وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹر ی جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے دفترخارجہ کی طرف سے پاکستان میں داعش کی موجودگی تسلیم کرنے سے انکار پرحیرت کا اظہار کرتے ہوئے اسے حقائق کے منافی قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ عالمی دہشت گرد تنظیم کے حوالے سے حکومتی موقف اور اداروں کی رپورٹس میں واضح تضاد موجود ہے۔ملک کے مختلف حصوں میں مخصوص عناصر داعش کے نظریات کے پرچار میں مصروف ہیں۔دہشت گردی کے متعدد واقعات کی ذمہ داری داعش کی طرف سے قبول کیا جانا ان ملک دشمن عناصر کی موجودگی کا ثبوت ہے۔دہشت گردی کا خاتمہ عوام کی اولین خواہش ہے حکومت اسے اولین ترجیح قرار دے۔حکومت کو چاہیے کہ عوام کو دھوکے میں رکھنے کی بجائے حقیقت سے آگاہ کرے۔اس وقت وطن عزیز کو لاتعداد داخلی و خارجی مسائل کا سامنا ہے۔پاک اکنامک کوریڈور کی بدولت ہم خطے کی مضبوط ترین قوت بننے جا رہے ہیں۔ہمارا معاشی استحکام دشمن کے ارادوں کی موت ثابت ہو گا۔پاکستان کو مختلف مسائل میں الجھانے کی کوشش کی جار ہی ہے تاکہ ترقی کی کوششوں میں رکاوٹ پیدا کی جا سکے۔ملک کی مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں میں نظریات کی بنا پر فکری اختلاف تو ہوسکتا ہے لیکن قومی ترقی اور دہشت گردی کے خاتمے جیسے امور پر پوری قوم ایک پیج پر کھڑی ہے۔جو جماعتیں سی پیک یا دہشت گردی کے خلاف آپریشن کی مخالف ہیں وہ ملک دشمن ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں ان کا مقصدوطن عزیز کو غیر مستحکم اور عدم تحفظ کا شکار بنانا ہے۔آپریشن ردالفساد کے تحت ہر اس شخص ،گروہ اور جماعت پر گرفت مضبوط کرنے کی ضرورت ہے جو قومی مفاد کے منافی سرگرمیوں میں مصروف ہے۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں حکمرانوں کی غیر ضروری لچک نے ان عناصر کے حوصلے بلند کیے ہیں۔قومی امن وسلامتی ان مذموم عناصر کی بیخ کنی سے مشروط ہے۔

وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام تحفظ مزارات اولیاء اللہ کانفرنس دربار عالیہ حضرت شاہ شمس تبریز پر منعقد ہوئی، کانفرنس میں جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے 50 سے زائد سجادہ نشینوں کے علاوہ مختلف مکاتب فکر کے علماء کرام و مشائخ عظام نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور کھڑے ہو کر ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر اولیاء اللہ کے مزارات کے تحفظ کے سلسلے میں اظہار یکجہتی کیا گیا اور مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا۔ مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ پاکستان میں تکفیری قوتوں کی طرف سے مزارات اولیاء اللہ، صوفیائے کرام پر دہشت گردی کے واقعات کی شدید مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ دربار عالیہ حضرت لعل شہباز قلندر، حضرت داتا گنج بخش، حضرت بری امام، دربار حضرت شاہ نورانی، حضرت رحمان بابا، حضرت عبداللہ شاہ غازی سمیت دیگر درگاہوں پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے بارے میں قوم کو آگاہ کیا جائے اور انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

