The Latest
وحدت نیوز(کوٹ ادو)مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے صوبائی آرگنائزر مولانا قاضی نادر حسین علوی نے صوبائی ورکنگ کمیٹی کے ہمراہ ضلع کوٹ ادوکا دورہ کیا۔
اس موقع پر ان کے ہمراہ صوبائی ورکنگ کمیٹی کے اراکین مولانا ثقلین نقوی، سید ندیم عباس کاظمی اور صوبائی ترجمان ثقلین نقوی تھے۔ سابقین، سینیئرز اور علمائے کرام کی مشاورت سے ضلع کوٹ ادو کے لیے چار رکنی ورکنگ کمیٹی کا اعلان کیا۔
ورکنگ کمیٹی میں کاظم رضا جعفر، طاہر خورشید، مظہر اقبال اور سید مشتاق حسین شاہ شامل ہیں، اس موقع پرمولانا ملازم حسین گرمانی، مولانا صابر حسین جغلانی، ارسلان حسین گرمانی، دلشاد اکبر بخاری اور دیگر موجود تھے۔
وحدت نیوز(گلگت) گلگت بلتستان اسمبلی میں مجلس وحدت مسلمین کے پارلیمانی لیڈر اور قائد حزب اختلاف محمد کاظم میثم نے کہا ہے کہ ہم کبھی بھی جمہوریت پر شب خون مارنے کی کوششوں کا حصہ نہیں بنیں گے اور ایک چھوٹی سی لالی پاپ اور نظر نہ آنے والی کرسی کیلئے عوام سے غداری نہیں کرینگے۔
انہوں نے بدھ کے روز بجٹ پر بحث کے دوران کہا کہ گلگت بلتستان میں جو لبنان طرز کا سیٹ اپ بنایا گیا ہے اس پر ہم لعنت بھیجتے ہیں، اگر گورنر، وزیر اعلیٰ اور سپیکر ایک ہی مسلک سے ہوں تو ہم دل سے قبول کرینگے مگر ہم ہر قسم کی تفریق کو کسی بھی صورت برداشت نہیں کرینگے۔
انہوں نے کہا کہ اس اسمبلی پر حکومت میں شامل اتحادی جماعت وار کرتی ہے اور پورے خطے کی توہین کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بجٹ کے نقائص کی نشاندہی کرینگے اور کسی بھی قسم کی ناانصافی کو برداشت نہیں کرینگے۔
وحدت نیوز(جعفرآباد) محرم الحرام کی تیاریوں اور تنظیمی سرگرمیوں کے حوالے سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ جنوبی بلوچستان کی ورکنگ کمیٹی کا ایک اہم اجلاس صوبائی آرگنائزر علامہ سید ظفر عباس شمسی کی زیر صدارت جعفر آباد میں منعقد ہوا۔ جس میں کمیٹی کے اراکین علامہ برکت علی مطہری اور علامہ سہیل اکبر شیرازی نے شرکت کی، جبکہ مرکزی سیکرٹری نشر و اشاعت اور کنوینئر نصاب تعلیم کونسل علامہ مقصود علی ڈومکی نے خصوصی طور پر شرکت اور رہنمائی کی۔ اجلاس میں ماہ محرم الحرام 1447ھ کی آمد کے پیش نظر عزاداری سیدالشہداء علیہ السلام کے تحفظ، فروغ اور مؤثر انعقاد کے لئے ایک جامع و مربوط عزاداری سیل کے فوری قیام کا فیصلہ کیا گیا، جو عزاداری ونگ کی مشاورت اور ہم آہنگی سے تشکیل دیا جائے گا۔
اس سیل کا مقصد عزاداروں کو درپیش مسائل کا فوری حل اور مجالس و جلوس ہائے عزاء کے انتظامات کو بہتر بنانا ہوگا۔ اس موقع پر فیصلہ بھی کیا گیا کہ عشرہ محرم الحرام کے بعد صوبے کے مختلف اضلاع میں تنظیمی دورے کئے جائیں گے، جن کا مقصد تنظیمی ڈھانچے کو فعال، مضبوط اور مربوط بنانا ہے۔ پہلے مرحلے میں ضلع صحبت پور، جعفرآباد اور اوستہ محمد کا تنظیمی دورہ ہوگا۔ اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ محرم الحرام سے قبل پیغام کربلا کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا، جس کے ذریعے امام حسین علیہ السلام کی عظیم قربانی، ظلم کے خلاف قیام، عدل و انصاف کی حمایت اور دین کی بقاء کے پیغام کو اجاگر کیا جائے گا۔ اس کانفرنس میں مختلف مکاتب فکر، انجمنوں، تنظیموں، خطباء، ذاکرین اور عوام کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرکے ملت کی وحدت اور بین المسالک ہم آہنگی کو فروغ دیا جائے گا۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی سیکرٹریٹ میں دعا کمیٹی کے زیرِ اہتمام ہفتہ وار اجتماعی دعائے توسل، حدیث کساء، تلاوتِ قرآن، اور عظیم الشان سالانہ محفل میلاد بعنوان "عیدِ غدیر خم و عیدِ مباہلہ" کا بابرکت انعقاد محفل شاہ خراسان روڈ پر کیا گیا۔ تقریب کا آغاز تلاوتِ قرآن و حدیث کساء سے ہوا، جس کی سعادت ناصر الحسینی نے حاصل کی، دعائے توسل مولانا نعیم الحسن الحسینی نے تلاوت کی۔ اس پُرنور محفلِ میلاد میں فیضان رضا قادری، انس قادری، قیصر جعفری، ثاقب رضا ثاقب، اریب ہادی، رضی زیدی، محمد تقی ایڈووکیٹ، محمد علی جلالوی، شیراز زیدی، کوثر علی، علی رضا جعفری، محمد ابرہیم، عدنان کربلائی، منور حسین، یارو حسین، جون رضا، شاہ زیب عباس اور علی اکبر سمیت نامور شعراء، منقبت خواں اور اہلسنت نعت خواں حضرات نے مولا علی علیہ السلام کی شان میں نذرانۂ عقیدت پیش کیا۔
محفل سے خطاب کرتے ہوئے مولانا نعیم الحسن الحسینی اور ناصر الحسینی نے ایران پر اسرائیلی حملے اور رہبرِ معظم کو قتل کی دھمکی کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ پیروانِ خط ولایت، حسینی کردار کے حامل ہیں اور نظامِ ولایت کے خلاف ہر سازش کو ناکام بنائیں گے۔ مقررین نے سخت لہجے میں خبردار کیا کہ اگر رہبرِ معظم کی جانب کسی نے میلی نگاہ ڈالی، تو دنیا بھر میں اس کے مفادات کو نشانہ بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایران اور غاصب اسرائیل کی جنگ میں فتح ہمیشہ حق کی ہوگی۔ غدیر کی اہمیت پر گفتگو کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ غدیر، عیدِ اکبر ہے، جس دن دین مکمل ہوا اور کفار مایوس ہوگئے، یہ دن امام علیؑ کی ولایت کے اعلان اور احیاء کا دن ہے۔ اس موقع پر امریکہ و اسرائیل کے خلاف بھرپور نعرے بازی کی گئی اور مومنین و مومنات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ محفل کے اختتام پر دعا کمیٹی کی جانب سے عیدِ غدیر و مباہلہ کی خوشی میں شرکاء میں مٹھائی اور بریانی تقسیم کی گئی۔
وحدت نیوز(کراچی) وحدت یوتھ پاکستان کراچی ڈویژن کی کابینہ کا پہلا اجلاس ڈویژنل صدر سید علی حیدر کاظمی کی زیرِ صدارت صوبائی سیکرٹریٹ، سولجر بازار میں منعقد کیا گیا، اجلاس میں نامزد ڈویژنل کابینہ اراکین نے شرکت کی، ڈویژنل علی حیدر کاظمی نے تمام نامزد ڈویژنل اراکین کو ذمہ داریاں سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی اور خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس سال جو خداوندِ متعال نے ہمیں توفیق بخشی اور ہمارے ناتواں کاندھوں پہ جو معاشرہ سازی کی بھاری ذمہ داری عائد فرمائی ہے ہمیں اس ذمہ داری سے احسن طریقے سے نبرد آزما ہونا ہے، اپنے اندر شرحِ صدر پیدا کرنا ہے، ایک دوسرا کا احترام کرنا ہے، ایک دوسرے کا ہمکار بننا ہے، ملتِ تشیع پاکستان میں موجود تمام طبقات تک وحدت یوتھ کا پیغام لے کہ جانا ہے چاہے ان کا تعلق کسی بھی طبقے سے ہی کیوں نہ ہو، ہمیں اپنے تنظیمی امور میں نظم و ضبط قائم کرنا ہے، ہمارا پیغام اتنا منظم اور مؤثر ہونا چاہیئے کہ ہم جہاں بھی یوتھ کا پیغام لے کر جائیں نوجوان ہمارے کاروان کا حصہ بنے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں اپنی علمی استعداد کو بڑھانا ہے، سب سے مہم ترین عمل جو ہمیں انجام دینا ہے وہ تربیت ہے، ہمیں اپنی تربیت کیساتھ ساتھ ممبران اور معاشرے میں موجود تمام جوانوں کی تربیت کرنی ہے، ہمیں سب سے اچھے اخلاق و کردار کیساتھ ملنا ہے چاہے اس کا تعلق کسی بھی گروہ، ہئیت، قبیلہ، قوم یا تنظیم سے ہی کیوں نہ ہو، امام زمانہ (عج) کے ظہور کی زمینہ سازی سے کبھی پیچھے نہیں ہٹنا کیوں کہ ہمارا سب سے اہم ترین ہدف مہدویت کے نظام کا قیام ہے، کابینہ اجلاس میں مردہ باد اسرائیل ریلی، موجودہ تنظیمی صورتحال، ماہِ محرم الحرام کی برنامہ ریزی، شعبۂ مالیات کی مضبوطی، ممبران و جوانوں کو بااختیار بنانے کے حوالے سے حکمتِ عملی اور تنظیم سازی کے موضوعات پہ تفصیلی تبادلۂ خیال کیا گیا۔
وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے صوبائی آرگنائزر علامہ قاضی نادر حسین علوی نے کہا ہے کہ امریکی افواج کی جانب سے ایران جیسے خودمختار ملک پر بلاجواز اور غیرقانونی فوجی حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں، خاص طور پر نطنز، فردو اور اصفہان میں واقع جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانا ایک نہایت سنگین اقدام ہے۔ یہ جارحیت بین الاقوامی قوانین اور ایران کی علاقائی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی ہے، جو بے شمار شہری جانوں کو خطرے میں ڈالتی ہے اور علاقائی و عالمی سلامتی کو شدید نقصان پہنچاتی ہے۔ اس حملے کی غیرقانونی حیثیت پر بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں متعدد ممالک بارہا زور دے چکے ہیں۔
محفوظ جوہری تنصیبات کو جان بوجھ کر نشانہ بنانا ایک تباہ کن ریڈیائی ماحولیاتی تباہی کو جنم دے سکتا ہے، جس سے انسانیت اور ماحول دونوں کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔ یہ انتہائی افسوسناک اقدام امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کھلے تضاد سے مزید داغدار ہو گیا ہے۔ صرف چند روز قبل وہ سفارتی عمل کی حمایت کا دعوی کر رہے تھے اور دو ہفتے کی مہلت کا وعدہ کر رہے تھے، لیکن 48 گھنٹوں سے بھی کم وقت میں ان کی انتظامیہ نے سفارتکاری کو خیرباد کہہ کر براہ راست جنگ کا راستہ اختیار کیا ہے۔ گزشتہ ہفتے ہی وہ اسرائیلی فوجی منصوبہ بندی کی حمایت کر چکے تھے، جس سے ان کے کسی بھی امن منصوبے کی سچائی پر سنگین شکوک پیدا ہوتے ہیں۔
سب سے بڑا تضاد یہ ہے کہ حملے سے صرف 27 گھنٹے پہلے پاکستان کی حکومت نے صدر ٹرمپ کو نوبل امن انعام کے لیے نامزد کیا تھا، اور اب وہی صدر اپنے اقدامات کو "امن کی کوشش" قرار دے کر ایران پر تباہ کن حملہ کر چکے ہیں۔ یہ غیر ذمہ دارانہ فیصلہ پورے خطے میں ایک وسیع جنگ کی چنگاری بن سکتا ہے اور دنیا بھر میں سفارتکاری پر سے اعتماد کو مزید ختم کر رہا ہے۔ میں پاکستان اور دنیا بھر کے تمام با ضمیر انسانوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اس غیر قانونی حملے کی کھل کر مذمت کریں۔ امریکہ، اسرائیل اور اس حملے میں شامل تمام عناصر کو جوابدہ ٹھہرایا جانا چاہیے۔
وحدت نیوز(گلگت)مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے صوبائی صدر آغا علی رضوی نے اپنے اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ قائد ملت جعفریہ گلگت بلتستان آغا راحت حسین الحسینی سے اہم ملاقات کی۔ اس ملاقات میں ایران و اسرائیل کشیدگی، گلگت بلتستان کے عوامی مسائل، خصوصامتنازعہ لینڈ ریفارمز بل اور خطے کے سیاسی و سماجی حالات پر تفصیلی گفت وشنید کی گئی۔ ملاقات کے دوران آغا علی رضوی نے کہا کہ لینڈ ریفارمز بل کے ذریعے عوام کی زمینوں پر قبضہ کرنے کی جو کوشش کی جا رہی ہے، وہ کسی بھی صورت ناقابلِ قبول ہے۔ گلگت بلتستان کی زمین یہاں کے عوام کی ملکیت ہے، اور کسی بھی نام نہاد قانونی جواز یا اختیارات کے بل پر عوامی اراضی ہتھیانے کی کوشش کی گئی تو ایسی تحریک چلائی جائے گی جسے حکومت سنبھال نہیں سکے گی۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ہم ایسی عوام دشمن پالیسیوں کاعوامی مزاحمت کی زبان میں جواب دیں گے۔ عوام کی زمینوں پر ڈاکہ ڈالنے کی اجازت نہ پہلے دی ہے، نہ آئندہ دیں گے۔ اگر حکومت یا کوئی ادارہ یہ سمجھتا ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام کمزور ہیں، تو وہ بہت بڑی غلط فہمی میں ہے۔
اس موقع پر قائد ملت جعفریہ گلگت بلتستان آغا راحت حسین الحسینی نے بھی سخت مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ لینڈ ریفارمز بل دراصل گلگت بلتستان کے عوام کو ان کی زمینوں سے محروم کرنے کی ایک سازش ہے۔ ہم اس سازش کو ہر سطح پر بے نقاب کریں گے اور کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ حکومت کو یاد رکھنا چاہیے کہ اگر عوام کا صبر ٹوٹ گیا، تو حالات کی ذمہ داری ان قوتوں پر ہو گی جو یہاں کی زمینوں پر قبضے کی ناپاک کوششیں کر رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام بیدار ہیں، اور اب مزید کسی ظلم، جبر یا محرومی کو برداشت نہیں کریں گے۔ ایران اسرائیل تنازع پر گفتگو کرتے ہوئے آغا علی رضوی نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام ہر محاذ پر مظلوموں کے ساتھ کھڑے ہیں، اور ایران کے دفاع کو دین و ملت کا دفاع سمجھتے ہیں۔ اسرائیلی جارحیت کے خلاف ایران کی مزاحمت کو ہم امت مسلمہ کے وقار کی علامت سمجھتے ہیں۔
اس ملاقات میں مجلس وحدت مسلمین کے نائب صدر ڈاکٹر مشتاق حسین حکیمی، جنرل سیکریٹری عارف قنبری، رکن اسمبلی شیخ اکبر علی رجائی، صوبائی ترجمان حاجی غلام عباس، سابق معاون خصوصی الیاس صدیقی اور دیگر عہدیداران بھی شریک تھے۔ اس موقع پر آغا راحت حسین الحسینی نے آغا علی رضوی کو صوبائی صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دی، ان کی آمد پر خوش آمدید کہا اور ان کی خدمات کو سراہتے ہوئے ان کے حق میں خصوصی دعا کی۔ آخر میں دونوں رہنماؤں نے مشترکہ طور پر کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق، زمین، شناخت اور خودداری پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا۔ ہم ہر سازش کو متحد ہو کر ناکام بنائیں گے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد)عالمی استکبار، شیطانِ بزرگ امریکہ اور غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کی برادر اسلامی ملک ایران کے خلاف کھلی جارحیت اور مظالم کے خلاف، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی جانب سے ملک بھر میں “ہفتۂ حمایتِ مظلومینِ جہاں” کا اعلان کیا گیا ہے۔
اس موقع پر چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ملک بھر کے تمام صوبائی، ضلعی اور مقامی عہدیداران و کارکنان کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ اپنے اپنے شہروں اور علاقوں میں احتجاجی مظاہروں اور اجتماعات کا انعقاد کریں اور ان مظلوموں کی حمایت میں صدائے احتجاج بلند کریں۔وطنِ عزیز پاکستان کے تمام باشعور، غیور اور غیرت مند عوام، مرد و خواتین، نوجوانوں، علمائے کرام، مشائخ، دانشوروں، اساتذہ، طلباء اور صحافی برادری سے بلا تفریق مذہب و مسلک اپیل کی جاتی ہے کہ وہ غیرتِ اسلامی، ملی حمیت اور اخوتِ ایمانی کا مظاہرہ کرتے ہوئے، امریکہ اور اسرائیل کی ان جارحانہ سازشوں کے خلاف آواز بلند کریں اور مظلومینِ جہاں کی حمایت میں میدان میں نکلیں۔
لہذا تمام ضلعی و صوبائی ذمہ داران کو ہدایت دی جاتی ہے کہ وہ قومی و ملی جماعتوں، سرکردہ شخصیات، انسانی حقوق کے علمبرداروں اور سول سوسائٹی کو ان احتجاجی مظاہروں میں شرکت کی دعوت دیں تاکہ عالمی ضمیر کو جھنجھوڑا جا سکے اور مظلومین کی آواز دنیا بھر تک پہنچائی جا سکے، یاد رکھیں! ظلم کے خلاف آواز بلند کرنا عین عبادت اور دینِ محمدیؐ کا تقاضا ہے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد)سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری حفظہ اللہ کی سینیٹرز کے وفد کے ہمراہ ایرانی سفارت خانے آمد،اس موقع پر وفد میں سینیٹر علی ظفر، سینیٹر عون عباس بپی،سینیٹر سیف اللہ نیازی، سینیٹر فوزیہ ارشد اور سینیٹر دوست محمد نے ایران سے اظہارِ یکجہتی کی اور یقین دلایا کہ امتِ مسلمہ کے اتحاد اور مظلوموں کی حمایت کے لیے ہر محاذ پر ساتھ ہیں۔ جنگ میں شہید ہونے والے ایرانی شہدا کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ میں خودمختار ریاست ایران کے خلاف امریکہ کی طرف سے شروع کیے گئے بے ہودہ اور غیر قانونی فوجی حملے، خاص طور پر نطنز، فردو اور اصفہان میں جوہری تنصیبات پر نشانہ بنائے جانے والے حملوں سے شدید صدمے اور شدید مایوسی کا شکار ہوں۔جارحیت کا یہ ڈھٹائی کا مظاہرہ بین الاقوامی قانون اور ایران کی علاقائی سالمیت کی سنگین خلاف ورزی ہے، جس سے بے شمار شہریوں کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہے اور علاقائی اور عالمی سلامتی کو نقصان پہنچا ہے۔
اس کی واضح غیر قانونییت کے علاوہ، جیسا کہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل دونوں میں متعدد ریاستوں کی طرف سے بار بار زور دیا گیا ہے، محفوظ ایٹمی مقامات کو جان بوجھ کر نشانہ بنانا اس کے ساتھ ریڈیولوجیکل فال آؤٹ کا تباہ کن خطرہ ہے۔انسانی اور ماحولیاتی تباہی کا امکان ان تنصیبات پر حملہ کرنے کی لاپرواہی کو واضح کرتا ہے جو IAEA کی براہ راست نگرانی میں تھیں۔یہ انتہائی افسوسناک عمل صدر ٹرمپ کی واضح دوغلی پن سے مزید متاثر ہوا ہے۔ صرف چند دن پہلے، اس نے عوامی سطح پر سفارتی راستوں کی حمایت کرنے کا دعویٰ کیا تھا اور کشیدگی میں کمی کے لیے دو ہفتے کی ونڈو تجویز کی تھی۔ پھر بھی، 48 گھنٹوں سے بھی کم عرصے میں، اس کی انتظامیہ نے سفارت کاری کو ترک کرنے اور دور رس نتائج کے ساتھ براہ راست امریکہ کو جنگ میں شامل کرنے کا انتخاب کیا ہے۔
ابھی پچھلے ہفتے، اسی صدر نے ایران کے خلاف اسرائیلی فوجی منصوبہ بندی کی واضح طور پر توثیق کی تھی، اور کسی بھی امن کوششوں کے اخلاص پر شک ظاہر کیا تھا۔ستم ظریفی یہ ہے کہ حملوں سے صرف 27 گھنٹے قبل، حکومت پاکستان نے صدر ٹرمپ کو امن کے نوبل انعام کے لیے باضابطہ طور پر نامزد کیا تھا۔ اب پڑوسی ملک پر اس طرح کے تباہ کن حملے کی اجازت دینا اور ساتھ ہی ساتھ اس کے اقدامات کو "امن" کے لیے کوششوں کی تعریف کرنا ایک سخت اور پریشان کن تضاد کو بے نقاب کرتا ہے۔اس لاپرواہ فیصلے سے ایک وسیع تر علاقائی تصادم کو بھڑکانے کا خطرہ ہے اور اس نے تنازعات کے حل کے لیے ایک قابل عمل طریقہ کار کے طور پر سفارت کاری پر اعتماد کو مزید ختم کر دیا ہے۔میں پاکستان اور دنیا بھر کے تمام باضمیر لوگوں سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ طاقت کے اس غیر قانونی استعمال کی بلاشبہ مذمت کریں۔ امریکہ، اسرائیل اور اس جارحیت میں ملوث تمام اداکاروں کو جوابدہ ہونا چاہیے۔ہمیں بین الاقوامی قانون، قومی خودمختاری اور انصاف اور امن کے پائیدار اصولوں کے دفاع میں متحد ہونا چاہیے۔