
Ahsan Mashadi
وحدت نیوز (کوئٹہ ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے سانحہ جڑانوالہ پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے مسیحی برادری اور چرچ پر حملے اور بائبل کو نذر آتش کرنے کے واقعات کی شدید مذمت کی ہے۔
کوئٹہ میں مسیحی پادری سائمن بشیر سے ملاقات کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ مسیحی افراد اور انکی عبادت گاہوں پر حملے قابل مذمت ہیں۔ انجیل مقدس کی توہین افسوسناک ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ ان شرپسند واقعات میں ملوث مجرموں کو قانون کے مطابق عبرت ناک سزا دی جائے۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی نائب صدر علامہ سہیل اکبر شیرازی بھی موجود تھے۔
وحدت نیوز(پاراچنار)پاراچنار سے بھی مجلس وحدت مسلمین کے ایک وفد نے مقامی چرچ کا دورہ کیا، جہاں جڑانوالہ سانحہ پر مسیحی برادری سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس اندوہناک واقعہ میں ملوث عناصر کو جلد از جلد جیل میں ڈال کر قرار واقعی سزا دی جائے۔ ایم ڈبلیو ایم رہنماوں کا کہنا تھا کہ عبادتگاہیں اور مذہبی کتب کی بیحرمتی پر ملوث شرپسندوں کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔ پاکستان میں توہین کے نام پر مخالفین کو دبانا، قتل کرنا اور لوٹ مار کرنا اب معمول پوچکا ہے، کسی مسجد سے اعلان ہوتا ہے اور بپھری عوام جمع ہوکر بستی کی بستی تباہ کردیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جڑانوالہ میں بہیمانہ واقعہ پیش آیا، جس نے پاکستان کو دنیا بھر میں شرمندہ کرکے رکھ دیا۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی سانحہ جڑانوالہ کے متاثرین سے اظہار یکجہتی کے لیے پریس کانفرنس، جس میں مسیحی رہنما شاعر ادیب شہباز چوہان،ایڈوکیٹ روتھ رخسانہ،ایگزیکٹو ڈائریکٹر یونائٹڈ کونسل آف چرچز اسلام آباد سیمسن سہیل،صدر مینارٹیز الائنس پاکستان آصف جان،بشپ آف پینٹ کوسٹل چرچ خالد پرویز سمیت ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما شریک ہوئے۔
سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ مشکل اور دکھ کی اس گھڑی میں ہم اپنے مسیحی ہم وطنوں کے ساتھ کھڑے ہیں، یہ ایسی قبیح حرکت ہے کہ جس نے ہمارے وطن پر گہرا گھاؤ لگایا ہے، دلخراش واقعے سے ہمارے سر شرم سے جھک گئے ہیں، تمام پاکستانیوں کا اس ملک پر برابر کا حق ہے ، پاکستان کے پرچم میں سفید رنگ ہمارے تمام غیر مسلم بھائیوں کا ہے، ایک ایسا خونخوار جتھہ اور سوچ پروان چڑھ چکی ہے، جنہیں مکمل آزادی ہے کہ وہ جس پر چڑھ دوڑیں، جس کا خون بہائیں ، یہ اثاثے ہیں انکو استعمال کیا جاتا ہے، بائبل آسمانی کتابوں میں سے ہے، الہامی اور مقدس کتابوں کو جلایا گیا، جب تک ان انتہاء پسندوں کے دانت نہیں توڑے جائیں گے یہ باز نہیں آئیں گے، یہ پھر استحکام پاکستان کے لیئے ریلیاں نکالتے ہیں، گھروں کو باقاعدہ لوٹا گیا اور پولیس یہ سب ہو جانے کے بعد پہنچتی ہے، اگر کسی پر الزام تھا تو اسے پکڑا جاتا، قانون کے مطابق کاروائی کی جاتی، نہ کہ تمام گھروں اور چرچز کو جلا دیا جائے، یہ یزیدی اسلام ہے جنہوں نے رسول اکرم ص کے گھر والوں کو نہیں چھوڑا اور انکے خیام کو آگ لگا دی گئی ۔
انہوں نے کہا کہ ریاست اور ریاستی ادارے کہاں ہیں، یہ قائد اعظم اور علامہ اقبال کا پاکستان نہیں ہے، یہ تکفیریوں کا پاکستان بن چکا ہے، ان دہشت گردوں کو اس قدر طاقتور نہ بناؤ، یہ تمہیں بھی نگل جائیں گے، اس ظلم وبربریت کے حوالے سے مذمت بہت چھوٹا لفظ ہے، یہ روشن اشارے ہیں کہ پاکستان ناکامی کا شکار ہو چکا ہے، ہندوستان اور بنگلہ دیش ہم سے آگے چلے گئے ہیں بھارت چاند پر پہنچ رہا ہے، ہمارے ملک میں معصوم لوگوں کے گلے کاٹے جا رہے، ہیں مقامی لوگ کہہ رہے ہیں کہ جلاؤ گھیراؤ کرنے والے انتظامیہ کے ساتھ گھوم رہے ہیں، یہ گھمبیر صورتحال واضح کرتی ہے کہ یہ ملک ڈوب رہا ہے، انہوں نے جو ضیاء دور میں جہادی بنائے تھے، آج وہ ملک کی جڑوں کو کھوکھلا کر رہے ہیں، متنازعہ ترمیمی ایکٹ بنا کر دہشت گردوں کو عام عوام کے قتل عام کی قانونی اجازت دی جا رہی ہے، بلیک قسم کی قانون سازی کرنے کی کوشش ہو رہی ہے،جس کا غلط استعمال اپنے ذاتی و مسلکی تعصبات کے لیے ہو گا، یکم ربیع الاول کو اس متنازعہ قانون سازی کے خلاف پوری ملت تشیع اور تمام باشعور پاکستانی عوام کا سمندر اسلام آباد پہنچے گا،جس کو دبانا مقصود ہو تو ایک منٹ نہیں لگاتے ہو اور جڑانوالہ میں سارا دن دہشت گرد آگ لگاتے رہے انہیں کسی نے نہیں روکا، شیعوں کے بائیس ہزار لوگ بے گناہ قتل کر دیے گئے، کسی ایک قاتل کو بھی سزا نہیں دی گئی، یہ پورے ملک کو زندان بنانا چاہتے ہیں، پاکستان آئین وقانون کے مطابق چلے گا، ورنہ جو اندر سے لاوا بک رہا ہے وہ ملک کو ختم کر دے گا، آرمی پبلک اسکول کے قاتل کدھر ہیں کسی ایک کو بھی آج تک سزا نہیں دی گئی۔
اس موقع پر مسیحی رہنماؤں نے کہا کہ ہم ملت جعفریہ پاکستان کے رہنما علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا اظہار یکجہتی پر شکریہ ادا کرتے ہیں، یہ بھائی ہمارے ساتھ ہونے والی زیادتیوں میں ہمیشہ ساتھ کھڑے ہوتے ہیں، ہم اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ جن لوگوں کے گھروں اور چرچز کو جلایا گیا ہے ان کا ازالہ کیا جائے، تیس سے زائد چرچز کے جلائے جانے پر عالمی ریکارڈ قائم کیا گیا، اس پر ہم مبارکباد دیں یا تعزیت کریں، ماضی کے واقعات سے ثابت ہے کہ یہ بہیمانہ واقعات اکثر زاتی عناد اور دشمنی کی بنا پر ہوتا ہے، مسیحی برادری پر ہونے والے ظلم نے عالمی برادری میں ہمارے وقار اور اعتماد کو ٹھیس پہنچایا ہے، جب خواتین اپنی جان وناموس بچانے کے لیے کھیتوں کی طرف بھاگیں تو مجھے شام غریباں یاد آ گئی، ہم کمزور ہیں آپ مسلمان آگے بڑھ کر اس ظلم کو روکیں۔
وحدت نیوز(جڑانوالہ) وائس چئیرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ احمد اقبال رضوی وفد کے ہمراہ جڑانوالہ پہنچ گئے۔کریسچن کالونی کا دورہ مسیحی رہنماوں سے ملاقات ، سانحہ جڑانوالہ کی تحقیقات کیلئے کمیشن بنانے کا مطالبہ۔
تفصیلات کے مطابق سانحہ جڑانوالہ کے متاثرین سے ہمدردی اور اظہار یکجہتی کیلئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے وائس چیئرمین علامہ سید احمد اقبال رضوی کی سربراہی میں وفد نے جڑانوالہ کا دورہ کیا۔
اس موقع پہ انہوں نے واقعہ کی بھرپور مذمت کی اور متاثرین سے اظہارِ یکجہتی کیا۔ وفد میں وائس چیئرمین علامہ احمد اقبال رضوی کے ہمراہ مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید اسد عباس نقوی ،صوبائی صدر مجلس وحدت مسلمین صوبہ پنجاب سید علامہ علی اکبر کاظمی، صوبائی سیکرٹری سیاسیات سید آغا حسین شاہ زیدی ، صوبائی جنرل سیکرٹری مجلس وحدت مسلمین صوبہ پنجاب سید حسن رضا کاظمی ، ضلعی صدر ضلع فیصل آباد جناب علامہ فضل عباس کاظمی، ضلعی نائب صدر اور تحصیل صدر جناب ڈاکٹر ظفر عباس ، صوبائی آفس سیکرٹری مولانا ظہیر کربلائی اور دیگر شامل تھے ۔
وائس چیئرمین علامہ سید احمد اقبال رضوی نے کہنا تھا کہ قرآن پاک بائبل اور انجیلِ مقدس کی توہین پہ شفاف تحقیقات ہونی چاہیے ۔ ملوث کرداروں کو تحقیقات کے بعد قرار واقعی سزا دی جائے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ توہینِ مذہب کے نام پر دہشت گردی قابل قبول نہیں ۔ اگر اس سانحہ میں دو افراد ملوث تھے تو اقلیتی برادری کی بستیوں کو جلانے ، عبادت گاہوں کو نذر آتش اور گھروں کو لوٹنےجیسے واقعات کی اسلام قطعا اجازت نہیں دیتا ۔ اس پہلو سے بھی تحقیقات ہونی چاہیے اور اس میں ملوث کرداروں کو کیفر کردار تک پہنچانے اور انہیں قرار واقعی سزا دلوانے میں پاکستان کے تمام اداروں کو متحرک ہونا پڑے گا ۔اس طرح کے مزید واقعات کی روک تھام کے لئے حکومت کو سخت اقدامات کرنا چاہئیے ۔ پاکستان کے ہر شہری کی جان ،مال ،عزت اور ناموس کی حفاظت حکومت کی پہلی ذمہ داری ہے ۔مگر افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ اس سانحہ میں بہت زیادہ کوتاہی ہوئی ۔خدا کرے ایسے مزید واقعات کو روکنے کے لئے حکومت سنجیدگی سے روک تھام کرے ایسی نرسریوں اور سوچ کی نفی کرنی ہوگی جو تکفیر کے بعد جلاؤ گھیراؤ جیسے اقدامات انجام دیتے ہیں ۔ہم پاکستان میں مسیحی برادری کے خلاف ہونے والے تمام دہشت گردی کے واقعات کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اور ان تمام خاندانوں اور بالخصوص ہمارے جڑانوالے کے مسیحی بھائی بہنوں سے اظہار یکجہتی اور اظہار ہمدردی کرتے ہیں ۔ ۔اس تشدد آمیز انتہاء پسند مذھبی جنونی جتھے نے مذھب کے نام پر دھشت گردی کرکے اس بات کو مزید تقویت دی ہے کہ مذھب کے نام پر کوئی غیر ذمہ دارانہ قانون سازی جس میں ابہام بھی پایا جاتا ہو اس طرح کے جنونیوں کے ہاتھ میں ہتھیار دینے کے مترادف جس کا ملک متحمل نہیں ہوسکتا ۔ہم اس دکھ کی گھڑی میں اپنے مسیحی بھائی بہنوں کے ساتھ کھڑے ہیں ۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے وفد نے مسیحی برادری فیصل آباد کے سروینٹ آف گارڈ مسٹر یونس سلیمان ، مسٹر افتخار اور دیگر مقامی فادر آف کمیونٹی کے ہمراہ پریس کانفرنس کی ۔ اور متاثرہ جلے ہوئے چرچز اور مختلف گھروں کا بھی وزٹ کیا ۔اس موقع پر سروینٹ آف گارڈز نےمجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہان اور وفد میں شامل دیگر اراکین کا شکریہ اداکیا۔ متاثرہ مقامی مسیحی برادری کی خواتین اور جوانوں نے مکتب اہلبیت کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور وفد کا شکریہ اد اکیا ۔
وحدت نیوز(کوئٹہ)سانحہ جڑانوالہ میں مسیحی برادری کے گھروں اور عبادت گاہوں میں توڑ پھوڑ اور یورپی ممالک میں قرآن کریم جلانے کے خلاف بیت ایل میموریل میتھوڈیسٹ چرچ کوئٹہ میں (قرآن سوزی مذاہبِ کی اہانت اور پر امن بقائے باہمی کے لئے خطرہ) کے عنوان سے کانفرنس منعقد ہوئی۔
کانفرنس سے مسیحی رہنما بشپ آف بلوچستان خالد رحمت سابق سینیٹر نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی ،مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم علامہ مقصود علی ڈومکی، بزرگ قوم پرست رہنما سینٹر میر مہیم خان بلوچ، ڈائریکٹر جنرل خانہ فرھنگ اسلامی جمہوریہ ایران آقا سید ابوالحسن میری ،جماعت اسلامی بلوچستان کے صوبائی امیر اور ملی یکجہتی کونسل بلوچستان کے صوبائی صدر مولانا عبد الحق ہاشمی، وزیر اعلیٰ بلوچستان کے سابق ترجمان بابر یوسف زئی، جماعت اہل سنت بلوچستان کے صوبائی صدر پیر سید حبیب اللہ شاہ چشتی، بزرگ عالم دین علامہ محمد جمعہ اسدی ،جمعیت غرباء اھل حدیث بلوچستان کے صدر مولانا فضل ربی، پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی نائب صدر محمد عالم ،بلوچستان شیعہ کانفرنس کے صدر انجینئر جواد رفیعی، شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ اکبر حسین زاہدی، بلوچستان قبائیلی الائنس کے نائب صدر ڈاکٹر سراج احمد خان یوسف زئی، ایم ڈبلیو ایم بلوچستان کے صوبائی جنرل سیکریٹری علامہ سہیل اکبر شیرازی، سکھ رہنما سردار جبیر جی سنگھ، پادری سائمن بشیر، آئی ایس او کے ڈویژنل صدر و دیگر نے خطاب کیا۔ تقریب کے آغاز میں تلاوت قرآن کریم کی سعادت قاری سجاد حیدری نے جبکہ انجیل مقدس کی تلاوت پادری شارون امانت نے کی۔
کانفرنس سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ سانحہ جڑانوالہ میں مسیحی برادری کے گھروں اور عبادت گاہوں پر حملہ کر کے جلانے والے پیغمبر رحمت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیروکار نہیں کیونکہ رحمۃ للعالمین نے ہمیں رحمت اور مہربانی کا درس دیا گھروں اور عبادت گاہوں کو آگ لگا کر بے گناہ انسانوں اور بچوں کو خوفزدہ کرنے والوں نے شمر اور حرملہ کا کردار ادا کیا ہے۔ ملک میں جس طرح کالعدم دہشت گرد تنظیموں اور شر پسندوں کو کھلی چھوٹ دی گئی ہے اس سے حالات میں بہتری ممکن نہیں۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سید ابوالحسن میری نے کہا کہ یورپی ممالک میں قرآن پاک جلانے کے واقعات شرمناک ہیں بعض یورپی ممالک ان مجرموں کی سرپرستی کرتے ہیں جو قرآن سوزی کے جرم کا ارتکاب کرتے ہیں۔ سوئیڈن کی حکومت نے قرآن سوزی کے شرمناک عمل کی حمایت کرکے کروڑوں مسلمانوں کے خلاف اعلان جنگ کیا ہے۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی نے کہا کہ ریاستی اداروں کی غلط پالیسیوں کے باعث ملک میں انتہا پسندی کو فروغ ملا۔
وحدت نیوز(گلگت) صدر مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان آغا علی رضوی کا دو روزہ دورہ گلگت نگر۔صوبائی کابینہ کے ہمراہ دورے کے دوران مرکزی سیکرٹری تعلیم برادر عارف علی جانی کے والد گرامی کی رحلت پر تسلیت پیش کی اور مجلس ترحیم سے خطاب کیا۔
صوبائی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کی اور مرکزی امام جمعہ گلگت علامہ سید راحت حسین الحسینی سے ملاقات کی ۔خطبہ جمعہ میں آغا راحت حسین الحسینی کی مجاھدانہ کاوشوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے ملت اسلامیہ کےلئے امید کا مینارہ قرار دیا۔اسکے علاؤہ مختلف علماء کرام،سیاسی سماجی شخصیات اور آئی ایس او گلگت کے وفد نے مجاھد ملت سے ملاقات کی۔