اعلامیہ میں کہا گیا کہ مزارات اولیاء اللہ شعائراللہ ہیں، ان کو بند کرنا تکفیری و دہشت گردوں کی سازش ہے، حکمران ان سازشوں کو ناکام بنائیں اور مزارات کو بند کرنے سے باز رہیں، نیشنل ایکشن پلان پر اس کی مکمل روح کے مطابق عمل کیا جائے، ردالفساد آپریشن کا دائرہ کار ملک بھر میں پھیلایا جائے اور اچھے و برے دشمن کے تصور کو ختم کرتے ہوئے تمام ملک دشمن عناصر کے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے، دین مبین کی سربلندی اور پاکستان کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کے تحفظ کو ہم اپنا ایمان اور نصب العین تصور کرتے ہیں، کرکٹ میچز مثبت اقدام جو دہشت گردوں کو شکست دینے کے لئے کرائے جا رہے ہیں تو پھر دہشت گردوں اور تکفیری قوتیں جو اولیاء کے مزارات کو بند کرانا چاہتی ہیں، ان دہشت گرد قوتوں کے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے، وطن عزیز پاکستان کو اندرونی و بیرونی خطرات لاحق ہیں، پارلیمنٹ کی منظور کی گئی قراردادوں کے مطابق کسی جنگ کا حصہ نہ بنا جائے، مزارات اولیاء کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے اور تعلیمات اسلام کے مطابق ثقافتی سرگرمیوں کو فروغ دیا جائے، اوقاف کے ذمہ داران مزارات کے سجادہ نشینوں کے مسائل حل کرنے میں اہم کردار ادا کریں۔

اعلامیہ میں مطالبہ کیا گیا کہ سکیورٹی انتظامات کو یقینی بنائیں، نہ کہ زائرین کے ہدیہ اور نذرانوں کی وصولی تک محدود رہیں، ملک میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی دراصل اولیاء اللہ، صوفیاء کرام کی تعلیمات سے روگردانی کا نتیجہ ہے، ان کی تعلیمات نصاب تعلیم میں شامل کی جائیں، کوٹ مٹھن شریف میں دربار پر جاری پابندیوں کو فوری ختم کیا جائے، درگاہ حضرت شاہ شمس سے ملحقہ میلہ گرائونڈ کی چار دیواری، میلہ گرائونڈ سے گزرنے والے زائرین کے لئے واحد راستہ اور مغرب و مشرق کی جانب گیٹ فوری طور پر تعمیر کیا جائے، تاکہ ماہ جون میں حضرت شاہ شمس تبریز کے نام سے منصوب زائرین کے لئے ثقافتی میلے کے انعقاد کو یقینی بنایا جا سکے۔ کانفرنس میں مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی سمیت سید احمد مجتبٰی گیلانی، سید اسد عباس نقوی، مخدوم عباس رضا مشہدی، خواجہ غلام فرید کوریجہ، مخدوم طارق عباس شمسی، مخدوم زاہد حسین شمسی، مخدوم زمرد حسین بخاری، محمد عباس صدیقی، رانا فراز نون، عثمان بھٹی، مخدوم زادہ حسن زمرد نقوی، مہر سخاوت سیال، علامہ علی انور جعفری، مولانا ہادی حسین، مولانا قاضی نادر حسین علوی، مخدوم مدثر محمود (تونسہ شریف) عنائیت اللہ مشرقی، سید اعجاز حسین زیدی، ثقلین نقوی، سفیر حسین شہانی، محمد اصغر تقی، علی رضا طوری، احسان اللہ خان، ندیم کاظمی، سید نعیم کاظمی، مرزا وجاہت علی سمیت دیگر نے شرکت کی۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے سیکریٹری جنرل سید میثم رضا عابدی نے کہا ہے کہ سندھ پولیس کے اعلیٰ افسران کیجانب سے حیدرآباد سے لاپتہ میڈیکل کی طالبہ اور کراچی سمیت سندھ بھر سے درجنوں طالبات کی عالمی دہشتگرد گروہ داعش میں شمولیت اور شام جانے کے انکشاف نے پاکستان میں داعش کی موجودگی اور پاکستانی نوجوانوںکی اس میں شمولیت سے انکاری ریاستی اداروں کی کارکردگی اور دعوو ¿ں پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے وحدت ہاو ¿س کراچی میں ہنگامی کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اجلاس سے علامہ مبشر حسن، علامہ صادق جعفری، علامہ اظہر نقوی، علامہ علی انور جعفری، میر تقی ظفر و دیگر نے بھی خطاب کئے۔

 اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کراچی کے رہنماوں نے کہا کہ لیاقت میڈیکل یونیورسٹی حیدرآباد کی طالبہ کی پاکستان سے شام جاکر داعش میں شمولیت کا انکشاف اگر حقیقت ثابت ہوتا ہے، تو ملک وقوم کیلئے لمحہ فکریہ ہوگا اور قومی سلامتی کے اداروں کی کارگردگی پر ایک سوالیہ نشان ہوگا، پاکستان میں داعش کا وجود نہیں،داعش کو پاکستان میں قدم رکھنے نہیں دینگے، داعش یہاں اپنا سکہ نہیں جما سکتی، جیسے سب دعوے دھرے کے دھرے ثابت ہوں گے۔

 انہوں نے کہا کہ سندھ پولیس کے اعلیٰ افسر نے حیدرآباد کی طالبہ کے شام جانے اور داعش میں شمولیت سے متعلق انکشافات ثابت کرتا ہے کہ داعش سندھ میں اپنا نیٹ ورک اتنا مضبوط کرچکی ہے کہ اب تعلیمی اداروں میں اپنے نظریات کی وسیع پیمانے پر تشہیر کرچکی ہے اور سادہ لوح نوجوانوں کے ساتھ ساتھ اعلیٰ تعلیمی اداروں کی طالبات بھی اس کے جال میں پھنس رہے ہیں، ایک طالبہ کو داعش کیلئے تیار کرنے میں کئی سہولت کار عناصر ملوث ہوں گے، طالبہ کا حیدرآباد سے لاہور جانا، اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ دہشتگرد گروہ داعش کے سہولت کار پورے ملک میں موجود ہیں۔

 رہنماو ں نے کہا کہ سندھ بھر کی درجنوں طالبات کے داعش میں شامل ہونے کو بھی محض افواہ قرار دے کر نظرانداز نہیں کیا جا سکتا ہے، تعلیمی اداروں کی صورت حال بہت زیادہ تشویشناک ہے اور اندرون سندھ داعش سمیت کئی شدت پسند گروہ سرگرم عمل ہیں اور یہ گروہ خاموشی سے پروفیشنل یونیورسٹیوں سمیت اعلیٰ تعلیمی اداروں کے طلبہ و طالبات کے درمیان تیزی کام کر رہے ہیں اور انہیں اپنی جانب راغب کر رہے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ ملکی سلامتی کے ذمہ دار اداروں، وفاقی و صوبائی حکومت کو آپریشن ردالفساد اور نیشنل ایکشن پلان کو ناکامی سے بچانے کیلئے داعش کے حوالے سے بھی سنجیدگی سے سوچنا ہوگا، ان کے عزائم کو فی الفور ناکام بنانا ہوگا، یونیورسٹیز اور تعلیمی اداروں میں جہاں کہیں ان کے سہولت کاروِں کے موجود ہونے کا انکشاف ہو، ان کے خلاف سخت کاروائی کی جائے، کیونکہ کچھ عرصہ قبل تک وزارت داخلہ پاکستان میں داعش کے وجود سے بھی انکاری تھی، لیکن اب داعش کی جانب سے پاکستان میں کارروائیوں کی ذمہ داری قبول کرنے اور تعلیمی اداروں کے طلبہ و طالبات کو اپنے جال میں پھنسا کر اپنے دہشتگرد نیٹ ورک کا حصہ بنانے کے بعد وزارت داخلہ کا مو ¿قف غلط دکھائی دے رہا ہے۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے ایم ڈبلیوایم شعبہ خواتین کے زیر اہتمام عظیم الشان جلسہ عام بعنوان ’’یوم خواتین وروز مادر‘‘بسلسلہ ولادت خاتون جنت حضرت فاطمہ زہرا (س)سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ذات مبارک سیدہ زہرا(س) تمام عالم بشریت کیلئے زمان ومکان سے ماورااسوہ حسنہ ہے،اس عالم کی کامل ترین ہستی ذات اقدس مادر حسنین ؑ ہے،چودہ صدیوں سے ظلم کے خلاف مبارزہ اور میدان میں حضورآپ (س) کی تعلیمات کا خاصہ ہے،جوکہ نا فقط خواتین بلکہ مردوں کیلئے بھی مشعل راہ ہے،ایم ڈبلیوایم سے وابستہ خواتین اپنی انفرادی، گھریلواورمعاشرتی تربیت کے لئے شہزادی کونین (س)کی سیرت کی پیروی کو اپنا شعار قرار دیں ۔

انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  پاکستان میں ضیائی باقیات ، ضیاء الحق کی احمقانہ پالیسوں ، افغان جہاد اور دیگر اسلامی ممالک میں مداخلت کو جاری رکھ کر پاکستان کو نئی مشکل میں دھکیل رہی ہیں ،امریکہ، اسرائیل اور سعودی جہنمی  اتحاد پاکستان کو فتنوں کی دلدل میں دھکیل ڈالےگا،جنرل (ر) راحیل شریف کے سعودی ،امریکی اور اسرائیلی ملٹری الائنس کے سربراہ مقرر ہونے کی منظوری کی خبر پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹر ی جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری  نے اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ اتحادبیت المقدس اور کشمیر سمیت دیگر مظلوم مسلمانوں کے دفاع کے لئے نہیں بلکہ اسرائیل اور اسکے ساتھوں کے تحفظ  کے لئے تشکیل پایا ہے، نواز حکومت ضیائی پالیسی کو اپنا کر ملک کو ایک نئے بحران میں دھکیل رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پارلیمنٹ میں یمن جنگ میں شامل نا ہونے کی قرار داد منظور کی تھی اور کہا گیا تھا کہ پاکستان ثالثی کا کردار ادا کریگا ، لیکن بغیر پارلیمنٹ کے منظور ی کس طرح نواز حکومت نے سعودی عرب کو اجاز ت دید ی؟ نواز حکومت  ہمارے جنرل کو ایک فرقہ وارانہ الائنس کا سربراہ بنارہی، جسکی پاکستان کے ہر مخلص طبقہ کو مذمت کرنی چاہیے،  یہ جہنمی مثلثی اتحاد پاکستان کو اندرونی اور بیرونی طور پر کھوکلا کرڈالے گا، اس اتحاد میں شمولیت سے پاکستان کے ہاتھ تباہی وبربادی کے سوا کچھ ہاتھ نہیں آئے گا، وطن کی تمام محب وطن سیاسی ومذہبی قوتوں  کوپاکستان کے اس منحوس شیطانی اتحاد میں شمولیت اور حکمرانوں کی اس سنگین خیانت کاری کے مقابل صف آراءہو نا ہوگا، انہوں نے کہاکہ پاناما کیس اور میموگیٹ میں پھنسے حکمران اب پاک افواج کو بھی یمن کی دلدل میں پھنسا رہے ہیں،یہ پاک افواج کو دنیا بھر میں بدنام کرنے کی سازش ہے۔

ان کامزید کہنا تھاکہ پہلے ہی بحرین کے عوام پاکستانی حکمرانوں  سے شکوہ کررہے ہیں کہ انکے بھیجے ہوئے کرائے کے قاتل بحرینی عوام کو آل خلیفہ کی پولیس کے ساتھ مل کر قتل کررہے ہیں، اب ایک نئی جنگ میں خود کو شامل کرکے ہم عالم اسلام کو کیا پیغام دینا چاہتے  ہیں، پاکستان امت مسلمہ کے درمیان اتحاد و یکجہتی کی علامت بننے کی بجائے آل سعود کی فرقہ وارانہ پالیسوں کا حصہ نہیں بن سکتا، اس الائنس کا حصہ بننا پاکستان کے قومی مفاد میں نہیں بلکہ نواز حکومت کے مفاد میں ہے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام ایم ڈبلیو ایم کے مختلف صوبائی و ضلعی دفاتر میں یوم پاکستان کی تقریبات کا انعقاد ہوا۔جن سے رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے حب الوطنی ،قومی یکجہتی ،رواداری اور پُرامن پاکستان کی ضرورت پر زور دیا۔مرکزی سیکرٹریٹ اسلام آباد میں مرکزی عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ عالمی طاقتیں دہشت گردی کا تعلق اسلام اور پاکستان سے جوڑنے کے لیے اپنے تمام وسائل استعمال کر رہی ہیں۔ پاکستانی قوم کو دانش و بصیرت کے ساتھ ایسے عناصر کو شکست دینا ہو گی۔پاکستان ایک ایٹمی قوت ہے اور جغرافیائی اعتبار سے بھی بے پناہ اہمیت کا حامل ہے۔پاکستانی قوم کو طبقاتی کشمکش میں الجھا کر دشمن اپنے مذموم عزائم کی تکمیل چاہتا ہے۔باہمی اخوت و اتحاد کے جذبات سے دشمن کے ناپاک ارادوں کو ناکام بنایاجا سکتا ہے۔ وطن عزیز سے محبت کا جذبہ ہر ایک کے دل میں موجزن ہے جس کا اظہار مختلف ممالک کے مابین کھیلوں کے مقابلوں اور قومی تہواروں کے موقعوں پر نمایاں ہوتا ہے۔کسی بھی قوم کے ان جذبات کو ہی حب الوطنی کا نام دیا جاتا۔مادر وطن سے محبت ہمارے لیے ایک واجب عمل ہے۔اس محبت پر سب کچھ قربان کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا تکفیریت ان اسلام دشمن قوتوں کی پیداوار ہے جو اسلام کی روشن تعلیمات کو اپنے لیے خطرہ سمجھتے ہیں۔ اسلام کے روشن خیال تشخص اور شناخت کو ایسے پیشہ ورقاتلوں کے ذریعے داغدار کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جن کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں۔انہوں نے کہا آپریشن رد الفساد سے پوری قوم کو بہت ساری امیدیں وابستہ ہیں۔دہشت گردی کا مکمل خاتمہ ہی مستحکم پاکستان کی ضمانت ہے جس کی کامیابی کے لیے بیس کروڑ عوام پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہے

وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے یوم پاکستان کے موقع پر جاری ایک اہم بیان میں کہا ہے کہ آج کا دن نہایت اہمیت کا حامل اور تجدید عہد کا دن ہے۔ برصغیر کے مسلمانوں نے آج کے دن پاکستان کے حصول کے لئے عملی جدوجہد شروع کی اور لازوال قربانیوں کے بعد وطن عزیز پاکستان کو معرض وجود میں لایا۔ آج پاکستان کو استحکام کی راہ پر گامزن کرنے اور مقصد حصول تک پہنچانے کے لئے وہی جدوجہد اور اتحاد و اتفاق درکار ہے، جو تحریک آزادی کے دوران مسلمانوں کے درمیان تھا۔ انہوں نے کہا ہے افسوس کا مقام ہے کہ پاکستان کو جن مقاصد کے لئے معرض وجود میں لایا گیا حکمرانوں کو قومی وسائل لوٹنے کے علاوہ ان کی کوئی فکر نہیں۔ پاکستان کی خارجہ پالیسی روح پاکستان کی منافی ہے۔ ملکی پالیسی دہائیوں سے پاکستان اور اسلام کی استحکام و سالمیت کے برخلاف مقتدر طاقتوں کی خوشنودی پر بن رہی ہے، جس کے سبب ملک میں دہشتگردی اور لاقانونیت کی راج ہے۔ امریکہ کی خوشنودی کی خاطر افغان جنگ میں کودنا اسی ناقص پالیسی کا نتیجہ تھا۔ آج ملک کو جس دہشتگردی کی عفریت سے پالا پڑا ہے، وہ افغان وار کا تحفہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی اداروں کو پاکستان کے استحکام کے لئے ملکی داخلی اور خارجہ پالیسی پر نظر ثانی کرنی چاہیے اور ملکی مفادات کو اپنے مفادات پر قربان کرنے والے حکمرانوں کے لئے ایوانوں کے دروازے بند ہو جانا چاہیے۔ آغا علی رضوی نے کہا کہ آج ضرورت اس امر کی ہے کہ عوام کو بھی لسانی، مسلکی، علاقائی اور مذہبی تعصبات کو پس پشت ڈال پاکستانی بن کر دہشتگردوں اور ملک دشمنوں کے خلاف قیام کرنا چاہیے اور پاکستان کی تابناک مستقبل کے لئے جدوجہد کرنی چاہیے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree