The Latest

وحدت نیوز(سکردو) گلگت بلتستان اویرنس فورم کے زیر اہتمام گرینڈ پولیٹیکل ڈیبیٹ سکردومیں مجلس وحدت مسلمین کے سینئررہنما اورامیدوار حلقہ دوکا اہم ترین چیلنج۔ گلگت بلتستان کے دیرینہ مسائل کو سامنے رکھتے ہوئے پولیٹیکل پارٹیز متحد ہوجائیں۔ مسائل کے حل تک الیکشن کا بائیکاٹ کرنے پر آمادہ ہو جائیں۔ میں ایم ڈبلیوایم کی جانب سے ضمانت دیتا ہوں۔

پروگرام سے خطاب میں سینئر رہنما نے کہا کہ آئینی حقوق کاحصول ہمارا ہدف اور اسی ہدف کیلئے ہم نے پہلے نون لیگی وفاقی حکومت کو آفر کی، اس بار تحریک انصاف کی حکومت کی طرف سے یقین دہانی پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا فیصلہ کیا۔ اگر حسب وعدہ ان امور پر پیش رفت سامنے نہیں آتی تو ہم عوامی طاقت کیساتھ اسمبلی سمیت ہر فورم پر بھرپور توانائی کیساتھ کھڑے ہونگے۔ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا فیصلہ عوام اور علاقے کے مفاد میں کیا۔

 مزاحمتی سیاست کے علاؤہ انتخابی سیاست پر سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری سیاست عوام اور علاقے کیلئے ہے۔ تہتر سالہ محرومیوں کے خاتمے کیلئے بڑی جماعتوں نے کوئی عملی کام پارلیمنٹ میں بھرپور اکثریت ہونے کے باوجود نہیں کیا۔ گلگت بلتستان کے حقوق کیلئے جو جماعت مخالفت کریگی وہ بے نقاب ہوگی، اور آئندہ گلگت بلتستان میں انکی سیاست کا خاتمہ ہوجائےگا۔

 محمد کاظم میثم نے مذہبی سیاسی جماعت پر لگائے جانے والے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کلمہ لاالہ الااللہ کی بنیاد پر قائم ہوا۔ ملکی آئین اسلامی اصولوں کے مطابق طے ہے ایسے میں سب سے زیادہ سیاست کا حقدار دینی جماعتیں اور طاقتیں ہیں، اسلئے دینی جماعتوں کی ملکی سیاست میں کردار پر انگلی اٹھانا بالکل بے معنی بات ہے۔

 سکردو روڈ کے حوالے سے ایم ڈبلیو ایم رہنما کا کہنا تھا کہ ابتدائی نقشے کیمطابق ٹنلز کا بننا ضروری ہے جس کیلئے ہم ہر لیول پر آواز بلند کرتے رہے ہیں۔ واضح ہونا چاہئے کہ ہمارا موقف اس بابت دوٹوک اور عوام اور علاقے کی امنگوں کے مطابق ہے اور رہےگا۔ ٹنلز کا نہ بننا اس اہم شاہراہ کے بننے کے مقصد کوفوت کرنے کے مترادف ہوگا، ایسا بلتستان کی لاکھوں باسیوں کیساتھ ظلم ہوگا۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو چاہئے کہ ابتدائی نقشے اور بریفنگ کے مطابق کام کو مکمل کروائے۔ پروفیشنل تعلیمی ادارہ جات کے قیام ، طبی مراکز کے قیام، ٹیکنیکل اور لا کے اداروں کے قیام، انفراسٹرکچر کی بہتری، انتظامی یونٹس اور حلقہ بندی سمیت دیگر اہم امور پر مشتمل منشور کے مندرجات بھی پیش کیا۔

پولیٹیکل ڈیبیٹ میں شرکاء کے سوالات کا بھی بھرپور جواب دیتے ہوئے دیگر جماعتوں کے اقدامات اور بعض اعتراضات کا مدلل اور مفصل جواب دیتے ہوئے داد و تحسین سمیٹنے میں مجلس وحدت مسلمین اور پی ٹی آئی کے مشترکہ امیدوار سب سے موثر رہے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدتِ مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مقبوضہ کشمیر پر بھارت کے غاصبانہ قبضے کے 73برس مکمل ہونے پر میڈیا سیل سے جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ مقبوضہ وادی میں بدترین جارحیت کے تسلسل نے اقوام عالم کے سامنے بھارت کا مکروہ چہرہ واضح کر دیا ہے۔ بھارت کی ہر حکومت نے جمہوریت کی آڑ میں بدترین آمریت کی تمام حدوں کو پار کیا۔ کشمیری نوجوانوں پر بے رحمانہ تشدد ، خواتین کی عصمت دری اور بچوں پر بے جا ظلم وستم بھارتی افواج کے وہ سیاہ کارنامے ہیں جنہوں دنیا کبھی معاف نہیں کرے گی۔بھارت دنیا کی وہ واحد ریاست ہے جہاں فوج کی مجرمانہ سرگرمیوں کو حکومتی آشیر باد حاصل ہے۔

انہوں نے کہا کہ مودی ایک شدت پسند اور متعصب وزیر اعظم ہے جس کے انتہا پسندانہ اقدامات نے بھارت کی سالمیت کو داؤ پر لگا دیا ہے۔بھارت میں موجود اقلیتیں حکومت کے غیر منصفانہ فیصلوں پر شدید برہم دکھائی دیتے ہیں جس کا اظہار آئے روز ہونے والے حکومت مخالف مظاہروں میں دیکھا جا سکتا ہے۔نریندرمودی نے اپنے غیر دانشمندانہ اور بصیرت سے عاری اقدامات سے بھارت کو ٹکروں میں تقسیم کرنے کی بنیاد رکھ دی ہے۔کشمیر کے عوام  بہت جلد بھارتی چنگل سے آزادی حاصل کریں گے۔عالمی سطح پر کشمیریوں کے حق میں اٹھنے والی آوازیں ایک اچھا شگون ہے۔

انہوں نے کہا پاکستان کے بائیس کروڑ عوام کے دل کشمیری عوام کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔انہیں کبھی تنہا نہیں چھوڑا جا سکتا۔کشمیر کی آزادی پاکستانی قوم کے دل کی آواز ہے۔ان شا اللہ وہ دن دور نہیں کشمیر کی سرزمین پر بھارتی شنکجے سے آزادی کا سورج طلوع ہو گا۔

وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے گستاخانہ خاکوں کی حمایت کرنے پر فرانس کے صدر ایمانوئیل کو امت مسلمہ کا مجرم قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ فرانسیسی صدر کو عالم اسلام کے جذبات مجروح کرنے پرن سے معافی مانگنی چاہیے ۔دین اسلام اپنے روشن نظریات اور عادلانہ تعلیمات کے باعث دنیا بھر میں تیزی سے فروغ پا رہا ہے۔یہود و نصاری اور طاغوتی طاقتوں کو اسلام کی مقبولیت ہضم نہیں ہو رہی۔اسلامو فوبیا کا شکار یہ عالمی طاقتیں مسلمانوں کے مذہبی احساسات کو آئے روز نت نئے طریقوں سے نشانہ بنا کر توہین اسلام کے مرتکب ہو رہے ہیں۔انہیں روکنے کے لیے مسلمان حکمرانوں کو سخت زبان استعمال اور غیر معمولی اقدامات کرنے ہوں گے۔

ان کاکہنا تھا کہ یورپی معاشرے میں مسلمانوں کو سماجی نا انصافی کا سامنا ہے۔اس عدم مساوات کے خلاف جب تک امت مسلمہ کی جانب سے شدید ردعمل کا اظہار نہیں کیا جاتا تب تک متعصب اسلام دشمن حکمرانوں کے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ دینی حمیت کو جب للکارا جائے تو پھر خاموش رہنا غیرت ایمانی کا تقاضہ نہیں۔تمام مسلمان ممالک فرانسیسی مصنوعات کے مکمل بائیکاٹ اور سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کر کے یہ ثابت کریں کہ ہمیں نبی کریم صلی الله علیہ والہ وسلم کی ذات مبارکہ ہر دنیاوی تعلق پر مقدم ہے۔

انہوں نے کہا کہ عالم کُفر، عالم اسلام کے مقابلے میں مجتمع ہو رہا ہے۔عالم اسلام کا اتحاد دشمنوں کی کسی بھی شرپسندی کا سب سے موثر جواب ثابت ہو سکتا ہے۔نبی کریم ص کی ذات اقدس کو مرکز اتحاد بنا کر عالم اسلام کا شیر وشکر ہونا ہی اپنے تشخص کو برقرار رکھنے اور سالمیت و بقا کا واحد حل ہے۔

وحدت نیوز(سکردو) حلقہ دوسکردو میں سابق رکن اسمبلی کاچو امتیاز حیدر خان کے ہوم سٹیشن میں ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی سیکریٹری جنرل آغا سید علی رضوی اور امیدوار اسمبلی کاظم میثم نے دبنگ انٹری دی۔ عوام کی جانب سے جگہ جگہ شاندار استقبال کیا گیا۔ عمائدین یرکھور کی دعوت پر آغا علی رضوی اور مجلس وحدت مسلمین کے امیدوار کاظم میثم نے کواردو کا دورہ کیا۔

 وحدت یوتھ کواردو کی جانب سے پرتپاک استقبال، جوانوں نے آغا علی اور کاظم میثم کو کواردو پل سے بائیک ریلی کی صورت میں علی آباد تک پہنچایا، جہاں عمائدین اور سرکردگان کی جانب سے آغا علی کی خدمت میں دیسی بیل کا خصوصی تحفہ پیش کیا گیا۔ جس کے بعد ریلی جلسے میں تبدیل ہوگئی، جلسے میں سینکڑوں لوگوں نے شرکت کی۔

ایم ڈبلیو ایم کے امیدوار کاظم میثم نے اپنے خطاب میں کواردو کے مقامی علماء، سادات اور ذاکرین کی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ علاقہ کواردو کو سرزمین علماء کا نام دیا جاتا ہے، یہاں کے مقامی علماء کی خدمات پورے بلتستان میں قابل قدر ہیں، خصوصاً سید علی طوسی اور علامہ شیخ محمد جو کی لازوال قربانیاں ناقابل فراموش ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر کواردو میں روڈ کا مسئلہ حل ہوتا، پانی کا بہتر نظام ہوتا، پینے کے لیے صاف پانی میسر ہوتا، صحت کی سہولیات فراہم ہوتیں اور تعلیم کے لیے معیاری ادارے ہوتے تو ہم کبھی الیکشن میں نہیں آتے۔ ان تمام مسائل کو حل کرنے کے لیے ہم الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں، ان شاء اللہ مجاہد ملت کی سربراہی میں پی ٹی آئی کی حمایت اور آپ عوام کی طاقت سے الیکشن جیت کر آپ کے تمام بنیادی مسائل حل کریں گے۔

معروف دانشور حسن حسرت نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمارے خطے کے لیے آغا علی رضوی کی خدمات ناقابل فراموش ہیں، اگر جمہوریت میں معیار گنا جاتا تو پورے بلتستان کی تمام پارٹیوں کی محنتیں، زحمتیں اور مشقتیں ایک طرف آغا رضوی صاحب کی جدوجہد ایک طرف رکھیں تو آغا علی کا پلڑا بھاری رہتا۔

علامہ شیخ اکبر مخلصی نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ آغا علی رضوی سید مقاومت ہیں، جن کے ہاتھ مضبوط کرنا ہم سب پر فرض ہے۔ بعد ازاں علی آباد سے واپسی کے دوران سید علی رضوی اور کاظم میثم حیدر آباد پہنچے تو یہاں کے سرکردگان کی جانب سے مہمانوں کے لیے ظہرانے کا اہتمام کیا گیا تھا۔ امام بارگاہ حیدر آباد میں ایک مختصر اجلاس ہوا، جس میں عمائدین حیدر آباد نے میرواعظ و ذاکر اہلبیت اخوند عباس کی سربراہی میں آغا علی کو ہار پہنا کر باقاعدہ حمایت کا اعلان کیا اور اخوند عباس نے آغا علی رضوی کو بلتستان کا نجات دہندہ قرار دیتے ہوئے عوام کو آغا کے ساتھ منسلک رہنے کی تاکید کی۔ جس کے بعد آغا علی کا یہ کاروان محلہ سید آباد پہنچا تو یہاں کی سادات برادری اور معروف سماجی شخصیت وزیر غلام علی صاحب نے مخصوص تحفے کے ساتھ آغا علی رضوی اور کاظم میثم کا استقبال کیا اور آغا کے ہاتھوں ہار پہن کر باقاعدہ شمولیت اور مکمل حمایت کا اعلان کر دیا۔

ایم ڈبلیو ایم کا وفد محلہ چمنگ پہنچا تو یہاں کے جوانوں نے بھی بھرپور انداز میں استقبال کیا۔ جس کے بعد ہائی اسکول میں محلہ منتظر آباد کے سرکردگان اور جوانوں نے باضابطہ طور پر آغا علی کو ہار پہنا کر مجلس وحدت میں شمولیت اختیار کرتے ہوئے حمایت کا اعلان کیا۔ ادھر موضع ڈھنگ میں خواتین کی جانب سے ریلی کے استقبال کے لیے مقامی ڈرائی فروٹ کا تحفہ پیش کیا گیا اور مقامی نوجوان شاندار استقبال کرتے ہوئے انہیں مقامی امام بارگاہ لے گئے، جہاں ایک مختصر تقریب کا اہتمام ہوا، جس میں سرکردہ حاجی شکور نے پورے محلے کے ووٹ متفقہ طور پر ایم ڈبلیو ایم کو دینے کی ذمہ داری اٹھانے کا اعلان کیا۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی کا کہنا ہے کہ فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت اور فرانسیسی صدر کا بیان جلتی پر تیل ہے۔ انہوں نے کہا کہ فرانس کے صدر نے ایک شخص کے انفرادی فعل کو پوری اُمت مسلمہ پر تھونپ کر مسلمانوں کو دہشتگرد ثابت کرنے کی کوشش کی ہے جو کسی بھی صورت قابل برداشت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ فرانس کھل کر اسلام دشمنی میں سامنے آگیا ہے اور واضح ہو گیا ہے کہ فرانسیسی صدر بھی اسلاموفوبیا کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان فوری طور پر فرانس سے سفارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان کریں، فرانسیسی مصنوعات پر پابندی عائد کی جائے، گستاخانہ خاکوں اور چارلی ہیبڈو میگزین پر بھی پابندی لگائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت یاد رکھے کہ پاکستان دنیا کی واحد ریاست ہے جو کلمہ طیبہ کی بنیاد پر معرض وجود میں آئی، پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ اس صورتحال میں اپنا موثر اور قائدانہ کردار ادا کرے۔ انہوں نے کویت سمیت دیگر ممالک کی جانب سے فرانس کے بائیکاٹ کو بھی سراہتے ہوئے وزیراعظم عمران خان سے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان سے فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کیا جائے اور عوام سے اپیل کرتے ہوئے علامہ اسدی نے کہا ہے کہ عوام فرانسیسی اشیاء کا بائیکاٹ کر دیں۔ انہوں نے کہا کہ فرانسیسی صدر کو اپنے دماغ کا علاج کروانے کی ضرورت ہے جو زمینی حقائق سے لاعلم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مسلمانوں سے زیادہ دہشتگردی غیر مسلموں میں ہے، مگر فرانسیسی صدر کو وہ دکھائی نہیں دیتی، امریکہ میں روانہ درجنوں واقعات ہوتے ہیں جن میں مسلمان ملوث نہیں ہوتے مگر ان کا نام تک نہیں لیا جاتا، مغرب کو اپنے اس دوہرے معیار سے باہر نکلنا ہوگا اور دہشت گردی کو دہشتگردی کے طور پر ہی لینا ہوگا جو پوری دنیا کا مشترکہ مسئلہ ہے، اسے کسی مذہب کیساتھ جوڑنا حقائق سے چشم پوشی کے مترادف ہے۔

وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی نے کہا کہ حکومت فی الفور فرانس کا بائیکاٹ کرے، گستاخ فرانسیسی صدر دنیا کا بدترین دہشتگرد ہے، پورے یورپ کو آگ میں جھونکنے والے بدبخت کو لگام ڈالی جائے، حکومتی سطح پر رسالت مآب کی شان میں گستاخی عالمی سطح پر ایک نئی سازش ہے۔

ان کاکہناتھا کہ یورپ میں ایک منظم انداز میں اسلام کے خلاف ماحول بنایا جا رہا ہے، ملعون فرانسیسی صدر کا ناپاک وجود دھرتی کے لیے بدنما داغ ہے۔ حکومت پاکستان فرانس کے سفیر کو ناپسندیدہ قرار دے کر فورا ملک بدر کرے اور فرانسیسی سفارت خانہ بند کر کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کرے۔

اُنہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر جہاں اسرائیل کو تسلیم کرانے کی مذموم کوشش کی جا رہی ہے، وہیں یورپ میں اسلام مخالف دھڑے منظم ہو رہے ہیں، آج وقت ہے کہ مسلمان یک زبان ہو کر اسلام مخالف قوتوں کے خلاف ڈٹ جائیں، مسلم ممالک اور خاص طور پر نام نہاد اسلامک ملٹری الائنس کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے۔ پاکستان میں موجود فرانسیسی اشیاء پر پابندی لگائی جائے۔

وحدت نیوز(مظفرآباد) مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر کی کابینہ کا اہم اجلاس۔ اجلاس میں تنظیمی صورتحال،شعبہ جاتی پروگرامات شعبہ جاتی فعالیت کے علاوہ ماہ ربیع الاوّل کے پروگرامات پر غور و خوص کیا گیا۔ فیصلہ کیا گیا کہ ماہ ربیع الاول میں منعقدہ میلاد ریلیوں میں اپنے تنظیمی تشخص کے ساتھ شرکت کی جائیگی نیز مختلف سطح پر ہونے والی میلاد النبی ص کانفرنس اور سیرت نبوی ص کے پروگرامات میں بھی شرکت کی جائے گی نیز فیصلہ کیا گیا کہ مجلس وحدت مسلمین کے پلیٹ فارم سے ماضی کی درخشاں روایات کو پیش نظر رکھتے ہوئے عمدہ میلاد النبی ص کانفرنس منعقد کی جائے گی جس کی جگہ اور تاریخ کا تعین ہے بہت جلد کر لیا جائے گا۔ اجلاس میں گزشتہ دنوں ہونے والے سابقین کے اجلاس کے فیصلہ جات کی تائید و توثیق کی گئی۔

سابقین کی سفارش کے مطابق امسال ماہ ربیع الاول میں ایک عظیم الشان کانفرنس کے انعقاد کا فیصلہ کیا گیا نیز اجلاس کے دوران پولٹیکل کونسل کی تشکیل بھی عمل میں لائی گئی جس کا باقاعدہ اعلان سیکرٹری سیاسیات تنویر احمد خان مغل نے کیا۔ اجلاس کی صدارت ریاستی سیکرٹریٹ جنرل مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے کی جب کہ اجلاس میں ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آزادکشمیر مولانا سید حمید حسین نقوی،سیکرٹری سیاسیات تنویر احمد خان مغل،سیکرٹری تربیت مولانا سید اسرارعباس نقوی،سیکرٹری تنظیم سازی سید فدا حسین نقوی،سیکرٹری روابط سید عامر علی نقوی،سیکریٹری ویلفیئر خالد محمود عباسی،سیکرٹری وحدت یوتھ و ADMCسید رضی عباس سبزواری شریک ہوئے۔

 اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ریاستی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان و آزادکشمیر بھر میں امام خمینیؒ کے فرمان کے مطابق 12 تا 17 ربیع الاول ہفتہ وحدت نہایت ہی تو تزک احتشام کے ساتھ منائے گی۔ اس موقع پر منعقدہ ریلیوں،جلسوں اور جلوسوں میں بھرپور شرکت و شمولیت اختیار کی جائے گی نیز خود مجلس وحدت مسلمین کے پلیٹ فارم سے مختلف اضلاع میں وحدت بین المسلمین کی خاطر کانفرنسز سیمینار کا انعقاد کیا جائے گا جبکہ مرکزی پروگرام انشاءاللہ مظفرآباد میں منعقد کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کی یہ درخشاں روایت ہے کہ وہ ہمیشہ وحدت بین المؤمنین وحدت بین المسلمین کے لیے کوشاں رہی ہے اور آئندہ بھی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ ذات رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہی کائنات کا وہ واحد نکتہ ہیں جس پر امت مسلمہ کا اتحاد ممکن ہے۔ دنیا کا ہرایک مسلمان اپنے اپنے طریقے سے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت باسعادت کو مناتا ہے کہیں پر سیرت النبی ص اور کہیں پر میلاد النبوی ص کانفرنسز ہوتی ہیں تو کہیں پر محافل میلاد اور کہیں پر ریلیاں جلوس ہوتے ہیں لیکن یہ سب آقا علیہ السلام سے محبت کے اظہار کے طریقے ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان بھر میں اہلسنت برادران کی طرف سے نکالی جانے والی ریلیوں میں نہ صرف شرکت کرے گی بلکہ جلوس کے راستوں پر سبیلوں اور استقبالیوں کا اہتمام بھی کرے گی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری تربیت مولانا سید اسرار عباس نقوی نے کہا کہ اللہ تعالی نے کائنات کو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خاطر خلق کیا اور حضور کے اخلاق کریمانہ کو عالم انسانیت کے لیے اسوہ حسنہ قرار دیا ضرورت اس امر کی ہے کہ ملت اسلامیہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت کو اپناتے ہوئے ان روشن واضح تعلیمات پر عمل کرے جو اس کی ہستی کو بنانے اور بقاء و فلاح کی ضامن ہے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری حفظہ اللہ نے وفد کے ہمراہ پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنمااور وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈا پور سے ملاقات کی ۔

علامہ راجہ ناصرعباس اور علی امین گنڈا پور کے درمیان گلگت بلتستان کےسیاسی مسائل ، آئندہ کی حکومت سازی اور الیکشن کے بعد بلدیاتی الیکشن سمیت دیگر تمام امور پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔

اس موقع پر ایم ڈبلیوایم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل ناصر عباس شیرازی اورمرکزی سیکرٹری سیاسیات سید اسد عباس نقوی بھی علامہ راجہ ناصرعباس جعفری حفظہ اللہ کے ہمراہ موجود تھے ۔

وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کے زیر اہتمام ملک گیررحمت اللعالمین وحدت کانفرنس کا انعقاد4نومبر کو اسلام آباد میں ہو گا جس میں ملک بھر سے مختلف مکاتب فکر کے نامور علماء و مشائخ، دانشور اور مذہبی شخصیات شرکت کریں گی۔

ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود ڈومکی کے مطابق کانفرنس میں شرکت کے لیے اہم شخصیات کو مدعو کیا جا رہا ہے۔کانفرنس کے انعقاد کا مقصد سیرت نبوی کے مختلف پہلوؤں کو اجاگر کرتے ہوئے اتحاد امت کے تقاضوں اور ضرورتوں کو واضح کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ رواداری اور عقائد کا احترام ہمارے دین کا بنیادی جُز اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی روشن تعلیمات کا حصہ ہیں۔جو قوتیں مذہب کے نام پر نفاق کے بیج بو رہی ہیں وہ شیطانی طاقتوں کے آلہ کار اور دین اسلام کے دشمن ہیں۔طاغوت و استکبار کو شکست دینے کے لیے اسلام کی حقیقی تعلیمات کو مشعل راہ بنانا ہو گا۔

انہوں نے کہا نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات مقدسہ مسلمانوں کےلیے مرکز اتحاد اور طاقت کا منبع ہے جسے مضبوطی سے پکڑ کر امت مسلمہ ذلت سے نجات حاصل کر سکتی ہے۔رحمت اللعالمین کانفرنس کے ذریعےاخوت، اتحاد اور محبت کے ہیغام کو ملک بھر میں پھیلائیں گے۔ ان قوتوں کو پنپنے نہیں دیں گے جو بھائی کو بھائی سے لڑانا چاہتی ہیں۔

وحدت نیوزز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان مقصود علی ڈومکی نے افغانستان کے ایک اسکول پر دہشت گردوں کے حملے میں بے گناہ انسانوں کی شہادت پر انتہائی رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمسایہ مسلمان ملک افغانستان میں گزشتہ ایک عرصے سے بے گناہ معصوم انسانوں کا قتل عام جاری ہے جو انتہائی افسوس ناک ہے۔

انہوں نے کہاکہ دہشت گرد افغانستان میں سر عام اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں اور وہ بے گناہ انسانوں کو نشانہ بناتے ہیں ایک تعلیمی ادارے پر حملہ کر کے معصوم بچوں کو خاک و خون میں غلطاں کرنا اسلام دشمن دہشت گرد عناصر کی کارروائی ہے۔ افغانستان کی حکومت اور اس پر قابض افواج کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ افغانستان میں قیام امن کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔

 انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کو سپورٹ کرنے کے حوالے سے امریکی کردار شرمناک ہے۔ داعش اور دیگر دہشت گرد گروہوں کو ہمیشہ اسلام دشمن سامراجی قوتوں کی سرپرستی اور مالی معاونت حاصل رہی ہے ہے۔انہوں نے کوئٹہ میں ہونے والے دہشت گرد حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد اسلام اور انسانیت کے دشمن ہیں ان کے خلاف بھرپور کارروائی کی ضرورت ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree