The Latest

وحدت نیوز (ٹنڈومحمد خان) مجلس و حدت مسلمین ضلع ٹنڈو محمد خان کے تحت یوم کشمیر کے موقع پریکجہتی کشمیر و مظلومین جہان سیمینار کا انعقادکیا گیا،جامع مسجد علی ؑ میں منعقدہ اس سیمینار کے مہمان خصوصی مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ترجمان علامہ مختارامامی تھے،جبکہ دیگر مقررین میں صوبائی ڈپٹی سیکریٹری جنرل یعقوب حسینی ،سیکریٹری فلاح و بہبود عالم کربلائی اور ضلعی سیکریٹری جنرل محمود الحسن  شامل تھے، اس موقع پر مقررین نے گذشتہ چھ دہائیوں سے جاری مقبوضہ کشمیر کے عوام کی تحریک آزادی کے نشیب وفراز اور اسباب پر تفصیلی روشنی ڈالی ،علامہ مختارامامی نے کہاکہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے نہتے کشمیری عوام پر مظالم کی تمام حدیں پار کردی ہیں  ، ممنوعہ ہتھیاروں سے بے گناہ شہریوں پر مظالم روز کا معلوم بن چکے ہیں عالمی برادری بھارتی مظالم پر خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہے ،یوم یکجہتی کشمیر اس عزم کے اعادہ کرنے کا دن ہے کہ پاکستانی عوام مظلوم کشمیری عوام کی تحریک آزادی کی حمایت کسی صورت ترک نہیں کریں گے اور اس وقت تک یہ حمایت جاری رکھیں گے جب تک کشمیر پاکستان کا حصہ نہیں بن جاتا۔

وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ مبارک علی موسوی نے لاہور میں ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ساہیوال میں مجلس وحدت مسلمین کے رہنما ڈاکٹر قاسم علی کی شہادت قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی ناکامی کا نتیجہ ہے، پنجاب میں ملت جعفریہ کیخلاف منظم منصوبہ بندی کے تحت ٹارگٹ کلنگ جاری ہے، ساہیوال میں 2 ماہ کے اندر ہمارے پُرامن 3 کارکنوں کو نشانہ بنایا گیا، ڈاکٹر قاسم علی کی شہادت پر ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے، قاتل گرفتار نہ ہوئے تو ہم سڑکوں پر نکلنے پر مجبور ہونگے۔ انہوں نے کہا ہے کہ دہشتگردوں کیخلاف کارروائی کرنیوالے ادارے پنجاب کے مختلف اضلاع میں ہمیں ہراساں کرنے میں مصروف ہیں، پنجاب میں ملت جعفریہ کو ایک طرف دہشتگرد نشانہ بنا رہے ہیں تو دوسری طرف سی ٹی ڈی ہمارے خلاف کارروائیوں میں مصروف ہے، پنجاب سے ہمارے علماء اور پُرامن پڑھے لکھے نوجوان گزشتہ کئی مہینوں سے لاپتہ ہیں۔ علامہ مبارک موسوی نے مزید کہا کہ پنجاب میں کالعدم دہشتگرد گروہ کو مکمل آزادی حاصل ہے، دہشتگردوں کے سہولت کاروں اور سیاسی سرپرستوں کیخلاف کارروائی کرنے میں ہمارے حکمران اور قانون نافذ کرنیوالے ادارے مصلحت پسندی کا شکار ہیں، نیشنل ایکشن پلان کے نام پر دہشتگردی کے سب سے زیادہ متاثرہ فریق ملت جعفریہ کو ہی نشانہ بنایا جا رہا ہے، وزیراعلیٰ پنجاب اور آئی جی پنجاب ساہیوال میں جاری ٹارگٹ کلنک کے واقعات پر نوٹس لیں، بصورت دیگر ہم پنجاب بھر میں احتجاجی تحریک چلانے پر مجبور ہونگے۔

قانون پر اعتماد بڑی نعمت ہے

وحدت نیوز (آرٹیکل) دنیا کے ہر جاندار کی طرح انسان بھی تحفظ کا متلاشی ہے،قانون انسان کو تحفظ فراہم کرتا ہے،  قانون پر اعتماد بڑی نعمت ہے، جوقانون کو پامال کر کے انسان سے تحفظ چھین لے اور انسان کو خوف و خطرے اور دہشت و وحشت میں مبتلا کر دے اسے دہشت گرد کہتے ہیں۔جو بھی  لوگوں کو عدم تحفظ کا احساس دلائے وہی دہشت گرد ہے، کل تک کہا جاتاتھا کہ مذہبی پارٹیاں اور قبائلی تنظیمیں دہشت گردی کرتی ہیں  لیکن وقت کے ساتھ ساتھ مجھ جیسے کئی لوگوں کو یہ حقیقت سمجھ میں آئی کہ دہشت گردی کا لفظ ایک مہر کی طرح ہے جسے ہمارے ہاں مخصوص مشینری جسے چاہے اس پر لگا دیتی ہے۔

اگر کوئی مذہبی تنظیم ہتھیار اٹھا ئے تو دہشت گردی ہے لیکن اگر  ہارون آباد میں مسلم لیگ (ضیاء) کے کارکن پیپلز پارٹی کے کارکنوں پر فائرنگ کر کے لوگوں کو  ہلاک  اور زخمی کردیں تو یہ دہشت گردی نہیں بلکہ  سیاسی پارٹیوں کے درمیان فرینڈلی فائرنگ ہے۔

اسی طرح اگر طالبان کہیں پر لوگوں کو ڈرا کر بھتہ لیں تو یہ سراسر دہشت گردی ہے لیکن  اگر اسلام آباد میں  ایک سب انسپکٹر اور دو کانسٹیبل ایک شہری کو زیر حراست رکھ کر تشدد کا نشانہ بنائیں اور ماہانہ بیس ہزار بھتہ وصول کرتے رہیں ، بلاخروہ شہری  ،ایس پی صدر کے ہاں شکایت کر کے اپنی جان چھڑوائے تو یہ دہشت گردی نہیں بلکہ قانون کے رکھوالوں کی والہانہ ادا ہے۔

اگر  فیس بک پر کچھ لوگ اغوا اور لاپتہ ہو جانے والے افراد کی تلاش کے لئے شور شرابہ کریں تو وہ بھی دہشت گرد ہیں لیکن اگر کچھ لوگ ڈنکے کی چوٹ پر  طالبان اور دیگر دہشت گردوں کی سرپرستی کا اعلان کریں تو وہ  دہشت گرد نہیں بلکہ شریف شہری ہیں۔

اگر امریکہ اور بھارت چاہیں تو عشرہ کشمیر کا اعلان کرنے والے حافظ سعید بھی دہشت گرد ہیں اور اگر امریکہ اور بھارت نہ چاہیں تو جہاد کشمیر اور افغانستان میں فرقہ پرست ٹولوں اور لوگوں کو گھسانے والے  بھی دہشت گرد نہیں۔

یہاں پر عجیب صورتحال ہے! بلوچ اگر شعور کی بات کرے، سندھی اگر تفکر کی بات کرے ، پختون اگر غیرت کی بات کرے اور پنجابی اگر اپنے تمدن کی بات کرے تو وہ دہشت گرد ہے ، لیکن  اگر بلوچ کو فیس بک کی میز سے، سندھی کو گھر کی دہلیز سے، پختون کو ایجنسی سے اور پنجابی کو بازار سے لاپتہ کردیا جائے تو یہ دہشت گردی نہیں۔

لوگوں کو لاپتہ کرنے سے مجھے وہ پریس کانفرنس بھی یاد آرہی ہے جو چند روز پہلے لاپتہ ہونے والے افراد کی ماوں، بہنوں، بیویوں اور بیٹیوں نے اسلام آباد پریس کلب میں کی ہے۔  یہ ہزاروں سال پرانے کسی فرعون کے محل میں لگی ہو کچہری کی داستان نہیں بلکہ  یہ  اکیسویں صدی کی ایک جمہوری حکومت کے دارلحکومت میں کی جانے والی پریس کانفرنس  کی رودادہے۔یہ ہماری قوم کی مائیں بہنیں اور بیٹیاں ہیں،جن سے تحفظ کا احساس چھین لیا گیا ہے، جو اپنے پیاروں کی تلاش میں اخباروں کی سرخیوں کی زینت بن رہی ہیں۔۔۔

جویہ کہہ رہی ہیں کہ  رات کے اندھیرے میں اُن کے پیاروں کو کیوں گرفتار کیا گیا اور انہیں اب تک کس جرم میں گرفتار رکھا ہوا ہے؟

جو یہ پوچھ رہی ہیں کہ  ہمارے گھروں کا تقدس کیوں پامال کیا گیا اور قانون کے رکھوالوں نے ہماری چار دیواری کے اندر زبان درازی کیوں کی!؟

جو یہ پوچھ رہی ہیں کہ  قانون انہیں تحفظ دینے میں شرمندہ کیوں ہے!؟

جب سے  ہمارے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان  نے یہ کہا ہے کہ لوگوں کو غائب کرنا حکومت کی پالیسی نہیں  تب سے یہ سوال اور بھی شدت سے ابھر رہا ہے کہ پھر وہ کون ہے  جو حکومت اور قانون کو خاطر میں ہی نہیں لاتا!؟

پھر وہ کون ہے جو پنجابی ، سندھی، بلوچی اور پٹھان کوزبردستی  حکومت اور قانون کے خلاف  اٹھا رہا ہے !؟

پھر وہ کون ہے جو شیعہ اور سنی کے تعصب کو خواہ مخواہ زندہ کررہا ہے!؟

پھر وہ کون ہے جو آج پھر ۱۹۷۱ جیسے حالات پیدا کرکے بنگلہ دیش کی طرح لوگوں کو  ملک و قانون  سے بیزار کر رہاہے!؟

پھروہ کون ہے جو لوگوں کو جگتو فرنٹ کی طرز پر دھکیل کر لے جارہاہے!؟

پھر وہ کون ہے جو اپنے آپ کو ملک اور قانون سے بالاتر سمجھتا ہے ، جو عوام کو گھاس نہیں ڈالتا اور جس کے سامنے سیاستدان اور وزرا سب بے بس نظر آتے ہیں!!!؟

آخر میں ارباب اقتدار سے ہماری یہی عرض ہے کہ دنیا کے ہر جاندار کی طرح انسان بھی تحفظ کا متلاشی ہے،قانون انسان کو تحفظ فراہم کرتا ہے،  قانون پر اعتماد بڑی نعمت ہے،  اگر آپ اس ملک کے باسیوں کو دہشت گردوں سے نجات نہیں دلا سکتے تو خدا را اس ملک کے باسیوں کا قانون سے اعتماد نہ چھینئے۔۔۔ قانون پر اعتماد بڑی نعمت ہے۔

 

تحریر۔۔۔۔۔۔نذرحافی

وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری ، مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل ناصرشیرازی ،پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ مبارک موسوی اور دیگر مرکزی وصوبائی قائدین نے ساہیوال میں ایم ڈبلیوایم کے رہنما ڈاکٹر قاسم علی کی ٹارگٹ کلنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے، ایم ڈبلیوایم قائدین نے صوبائی حکومت سے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے، بصورت دیگر شدید احتجاج کا عندیہ بھی دیا ہے ، تفصیلات کے مطابق صوبائی سیکریٹریٹ سے میڈیا کو جاری مذمتی بیان میں ایم ڈبلیوایم صوبہ پنجاب کے سیکریٹری جنرل علامہ سید مبارک علی موسوی نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت دہشتگردوں کو لگام دینے میں ناکام ہو چکی ہے،پنجاب میں نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں دہشتگردوں کی بجائے ہمارے پرامن کارکنان کو ہراساں کیا جا رہا ہے،دہشتگرد اور ان کے سہولت کار، فنانسر ،اور سیاسی سرپرستوں کو پنجاب میں مکمل آزادی حاصل ہے،وزیراعلی پنجاب اور آئی جی پنجاب ساہیوال میں جاری شیعہ ٹارگٹ کلنک کے خلاف فوری نوٹس لیں، انہوں نے مزید کہاکہ ساہیوال کالعدم تکفیری جماعت کے دہشت گردوں کی آماجگاہ بن چکا ہے ، آئے دن شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات معمول بن چکے ہیں ، گذشتہ ماہ ڈاکٹر خالد بٹ اور ا ن کے فرزند ان سفاک دہشت گردوں کی بربریت کا نشانہ بننے تھے اور آج ایک اور اندہوناک سانحے میں مجلس وحدت مسلمین کے رہنما ڈاکٹر قاسم علی کو دن دہاڑے بے دردی سے گولیوں سے بھون ڈالا گیا، علامہ مبارک موسوی نے صوبائی حکومت کو متنبہ کیا کہ اگرجلد از جلدشہید ڈاکٹر قاسم ، ڈاکٹر خالد بٹ اور انکے بیٹے کے قاتل گرفتار نہ ہوئے تو پنجاب بھر میں ہم سڑکوں پر نکلنے پر مجبور ہونگے۔علاوہ ازیں ایم ڈبلیوایم  کے قائدین نے شہید ڈاکٹر قاسم علی کے پسماندگان سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجلس وحدت مسلمین دکھ کی اس گھڑی میں ان کے غم میں برابر کی شریک ہے ، ایم ڈبلیوایم قاتلوں کے کیفرکردار تک پہنچوانے میں کوئی کسر نہیں اٹھا رکھے گی ، خدا وند متعال شہید کے درجات کو بلند فرمائے اوران کے پسماندگان کو صبر جمیل عنایت فرمائے ۔

وحدت نیوز (ساہیوال) مجلس وحدت مسلمین ضلع ساہیوال کے سابق سیکریٹری جنرل ڈاکٹر قاسم علی تکفیری دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہید، مسلح دہشت گرد فرار ہونےمیں کامیاب،علاقے میں گشیدگی کاروباری مراکز بند، تفصیلات کے مطابق ساہیوال چک نمبر76/5Rمیں اپنی کلینک پر موجود ڈاکٹر قاسم علی اس وقت کالعدم تکفیری دہشت گرد جماعت کے کارندوں کی بربریت کا نشانہ بننے جب وہ کسی نامعلوم شخص کی فون کال کے بعد کلینک سے نکل کر چوک کی جانب جارہے تھے، شہید کے قریبی ذرائع کے مطابق انہیں کسی شخص نے فون پر کہاکہ آپ کے کچھ عزیز قریبی چوک پر اپ کے منتظر ہیں آپ وہاں آجائیں جیسے ہی ڈاکٹر قاسم اپنی کلینک سے باہر نکلے چند قدم کے فاصلے پر دو مسلح موٹر سائیکل سوار تکفیری دہشت گردوں نے انہیں تین گولیاں ماریں اور باآسانی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، شہید کا جسد خاکی پوسٹ مارٹم کے لئے سول اسپتال منتقل کردیا گیا ہے ، جہاں سے ان کی میت مرکزی امام بارک منتقل کی جائے گی جبکہ نماز جنازہ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا، واضح رہے کہ شہیدڈاکٹر قاسم علی سابقہ تنظیمی دورانیئے میں تین برس مجلس وحدت مسلمین کے ضلعی سیکریٹری جنرل کی حیثیت سے فرائض انجام دیتے رہے ، ان کا شمار ساہیوال کے معروف ڈاکٹرز میں ہوتا تھا، شہید نے پسماندگان میں ایک بیوہ اور تین بچوں کو سوگوار چھوڑا ہے ۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کی جانب سے خیرالعمل روڈ انچولی سوسائٹی میں شب یاد شہداء کا انعقاد کیا گیا۔ شب یاد شہداء سے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ حسن ظفر نقوی و علامہ احمد اقبال رضوی، مجلس علماء پاکستان کے مرکزی صدر علامہ مرزا یوسف حسین، علامہ فرقان حیدر عابدی، مجلس ذاکرین امامیہ پاکستان کے سربراہ علامہ نثار قلندری، ایم ڈبلیو ایم کراچی کے رابطہ سیکریٹری علامہ اظہر حسین نقوی نے خطاب کیا۔ شب یاد شہداء کی نظامت کے فرائض علامہ نقی نقوی اور علامہ مبشر حسن نے انجام دیئے۔ شب یاد شہداء میں معروف منقبت خواں شجاع رضوی اور شادمان رضا نے ترانہ شہادت پیش کیا۔ پروگرام کے آغاز میں تلاوت کے فرائض مولانا احسان دانش جبکہ آخر میں دعائے سلامتی امام زمانہ عج ایم ڈبلیو ایم سندھ کے سیکریٹری جنرل مولانا مقصود ڈومکی نے پڑھی۔ جعفریہ الائنس کے سینئر نائب صدر علامہ حسین مسعودی، ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی رہنما علامہ دوست علی سعیدی، ڈویژنل رہنما علامہ نشان حیدر، علامہ صادق جعفری سمیت لوگوں کی کثیر تعداد شہداء کی یاد منانے کیلئے پروگرام میں شریک تھی۔

شب یاد شہداء کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے  کہا کہ مشرق وسطیٰ سمیت دنیا بھر میں امریکی صہیونی بلاک کی شکست یقینی ہے، مسلسل کمزور ہوتا ہوا امریکی اسرائیلی بلاک نابودی کے قریب ہے، شام و عراق میں امریکا نواز تکفیری دہشت گردوں کی شکست اسرائیل کی نابودی کا پیش خیمہ ہوگا، پاکستان کو امریکا نواز تکفیری دہشت گردوں کی آماجگاہ نہیں بننے دیں گے، ملت جعفریہ کو امریکا نواز تکفیری دہشت گردوں کا راستہ روکنے کی سزا دی جا رہی ہے، ملت جعفریہ تکفیری دہشت گردوں کا راستہ نہ روکتی تو پاکستان حلب و موصل بن چکا ہوتا، پاکستان میں امریکا نواز تکفیری دہشت گردوں کو کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے، ملک کو قائد و اقبال کا پاکستان بنا کر رہیں گے، تکفیری دہشت گردوں کو نہ پہاڑوں میں چھپنے دیں گے نہ شہروں میں، تمام محب وطن حلقوں سے مل کر حکمرانوں کو دہشت گردوں کے خلاف کارروائی پر مجبور کریں گے، امت مسلمہ کے دشمن مراکز وائٹ ہاؤس و تل ابیب سقوط کے قریب ہیں، پاکستان کو امریکی بلاک و چنگل سے نکال کر رہیں گے، پاکستان کو امریکی بلاک سے نکالنا تمام محب وطن حلقوں کی ذمہ داری ہے، نواز حکومت بے گناہ شیعہ سنی لاپتہ شہریوں کو فی الفور بازیاب کرائے، بے گناہ لاپتہ شیعہ سنی شہریوں کو بازیاب نہ کرایا گیا تو ایوانوں کا گھیراؤ کرسکتے ہیں۔

علامہ حسن ظفر نقوی کا کہنا تھا کہ حسینیت کی حمایت سے روکنے والی سیاسی جماعتوں کو نہیں مانتے، شیعہ قیدیوں کے ساتھ متعصبانہ سلوک ختم کیا جائے، محب وطن ملت جعفریہ ہر صورت پاکستان و اسلام کا دفاع جاری رکھے گی، نام نہاد مذہبی جماعتوں کو یمن، بحرین، عراق، پاکستان میں دہشت گردی کیوں نظر نہیں آتی، شام سے بھاگنے والے بھگوڑے تکفیری دہشتگردوں کو پاکستان لانے کی سازش کی جا رہی ہے، نام نہاد مذہبی جماعتیں حلب کے بعد موصل میں تکفیری دہشتگردوں کی شکست کا نوحہ پڑھنے کیلئے تیار رہیں، شیعہ سنی اتحاد کے ذریعے فرقہ واریت کی سازش کو ناکام بناتے رہیں گے، شیعہ سنی مسلمان حلب کی طرح ہر جگہ امریکہ نواز تکفیری دہشت گردوں کو شکست دیتے رہیں گے۔

 علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا کہ ملت جعفریہ کیخلاف لگائی گئی دہشت گردی کی آگ پورے ملک میں پھیل چکی ہے، شیعہ قتل عام پر خاموش رہنے والے ارباب اختیار ہی ملک میں دہشت گردی کے بحران کے ذمہ دار ہیں، امریکی ایما پر تکفیری دہشت گرد عناصر ملت جعفریہ کو نشانہ بنا رہے ہیں، دہشت گرد عناصر کا ملت جعفریہ کو نشانہ بنانا حکومتی و ریاستی ارادوں کی مجرمانہ غفلت کا کھلا ثبوت ہے، کالعدم دہشت گرد جماعتوں کی فعالیت نیشنل ایکشن پلان کی کامیابی کا دعویٰ کرنے والوں کے منہ پر طمانچہ ہے، ملت جعفریہ پاکستان دشمن تکفیری دہشت گرد عناصر کے امریکی عزائم کو ناکام بناتی رہے گی۔

علامہ مرزا یوسف حسین نے کہا کہ دہشت گردی کے باوجود ملت جعفریہ ملکی سلامتی و ترقی میں کردار ادا کرتی رہیگی، 39 ملکی عسکری اتحاد دہشت گردی کیخلاف نہیں، امریکی مفاد کے تحفظ کیلئے ہے، حکمرانوں کو دہشت گردوں کی سہولت کاری و سرپرستی کا جواب دینا ہوگا، حکومتی و ریاستی اداروں کی صفوں میں موجود کالی بھیڑیں ملت جعفریہ کیخلاف سازشوں میں مصروف ہیں۔

 علامہ فرقان حیدر عابدی نے کہا کہ ہزاروں شہداء وطن پر قربان کرنے کے باوجود ملت تشیع نے ہمیشہ صبر کا دامن تھامے رکھا، وطن کی محافظ ملت تشیع کو دیوار سے لگانا ملک دشمنی ہے، علامہ نثار قلندری نے کہا کہ ملت جعفریہ ہزاروں شہادتوں کے ساتھ ملک کی بقاء و سلامتی کا فریضہ انجام دے رہی ہے، نیشنل ایکشن پلان کے باوجود ملت تشیع کے قتل عام سلسلہ جاری رہنا سوالیہ نشان ہے، اسلام و پاکستان کے تحفظ کیلئے شہادتیں دینا ملت جعفریہ کیلئے باعث افتخار ہے۔ علامہ اظہر نقوی کا کہنا تھا کہ عالمی استکبار نے اپنے داعشی ایجنٹوں کے ذریعے مشرق وسطیٰ پر قبضہ کا جو خواب دیکھا تھا وہ چکنا چور ہوچکا ہے، انشاء اللہ ولی امر مسلمین امام خامنہ ای کی رہبری میں عالم اسلام متحد ہے اور ہر محاذ پر استکباری قوتوں کو شکست ہوگی۔

وحدت نیوز(کوہاٹ) وحدت یوتھ پاکستان شعبہ تربیت کے تعاون سے ضلع کوھاٹ میں جوانوں کے لئے معارف اسلامی دروس کا سلسلہ شروع کرے گی. اس سلسلے کا پہلا پروگرام 9 فروری بروز جمعرات 2017 کو منعقد ہو گا. ساتھ ساتھ جوانوں میں صحت مند سرگرمیوں کے فروغ کے لئے رواں مہینے میں کرکٹ ٹورنامنٹ کے انعقاد کا بھی فیصلہ کیا گیا. یہ پروگرام مرکزی وحدت یوتھ سیکریٹری ڈاکٹر یونس حیدری کے دو روزہ دورہ کوھاٹ کے دوران ضلعی سیکریٹری جنرل مولانا سید مرتضی عابدی سے ملاقات میں طے پایا گیا. اس موقع پر صوبائی سیکریٹری تربیت مولانا ذولفقار علی حیدری بھی موجود تھے۔

وحدت نیوز (قم) مجلس وحدت مسلمین شعبہ قم کی جانب سے ایک تقریری مقابلے کا انعقاد ہوا جس میں حوزہ علمیہ قم کے 17 طلباء نے حصہ لیا. مقابلے میں پہلی 5 پوزیشن لینے والے طلباء کا اعلان کیا گیا ،پہلی پوزیشن آغا مختار حسین،دوسری پوزیشن آغاعلی حسنین،تیسری پوزیشن آغا قربان علی حسینی،چوتھی پوزیشن آغا رضوان جعفری اور پانچویں پوزیشن آغا علی حسین جتوئی  نے حاصل کی،پروگرام میں حوزہ علمیہ قم کے طلباءاور علمائےکرام نے کثیر تعداد نے شرکت کی،آخر میں ایم ڈبلیوایم  شعبہ قم کے مسئول حجتہ اسلام ڈاکٹر گلزاراحمد جعفری نے طلباء اور مہمانوں کا شکریہ ادا کرنے کے ساتھ ساتھ یہ کہا کہ  انشاءاللہ مستقبل قریب میں ممبر حسینی علماے حقہ کی دسترس میں ہو گا. اور جلد ہی پررونق تقریب تقسیم انعامات کا انعقاد کیا جائے گا اور ناصر ملت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کےدست مبارک سے دیئےجائیں گے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے یوم یکجہتی کشمیر کے موقعہ پر ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی میڈیا سیل سے جاری بیان میں کہاہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے بڑھتے ہوئے مظالم پر اقوام عالم کی خاموشی اس حقیقت کی عکاس کہ مسلمانوں کے مسائل سے ان نام نہاد انسانی حقوق کے ٹھکیداروں کو کوئی غرض نہیں۔بھارت کی بڑھتی ہوئی جارحیت اور پاکستانی سرحدوں کی مسلسل خلاف ورزی بھارتی فوج کی بربریت سے دنیا کی نظریں ہٹانے کی کوشش ہے۔انہوں نے کہا مقبوضہ کشمیر کو بھارت کے غاصبانہ تسلط سے آزاد کرانے کے لیے عالمی قوتوں کو کردار ادا کرنا ہو گا۔جب تک مسئلہ کشمیر کا پرامن اور کشمیر ی عوام کی امنگوں کے مطابق حل نہیں نکلتا تب تک پورے خطے کی سلامتی کو غیر یقینی صورتحال کا سامنا رہے گا ۔ہندوستانی حکومت مقبوضہ کشمیر میں ریاستی جبرکے ذریعے حق خود ارادیت کی آواز کو دبانا کی کوششوں میں مصروف ہے۔بنیادی حقوق کے اس استحصال پر اقوام متحدہ کو اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ کچھ مخفی قوتیں گلگت بلتستان اور کشمیر کے حوالے سے شکوک شبہات پیدا کر کے ہمیں داخلی انتشار کا شکار بنانا چاہتی ہیں ۔ہم ان بیرونی طاقتوں سے ہوشیار رہنا ہو گا۔ گلگت بلتستان اور کشمیر پاکستان کے عضوِ بدن ہیں جنہیں کبھی جسم سے جدا نہیں کیا جا سکتا ۔انہوں نے کہا کہ ہندوستانی وزیر اعظم نریندد مودی کی رگوں میں پاکستان دشمنی سرایت کر چکی ہے۔پاکستان کے خلاف لغوا ور بے بنیاد پروپیگنڈہ کے ذریعے اقوام عالم کو گمراہ کرنے کی خواہش وہ کبھی پوری نہیں کر سکیں گے۔انہوں نے کہا کشمیرپاکستان کی شہ رگ ہے جس پرکسی بھی ملک کو اس پر ہاتھ ڈالنے کی قطعاََ اجازت نہیں۔پاکستان کے خلاف کسی بھی بیرونی جارحیت کو ناکام بنانے کے لیے پوری قوم پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مسئلہ کشمیر کو عالمی فورمز پربھرپور انداز سے اٹھایا جائے اور کشمیریوں کی آواز کو ان تک پہنچایا جائے۔

وحدت نیوز (مظفرآباد) اس وقت بھارت کی سات لاکھ سے زیادہ فوج مقبوضہ کشمیر میں موجود ہے۔ بھارتی افواج نے ظلم وجبر کا ایسا کوئی ہتھکنڈہ نہیں چھوڑا جو بے گناہ اور بے سروسامان کشمیری عوام پر آزمایا نہ گیا ہو لیکن کشمیری عوام جرات، پامردگی اور حوصلے سے اپنے موقف پر قائم ہیں۔ انہوں نے اپنے نصب العین کونہیں چھوڑا۔ وہ کسی بھی صورت میں اپنے موقف سے دستبردار نہیں ہونگے۔5 فروری کو پاکستان اور آزادکشمیر میں یوم یکجہتی کشمیر اس عہد کی تجدید ہے کہ کشمیر ی عوام اپنی آزادی کی جدوجہد اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک ساری ریاست کا آزاد ہو کر پاکستان کے ساتھ الحاق نہیں ہو جاتا۔کشمیری مسلمانوں نے قیام پاکستان سے قبل ہی اپنا مستقبل نظریاتی طور پر پاکستان کے ساتھ وابستہ کر دیا تھا۔ ہمیں اس تاریخی فیصلے پر فخر ہے کیونکہ اہل پاکستان نے آزمائش اور مشکل کے ہر لمحے میں کشمیری عوام کو کبھی تنہا نہیں چھوڑا۔ زلزلہ ہو یا سیلاب، بھارتی جارحیت ہو یا کوئی اور آفت سماوی پاکستانی عوام کشمیریوں کے ساتھ جس محبت اخوت، ہمدردی اور تعاون کا مظاہرہ کرتے ہیں اس سے یہ ثابت ہو تا ہے کہ 1947ء کو الحاق پاکستان کا فیصلہ ایک احسن قدم تھاان خیالات کااظہار سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آزادکشمیر سیدتصورحسین نقوی جوادی نے یوم یکجہتی کے کشمیر کے حوالے سے ریاستی دفتر میں منعقدہ تقریب سے خطاب میں کیا. ریاستی سیکرٹری جنرل کاکہناتھاکہ8جولائی 2016کے بعد مقبوضہ کشمیر میں جدوجہد آزادی نے نئی کروٹ لی ہے۔ برہان مظفر وانی شہید کے مشن کو لے کر نوجوان نسل سر بکف ہو گئی ہے۔ اس تحریک میں مقبوضہ کشمیر کے عوام نے 6 ماہ کے طویل کرفیو کا سامنا کیا۔ پندرہ سو کے لگ بھگ نوجوان شہید، 20 ہزار زخمی اور ایک ہزار تک نوجوان کلی یا جزوی طور پر بصارت سے محروم ہو چکے ہیں۔ لیکن ان کے عزم و حوصلے کمزور نہیں ہوئے۔ کشمیری عوام کے دل و دماغ سے موت کا خوف ختم ہو چکا ہے۔

سیدتصورحسین نقوی جوادی کاکہناتھا کہ ہم بھارت پر واضح کرتے ہیں کہ وہ کشمیریوں کے بنیادی حق،حق خودارادیت میں رکاوٹ نہ بنے بلکہ سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مذاکرات کے ذریعے اس مسئلہ کو حل کرے۔کشمیری عوام گزشتہ 70برس سے جاری آزادی کی تحریک اور حق خودارادیت کے حصول کیلئے بے پناہ قربانیاں دیتے چلے آ رہے ہیں۔کشمیری قوم اسلام کی سربلندی، پاکستان کی سلامتی، استحکام اور تکمیل پاکستان کیلئے اپنی جد و جہدجاری رکھے گی۔پاکستان اور آزاد کشمیر کے عوام اپنے مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی امداد سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گے۔مسئلہ کشمیر پر کشمیر ی عوام کا موقف بالکل واضح اور دو ٹوک ہے جس میں کوئی ابہام نہیں ہے۔کشمیری عوام ریاست جموں و کشمیر کو ناقابل تقسیم وحدت سمجھتے ہیں۔

انہوں نے  کہا  ہم یہ واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ کشمیری عوام کیلئے وہی حل قابل قبول ہو گا جو کشمیری عوام کی خواہشات اور اقوام متحد ہ کی قراردادوں کے مطابق ہو گا اور یہی اس کادیر پا اور پائیدار حل ہو گا اہل پاکستان کی طرف سے اہل کشمیر کے ساتھ ہر سال5فروری کو یوم یکجہتی کا اظہار پوری قوم کے لیے ایک ایسا اثاثہ ہے جوکشمیر ی عوام کو بھارت کے تسلط کے خلاف اور اپنے عالمی سطح پر تسلیم شدہ حق خودارادیت کی جدوجہد میں نیا جوش وولولہ اور نئی تقویت دیتا ہے۔ پاکستان کے عوام اور ریاست جموں و کشمیر کے عوام کا تعلق کسی لالچ اور کاروبار کی بنیاد پر نہیں بلکہ یہ ایسا روحانی اور مذہبی تعلق ہے جس کی پائیداری کو کوئی بھی ملک یا طاقت چیلنج نہیں کر سکتی۔اسی وجہ سے تقسیم برصغیر کے نتیجہ میں پاکستان 14اگست 1947کو معرض وجود میں آیا مگر کشمیری عوام نے 19جولائی 1947کو قرارداد الحاق پاکستان منظور کر کے اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کر لیا اور جب پاکستان دنیا کے نقشے پر نمودار ہو گیا تو جموں وکشمیر سے لاکھوں کی تعداد میں کشمیریوں نے پاکستان کی طرف ہجرت کی اور اپنے اس سفر میں تین لاکھ سے زائد کشمیریوں کو پاکستان سے محبت کے اظہار پر گولیوں کا نشانہ بنایا گیا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree