The Latest
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صدر علامہ باقر عباس زیدی، علامہ مختار امامی ،علامہ صادق جعفری اورعلامہ مبشر حسن نے خضدار معصوم بچوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بزدلانہ کاروائی میں بھارت اور اسرائیل ملوث ہیں۔ اس سے قبل بھی پشاورسانحہ آرمی پبلک اسکول میں معصوم بچوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔بلوچستان میں مسلسل دہشتگری پھیلا کر ہر طبقات میں خوف کی فضاء پیدا کی جارہی ہے۔ بھارت و اسرائیل ہمیشہ عالمی میڈیا میں پاکستان کو ایک ایسی غیر محفوظ ریاست جہاں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں ثابت کرنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگانے کی مزموم سازشیں کرتے رہےہیں۔ماضی میں سانحہ پشاور اور آج خضدار میں تاریخ کی بدترین دہشتگردی ہوئی۔
رہنماؤں نے کہا کہ استعماری قوتیں ملک میں عدم استحکام دیکھناچاہتے ہیں بلوچستان میں جاری دہشتگردی میں دہشتگردجماعتوں کے پیچھے بھارتی و اسرائیلی خفیہ ایجنسیاں ملوث ہیں۔دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف بھر پور ایکشن لیے جانا از حد ضروری ہے۔آج ملک و اسلام دشمن عناصر کی ہار کا دن ہے پوری قوم دہشتگردی کے خلاف متحد ہے ننھے پھولوں کی قربانی رائے گاہ نہیں جائیں گی۔ واقعہ میں ملوث دہشتگردوں کے خلاف فوری آپریشن کیا جائے۔ خضدار بس میں شہید ہونے والے بچوں کے لواحقین سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا ان کا کہنا تھا کہ اہلخانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعاء کے ساتھ عوام سے ان کی صحتیابی کی دعاء کی اپیل کی۔
وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کا ہنگامی اجلاس صوباٸی سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا۔اجلاس میں لینڈ ریفارمز بل کے حوالے سےتفصیلی گفت وشنید ہوٸی اور جی بی اسمبلی میں زیر بحث بل کو عوام کے حقوق پر ڈاکہ قرار دیتے ہوٸے مسترد کردیا گیا۔اسمبلی میں اپوزیشن ممبران نے جس انداز میں اس عوام دشمن بل کا پوسٹ مسرٹم کرکے سہولت کاروں کو بے نقاب کیا اس پر اپوزیشن کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔
اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ اپوزیشن ممبران کے تجویز کردہ ترامیم کو زیر غور لاکر بل میں ترمیم نہیں کی گٸی اور سرکاری اور بااثر افراد کے نام جوزمینیں انتقال کی گٸی ہیں ان کو کینسل نہیں کیا گیا تو اس بل کے خلاف سخت عوامی مزاحمت کی جاٸیگی اور اس بل کو عدالتوں میں بھی چیلنج کیا جاٸیگا۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) بلوچستان میں جاری بدامنی، معصوم شہریوں اور اسکول طلباء پر دہشتگرد حملے محض مقامی کارندوں کی کارروائیاں نہیں، بلکہ اس کے پیچھے بھارت کی خفیہ ایجنسی “را” کا منظم اور مذموم کردار ہے۔ خضدار میں اسکول وین پر حملہ اس بات کا کھلا ثبوت ہے کہ بھارت پاکستان کے امن، استحکام اور وحدت کو سبوتاژ کرنے کے لیے دہشتگردی کی آگ بھڑکا رہا ہے۔ دشمن، وطن عزیز میں فرقہ واریت، لسانیت اور بدامنی کی سازش رچانے میں مصروف ہے اور اس کا آلہ کار بننے والے مقامی دہشتگرد بھی اس ملک و ملت کے غدار ہیں۔ میں مطالبہ کرتا ہوں کہ ان درندوں اور ان کے بیرونی سرپرستوں کو بے نقاب کر کے عبرتناک انجام تک پہنچایا جائے۔
میں اس بہیمانہ اور بزدلانہ دہشتگردی کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہوں اور مطالبہ کرتا ہوں کہ ریاستی ادارے حرکت میں آئیں، ملک دشمن عناصر کے خلاف بلاتفریق اور بے رحمانہ کارروائی کی جائے۔ اس المناک واقعے کے بعد یہ سوال بھی شدت سے اٹھتا ہے کہ آخر سکیورٹی ادارے اور متعلقہ انتظامیہ کہاں سوئی ہوئی تھی؟ معصوم بچوں کی حفاظت کا ذمہ کس پر تھا؟ آخر کب تک دشمن یوں دندناتا پھرے گا اور ہم لاشیں اٹھاتے رہیں گے؟ اس مجرمانہ غفلت کے ذمہ داروں کا تعین بھی ضروری ہے، تاکہ آئندہ ایسی سنگین کوتاہی کی کوئی گنجائش باقی نہ رہے۔ ان معصوم شہداء کے قاتل اور سہولت کار کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ پوری قوم کو بھی اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کر کے دشمن کے ہر ہتھکنڈے کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا ہوگا۔
میں شہید معصوم طلباء کے اہلِ خانہ کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کرتا ہوں، ان کے صبر و استقامت کے لیے دعاگو ہوں اور زخمی بچوں کی جلد صحت یابی کے لیے بارگاہِ رب العزت میں دستِ دعا بلند کرتا ہوں۔ اللہ تعالیٰ اس سرزمین کو دہشتگردی، شرپسندی اور دشمنوں کے ناپاک عزائم سے محفوظ فرمائے۔الہی آمین
وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان وومن ونگ کی مرکزی صدر محترمہ سیدہ معصومہ نقوی نے اپنے مذمتی بیان میں کہا ہے کہ خضدار میں بچوں کی سکول بس پر حملہ اور معصوم شہادتوں کے دلسوز واقعے نے پورے ملک کو سوگوار کر دیا ہے۔ پاکستان میں دہشتگردانہ کاروائیوں کا سلسلہ طول پکڑتا جا رہا ہے ایسے دل دہلا دینے والے واقعات اور معصوم طالب علم بچوں کی جانوں کا ازالہ زبانی کلامی بیانات سے ممکن نہیں ۔
ان سنگین اور دلخراش واقعات کی مذمت کے بجائے فوری اقدامات ہونے چاہئے ملکی ریاستی اداروں اور سیکیورٹی انتظامیہ آخر کب تک غفلتوں کا شکار رہے گی ؟ حکومت اور ریاستی اداروں کو اس سانحے میں ملوث سہولتکاروں اور مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے فوری اقدامات کرنے چاہیے ۔ میں شہید ہونے والے معصوم بچوں کے والدین سے اظہار تعزیت کرتی ہوں اور زخمی بچوں کی صحتیابی کے لیے دعاگو ہوں اللہ تعالی ہمارے ملک اور اسکے عوام پر اپنا کرم فرمائے اور اسکے دشمنوں کو نابود فرمائے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کےمرکزی جنرل سیکریٹری علامہ سید حسن ظفرنقوی نے اپنے مذمتی بیان میں کہا ہے کہ خضدار بلوچستان آرمی پبلک اسکول بس دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
بس دھماکے میں معصوم بچوں کی شہادتیں افسوسناک ہیں۔دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائی شرمناک ہے۔
اسکول بس پر حملہ بھارت کی پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنے کی گھناونی سازش ہے۔
میدان جنگ میں شکست فاش ہونے پر بھارتی دہشت گرد اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئے ہیں۔
اسکول بس پر دہشت گردوں کے حملے بزدلی کی انتہا ہے معصوم بچوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے والے کسی بھی رعایت کے مستحق نہیں۔
بچوں کی شہادتیں افسوسناک اور دلخراش ہیں اہل خانہ سے دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔
اسکول بس دھماکے میں زخمی ہونے والے بچوں کی صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں۔
دہشت گردوں کے بزدلانہ حملے ہمارے عزم اور حوصلوں کو پست نہیں کرسکتے۔
پوری قوم بچوں کی شہادتوں پر سوگوار ہے انشاءاللہ یہ شہادتیں رائیگاں نہیں جائیں گی۔
وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما اور رکن شوریٰ عالی سید آغا محمد رضا نے خضدار زیرو پوائنٹ پر بچوں کی آرمی پبلک اسکول وین پر ہونے والے بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ معصوم بچوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانا انسانیت سوز اور بزدلانہ اقدام ہے، جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گرد عناصر معصوم جانوں کو نشانہ بنا کر پورے ملک میں خوف کی فضاء قائم کرنا چاہتے ہیں، مگر قوم ان بزدلانہ کارروائیوں سے مرعوب نہیں ہوگی۔آغا رضا نے کہا کہ اس سانحے میں ملوث عناصر کو کیفرِ کردار تک پہنچانا ریاستی اداروں کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ زخمیوں کو فوری اور بہترین طبی امداد فراہم کی جائے اور متاثرہ خاندانوں سے مکمل یکجہتی کا مظاہرہ کیا جائے۔ انہوں نے شہداء کے درجات کی بلندی اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجلس وحدت مسلمین دکھ کی اس گھڑی میں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہے۔
وحدت نیوز(سکردو)مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کا ہنگامی اجلاس صوبائی صدر مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان مجاھد ملت آغا علی رضوی کی سربراہی میں ممبر جی بی کونسل و صوبائی رہنما مجلس وحدت مسلمین شیخ احمد علی نوری کی رہائش گاہ پر منعقد ہوا۔اجلاس میں لینڈ ریفارمز بل کے حوالے سے تفصیلی گفت وشنید ہوٸی اور گلگت بلتستان اسمبلی میں زیر بحث بل کو عوام کے حقوق پر ڈاکہ قرار دیتے ہوٸے مسترد کردیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اسمبلی میں اپوزیشن ممبران نے جس انداز میں اس عوام دشمن بل کا پوسٹ مارٹم کرکے سہولت کاروں کو بے نقاب کیا اس پر اپوزیشن ممبران کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ اپوزیشن ممبران،انجمن امامیہ بلتستان اور وکلاء کی جانب س تجویز کردہ ترامیم کو زیر غور لاکر بل میں ترمیم نہیں کی گٸی تو اس بل کے خلاف سخت عوامی مزاحمت کی جاٸیگی۔
اجلاس میں یکم جون کو یادگار شہداء سکردو میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کی جانب سے منعقد ہونے والے تکریم شہداء و حمایت مظلومین جہاں کانفرنس کی تیاریوں کے حوالے سے بھی تفصیلی گفتگو ہوئی۔اجلاس میں ڈاکٹر مشتاق حکیمی،شیخ جان حیدری،کاچو ولایت علی خان،آغا ھادی الحسینی،برادر سلیم یاسر اور دیگر شریک ہوئے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین کے چیئرمین و سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی انسانی حقوق کے حوالے سے پارلیمانی اجلاس میں شرکت ۔
تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں مجلس وحدت مسلمین کے چیئرمین و رکنِ سینیٹ، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے شرکت کی۔
اجلاس کی صدارت کمیٹی کی چیئرپرسن سینیٹر ثمینہ منتاز صاحبہ نے کی۔اجلاس میں ملک میں جاری انسانی حقوق کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور مختلف مسائل پر مشاورت کی گئی۔
شرکائے اجلاس نے انسانی وقار، عدل و انصاف اور بنیادی آزادیوں کے تحفظ کے لیے مؤثر اقدامات پر زور دیا۔
وحدت نیوز(اسلام آباد)وحدت ایمپلائز ونگ کے مرکزی صدر سلیم عباس صدیقی نے کہا کہ وحدت ایمپلائز ونگ حکومت کی طرف سے بجلی گیس پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے فیصلے کو مسترد کرتا ہے بجٹ سے پہلے پری بجٹ تنخواہ دار طبقے پر ظلم ہے حکومت اس فیصلے کو واپس لے وہ مرکزی کونسل کے پہلے اون لائن اجلاس سے خطاب کر رہے تھے اجلاس میں عبداللہ بلوچ۔ اسداللہ چیمہ ۔ سید وسیم زیدی ۔ راجہ علمدار کیانی ۔ سید حسن عباس جعفری۔ اور مظہر صادق شریک ہوئے ۔
اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ آنے والے بجٹ کو عوام اور مزدور دوست بنایا جائے پٹرول کی قیمتوں میں عالمی منڈی میں کم قیمت ہونے کا فائیدہ عام عوام کو پہنچایا جائے پٹرول کی قیمت کم ہونے پر بجلی کے ریٹ کم کیے جائیں جو نئے ظالمانہ اور غیر منصفانہ پنشن رول بنائے گئے ہیں وہ واپس لیے جائیں تنخواہوں اور پنشن میں 50 فیصد اضافہ کیا جائے۔
قانون کے مطابق پچھلے تمام ایڈہاک الائونسز کو بنیادی تنخواہ میں ضم کیا جائے مہنگائی کے تناسب سے ڈیلی ویجز اور لم سم تنخواہ لینے والوں کے ویجز میں اضافہ کیا جائے اداروں کی نجکاری کا فیصلہ واپس لیا جائے اداروں کو منافع بخش بنانے کے لیے سیاسی مداخلت بند کرائی جائے کنٹریکٹ اور ڈیلی ویجز سٹاف کو مستقل کیا جائے۔
وحدت نیوز(رپورٹ)ضلع کرم کی سرزمین طویل عرصے سے فرقہ وارانہ کشیدگی، راستوں کی بندش اور سماجی انتشار کی لپیٹ میں رہی ہے۔ مگر حالیہ برسوں میں، خاص طور پر پاراچنار کے امن کے قیام میں جس استقامت، حکمت اور قیادت کا مظاہرہ کیا گیا، وہ قابل تحسین ہے۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان، مقامی قیادت، خصوصاً علامہ مزمل حسین فصیح، معروف سماجی رہنما شبیر حسین ساجدی اور رکنِ قومی اسمبلی انجنئیر حمید حسین طوری نے پائیدار امن کی راہ ہموار کرنے میں مرکزی کردار ادا کیا۔
مجلس وحدت مسلمین کی مرکزی قیادت نے جہاں اسلام آباد اور دیگر شہروں میں کرم کے مسائل کو ایوانوں تک پہنچایا، وہیں مقامی قیادت نے میدانِ عمل میں عوام کی رہنمائی کی۔ علامہ مزمل حسین فصیح نے نوجوانوں میں شعور پیدا کیا، خطرات سے خبردار کیا، اور ہر اُس کوشش کی قیادت کی جس سے امن کے امکانات روشن ہو سکتے تھے۔
پاراچنار کے معروف سماجی کارکن اور صوبائی جنرل سیکرٹری شبیر حسین ساجدی نے نہ صرف عوامی پلیٹ فارم پر پرامن تحریکوں کی حمایت کی، بلکہ دھرنوں، مذاکراتی جرگوں اور امن معاہدوں میں بھرپور حصہ لیا۔ ان کی نرم گفتاری، وسعتِ نظر، اور غیر متزلزل کمٹمنٹ نے ہر طبقے کو قریب لانے میں اہم کردار ادا کیا۔ شبیر ساجدی نے مستقل طور پر اس بات پر زور دیا کہ امن صرف بندوق سے نہیں، بلکہ فہم، مکالمے اور انصاف سے آتا ہے۔
ایم این اے انجینئر حمید حسین طوری نے نہ صرف پارلیمنٹ کے فورم پر کرم کے مسائل کو اجاگر کیا، بلکہ عملی اقدامات بھی کیے۔ انہوں نے راستوں کی بحالی، ترقیاتی فنڈز کی بحالی اور امن کے لیے حکومتی سطح پر دباؤ ڈالنے میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے جرگہ سسٹم کو مضبوط کرنے اور وفاقی اداروں کو مذاکرات کی طرف لانے میں سفارتی کردار ادا کیا، جو ایک نیا رخ ثابت ہوا۔
علامہ مزمل فصیح کی قیادت میں شروع ہونے والے دھرنے نے ملک گیر دھرنوں کی شکل اختیار کی، جس سے حکومت مجبور ہوئی کہ امن جرگے قائم کرے اور مذاکرات کو آگے بڑھایا جائے۔ ان دھرنوں کے نتیجے میں جو معاہدہ طے پایا، وہ تاریخی اہمیت کا حامل ہے۔ اگرچہ اس معاہدے کی بعض شقوں پر مکمل عملدرآمد ابھی باقی ہے، مگر قیادت کی مسلسل کوششیں امید کی کرن ہیں۔
پاراچنار کے عوام اب ایک نئے شعور کے ساتھ اپنے حق کے لیے آواز اٹھا رہے ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی جنرل سیکرٹری شبیر حسین ساجدی، پارلیمانی لیڈر انجینئر حمید حسین طوری اور تحصیل چئیرمین آغائے مزمل حسین کی قیادت میں یہ آواز اب دبنے والی نہیں۔ اگر حکومت خلوصِ نیت سے ان معاہدوں پر عمل کرے تو وہ دن دور نہیں جب پاراچنار ایک پُرامن، خوشحال، اور متحد شہر کے طور پر ابھرے گا۔