
Ahsan Mashadi
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے چیئرمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے یوکرین کو پاکستان کی جانب سے اسلحہ کی فراہمی کی خبروں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے حکومت پاکستان سے اپنی پوزیشن واضح کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مادر وطن کو ایسے تنازعات سے دور رکھنا ہو گا۔ اس طرح کی اطلاعات ملک کے لیے ایک نیا خطرہ کھڑا کر سکتی ہیں۔اگر یہ اطلاع بدنیتی پر مبنی ہے تو بھی اس حوالے سے شکوک وشبہات کا خاتمہ اس وقت تک ممکن نہیں جب تک دفتر خارجہ کی جانب سے اس کی واضح تردید نہیں آ جاتی اور اگر اس معاملہ میں معمولی سی بھی حقیقت ہے تو یہ فیصلہ انتہائی غیر دانشمندانہ، ملکی تقاضوں کے برعکس اور زمینی حقائق کے منافی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہماری تاریخ گواہ ہے کہ دوسروں کی جنگ میں کودنے کا خمیازہ دہشت گردی کی شکل میں ہماری نسلیں آج تک بھگت رہی ہیں۔ماضی کے حکمرانوں کے بے بصیرت اور غیر دانشمندانہ فیصلوں کے نتائج بدامنی اور عدم استحکام کی صورت میں آج سب کے سامنے ہیں۔ ہمیں عالمی قوتوں کے کسی تنازع میں فریق بننے سے گریز کرنا ہو گا۔پڑوسی ممالک کے ساتھ برادرانہ تعلقات کے علاوہ کوئی دوسرا آپشن ہمارے لیے نفع بخش ثابت نہیں ہو سکتا۔پاکستان کو عالمی امن کے لیے کردار ادا کرنا چاہیے۔اس طرح کے حساس نوعیت کے فیصلے انفرادی سطح پر کرنے کی بجائے تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لے کر باہمی مشاورت سے کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نےکہا کہ یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی کے حوالے سے حکومت پاکستان کا موقف بلاتاخیر سامنے آنے کی ضرورت ہے۔
وحدت نیوز(جعفرآباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ مقصود علی ڈومکی نے سیلاب سے متاثرہ محلوں اور دیہاتوں کا دورہ کیا اور ان متاثرین سیلاب جن کے گھر بارش اور سیلاب میں گر گئے تھے انہیں ٹینٹ خیمے دیئے۔ اس سلسلے میں گوٹھ بشام خان لہر تحصیل جھٹ پٹ ضلع جعفر آباد گوٹھ دریا خان جکھرانی گوٹھ امیر بخش سولنگی المرتضی کالونی اور جیکب آباد سٹی کے مختلف محلوں میں متاثرین سے ملاقات کرکے انہیں خیمے پہنچائے گئے۔ اس موقع پر مولانا ارشاد علی سولنگی مولانا صدر الدین میکھو برادر اللہ بخش میرالی محسن علی لغاری امداد حسین ڈومکی و دیگر ان کے ہمراہ تھے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ جن کے گھر سیلاب سے گر گئے ہیں ان کے لئے خیمے ضروری ہیں جو ان کے لئے گرمی دھوپ سے حفاظت کا سبب ہیں۔ اس وقت متاثرہ علاقوں میں کاروبار زندگی معطل ہے دھاڑی دار مزدور کام پر جاتے ہیں پر کام نہیں ملتا جبکہ کسانوں کی فصلیں تباہ ہو چکی ہیں لہذا لوگوں کے پاس اپنے بچوں کو کھلانے کے لئے کچھ نہیں۔ اگر اھل خیر آگے بڑھ کر متاثرین کی مدد نا کرتے تو ایک بہت بڑا سانحہ رونما ہوتا۔انہوں نے کہا کہ تین ہفتوں سے روزانہ اھل محلہ ڈی سی آفس میونسپل کمیٹی کا چکر لگا رہے ہیں مگر ابھی تک نکاسی آب کی مشین نہیں دی گئی شہر کے کئی محلوں میں اب بھی چار سے چھ فٹ تک پانی کھڑا ہے جو گھروں اور دیواروں کی کمزوری و بربادی اور بیماری کا سبب بن رہا ہے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے چیئرمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ عشق رسول اللہ ﷺ اور عشق حسین ؑ تمام مسلمانوں کی مشترکہ میراث ہے۔لوگ اربعین کے موقع پر عشق حسین ؑ میں گھروں سے نکلیں گے۔غم حسین ؑمنانا نبی کریمﷺ اور اصحاب کی سنت ہے۔اس پر کسی بھی دباو کو قطعاَ قبول نہیں کیا جائے گا۔اربعین کے موقعہ پر دنیا دیکھے گی کہ کس طرح محبان اہلبیت انتہائی باوقار اور پُرامن انداز سے عشق حسین ؑ میں گھروں سے نکلتے ہیں اور خاندان رسالت سے مودت کا اظہار کرتے ہیں۔شرکاء کی مرضی ہے کہ وہ چہلم میں شرکت کے لیے گاڑیوں پر سفر کریں یا پیدل چل کر جائیں۔ہمارے اداروں کو شرکائے چہلم اور عبادات کے بارے میں تکفیریوں و الی زبان استعمال نہیں کرنی چاہئے۔سیاسی جماعتیں پورے پاکستان میں لانگ مارچ کریں ،دھرنے دیں۔ نہ مذہبی منافرت پھیلتی ہے اور نہ ہی کسی کو اس سے تکلیف پہنچتی ہے۔نواسہ رسولﷺ کی عزاداری کو مذہبی منافرت کا سبب قرار دینا اداروں اور انتظامیہ میں موجود چند متعصب تکفیری ذہنوں کی اختراع ہے۔ ایسے نوٹیفیکیشن جاری کرنا جو نہ صرف شریعت کے خلاف ہیں بلکہ آئین سے بھی متصادم ہو ہمارے لیے قابل قبول نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپنے بنیادی انسانی حقوق پر آنچ نہیں آنے دیں گے۔ہم صدیوں سے عزاداری سید الشہداء مناتے آئے ہیں۔ پورے دنیا میں حسینی چاہے وہ کسی بھی مسلک سے ہوں مولاحسین علیہ السلام کا چہلم ہر سال مناتے ہیں۔اس وقت کروڑوں لوگ کربلائے معلیٰ کی طرف چل پڑے ہیں۔اربعین کے موقع پر لوگ نجف سے کربلا پیدل چل کر جاتے ہیں۔یہ طریقہ صدیوں سے رائج ہے۔اربعین میں شرکت کے لیے پیدل چل کر جانے کا ثواب زیادہ ہے۔چہلم پر پیدل چلنا کربلا سے آیا ہے۔ ہمارا دین اہلبیت ؑسے ہے۔ ہماری تعلیمات ہمارے معارف کا تعلق کسی ملک سے نہیں بلکہ اللہ کے نبی ﷺسے ہے۔رسول کریم ﷺ کی بیٹی ثانی زہرا سلام اللہ بھی جب قید سے واپس آئیں تو سب سے پہلے کربلا معلیٰ گئی ہیں ۔چہلم میں شرکت کرنے سے بنو امیہ و بنو عباس کی حکومتیں روکا کرتی تھیں۔جو اہلبیتؑ کے دشمن تھے۔غم حسینؑ وہ غم ہے جو اللہ کے نبیﷺ نے منایا ہے۔امام حسین علیہ السلام کی ولادت سے پہلے نبی کریم نے امام حسین ؑ کے لیے گریہ کیا ہے۔جب آپ ﷺ کو جبرئیل امین نے خبر دی کہ آپ کے نواسے کو امت پیاسا مار دے گی۔اہل بیت ؑ ، مولا علی ؑ، جناب سیدہ سلام اللہ علیہا نے گریہ کیا ہے۔ امام مظلوم کربلا کے جنازے پر علی ؑ کی بیٹیوں نے جو اہل بیتؑ بھی ہیں اور صحابیات بھی ہیں نے ماتم کیا ہے۔عبد اللہ ابن عباس روایت کرتے ہیں کہ روز عاشور انہیں نے خواب میں سرور کائنات کو دیکھا ان کاگریباں چاک تھا۔ سر اور داڑھی کے بالوں میں گرد و غبار تھا۔ آستینیں الٹی ہوئی تھیں۔ یہ غم کی علامات ہیں۔جب اللہ کا نبی ﷺ غم کی حالت میں ہے تو پورا عالم امکان غم کی حالت میں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت عوام سیلاب اور مہنگائی کی مشکلات کا شکار ہے۔ انہیں مزید مشکلات میں جھکڑا جا رہا ہے تاکہ لوگ اپنی ریاست اپنے وطن سے دور ہو جائیں۔ یہ دشمن کو تقویت دینے کے حربے ہیں۔ہمارا حکومت سے مطالبہ ہے کہ چار دیواری کے اندر مجالس برپا کرنے پر جس جس انتظامی افسر نے مقدمات کا اندراج کیا ہے ان کے محاسبہ ہونا چاہئے۔اختیارات کے ناجائز استعمال کی کسی کو اجازت نہ دی جائے۔ریاستی اداروں کا کام عوام کو سہولیات فراہم کرنا ہے ان کے لیے مسائل پیدا کرنا نہیں ہے۔عزاداری سید الشہدا نے سیکورٹی کا مسئلہ کبھی پیدا نہیں کیا ۔یہ مسائل ان کے پیدا کردہ ہیں جو اس ملک میں تکفیریوں اور دہشت گردوں کے لے کر آئے ہیں۔ان کو تربیت دی ہے اور ان کے ہاتھ میں اسلحہ تھمایا ہے۔پاکستان میں شیعہ سنی اختلاف سرے سے موجود نہیں۔ریاستی ادارے عوام کو سہولت فراہم کریں تاکہ عوام کو ان پر اعتماد بڑھے۔
وحدت نیوز(سبی)تحصیل لہڑی ضلع سبی کے سیلاب متاثرہ علاقوں کا جائزہ لینے اور امدادی سامان پہنچانے کے لئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ مقصود علی ڈومکی ،صوبائی صدر علامہ سید ظفر عباس شمسی، مدرسہ خاتم النبیین ص کے وائس پرنسپل علامہ حاجی سیف علی ڈومکی نے موضعہ وزیرہ تحصیل لہڑی ضلع سبی کے سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور متاثرین سے ملاقات کی۔اس موقع پر پچاس خیمے پچاس راشن اور میڈیکل کا سامان متاثرین میں تقسیم کیا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ مشکل وقت میں متاثرین سیلاب کی مدد کرنا ہم سب پر فرض ہے اھل وطن متاثرین سیلاب کی مدد کرکے ان کے دکھوں کا مداوا کر رہے ہیں۔ پاکستانی قوم نے اپنے ہم وطن بھائیوں متاثرین سیلاب کی دل کھول کر مدد کی ہے۔ مگر اب بھی متاثرین سیلاب مشکلات میں گھرے ہوئے ہیں تمام اھل وطن اور اھل خیر کو متاثرین کی مکمل بحالی تک امداد جاری رکھنی چاہیے۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ سید ظفر عباس شمسی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین معاشرے کے مظلوم اور محروم طبقات کی نمائندہ جماعت ہے ہم متاثرین کے دکھ درد میں شریک ہیں۔
وحدت نیوز(گلگت)دنیور گلگت میں منعقدہ یوم حسین علیہ سلام میں خواتین کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوے ایم ڈبلیو ایم وومن ونگ گلگت کی نائب صدر محترمہ بی بی سلیمہ کا کہنا تھا کہ جب تک ہم حسینی کردار، گفتار اور اقدار کو نہ اپنائیں گے، تب تک ہم حسینی دعوے دار تو ہوسکتے ہیں لیکن حقیقی حسینی نہیں بن سکتے واقعہ کربلا دین کے تحفظ اور بقا کا ضامن ہے اور امام حسین علیہ سلام کے پیروکار ہونے کی حیثیت سے دین مبین کی خدمت کرنا ہم پر واجب ہے ۔
اس موقع پرمجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی سابقہ سیکرٹری یوتھ محترمہ ساٸرہ ابراہیم اور خانم طاہرہ وزیر نے بھی کانفرنس سے خطاب کیا انہوں نے کہا کہ اسلام نے جہاں خواتین کے حقوق کی بات کی ہے وہاں ان کے کاندھوں پر عظیم ذمہ داریاں بھی عاٸد کی ہیں۔جو خواتین خود کو ذمہ دار سمجھتی ہیں وہ کردار زینبی سے غافل نہیں ہوسکتی۔انسانی معاشرے کی تشکیل اور امن وسکون میں ایک خاتوں کا اتنا ہی حصہ ہے جتنا ایک مرد کا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر آج کی خواتین کربلا سے سبق لینا چاہتی ہیں تو کردار زینبی کا مطالعہ کریں کہ کس طرح حضرت زینب وام کلثوم نے عظیم مصاٸب و مشکلات کے باوجود شجاعانہ اور فاتحانہ انداز میں حسینی مشن کو آگے بڑھایا۔
کانفرنس کے اختتام پر سیکرٹری تربیت ایم ڈبلیو ایم شعبہ خواتین گلگت محترمہ صائمہ بتول نے شہادت جناب سکینہ سلام اللہ علیھا کے عنوان سے مجلس عزا سے خطاب کیا ۔ بعد ازاں کانفرنس کی منتظم محترمہ صائمہ علی اور علاقے کی خواتین کے ساتھ ایک نشست ہوئ جس میں مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کے اغراض و مقاصد بیان کرنے کے بعد دنیور میں یونٹ کا قائم کرنے کا ارادہ ظاہر کیا گیا۔
وحدت نیوز(گلگت) ہر دور میں کنیزان زہرؑ ا یزیدی فکر سے نبرد آزما رہی ہیں۔کردار زینبی کی حامل خواتین جب بھی میدان کا رخ کرتی ہیں تو انقلاب ان کے قدم چومتی ہے۔خواتین انسانی معاشروں کا جزو لاینفک ہیں۔معاشروں کے ترقی وزوال میں خواتین کا کردار اہمیت کا حامل ہے۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کے رہنماٶں محترمہ ساٸرہ ابراہیم اور محترمہ طاہرہ نے دنیور گلگت میں یوم حسین علیہ السلام کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوٸے کیا۔
انہوں نے کہا کہ اسلام نے جہاں خواتین کے حقوق کی بات کی ہے وہاں ان کے کاندھوں پر عظیم ذمہ داریاں بھی عاٸد کی ہیں۔جو خواتین خود کو ذمہ دار سمجھتی ہیں وہ کردار زینبی سے غافل نہیں ہوسکتی۔انسانی معاشرے کی تشکیل اور امن وسکون میں ایک خاتوں کا اتنا ہی حصہ ہے جتنا ایک مرد کا ہے۔واقعہ کربلا اس کی ناقابل تردید حقیقت ہے۔جہاں مردوں نے راہ خدا میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا وہاں خواتین نے اپنے حصے کا کردار اد کرتے ہوٸے ان شہدإ کے ذکر کو تا ابد قاٸم وداٸم رکھنے کا وسیلہ فراہم کیا۔اگر آج کی خواتین کربلا سے سبق لینا چاہتی ہیں تو کردار زینبی کا مطالعہ کریں کہ کس طرح حضرت زینب وام کلثوم نے عظیم مصاٸب و مشکلات کے باوجود شجاعانہ اور فاتحانہ انداز میں حسینی مشن کو آگے بڑھایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج وہ وقت ہے کہ ہم اپنے زمانے کے امام کی ظہوری کیلٸے میدان عمل کود جاٸیں۔اب انتظار کو طول دینے کی بجاٸے انتظار کے لمحات کو کم کریں۔ہماری غفلت اور کوتاہیوں نے ہی امام کو غیبت میں رکھا ہے لہٰذا بیدار ہوجاٸیں اور امام زمانہ کے انقلاب اور حکومت الٰہیہ کے قیام کیلٸے مقدمہ بنیں تاکہ انتظار کی گھڑیاں ختم ہوں اور ہم اپنے امام کا دیدار کرسکیں۔