
Ahsan Mashadi
وحدت نیوز(اسلام آباد) تحصیل چیئرمین آغائے مزمل حسین فصیح کی جیل سے باعزت رہائی کے بعد مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے چیئرمین، سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے خصوصی ملاقات ہوئی۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے آغائے مزمل حسین فصیح کو ان کی رہائی پر دلی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ فتح حق و صداقت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی ظلم و جبر ہمارے عزم و حوصلے کو متزلزل نہیں کر سکتے، ہم ہر محاذ پر مظلوموں کے ساتھ کھڑے ہیں۔
انہوں نے پارہ چنار کے حالات پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ انشاءاللہ خطے میں جلد امن قائم ہوگا اور ٹل-پارہ چنار روڈ کو محفوظ بناکر عوام کے لیے کھولا جائے گا۔
یہ ملاقات ایک نئے عزم اور استقامت کی علامت ہے، جو اس بات کی نوید دیتی ہے کہ مشکلات کے باوجود عوامی نمائندے اور قیادت حق پر قائم ہیں۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری صاحب نے تحصیل چیئرمین آغائے مزمل حسین فصیح کو قرآن پاک کا تحفہ بھی دیا۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) سویلینز کا ملٹری کورٹس میں ٹرائل سپریم کے فیصلے پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کا موقف دیتے ہوئے ترجمان مجلس وحدت مسلمین پاکستان شہریار سید نے کہا ہے کہ سویلینز کا ملٹری کورٹس میں ٹرائل پاکستان کی سپریم کورٹ کی جانب سے سویلین شہریوں کا ملٹری کورٹس میں ٹرائل کی اجازت دینا نہ صرف آئینِ پاکستان کی روح کے منافی ہے بلکہ یہ بنیادی انسانی حقوق، شفاف عدالتی عمل اور شہری آزادیوں کی بھی سنگین خلاف ورزی ہے۔
آئینِ پاکستان کا آرٹیکل 10-A ہر شہری کو منصفانہ ٹرائل کا حق دیتا ہے، جس کا واضح مطلب یہ ہے کہ ہر ملزم کو کھلی عدالت میں، مکمل قانونی تحفظ اور شفاف کارروائی کے تحت اپنی صفائی کا موقع ملنا چاہیے۔ ملٹری کورٹس کی فطرت، طریقہ کار اور محدود دائرہ سماعت اس بنیادی آئینی حق سے متصادم ہے۔
فوجی عدالتیں عموماً محدود شواہد، ان کیمرا ٹرائل اور دفاع کا محدود حق فراہم کرتی ہیں۔ سویلین شہریوں کے لیے اس قسم کا نظام انصاف عالمی انسانی حقوق کے معیارات، بشمول اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق چارٹر اور انٹرنیشنل کنونشن آن سول اینڈ پولیٹیکل رائٹس (ICCPR)
سے بھی متصادم ہے، رائٹس جس کا پاکستان خود بھی ایک ریاستی فریق ہے۔
ملک میں موجود سویلین عدالتی نظام، انسداد دہشت گردی عدالتیں اور اعلیٰ عدلیہ کی موجودگی میں سویلینز کا ملٹری کورٹس میں ٹرائل دراصل عوامی اعتماد کو مجروح کرنے اور آئینی ڈھانچے کو منھدم کرنے کے مترادف ہے۔ یہ طرزِ عمل پاکستان میں آئین کی بالادستی اور جمہوری اقدار کی نفی کرتا ہے۔
ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ:
1.سویلین شہریوں کا ملٹری کورٹس میں ٹرائل فوری طور پر روکا جائے۔
2.آئینِ پاکستان اور انسانی حقوق کے عالمی اصولوں کی مکمل پاسداری کو یقینی بنایا جائے۔
3.ملک کے سویلین عدالتی نظام کو مزید مؤثر، خودمختار اور بااختیار بنا کر تمام شہریوں کو یکساں انصاف فراہم کیا جائے۔
ملک کی سالمیت، امن اور انصاف کا واحد راستہ آئین کی مکمل عملداری، بنیادی حقوق کی حفاظت اور شفاف عدالتی نظام کی بقا میں ہے۔ کوئی بھی ماورائے آئین قدم نہ صرف عدل کے چہرے پر داغ ہے بلکہ ملک میں آئینی بحران کو بھی جنم دے سکتا ہے، جس کی کسی صورت اجازت نہیں دی جا سکتی۔
وحدت نیوز(اسلام آباد)الحمد اللہ ہمارے ہر دل عزیز تحصیل چیئرمین پاراچنار مزمل حسین فصیح جیل سے رہا ہوگئے۔ اس موقع پر وائس چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ سید احمد اقبال رضوی،مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید اسد عباس نقوی،علامہ ضیغم عباس،مولانا شفیق مطہری اور برادر یاور عباس کاظمی سمیت دیگر برادران نے کوہاٹ جیل سے رہا ہونے پر مزمل بھائی کا استقبال کیا۔
بعدازاں مزمل حسین فصیح کو کوہاٹ سے ایم ڈبلیوایم کے مرکزی سیکریٹریٹ اسلام آباد لایا گیا جہاں ایم ڈبلیوایم کے مرکزی قائدین سمیت آفس اسٹاف نے ان کا پرتپاک استقبال کیا ان پر گلپاشی کی گئی اور پھولوں کے ہار ڈالے گئے۔
واضح رہے کہ مزمل حسین فصیح کو 3 ماہ قبل پاراچنار کے مظلوموں کے حق میں آواز بلند کرنے اور پاراچنار کے ظالمانہ محاصرے کے خاتمے کیلئے پر امن احتجاجی دھرنے کی قیادت کے جرم میں انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مختلف مقدمات میں گرفتار کیا گیا تھا۔
مزمل حسین فصیح پاراچنار کے مظلوموں کی سب سے توانا آواز اور بھاری اکثریت سے منتخب ہونے والے تحصیل میئر ہیں جنہوں نے ہمیشہ شہداء کے یتیم بچوں کی کفالت کا فریضہ انجام دیاہے ، ہمیشہ شیعہ سنی اتحاد کیلئے شب وروز کوشاں رہے ہیں اور اسی حب الوطنی کی سزا کاٹ کر آج رہا ہوئے ہیں۔
وحدت نیوز(لاہور) صدر مجلس وحدت مسلمین پاکستان وومن ونگ سیدہ معصومہ نقوی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بھارت نے مملکت عزیز پاکستان پر حملہ کرکے ایک بار پھر اپنے وحشی اور دہشت گرد ہونے کا ثبوت دیا ہے ۔
پاکستانی قوم امن پسند قوم ہے جو کبھی بھی جنگ کو امن پر فوقیت نہیں دیتی لیکن بات جب وطن عزیز کے دفاع اور حرمت پر آجائے تو اس ملک کا بچہ بچہ اپنے وطن کی خاطر جان کی بازی لگانا جانتا ہے ۔
مودی سرکار کو اپنی اس جارحیت اور دہشتگردانہ حملوں کی بھاری قیمت چکانا ہوگی۔ ملک کی سلامتی و دفاع کے لیے قوم کی خواتین و بیٹیاں ، مرد و جواں ، بزرگ و بچہ سب متحد ہیں اور ہر قسم کی قربانی کے لیے آمادہ ہیں ۔ خدا اس مملکتِ خداداد کو اپنی حفظ و امان میں رکھے۔
وحدت نیوز(گلگت) چیئرمین قائمہ کمیٹی گلگت بلتستان کونسل ایوب شاہ، چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی جی بی کونسل اقبال نصیر اور دیگر ممبران کونسل شیخ احمد علی نوری،سید شبیہ الحسنین،عبد الرحمٰن اور حشمت اللہ نے پاکستان کے مختلف علاقوں پر بھارتی جارحیت کی شدید مذمت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا شعار امن ہے لیکن ملکی سلامتی اور استحکام پر کوئی کمپرومائز نہیں ہے۔جنگ مسلط کی گئی تو پوری قوم ایک لشکر بنے گی۔مساجد اور پرامن عوام پر حملہ مودی سرکار کی بدترین اور شرمناک حرکت ہے۔ جس سے پاکستان قوم کبھی نہیں ڈرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی مسلح افواج اور پوری قوم اپنے وطنِ عزیز، قومی وقار اور آزادی کا ہر حال میں دفاع کریں گے۔ دشمن کی ہر جارحیت کا بھرپور اور منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
وحدت نیوز(ملتان) بھارتی جارحیت کے خلاف مجلس وحدت مسلمین پاکستان عزاداری ونگ جنوبی پنجاب کے زیرِ اہتمام کچہری چوک سے گھنٹہ گھر چوک تک پاکستان زندہ باد ریلی نکالی گئی، ریلی کی قیادت صوبائی صدر عزاداری ونگ و ممبر ڈویژنل امن کمیٹی ملتان ڈویژن انجینئر مہر سخاوت علی سیال، سربراہ مجلس اتحاد بین المومنین علامہ غلام مصطفی انصاری علامہ قاضی نادر حسین علوی، عون رضا انجم گوپانگ، سید فرخ مہدی، تیمور علی، جواد رضا جعفری نے کی۔
ریلی سے خطاب کرتے ہوئے رہنمائوں نے کہا کہ بھارت کے مقابلے میں پوری قوم متحد ہے دشمن کسی خواب غفلت میں نہ رہے ، کلمہ طیبہ کی بنیاد پر بننے والے اس ملک کا ہر شہری وطن کی خاطر قربان ہونے کے لیے تیار ہے، دشمن کو ہر محاذ پر شکست ہوگی، ریلی میں مجلس وحدت مسلمین کے قائدین کے علاوہ سیاسی، سماجی،سول سوسائٹی اور مذہبی رہنمائوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
انجینئر سخاوت علی سیال نے مزید کہا کہ دشمن کے مقابلے میں پوری قوم سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہے، آج پوری قوم اندروانی اختلافات کو پس پشت ڈال کر پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہے۔ ریلی کے شرکاء نے پاکستان زندہ باد، پاک فوج زندہ باد، پاکستان کا مطلب کیا لاالہ الا اللہ کے پُرشگاف نعرے لگائے۔ اس موقع پر سخی چوہان، مولانا علی سبطین، ہادی گردیزی اور دیگر شریک تھے۔