وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصرعباس جعفری نےبانی انقلاب اسلامی امام امت خمینی بت شکن رضوان اللہ تعالی علیہ کی ستائیسویں برسی کے موقع پر امت مسلمہ کے نام اپنے تعزیتی پیغام میں کہا ہے کہ خمینی بت شکن زمان ومکان سے بالاتر شخصیت کا نام ہے، دور حاضر میں مستضعفین عالم کیلئے محفوظ پناہ گاہ امام خمینی ؒ کے انقلاب اسلامی کے سوا کوئی نہیں، امام خمینی نے دنیاوی طاقتوں کے سامنے قیام کے لئے الہٰی قوت پر بھروسہ کیااورخدا نے ان کی مدد ونصرت فرمائی، امام خمینی نے پوری دنیا کے مظلومین کو ظالمین کے مقابل سینہ تان کر کھڑا ہونے کا حوصلہ فراہم کیا، انقلاب اسلامی ایران سیکولرازم، کمیونزم اور کیپٹل ازم جیسے نظاموں کے خلاف بغاوت کا نام ہے جس کی اصل اسلام کا آفاقی نظام ہے۔ان تمام نظاموں نے دین کو سیاست سے جدا کر کے پیش کیا ہے۔ جب کہ اگر دین سیاست سے جدا ہو جائے تو بربریت اور ظلم پروان چڑھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تمام اسلامی ممالک خط امام کو رول ماڈل قرار دیتے ہوئے اپنی ہاں امریکی مداخلت کا نفوذ ختم کر سکتے ہیں۔ امام خمینی ایسی ہستیاں تاریخ ساز ہوتی ہیں جن کا دنیا صدیاں انتظار کرتی ہے اور جنھیں طلوع محشر تک یاد رکھا جائے گا۔  ایرانی قوم کے ساتھ ساتھ امت مسلمہ مبارکباد کی مستحق ہے کہ جسے امام خمینی جیسی امت کا درد رکھنے والی ہستی ملی۔ جنھوں نے مسلک و مکتب سے بالا تر ہو کر شرق سے غرب تک ہر جگہ مسلمانوں کے حقوق کے لئے موثر آواز بلند کی اور انہیں اپنی صفوں میں اتحاد اور اتفاق کو رواج دینے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ رہبر کبیر کا پیغام وحدت ہے اور جس دن ہم نے وحدت کا اپنا شعار بنا لیا اس دن امریکہ اور اس کی حواری قوتوں کا ناپاک وجود پاک سرزمین سے ہمیشہ کے لئے نابود ہو جائے گا۔

ان کامزیدکہنا تھا کہ امام خمینی نے ظلم کی مسلک و مذہب سے ہٹ کر ہر جگہ اور ہر سطح پر مخالفت کی اور اسلامی اقدار کو عالمی سطح پر رواج دینے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے،امام خمینی کا پیغام وحدت کا پیغام ہے، لہذا ہمیں فرقہ واریت سے دور رہنا ہے اور وحدت کا پرچار کرنا ہے، اگر ہم نے ایسا کیا پاکستان امن کا گہوارہ بن جائے گا،پاکستان سمیت دنیا بھر کے حکمران امام خمینی ؒ کی فکر وفلسفے کی روشنی میں اسلامی احکامات کا نفاذ عمل میں لائیں تو تمام معاشرتی ، سماجی ، سیاسی اور اجتماعی مشکلات سے نجات ممکن ہے، امام خمینی ؒ کے پیش کردہ نظام سیاست میں عدل کی حاکمیت بنیادی عنصر ہےجو کہ  ہمارے معاشرے سے ناپید ہو چکا ہے،  پاکستان میں ہماری جدوجہد خط امام کی پیروی کے سوا کچھ نہیں ، ہم نے ظلم کے خلاف اور مظلوم کی حمایت میں قیام کی تعلیم مکتب امام خمینی ؒ سے حاصل کی ہے  ، انہوں نے کہا کہ اس ملک میں شیعہ اور سنی کا مسئلہ نہیں ہے، لیکن کچھ استعماری ایجنٹ ہیں کہ جو امریکی اشاروں پر چلتے ہوئے اس ملک کو فرقہ واریت کی دلدل میں دھکیلنا چاہتے ہیں، لیکن ملت اسلامیہ اپنے اتحاد سے ان کی اس سازش کو ناکام بنائے گی۔

وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین کا ملک بھر میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے ملتان پریس کلب کے سامنے بھوک ہڑتالی کیمپ 18ویں روز بھی جاری، پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ملک محمد عامر ڈوگر کی بھوک ہڑتالی کیمپ میں ، مجلس وحدت مسلمین کے قائدین اور کارکنوں کے ساتھ اظہار یکجہتی مطالبات کی حمایت کا اعلان، بھوک ہڑتالی کیمپ میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم این اے ملک عامر ڈوگر کا کہنا تھا کہ میں اور ہماری جماعت قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے ساتھ اظہاریکجہتی اور مکمل حمایت کااعلان کرتے ہیں، اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی، مولانا ہادی حسین ہادی،محمد عباس صدیقی، صوبائی سیکرٹری سیاسیات انجینئر سخاوت علی،جواد رضا جعفری، مہر مظہر عباس کات اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ ملک عامر ڈوگر کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں جاری فرقہ واریت اور دہشت گردی کے خلاف علامہ ناصر عباس جعفری کا اقدام قابل ستائش ہے، علامہ ناصر عباس جعفری حقیقی محب وطن اور سچے مسلمان ہیں۔اُنہوں نے بھوک ہڑتال میں جن مطالبات کو رکھا ہے وہ آئینی اور قانونی ہیں ۔ اس موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انجینیر سخاوت علی کا کہنا تھا کہ جو اراکین اسمبلی ہمارے جائز مطالبات حمایت اور ملت تشیع کے ساتھ اظہار یکجہتی نہیں کریں گے آمدہ الیکشن میں ملت جعفریہ اُنہیں مسترد کردے گی۔ اس موقع پر اُنہوں نے ملک عامر ڈوگر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان میں کرپشن،بدعنوانی، فرقہ واریت، ٹارگٹ کلنگ اور شیعہ نسل کشی کے خلاف متحد ہے۔ دونوں جماعتیں مل کر ملک سے کرپشن اور دہشت گردی جیسی لعنت کا خاتمہ کریں گی۔

وحدت نیوز (کراچی) لانڈھی میں مسجد امام بارگاہ پر تکفیریوں کا حملہ شہر کا امن تباہ کرنے کی سازش ہے، بعض انتہا پسند مذہبی عناصر فرقہ وارانہ اختلافات کو ہوا دے کر شہر کا امن خراب کرنے کے در پہ ہیں، مسلح دہشت گردوں کی فائرنگ سے محمد عباس جعفری کا قتل کھلی درندگی ہے ، شہید کے اہل خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں پولیس اور رینجرز کی جانب سے مسئلہ کے حل کیلئے موثر اقدامات اٹھائے جائے تو محمد عباس جعفری دہشت گردوں کی گولیوں کا نشانہ نہ بنتا ،،سکیورٹی ادارے عباس جعفری کے قتل میں ملوث دہشت گردوں کو فوری گرفتار کریں ،گذشتہ اکیس روز سے جاری میری بھوک ہڑتال کا مقصد ہی دہشت گردی سے پاک جناح واقبال کے پاکستان کا حصول ہے، وزیر اعلیٰ سندھ ،گورنر سندھ، کورکمانڈر،ڈی جی رینجرز، آئی جی سندھ فوری صورتحال کا نوٹس لیں ، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعبا س جعفری نے مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری اپنے مذمتی بیان میں کیا۔

ان کاکہنا تھا کہ پاکستان کے معاشی حب کراچی کو ایک منظم سازش کے تحت ایک مرتبہ پھر فرقہ واریت کی آگ میں جھلسانے کی تیاری کیا جارہی ہے ، کراچی کے محب وطن شیعہ اورسنی عوام اور سیاسی ومذہبی جماعتیں اس مذموم سازش کو ناکام بنانے کیلئے عملی اقدامات بروئے کار لائیں، انہوں نے کہا کہ لانڈھی 36بی میں مسجد اور امام بارگاہ اثناعشری 129پر تکفیری دہشت گردوں کا حملہ ریاستی اداروں کیلئے ٹیسٹ کیس ہے، سکیورٹی ادارے مسلح دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہید ہونے والے سید عباس جعفری کے قاتلوں کی فوری گرفتاری عمل میں لائیں اور علاقائی امن وبرقرار رکھنے میں اپنا کردار اداکریں، انہوں نے شہید کے اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ خدا تمام پسماندگان کو اس عظیم سانحے پر صبر جمیل عنایت فرمائے ، ہم گذشتہ اکیس روز سے اسلام آباد میں اس دہشت گردی ،لاقانویت ،کرپشن اور وطن عزیز کی فرقہ وارانہ تقسیم کے خلاف سراپا احتجاج ہیں اور بھوک ہڑتال پر مجبور ہیں ، ہم پاکستان کو انتہا پسند یا ایک مخصوص سوچ کے حامل افراد کی ریاست نہیں دیکھنا چاہتے بلکہ ہم پاکستان کو قائد اعظم محمد علی جناح کے شیعہ فرزندوں اور ڈاکٹر محمد اقبال کے اہل سنت فرزندوں کے لیئے محبت اور بھائی چارے کا گہوارہ دیکھنا چاہتے ہیں ، اس مقصد کے حصول کیلئے کسی بھی قسم کی قربانی دینے کیلئے آمادہ وتیار ہیں ۔

وحدت نیوز (آرٹیکل) تاريخ اپنے آپ كو دہراتی رہتی ہے اور اس کے صفحات ميں عبرتيں اور دروس ہيں۔ جن سے عقلمند افراد اور قوميں فائده اٹها سكتی ہيں۔ الله تبارک و تعالٰى کی مقدس كتاب قرآن كريم اس قسم كے واقعات اور قصص سے بهری پڑی ہے۔ ہر دور ميں مختلف كردار ہمارے سامنے آتے ہيں، ليكن غفلت اور لاعلمی كے سبب ہم ان عبرتوں اور دروس سے فائدہ نہيں اٹهاتے، نہ ہی ان حقائق كا بروقت ادراک كرسكتے ہيں اور نہ ہی اپنا صحيح فريضہ ادا كرسكتے ہیں۔ ہم آنكهوں کے سامنے ہابيل و قابيل كے كردار كا مشاہدہ كرتے رہتے ہیں اور قوم نوح علیہ السلام کی طرح حب ہميں دعوت حق ملتی ہے تو سنی ان سنی كر ديتے ہیں۔ ہم توحيد كو چهوڑ كر قوم ابراہيم علیہ السلام كي طرح مادی و نفسياتی بتوں کی پوجا كرتے نظر آتے ہیں۔

زمانے كے فرعون، ھامان اور قارون ہمارے اوپر مسلط ہو جاتے ہيں اور ظلم كرتے ہيں۔ ہميں قتل اور ذليل و رسواء كرتے ہيں، ہماری ناموس اور عزتوں پر حملے كرتے ہيں، ليكن ہمیں بنی اسرائيل کی طرح ظلم سہنے كی عادت ہو جاتی ہے۔ ہمارے سامنے الله کی نيک ہستياں ہماری ہی خاطر جدوجہد كرتے ہوئے شہيد ہو جاتی ہيں اور ہميں احساس تک نہيں ہوتا۔ گذشتہ 38 سال سے ايک ايسا نظام ہماری غفلت سے ہم پر مسلط كر ديا گيا ہے کہ جس نے پوری پاكستانی قوم كو بالعموم اور تشيع كو بالخصوص وہی بنی اسرائيل بنا ديا ہے، جن بر فرعون مسلط ہوگئے تهے۔ اس ظالم نظام نے بہترين افراد اور مخلص شخصيات كو ہمارے سامنے قتل كيا اور قاتل آزاد ہیں۔ ملک اس فاسد نظام کے باعث بحرانوں اور مشكلات و مسائل کی دلدل مين دهنستا جا رہا ہے، ليكن غرق ہونے والی قوم اور اسکے لیڈران نجات حاصل كرنے كے لئے سجنے والے ميدانوں سے غائب ہیں۔

