The Latest
وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے چیف آرگنائزر سید ناصر عباس شیرازی نے میڈیا سیل سے جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان بھر سے ہزاروں زائرین ہر سال اربعین کے موقع پر براستہ سڑک ایران و عراق کا سفر کرتے ہیں۔ اس سفری روایت پر اچانک پابندی لگانا نہ صرف عوامی جذبات سے کھلواڑ ہے بلکہ انتظامی نااہلی کا کھلا ثبوت بھی ہے۔ زائرین کے اربوں روپے جو ویزہ، ٹرانسپورٹ اور دیگر تیاریوں پر خرچ ہو چکے ہیں اس نقصان کا ذمہ دار کون ہو گا۔۔؟ مسائل و مشکلات پر قابو پانے کے اقدامات اٹھانے کی بجائے الٹا عوام کو انکے مذہبی حق سے روک دینا سراسر نااہلی اور ناکامی ہے، اس غیر دانشمندانہ فیصلے سے ریاستی رٹ مزید کمزور ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ اب سوال یہ ہے کہ حال ہی میں ایران، عراق اور پاکستان کے سہ ملکی اربعین اجلاس میں پاکستانی حکام کی جانب سے کیے گئے وعدے کہاں گئے؟ کیا وہ صرف کاغذی دعوے تھے؟ اگر حکومت نے سفری سہولیات فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا تو اب پیچھے ہٹنے کا جواز کیا ہے؟ یہ پابندی محض ایک انتظامی فیصلہ نہیں، بلکہ لاکھوں عقیدت مندوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے مترادف ہے۔ ہم واضح کرتے ہیں کہ زائرین کی راہ میں کھڑی کی گئی رکاوٹیں کسی بھی صورت قابلِ قبول نہیں۔
وحدت نیوز(شکارپور)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری نشر و اشاعت علامہ مقصود علی ڈومکی نے کورٹ کچہری اور آئینی و قانونی معاملات میں ملت جعفریہ کے وکلاء کا کردار نہایت اہم اور قابل تحسین ہے۔ عزاداری امام حسین علیہ السلام اور ذکر اہل بیت علیہم السلام کے خلاف ناصبی دشمن مقدمات قائم کرکے ہمارے جوانوں کو جعلی مقدمات میں الجھا رہا ہے۔ ایسے میں شیعہ وکلاء آگے بڑھ کر دین مذہب اور ملت کے تحفظ کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے شکارپور میں ایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں اور کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ علامہ مقصود ڈومکی نے ایم ڈبلیو ایم ضلع شکارپور کے ضلعی رہنماء کامران علی دل کے چچا کی وفات پر ان کی رہائش گاہ پہنچ کر ورثاء سے تعزیت کی اور مرحوم کے بلندی درجات کے لئے دعا کی۔ ایم ڈبلیو ایم کے قانونی مشیر ایڈوکیٹ مظہر حسین منگریو، سنگار علی صفوی، برادر کامران علی دل اور دیگر شخصیات بھی اس موقع پر موجود تھیں۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ جس طرح ایڈوکیٹ مظہر علی منگریو نے شکارپور میں ملت کے مقدمات کی پیروی بہادری، جرأت اور استقامت سے کی ہے، وہ قابلِ تعریف ہے۔ ملک بھر میں ہمارے وکلاء کو منظم ہو کر ملت کے عزت و وقار اور قومی حقوق کے تحفظ کے لئے اپنا موثر کردار ادا کرنا ہوگا۔ قبل ازاں علامہ مقصود علی ڈومکی نے آل ڈومکی اتحاد کی جانب سے منعقدہ فری میڈیکل کیمپ کا دورہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے ڈی آئی پی کے ضلعی صدر منصب علی ڈومکی، رحم دل ٹالانی استاد محمد رفیق اور دیگر رہنماؤں سے ملاقات کی۔ انہوں نے فری میڈیکل کیمپ کے انعقاد کو خوش آیند قرار دیتے ہوئے کہا کہ خدمتِ انسانیت بہترین عبادت ہے۔ ہمیں چاہیے کہ مسلکی اختلافات سے بالاتر ہو کر مذہبی رواداری اور اتحاد بین المسلمین کو فروغ دیں تاکہ ایک پرامن، منصفانہ اور باوقار معاشرہ قائم ہو۔
وحدت نیوز(ملتان)مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کا اجلاس صوبائی آرگنائزر علامہ قاضی نادر حسین علوی کی زیرصدارت ملتان میں منعقد ہوا، اجلاس میں مجلس علمائے مکتب اہلیبیت، عزاداری ونگ اور یوتھ ونگ کے صوبائی اور ڈویژنل مسئولین نے شرکت کی، اجلاس میں صوبائی ورکنگ کمیٹی کے اراکین علامہ قاضی نادر حسین علوی، مولانا سید فرخ مہدی، صفدر حسین خان، سید علی رضا زیدی، سید انعام حیدر زیدی، ثقلین نقوی، سید ندیم عباس کاظمی، سید جواد رضا جعفری، احسان حیدر، صوبائی صدر عزاداری ونگ جنوبی پنجاب انجینئر سخاوت علی سیال، عون رضا انجم ایڈووکیٹ، احسن مہدی، ملک عامر عباس بھٹہ، وحدت یوتھ ملتان کے ڈویژنل صدر رانا تیمور، ملک حسنین عباس، حسن رضا حیدری، حیدر شاہ، بہاولپور وحدت یوتھ کے ڈویژنل صدر سید عماد جاوید، سید عتیق شاہ، مجلس علمائے مکتب اہلیبیت جنوبی پنجاب کے نائب صدر مولانا سید سلطان احمد نقوی، علامہ سید طاہرعباس گردیزی، مولانا حسین مہدی، ورکنگ کمیٹی لیہ کے ممبر ساجد حسین خان گشکوری سمیت دیگر نے شرکت کی۔
اجلاس میں تنظیمی صورتحال کا جائزہ لیا گیا، اس کے علاوہ ونگز کے درمیان تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا، اجلاس میں شریک رہنمائوں نے اس طرح کے اجلاس اور ملاقاتوں کو خوش آئند قرار دیا، اُنہوں نے کہا کہ ماضی میں اس کی کمی محسوس کی گئی، صوبائی آرگنائزر علامہ قاضی نادر حسین علوی نے اس کمی کو پورا کیا اور پورے سیٹ اپ کو جمع کردیا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیاکہ محرم الحرام کے دوران عزاداروں کے خلاف بنائے گئے بے بنیاد مقدمات کے خلاف مکمل قانونی چارہ جوئی کی جائے گی، وزیرداخلہ محسن نقوی کی جانب سے بائی روڈ زائرین کے ایران عراق داخلے کی شدید الفاظ میں مذمت کی، رہنمائوں نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ اگر حکومت کالعدم تنظیموں اور دہشتگردوں کا مقابلہ نہیں کر سکتی تو ٹی وی چینلز پر بڑھکیں مارنا چھوڑ دے۔
وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری علامہ سید حسن ظفر نقوی نے ملتان میں وحدت یوتھ ملتان ڈویژن کے زیرانتظام ادارہ آر این آئی ٹی سینٹر کا دورہ کیا، اس موقع پر مرکزی صدر ایمپلائز ونگ سلیم عباس صدیقی، ڈویژنل صدر یوتھ ونگ رانا تیمور، حاذق منیر اور دیگر رہنما موجود تھے۔ اس موقع پر ڈویژنل صدر رانا تیمور نے مرکزی جنرل سیکرٹری کو ادارے کی کارکردگی، فعالیت اور اس میں جاری کورسز کے حوالے سے بریفنگ دی، علامہ سید حسن ظفر نقوی نے نوجوانوں کی فلاح و ترقی کے لیے جاری کمپیوٹر کورسز کے اقدامات کو سراہا اور ادارے کی مزید بہتری و کامیابی کے لیے دعائے خیر کی۔
وحدت نیوز (ملتان) مرکزی صدر وحدت یوتھ پاکستان سید یاور علی کاظمی اور نامزد مرکزی جنرل سیکریٹری حسن رضا نے ایک روزہ ملتان کا دورہ کیا۔ دورہ ملتان کے موقع پر وحدت یوتھ ملتان ڈویژن کے کابینہ کے ارکین سے ملاقات کی، مرکزی صدر وحدت یوتھ پاکستان سید یاور علی کاظمی نے تنظیم کی اہمیت و افادیت اور تنظیم سازی کے موضوع پر جوانوں سے گفتگو کی۔
مرکزی قائدین نے وحدت یوتھ ملتان کے زیراہتمام چلنے والے آر این آئی ٹی سنٹر کا دورہ بھی کیا اور اسے نوجوانوں کے لیے مفید قرار دیا۔ اس موقع پر ڈویژنل صدر وحدت یوتھ ملتان رانا تیمور حسن، ڈویژںل نائب صدر حسن رضا حیدری، ڈویژنل جنرل سیکرٹری سید ارتضی نقوی سمیت دیگر موجود تھے۔
وحدت نیوز(سکردو) مجلس علمائے مکتب اہلبیت سکردو بلتستان کے زیر اہتمام حسین شناسی اور عصر حاضر میں ہماری ذمہ داریاں کے عنوان سے کانفرنس کا اہتمام کیا گیا جس کے مہمان خصوصی امام جمعہ مرکزی جامعہ مسجد امامیہ گلگت آغا سید راحت حسین الحسینی تھے، جبکہ مولانا اصغرعسکری ،شیخ عیسیٰ امینی، شیخ زاہد حسین زاہدی، مجلس علما مکتب اہلبیت کے صدر شیخ علی محمد کریمی و دیگر علمائے کرام کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے آغا راحت حسین الحسینی نے کہا کہ اگر ہم سب ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو جائے تو پورے گلگت بلتستان بلکہ پاکستان میں حکومتیں بنانے او گرانے کی طاقت ہم میں موجود ہیں۔ میں تمام علماء سے کہتا ہوں کہ ہمیں ایک پلیٹ فارم پر جمع ہونا ہوگا، جہاں ہم اپنے مسائل اور حکمت عملی کےلئے سب ملکر بیٹھ سکے۔
انہوں نے کہاکہ مٹھی بھر دہشت گردوں کے سامنے ریاست اور ریاستی ادارے بے بس نظر آ رہے ہیں، حکومت اور اداروں کو اپنا رٹ مضبوط کرنا ہو گا، گلگت بلتستان کو دوبارہ دہشت گردی کی طرف دھکیلا جا رہا ہے، یہ خطہ کسی بھی غلطی کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ 1988ء سے لے کر اب تک ہمارے شہداء کے قاتلوں کو سزا تک نہیں دی گئی ہے، جو کہ ہمارے ساتھ سراسر زیادتی ہے، علاقے کی حساسیت کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت اور ادارے اپنا بھرپور کردار ادا کریں اور مجرموں کو سزا دینے میں اپنا کردار ادا کریں۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے میڈیا سیل سے جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ گلگت بلتستان، جو دفاعی، تزویراتی اور معاشی لحاظ سے انتہائی اہم خطہ ہے، چار ایٹمی طاقتوں کے درمیان واقع ہے اور اس کی سرحدیں چین، انڈیا اور افغانستان سے ملتی ہیں۔ اس کے باوجود، یہاں کے عوام کو نہ صرف آئینی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے، بلکہ سرحد پار انسانی و ثقافتی رشتوں کی بنیاد پر بھی رابطوں سے محروم رکھا گیا ہے۔ انڈیا اور افغانستان کے ساتھ دیگر پاکستانی علاقوں میں تجارتی اور انسانی بنیادوں پر بارڈرز کھلے ہیں، لیکن گلگت بلتستان کے لیے یہ راستے مکمل طور پر بند ہیں، خطے کو چین سے ملانے والی واحد بین الاقوامی تجارتی راہداری “شاہراہ قراقرم” ہے، جو سوست کے مقام پر چین سے ملتی ہے۔ ماضی میں پاک چین بارڈر ایگریمنٹ کے تحت باہمی تجارتی پالیسی مرتب کی گئی تھی، لیکن حالیہ برسوں میں اس بارڈر کو مقامی تاجروں کے لیے مشکلات کا باعث بنا دیا گیا ہے۔ ایف بی آر کی طرف سے غیر قانونی ٹیکس، جی بی کی متنازع حیثیت کے برعکس نافذ کیے جا رہے ہیں، جس سے معاشی دباؤ میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ اس وقت سوست بارڈر پر گلگت بلتستان کے تاجرین سراپا احتجاج ہیں۔ حکومت کی جانب سے گرفتاریوں، دھمکیوں اور اوچھے ہتھکنڈوں نے عوامی غصے کو مزید بھڑکا دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام، جنہوں نے اپنی سرزمین کو خود آزاد کروا کر پاکستان سے الحاق کیا، آج بھی آئینی اور معاشی انصاف کے منتظر ہیں۔ بارڈر کی بندش، عالمی قوتوں اور دشمن ریاستوں کی دیرینہ خواہش ہوسکتی ہے، لیکن مقامی حکومت اور ادارے اگر اس سمت بڑھیں گے تو وہ نادانستہ طور پر انہی ایجنڈوں کو تقویت دیں گے۔ موجودہ صورتحال میں تصادم کا ماحول پیدا کرنا خطرناک ہے۔ اگر عوامی سطح پر بارڈر بند ہوا تو اس کا ازالہ ممکن نہیں ہوگا، لہٰذا مقامی تاجروں کے مطالبات فوری طور پر مانے جائیں، جی بی کو خصوصی کسٹم مراعات دی جائیں اور بارڈر پر تجارت کے سب سے بڑے فریق، جی بی کے تاجروں کو ترجیح دی جائے آئینی محرومیوں اور معاشی جبر کا خاتمہ کر کے قومی وحدت کو مضبوط کیا جائے۔ یہ وقت فیصلے کا ہے جبر یا شراکت؟ محرومی یا خودمختاری؟ اگر دیر کی گئی تو نقصان صرف جی بی کا نہیں، پورے پاکستان کا ہو گا۔
وحدت نیوز(جیکب آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے نامعلوم مسلح افراد کے ہاتھوں گوٹھ گلاٹو کے باعزت شہری شیر علی گولاٹو کو دن دہاڑے بے دردی سے قتل کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے گوٹھ گولاٹو پہنچ کر شہید شیر علی گولاٹو کی نماز جنازہ پڑھائی اور سوگوار خاندان سے تعزیت کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین شیر علی گولاٹو کے بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کرتی ہے۔ ملک میں امن و امان کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہو چکی ہے۔ خصوصاً سندھ اور بلوچستان میں عوام خود کو مکمل طور پر غیر محفوظ محسوس کر رہے ہیں۔ بے گناہ شہریوں کا قتل معمول بن چکا ہے۔ جیکب آباد شہر کے وسط میں، مین روڈ پر ہجوم کے بیچوں بیچ ایک معصوم شہری کو گولیوں سے چھلنی کیا گیا۔
علامہ مقصود ڈومکی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ تمام شہروں میں سیف سٹی پروجیکٹ پر فی الفور عملدرآمد کیا جائے۔ اہم مقامات پر جدید سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے جائیں، تاکہ مجرموں کی شناخت اور گرفتاری ممکن ہو۔ اور پولیس فورس کو لاوارث نہ چھوڑا جائے، ان کے وسائل، تحفظ اور حوصلے بحال کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ افسوسناک امر یہ ہے کہ پولیس کے ہاتھوں ایک ڈاکو کے مارے جانے پر ایک نام نہاد قبائلی سردار نے پولیس اہلکار پر 40 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا، جو انصاف کا خون اور قانون کی توہین ہے۔ مگر اس ظلم پر تمام ریاستی ادارے اور عدلیہ مکمل خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ اگر حکومت اور ریاستی ادارے سیاسی مخالفین کا پیچھا کرنے اور سیاسی انتقام سے فارغ ہو چکے ہیں، تو اب انہیں چاہئے کہ ڈاکوؤں، چوروں، لٹیروں، منشیات فروشوں اور سماج دشمن عناصر کا تعاقب کریں، تاکہ ملک میں امن و امان کی فضا بحال ہو سکے۔ کیونکہ اس وقت پورا ملک بدامنی کی آگ میں جل رہا ہے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے وائس چیئرمین علامہ سید احمد اقبال رضوی نے ملی یکجہتی کونسل کے اجلاس میں بلاسفیمی ایشو زپر مکتب تشیع کی نمائندگی کرتے ہوئے واضح اور جاندار موقف پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ توہین کے معاملہ کو دقیق انداز سے دیکھنا ہوگا کوئی نوجوان جو نماز روزے کا پابند ہودینی اقدار کا پیرو ہو وہ مقدسات کی توہین کا سوچ بھی نہیں سکتا۔
سوشل میڈیا صارفین نے علامہ احمد اقبال رضوی کے موقف کو جاندار اور بر وقت قرار دیتے ہوئے سراہا ہے ۔
اور موقف اپنایا کہ جہاں توہین رسالتؐ جیسا قبیح فعل انتہائی بھیانک اور قابل گرفت ہے وہاں اس قانون کا غلط استعمال بذات خود توہین رسالتؐ ہے
واضح رہے کہ ملی یکجہتی کونسل کے اجلاس میں مولانا فضل الرحمن کی جماعت جمعیت علمائے اسلام کے نمائندہ وفد نے بلاسفیمی بزنس گینگ کے موقف کواعلامیئے کا حصہ بنانے کی سرتوڑ کوشش کی لیکن شیعہ جماعتوں نے روک دیا۔
وحدت نیوز(جیکب آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ مجالس عزاء دراصل ایسی دینی درسگاہیں ہیں جن میں قرآن و احادیث کی تعلیم دی جاتی ہے۔ ان مقدس محافل میں ہر عمر اور ہر طبقے کے افراد شرکت کرتے ہیں اور دین اسلام، یعنی قرآن و اہل بیت علیہ السلام کی تعلیمات سے روشناس ہوتے ہیں۔ حسینیت کی یہ درسگاہ انسانیت کو حق، صداقت اور ہدایت کا راستہ دکھاتی ہے، جہاں مذہب و مسلک کی کوئی قید نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیکب آباد میں گوٹھ علی دوست خان گولاٹو میں منعقدہ سالانہ مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ چہلم امام حسین علیہ السلام کے موقع پر ہر سال لاکھوں زائرین کربلا معلیٰ کی جانب روانہ ہوتے ہیں۔ ایران اور عراق کے مقدس مقامات کی زیارت کے لئے پاکستان، ایران، اور عراق کی حکومتوں پر لازم ہے کہ وہ زائرین کے لئے بر وقت ویزا اور مؤثر انتظامات کو یقینی بنائیں۔
انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ کئی روز سے پاکستان کی جانب سے بلاوجہ سرحد بند ہے۔ جس کی وجہ سے زائرین اور دینی طلباء شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ بلاوجہ بارڈر کی بندش سے طلباء کی تعلیم متاثر ہو رہی ہیں اور سینکڑوں طلباء کی تعلیم کا حرج ہو رہا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت پاکستان فوری طور پر زائرین اور طلباء کے لئے تفتان اور رمضان بارڈر کھول دے۔ بارڈر پر تعینات عملے میں ایسے افراد لگائے جائیں، جو زائرین سے تعاون کا جذبہ رکھتے ہوں اور تعصب یا مذہبی نفرت سے گریز کریں۔ پاکستان، ایران اور عراق کی حکومتیں باہم رابطے کے ذریعے زائرین کے لئے ویزا، ٹرانسپورٹ اور سیکیورٹی کے بروقت انتظامات کریں۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے حکومت پاکستان سے پرزور مطالبہ کیا کہ وہ زائرین کے لئے مشکلات پیدا کرنے اور سفر زیارت مہنگا کرنے کے بجائے ان کے لئے آسانیاں پیدا کرے، تاکہ زائرین پرامن اور محفوظ انداز میں زیارت کا مقدس فریضہ انجام دے سکیں۔