The Latest

وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری سیاسیات ناصرشیرازی نےملتان میں منعقدہ تین روزہ تربیتی و تنظیمی معرفت ولایت ورکشاپ کے شرکائےسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیاسیات کے دوعناوین ہیں ، ایک علوی طرز سیاسیات اور ایک اموی طرز سیاسیات ، پوری دنیا میں تشیع نے علوی انداز و طرز سیاسیات سے اپنا لوہا منوایا ہے، شام ، ایران ، عراق اور لبنان میں پیروان علیؑ نے عملی سیاست میں حصہ لے کر تشیع کو قومی دہارے میں شامل کیا، پاکستان میں مجلس وحدت علوی طرز سیاست کے اجراء میں مصروف عمل ہے،تشیع ِ پاکستان کا منظم سیاسی قوت بننا حالات کا تقاضہ بھی ہے اور وصیت امیر المومنین ؑ بھی ، مظلوموں کے حقوق کی جنگ لڑنا سنت معصومین ؑ ہے اور ہم بافضل خدا یہ جنگ لڑ رہے ہیں ۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی نےانجمن سجادیہ کے زیر اہتمام جعفر طیارملیر میں  قدیمی جلوس اٹھارہ بنی ہاشم کی مجلس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تشیع کو بیرونی سے زیادہ اندرونی دشمنوں سے خطرات لاحق ہیں ،شیعوں کے روپ میں علیؑ کو اہل تشیع سے چھیننے کی کوشش کی جا رہی ہے،  مرجیعت اور عزاداری تشیع کی سربلندی اورکامیابی کی ضمانت ہیں ، عالمی استعمار اور داخلی دشمن مرجیعت اور عزادری کے امتیاز کا معترف ہے، ایک مخصوص طبقے کو برطانوی اور امریکی سفارت خانہ عزاداری اور تشیع میں بگاڑ کیلئے بھاری رقوم فراہم کر رہا ہے،  شہادت ثلاثہ اور عزاداری کی رسومات میں بدعتوں کا رواج عالمی استعماری ایجنڈہ ہے،انہوں نے مذید کہا کہ خود کو شیعہ ظاہر کر کے  زیب ممبر ہونے والو ں کا ایک عالمی ایجنڈہ ہے، شیعہ دشمن قوتیں ایسے نام نہاد ذاکروں اور علاماوں کو خرید کرشیعت کو کمزور کرنے اور عقائد کو بگاڑنے کی مذموم کوششوں کیلئے استعمال کر رہی ہیں ،یہ عناصر ممبر رسول ﷺ کو شیعہ مقدسات کی توہین کیلئے استعمال کر رہے ہیں ،عزاداری سید الشہداء کا انعقاد کرنے والوں پر لازم ہے کہ وہ ممبر رسول ﷺ کواہل افراد کے سپرد کریں ،اس موقع پر ہزاروں کی تعداد میں عزاداروں سمیت مولانا حامد مشہدی، مولاناجعفر آرزو،  ایم ڈبلیوایم کے رہنما احسن عباس ، ثمر زیدی ، آصف نقوی ، حسن عباس، رضا حسین ، جعفر طیار کوآپریٹوہاوسنگ  سوسائٹی کے صدر اعجاز زیدی، بانی جلوس اشرف زیدی بھی موجود تھے۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے ممتازبزرگ عالم دین علامہ یعقوب علی توسلی کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک وملت کیلئے انکی گرانقدر خدمات پرانہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ علامہ یعقوب علی توسلی کی زندگی انقلابی جدوجھد سے عبارت ہے۔آپ قائد شھید علامہ عارف حسین الحسینی ؒ کے با اعتماد ساتھی اور دین اسلام کے مبلغ تھے۔آپ نے طویل عرصہ منبر ومحراب کے ذریعے دین اسلام کی تبلیغ کی۔ان کی وفات پرملت جعفریہ پاکستان اور مجلس وحدت مسلمین انکے اہل خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔

 

در این اثناء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ سیاسی بیانات سے کچھ نہیں ہو گا۔دھشت گردی کے خلاف عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔بلوچستان میں دھشت گردوں کے ہاتھوں اب تک ہزاروں معصوم انسان قتل ہو چکے ہیں۔ جن کے ٹریننگ کیمپس مختلف علاقوں میں قائم ہیں۔عوام کو یہ بھی بتایا جائے کہ انکے خلاف کب آپریشن ہوگا؟۔

 

محترمہ بے نظیر بھٹو کی ساتویں برسی کے موقع پر علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم کے قتل سے متعلق عوام اب تک انصاف کی تلاش میں ہیں ، یہ اس ملک کا المیہ ہے کہ عام آدمی سے لے کر وزیر اعظم تک کسی کو انصاف نہیں ملتا۔ ملک میں عدل و انصاف کا ایسا نظام رائج کرنے کی ضرورت ہے کہ ہر شہری کو انصاف ملے۔ کوئٹہ میں ہزاروں معصوم شہری قتل ہوگئے میں کسی قاتل دہشت گرد کو پھانسی نہیں ہوئی۔ اب بھی عملی اقدامات کم اور بیانات زیادہ نظر آرہے ہیں۔

وحدت نیوز (گلگت) دہشت گردوں کو پھانسی کے پھندے سے بچانے کی بان کی مون کی سفارش قابل مذمت ہے۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے طرزعمل نے ثابت کردیا کہ انہیں معصوم پاکستانیوں سے زیادہ دہشت گردوں سے ہمدردی ہے۔پاکستان ایک خود مختار ریاست ہے کسی کے ڈکٹیشن کی کوئی ضرورت نہیں،انسانی حقوق کی آڑ میں دہرا معیار قابل قبول نہیں۔

 

ان خیالات کا اظہارمجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی، سیکریٹری سیاسیات غلام عباس اور سیکریٹری اطلاعات سعید الحسنین نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ایسے موقع پر جب پوری پاکستانی قوم، حکومت اور پاک فوج ملک عزیز سے دہشت گردوں کا صفایا کرنے پر متحد ہوچکی ہے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا دہشت گردوں کو پھانسی دینے کے عمل کو رکوانے کی سفارش کرنا پوری پاکستانی قوم سے اعلان جنگ اور دہشت گردوں کی پشت پناہی کو ثابت کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ گنتی کے چند ممالک کی نمائندگی کی بجائے عالم انسانیت کی نمائندگی کرنی چاہئے۔امریکہ اور اس کے اتحادی عالم انسانیت کے دشمن ہیں جو پوری دنیا میں انسانی حقوق کے نام پر دہشت گردی کو فروغ دے رہے ہیں۔فلسطین،افغانستان، عراق ، مصر، لیبیا اور شام میں انسانی حقوق کی پائمالی پر تو اقوام متحدہ مکمل خاموش ہے اور اسرائیلی درندوں جو ہزاروں فلسطینی بچوں کے قاتل ہیں کو تحفظ فراہم کرنے کے ایجنڈے پر گامزن ہیں۔پاکستان قوم دہشت گردی کے خلاف متحد ہوچکی ہے اور اقوام متحدہ کے بے جان ادارے کی ڈکٹیشن کی محتاج نہیں،دہشت گردوں کو مہلت دینا انصاف کو قتل کرنے کے مترادف ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پاکستان کا تحفظ زیادہ عزیز ہے اور دفاع وطن کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ انہوں نے حکومت کو متنبہ کیا کہ دہشت گردوں کو پھانسی کے پھندے تک پہنچانے میں لیت و لعل سے کام لیا گیا تو اس کے بھیانک نتائج برآمد ہونگے ۔

وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف مربوط فوجی اور انٹیلی جنس آپریشن کی ضرورت ہے، حکومت سمیت بعض سیاسی جماعتیں نان ایشوزکو اُٹھاکرقوم کی یکسوئی کہ سبوتاژ کررہی ہیں ، مذہبی جماعتیں اپنے اندر موجود تکفیری عناصر سے چھٹکارا حاصل کریں ۔ سانحہ پشاور دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات کا طویل ڈرامہ رچانے کا نتیجہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے ملتان میں صوبے بھر کے عہدیداران کی تین روزہ تربیتی ورکشاپ اور بعدازاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین شعبہ تربیت کے مرکزی سیکریٹری علامہ احمد اقبال رضوی،مرکزی سیکریٹری سیاسیات ناصرشیرازی، علامہ اقتدار نقوی، علامہ حسن رضا ہمدانی، علامہ غلام مصطفی انصاری، علامہ اصغر عسکری، علامہ عسکری الہدایت، علامہ قاضی نادر حسین علوی، اسد عباس نقوی، محمد عباس صدیقی، سید دلاور عباس زیدی، زاہد حسین مہدوی سمیت دیگر رہنما بھی موجودتھے۔ علامہ ناصر عباس جعفری کا مزید کہنا تھا کہ سانحہ پشاور سفاکیت ، بربریت اور ظلم کی انتہا ہے، جس معاشرے میں پانچ سالہ بچے کو بیدردی سے گولیاں ماری جائیں، مستقبل کے معماروں کو ذبح کیا جائے اور معلمہ کو پٹرول چھڑ ک کر آگ لگائی جائے یہ اُس ریاست کے حکمرانوں کے لیے ڈوب مرنے کا مقام ہے۔

 

اُنہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اس وقت حالت جنگ میں ہے اور ان غیر معمولی حالات میں حکمرانوں اور عسکری قیادت کو غیرمعمولی فیصلے کرنا ہوں گے۔ ہمیں پاکستان کی عدالتوں سے انصاف کی توقع نہیں لہذافوجی عدالتوں کے قیام کا خیر مقدم کرتے ہیں اور اُمید کرتے ہیں کہ فوجی عدالتیں دہشت گردوں کو کیفرکردار تک پہنچائیں گی۔ اُنہوں نے پنجاب حکومت کی کارکردگی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جنوبی پنجاب بھی دہشت گردی کا گڑھ بن چکا ہے اور ملک کے مختلف حصوں میں دہشت گردانہ کاروائیاں بھی یہیں سے ہوتی ہیں ، ہمیں شہباز حکومت سے کسی طور پر خیر کی توقع نہیں ہے کیونکہ پنجاب حکومت کے دہشت گردوں کے ساتھ سیاسی روابط تھے ۔ ایک سوال کے جواب میں علامہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ پاکستان میں موجودتمام مدارس ہر گز دہشت گردی میں ملوث نہیں ، قلیل تعداد میں موجود ایسے مدارس جو دہشت گردی اورفرقہ واریت کو سپورٹ کرتے ہیں ان کے خلاف بھرپور کاروائی ہونی چاہیے اور اُمت کو نقصان پہنچانے والی مساجد کا بھی سختی سے نوٹس لیا جانا چاہیے۔ اُنہوں نے میڈیا، عوام، دانشوروں اور اہل علم ودانش سے بھی گزارش کی کہ وہ دہشت گردی ، تکفیریت اور فرقہ پرستی کے خلاف اپنا کلیدی کردار ادا کریں۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈیژن کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ مبشر حسن نے وحدت سیکرٹریٹ سولجر بازار میں میں علاقائی زمہ داروں  اور کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کل تک اہل تشیع کے دشمن اہل تشیع کو تنہا کرنے اور نفرت کا نمونہ بنانے کے درپے تھے آج وہ خود نفرت کا نمونہ بن چکے ہیں اور تنہائی کا شکار ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج طالبان کے حامی ہر طرف منہ چھپاتے پھر رہے ہیں اور اہل بیت کے حامی اور پیروکار سرخرو اور سر بلند ہیں۔ انہوں نے سانحہ پشاور کے مظلوم شہداء کی عظمت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس واقعہ نے ایک بار پھر یزیدیت کی تصویر پیش کر دی ہے، آج ہر محب وطن اور اسلام کا حقیقی پیروان دہشت گردوں طالبان، داعش ،لشکر جھنگوی سے نفرت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم پاک فوج کے ساتھ ہے لہذا پاک فوج ملک بھر سے دہشت گردوں کا صفایا کر دے تاکہ ملک میں امن و امان قائم ہو سکے اور ملک دوبارہ خوشحالی کے راستے پر گامزن ہو سکے۔

 

اس موقع پر ان کے ہمراہ حیدر زیدی،ناصر حسینی ،سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اب وقت آچکا ہے کہ لیت ولعل سے کام لینے کی بجائے مجرموں کو بے نقاب کیا جائے۔ طالبان اور داعش اسلام اور عوام کے دشمن ہیں۔جن کے خلاف فوج کو ملک بھرمیں آپریشن کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ جو دہشت گردوں کے حامی ہیں انہیں شامل تفتیش کیا جائے،اور بے گناہ انسانوں کے قتل کا فتویٰ جاری کرنے والوں کو بھی تختہ دار پر لٹکایا جائے۔

وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین پنجاب شعبہ تربیت کے زیر اہتمام پنجاب بھر کے تنظیمی کارکنان کی تربیتی ورکشاپ بعنوان ناصران ولایت ملتان میں  شروع ہوچکی ہے، جامعہ شہید مطہری چوک قذافی میں منعقدہ اس ورکشاپ میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری، علامہ احمد اقبال ، علامہ عبدالخالق اسدی اور دیگر مقررین مختلف موضوعات پر خطاب کریں گے، یہ ورکشاپ 28دسمبر بروز اتوار کو اختتام پزیر ہوگی۔

مستقبل کی خاطرحال سے سبق لو

وحدت نیوز(آرٹیکل)پشاور کے واقعے کو آج آٹھ دن گذرنے کے باوجود ایسا لگ رہا ہے کہ شاید پاکستان کے پارلیمنٹرین کو سانپ سونگھ گیاہے ہکا بکا ہوکر صرف اجلاس ہی کر رہے ہیں احقرنے گذشتہ تحریر جوکہ پشاور واقعہ کی رات کو تحریر کی تھی میں لکھا تھا کہ یہ بڑے بڑے فیصلے ان چھوٹے لوگوں سے نہیں ہو پائیں گے۔


وزیراعظم پاکستان نے بہادرپارلیمنٹرین کا فوراَ APC کا اجلاس طلب کر لیا اور دہشتگردوں کا قلع و قمع کرنے کے لئے ملک کے بڑے بڑے لیڈر اکٹھے ہوکرغور و فکر کرنے لگے آخر کار وہ تمام بہادر لیڈر اس نتیجے پر پہنچے کہ ایک کمیٹی بنائی جائے اور جو فیصلے ہم نہیں کر پارہے ہیں وہ اس کمیٹی سے کروائیں اوروہ کمیٹی دہشتگردی کے خاتمے کے لئے ایک ایکشن پلان بنائے اور اس کمیٹی کا سربراہ ملک کا سب سے بڑا بہادر جو کہ اسلام آباد، لاہور ، فیصل آباد، جیسے بڑے بڑے معرکہ سر کرچکا ہے اور پاکستان کے نہتے عوام سے نمٹنے کا خوب تجربہ رکھتاہے کوبنایا جائے اور اس کمیٹی کی صدارت کی ذمیدار ی اسی بہادر اور ذہین چوہدری نثار کو دی گئی اس بہادر سالار نے آخر کار اچوتھے روز معاملہ ہی حل کردیا اور قوم کو دہشتگردی ختم کرنے کے سنہری اصول اور ایکشن پلان دیدیا ، \"کہ تنودور والے کو زیادہ روٹیاں خرید کرنے والے پر نظر رکھنیٍ چاہئے اور میڈیا کو چاہئے کہ وہ دہشتگردوں کو بلیک لسٹ کر دے \"۔


واہ۔۔۔۔واہ۔۔۔۔ یقیناًایسے ہی عقلمند وں اور بہادروں کی پاکستان کو ضرورت ہے او ر ان فیصلوں کے بعد تو یقیناًدہشتگرد پاکستان چھوڑنے کے بارے میں سنجیدگی سے غور کرنے پر مجبور ہوگئے ہونگے۔دوسری طرف ہمارے ہردلعزیز بہادر وزیر اعظم کیونکر خاموش رہ سکتے تھے انہوں نے بھی اس کار خیر میں اپنا حصہ ڈالا اور فوراَ دہشتگردوں کو دی جانے والی پھانسیوں کو روک دیا ۔ اور فرمایا کہ دہشتگردی کے خلاف کاروائی کی قیادت میں خود کروں گا ، شاید ان کو دہشتگردی کے خلاف ہونے والی کاروائیوں پر اطمینان نہیں تھا ۔ پھر ہم نے دیکھا کہ وزیراعظم صاحب نے اجلاس طلب کیا اور فرمایا \"کہ وقت آگیا ہے کہ دہشتگردوں کے خلاف سخت فیصلے کئے جائیں ،لولے لنگڑے فیصلے کئے گئے تو تمام بوجھ ہم پر ہی پڑے گا، اس دہشتگردی کے اس واقعے نے پوری قوم کو یکجا کردیا ہے ،اگر کمزور فیصلے کئے گئے تو قوم مطمئن نہیں ہوگی \"


ترجمہ (عوامی زبان میں) : میری حکمت عملی اور آپ کے ساتھ سے اپنے دوستوں کو بچایا جاسکتاہے، دھرنے ختم ہوگئے میری حکومت بچ گئی اب اس الزام سے بچاؤ اور قوم کو بیانات بازی سے مطمئن کرو۔
اور سب جمہوریت کی طرح اس بار بھی اکٹھے ہوکر ایک دوسرے کو بچانے لگے۔
اس بیان کے باوجود اگر قوم نہ سمجھے تو اس قوم کی قسمت اتنا سچ بولنے والا وزیراعظم شاید پاکستان کے مقدرمیں پھر ہو۔



وزیر اعظم صاحب اور وزیر داخلہ صاحب آج تک یہ بتانے سے بھی قاصر اور معذور ہیں کہ ملک میں آخر دہشتگردی کر کون رہاہے جبکہ ان دونوں کے ناک کے نیچے اسلام آباد کی لال مسجد میں بیٹھا ہوا ملا عبدالعز یز کھلے عام طالبان اور داعش کی حمایت میں کام کر رہا ہے اور طالبان کھلے عام دہشتگردانہ کاروائیوں کی ذمیداری قبول بھی کر رہے ہیں اور پاک آرمی ان کے خلاف آپریشن بھی کررہی ہے مگر یہ بہادر رہنما ان کا نام بھی نہیں لے پارہے ہیں جو عورتوں والے پیرہن والوں سے ڈرتے ہوں وہ ہماری حفاظت کے اقدامات کیا کریں گے بلکہ ان کے اس کردار کی وجہ سے 790 مزید اسکولوں پر دہشتگردی کی کاروائی کی دھمکی موصول ہورہی ہے اور پنجاب کے ان تعلیمی اکیڈمیز کو بند کرنے کے نوٹیفیکیشن بھی جاری کئے گئے ہیں یہ ہے ان بہادر رہنماؤں کی کارکردگی۔

ملک میں جب اتنا کچھ ہورہاہو تو ہماری عدالتیں کیسے خاموش رہ سکتی ہیں کیونکہ ماضی میں ان کا کردار دہشتگردوں کو سزائیں دینے میں ناقابل فراموش رہاہے لہٰذا عدالتیں بھی حرکت میں آئیں اور وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کا اس کارے خیر میں ساتھ دینے لگیں اور کئی قاتلان پاکستان کی سزائے موت قانونی پچیدگیوں کی وجہ سے ایک جیل سے دوسری جیل میں پھانسی دینے جیسے احکامات اور کچھ کی سزاہی کو معطل کردیا اور یہ سب اس وقت کیا گیا جب ان قاتلوں کو عدالتوں کی جانب سے دی گئی سزاؤں پر عملدرآمد کیا جانا شروع ہونا تھا ۔



سیاسی جماعتیں بھی پھانسی کی سزاؤں کا سن کر اپنے اپنے کارکنوں کو بچانے میں لگ گئیں اور فوج کو چیخ چیخ کر بلانے والوں اور گھنٹوں ٹی وی پر فوج کو مشورے دینے والے اور خود کو طالبان کے سب سے بڑے مخالف کہلانے والوں نے بھی فوجی عدالتوں کے قیام کی مخالفت کردی ۔کیونکہ پوری قوم دیکھ چکی تھی کہ پھانسیاں صرف ان دہشتگردوں کو ہوئیں ہیں جن کی ڈیتھ وارنٹ پر چیف آف آرمی سٹاف نے سائن کئے تھے باقی سب دہشتگرد پھانسی کی سزا پانے کے باوجود فائیو اسٹار جیل میں عیاشی کی زندگی گذار رہے ہیں اور باہر والے دہشتگردوں کو جیل سے ہی کمانڈ کررہے ہیں دہمکیوں اور قانونی داؤپیچ سے نہ صرف جیل میں عیاشیاں کر رہے ہیں بلکہ سزائیں ختم کرواکر ضمانتوں پر آزاد بھی ہورہے ہیں ۔



ایک طرف تو ہم سب پاکستانی دہشتگردی کے ناسور میں مبتلاء ہیں تودوسری طرف ہمارے بہادر خان جو کہ ظلم کے خلاف دنیا کا طویل ترین دھرنا دیکر پاکستان میں تبدیلی کا داعی تھا پشاورمیں ان کی ہی حکومت بھی ہے نے اتنے دن گذرنے کے باوجود کوئی عملی قدم تو دور کی بات آج تک کوئی بیان یا پریس کانفرنس بھی نہیں کی ہے جس سے پشاور اور پاکستان کے عوام کے زخموں پر مرہم لگتی یا شاید ماضی کی طرح اب بھی خان صاحب طالبان کو پشاور میں دفتر اور دیگر مراعات دینے کے بارے میں سوچ رہے ہوں۔ایسے میں یورپی یونین کا پھانسیوں کی سزا پر تحفظات کی کیا بات کریں جب اپنوں کی ہی یہ حالت ہو ۔



ٹی وی کی ایک خبر کے مطابق حساس اداروں نے رپورٹ دی ہے کہ ایک بہت بڑے ہاؤسنگ اسکیم کے اونر جس کا ایک سیاسی پارٹی کے سربراہ سے قریبی تعلق ہے طالبان کو رقم فراہم کرنے میں ملوث ہے اور وہ پارٹی کے سربراہ کے قریبی دوست بھی ہے اور اسی پارٹی نے خود اپنی حکومت کے دوران پھانسی کی سزا پر پابندی بھی لگائی ہو اور وہ پارٹی بھی اس اجلاس شریک ہواور ایسے ملا جو طالبان کے دہشتگردوں کو شہید کہ کر اپنے دین اور ایمان کا اظہار کرچکے ہوں وہ بھی اس اجلاس میں شریک ہوں جودن رات ان دہشتگردوں کے تحفظ ، مالی معاونت اور ان کا لٹریچر اپنے ہی مدارس سے بانٹ رہے ہوں اور کچھ دیگر ایسی ہی طالبان پرست شخصیات اس اجلاس میں شریک ہیں وہ دہشتگردوں کے خلاف ایکشن پلان بنائیں گے تو اس سے بڑاقوم کے ساتھ اور کیا دھوکہ ہوگا۔



جب ہم یہ دیکھ رہے ہیں کہ دہشتگردی کے خلاف کاروائی کرنے اور سفارشات مرتب کرنے کون لوگ بیٹھے ہیں تو ہمیں نظر آرہا ہے کہ یہ تو وہی لوگ ہیں جو طالبان کے خود حامی ہیں تو اس تمام صورت حال میں اگر ایک پاکستانی یہ سوچے کہ یہ طالبان کے ساتھ ماضی والی مزاکراتی کمیٹی اور آج کے اجلاس میں ایکشن پلان اور سفارشات مرتب کرنے والوں میں کوئی فرق نہیں ہے تو ایک عام پاکستانی کا ان سے مایوس ہونا فطری بات ہے اور سیاستدانوں سے ایسی مایوسی کی کیفیت، پشاور اسکول کے شہداء کے والدین کے جذبات ، ہونے والے اقدامات کے بارے میں سننے کے بعد مزید مستحکم ہوگئی اور ہم تمام پاکستانی یہ سوچنے پر مجبور ہیں کہ ہمارے ننھے معصوم بچوں کا خون ناحق بھی ان کے بکے ہوئے ضمیروں کو نہیں لوٹا سکا تو اب نہ جانے یہ خون آشام درندے اس قوم کا اورکتنا خون چوسیں گے۔



ایسے میں ایک ہی ادارے سے تمام پاکستانی امید یں وابستہ کئے ہوئے ہیں جبکہ ماضی میں اسی ادارے کے سربراہ نے جب طالبان کے
خلاف سیاستدانوں سے مایوس ہوکر پاکستان اور پاکستانیوں کے تحفظ میں کاروائی کی تھی تو اسے آج تک ان سیاستدانوں نے غداری اور دیگر مقدمات میں الجھا دیا اور اب بڑے بڑے تجزیہ کار یہ کہتے ہوئے پائے جارہے ہیں کہ وقت نے ثابت کیا کہ آپریشن کا فیصلہ درست تھا لیکن شاید سیاستدانوں نے تو اپنے مفادات کی خاطر سبق نہ لیا ہو مگر پاکستانی قوم کے مفاد میں تو سبق سیکھ لے ۔اور جمہوریت کے نام پر دھوکہ نہ کھائے اور ان جھوٹے جمہوریت بازوں کو پہچان لے اور آئیندہ فیصلہ کرتے وقت ان کے ماضی کو نہ بھولے۔




تحریر :عبداللہ مطہری

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے فلاحی شعبہ خیرالعمل فاﺅنڈیشن کے بورڈ آف گورنرز کا اجلاس علامہ امین شہیدی کی زیر  صدارت منعقد ہوا جس میں بورڈآف گورنرز کے ممبران ناصر عباس شیرازی،علامہ احمد اقبال رضوی،علامہ مبارک موسوی،توصیف نقوی اور خیرالعمل فاﺅنڈیشن کی سنٹرل کورکمیٹی کے ممبران نے شرکت کی ۔خیر العمل فاﺅنڈیشن کے چیئر مین نثارعلی فیضی نے اس موقع پر ادارے کی سالانہ کارکردگی پیش کرتے ہوئے تکمیل اور زیر تعمیر منصوبوں کی تفصیلات بیان کیں اسکے علاوہ شعبہ جات کی جنرل پالیسیز منظوری کے لیے پیش ہوئیں جس کی اراکین نے بحث کے بعد منظور ی دی ۔

 

بورڈ آف گورنرز کے اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکر ٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے کہا کہ مظلوم ،مستحق اور ستم زدہ لوگوں کی خدمت عین عبادت ہے جس کی انجام دہی کے لیے ہمیں تمام وسائل اور توانا یﺅں کو بروئے کار لانا ہو گا انہوں نے کہا قائد اعظم کے پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے لیے تمام طبقات کو اپنا بھر پور کردار ادا کرنا ہو گا مجلس وحدت مسلمین اس خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لیے میدان عمل میں کھڑی ہوئی ہے اور اپنے اس فرض کو الہی،مذہبی اور اخلاقی ذمہ داری سمجھ کر ادا کر رہی ہے اس سلسلے میں مجلس وحدت مسلمین کے فلاحی شعبہ خیرالعمل فاﺅنڈیشن کی کارکردگی لائق تحسین ہے ۔

 

ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکر ٹری سیاسیات ناصرعباس شیرازی نے کہا کہ ہمیں رفاہی منصوبوں کے ذریعے معاشرے میں الہی نقش کو اور بھی مضبوط کرنا ہو گا گلگت بلتستان میں خیرالعمل فاﺅنڈیشن کے منصوبوں کی تکمیل سے عوامی توقعات پر پورا اترنے میں مدد حاصل ہو گی ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکر ٹری تربیت علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا خیرالعمل فاﺅنڈیشن کے تحت مکمل ہونے والی مساجد کو تبلیغاتی،تربیتی، فکری اور سماجی حوالے سے اہم کردار ادا کرنا ہو گا۔ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکر ٹری مالیات علامہ مبارک علی موسوی نے کہا کہ ہر منصوبے کی تعمیر کے بعد اسکی تنظیم بھی نہایت اہمیت کی حامل ہوتی ہے جیسے جسم بغیر روح کے کوئی حیثیت نہیں رکھتا ہمیں اپنے تکمیل شدہ منصوبوں سے الہی اہداف کے حصول کے لیے بھر پور استعفادہ کرنا ہو گا اور ہر سطح پر لوگوں کو اس میں شریک کرنا ہو گا۔

وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام لاہور میں اسلام پورہ کی مرکزی جامع مسجد صاحب الزمان سے دہشتگردی کے خلاف اور پاک فوج کے حق میں ریلی نکالی گئی۔ ریلی کے شرکا نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر پاک فوج کے حق میں اور طالبان کے خلاف نعرے درج تھے۔ احتجاجی ریلی کی قیادت ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل اسد عباس نقوی اور ایم ڈبلیو ایم لاہور کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا سید جعفر موسوی نے کی جبکہ رانا ماجد علی، مظاہر شگری اور دیگر رہنما بھی ریلی میں شریک تھے۔ ریلی نیلی بار چوک میں اختتام پذیر ہوئی۔ نیلی بار چوک میں ریلی نے جلسہ کی شکل اختیار کر لی جس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا سید جعفر موسوی نے کہا کہ ہم نے پہلے دن ہی دہشت گردوں کے خلاف آواز بلند کی تھی لیکن اس وقت ہماری بات پر دھیان نہ دیا گیا، اب آگ نے شدت اختیار کی ہے تو پوری قوم کو اس کی تپش کا احساس ہوا ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف قوم کی بیداری نے ایک حد فاصل کھینچ  دی ہے۔ دہشت گردوں کے مخالف ایک طرف اور حامی ایک طرف ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لال مسجد کے مولوی عبدالعزیز نے دہشت گردوں کی حمایت نہ کر ثابت کر دیا ہے کہ وہ دہشت گردوں کا سرپرست ہے، جبکہ پوری قوم دوسری جانب دہشت گردوں کی مذمت کر رہی ہے۔ سید اسد عباس نقوی نے کہا کہ پاک فوج آپریشن ضرب عضب کا دائرہ وزیرستان سے بڑھا کر پورے ملک کے شہروں اور دیہاتوں تک پھیلائے۔ انہوں نے کہا کہ سزائے موت پانے والے دہشت گردوں کو پھانسی دی جائے اور نام تبدیل کر کے کام کرنے والی کالعدم جماعتوں پر مکمل پابندی لگائی جائے اور جرائم میں ملوث ان کے کارکنوں کو فوری گرفتار کر کے سزا دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ مسجد ضرار، لال مسجد اور دہشتگردوں کو پناہ دینے والے دینی مدارس کو بند کیا جائے۔

 

انہوں نے کہا کہ سانحہ پشاور کے مجرموں کے سرغنہ اور سرپرست مولوی عبدالعزیز کو گرفتار کیا جائے اور اس کے خلاف سانحہ پشاور کا مقدمہ درج کیا جائے۔ اسد عباس نقوی نے کہا کہ ہم سانحہ پشاور کی پرزور مذمت کرتے ہیں اور غمزدہ خاندانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاک فوج کے شانہ بشانہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ساتھ ہیں اور پاک فوج کے آپریشن ضرب عضب کو سراہتے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ فوجی عدالتوں کے قیام میں قانونی پیچیدگیوں کے ذریعے رکاوٹ ڈالنے والے طالبان کے ساتھی شمار ہوں گے، اس لئے دہشت گردوں کے خاتمہ میں روڑے نہ اٹکائے جائیں۔  ریلی کے شرکا لبیک یاحسین علیہ السلام، پاک فوج زندہ باد، طالبان مردہ باد، مولوی عبدالعزیز مردہ باد، دہشتگردی مردہ باد کے نعرے لگاتے رہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree