The Latest

وحدت نیوز(اسلام آباد) ایم ڈبلیو ایم وفد کی سابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید سے ملاقات اور اہم امور پر تبادلہ خیال ۔ مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے وفد نے گلگت بلتستان کے سابق وزیر اعلیٰ اور تحریک انصاف کے صوبائی صدر خالد خورشید سے ملاقات کی اور اہم علاقائی اور سیاسی ایشوز پر تبادلہ خیال کیا۔ملاقات میں علاقائی اور سیاسی امور سمیت لینڈ ریفارمز بل، منرلز اینڈ مائینگ بل اور دیگر متعدد امور پر تبادلہ خیال ہوا۔

ایم ڈبلیو ایم وفد کی قیادت سیکرٹری سیاسیات ایم ڈبلیو ایم جی بی و رکن جی بی کونسل شیخ احمد علی نوری کر رہے تھے۔ اس ملاقات میں علاقے کی زمینوں کو لیز پر دینے کے حوالے سے سخت اور اصولی موقف اپنانے اور اس پر ملکر عوامی امنگوں کے مطابق مزاحمت کرنے پر اتفاق ہوا۔سابق وزیر اعلیٰ خالد خورشید نے حجت الاسلام و المسلمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کو ایک بار پھر سے ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے چئیرمن منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کیا اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحد ت مسلمین پاکستان کے بقیتہ اللہ کنونشن 2025 کا اسلام آباد میں کامیاب انعقاد اور اختتام، پاکستان میں وحدت، بیداری، اور قومی شعور کی نئی لہر کا آغاز ثابت ہوا۔

اس عظیم الشان اجتماع نے ایک بار پھر یہ ثابت کر دیا کہ قوم اب تفرقے، ظلم اور بےحسی کے خلاف متحد ہو چکی ہے، اور اس وحدت کا سب سے روشن استعارہ قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری ہیں۔‏انہوں نے ہمیشہ کی طرح اس کنونشن میں بھی اپنے فہم، تدبر، اور جراتِ اظہار سے دلوں کو گرمایا، اور ایک بار پھر امت کو یاد دلایا کہ نجات کا راستہ وحدت، شعور، اور مزاحمت سے ہو کر گزرتا ہے۔‏

یہ کنونشن نہ صرف ایک نظریاتی محاذ کا مظہر تھا بلکہ مظلوموں، محروموں، اور ملت کے نوجوانوں کے لیے ایک امید کی کرن بن کر اُبھرا۔ ماضی کے زخموں، قربانیوں اور طویل جدوجہد کی یاد بھی تازہ ہوئی، اور آئندہ کے لیے راستہ بھی روشن ہوا۔‏

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے پھر ثابت کیا کہ وہ صرف ایک مذہبی یا سیاسی رہنما نہیں، بلکہ ایک ایسی آواز ہیں جو پوری ملت کو ایک لڑی میں پرونے کا ہنر جانتے ہیں — وہ سچ کے علمبردار، وحدت کے داعی، اور ظلم کے خلاف مزاحمت کا نشان ہیں۔‏

اب یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ اس کنونشن کے پیغام کو گلی گلی، قریہ قریہ پھیلائیں، اور قائد وحدت کے مشن کو اپنی زندگیوں میں عملی صورت دیں۔

وحدت نیوز(اسلام آباد)چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان، سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے استحکام پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ استحکام پاکستان اس وقت ممکن ہو گا جب عوام اپنے منتخب نمائندوں، آئین اور اداروں پر مکمل اعتماد کریں گے۔ قانون ایک مقدس امانت ہے، اس کا احترام ہر شہری اور ادارے پر واجب ہے۔ اگر پاکستان فیڈریشن کو مستحکم رکھنا ہے تو آئین کی بالادستی کو یقینی بنانا ہو گا۔ شفاف، بروقت اور آزادانہ انتخابات ہی قوم کو سیاسی استحکام اور جمہوری بالادستی کی جانب لے جا سکتے ہیں۔

اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے کہا: “کاش آج ملک میں حقیقی استحکام ہوتا تو میرے قائد عمران خان اور دیگر سیاسی رہنما و کارکنان جیلوں میں نہ ہوتے۔ ایک مضبوط پاکستان کے لیے طاقتور معیشت، پائیدار امن، مستحکم دفاع اور قومی ہم آہنگی ناگزیر ہیں۔ افسوس کی بات ہے کہ اظہار رائے کی آزادی سلب کر لی گئی ہے، میڈیا موجود ہے مگر نشریات پر قدغن ہے۔ آج میڈیا ہاؤسز ذاتی مفادات، خاص طور پر پراپرٹی بزنس، میں الجھ چکے ہیں۔”انہوں نے مزید کہا کہ نگران حکومت کے دوران سندھ کے پانی کو فروخت کر دیا گیا، اب خود چور دوسروں کو چور کہہ رہے ہیں۔ جعفر ایکسپریس جیسا سانحہ سیکورٹی کی مکمل ناکامی ہے، کیونکہ ریاستی ادارے سیاسی کارکنوں کے تعاقب میں مصروف ہیں، اصل ذمہ داریوں سے غفلت برتی جا رہی ہے۔

تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ، محمود خان اچکزئی نے کہا کہ “اگر ہم اس ملک کو بچانا چاہتے ہیں تو ہمیں آئین پاکستان، جو کہ ایک سماجی معاہدے کی صورت ہے، پر عملدرآمد کو یقینی بنانا ہوگا۔

” انہوں نے کہا کہ خفیہ ایجنسیوں کو بھی آئین کے سامنے جواب دہ ہونا پڑے گا۔ “جو حکومت دھونس اور دھاندلی سے وجود میں آئے اور عوام کو ان کے حقوق نہ دے، اسے تسلیم نہیں کیا جا سکتا۔ اسپیکر کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد لائی جائے، جعلی کمیٹیوں کا بائیکاٹ کر کے عوامی نمائندوں کو متحد ہو کر اصل حقائق عالمی برادری کے سامنے رکھنا ہوں گے۔”

مرکزی جنرل سیکرٹری تحریک انصاف، سلمان اکرم راجہ نے علامہ راجہ ناصر عباس اور محمود خان اچکزئی کو سچائی کی آواز بلند کرنے پر خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک جھوٹے، منافقانہ نظام میں سانس لے رہے ہیں۔ “ہمیں فخر ہے کہ مجلس وحدت مسلمین، تحریک انصاف اور تحریک تحفظ آئین پاکستان، ایک نظریاتی اتحاد کی صورت میں ظلم کے خلاف صف آراء ہیں۔ آئین کا اصل مقصد انصاف، احترام اور معاشرتی ہم آہنگی کا فروغ ہے۔”

سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے علامہ راجہ ناصر عباس کو ایم ڈبلیو ایم کا چیئرمین منتخب ہونے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ملک اس وقت شدید بحرانی کیفیت سے گزر رہا ہے۔ “آزادی اظہار پر قدغن، پارا چنار، بلوچستان، کے پی اور جنوبی پاکستان میں ناامنی اور سندھ میں نہری پانی کی بندش جیسے اقدامات، خطرناک رجحانات کی عکاسی کرتے ہیں۔ اگر ہم نے آئین سے انحراف جاری رکھا تو حالات سنبھالنے سے باہر ہو جائیں گے۔

”سابق وزیر مذہبی امور، ڈاکٹر نور الحق قادری نے کہا کہ یہ قافلہ حسینی ہے، جو ہر حال میں ظلم کے خلاف آواز بلند کرے گا۔ “میرا وطن عدل کے بغیر نہیں چل سکتا۔ عدل خدا کے صفاتی ناموں میں سے ایک ہے، اور اس کا فقدان معاشرتی زوال کی علامت ہے۔”


سنی اتحاد کونسل کے سربراہ، صاحبزادہ حامد رضا نےعلامہ راجہ ناصرعباس جعفری کو دوبارہ ایم ڈبلیوایم کا چیئرمین منتخب ہونے پر مبارک باد پیش کی اور کہا کہ ان کا انتخاب کرنے والے بھی خراج تحسین کے مستحق ہیں جنہوں نے ایک مرد حر مرد قلندر کا انتخاب کیا۔

 موجودہ حکمرانوں کی بے حسی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا: “پروردگار ان حکمرانوں کو برباد کرے جو غزہ کی بربادی پر خاموش ہیں۔ قیام پاکستان کے وقت فلسطین کے حق میں ہمارا واضح مؤقف تھا، مگر آج ڈی چوک میں فلسطینی پرچم دفن کیے جا رہے ہیں۔ کیا ہمارے میزائل خاموش ہو گئے؟ کیا لانچنگ پیڈ ناکارہ ہو چکے ہیں؟”انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے عمران خان کا ساتھ اس لیے دیا کیونکہ اس نے قوم کو تمام تعصبات سے بلند ہو کر ایک نظریے پر جمع کیا۔ “ہم واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ جو افواج پاکستان سے ٹکرائے، وہ دہشتگرد ہے۔ بلوچستان حکومت کی جانب سے کوئٹہ سے دیگر شہروں کی ٹرانسپورٹ بند کرنے کا نوٹس خطرناک اشارہ ہے۔ اس کا جوابدہ کون ہے؟”

وحدت نیوز(کوئٹہ)مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی رہنماء علامہ علی حسنین حسینی نے سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کو دوبارہ ایم ڈبلیو ایم کے چیئرمین منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری قوم کے مخلص اور بہادر رہنماء ہیں۔ پوری جماعت کو ان کی صلاحیت اور قیادت پر مکمل اعتماد ہے۔ ان کی قیادت میں پورے پاکستان میں مجلس وحدت مسلمین ایک منظم اور مضبوط جماعت بن چکی ہے۔ ایم ڈبلیو ایم بلوچستان کے صوبائی نائب صدر علامہ علی حسنین حسینی نے اپنے جاری کردہ بیان میں ایم ڈبلیو ایم کے سہ روزہ کنونشن اور پارٹی الیکشنز سے متعلق کہا کہ ہماری جماعت نے جمہوریت کی بہترین مثال پیش کی ہے۔ پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں نے انٹرا پارٹی انتخابات میں بھرپور حصہ لے کر مثال قائم کی ہے۔

انہوں نے شوریٰ عالی کے نومنتخب اراکین کو بھی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ نئی قیادت سے قوم کی امیدیں وابستہ ہیں۔ پارٹی کی کارکردگی کو آئیندہ سالوں میں مزید بہتر بنائیں گے۔ علامہ علی حسنین نے کہا کہ سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ہمیشہ پوری قوم کے حقوق کی بات کی ہے۔ انہوں نے پاراچنار سے لیکر کوئٹہ کے مظلومین، اور کراچی سے لیکر کشمیر تک ہر مسئلے پر پوری قوم کو اکھٹا کیا۔ بلوچستان اور پاراچنار میں جاری مظالم پر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اپنا بھرپور کردار ادا کیا اور ہر ظلم کے خلاف آواز اٹھائی۔ ہمیں قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی قیادت پر مکمل اعتماد ہے، اور یقین ہے کہ وہ مظلوموں کے حقوق کیلئے جدوجہد ہمیشہ جاری رکھیں گے۔

وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین کے پارلیمانی لیڈر اور قائد حزب اختلاف گلگت بلتستان اسمبلی کاظم میثم نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ معدنی وسائل پر قبضہ کے لیے گلگت بلتستان کے عوام کو تقسیم کیا جائے گا، فرقہ واریت اور تعصبات کو ہوا دی جائے گی اسکے بعد خطے کا امن خراب کر کے پہاڑوں پر قابض ہونے کا جواز ڈھونڈیں گے۔ گلگت بلتستان کے عوام اب باشعور ہو چکے ہیں اور کسی بھی مراعات یافتہ غیر سیاسی شخص کے بیانیے کو قبول نہیں کریں گے۔ حکومتی صفوں سے تمام مذہبی اکابرین کی اہانت ناقابل برداشت ہے۔ حکومتی اتحادی جماعتیں خاموش تماشائی بننے کی بجائے اپنی پوزیشن واضح کریں۔ خاموش رہنے کا مطلب اتحادی جماعتیں پیپلز پارٹی اور نون لیگ کی جانب سے ہی بیان تصور ہو گا۔ غیر سیاسی سلیکٹیڈ مراعات یافتہ افراد کے بیان پر وزیراعلیٰ  کی طرف سے وضاحت آنی چاہیے۔ ان تمام تر مس ڈیلیورنس کا ذمہ دار اس حکومت کو بنانے والے لوگ ہیں جنہوں نے سیاسی کارکنوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈال کر غیر سیاسی افراد کو نواز کر جی بی کی سیاسی تاریخ میں ایک ناجائز روایت ڈالی۔

کاظم میثم کا مزید کہنا تھا کہ ملت تشیع کے نامور عالم دین آغا راحت حسینی پر توہین آمیز گفتگو ثابت کرتا ہے کہ خطے کو نئے بحران کی طرف دھکیلنے کا سکرپٹ تیار ہو چکا ہے۔ اس کی آڑ میں فرقہ واریت اور علاقائیت کو ہوا دینے کی حکومتی کوشش کے علاوہ کیا سمجھا جا سکتا ہے۔ اگر کسی مذہبی رہنما یا کسی خفیہ ادارے کو وسائل کی غیرمنصافہ تقسیم کے ثبوت چاہیے تو ہم سے لے لیں، اگر ثبوت نہ فراہم کر سکے تو ہم سیاست چھوڑیں گے۔ رہی بات ہمارے قدرتی وسائل کو لوٹنے کی کوششوں کی تو کوئی ذہن سے نکال لیں کہ خوف جبر اور سازشوں کے ذریعے یہاں کے وسائل کو لوٹ سکو گے۔ تمام مکاتب فکر کے اکابرین کی اہانت وہ بھی حکومتی صفوں اور سیاسی طبقے کی طرف سے افسوسناک ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ دیامر بھی ہمارا ہے اور گلگت و بلتستان بھی۔ اتحاد و وحدت، مذہبی و علاقائی ہم آہنگی کچھ عناصر سے ہضم نہیں ہو رہا۔حکمران اور حکومتی مشنری کوئی مقدس ہستی نہیں جس پر تنقید نہ ہو۔ ہم ریاستی اداروں کو بتلانا چاہتے ہیں کہ ریاست کے وسائل کو غیر سیاسی کو سیاسی بنانے کے لیے خرچ نہ کریں۔

وحدت نیوز(گلگت) گلگت بلتستان کی معدنیات، جنگلات، زمینیں و دیگر وسائل کے تحفظ کے حوالے سے قائد ملت جعفریہ گلگت سید راحت حسین الحسینی کا بیان حقیقت پر مبنی ہے۔ آغا راحت نے گلگت بلتستان کے 20 لاکھ عوام کی ترجمانی کی ہے۔ ان خیالات کا اظہار عارف حسین قنبری  صدر ایم ڈبلیو ایم گلگت نے اپنے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سہولت کار حکومت کے کمیشن خور مشیر کی آغا راحت کے خلاف بیان بازی کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے اسے حکومتی کرپشن سے توجہ ہٹانے اور فرقہ واریت پھیلانے کی ایک ناکام کوشش ہے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد)سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا ہے کہ میں پوپ فرانسس کے انتقال پر کیتھولک کمیونٹی سے دلی تعزیت کا اظہار کرتا ہوں، جو کہ اکثر ناانصافی کے بادلوں میں گھری دنیا میں اخلاقی جرأت اور ہمدردی کا ایک روشن مینار ہیں۔  سچائی اور انصاف کے لیے ان کی ثابت قدمی، خاص طور پر فلسطینی عوام کے لیے ان کے واضح دفاع نے انھیں ایک ایسے ایماندار رہنما کے طور پر ممتاز کیا جو اقتدار کے سامنے سچ بولنے سے کبھی نہیں ڈرتا تھا۔ غزہ میں بے پناہ مصائب کے درمیان، پوپ فرانسس نے فوری طور پر امن کے لیے آواز اٹھائی، شہریوں کے قتل کی مذمت کی، اور عالمی برادری پر جرات مندی سے زور دیا کہ وہ اس نسل کشی کی تحقیقات کرے۔

اپنے آخری ایام میں بھی، وہ محاصرے میں رہنے والوں سے رابطے میں رہے، تسلی اور اٹل یکجہتی کے الفاظ پیش کرتے رہے۔ پوپ فرانسس کو نہ صرف کیتھولک چرچ کے روحانی سربراہ کے طور پر بلکہ بے آواز اور مظلوموں کے نڈر وکیل کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ اس کی روح کو ابدی سکون نصیب ہو، اور انکی اخلاقی وضاحت دوسروں کو تحریک اور رہنمائی دیتی رہے۔

وحدت نیوز(جیکب آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے حکیم الامت، مصور پاکستان حضرت علامہ محمد اقبالؒ کے یوم وفات کے موقع پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ علامہ اقبالؒ ایک عظیم فلسفی، عہد ساز مفکر، شاعر اور انقلابی رہنماء تھے۔ ان کے افکار و نظریات آج بھی پاکستانی قوم اور پوری امت مسلمہ کے لیے مشعل راہ ہیں۔ ہم آج 21 اپریل کو شاعر مشرق، مفکر پاکستان، حکیم الامت علامہ اقبالؒ کے ساتھ تجدید عہد کرتے ہیں کہ ان کے افکار کی روشنی میں ہم ایک باوقار، خوددار اور متحد امت کے خواب کو شرمندہ تعبیر بنائیں گے، اور وطن عزیز پاکستان کو امریکی غلامی سے نکال کر ایک آزاد خود مختار ترقی یافتہ عظیم ملک بنائیں۔

انہوں نے کہا کہ علامہ اقبالؒ نے اپنی شاعری، فلسفے اور دور اندیشی سے نہ صرف برصغیر کے مسلمانوں کو خواب خودی، خود شناسی اور خود باوری دکھایا بلکہ تحریک آزادی کے لیے فکری بنیادیں فراہم کیں۔ ان کا پیغام حریت آج بھی ہمارے لیے راہ نجات ہے۔ علامہ اقبالؒ کے کلام میں وحدت امت مسلمہ، استعماری طاقتوں سے بیزاری، ظالم نظاموں کی مخالفت اور مظلوم اقوام کی حمایت جیسے موضوعات نمایاں طور پر موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال اتحاد بین المسلمین کے علمبردار تھے۔ اقبال کا یہ ایمان تھا کہ مسلمان ایک جسد واحد کی مانند ہیں، اور جب تک امت اپنے اندر اتحاد و اخوت کو قائم نہیں کرتی، وہ اپنی حقیقی منزل کو حاصل نہیں کر سکتی۔ ان کے نزدیک ملت اسلامیہ کا بکھرا ہوا وجود سامراجی قوتوں کے لیے ایک آسان ہدف ہے، اس لیے انہوں نے ہمیشہ استعماری قوتوں سے آزادی اور خود انحصاری کا پیغام دیا۔

ایم ڈبلیو ایم رہنماء نے کہا کہ علامہ اقبال نے ہمیشہ امت مسلمہ کو جگانے، بیدار کرنے اور ایک لڑی میں پرونے کی بات کی۔ ان کے نزدیک مسلمان صرف قوم نہیں بلکہ ایک عالمی ملت ہیں جنہیں رنگ، نسل، زبان اور جغرافیہ کے خول سے باہر نکل کر ایک اللہ، ایک رسول اور ایک کتاب کے پرچم تلے متحد ہونا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کے غاصبانہ قبضے کے خلاف اس وقت احتجاج کیا تھا۔ علامہ اقبالؒ نے فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کے حق میں آواز بلند کی اور استعماری قوتوں کی سازشوں کو بے نقاب کیا۔ آج جب فلسطین خاک و خون میں نہایا ہوا ہے، اقبال کا یہ پیغام ہمیں جھنجھوڑتا ہے کہ اخوت اس کو کہتے ہیں، چبھے کانٹا جو کابل میں۔ تو ہندستان کا ہر پیر و جواں بے تاب ہو جائے۔

علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ اقبال دشمنان اسلام کے مقابل ڈٹ جانے کا حوصلہ دیتے ہیں۔ وہ ہمیں سکھاتے ہیں کہ عزت، غیرت، آزادی اور خودی کے بغیر قومیں ذلت کا شکار ہو جاتی ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان اس عزم کا اظہار کرتی ہے کہ ہم علامہ اقبالؒ کے افکار کو فروغ دیں گے، نوجوان نسل کو ان کی فکر سے روشناس کرائیں گے، اور پاکستان کو ایک اسلامی، خودمختار اور فلاحی ریاست بنانے کی جدوجہد کو جاری رکھیں گے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے انٹراپارٹی الیکشن میں سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کو ایک مرتبہ پھرپارٹی کا نیا چیئرمین منتخب کر لیا گیا، نومنتخب چیئرمین کا اعلان شوریٰ عالی کے سربراہ علامہ شیخ حسن صلاح الدین نے کیا۔ اس سے قبل شوریٰ عمومی کے درمیان تین ناموں کو پیش کیا گیا، جن میں حجۃ الاسلام والمسلمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، حجۃ الاسلام والمسلمین علامہ سید احمد اقبال رضوی اور حجۃ الاسلام والمسلمین علامہ سید حسنین عباس گردیزی کے نام شامل تھے۔

شوریٰ عمومی نے اکثریت رائے سے سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری پر اپنے اعتماد کی تجدید کرتے ہوئے پھر سے انہیں پارٹی چیئرمین منتخب کیا، نومنتخب چیئرمین سے سربراہ شوریٰ عالی حجۃ الاسلام والمسلمین علامہ شیخ حسن صلاح الدین نے حلف لیا۔ پاکستان کے تمام صوبوں بشمول ریاست آزاد جموں کشمیر، گلگت بلتستان، تمام اضلاع اور مشہد مقدس، قم المقدس، نجف اشرف اور یورپ کے نمائندگان نے اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی کنونشن کے موقع پر مرکزی چیئرمین کے انتخاب کے ساتھ ساتھ شوریٰ عالی کے نئے اراکین کا بھی انتخاب کیا گیا، اراکین شوریٰ عمومی نے شوریٰ عالی کے سات نئے اراکین کو منتخب کیا۔ نومنتخب شوریٰ عالی کے ممبران میں 4 علمائے کرام اور 3 ٹیکنو کریٹس کا انتخاب کیا گیا۔

علمائے کرام میں سے علامہ سید حسن ظفر نقوی، علامہ سید مبارک علی موسوی، علامہ شیخ مختار احمد امامی، علامہ سید جواد ہادی شوریٰ عالی کے اراکین منتخب ہوئے جبکہ ٹیکنو کریٹس میں سے مجلس وحدت مسلمین کے پارلیمانی لیڈر ایم این اے انجینئر حمید حسین، سابق صوبائی وزیر بلوچستان آغا محمد رضا رضوی اور سید فرمان شاہ کے نام شامل ہیں۔

Page 3 of 1550

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree