The Latest

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید ناصرعباس شیرازی ایڈووکیٹ نے وفد کے ہمراہ امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق سے اسلام آباد میں ملاقات کی اور ان کی والدہ محترمہ کے انتقال پر ان سے اظہار تعزیت اور افسوس کیا ۔

ایم ڈبلیوایم کے وفد نے مرحومہ کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی اور سراج الحق صاحب سمیت تمام پسماندگان کیلئے صبرجمیل کی دعا بھی کی، سراج الحق صاحب نے ایم ڈبلیوایم کے وفد کی آمد پر شکریہ اداکیا۔ اس موقع پر ایم ڈبلیوایم کے رہنما مولاناظہیر الحسن، مولانا نیاز بخاری، ارشاد بنگش اور دیگر بھی وفد میں شامل تھے۔

وحدت نیوز(پشاور) مجلس وحدت مسلمین خیبرپختونخوا کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ وحید کاظمی نے پارا چنار کے علاقے پیواڑ میں شادی کی تقریب کے دوران گھر کی چھت گرنے سے قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا خوشی کی تقریب کا اچانک ماتم میں بدل جانا ایک ایسا المناک  واقعہ ہے جس کے لیے افسوس کا لفظ کم ہے۔

انہوں نے غمزدہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دکھ کی اس گھڑی میں وہ ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔انہوں نے حکومت سے متاثرہ خاندانوں کی مالی معاونت اور زخمیوں کے بہترین علاج معالجے کے لیے احکامات صادر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ روز مذکورہ واقعہ رونما ہوا جس میں 9 افراد کی ہلاکت اور متعدد افراد کے ملبے تلے دبے ہونے کی اطلاعات تھیں۔

وحدت نیوز(آن لائن )جامعۃ المصطفی العالمیہ پاکستان کے زیراہتمام نائب صدروفاق المدارس الشیعہ پاکستان علامہ قاضی نیاز حسین نقوی مرحوم ؒ کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے آن لائن بین الاقوامی تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا ۔اس ریفرنس سےسربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصرعباس جعفری سمیت نوممالک کے علمائے کرام نے خطاب فرمایا اور قاضی نیاز حسین نقویؒ کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔اس تعزیتی ریفرنس کا آغاز تلاوت کلام مجید سے ہوا جس کی سعادت قاری پاکستان قاری وجاہت رضا نے حاصل کی۔تلاوت کے بعد خطبات کا سلسلہ شروع ہوا ۔

آیۃ اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے فرمایا کہ قاضی صاحب بچپن سے ہی ذہین اور سمجھدار تھے نوسال کی عمر میں جامعہ میں داخل ہوئے ۔پڑھائی میں بہت اچھے تھے ہم نے انہیں کبھی جھوٹ بولتے نہیں دیکھا۔میں نے خود انہیں قرآن پڑھایا، چھ سات دنوں کے بعد ہی مجھے سنانے لگے۔مولانا سید  یار شاہ نقوی ؒ کے مدرسہ میں رہے میری واپسی پر منتظر آئے یہ ہمیشہ اپنی جماعت اور مدرسہ میں پہلی پوزیشن لیتے تھے۔چیچہ وطنی مدرسے میں رہے جتنی مدت رہے مدرسہ سے تنخواہ نہیں لی ،جاتے ہوئے سارا سامان مدرسہ دے کر آئے ۔دوسروں کے فائدے کو دیکھتے تھے اپنے فائدے کو نہیں دیکھتے تھے۔ شاہ کے زمانے میں پڑھنے کے لیے قم چلے گئے بہت بہادر تھے دوسرے طالب علموں کو بھی حوصلہ دیتے تھے۔قضا کا کورس کیا اور انقلاب کے بعد ابتدائی زمانے میں ہی قاضی مقرر ہوئے۔مشکل ترین حالات میں قضاوت کی کبھی بھی ان کی شکایت نہیں ہوئی،قم جیسے صوبے کے قاضی رہے ہمیشہ شریعت کے مطابق فیصلہ کرتے تھے۔محسن ملت مولانا صفدر حسین نجفی فرمایا کرتا ہے یہ نقوی ہمارے خاندان کا فخر ہے۔رہبر معظم نے فرمایا کہ آقای نقوی افتخار ما است۔

مفسرقرآن علامہ شیخ محسن علی نجفی نے فرمایا کہ قاضی صاحب کی وفات سےقوم و  ملت اور علمی حلقوں میں جو خلا پیدا ہوا ہے وہ ناقابل جبران ہے۔آپ قومی ملی  مسائل میں مکتب کی نمائندگی کرتے تھے ہمارا مرکزی حوزہ ،حوزہ علمیہ جامعۃ المنتظر میں تقدیر ساز کردار ادار کرتے تھے۔قومی مسائل میں اہم کردار ادا کرتے تھے۔ہمیں جامعۃ المنتظر پر فخر ہے ہمارا تشخص اس مرکز سے ہے یہ مرکز پاکستانی معاشرے میں جانا جاتا ہے۔مسائل میں آپ کی طرف رجوع کیا جاتا تھا وہ ہماری  نمائندگی کرتے تھے مطالبات پیش کرنے میں بھی آپ آگے ہوتے تھے۔انتظامیہ کے سامنے اور بین المسالک علمی فضا میں آپ کا ایک مقام تھا۔ہم  حضرت آیت اللہ سید ریاض حسین نجفی کی خدمت میں تعزیت پیش کرتے ہیں پوری قوم متاثر ہوئی ہے کیونکہ جامعہ قوم کا مرکز ہے مرکز  کے متاثر ہونےسے قوم متاثر ہوتی ہے۔

سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری صاحب نے کہا کہ قاضی صاحب مرحوم معتدل شخصیت کے حامل تھے ،لوگوں کو جوڑنےو الے تھےپاکستان کے سب علما سے ان کا رابطہ تھا۔وہ جامعۃ المنتظر کے مدیر تھے اس کے ساتھ وفاق المدارس کے معاملات کے ساتھ ساتھ شیعہ قوم کے مسائل کو حل کرتے تھے۔آپ نامور قاضی تھے حساس دور میں انقلاب اسلامی کی خدمت کی۔تکبر ان کے قریب سے بھی نہیں گزرا تھا۔تمام حوالوں سے ان کا ایک نقش تھا ان کا فقدان ایک بڑا نقصان ہے حوزات علمیہ اور ملت کا نقصان تھا۔ انہوں نے ہر جگہ ملت تشیع کا دفاع کیا قومی و بین الاقوامی مسائل کو بیان کرتے تھے مقاومت کے ساتھی تھے۔جوڑنے والی شخصیت  تھے ۔سختیوں کا مسکرا کر سامنا کرتے تھے۔

مولانا ڈاکٹر ابولخیر زبیرنے کہا کہ ہم ان کی کمی شدت سے محسوس کر رہے ہیں بالخصوص ملی  کے اہم قائدین میں  سے تھے ان کے مشورے اہمیت کے حامل ہوتے تھے سلجھی ہوئی وقیع گفتگو کرتے تھے ایسا کیوں نہ ہوں لمبا عرصہ ایران میں قاضی رہے ہوں اور رہبر اعلی آنے کی اجازت نہ دیتے ہوں۔ اہم مسائل میں رائے دیتے اور مسائل کو حل کیا کرتے تھے۔ ملی یکجہتی کا ضابطہ اخلاق ملک کے اندر فرقہ ورانہ ہم آہنگی پیدا کی جائے  دشمن فرقہ ورایت کی آگ بھڑکاناچاہتے تھے  اس نصب العین کے حصول کے لیے مشکلات کا سامنا ہے ۔ دشمن پیسہ لگا رہا ہے وسائل لگا رہا ہے  علامہ قاضی  صاحب کا کردار سنہری  حروف میں لکھنے کے قابل ہے۔ہرسازش کو ناکام بنانے میں کردار ادا کیا۔ہم آہنگی کے لیے جدو جہد کرتے تھے۔


علامہ عارف حسین واحدی نے فرمایا کہ ایسے پروگرام ہونے چاہیں جامعۃ المصطفی العالمیہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔قاضی صاحب جہد ومسلسل کا نام ہے انقلاب اسلامی میں قاضی صاحب کی خدمات ہمارے لیے قابل فخر ہیں یہ ہمارے علما کے کردار کو بھی واضح کرتا ہے۔انہیں عدالتی خدمات پر سراہا گیا۔قاضی صاحب نے مدارس دینیہ کوبنایا اور طلاب کی تربیت کی۔ فرقہ واریت کے ماحول میں  تمام پلیٹ فارمز پر ان کے کردار ادا کیا۔ تمام علما معترف ہیں کہ ان کا جانا پوری امت کا نقصان ہے۔ملنسار اور سلجھی ہوئی گفتگو کرتے تھے،حق بات کرتے تھے مسلکی اختلافات  کو حل کرنے میں اہم کردار ادا کرتے تھے۔وطن عزیز کا بڑا نقصان ہے ایک معتدل شخصیت تھے اور مکتب کے حقوق کے حوالےسے پیش پیش رہتے تھے۔

قبلہ قاضی صاحب مرحوم کے بھائی مولانا سید مرید حسین نقوی نے ڈنمارک سے خطاب کرتے ہوئے کہا قاضی صاحب نے پوری زندگی علوم آل محمدؑ کی تحصیل و ترویج اور اس مکتب  اور اس ملت کی خدمت میں گزاری۔آپ کی زندگی کے چھ ادوار ہیں ۔آپ نے پاکستان میں علی پور سے تعلیم کا سفر شروع کیا جو پاکستان میں ان کو لاہور لے آیا اس کے بعد قم تشریف لائے۔شاہ کے زمانے میں انہیں ایران سے بے دخل کر دیا گیا اس زمانے میں انہوں نے چیچہ وطنی میں دینی ادارے کی بنیاد رکھی جس کی بڑی خدمات ہیں۔آپ ایک عرصہ عدلیہ  میں رہے  ایران کے کئی صوبوں میں خدمات سرانجام دیں۔


ثاقب اکبر صاحب نے فرمایا کہ قاضی صاحب مرحوم ؒعلمی خانوادے کے فرزند تھے و ہ بھائی کے قوت بازو تھے، وہ بیک وقت جامعۃ  المنتظر کے مدیر تھے، تدریس کرتے اور اجتماعی امور میں بھی فعال تھے۔وفاق المدارس  انتظامی فعالیت بھی آپ فرماتے تھے اور ہر جگہ آپ ہی کرتے تھے۔اسلامی جمہوریہ ایران  میں رہبر معظم سے لے کر تمام اداروں کے سربراہوں میں ان کا احترام تھا۔وہ عالمی فورمز پر پاکستان کی نمائندگی کرتے تھے۔معارف اسلامی کی اشاعت میں ان کی خدمات لائق تحسین ہیں۔وہ ملی یکجہتی کے مرکزی نائب صدر تھے ان کی تعمیر ی تجاویز  سے کونسل نے استفادہ کیا۔

مولانا ڈاکٹر سخاوت حسین سندرالوی صاحب نے کہا کہ قاضی صاحب ، صاحب رائے، فقاہت پر نظر رکھنے والے باکردار عالم ِباعمل تھے۔اسلامی جمہوریہ ایران کی تین ہائیکورٹس کے چیف جسٹس رہے امام خمینیؒ اور رہبر معظم کے معتمد خاص تھے۔ غریب پرور، یتیم نواز، بیوگان کے کفیل اور ہنس مکھ تھے ہر وقت فکر میں ڈوبے ہوئے ہوتے۔ نماز شب کے پابند تھے قرآن کی تلاوت ان کا شیوہ تھا۔

مولانا ڈاکٹر محمد اعجاز نگری نے جامعۃ المصطفی العالمیہ کی مرکزی کونسل کے سرپرست اور مدارس دینیہ  کے سربراہ  حضرت آیۃ اللہ علی رضا اعرافی کا پیغام پڑھ کر سنایا گیا جس میں انہوں نے قاضی صاحب کی وفات پر شیعہ سنی علما ،اہل پاکستان اور خانوادہ کو تعزیت پیش کی۔ آپ مشہور عالم تھے جنہوں نے پاکستان میں اسلام کی نورانی تعلیمات کو پھیلانے میں اہم کردار ادا کیا۔آپ نے وحدت امت کے لیے کام کیاشیعہ سنی علما میں یکساں مقبول تھے۔اتحاد تنظیمات مدارس اور وفاق المدارس میں آپ کی خدمات یاد رکھی جائیں گی۔

جامعۃ المصطفی العالمیہ نمائندگی پاکستان کے سربراہ حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا محسن داد سرشت تہرانی نے اپنے پیغام میں کہا کہ ان کی رحلت سے دلی صدمہ ہوا مرحوم مخلص، محنتی،ہمدرد و خیر خواہ  اور خدمت گزار عالم تھے ان کی وفات پاکستانی عوام اور مدارس کے لیے ناقابل تلافی نقصان ہے۔آپ کی خدمات وحدت اور مدارس کی ترقی  زندگی  کا سنہری باب ہیں ۔ ہم ان کے خانوادہ،مدارس دینہ ،طلبا اور چاہنے والوں سے تعزیت کرتے ہیں۔

مولانا امیر مختار فائزی صاحب نے امریکہ سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ قاضی نیاز حسین نقویؒ مادر علمی جامعۃ المنتظر کے نامور فاضل تھے۔وہ پاکستان کے علما کے سب سے بڑے خاندان کے چشم و چراغ تھے  قم جیسے فقہ و اجتہاد کے مرکز شہر کے قاضی رہے۔رہبرمعظم تک ان کی براہ راست رسائی تھی طلبہ اور  زائرین  کے لیے بڑا سہارا تھا۔وہ ایک متواضع اور منکسرالمزاج انسان تھے انہیں القابات شہرت و طمطراق اور نمائش و دکھاوے میں کوئی دلچسپی  نہیں تھی۔ان کی خوبی ان کی میانہ روی تھی وہ وعدوں  میں محتاط تھے وہ بڑا  بول نہیں بولتے تھے۔گروہ بندی  سے خود کو بلند تر رکھتے تھے ہر کسی سے بات کرتے تھے جائز بات میں مخالف کی بھی تائید کرتے تھے۔آپ کا اٹھ جانا بڑا نقصان ہے۔

مولانا سید ارتضی عاطف شیرازی  نے اٹلی سے خطاب کرتے ہوئے اٹلی کے مومنین کی طرف سے تعزیت کا پیغام دیا۔انہوں نے کہا   کہ قاضی مرحوم نے علوم اہلبیت ؑکی نشرو اشاعت میں وقت گزارا ۔بہت سے ایسے کام کیے جو منفرد تھے،  آپ افتخار تشیع تھے آپ نے دنیا بھر  میں دینی تعلیمی  ادارے قائم کیے۔ایران میں جج رہے آپ کی پرورش علما کے خاندان میں ہوئی  وہاں اپنا مقام لیاقت سے منوایا۔آپ ہر کسی  کی بات سنتے تھے اور احسن طریقے سے جواب دیتے تھے۔

مولانا ذاکر حسین شگری نے سویڈن  خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ نے قرآن میں فرمایا ہے کہ ہم زمین میں کمی کرتے ہیں اس کی ایک تفسیر یہ ہے کہ علما کا اٹھ جانا زمین میں کمی ہے۔عالم کی کمی پورا نہیں ہو سکتی  ۔عالم سے اسلام تقویت پاتا ہے اور ان کے جانے سے اس  کا نقصان ہوتاہے۔علما کی زحمات سے اسلام باقی اور طاقتور ہے۔قاضی صاحب جید عالم ،منتظم ،قاضی اور قوم کے مسائل کو حل کرنے کی بصیرت رکھنے والی شخصیت تھے۔آپ کا شمار محنتی اور ذہین طلبا میں  ہوتا تھا۔ان کے کارنامے یاد رکھے جائیں گے ان کے جانے سے دنیا اداس ہے۔

مولانا عابد رضا نقوی نے کینڈا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ موت العالم موت العالم کے مصداق تھے ان کے جانےسے  پاکستان  کے تشیع میں خلا پیدا ہوا۔ان کا جانا بڑا صدمہ ہے ان کے آثار باقی ہیں اور باقی رہیں گے۔ہمارا انیس سو ستر سے تعلق تھا جو آخر تک قائم رہا ہم نے ان سے استفادہ بھی کیا ان کی محبت ہمیشہ قائم رہی۔ہر آنے والا دن ان کی ترقی کا دن ہوتا  تھا،طالب علمی دور میں سب سے ذہین سب سے خلیق تھے  ہر ایک کے ساتھ ان کا رویہ شفقت کا ہوتا تھا ۔جونیر سے محبت کرتے اور سینئر سے تکریم کا رشتہ ہوتا تھا۔ جامعۃ المنتظر اور اس کے متعلقین  کے لیے یہ سال عام الحزن کا سال ہے کیونکہ اس میں  قبلہ قاضی صاحب اور محسن ملت کے ساتھی سیٹھ نواز صاحب اس دنیا سے چلے گئے، یہ دونوں شخصیات بہت اہم تھیں۔ہم حافظ ریاض حسین نجفی کی خدمت تعزیت پیش کرتے ہیں  اللہ ان کو صبر دے۔

مولانا علی اصغر سیفی نے قم  مقدسہ سے خطاب کرتے ہوئے فرمایامرحوم مغفور علامہ سید قاضی  نیاز حسین نقوی کی برکات پوری دنیا میں پھیلی ہوئی تھیں ۔قاضی صاحب محسن ملت کے مدارس کو سنبھال رہے تھے اور  نئے مراکز قائم کر رہے تھے ۔اخلاص سے سارے امور کو سنبھالے ہوئے تھے۔قم  میں دینی ادارے قائم کیے شیعہ جماعتوںکو قریب لانے میں اہم کردار ادا کیا۔خوش اخلاق ،محبت کرنے والے اور حوصلہ افزائی کرنےوالے تھے ہمیشہ ان کی یاد باقی رہے گی۔

مونا جعفر علی نجم نے انگلینڈ  سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم تعزیت پیش کرتے ہیں مدارس اور ملت کے لیے ان کا جانا بڑا نقصان ہے۔جامعۃ المصطفی  کے شکرگزار ہیں کہ انہوں نے قاضی صاحب مرحوم کو خراج تحسین کا  موقع فراہم کیا۔آپ نے ہمیشہ خلوص سے کام کیا  اور اللہ کے راستے پر چلے وہ پاکستان کے لیے فخر ہیں۔ان کی اپنی زندگی بہت سادہ تھی  کھانے پینےمیں کوئی فرمائش نہیں ہوتی تھی۔ایران کے قاضی اور وکلا اعتراف  کرتے ہیں کہ آپ نے بغیر لالچ کے فیصلے کیے ۔رہبر انقلاب اور انقلابی قیادت کے قابل اعتماد تھے۔

مولانا انیس الحسنین خان نے سب سے تعزیت  پیش کی اور کہا کہ قاضی نیاز حسین مرحومؒ معزز خدمت گزار اور ہر دلعزیز شخصیت کے مالک تھے ،حوزہائے علمیہ میں آپ کی کمی کو شدت سے محسوس کیا جا رہا ہے اور ان کے خلا کوپر نہیں کیا جا سکتا۔آپ علمی شخصیت کے مالک تھے دینی مدارس، وفاق المدارس اور  تنظیمات المدارس میں اہم کردار ادا کررہے تھے۔ مختلف فورمز پر نمائندگی کرتے تھے ،  تقریب مذاہب کے مختلف پلیٹ فارمز میں گراں قدر خدمات سرانجام دیں۔مدارس کی تاسیس میں محسن ملت کی تحریک کو آگے بڑھایا۔تشیع کے مختلف گروہوں کے درمیان انہیں قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا۔انہوں نے  کہا ان کی گراں قدر تعلیمی و رفاہی خدمات پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔انہوں نے  دنیا کے  مختلف ممالک سے قاضی صاحب ؒ مرحوم کو خراج تحسین پیش کرنے والے علمائے کرام  کا وقت دینے پر شکریہ ادا کیا۔
پروگرام کو سوشل میڈیا پر لائیو دکھایا گیا جسے دنیا بھر سے  ہزاروں لوگوں نے دیکھا پروگرام میں میزبانی کے فرائض ڈاکٹر ندیم عباس نے انجام دیے۔

وحدت نیوز(روندو)مجلس وحدت مسلمین کے رہنما اور سابق نامزد امیدوار برائے گلگت بلتستان اسمبلی ڈاکٹر مشتاق حکیمی ایک وفد کے ہمراہ حلقہ چار روندو سے منتخب شدہ نمائندہ راجہ ناصر عبداللہ کو مبارکباد دینے ان کی رہائشگاہ پہنچے اور نیک تمناؤں کا اظہار کیا اور اپنی پارٹی، سپوٹرز اور ووٹرز کی طرف سے تبریک دیا۔

ڈاکٹر صاحب نے راجہ صاحب سے کہا کہ آپ کل تک راجہ تھے اور آج کے بعد قوم کے خادم ہیں، لہذا جب تک آپ عوامی امنگوں کے مطابق خدمت کرتے رہیں گے ہم آپ کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، لیکن اگر کہیں انحراف آجائے تو پھر ہماری طرف سے سخت اپوزیشن کا مظاہرہ ہوگا۔

ڈاکٹر صاحب نے مزید کہا کہ اب راجہ صاحب کی انفرادی حیثیت نہیں بلکہ آپ کی ہر اچھائی پر روندو کی عوام فخر کریں گے اور ہر کمزوری ہمارے لئے شرمساری کا باعث بنے گی لہذا آپ کو دینی اقدار کی ترویج اور غیر دینی امور سے اجتناب کرنا ہوگا، اور معاشرے میں عدل و انصاف کے قیام کے لیے کوشاں رہیں گے۔

ڈاکٹر صاحب نے مزید برآں کہ دیا کہ آپ کے منصب کا تقاضا ہے کہ بعض کام آپ کی پسند کے باوجود ترک کرنے ہونگے اور بعض کام نہ چاہتے ہوئے بھی انجام دینے ہونگے۔

ڈاکٹر صاحب نے دینی اقدار کی پاسداری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ روندو مومنین کی سرزمین ہے اور امید ہے راجہ صاحب ایسا کام نہیں کریں گے کہ جس سے مومنین کی دل آزاری ہو۔

آخر میں راجہ صاحب نے ڈاکٹر صاحب اور ہمراہ وفد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہر وقت ڈاکٹر کے مشورے سے استفادہ کریں گے۔وفد میں علامہ شیخ علی نقی حیدری، علامہ جوہر علی حکیمی، ایم ڈبلیو ایم رہنما آخوند اظہر، جی ایم، غلام عباس، روشن علی، چئیرمن محمال اور دیگر شریک تھے۔

وحدت نیوز(لاہور)مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی مرکزی سیکرٹری جنرل اور رکن پنجاب اسمبلی محترمہ سیدہ زہرا نقوی نے گلگت بلتستان میں شفاف اور پر امن الیکشن کے انعقاد اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے امیدوار برادر کاظم میثم کی کامیابی پر مبارکباد پیش کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم ڈبلیو ایم پاکستان کا پی ٹی آئی کے ساتھ سیاسی اتحاد حکومتی جماعت کی کامیابی کا باعث بنا ۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم پر امید ہیں کہ جی بی میں حکومت سازی کے بعد جی بی کے آئینی حقوق اور صوبائی اختیارات کے حصول کے لیے عملی کوششوں کا آغاز کیا جاے گا اور خطے کو درپیش مسائل کے حل کے کیے فوری عملی اقدامات کیے جائیں گے۔

 انھوں نے گلگت بلتستان انتخابات میں ایم ڈبلیو ایم شعبہ خواتین کی مرکزی عہدیداران اور کارکنان کو مبارکباد پیش کرتے ہوے کہا تھا کہ ہماری خواتین نے سیاسی شعور اور بصیرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے مردوں کے شانہ بشانہ انتخابی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور اپنا حق راہ دہی استعمال کر کےخطے کے بہترین اور تابناک مستقبل کی بنیاد رکھی۔

وحدت نیوز(لاہور)مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین لاہور کی جانب سے حیدر روڈ اسلام پورہ میں یونٹ کی تشکیل اور تقریب حلف برداری کا انعقاد کیا گیا محترمہ حنا تقوی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین لاہور نے یونٹ اراکین سے حلف لیا اور ان کی تنظیمی ذمہ داریوں سے آگاہ کیا۔

اس موقع پر ضلعی عہدیداران محترمہ حنا ،محترمہ ساجدہ، محترمہ رضوانہ اور محترمہ عندلیب بھی موجود تھیں۔ محترمہ حنا تقوی نے یونٹ کی تشکیل کے لئے محترمہ ساجدہ مسئول شعبہ اطفال کی کاوشوں کو سراہا۔

 گلگت بلتستان میں ہونے والے حالیہ الیکشنز میں مجلس وحدت مسلمین کی کامیابی کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے محترمہ حنا تقوی کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کی عوام کو ان کے آئینی و قانونی حقوق دلوانے کے لیے مجلس وحدت مسلمین عرصہ ٔ دراز سے کوشاں ہے۔گلگت بلتستان کے لیےصوبائی مقام کا حصول انہی کاوشوں کا نتیجہ ہوگی۔

 ان کا کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین کی اسمبلی تک رسائی کے ساتھ گلگت بلتستان کی ترقی اور خوشحالی کا دور شروع ہو گا۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) شعبہ خواتین کی مرکزی سیکرٹری سیاسیات محترمہ نرگس سجاد نے گلگت بلتستان میں شفاف اور پر امن انتخابات اور مجلس وحدت مسلمین کے امیدوار برادر میثم کاظم کی کامیابی پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ علامہ راجا ناصر عباس جعفری نے گلگت بلتستان میں شفاف اور مدبرانہ انداز میں سیاسی میدان میں قدم رکھ کر یہ ثابت کردیا کہ ہماری سیاست کا محور دین ہے۔

 انہوں نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم نے ملکی سیاست میں عملی کردار ادا کرتے ہوۓ قائد شھید علامہ عارف حسینی کے خواب کو شرمندہ تعبیر کیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کی طرح پورے ملک میں ہمیں اپنے سیاسی تشخص کے ساتھ میدان میں اترنا ہوگا نا مساعد حالات اور مشکلات کے باوجود گلگت بلتستان کی خواتین نے مردوں کے شانہ بشانہ سیاسی شعور کے ساتھ فعال کردار ادا کیا جس کے نتیجے میں ہمیں فتح حاصل ہوئی ۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ کامیابی آنے والی کامیابیوں کا زینہ شمار ہوگی اور ہم وطن عزیز میں قوم کی آواز بن کر سیاسی جدوجہد جاری رکھیں گے

وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ ملک کے پسماندہ علاقوں کی تعلیم اور ترقی پر توجہ دینے کی ضرورت ہے اپنے حقوق کے لئے گنداخہ اور اوستامحمد کے نوجوانوں کا تین سو پچاس کلو میٹر طویل پیدل مارچ کرکے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ پہنچنا ان کے عزم اور حوصلے کی دلیل ہے۔ وفاقی اور صوبائی حکومت کو بلوچستان کی پسماندگی کے خاتمے کے لیے سنجیدہ اقدامات کرنا ہوں گے اس وقت بھی ملک میں سینکڑوں سکول بند پڑے ہیں۔ بند اسکولوں کی تالا بندی ختم کرتے ہوئے ان اسکولوں میں تعلیم اور تربیت کا بہتر انتظام کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ عوام آج بھی اپنے حقوق کے حصول کے لیے لانگ مارچ کرنے اور طویل جدوجہد کرنے پر مجبور ہیں حالانکہ ریاست مدینہ کے ذمہ داران کو چاہیے کہ وہ عوام کو ان کے حقوق ان کی دہلیز پر پہنچا ئیں۔انہوں نے کہا کہ نصیر آباد میں بند اسکولوں کے کھولنے کے لیے نوجوانوں کی طرف سے پیدل مارچ کا فیصلہ ہمارے تعلیمی شعبے کی زبوں حالی اور حکمران طبقے کی عدم توجہ اور لاپرواہی پر دلیل ہے جب اراکین پارلیمنٹ کے اپنے بچے اچھے اعلی مہنگے اور غیر سرکاری تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کریں گے اور غریب کے بچے کے لیے اسکول میں ٹیچر پنکھے اور طلبہ کے بیٹھنے کے لیے ٹاٹ کی سہولت اور پینے کے لئے پانی کی سہولت میسر نہیں ہوگی تو پھر عوام اپنے حقوق کے لیے پیدل مارچ پر مجبور ہوں گے۔

 انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے بلوچستان کے بنجر علاقے کو آباد کرنے کے لیے کچھی کینال کے نام سے جس پروجیکٹ کا آغاز کیا تھا وہ اپنی مدت میں مکمل نہ ہو سکا لہذا اسے فی الفورمکمل کیاجائے کچھی کینال بلوچستان کے پسماندہ علاقے علاقےکو سرسبز بناتے ہوئے نصیر آباد ڈویژن کے ایک وسیع علاقے میں زرعی انقلاب کا سبب بنے گا۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی وفد نے اسلام آباد میں قائم سیرین ایمبیسی میں تعینات قائم مقام سیرین ایمبیسیڈر جناب محترمہ مھا الاسود سے ملاقات کی اور شام کے وزیر خارجہ و ڈپٹی وزیر اعظم جناب ولید المعلم کی وفات پر تعزیت پیش کی۔

وفد نے سیرین ایمبیسی کے اعلیٰ سفارتی حکام تک ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ جناب حجت الاسلام والمسلمین علامہ راجا ناصر عباس جعفری اور شعبہ امور خارجہ کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی کا تعزیتی پیغام پہنچایا۔

 وفد میں شامل ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل جناب سید ناصر عباس شیرازی نے تعزیتی بک میں تعزیتی نوٹ بھی تحریر کیا۔ وفد میں ان کےعلاوہ مرکزی سیکرٹری ایمپلائز ونگ جناب اقرار حسین ملک، مرکزی ڈپٹی سیکرٹری امور خارجہ جناب سید ابن حسن بخاری اور شعبہ امور خارجہ اسلام آباد ڈیسک کے مسئول جناب مولانا چوہدری ضیغم عباس شامل تھے۔

واضح رہے کہ شامی وزیر خارجہ عالمی استعمار اور اسرائیل کے خلاف ایک توانا آواز تھے، انہوں نے ہمیشہ مظلوم فلسطینی عوام کے حقوق کا تحفظ کی کوشش کی ، ولید المعلم صدر بشار الاسد کے درست راست اور لبنانی عوام اور حزب اللہ کے بہترین ہمدرد اور دوست بھی تھے۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ باقر زیدی نے گللگت بلتستان میں شفاف اور پُرامن انتخابات کے انعقاد پرمتعلقہ اداروں اورکامیاب امیدواروں کو مبارکباد پیش کی۔انہوں نے کہا کہ جی بی میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت بننے کے امکانات واضح ہیں۔جی بی کے عوام کی طرف سے پی ٹی آئی پر اعتماد کا اظہار وزیر اعظم کی طرف سے آئینی صوبے کے قیام کے وعدے پر کیا گیا۔حکومت کی تشکیل کے بعد جی بی کی آئینی حیثیت واضح کرنے کے لیے عوام سے کیے گئے عہد و پیماں پر عمل ہونا چاہیے۔گلگت بلتستان کے عوام کو طب اور تعلیم کی جدید سہولیات سمیت روزگار فراہم کر کے ان کو ان کی دیرینہ مشکلات سے نجات دلائی جا سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کے کامیاب امیدوار میثم کاظم علاقے کی ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں گے۔ایم ڈبلیو ایم عمل اور خدمت کی سیاست پر یقین رکھتی ہے۔عوام سے کیے گئے وعدوں کو فراموش نہیں کیا جائے گا۔ہم نے سانحہ چلاس سے لے کر آج تک جی بی کے عوام کے حقوق کی جنگ ہر محاذ پر لڑی ہے۔آئندہ بھی انہیں مایوس نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کی تہتر سالہ محرومیوں کے خاتمے کا وقت آ گیا۔عوام کی مشکلات کے ازالے کے لیے مجلس وحدت مسلمین حکومت کے ساتھ مل کر قانون سازی کرے گی۔ ماضی میں عوام کو محض زبانی جمع خرچ پر بہلانے والوں نے اپنے سیاسی تابوت میں خود ہی آخری کیل ٹھونک دی ہے۔اب گلگت بلتستان کی ترقی و خوشحالی کے سنہرے دور کا آغاز ہو گا جس سے یہاں کے عوام کی تقدیر بدل جائے گی۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree