانوں کے عزم، مطالبے اور اقدامات میں تحریف کرنے کے لئے امریکیوں کے تشہیراتی  پروپیگنڈے اور انھیں ایران یا کسی اور مرکز سے مربوط ظاہر کرنے کی کوششیں ان شجاع و بیدار نوجوانوں کی شان میں گستاخی ہے جس کی وجہ اس علاقے کی اقوام سے امریکیوں کی ناواقفیت ہے۔

اسی غلط اندازے کی وجہ سے افغانستان میں امریکہ رسوا ہوا۔ 20 سال پہلے اس شور شرابے کے ساتھ آمد اور نہتے عام شہریوں پر ہتھیاروں، بموں اور گولیوں کے استعمال کے بعد وہ خود کو دلدل میں ڈوبا ہوا دیکھتا ہے اور اپنی افواج اور وسائل وہاں سے نکالتا ہے۔ البتہ اب افغان عوام کو امریکہ کے انٹیلیجنس وسائل اور نرم جنگ کے ہتھیاروں کی طرف سے چوکنا رہنے اور ہوشیاری سے ان کا مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے۔

علاقے کی اقوام نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ بیدار و ہوشیار ہیں اور ان کا طریقہ و راہ و روش بعض حکومتوں سے الگ ہے جو امریکہ کو خوش رکھنے کے لئے، یہاں تک کہ فلسطین جیسے کلیدی و حیاتی مسئلے میں اس کا مطالبہ مان لیتی ہیں۔ وہ حکومتیں جو غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ خفیہ و آشکارا طور پر دوستی کی پینگ بڑھاتی ہیں یعنی ملت فلسطین کے تاریخی وطن کے اندر اس کے حق کا انکار کر رہی ہیں۔ یہ فلسطینیوں کے سرمائے پر ڈاکا ڈالنا ہے۔ انھوں نے اپنے ممالک کے قدرتی وسائل کو تاراج کرنے پر اکتفا نہیں کیا، اب ملت فلسطین کا سرمایہ تاراج کر رہی ہیں۔

بھائیوں اور بہنوں! ہمارا علاقہ اور یہاں تیزی سے رونما ہونے والے گوناگوں واقعات، درس و عبرت کا آئینہ ہیں۔ ایک طرف جارح کے جبر و ستم کے مقابلے میں مزاحمت و مجاہدت سے پیدا ہونے والی قوت اور دوسری جانب جبری مطالبات تسلیم کر لینے، کمزوری دکھانے اور سر تسلیم خم کر لینے کے نتیجے میں ہاتھ آنے والی رسوائی۔

اللہ کا سچا وعدہ ہے راہ خدا کے مجاہدین کی نصرت: إِنْ تَنْصُرُوا اللَّهَ يَنْصُرْكُمْ وَ يُثَبِّتْ أَقْدامَكُمْ۔ اس مزاحمت کا پہلا نتیجہ ان شاء اللہ امریکہ اور دیگر عالمی جابر قوتوں کو اسلامی ممالک میں دخل اندازی اور شرانگیزی سے روکنا ہے۔

اللہ تعالی سے مسلم اقوام کی نصرت کی دعا کرتا ہوں۔ حضرت امام زمانہ علیہ السلام پر درود و سلام بھیجتا ہوں اور عظیم الشان امام خمینی اور عظیم المرتبت شہیدوں کے لئے اللہ سے بلندی درجات کی دعا کرتا ہوں۔
والسلام علی عباد اللّه الصالحین
       سید علی خامنه‌ای
6  ذی الحجه 1442، 17 جولائی 2021۔

حدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ممتاز شیعہ عالم دین، حوزہ علمیہ قم کے معلم اور اپنے ہونہار شاگرد حجت السلام والمسلمین علامہ گلفام حسین کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے اسے ملت تشیع کا ایک ناقابل تلافی نقصان قرار دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گلفام حسین ایک باعمل ، بابصیرت اور روحانی شخصیت تھے اور قوم کے لیے ان کے اندر بے پناہ درد موجود تھا۔وہ طلاب کے لیے محض ایک استاد نہیں تھے بلکہ ان کے لیے ایک بہترین دوست، مددگار اور پدرانہ شفقت کے غیر معمولی جذبات بھی رکھتے تھے۔ان کے کردار و گفتار میں یکسانیت تھی۔جس چیز کا اپنے طلبا کو درس دیتے اپنے کردار و عمل سے اس کا اظہار بھی کرتے۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کی شخصیات مدتوں بعد پیدا ہوتی ہیں۔علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مرحوم کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے پسماندگان کے صبر اور مرحوم کے بلندی درجات کی دعا کی ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree