
Ahsan Mashadi
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری ، وائس چیئرمین علامہ سید احمد اقبال رضوی ، سیکریٹری امور خارجہ علامہ ڈاکٹر شفقت شیرازی و دیگر قائدین نے مبلغِ دین، عاشقِ اہل بیتؑحجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سجاد حیدر قمی کی رحلت پر دلی افسوس اور گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔
اپنے مشترکہ تعزیتی بیان میں قائدین نے کہا کہ مرحوم کی زندگی دینِ مبین اسلام کی تبلیغ، فکری بیداری اور مکتبِ اہل بیتؑ کے پیغام کو عام کرنے میں گزری۔ ان کا کردار، اندازِ تبلیغ، اخلاص اور للّٰہیت ہمارے لیے مشعلِ راہ ہے۔ان کی علمی و تبلیغی خدمات تادیر یاد رکھی جائیں گی۔اللہ تعالیٰ مرحوم کو جوارِ معصومینؑ میں بلند مقام عطا فرمائے، ان کی مغفرت فرمائے، اور پسماندگان کو صبرِ جمیل عطا کرے۔
وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین ضلع لاہور کی ماہانہ تنظیمی میٹنگ ضلعی صدر جناب مرزا نجم عباس خان کی زیر صدارت منعقد ہوئی۔ میٹنگ میں ضلعی کابینہ، مختلف ٹاؤنز کے صدور اور نمائندوں سمیت معزز اراکین نے بھرپور شرکت کی۔
یہ میٹنگ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے حالیہ مرکزی کنونشن کے بعد ضلع لاہور کی اہم ترین تنظیمی پیش رفت سمجھی جا رہی ہے۔ میٹنگ میں صوبائی آفس سیکرٹری ظہیر کربلائی نے بطور نمائندہ مجلس وحدت مسلمین پنجاب شرکت کی۔
ضلعی صدر نجم عباس خان نے میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ صوبائی انٹرا پارٹی انتخابات کے بعد اب جلد ہی ضلعی سطح پر بھی انٹرا پارٹی انتخابات منعقد کیے جائیں گے۔ اس حوالے سے امیدواروں کے ناموں پر مشاورت کی گئی اور مشورے طلب کیے گئے۔
میٹنگ میں تنظیم سازی، یونٹس کی فعالیت، تنظیمی کارکردگی، اور مختلف دینی و ملی پروگراموں جیسے کہ ماہ ذوالحجہ میں سبیل لگانے، 9 ذی الحجہ کو دعائے عرفہ کے انعقاد، عزاداری کانفرنس، استقبالِ ماہِ محرم (پرسہ داری) اور عزاداری کونسل کی تشکیل پر سیر حاصل گفتگو ہوئی۔ شعبہ مالیات کو درپیش چیلنجز اور اس کی بہتری کے لیے تجاویز بھی زیرِ بحث آئیں۔
ضلعی جنرل سیکرٹری جناب نقی مہدی نے اعلان کیا کہ اگلی تنظیمی میٹنگ ضلعی انٹرا پارٹی الیکشن سے قبل منعقد کی جائے گی، ان شاء اللہ۔
وحدت نیوز(چنیوٹ)مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی جانب سے رجوعہ سادات میں چودہ روزہ معارف اسلامی ورکشاپ کا انعقاد ۔مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی مرکزی صدر سیدہ معصومہ نقوی کی جانب سے رجوعہ سادات میں خواتین کے لیے چودہ روزہ معارف اسلامی کورس کا انعقاد کیا گیا ۔ کورس کے اختتامی روز حجۃ الاسلام مولانا حافظ محمد حیدر نقوی ، مولانا عمران حیدر اور مولانا حسن مہدی کاظمی نے خطاب کیا اس موقع پر مرکزی صدر کی جانب سے خواہران کو نفیس جوایز اور مجلہ حریم ولایت ھدیہ کیے گئے ۔
وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی مرکزی صدر سیدہ معصومہ نقوی نے عالمی یوم مزدور کے موقع پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج کی خوبصورت دنیا محنت کشوں کی مرہونِ منت ہے ، کسی بھی ملک، قوم اور معاشرے کی ترقی میں مزدوروں کا کردار بہت اہم ہوتا ہے، مگر سب سے زیادہ حق تلفی بھی انہی کی، کی جاتی ہے۔اسلام مزدور کے حقوق کو نہایت اہمیت دیتا ہے۔ رسول خدا صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعلیمات ہیں کہ مزدور کا معاوضہ پسینہ خشک ہونے سے پہلے ادا کیا جائے، اور اسے وہی کھلایا پہنایا جائے جو آجر خود استعمال کرتا ہو۔ حتیٰ کہ آپؐ نے فرمایا: ‘‘جس نے اپنے ماتحت کا حق ادا نہ کیا، قیامت کے دن میرا ہاتھ اس کے گریبان میں ہوگا۔
’’انہوں نے کہا مزدوروں کا عالمی دن کار خانوں، کھیتوں، کھلیانوں، کانوں اور دیگر کار گاہوں میں سرمائے کی بھٹی میں جلنے والے لاتعداد محنت کشوں کا دن ہے۔ مقامِ افسوس یہ ہے کہ عالمی سطح پر مزدوروں کا یہ دن بڑے اہتمام کے ساتھ منا کر ان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار تو کیا جاتا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ طبقہ آج بھی سرمایہ داری نظام کے زیرتسلط بری طرح پس رہا ہے جس کا کوئی پرسانِ حال نہیں۔ موجودہ مہنگائی سے عام آدمی تو متاثر ہوا ہی ہے جبکہ مزدور طبقہ تو عملاً زندہ درگور ہو چکا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ عالمی سطح پر مزدوروں کے ساتھ یکجہتی کا دن منا کر فرض پورا نہیں ہو جاتا اور نہ ہی حکومتوں کو کاغذی کارروائیوں میں ان کی اجرت بڑھا کر مطمئن ہوجانا چاہیے۔ مزدور ایک قابل رحم طبقہ ہے، مہنگائی کے تناسب سے ہی ان کی اجرت مقرر ہونی چاہیے اور ان کے حالات بہتر بنانے کیلئے مروجہ قوانین پر سختی سے عملدرامد کیا جائے، تب ہی ان کے ساتھ یکجہتی کے تقاضے پورے ہوسکیں گے۔
وحدت نیوز(جیکب آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے یوم مزدور کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں محنت کش طبقے کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ مزدور قوم کی ریڑھ کی ہڈی ہیں۔ ان کی جدوجہد، قربانیاں اور خون پسینے سے معیشت کا پہیہ چلتا ہے۔ آج کا دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ دنیا کی تمام ترقی محنت کشوں کی شبانہ روز محنت کا نتیجہ ہے۔ ہم ان عظیم انسانوں کی عظمت کو سلام پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے محنت کش آج بھی بدترین استحصال کا شکار ہیں۔ کم اجرت، غیر محفوظ کام کے حالات، بے روزگاری، مہنگائی، سماجی تحفظ سے محرومی اور لیبر قوانین کا عدم نفاذ وہ بنیادی مسائل ہیں جنہوں نے مزدور کو زندہ درگور کر دیا ہے۔
علامہ ڈومکی نے کہا کہ اسلامی تعلیمات میں مزدور کو اس کی محنت کا مکمل اور بروقت معاوضہ ادا کرنے کی سخت تاکید کی گئی ہے، مگر بدقسمتی سے وطن عزیز میں مزدور کو اس کا حق دینا تو درکنار، اس سے بنیادی انسانی سلوک بھی روا نہیں رکھا جاتا۔ محنت کشوں کو منظم ہونے، یونین سازی اور اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے کا موقع فراہم کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے اپنے بیان میں مسائل کے حل کے لیے متعدد تجاویز پیش بھی پیش کیں۔ انہوں نے تجویز دی کہ حکومت کم از کم اجرت کے قانون کا مؤثر اور عملی نفاذ یقینی بنائے۔ تمام غیر رسمی مزدوروں کو سوشل سکیورٹی، EOBI اور صحت سہولیات کے نظام میں شامل کیا جائے۔
انہوں نے تجویز دی کہ ہر صنعتی اور تجارتی ادارے میں لیبر سیفٹی اور پروٹیکشن کے اقدامات لازم کیے جائیں۔ مہنگائی کے تناسب سے اجرتوں میں سالانہ اضافہ کیا جائے۔ مزدوروں کو ٹیکنیکل ایجوکیشن اور ہنر سکھانے کے ادارے مہیا کیے جائیں۔ اور لیبر کورٹس کو بااختیار اور مزدور دوست بنایا جائے، تاکہ وہ جلد انصاف حاصل کر سکیں۔ علامہ مقصود علی دومکی نے مزید کہا کہ مجلس وحدت مسلمین محنت کش طبقے کی نمائندہ جماعت ہے اور ہمیشہ مظلوموں، محروموں اور پسے ہوئے طبقے کے لئے آواز بلند کرتی رہے گی۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) چیئرمین مجلس وحدٹ مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے عالمی یوم مزدور کی مناسبت سے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ مزدوروں کی عزت اور وقار کا تحفظ ہم سب کا فرض ہے، مزدور اللہ کا دوست ہے، جس کی محنت کا جائز معاوضہ وقت پر دینا لازم ہے، وطن عزیز کی اقتصادی ترقی اور خوشحالی محنت کشوں کی انتھک کوششوں کے بغیر ممکن نہیں، آج بھی وطن عزیز میں مزدوروں کی بڑی تعداد استحصال، جبری مشقت اور خطرناک حالات میں کام کرنے پر مجبور ہے، حکومتیں اپنی ہی اعلان کردہ کم از کم ماہانہ اجرت کی پالیسی پر عمل نہیں کروا سکتیں ہیں، آج کسان کی مشکلات کا ادراک نہ کرنے والے وطن عزیز کو معاشی دلدل میں دھکیل رہے ہیں، مزدوروں پر سرمایہ داروں کی جانب سے استحصال پر مبنی ہتھکنڈوں کا جواب دینے کی ٹھوس حکمت عملی اپنائی جائے، بیرونی ممالک میں بھی اپنے محنت کشوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے اور انکے مسائل کو حل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ لیبر ڈے کو عملی اقدامات کے عزم کے طور پر منایا جائے، بدقسمتی سے ملک میں چیک اینڈ بیلنس کا نظام سرے سے موجود ہی نہیں ہے، مہنگائی کا شکار سب سے زیادہ مزدور طبقہ ہوتا ہے، جو بھی نئی حکومت آتی ہے، اس کی ترجیحات میں مزدوروں کے حقوق شامل نہیں ہوتے، ہماری ٹریڈ یونینز کو بہت کمزور کردیا گیا ہے، پاکستان میں جمہوریت مضبوط نہیں ہے، جب بھی کوئی آمر یا آمرانہ سوچ پر مبنی حکومت آتی ہے وہ لیبر اور ٹریڈ یونینز پر حملہ آور ہوتی ہے، ان سرمایہ داروں کو مزدوروں کی مشکلات سے کوئی سروکار نہیں ہے، محنت کشوں کی یہ مانگ رہی ہے کہ تمام سیاسی پارٹیاں پارلیمنٹ میں اپنا کردار آئین کی روشنی میں ادا کریں اور محنت کشوں کو انصاف فراہم کرنے کا مشترکہ لائحہ عمل اپنائیں، تاکہ ملک بھر کے اداروں میں انصاف کی رٹ قائم ہو سکے۔