The Latest
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی شعبہ اطلاعات ونشریات کے زیر اہتمام اسلام آباد میں منعقدہ 3روزہ میڈیا ورکشاپ باحسن وخوبی اختتام پزیر ہوگئی ہے ۔ ورکشاپ کے مختلف سیشنز سے ملک کے نامور صحافی ، اینکرز ، تجزیہ کار اور کالم نویس حضرات سمیت سوشل میڈیا کے ماہرین نے خطاب کیا،ورکشاپ میں ملک کے مختلف صوبوں سے ایم ڈبلیوایم کے میڈیا ایکٹوسٹ شریک تھے۔
ایم ڈبلیوایم کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات ونشریات سید حسین شاہ نے اپنے بیان میں کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی قائدین کی رہنمائی، میڈیا سیل کے دوستوں کی بہترین مشاورت اور بھرپور لگن کی بدولت مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی شعبہ اطلاعات ونشریات کے تحت تین روزہ میڈیا ورکشاپس کا انعقاد الحمد اللہ کامیابی سے ہمکنار ہوا۔یہ ایک اجتماعی کاوش تھی جس میں سب نے حتی المقدور اپنا اپنا حصہ ڈالا۔ مجھے یہ کہنے میں ذرا بھی تامل نہیں کہ میرے میڈیا کے دوست انتہائی پُر عزم، باصلاحیت، فرض شناس ہیں اور الہی ذمہ داریوں سے ان کی رغبت قابلِ رشک ہے۔
انہوں نے کہاکہ تین روزہ میڈیا ورکشاپس کے مدعوین صوبہ پنجاب، خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور آزادکشمیر کے مختلف اضلاع سے آئے اورمختلف لیکچرز میں ان کی غیر معمولی دلچسپی ہمارے لیے حوصلہ افزا رہی۔ہم نے مقررین میں ایسی شخصیات کو مدعو کیا جنہیں ملکی و بین الاقوامی ذرائع ابلاغ میں قد آور حیثیت حاصل ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری کوشش رہی کہ دور دراز سے آئے مہمانوں کو معیاری ماحول ملے اور انہیں کسی بھی زحمت کا سامنا نہ کرنا پڑے۔تاہم مہمانوں کی کثرت اور ان گنت ذمہ داریوں کی ادائیگی میں کسی جگہ اگر کوئی کوتاہی رہ گئی ہو تو میں معافی کا خواستگار ہونے کے ساتھ اس کی بہتری کے لیے آرا کا بھی طلبگار ہوں۔ میڈیا ورکشاپس کے شرکاء اور معاونین کا ایک بار پھر تہہ دل سے شکریہ ۔
وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ایم ڈبلیو ایم کی تین روزہ میڈیا ورکشاپس کی آخری نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ میڈیا موجودہ دور کا طاقتور ترین ہتھیار ہے۔جن قوموں نے میڈیا کی اہمیت و افادیت کا درک کر لیا ہے اور اس کا بہترین استعمال جانتی ہیں وہی مختلف محاذوں پر اپنا بہترین دفاع کر سکتی ہیں۔جدید ٹیکنالوجی کے موجودہ دور میں نت نئی تکنیکوں سے آگہی ہم پر واجب ہے تاکہ دشمن کا کوئی حربہ ہم پر کارگر نہ ہو۔ ففتھ جنریشن وار کسی تہذیبی تصادم کا نام بلکہ میڈیا کے ذریعے گمراہ کُن پروپیگنڈہ سے ایک ہی اسلامی تہذیب سے وابستہ افراد کو ایک دوسرے کا جانی دشمن بنانے کی مذموم کوشش کا نام ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سامراجی طاقتیں بھائی کو بھائی سے لڑانے کے شیطانی منصوبے پر عمل پیرا ہیں جس کی تکمیل کے لیے وہ میڈیا کو بطور ہتھیار استعمال کر رہی ہیں۔سوشل میڈیا، پرنٹ میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا میں ہمارے نوجوانوں کی مہارت انہیں ملک وقوم کا بہترین مدافع ثابت کر سکتی ہے۔دین ہمیں وقت کے تقاضوں کے مطابق علم حاصل کرنے کا درس دیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ میڈیا سے آگہی کے ساتھ ساتھ دین شناسی بھی ضروری ہے تاکہ اس کا مثبت استعمال کیا جا سکے۔
انہوں نے میڈیا ورکشاپس کے بہترین انعقاد پر ایم ڈبلیو ایم کے شعبہ اطلاعات و نشریات کو خراج تحسین پیش کیا۔ورکشاپس میں،صوبہ پنجاب، خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور آزادکشمیر کے مختلف اضلاع سے مجلس وحدت مسلمین کے میڈیا سیکریٹریز شریک ہوئے جن سے ملک کے نامور صحافیوں، اینکرز، کالم نگاروں سمیت ذرائع ابلاغ کی نامور شخصیات نے خطاب کیا اور میڈیا کی اہمیت و افادیت پر روشنی ڈالی۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹریٹ کے زیر اہتمام جشن مولود کعبہ کا انعقاد کیاگیا۔جشن سے خطاب مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ مختار امامی اور معروف عالم دین علامہ اصغر عسکری نے کیا۔ اس موقع پر زاکر اہلبیت ع برادر شہزاد حسین ،مولانا نفیس شریف اور حماد رضا نے مولا کائنات کے شان میں بہترین کلام پیش کیے۔ جشن مولود کعبہ میں امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر برادر عارف الجانی ، مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل برادر سید ناصر عباس شیرازی نے نے خصوصی شرکت کی۔
اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین اسلام آباد اور ضلع راولپنڈی کے عہداروں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ جشن کے آخر میں مہمانان گرامی کو تحائف پیش کئے گئے۔ اس موقع پرکیک بھی کاٹا گیا۔ مرکزی خطیب علامہ مختار امامی نے اپنے خطاب میں کہا کہ جس طرح مولا کائنات ع سے بڑے پہلوان اور قوتیں حوف زدہ ہوتی تھی۔ اس طرح آج کے زمانے میں مولا علی ع کے سچے بیٹے سید علی خامنہ ای سے بھی بڑی بڑی قوتیں حوف زدہ رہتی ہیں بڑی بڑی قوتیں علی ع کے بیٹے کی تقریروں کے ترجمے کرتے ہیں۔ہم پاکستان میں بھی ایسے قائد کے پیچھے چلتے ہیں جو محالفین کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر علی خامنہ ای کے راستے پر چل رہاہو جس طرح کل شہید قائد عارف حسین الحسینی اسی خط پر اپنی جان قربان کرچکے ہیں۔ہم اسی راستے پر اپنی جان دینے کو تیار ہیں۔
وحدت نیوز(گلگت) معاون خصوصی وزیراعلیٰ گلگت بلتستان براٸے قدرتی وساٸل و صوبائی ترجمان مجلس وحدت مسلمین جی بی محمد الیاس صدیقی کے دفتر کا افتتاح کر دیا گیا۔ جمعرات کے روز گلگت میں الیاس صدیقی نے دعاٸیہ تقریب کے ساتھ باقاعدہ طور پر اپنے دفتر میں سرگرمیوں کا آغاز کر دیا۔
افتتاحی تقریب میں ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری شیخ نیئر عباس مصطفوی، سیکرٹری سیاسیات غلام عباس، سابق صوبائی وزیر حیدر خان، ایم ڈبلیو ایم کے کارکنوں و رہنمائوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر الیاس صدیقی کو نئے دفتر کے افتتاح پر ہار پہنائے گئےاور مبارک باد پیش کی گئی۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی شعبہ اطلاعات و نشریات کے زیر اہتمام تین روزہ میڈیا ورکشاپس کا آغاز جامعۃ الصادق کراچی کمپنی میں آج بروز جمعہ سے ہو گا جو 26 فروری تا 28 فروری جاری رہیں گی۔ورکشاپس سے ملک کے نامور صحافی، اینکرز، کالم نگار اور ذرائع ابلاغ سے تعلق رکھنے والی معروف شخصیات خطاب کریں گی۔
ورکشاپ میں پنجاب، جنوبی پنجاب،خیبر پختونخوا، آزادکشمیر اور گلگت بلتستان سے ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی و ضلعی میڈیا سیکرٹری شریک ہوں گے۔ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات مظاہر شگری نے کہا ہے کہ میڈیا ورکشاپس کا مقصد نوجوانوں کو میڈیا کے جدید تقاضوں سے آگاہ کرنا اور ان کی صلاحیتوں میں مزید نکھار پیدا کرنا ہے۔
انہوں نے کہا ففتھ جنریشن وار کا مقابلہ کرنے کے لیے مواصلات کی تمام تکنیکوں سے مکمل آگہی اورسیاسی بصیرت انتہائی ضروری ہے۔مذہبی و سیاسی جماعتوں سے وابستہ افراد مخصوص و اٹل نظریات کے باعث اپنے ملک و قوم کا میڈیا کے محاذ پر بہترین دفاع کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ ورکشاپش ہمارے کارکنوں کو میڈیا کی نئی جہتوں کو سمجھنے میں معاون و مددگار ثابت ہو گی۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مولائے کائنات حضرت علی علیہ السلام کے یوم ولادت کے موقع پر محبان اہلبیت اطہار علیہم السلام کو مبارکباد دیتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ انصاف پسند اور باوقار معاشرے کی تشکیل کے لیے فکرِ علی علیہ السلام سے استفادہ کرنے کی ضرورت ہے۔ولایت علی ع کا نفاذ حقیقی اسلامی معاشرے کے قیام کی ضمانت ہے۔اگر مسلم حکمران مولا متقیان کی جرات و افکار پر عمل پیرا ہوتے تو آج طاغوت و استعمار کے سامنے امت مسلمہ کو خجالت کا سامنا نہ کرنا پڑتا ۔
انہوں نے کہا کہ ولایت علی ع زبان سے وصی رسول اللہ کے اقرار کا نام نہیں بلکہ ایسے اسلامی نظام کے قیام کے لیے عملی جدوجہد کا نام ہے جس میں سماجی و طبقاتی تفریق کی بجائے منصفانہ اصول رائج ہوں ۔جہاں طاقت کی بالادستی کی بجائے الہی قوانین کی حکمرانی ہو۔
انہوں نے کہا مسلمانوں کے درمیان اخوت واتحاد کا قیام وقت کی اولین ضرورت ہے۔اگرختمی مرتبت حضرت محمد ﷺ کے فرمودات کے مطابق اہل بیت اطہار علیہم السلام کی حیثیت و عظمت کو تسلیم کر لیا جائے تو امت مسلمہ کے مابین تمام اختلافات کا خود بخود خاتمہ ہو جائے گا۔یہی وہ واحد نکتہ اتحاد ہے جس پر عمل تمام دوریوں کو قربتوں میں بدل سکتا ہے۔
انہوں نے کہا حضرت علی علیہ السلام کا طرز زندگی عالم اسلام کے لیے مشعل راہ ہے جو قوتیں ان کی حقیقی پیروکار ہیں عالمی استکباری قوتیں ان سے ہر وقت خائف رہتی ہیں۔
وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مولائے کائنات حضرت علی علیہ السلام کے یوم ولادت کے موقع پر محبان اہلبیت اطہار علیہم السلام کو مبارکباد دیتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ انصاف پسند اور باوقار معاشرے کی تشکیل کے لیے فکرِ علی علیہ السلام سے استفادہ کرنے کی ضرورت ہے۔ولایت علی ع کا نفاذ حقیقی اسلامی معاشرے کے قیام کی ضمانت ہے۔اگر مسلم حکمران مولا متقیان کی جرات و افکار پر عمل پیرا ہوتے تو آج طاغوت و استعمار کے سامنے امت مسلمہ کو خجالت کا سامنا نہ کرنا پڑتا ۔
انہوں نے کہا کہ ولایت علی ع زبان سے وصی رسول اللہ کے اقرار کا نام نہیں بلکہ ایسے اسلامی نظام کے قیام کے لیے عملی جدوجہد کا نام ہے جس میں سماجی و طبقاتی تفریق کی بجائے منصفانہ اصول رائج ہوں ۔جہاں طاقت کی بالادستی کی بجائے الہی قوانین کی حکمرانی ہو۔
انہوں نے کہا مسلمانوں کے درمیان اخوت واتحاد کا قیام وقت کی اولین ضرورت ہے۔اگرختمی مرتبت حضرت محمد ﷺ کے فرمودات کے مطابق اہل بیت اطہار علیہم السلام کی حیثیت و عظمت کو تسلیم کر لیا جائے تو امت مسلمہ کے مابین تمام اختلافات کا خود بخود خاتمہ ہو جائے گا۔یہی وہ واحد نکتہ اتحاد ہے جس پر عمل تمام دوریوں کو قربتوں میں بدل سکتا ہے۔
انہوں نے کہا حضرت علی علیہ السلام کا طرز زندگی عالم اسلام کے لیے مشعل راہ ہے جو قوتیں ان کی حقیقی پیروکار ہیں عالمی استکباری قوتیں ان سے ہر وقت خائف رہتی ہیں۔
وحدت نیوز(کھرمنگ) مجلس وحدت مسلمین ضلع کھرمنگ اور آئی ایس او شہید احمد رضا یونٹ گوہری کے زیر اہتمام ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر کھرمنگ گوہری میں معروف کوہ پیما محمد علی سدپارہ کی یاد میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ نامور عالم دین امام جمعہ سید علی موسوی ، سید حسنین کاظمی ، ڈپٹی سیکریٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم کھرمنگ سید مبارک کاظمی و دیگر نے مرحوم کی زندگی کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔
مقررین نے اس موقع پر کہا کہ محمد علی سدپارہ نے اپنی کوششوں سے دنیا بھر میں گلگت بلتستان اور پاکستان کا نام روشن کیا۔ دنیا کے چودہ بلند ترین چوٹیوں کو بہادری کیساتھ سر کرنے والے عظیم حوصلوں کے مالک شخصیت نے سردیوں میں کے ٹو سر کرتے ہوئے اپنی جان نچھاور کردی، جس کے نتیجے میں کے ٹو اور گلگت بلتستان کو وہ عالمی طور پر شناسائی ملی جو تاریخ میں نصیب نہیں ہوسکی تھی۔ کوہ پیمائی کی تاریخ میں محمد علی سدپارہ نے اپنے خون سے سینچا اور کم ترین وسائل اور سہولیات کے باوجود اپنے ساتھ اپنے نوجوان صاحبزادے کو سرمائی کوہ پیمائی کیلئے عزم سفر باندھا۔
مقررین نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان حکومت نے علی سدپارہ کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انکی فیملی کو سپورٹ کرنے، ماونٹئیرنگ انسٹیٹیوٹ کا قیام اور سول ایوارڈ کا فیصلہ خوش آئند قدم ہے ، امید کرتے ہیں کہ ساجد سدپارہ کو اپنے عظیم والد کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کیلئے بھرپور سہولیات فراہم کرنے سے نہیں ہچکچائیگی۔
وحدت نیوز(آرٹیکل)امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام کی سیاست عدالت ، حریت وآزادی اور انسانی ہدایت کے کلیدی اور ٹھوس اصولوں پر مبنی تھی ہم ذیل میں اختصار کیساتھ سیاست علوی کے تین بنیادی اصولوں کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔
(ا)عدالت محوری:
حضرت امیر المومنین- کی سیاست یہ تھی کہ معاشرے کو اسلامی عدالت کے ساتھ چلایا جائے۔ امام کی سیاست یہ تھی کہ حاکمیت اور حکومت ہدف اور مقصد نہیں ہے بلکہ وسیلہ ہے اسلام کو بچانے کا اور اس کی سیاسی حکمت عملی کو انجام دینے کا ۔ اس سلسلے میں خود حضرت امیر امومنین- فرماتے ہیں کہ: یہاں تک کہ میں نے خود اپنی آنکھوں سے دیکھا کچھ لوگ اسلام سے پلٹ گئے ہیں اور چاہتے ہیں کہ دین محمد(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کو نابود کردیں(یہاں پر ) میں ڈرگیا کہ اگر اسلام اور اہل اسلام کی مدد نہ کروں توشاید ان کی نابودی اور اسلا م میں شگاف کا منظر دیکھوں اور یہ مصیبت میرے لئے حکومت اور خلافت چھوڑنے سے زیادہ سخت ہے۔(1)
یہاں سے ہم امام- اور معاویہ کی سیاست میں فرق کو بھی سمجھ سکتے ہیں۔معاویہ اصلاح امور کے نام پر ہر چیز کرنے کو تیار تھا چاہے وہ اسلا م کے خلاف ہی کیوں نہ ہو جبکہ حضرت امیر المومنین(ع)- ہر کام کو انجام دیتے تھے مگر اسلام کے دائرے میں رہ کر۔ جب حضرت امیر المومنین(ع)- نے زمام حکومت کو ہاتھ میں لیا تو فرمایا کہ: اگر خداکا عہد و پیمان نہ ہوتا علماء اور دانشوروں سے کہ وہ ظالموں کے بھرے پیٹ اور مظلوموں کی بھوک کے سامنے خاموش نہ رہیں ، میں خلافت کی رسی کو چھوڑدیتا اور اپنی آنکھیں بند کرلیتا۔(2)
معاویہ اپنی سیاست میں اگر مکرو فریب سے کام نہ لیتا تو کبھی بھی کامیاب نہیں ہوسکتا تھا ۔حضرت امیر المومنین- مشروع اور جائز سیاست میں کامیاب رہے لیکن نام شروع اور ناجائز سیاست میں کبھی آگے نہ بڑھے ۔ خود حضرت امیر المومنین- اس بارے میں فرماتے ہیں کہ : خدا کی قسم معاویہ مجھ سے زیادہ سیاست دان نہیں ہے لیکن دھوکہ بازی اور گناہ کرتاہے اگر دھوکہ بازی ایک بری صفت نہ ہوتی تومیں تمام لوگوں میں سب سے زیادہ سیاست دان شخص ہوتا۔ (3)یا ایک اور جگہ ارشاد فرماتے ہیں کہ : اگر دھوکہ دہی آتش جہنم کا سبب نہ ہوتی تومیں سب سے زیادہ فریب دینے والا انسان ہوتا(4)
کچھ لوگوں نے معاویہ کی حکومت کو دیکھتے ہوئے یہ سمجھا کہ معاویہ حضرت امیر المومنینّ (ع) سے زیادہ عقلمند ہے البتہ ایسے لوگ عقل کی صحیح تعریف نہیں جانتے تھے۔ کسی نے حضرت امام صادق(ع)-سے پوچھا کہ عقل کیا ہے؟ حضرت نے فرمایا: عقل و ہ ہے جس کے ذریعے سے خدا کی عبادت کی جائے اور بہشت کو خریدا جائے۔ پوچھنے والے نے پوچھا ، تو پھر معاویہ کی عقل کیا تھی ۔حضرت نے فرمایا: "تلک النکراء تلک الشیطنة ، وھی شبیھة بالعقل ولیست بالعقل" وہ دھوکہ بازی تھی و ہ شیطنت تھی وہ ظاہری شباہت عقل سے رکھتی تھی لیکن عقل نہیں تھی (5)
(ب) امام کی سیاست گمراہ افراد سے دوری
حضرت امیر المومنین(ع) کی سیاست لوگوں کے ساتھ دو طرح کی تھی وہ افراد جو لائق اور قابل تھے ان کو اپنی طرف جذب کرلیتے تھے جیسے مالک اشتر، عمار یاسر(رحمۃاللہ)،کمیل بن زیاد وغیرہ اور جو افراد اس قابل نہیں تھے ان کو اپنے سے دور کردیتے تھے کیونکہ حضرت امیر المومنین(ع) کی تربیت ایسے ماحو ل میں ہوئی جیسا کہ خداوند ارشاد فرماتاہے کہ : " میں کبھی بھی گمراہوں کو اپنا بازو قرار نہیں دیتا (6) سقیفہ کے برقرار ہونے کے بعد ابوسفیا ن جو کہ مختلف وجوہ کی بناء پر ابوبکر کی حکومت سے خوش نہیں تھا کچھ افراد کے ساتھ امام کے حضور آیا تاکہ حضرت(ع) کی بیعت کرے اسی ضمن میں اس نے کہا کہ اگر آپ اجازت دیں تومیں عظیم لشکر کے ساتھ آپ کی حمایت کروں۔ امام- جو ابو سفیان کو اچھی طرح سے جانتے تھے اسکی ان باتوں میں نہیں آئے اور اسکے جواب میں فرمایا: اے لوگو! فتنہ کی پہاڑ جیسی موجوں کو نجات کی کشتیوں سے توڑدو۔ اختلافات اور بکھرنے سے باز آؤ بلند پروازی اور برتری کے تاج کو اپنے سر سے اتار پھینکو(7)۔ امام(ع) اپنی سیاسی بالا نظری کی وجہ سے جانتے تھے کہ یہ وقت حکومت ہاتھ میں لینے کا وقت نہیں اسی لئے جملہ کے بعد حضرت نے فرمایا: کچے پھل کو توڑنا ایسا ہے جیسے نمکین زمین میں بیج بونا
(ج) امام(ع)کی سیاست ،آزاد منش افراد کی حمایت:
امام نے ہمیشہ آزاد منش افراد کی حمایت کی اس سلسلے میں جو اہم واقعہ ہم کو امام- کی زندگی میں نظر آتا ہے وہ ابو ذر غفاری کی جلا وطنی کاہے ویسے تو کئی واقعات ہیں لیکن کیونکہ یہ واقعہ اس زمانہ کا ہے کہ جب امام- کے ہاتھ میں زمام حکومت نہیں اور حکومت وقت صحابی رسول کو جلاوطن کررہی ہے۔ مدینہ کے اندر کرفیو نافذ ہے خلیفہ وقت کی طرف سے حکم تھا کہ کوئی بھی ابوذر سے خدا حافظی نہ کرے اور اس نے مروان کو حکم دیاکہ جو کوئی بھی خداحافظی کے لئے آئے اسکو پکڑلو۔ لیکن اما م-نے حکومت کے ان احکامات کی پرواہ نہ کی اور اپنے فرزندان گرامی حسن-و حسین-، اپنے بھائی عقیل اور عمار یاسر کے ساتھ ابوذر کو رخصت کرنے کیلئے گئے ۔اسی اثناء میں کہ جب امام حسن- ابوذر سے باتیں کررہے تھے مروان نے پکارا کہ اے حسن- خاموش ہوجاؤ کیا خلیفہ کا حکم نہیں سنا کہ ابوذر سے باتیں کرنا منع ہے۔امام علی- نے آگے بڑھ کے مروان کے سامنے آئے اور فرمایا دور ہوجاؤ خدا تمہیں آتش جہنم میں ڈالے۔ امام- اور ان کے چاہنے والوں کا یہ کام صد در صد سیاسی تھا اور حکومت وقت کے خلاف تھا کیونکہ ابو ذر کا عمل حکومت کے خلاف صحیح ہے اور حکومت کا رویہ غلط ہے۔
منابع:
(خطبہ ۲۶ نہج البلاغہ) 1:
خطبہ ۳ نہج البلاغہ ) : 2
خطبہ ۲۰۰،نہج البلاغہ) : 3
(منھاج البراعة جلد ۱۲ صفحہ ۳۶۶ : 4
اصول کافی جلد ۱ صفحہ ۱۱ باب العقل والجہل جلد ۳ :5
کہف ۵۱) 6 :6
خطبہ ۵ نہج البلاغہ
تحریر:محمدجان حیدری
ایم فل کلام وعقائد
وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین بلتستان ڈویژن نے سیکریٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم جی بی آغا علی رضوی کی سربراہی میں اپنی مدد آپکے تحت مستحق افراد کی اقتصادی بحالی کے کاموں کا عملی آغاز کر دیا۔
مخیر افراد کے تعاون کیساتھ ساتھ مجلس وحدت مسلمین کے رہنما، کارکن اور سماجی افراد ملکر مالی طور پر غیر مستحکم خصوصا بے گھر افراد کیلئے گھروں کی تعمیرات میں عملی معاونت کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔
اس سلسلے کا آغاز رزسنا میں ایک مومن کے گھر کی تعمیر سے کیا گیا اس کار خیر کی نگرانی خود حجتہ السلام والمسلمين علامہ آغا سید علی رضوی فرما رہے ہیں جبکہ مجلس وحدت مسلمین بلتستان کے دیگر رہنما بھی اس عمل خیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