آج سيرت حضرت موسٰى عليہ السلام كو زنده كرتے ہوئے ایک عالم باعمل و مجاہد و مبارز ناصر ملت، فخر باكستان علامہ راجہ ناصر عباس نے جرأت و بہادری كا مظاہره کیا اور باكستانی قوم كو ظلم سے نجات دلانے، ظالموں کے خلاف عوامی رائے عامہ ہموار کرنے، ارباب اقتدار كو جگانے كے لئے بهوک ہڑتال كا راستہ اختيار كيا ہے اور اعلان كيا ہے کہ ميں خود ابنے آپ كو مصيبت ميں مبتلا كركے اپنی قوم كو مصيبتوں سے نجات دلانا چاہتا ہوں، ميں پريس كلب اسلام آباد کی سامنے تقريباً تين ہفتوں سے دہشتگردی اور تكفيريت كا نشانہ بننے والے 80 ہزار مظلوم شهريوں كا مقدمہ لڑ رہا ہوں اور زمانے كے فرعونوں كو الله تعالٰى كے عذاب اور عوامی غيض و غضب سے ڈرنے کی دعوت دے رہا ہوں اور دوسری طرف غافل قوم كو بيغام ديا ہے کہ ہم اپنے بهائيوں اور بيٹوں کے ساتھ زمانے کے فرعونوں کو جھنجوڑ رہے ہیں۔ اب گلہ نہ كرنا کہ ہمارے پاس كوئی ليڈر نہيں تها، يا ليڈرز بے بصيرت اور آرام پسند تهے۔ اگر نجات جاہتے ہو تو ميدان عمل ميں آو۔

ان كے اقدامات نہ وہمی ہيں، نہ خيالی اور نہ جذباتی بلکہ انہوں نے اس زمانے كے تقاضوں کے مطابق یہ فیصلہ کیا اور بهلے وہ خود اس پر عمل پيرا ہيں۔ البتہ ہر زمانے ميں مختلف طبقات کی مواقف اور اسٹينڈز مختلف ہوتے ہیں، بعض مثبت اور بعض منفى، بعض حوصلہ بلند كرنے والے، بعض حوصلوں كو توڑنے والے، بعض فرعون کی تقويت كا سبب بنتے ہيں اور بعض مظلوموں کی تقويت كا سبب بنتے ہيں۔ اگر قرآن مجيد ميں حضرت موسٰى عليہ السلام كو پیش آنے والے واقعات کی تلاوت غور سے كريں تو چند ايک اسٹينڈدز ہميں نظر آتے ہيں، جو ہمیں اس زمانے کے مواقف كو سمجهنے ميں ہماری مدد كرسكتے ہیں۔

حضرت موسٰی اور فرعون و فرعونیوں کے مواقف
1۔ (نَتْلُو عَلَيْكَ مِنْ نَبَإِ مُوسَىٰ وَ فِرْعَوْنَ بِالْحَقِّ لِقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ) ايمان لانے والی قوم كيلئے حق كيساتھ حضرت موسٰى عليہ السلام اور فرعون کی خبر بيان كرتے ہيں۔
ظالم و فاسد نظام كا موقف اور اسٹينڈ
2۔ (إِنَّ فِرْعَوْنَ عَلَا فِي الْأَرْضِ وَجَعَلَ أَهْلَهَا شِيَعًا يَسْتَضْعِفُ طَائِفَةً مِنْهُمْ يُذَبِّحُ أَبْنَاءَهُمْ وَيَسْتَحْيِي نِسَاءَهُمْ ۚ إِنَّهُ كَانَ مِنَ الْمُفْسِدِينَ) بالتحقيق فرعون زمين پر بلند ہوا، زمين پر بسنے والوں كو گروہوں ميں تقسيم كيا اور ان ميں سے ايک طائفہ كو مستضعف بنايا، وه انكے مردون كو قتل كرتا تها، خواتين كی آبرو ريزی كرتا تها اور وه فساد پهيلانے والوں ميں سے تها۔
3۔ (وَقَارُون وَفِرْعَوْن وَهَامَان وَلَقَدْ جَاءَهُمْ مُوسَى بِالْبَيِّنَاتِ فَاسْتَكْبَرُوا فِي الْأَرْض) حضرت موسٰى عليہ السلام دلائل و وثائق كے ساتھ قارون، فرعون اور هامان کے سامنے آئے، ليكن انہوں نے زمين پر تكبر و غرور كا موقف اختيار كيا۔

الٰہی قيادت كا موقف اور اسٹينڈ
4۔ (اذْهَبْ إِلَى فِرْعَوْنَ إِنَّهُ طَغَىإِلَىٰ فِرْعَوْنَ وَمَلَئِهِ فَاسْتَكْبَرُوا وَكَانُوا قَوْمًا عَالِينَ): (اے موسٰى) جاو فرعون اور اس کے ہم نواؤں کے پاس، وه طاغوت بن گئے ہیں اور انہوں نے غرور اور تكبر كا راستہ اختيار كر ليا ہے اور اپنے آپ كو بہت بڑا سمجهتے ہیں۔
5۔ (وَلَقَدْ أَرْسَلْنَا مُوسَى بِآيَاتِنَا أَنْ أَخْرِجْ قَوْمَكَ مِنَ الظُّلُمَاتِ إِلَى النُّورِ) ہم نے موسٰى كو دلائل کے ساتھ بهيجا، تاکہ اپنی قوم كو ظلمتوں اور اندهيروں سے نكال كر نور اور روشنی كي طرف لائے۔
6۔ (قَالَ مُوسَىٰ لِقَوْمِهِ اسْتَعِينُوا بِاللَّهِ وَاصْبِرُوا ۖ إِنَّ الْأَرْضَ لِلَّهِ يُورِثُهَا مَنْ يَشَاءُ مِنْ عِبَادِهِ ۖ وَالْعَاقِبَةُ لِلْمُتَّقِينَ) موسٰى عليہ السلام نے اپنی قوم سے فرمايا کہ الله تبارک و تعالٰى سے مدد مانگو اور صبر و تحمل كي راه اختيار كرو، اس زمين كا مالک تو فقط الله تبارک و تعالٰى ہے، اپنے بندوں ميں سے جسے چاہے اسے وارث بنا ديتا ہے اور عاقبت تو فقط متقی افراد كيلئے ہے۔
اور جب حضرت موسٰى ميدان ميں فرعون كا مقابلہ كرنے کیلئے اترتے ہيں تو قوم كے بعض طبقات اس طرح اپنے موقف كا اظہار كرتے ہیں۔

قوم كے بعض طبقات كا موقف
7۔ (قَالُوا يَا مُوسَىٰ إِنَّ فِيهَا قَوْمًا جَبَّارِينَ وَإِنَّا لَن نَّدْخُلَهَا حَتَّىٰ يَخْرُجُوا مِنْهَا فَإِن يَخْرُجُوا مِنْهَا فَإِنَّا دَاخِلُونَ)
انہوں نے كہا کہ اے موسٰى اس شهر ميں تو جابر قوم موجود ہے اور ہم تو ہرگز داخل نہيں ہوں گے، حتٰى کہ وه جابر لوگ شہر سے نكل جائيں تو پهر داخل ہوں گے۔
8۔ (فَاذْهَبْ أَنْتَ وَرَبُّكَ فَقَاتِلَا إِنَّا هَاهُنَا قَاعِدُونَ) اے موسٰی جاو تم اور تمھارا رب (العزت) ان سے جنگ كرو اور ہم تو ادهر بيٹهے ہيں۔
بعض مخالفين كا موقف
9۔ (فَإِذَا جَاءتْهُمُ الْحَسَنَةُ قَالُواْ لَنَا هَـذِهِ وَإِن تُصِبْهُمْ سَيِّئَةٌ يَطَّيَّرُواْ بِمُوسَى وَمَن مَّعَهُ) جب كوئی اچها نتيجہ ملتا ہے تو كہتے ہيں کہ ہم نے اسے حاصل كيا ہے اور جب نتيجہ برا حاصل ہوتا ہے تو كہتے ہيں کہ اس كا سبب تو حضرت موسٰى اور انكے ساتهی ہیں۔

ايمان لانے والون كيلئے الله تعالٰى كا موقف
10۔ (يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَكُونُوا كَالَّذِينَ آذَوْا مُوسَىٰ فَبَرَّأَهُ اللَّهُ مِمَّا قَالُوا ۚ وَكَانَ عِنْدَ اللَّهِ وَجِيهًا) اے ايمان لانے والو، انکی طرح نہ ہو جاو جنہوں نے موسٰى كو اذيتیں دیں اور ان كے اقوال سے الله تعالٰى نے براءت كا اعلان كيا اور (موسٰى) وه خدا كے نزديک بڑے مرتبے پر فائز تها۔
11۔ (وَاذْكُرْ فِي الْكِتَابِ مُوسَىٰ ۚ إِنَّهُ كَانَ مُخْلَصًا) اور حضرت موسٰى کی كتاب ميں مذکور ہے کہ وه بہت مخلص تها۔
حضرت موسٰى کی مخلصانہ جدوجہد كا نتيجہ
12۔ (وَأَنْجَيْنَا مُوسَى وَمَنْ مَعَهُ أَجْمَعِينَ) ہم نے موسٰى اور جو سب انكا ساتھ دينے والے تهے، انہيں نجات دلائى۔
ہمیں بھی یقین ہے کہ علامہ راجہ ناصر عباس کے اخلاص، استقامت اور حکمت کی بدولت فرعونیت سرنگوں ہوگی اور تکفیریت و دہشتگردی کا خاتمہ ہوگا۔
 


تحریر۔۔۔۔۔علامہ ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی

وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے زیراہتمام چودہ روز سے جاری احتجاجی دھرنے شیخ عابدی، مولانا ذیشان، فدا حسین اور آغا علی رضوی نے خطاب کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے آغا علی رضوی نے کہا کہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ہماری مظلومیت کو طاقت میں بدل کر ملت مظلوم کی ترجمانی کی ہے اب اس تحریک کی کامیابی کو دنیا کی کوئی طاقت روک نہیں سکتی،ملت جعفریہ کے قتل عام پر حکمران جماعت اور ریاستی اداروں کی خاموشی اس بات کی دلیل ہے کہ ان کے نظروں میں ہماری جان کی کوئی قدر نہیں،ملت مظلوم بیدار ہے اور علامہ راجہ ناصر کے حکم کے منتظر ہیں کہ وہ کیا لائحہ عمل دیتے ہیں ۔ اگر مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ جو کہ نہایت علیل ہیں انہیں خدا نخوانستہ کچھ ہوگیا تو ہم حکومت کی اینٹ سے اینٹ بجادیں گے ۔ہم انصاف کے لئے ہر قسم کی قربانی دینے کا عہد کرچکے ہیں اور اپنے شہداء کے پاکیزہ لہو کو رائیگاں نہیں جانے دینگے۔ آغا علی رضوی نے کہا کہ ہماری نظریں اور امیدیں پاکستان کے آرمی کے سربراہ پر ہے اور امید کرتے ہیں کہ آرمی ادارے ملک بھر میں جاری ظلم کے خلاف اس احتجاج اور دہشتگردی کے خلاف اٹھنے والی اس تحریک کو نوٹس لیتے ہوئے محب وطن پاکستانیوں کی زندگیوں کو بچانے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ شغرتھنگ پاور پروجیکٹ کی منسوخی بلتستان کا معاشی قتل ہے اور نواز حکومت کی علاقہ دشمنی کا ثبوت ہے۔ اگر نواز حکومت کے رہنماء کی اسمبلی میں کوئی حیثیت ہے تو شغر تھنگ پاور پروجیکٹ کو دوبارہ بحال کرے۔

وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام ملک میں جاری شیعہ تارگٹ کلنگ،فرقہ واریت، دہشت گردی اور بے بنیاد مقدمات کے خلاف ملتان پریس کلب کے سامنے بھوک ہڑتالی کیمپ پندراں روز سے جاری، مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ شبیر بخاری کی شرکت کی۔ کارکنوں سے ملاقات اور حوصلہ افزائی کی۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی نے مرکزی رہنما کا استقبال کیا اور کیمپ کے حوالے سے بریفنگ دی، کیمپ میں علامہ قاضی نادر حسین علوی، مولانا ہادی حسین ہادی، سید ندیم عباس کاظمی اور دیگر بھی موجودتھے۔ کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے علامہ شبیر بخاری کا کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان میں کسی مکتب فکر کی نہیں بلکہ انسانیت کی بقاء اور مظلوموں کی حمایت کی جنگ لڑرہی ہے جس کی وجہ سے پاکستان کے تمام مذاہب کے رہنما قائد وحدت کی تائید اور مکمل حمایت کررہے ہیں۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں اندھیر نگری کا راج ہے، انصاف کا قتل معمول بن چکا ہے سالوں میں مقدمات کے فیصلے نہیں سنائے جاتے۔ پاکستانی قوم اگر اپنا وقار اور عزت بحال کرنا چاہتی ہے تو اپنے حقوق کے لیے باہر نکلے اور ان ظالم و جابر حکمرانوں سے اپنے حقوق چھین لیں۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ ظالم کے خلاف آواز بلند کرنا سب سے بڑا جہاد ہے ۔ پاکستان میں جس طرح شیعوں کو دیوار کے ساتھ لگایا جارہا ہے اس میں حکومت برابر کی شریک ہے۔ پندراں سے زیادہ دن ہوچکے ہیں قوم کے علماء بھوک ہڑتال کیے بیٹھے ہیں لیکن ان غاصبوں کو اپنی حکومت کی ہے عوام مرتی ہے تو انہیں پرواہ نہیں ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree