Ahsan Mashadi

Ahsan Mashadi

weku natomiast pierwej usma|onymi pieczarkami z przenn. Pszeniczn do piecyka. I naci pietruszki, powikszajc póB pory na optymistycznie lukratywny kolor. http://vitamineforharet.eu - http://vitaminizakosa.eu
Website URL: http://max-penis.eu Email: This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.

وحدت نیوز (کوئٹہ) امام جمعہ کوئٹہ اور مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی شوریٰ عالی کے رکن علامہ سید ہاشم موسوی نے کہا ہے کہ جو افراد کھیل کے میدان میں وطن اور قوم کی سربلندی کا باعث بنتے ہیں، انکی حوصلہ افزائی بے حد ضروری ہے۔ ان لوگوں کی حوصلہ افزائی معاشرے کو سلامتی کی طرف راغب کرنے کے مترادف ہے۔ نئی نسل میں کھیل اور ورزش کی اہمیت کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے عالمی شہرت یافتہ باکسر سید آصف شاہ ہزارہ سے ملاقات کے دوران ان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سید آصف ہزارہ حال ہی میں ایشین باکسنگ فیڈریشن کا ٹائٹل اپنے نام کرچکے ہیں۔ علامہ ہاشم موسوی نے کہا کہ انسان جسم اور روح کا مرکب ہے اور جسم کو موثر غذا کے ساتھ ساتھ ورزش کی بھی اشد ضرورت ہے۔ انکا کہنا تھا کہ انسانی روح کو بھی غذا اور ورزش کی ضرورت ہے۔ انسانی روح کی غذا درجہ اول میں عبادت الٰہی، صالح عمل، نیک کردار اور اچھا چال چلن رکھنا ہے۔ ہم گناہوں سے بچنے کی کوشش کو آبرو کی ورزش قرار دے سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ آغا سید آصف شاہ ہزارہ وہ شخصیت ہیں، جنہوں نے بہت محنت کی۔ ایک غریب خاندان کے فرزند ہونے کے باوجود انہوں نے بلند مقامات کو حاصل کرلیا ہے، جو خوش آئند اور معاشرے کیلئے ایک نمونہ ہے۔ وہ کردار کے حوالے سے بھی ایک مقبول شخصیت ہیں، جو قرآن و اہلبیتؑ سے محبت رکھتے ہیں۔ ان جیسے جوانوں کو رول ماڈل کے طور پر معاشرے کے سامنے پیش کرنا معاشرے کو روحی اور جسمانی ورزشوں کی طرف بلانے کا ایک بہترین طریقہ ہے۔ ہمارے معاشرے کے لوگوں کو ان دونوں کی اہمیت کو سمجھنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہر فرد کو ان دونوں میدانوں میں اپنی تربیت کرنی چاہئے تاکہ ہمارا معاشرہ صالحین کا معاشرہ بن سکے۔ اگر پوری انسانیت میں یہ تبدیلی رونماء ہوجائے تو ہم کہہ سکتے ہیں کہ ہمارے امام وقت (عج) کے ظہور کیلئے زمینہ سازی ہورہی ہے اور بہت جلد ہمارے آقا ہماری رہنمائی کیلئے تشریف لائیں گے۔

وحدت نیوز(کوئٹہ )مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی شوریٰ عالی کے رکن اور امام جمعہ کوئٹہ علامہ سید ہاشم موسوی نے سانحہ مچھ کی پہلی برسی کے موقع پر بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ دشمنان دین اور شیطانی طاقتوں کی سازشوں کے نتیجے میں سرزمین پاکستان بلخصوص بلوچستان بار بار ہمارے مومین کے خون سے رنگین ہوئی ہے۔ بہت افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ دشمنان اسلام اور انکے گماشتے سانحہ مچھ میں ان غریبوں کو بھی نہیں بخشا جو فقر و مجبوری کے عالم میں کوئلے کی کان میں تقریباً 4 سو میٹر گہری زمین کے اندر کام کرتے ہیں، وہاں شدید خطرہ ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جو افراد کانوں کا دورہ کرچکے ہیں انہیں ان مشکلات کا بخوبی اندازہ ہے کہ پہلے چار سو میٹر پہاڑ کے اندر جانا ہوتا ہے اور پھر وہاں مزید 200 میٹر زیر زمین جاکر کام کرنا ہوتا ہے۔ وہاں جان کا خطرہ مسلسل رہتا ہے۔ اگر مجبوری نہ ہو تو کوئی بھی شخص اس پیشہ کا انتخاب نہیں کرتا ہے۔ ہمارے شہداء بھی مجبوری کی حالت میں گئے تھے، اور آج بھی بڑی تعداد میں ہزارہ مومین ان کانوں میں کام کرنے پر مجبور ہیں۔

علامہ سید ہاشم موسوی نے کہا کہ اسلام کے دشمن اس قدر پست ہیں کہ انہوں نے ان معصوم اور مجبور مومنین کو بھی نہیں بخشا اور رات کی تاریکی کا سہارہ لیتے ہوئے ان پر اس وقت حملہ کیا، جب وہ آرام کررہے تھے اور انہیں بے دردی سے شہید کردیا۔ یقیناً یہ ایک بہت بڑا سانحہ ہے۔ اسکے ساتھ ساتھ یہ داعش، اسلام کے دشمنوں، شیطانی قوتوں اور ان جیسے خبیثوں کی پستی اور پست فطرتی کی علامت بھی ہے۔

 انہوں نے کہا کہ یہ سانحہ جب رونماء ہوا تو پوری دنیا کے ہر آزاد فرد کو دکھ اور درد کا احساس ہوا۔ اسی سلسلے میں ہم کوئٹہ کے مومنین بیدار ہوگئے اور دھرنے کا آغاز کیا۔ جسکے نتیجے میں کامیابیاں ملیں۔ علامہ سید ہاشم موسوی نے سانحہ مچھ کے شہداء کو سلام پیش کرتے ہوئے شہداء کے بلند درجات کیلئے دعا کی۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) گلگت بلتستان کے صوبائی وزراء کے وفد کی مرکزی سیکرٹریٹ وحدت ہاؤس اسلام آباد میں سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصرعباس جعفری سے خصوصی ملاقات ہوئی ہے ۔

تفصیلات کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے رکن گلگت بلتستان کونسل شیخ احمد علی نوری،وزیر قانون گلگت بلتستان سید سہیل عباس شاہ،وزیر خزانہ جاوید منوا،وزیر زراعت محمد کاظم میثم،رہنما ایم ڈبلیو ایم جی بی الحاج محمد علی اور سلیم یاسر نے ملاقات کی۔

اس موقع پر باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے صوبائی وزراء سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کے محروم عوام کو آئینی حقوق کی فراہمی صوبائی حکومت کا فرض اولین ہے ۔ جس نعرے کی بنیاد پر آپ حکومت بنانے میں کامیاب ہوئے اس دعوے کی تکمیل ناگزیر ہے ۔

وحدت نیوز(کرمان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سکریٹری امور خارجہ حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر شفقت حسین شیرازی نے جنرل قاسم سلیمانی کی دوسری برسی کے موقع پر بین الاقوامی تنظیموں کے سربراہان کے ساتھ کرمان کا دورہ کیا۔

علامہ شفقت حسین شیرازی نے کرمان کے دورے کے دوران گلزار شہداء کرمان میں منعقدہ انٹرنیشنل پروگرام میں شرکت کی اور"شہیدِ قدس اور مقاومت کے ہیرو"کے عنوان سے منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس سے خصوصی خطاب بھی کیا۔

انہوں نے کہاکہ ہم خطابت کے ذریعے شہید قاسم سلیمانی کا حق ادا نہیں کرسکتے ہیں،بلکہ ہمیں شہید سے یہ عہد کرنا چاہئے کہ ہم فلسطین اور کشمیر کی آزادی تک ظالم کا مقابلہ کرتے رہیں گے۔

انہوں نے پروگرام کے دوران مہرنیوز ایجنسی کے ساتھ گفتگو میں کہاکہ شہید قاسم سلیمانی نے اپنے نفس کوپاک و  پاکیزہ رکھا اور جام شہادت نوش کیا،  شہید قاسم سلیمانی نے جس مکتب کا ہمیں درس دیا ہے، وہ مکتب،مکتبِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ سلم ہے،وہ مکتب مکتبِ امام حسین علیہ السلام اور مکتبِ امام زمان علیہ السلام ہے، یہ مکتب، مکتبِ مزاحمت ہے، مکتبِ مقاومت ہے۔امریکہ اور اس کے حواری چاہتے ہیں کہ اقوام اور ملکوں کو مذہبی، علاقائی اور لسانی بنیاد پہ چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں تقسیم کر دیں، جس میں سوریہ، عراق، ایران، افغانستان شامل ہے، وہ اپنی مرضی کے حکمران مسلط کرنا چاہتے ہیں۔ اس نقشے کو ناکام کرنے کے لئے بہت خون دیا گیا، اس کے لئے بہت سی قربانیاں دی گئیں۔ان کے عزائم کو خاک میں ملانے والے مکتب کا نام مکتبِ شہید قاسم سلیمانی ہے۔

 ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے شہدائے مقاومت کی برسی کے ایام کی مناسبت سے کہا کہ شہید قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس نے امریکہ، اسرائیل اور ان کے علاقائی حلیفوں کو عراق وشام میں شرمناک شکست سے دوچار کیا ہے۔امت مسلمہ کے ان دو عظیم سپوتوں نے خطے کو تقسیم در تقسیم سے بچایا ہے۔ عراق کو تقسیم سے بچانے کے لئے علیحدہ کرد ریاست کے منصوبے کو ناکام کیا ہے۔ داعش کا خاتمہ بھی انہی دو عظیم رہنماوں کی جدوجہد کا مرہون منت ہے،انہوں نے ہی دنیا کے واحد سپر پاور ہونے کے امریکی غرور وگھمنڈ کو خاک میں ملایا۔ بزدل دشمن نے رات کے اندھیروں میں چھپ کر بزدلانہ وار کر کے انہیں بغداد ائرپورٹ کے قریب شہید کیا،لیکن ان کی شہادت سے انقلاب اسلامی اور مقاومتی محاذ پہلے سے زیادہ مضبوط ہو گیا ہے اور خطے میں امریکی اثر و رسوخ کمزور ہوئے ہیں۔

انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے عوام بیدار،غیرت مند اور بہادر ہیں۔پوری دنیا بالخصوص امتِ مسلمہ میں آنے والی ہر تبدیلی کے یہاں اثرات مرتب ہوتے ہیں ۔ان شہادتوں نے پاکستانی عوام کے ہر طبقے کو اپنی طرف کھینچا ہے اور پاکستانی شہید قاسم سلیمانی کو امتِ مسلمہ کے عظیم جرنل اور سپہ سالار کی حیثیت اور قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ جس انداز سے ان کی شہادت کے بعد پاکستان میں ردعمل نظر آیا اور جس شان وشوکت کے ساتھ ان کی پہلی برسی پاکستانی عوام نے منائی اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ کتنی بڑی تبدیلی رونما ہوئی ہے۔

علامہ شفقت حسین شیرازی نے آخر میں عالمی رہنماؤں کے ساتھ شہید قاسم سلیمانی کے گھر"جامعہ شہید قاسم سلیمانی کرمان" کا بھی دورہ کیا۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے شہید قاسم سلیمانی ؒکو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہید قاسم سلیمانی ؒ نے واضح طور پر کہا تھا کہ اگر کسی نے پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھا تو ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے بلکہ اس کی اینٹ سے اینٹ بجا دیں گے۔ قاسم سلیمانی ایک ایرانی جنرل نہیں بلکہ وہ عالم اسلام کے ہیرو ہیں۔

تفصیلات کے مطابق مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام اسلام آباد میں امام بارگاہ جامعہ امام صادق علیہ السلام میں تکریم شہداء کانفرنس کا انعقاد ہوا جس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے شہداء کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیو ورلڈ آرڈر کی تکمیل کے لئے امریکہ نے اس خطے میں جنگیں شروع کیں، ہماری خوش بختی تھی کہ ایران میں ایک ایسی الہیٰ قیادت نے انقلاب برپا کیا، جو انبیاء کے راستے پر چلتی ہوئی عالمی استکبار سے ٹکرانا جانتی تھی۔ استعمار کے خلاف ڈٹ جانے کا حوصلہ صرف اس قیادت کو حاصل ہوتا ہے، جو اپنے دل میں خوف خدا رکھتی ہو۔ امام خمینی ہی وہ شخصیت تھے، جنہوں نے مظلومین کو قوت عطاء کی، ان کی تربیت میں رہبر معظم آیت اللہ خامنہ ای اور شہید قاسم سلیمانی نے پرورش پائی۔

علامہ راجہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ شہید قاسم سلیمانی پوری دنیا کے مظلومین کے لئے ڈٹے رہے۔ وہ اولیاء کی صفات رکھتے تھے اور تمام دنیا کے جرنیلوں کے لئے رول ماڈل تھے۔ انہوں نے عالم اسلام کے خلاف امریکہ کے مزموم عزاِئم کو شکست دی۔ امریکہ کی شکست دراصل عالم اسلام کی فتح کا شادیانہ تھی۔ سپر پاور کے زعم میں مبتلا امریکہ کو اگر لگام نہ ڈالی جاتی تو وہ مسلمان ریاستوں کو ٹکرے ٹکرے کر دیتا۔ غلیل اور پتھروں سے دشمن کا مقابلہ کرنے والے فلسطینوں کو شہید قاسم سلمانی نے ڈرون و میزائیلوں کی جدید ٹیکنالوجی سکھائی۔

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ شہید قاسم سلیمانی ؒ نے واضح طور پر کہا تھا کہ اگر کسی نے پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھا تو ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے بلکہ اس کی اینٹ سے اینٹ بجا دیں گے۔ وہ پاکستان کے دشمنوں کی ناکامی چاہتے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم سب کو شہید قاسم سلیمانی سے عشق ہے۔

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اپنے خصوصی الفاظ میں شہید عارف حسین الحسینی اور شہید قاسم سلیمانی کو خراج عقیدت پیش کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام شہداء عطر کی شیشی کی مانند ہیں، جن کی خوشبو ٹوٹنے کے بعد زیادہ تیزی سے پھیلتی ہے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین ضلع راولپنڈی و اسلام آباد کے زیر اہتمام شہدائے مدافعان حرم شہید قاسم سلیمانی، شہید ابو مہدی مہندس بالخصوص شہدائے پاکستان کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے تکریم شہداء کانفرنس کا انعقاد امام بارگاہ جامعۃ الصادق میں ہوا، جس میں مختلف مکاتب فکر کے علمائے کرام، فرزندان شہدائے ملت، بزرگوں، نوجوانوں، بچوں، خواتین اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی معروف شخصیات نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کےمرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر شیرازی نے کہا کہ شہید سلیمانی کے نام سے دشمنان اسلام سخت خوفزدہ ہیں۔ سوشل میڈیا اور ویب پر فلٹرز لگائے گئے ہیں، تاکہ ایک عظیم شہید کے نام کو نشر نہ ہونے دیا جائے۔ مسلمانوں کے تمام مقامات مقدسہ مسلمانوں کے لیے واجب الاحترام ہیں۔ قاسم سلیمانی کا امت مسلمہ پر احسان ہے کہ اس نے کربلا معلیٰ اور شام کے مقامات مقدسہ کی حفاظت کی۔ شہید قاسم سلیمانی کی جرات و استقامت کے نتیجے میں گریٹر اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم کا خواب دیکھنے والی ریاست اپنی بقاء کی جنگ لڑنے پر مجبور ہے۔ داعش کو اگر شام میں بدترین شکست نہ دی گی ہوتی تو ان کا اگلا ہدف پاکستان کی سرزمین ہوتا۔ ہر باشعور پاکستانی قاسم سلیمانی کی جرات مندانہ کوششوں کا احسان مند ہے۔

مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید اسد نقوی نے کانفرنس کے منتظمین کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج اس شہید کی یاد منائی جا رہی ہے، جس کا قبیلہ انسانیت تھا۔ شہید قاسم سلیمانی مظلوموں کی آس تھے۔ انہوں نے مظلومین کو ظالموں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنے کا ہنر سکھایا۔

ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنماء نثار فیضی نے شہدائے کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہید جن عظیم مقاصد کی تکمیل میں اپنی زندگی گزارتا ہے، اس کی شہادت سے ان مقاصد کو مزید نکھار ملتا ہے۔ مقاومتی تحریکوں کے باعث امت مسلمہ کے وقار اور طاغوت و استعمار پر دبدبے میں اضافہ ہوا ہے۔ ہم اپنے شہداء کے ساتھ تجدید عہد کرتے ہیں کہ ان کے مشن کو آخری دم تک جاری رکھا جائے گا۔

علامہ احمد اقبال بہشتی نے کہا کہ شہداء کو یاد رکھنے والی قومیں ہی زندہ رہتی ہیں۔ جن شہداء کی یاد میں یہ کانفرنس منعقد کی گئی، وہ کمال کی راہوں پر گامزن تھے۔ انہوں نے خون دے کر بہترین معاشرے کی آبیاری کی۔ شہید عارف حسینی، شہید قاسم سلیمانی اور دیگر گراں قدر شہداء ایک عطر کی شیشی کی مانند ہیں، جن کی خوشبو ٹوٹنے کے بعد زیادہ تیزی سے پھیلی ہے۔

علامہ سید محمد علی نقوی نے کہا کہ شہداء کا اللہ تعالیٰ کے ہاں عظیم مقام ہے۔ وہ زندہ ہیں اور خدا کے ہاں رزق بھی پاتے ہیں۔ شہادت کا رتبہ مقدر والوں کے حصے میں آتا ہے۔ شہید مکمل ادراک اور احساس کے ساتھ بلند اہداف کے حصول کے لیے اپنی جان کا نذرانہ پیش کرتا ہے۔ دین کے لیے جان قربان کرنے سے بڑھ کر کوئی عمل نہیں

علامہ سید یاسر سبزواری نے کہا کہ شہداء کو یاد کرنے سے جذبہ شہادت کو تقویت ملتی ہے۔ شہید قاسم سلیمانی نے اپنی زندگی کو شہادت کے لیے اس طرح پیش کیا، جس طرح کربلا میں شہزادہ قاسم علیہ السلام نے خود کو پیش کیا تھا۔ قاسم سلیمانی نے کربلا کی پیروی کا عملی اظہار کیا۔

علامہ شریف نفیس نے کہا کہ ہم حسین علیہ السلام کی ملت ہیں۔ ہم ملتِ شہادت ہیں۔ ہماری زندگی کا مقصد عہد شہادت کو پورا کرنا ہے۔ سید الشہداء امام حسین علیہ السلام کے ماننے والے زندگی جیسی قیمتی ترین چیز کا سودا شہادت کے سوا کسی دوسری بے قیمت چیز کے عوض کبھی نہیں کرتے۔

ایم ڈبلیو ایم ضلع اسلام آباد کے سیکرٹری جنرل ظہیر نقوی نے خطاب کرتے ہوئے شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ شہید قاسم سلیمانی کی جدائی وہ زخم ہے جو کبھی مندمل نہیں ہوسکتا۔ ہمارے لیے یہ امر باعث فخر ہے کہ ہمارا تعلق ان شہداء سے ہے، جن کی موجودگی دشمنان اسلام کو خائف رکھتی تھی۔

کانفرنس کے دوران شاعر اہلبیت پروفیسر تنویر حیدر، اعزاز حیدر نقوی، زوار حسین بسمل نے اپنے اپنے انداز میں نذرانہ عقیدت پیش کیا۔ تقریب کے اختتام پر مولانا علی اکبر کاظمی نے شہدائے اسلام کے درجات کی بلندی، وطن عزیز کی خوشحالی، امت مسلمہ کے اتحاد اور اسلام دشمن استکباری و طاغوتی قوتوں کی نابودی کے لیے دعا بھی کروائی۔ ملک اقرار حسین، ارشاد بنگش اور مولانا ضغیم عباس کانفرنس کے دیگر منتظمین میں شامل تھے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree