The Latest
وحدت نیوز(اسلام آباد) چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے 5 اگست 1988ء قائد شہید علامہ سید عارف حسین الحسینی کی 37 ویں برسی کی مناسبت سے تمام فرزندان اسلام و ولایت کی خدمت میں تعزیت و تسلیت پیش کرتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ علامہ سید عارف حسین الحسینی پاکستان میں اتحاد بین المسلمین کے حقیقی داعی اور علمبردار تھے۔ آپ بابصیرت، شجاع، جذبہ شہادت سے سر شار مجاہد اور حقیقی وارث کربلا تھے۔ حقیقی معنوں میں فرزند کربلا تھے، شہید قائد نے ہمیشہ اجتماعی زندگی کو اپنی ذاتی زندگی پر ترجیح دی، قوم و ملت کے سچے دردمند ہونے کے ناطے قومی مفادات اور سربلندی کی راہ پر گامزن رہے، دین ناب کی ترویج اور عوامی حقوق کے لیے مسلسل کوشاں رہے, آپ نے ملت پاکستان کو کبھی تنہاء نہیں چھوڑا، قوم کے وارث ونگہبان آپ کی محبت ہمارے دلوں کا سرمایہ اور روحوں کی پاکیزگی کا سامان ہے۔
انہوں نے کہا شہید قائد علامہ سید عارف حسین الحسینی نے ملک کے چپے چپے کے دورے کیے اور کونے کونے میں لبیک یاحسین ع کی صدائیں گونج اٹھیں۔ اس وقت کی طاغوتی و استعماری قوتیں بھی آپ کے فکری عزائم سے خائف تھیں۔ شہید قائد بصیرت و شجاعت کا اعلیٰ ترین نمونہ تھے، آپ کا ساڑھے چار سالہ دور قیادت، ملت کے لیے قیمتی سرمایہ ہے۔ جس نے پاکستان کے مظلوم عوام کی قیادت کی اسی راستے میں جام شہادت نوش کی لیکن ایک انچ بھی پیچھے نہ ہٹے۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین کراچی کے صدر مولانا صادق جعفری نے پہلوان گوٹھ میں دو شیعہ مسلمانوں کو شہید اور تین کو زخمی کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
اسپتال کے باہرمیڈیا کو دیئے گئے اپنے مذمتی بیان میں مولانا صادق جعفری نے کہا کہ فائرنگ کے واقعے میں معروف شیعہ عالم دین مولانا رجب علی بنگش کے صاحب زادے کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں اضافہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔
کراچی میں تکفیری دہشتگردوں کا نیٹ ورک دوبارہ فعال ہو رہا ہے۔ مولانا صادق جعفری نے مطالبہ کیا کہ واقعے میں ملوث دہشتگروں کی فوری گرفتار کیا جائے۔ صدر ایم ڈبلیو ایم کراچی نے واقعے میں شہید افراد کے لواحقین سے تعزیت، جبکہ زخمیوں کے اہل خانہ سے ہمدردی اور اُن کی جلد صحت یابی کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) ایم این اے انجینئر حمید حسین طوری کی زائرین کربلا کے حوالے سے اہم ملاقاتیں۔قومی اسمبلی اجلاس کے دوران ایم این اے انجینئر حمید حسین طوری نے وزیرِ مملکت برائے داخلہ جناب طلال چوہدری اور وفاقی وزیرِ دفاع خواجہ آصف سے ملاقات کی۔
ملاقات میں زائرینِ کربلا کے لیے زمینی راستے کی بندش، خصوصاً کراچی سے ریمدان بارڈر تک زائرین مارچ اور اس کے دوران سیکیورٹی کے امور پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔
انجینئر حمید حسین طوری نے اپنے خطاب میں زور دیا کہ زائرین کو درپیش رکاوٹوں کا فوری ازالہ کیا جائے، زمینی راستے کھولے جائیں اور زائرین کو مکمل سیکیورٹی فراہم کی جائے تاکہ وہ پُرامن اور باوقار انداز میں زیارت کا سفر کر سکیں۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ مقصود علی ڈومکی کا رکن صوبائی اسمبلی، امیر جماعت اسلامی بلوچستان، اور ملی یکجہتی کونسل بلوچستان کے صوبائی صدر مولانا ہدایت الرحمن اور بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر ایڈووکیٹ ساجد ترین سے رابطہ اور انہیں زائرین کو درپیش مشکلات اور زائرین مارچ کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے زائرین کی حمایت کا اعلان کیا۔ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اور زائرین مارچ کے شرکاء کا بلوچستان پہنچنے پر بلوچستان کے عوام بھرپور استقبال کریں گے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ مقصود علی ڈومکی نے رکن صوبائی اسمبلی، امیر جماعت اسلامی بلوچستان، اور ملی یکجہتی کونسل بلوچستان کے صوبائی صدر مولانا ہدایت الرحمن سے ٹیلی فونک گفتگو کی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ: زائرین امام حسینؑ کا کراچی سے رِمدان بارڈر کی جانب مارچ ایک پرامن احتجاجی تحریک ہے جو ان کے آئینی و شہری حقوق کی بازیابی کے لیے جاری ہے۔ حکومت وقت کی جانب سے زائرین کے بائے روڈ سفر پر لگائی گئی پابندیاں ناجائز اور غیرقانونی ہیں۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر یہ پابندیاں ختم کی جائیں، اور رِمدان و تفتان بارڈر زائرین کے لیے کھولے جائیں۔"
انہوں نے مزید کہا کہ لاکھوں زائرین کا راستہ روکنا ان کے مذہبی عقیدے، بنیادی انسانی اور شہری حقوق پر ڈاکہ ہے۔ جن زائرین نے ایران اور عراق کے ویزے حاصل کیے، وہ اب عین موقع پر نواسۂ رسول ﷺ کی زیارت سے محروم کیے جا رہے ہیں۔ اس فیصلے سے زائرین کو مالی طور پر بھی اربوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
اس موقع پر مولانا ہدایت الرحمن نے ایم ڈبلیو ایم کے زائرین مارچ کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا: "ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ زائرین کو روکنے کے بجائے راستوں کو پرامن)محفوظ اور آسان بنایا جائے تاکہ لوگ اپنے عشق و عقیدت کے تحت زیارت کا سفر جاری رکھ سکیں۔ ان شاء اللہ، گوادر پہنچنے پر گوادر کے عوام زائرین مارچ کا شایانِ شان استقبال کریں گے۔"
بعد ازاں علامہ مقصود علی ڈومکی نے بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر ایڈووکیٹ ساجد ترین سے بھی رابطہ کیا اور انہیں زائرین کو درپیش مشکلات اور زائرین مارچ کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے بی این پی کے مرکزی سینئر نائب صدر ایڈووکیٹ ساجد ترین نے کہا: بلوچستان کے عوام مہمان نواز ہیں، اور ہم علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اور ان کے تمام ساتھیوں کو بلوچستان کی سرزمین پر خوش آمدید کہتے ہیں۔ بی این پی کے کارکن اور بلوچستان کے عوام زائرین مارچ کا والہانہ استقبال کریں گے۔"
وحدت نیوز(جیکب آباد)سید عارف الحسینی عاشقِ خدا، شب زندہ دار، اور عالمی سامراج و استکبار کو للکارنے والے بہادر رہنما تھے۔ مجلس وحدت مسلمین قائد شہید کے افکار و تعلیمات کی روشنی میں ملت کے حقوق اور اسلامی اقدار کے تحفظ کی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہے۔ ہم عہد کرتے ہیں کہ قائد شہید کے مشن اور اہداف کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے۔ علامہ مقصود علی ڈومکی کا برسی کے موقع پر خطاب
مدرسہ خاتم النبیین جیکب آباد کے زیر اہتمام قائد شہید علامہ سید عارف حسین الحسینی رضوان اللہ تعالیٰ علیہ کی 37ویں برسی کی مناسبت سے ایک پُرمعنویت قرآن خوانی اور مجلس عزا کا انعقاد کیا گیا۔
مجلس عزاء سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری نشر و اشاعت علامہ مقصود علی ڈومکی، ایم ڈبلیو ایم بلوچستان کے صوبائی آرگنائزر علامہ سید ظفر عباس شمسی، مجلس علمائے مکتب اہل بیت کے ضلعی صدر علامہ سیف علی ڈومکی، اور وحدت یوتھ ونگ لاڑکانہ ڈویژن کے صدر اللہ بخش سجادی نے خطاب کیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ قائد شہید علامہ عارف حسین الحسینیؒ ایک باعمل، باوفا، اور انقلابی عالم دین تھے، جنہوں نے حضرت امام خمینیؒ کے الٰہی و انقلابی افکار سے استفادہ کرتے ہوئے پاکستان میں ان کی حقیقی ترجمانی کی۔ وہ عاشقِ خدا، شب زندہ دار، اور عالمی سامراج و استکبار کے خلاف للکارنے والے بہادر رہنما تھے۔ مجلس وحدت مسلمین قائد شہید کے افکار و تعلیمات کی روشنی میں ملت کے حقوق اور اسلامی اقدار کے تحفظ کی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہے۔ ہم عہد کرتے ہیں کہ قائد شہید کے مشن اور اہداف کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے۔
علامہ سید ظفر عباس شمسی نے مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہید قائد نے ملت جعفریہ کو شعور، بیداری اور وحدت کی نعمت عطا کی۔ ان کی اخلاص پر مبنی جدوجہد کے نتیجے میں پاکستان بھر میں ملت جعفریہ کو استحکام نصیب ہوا۔ وہ اتحاد بین المسلمین کے داعی اور قومی خودمختاری کے علمبردار تھے۔ وہ پاکستان میں امریکی و سامراجی مداخلت کے خلاف تھے۔
علماء کرام نے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں شہید قائد کے راستے کو اپناتے ہوئے ان کے مشن کو زندہ رکھنا ہوگا، تاکہ ملت جعفریہ کی سربلندی اور پاکستان کو نظریاتی و انقلابی بنیادیں فراہم کی جا سکیں۔
وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی مرکزی صدر سیدہ معصومہ نقوی نے قائد شہید علامہ عارف حسین الحسینی کی برسی کے موقع پر اپنے جاری بیان میں کہا کہ شہید عارف حسین الحسینی ہمہ جہت شخصیت کے مالک تھے لیکن اپنے اصول و نظریات سے خلوص اور اتحاد بین المسلمین ان کی شخصیت کے اہم اور نمایاں پہلو تھے جن کی وجہ سے وہ بہت کم وقت میں نہ صرف پاکستان بلکہ عالمی سطح پر ایک بہترین رہنما کے طور پر متعارف ہوئے۔ 5 اگست تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے جس دن علامہ عارف حسین الحسینی کو شہید کردیا گیا۔
ان کا کہنا تھا فرزند امام خمینیؒ نے مظلوموں کے لئے آواز بلند کی اور اتحاد و وحدت کے لئے گرانقدر خدمات سرانجام دیں ہم آج بھی اسی فکر سے الہام لیتے ہوئے تمام تر مشکلات و مصائب کے باوجود جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں شہید کے پیروکاروں کو چاہیے کہ وہ شہید قائد کی شخصیت کا روشن فکری کے ساتھ مطالعہ کریں اور ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے پاکستان میں محروم و مظلوم طبقات کو درپیش مسائل کہ حل کے لیے جدوجہد کریں۔
وحدت نیوز( سرگودھا)صوبائی رکن ورکنگ کمیٹی مجلس وحدت مسلمین شمالی پنجاب جناب مولانا ذوالفقار اسدی صاحب نے قائد شہید کے دیرینہ ساتھی بزرگ عالم دین جناب حجت الاسلام والمسلمین مولانا دلاور حسین صاحب قبلہ سے موضع جھاویاں میں ملاقات کی۔
اس موقع پر مولانا ذوالفقار اسدی صاحب نے مولانا دلاور حسین صاحب کی خیریت دریافت کی اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی تنظیمی فعالیت، خدمات اور زائرین کے لیے جناب حجت الاسلام والمسلمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری صاحب کی جانب سے کیے گئے اقدامات کی تفصیل پیش کی۔
مولانا دلاور حسین صاحب نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری صاحب کی صحت و سلامتی کے لیے خصوصی دعا فرمائی اور ان کے اقدامات کی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔ انہوں نے آئندہ بھی مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ساتھ بھرپور تعاون اور حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔
اس ملاقات میں برادر شعیب رضا تحصیل صدر مجلس وحدت مسلمین تحصیل بھلوال ضلع سرگودھا بھی مولانا ذوالفقار اسدی صاحب کے ہمراہ موجود تھے۔
وحدت نیوز(آرٹیکل) پاکستان میں زائرینِ اہل بیتؑ کئی سالوں سے حکومتی بے توجہی، انتظامی رکاوٹوں اور سفری دشواریوں کا شکار ہیں، خاص طور پر ان کے لیے جو ایران، عراق اور شام کے مقدس مقامات کی زیارت کے لیے زمینی راستے اختیار کرنا چاہتے ہیں۔ ہوائی سفر کا خرچہ ہر کسی کے بس کی بات نہیں، اور زمینی راستہ ہی ہزاروں متوسط اور نادار پاکستانیوں کی امید ہے۔
اسی تناظر میں چیئرمین مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کراچی سے ریمدان بارڈر تک بذریعہ سڑک عوامی کاروان لے جانے کا اعلان کیا ہے۔ یہ صرف ایک سفر نہیں بلکہ ایک تحریک ہے، ایک احتجاج ہے، اور ایک بیداری کا پیغام ہے، جس کے اثرات دہائیوں تک محسوس کیے جائیں گے۔
1۔ زائرین کے آئینی و مذہبی حقوق کا دفاع
مجلس وحدت مسلمین اور علامہ راجہ ناصر عباس کا یہ قدم زائرین کے لیے آئینی، مذہبی اور انسانی حقوق کی بازیابی کی جدوجہد ہے۔ ایک شہری کو اپنے مذہبی عقائد کے مطابق زندگی گزارنے اور عبادات کی ادائیگی کے لیے سفر کا حق حاصل ہے۔ زمینی راستے کی بندش اس حق کی کھلی خلاف ورزی ہے، جسے یہ کاروان چیلنج کر رہا ہے۔
2۔ حکومت پر دباؤ اور قافلہ سالاروں کے نقصان کا ازالہ
یہ احتجاجی کاروان حکومت پر سنجیدہ عوامی دباؤ ڈالے گا کہ وہ زائرین اور قافلہ سالاروں کے مالی نقصانات کا ازالہ کرے جنہوں نے لاکھوں روپے لگا کر قافلے تیار کیے مگر سرحدی بندش کے باعث سخت مالی و جذباتی نقصان اٹھایا۔ یہ صرف زائرین کی نہیں بلکہ کاروباری اور دینی خدمتگار طبقے کی بھی جدوجہد ہے۔
3۔ تاریخی اثرات… حکومتیں سوچنے پر مجبور
یہ کاروان محض وقتی احتجاج نہیں بلکہ ایسا تاریخی اقدام ہے جس کے اثرات دہائیوں تک باقی رہیں گے۔ اگر یہ سفر مکمل ہوتا ہے تو آئندہ کوئی بھی حکومت زمینی راستے کو بند کرنے کی جرات نہیں کر سکے گی، کیونکہ اسے معلوم ہو گا کہ ملت جعفریہ خاموش نہیں بیٹھے گی۔
4۔ وحدت، اخوت، اور مذہبی ہم آہنگی کا پیغام
یہ سفر صرف شیعہ زائرین کے حق کی بات نہیں کرتا بلکہ پورے ملک میں مذہبی آزادی، وحدتِ امت اور ہم آہنگی کا پیغام دے گا۔ یہ کاروان ہر مظلوم، محروم اور نظر انداز شدہ طبقے کی ترجمانی کرے گا۔
5۔ قومی معیشت اور سرحدی ترقی
زمینی راستے کی بحالی سے نہ صرف زائرین کو فائدہ ہو گا بلکہ بلوچستان کی سرحدی پٹی کو تجارتی سرگرمیوں اور علاقائی ترقی کا نیا موقع ملے گا۔ ایران و عراق سے تجارت بڑھے گی، اور مقامی لوگوں کو روزگار ملے گا۔
6۔ عوامی شرکت… خودداری کا مظاہرہ
یہ کاروان محض ایک تنظیم یا رہنما کا نہیں بلکہ پوری ملت کا کاروان ہے۔ اس لیے عوام سے اپیل ہے کہ وہ اپنی مدد آپ کے تحت اس قافلہ میں شامل ہوں۔ ہر شخص اپنے ساتھ کھانے پینے کا سامان، پانی، ضروریاتِ سفر کا بندوبست کر کے نکلے، کیونکہ یہ سفر فقط منزل کا نہیں بلکہ مقصد کا سفر ہے۔
بس اس بات کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ
مجلس وحدت مسلمین کی اپیل پر کراچی سے ریمدان تک یہ احتجاجی سفر ایک تاریخی اقدام ہے جو زائرین، قافلہ سالاروں، دینی اداروں اور عام عوام کے حقوق کی ترجمانی کرتا ہے۔ اگر یہ کاروان کامیاب ہوتا ہے (اور ان شاء اللہ ہو گا)، تو یہ ریاست کو یہ پیغام دے گا کہ دینی شعائر اور مذہبی آزادی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا۔
یہ وقت ہے کہ ہم سب متحد ہوں، قافلے کا حصہ بنیں، اور ظالمانہ پالیسیوں کے خلاف عملی احتجاج کا حصہ بن کر اپنے حقوق کی حفاظت کریں۔
تحریر: اسد عباس نقوی (مرکزی سیکرٹری سیاسیات مجلس وحدت مسلمین)
وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی دفتر میں زائرین پر عائد بائی روڈ سفری پابندیوں کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس کی صدارت مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید اسد عباس نقوی نے کی۔
اجلاس میں علامہ اصغر عسکری، علامہ زاہد کاظمی، سالار زاہد حسین کاظمی، سالار منظور علی، سالار سید فیضان شاہ کاظمی، سالار محمد حسین شیرازی اور دیگر اہم شخصیات وسالاران کی شرکت۔
اجلاس کے دوران زائرین کو درپیش مشکلات، حکومتی وزراء سے ہونے والے مذاکرات اور آئندہ کے لائحہ عمل پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر وائس آف کاروان سالار کی جانب سے غیر مصدقہ افراد کی جانب جاری غیر ضروری اعلامیہ کو بھی متفقہ طور پر مسترد کر دیا گیا۔ بلکہ وائس آف کاروان ایسے فعل کی متحمل نہیں۔
سید اسد عباس نقوی نے کہا کہ "اگر حکومت نے زائرین کے مسائل حل نہ کیے اور بائی روڈ سفر کی اجازت نہ دی تو 6 اگست کو کراچی سے ریمدان بارڈر تک تاریخی مارچ کیا جائے گا۔
ملک بھر سے زائرین اور کاروان سالار اس مارچ میں بھرپور شرکت کے لیے رابطے میں ہیں، حتیٰ کہ وہ افراد بھی تیار ہیں جن کے ویزے تاحال نہیں لگے۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ اقدام علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے اعلان کی روشنی میں اٹھایا جا رہا ہے، جس کی اجلاس میں شریک تمام سالاروں اور رہنماؤں نے بھرپور حمایت کا اعلان کیا۔
وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین کے پارلیمانی لیڈر اور قائد حزب اختلاف گلگت بلتستان اسمبلی کاظم میثم نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وزیراعظم پاکستان کے دورہ گلگت بلتستان پر سیلاب متاثرین کو شدید مایوسی ہوئی۔
گلگت بلتستان کے عوام کو غیرجمہوری اور جبر فسطائیت سے بننے والی حکومت سے ویسے بھی کوئی امید نہیں ہے۔
بے ربط اور مبہم تقریر میں کہیں چار ارب کا ذکر ہے اور نہ جی بی کے مجموعی ایشوز کا کوئی حل۔
وزیراعظم کی ہومیوپیتھک تقریر میں سیلاب متاثرین کی بحالی، نقصانات کا ازالہ اور انفراسٹکچر کی بحالی اور مستقبل کی پیش بندی کے لیے کوئی لائحہ عمل نہیں دیا گیا۔
پاک چین تجارتی راہداری کی بندش اور تاجروں کا احتجاج بھی بڑا ایشو تھا لیکن ایسا لگا کہ انکو اس مسئلے سے کوئی غرض ہی نہیں۔
سیلاب کے نقصانات کا درست تخمینہ دینے میں جو حکومت ناکام ہو ان کی بحالی کیسے کرسکے گی۔
وزیراعظم کو ڈرامائی انداز میں لایا گیا، انکی اتحادی حکومت ائیرپورٹ پر کھڑی کردی گئی اور کبینٹ ہال میں کرسی پر بٹھائی گئی جہاں سانس لینے کی بھی اجازت مشکل سے تھی۔
عوامی نمائندوں کو سیلاب کے نقصانات کی تفصیلات اور جی بی کے حالات پر بریفنگ دینی چاہیے تھی۔
گلگت بلتستان کلائمیٹ ہٹ ایریا ہے لیکن اس کو کیش دوسرے صوبے اور وفاق کر رہا ہے اس کے ذمہ دار وزیراعظم خود بھی ہے۔
کاربن کریڈٹ پروگرام میں گلگت بلتستان کو شامل کرنے کا اعلان کرتا تو ہم سمجھتے کہ وزیراعظم واقعی سنجیدہ اقدام اٹھانا چاہتا ہے۔
جس دن سیلاب زدہ علاقوں میں وزیراعظم کے دورہ کے بعد حفاظتی بند باندھے،سیلاب متاثرین کا نیاگھر بنے،فصلوں اور دیگر نقصانات کا ازالہ ہو تو ہم وزیراعظم کا شکریہ ادا کریں گے لیکن ان سے کوئی امید نہیں ہے۔
عوام کے نقصانات بیس ارب سے زیادہ ہے بتایا جائے یہ چار ارب کس مرض کی دوا ہے؟ اس سے بندھ باندھنا ہے، انفراسٹکچر کو بحال کرنا ہے،متاثرین کو نیاگھر دینا ہے یا خردبرد کرنا ہے۔