The Latest

وحدت نیوز (لاہور) سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے لاہور میں ضلعی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئےکہا ہے کہ حکومت الطاف حسین کو پاکستان لانے کیلئے سنجیدہ نہیں، سعودی عرب سے 39 ہزار پاکستانیوں کی بے دخلی قابل مذمت ہے، حکمران آئی جی سندھ کی باتوں پر دھیان دیں، کنٹرول لائن پر بھارتی اشتعال انگیزی امن دشمنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا پارلیمنٹ میں نہ آنا غیر جمہوری رویہ ہے، ریلوے کے کھلے پھاٹک آئے روز حادثات کا سبب بن رہے ہیں جبکہ خادم اعلی اربوں روپے ایک شہر کی میٹرو اور اورنج لائن پر خرچ کر رہے ہیں، ریلوے حادثات کی ذمہ داری خواجہ سعد رفیق پر عائد ہوتی ہے جو ریلوے کی اصلاح کی بجائے کرپٹ وزیراعظم کے دفاع میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ یہودی لابی کے ہاتھوں میں یرغمال ہے، عدالت حکمران خاندان کو اپنے اثاثے پاکستان منتقل کرنے کا حکم دے، پاناما کیس کے فیصلے کا وقت قریب آنے پر حکمران اور وزراء پر گھبراہٹ طاری ہے۔ صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا کہ سعودی عرب ٹرمپ کے انتہا پسندانہ اقدامات کی حمایت کرکے امت مسلمہ سے غداری کر رہا ہے، امریکہ، بھارت اور اسرائیل کی شیطانی ٹرائیکا دنیا کے امن کیلئے نقصان دہ ثابت ہوگی، اقوام متحدہ کنٹرول لائن پر بھارت کی اشتعال انگیزی کا نوٹس لے، بھٹو کی پھانسی کی وجہ بننے والی تمام شہادتیں سانحہ ماڈل ٹاون کے کیس میں موجود ہیں۔ سانحہ ماڈل ٹاون سے حکمران بچ نہیں سکتے۔ چیئرمین سنی اتحاد کونسل کا کہنا تھا کہ برطانوی حکومت پاکستان کے غداروں کو تحفظ دینے کی پالیسی ترک کرے اور پاکستان کے دشمن الطاف حسین کو پاکستان کے حوالے کرے، اپوزیشن جماعتیں انتخابی اصطلات کیلئے مشترکہ پالیسی اختیار کریں، کمر توڑ مہنگائی نے عوام کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔ ن لیگ کی حکومت اپنے انتخابی وعدے پورے کرنے میں ناکام ہو گئی ہے، پاناما کیس شریف خاندان کی سیاست کو ہمیشہ کیلئے دفن کر دے گا۔

وحدت نیوز (مظفرآباد) شب عاشور2009 مرکزی امام بارگاہ پیر سید علم شاہ بخاریؒ میں ہونیوالے خود کش حملے میں ملوث تین مرکزی ملزمان گرفتار امام بارگاہ پیر علم شاہ بخاری کے باہر 9 محرم الحرام 28 دسمبر 2009 کو خودکش دھماکہ میں 9 افراد کی شھادت ہوئی اور 54 افراد زخمی ہوئے تھے،شہداء میں ایک پولیس کانسٹیبل اور راہ گیر کے علاوہ سید علی امام نقوی،سید عصمت حسین نقوی،سید شہزادکاظمی،سید محمود الحسن نقوی اور سید عامر حسین بھاکری شہید ہوئے تھے۔گزشتہ روز مظفرآباد میں آزاد کشمیر پولیس کے ایڈیشنل ایس پی آصف درانی نے دیگر پولیس آفیسران کے ہمراہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ 9 محرم کے دھماکہ کے مرکزی ملزمان ملک محمد اشفاق(سریاں مظفرآباد)،محمد خاقان(ہٹیاں بالا)،عمر فاروق شاہ(نیلم ویلی) کو گزشتہ دنوں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ تینوں کا تعلق دہشت گرد تنظیم سے ہے پولیس آفیسر نے بتایا کہ ملک اشفاق  دھماکے کے بعد اپنے خاندان کو شمالی وزیرستان لے گیا تھا۔پولیس کا مزید کہنا تھا کہ مزید کہنا تھا کہ آزاد کشمیر میں دہشت گردی کا نیٹ ورک شامل خان نامی شخص جو دھیر کوٹ کا رہاشی ہے چلا رہا ہے۔ملک محمد اشفاق اس کا قریبی ساتھی ہے اب شامل خان کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ جواینٹ انٹروگیشن ٹیم تشکیل دے دی گی ہے جس کی تفتیش کے بعد مزید انکشافات متوقع ہیںجے آی ٹی میں حساس ادارے بھی شامل ہونگے۔

اس پریس کانفرنس پر اپنارد عمل دیتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین آزادکشمیر کے رہنماوں علامہ سیدتصور حسین نقوی الجوادی ،علامہ طالب حسین ہمدانی،مولانا زاہد حسین کاظمی،مولانا مجاہد کاظمی،مولانا حمید حسین نقوی،مولانا سید فضائل حسین نقوی،سید محسن رضا جعفری ایڈووکیٹ،سید عاطف ہمدانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ دیر آید پر انتظامیہ وپولیس کی اچھی کوشش ہے جسے ہم سراہتے ہیں لیکن اس کے ساتھ یہ خدشہ بھی موجود ہے کہ ان جنونی دہشتگردوں! جنھوں نے حرمت والے مہینہ کے تقدس کو پائمال کیا اور انسانی جانوں کا اتلاف بھی ہوا،کو کہیں سزا سے بچانے کی کوششیںنہ ہورہی ہوں لہذا اعلی عدلیہ سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ ارض مقدس کو بے گناہوں کے خون سے نہلانے والے ان جنونی دہشتگردوں کو نہ صرف کیفر کردار تک پہنچائیگی بلکہ انوسٹیگیشن کے نتیجے میں معلوم ہونے والے نیٹ ورک کی تمام کڑیوں کو جوڑ کر ان کے سرپرستوں کوبھی عوام کے سامنے بینقاب کرے گی۔انہوں نے کہا کہ شھداء کے سوگوار خانوادے آج بھی اپنے پیاروں کی یاد میں نہ صرف تڑپ رہے ہیں بلکہ بے چینی سے ان قاتلوں کی گرفتاری کا انتظار کررہے تھے اور اب ان کا انتظار ایک امید میں بدل چکا کہ اعلی عدلیہ ضرور ان کے پیاروں کے قاتل دہشتگردوں کو انجام تک پہچائے گی.

تواٹھاقوم کی کشتی کامحافظ بن کر ۔۔۔

وحدت نیوز(آرٹیکل) ’’پھر ایک وقت ایسا آیاکہ محل کے ایک ادنیٰ ملازم،جس کا کام مکھیاںمارناتھا اس نے مکھی مارنیوالی چھڑی سے مطلق العنان شہنشاہ جس کی جنبش ابرو ایران کاقانون بنتا تھا،جن کی بادشاہت کاڈھائی ہزار سالہ جشن منایا جا رہا تھاکی گردن پر زور سے مارا اور چلًا کے کہااس چھڑی سے میں نے آج بارہ مکھیاںماری ہے کاش تم تیرھویں مکھی ہوتی! شہنشاہ نے بے بسی سے ملازم کی طرف دیکھا،ٹھنڈی آہ بھری اور تھکے تھکے قدموں سے محل کی جانب چل دئیــ‘‘ میرا دوست مجھے ایک ایسی کہانی سنا رہا تھا جس پر یقین نہیں کیاجا سکتا مگر دوست کی آنکھوں میںشرارت یا مذاق کاعنصرنہیں تھا اور ویسے بھی وہ دوست انتہائی راست گو  شخص تھا۔

جی ہاں یہ سچی کہانی ایران کے شہنشاہ رضاشاہ پہلوی کی ہے جس کی فولاد جیسے مضبوط بادشاہت کو ایک بوریا نشین نے خاک میںملا دیا اور  وہ بادشاہ جو اپنے ہاتھ کی گھڑی کو درست کرنا توہین سمجھ کے ملک کے کیلنڈرمیں ردو بدل کرتاتھا اس پرمحل کے اپنے ایک ملازم نے مکھیاں مارنے والی چھڑی سے حملہ کیا، انقلاب کے بعد اس چھڑی کی باقاعدہ نیلامی ہوئی ایک ایرانی سوداگر نے اس چھڑی کو اچھے خاصے دام میں خرید لیا۔

یہ گذشتہ صدی کی ناقابل یقین واقعات میںسے ایک ہے جب ایک درویش اور بوریانشین شخص نے خودکو خادم مغرب کہلانے والے شہنشاہ کی شہنشایت کو للکارا اور اس بتکوعوامی طاقت سے پاش پاش کر ڈالا،وہ شہنشاہ جو امریکی صدر کو اپنا باس کہتا تھا اور واشنگٹن کو ایران کا دارالحکومت،جس نے ایران میںموجود تمام ا مریکیوں کو سفارتی حیثیت دے دی تھی اس کا خیال تھا کہ امریکہ کی آشیرباد اسے اور اسکی حکومت کوقیامت تک محفوظ بنالیںگے،مگر جب بوریا نشیں خمینی نے اس کا بوریا بسترگول کروادیا تواسی امریکہ نے اسے پناہ دینے سے انکار کردیا ،  انتہائی کسمپرسی کی زندگی گذارتے ہوئے وہ بلآخربہادر شاہ ظفر کا شہرہ آفاق مصرع گنگناتے ہوئے مصر میں دفن ہو گئے۔

آج ایرانی قوم باوقار اور خودمختار قوم بن کے اپنے اس عظیم لیڈر کو سلام پیش کر رہے ہیں اور اس عظیم انقلاب کی چھتیسویںسالگرہ منا رہے جس نے ایران کا سر فخر سے بلند کیا، اگرآج دنیا نے ایران کو پرامن ،خودمختاراور غیرت مندقوم تسلیم کیا ہے تو اسی انقلاب کی مرہون منت ہے،آج اگر ایران پر کوئی عالمی اقتصادی پابندی نہیںہے تو،آج اسرائیل کی قبلہ اول پر ناجائز قبضے کو للکارنے والی واحد اسلامی ریاست ہے تو،آج دنیا میں اتحاد بین المسلمین کی داعی ہے تویہ سب اسی انقلاب کی مرہون منت ہے جو انیس سو اناسی میں بپا ہوا،جسے ناکام کرنے کے لئے اہل مغرب نے ایڑی چوٹی کا زور لگایا مگر اس مرد آہن کے پائے استقلال میں لغزش نہیں آئی۔

حکیم الامت  علامہ اقبال مرحوم سے کسی نے امامت کے بارے میں استفسار کیا،آپ نے اس کی حق میں دعا فرمائی کہ جن رازوں سے میں آشنا ہوں میری دعا ہے کہ حق تعالیٰ تجھ پر بھی وہ راز آشکار کرے، پھر امامت کی وضاحت کرتے ہوئے فرمایا
ہے وہی تیرے زمانے کا امام ِبرحق
جو تجھے حاضر و موجود سے بیزار کرے

کیا انیس سو اسی کی دہائی میں ایرانی قوم کو جن چیزوں پر فخر کرنی چاہئے تھی ان سے بیزار نہیں تھے؟کیا اس وقت کے سپرپاورز سے تعلقات  سے وہ قوم بیزار نہیں ہوئے؟ پھر آگے حضرت اقبال امامت کی مزیدتشریح کرتے ہوئے فرماتے ہیں:

موت کے آئنے میں دکھلا کر رخِ دوست
زندگی تیرے لئے اور بھی دشوار کرے

کیا آٹھ سالہ مسلط کردہ جنگ کے دوران وہاں کے نوجوانوں کے لئے زندہ رہنا دشوار بلکہ موت سے گلے لگانا آسان نہیں تھا؟
تاریخ گواہ ہے جہاں  بلند نگاہ،آہنی عزم والے مردقلندر نے قیادت کی ، وہاں شہنشائت کے بتوں کو سرنگوں کر دی۔
اس میںکوئی شک نہیں کہ قوموں کو زندہ رکھنے کے لئے روٹی،کپڑا۔مکان،مشین،فیکٹریاں،سڑکیں،موٹرویز،اورڈالرزضروری ہیں مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ انا۔ضمیر،اور عزت نفس بھی قوموں کے لئے آکسیجن کی حیثیت رکھتی ہے۔انقلاب اسلامی ایران نے دنیا کے مظلومین کو عزت نفس اور غیرت کا درس دیا۔
تو اٹھا قوم کی کشتی کا محا فظ بن کر
تیری تدبیر نے طوفان کا رخ موڑدیا

 تحریر: ممتاز حسین ناروی
(This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.)

وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ مبارک موسوی نے صوبائی سیکرٹریٹ میں دیگر رہنماوں علامہ ابوذرمہدوی ،علامہ حسن ہمدانی ،علامہ محمد اقبال کامرانی،علامہ نیاز بخاری،علامہ مظہر حسین ،رائے ناصر علی،راناماجد علی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں ملت جعفریہ کیخلاف ایک منظم انداز میں پھر سے ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے،ساہیوال ضلع میں دو ماہ کے اندر ہمارے دو انتہائی انسان دوست اور سماجی رہنما دہشتگردوں کے بربریت کا نشانہ بن چکے ہیں لیکن حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے کان پر جوں تک نہیں رینگی،نیشنل ایکشن پلان،آپریشن ضرب عضب اور فوجی عدالتوں کے قیام کے بعد ہم اس امید میں تھے کہ شائد اب ہمیں انصاف اور امن ملے گا لیکن حالات اس کے بالکل بر عکس ثابت ہوئے،نیشنل ایکشن پلان کے ذریعے گلگت بلتستان سے لے کر بلوچستان تک ہمارے خلاف انتقامی کارروائیاں شروع کی گئی ہیں،ہمارے بزرگ اور اتحاد بین المسلمین کے داعی علماء اور پرامن لوگوں کو بیلنس پالیسی کے تحت شیدول فور کے تحت ہراساں کیا گیا اور یہ عمل تاحال جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب ،سندھ اور دیگر علاقوں میں ہمارے علماء اور پرامن پڑھے لکھے نوجوانوں کو غائب کیا گیا،اور تاحال ان کے بارے میں کوئی پتہ نہیں کہ وہ زندہ بھی ہیں یا نہیں،فوجی عدالتوں میں من پسند مقدمات کو بھیجا گیا،ہمارے چوبیس ہزار سے زائد شہداء کے قاتلوں کا اب تک کوئی پتہ نہیں،ہمارے شہداء کے ورثاء اور ہم اس متعصبانہ عمل سے مایوس ہو چکے ہیں، پنجاب میں کالعدم دہشتگردوں کی نرسری جماعت کیخلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی اور ہمارا قتل عام اب بھی جاری ہے۔

علامہ مبارک موسوی نے حکمران اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم انصاف لینے کہا ں جائیں؟کیا بانیان پاکستان کے اولادوں کا یہ جرم ہے کہ انہوں نے اب تک قانون کو ہاتھ میں نہیں لیا،ملکی سلامتی و بقا کی خاطر ہر ظلم پر صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا،ایک دن میں ڈیڑھ سو سے زائد جنازوں کو اٹھایا لیکن ایک پتہ تک ہلنے نہیں دیا،ہمیں خبر ہے کہ ہمارے خلاف کارروائی کا ایجنڈا ان کو کہاں سے ملتا ہے،دہشتگردوں کی کمر توڑنے کے اعلان کے باوجود ہم پاراچنار،پنجاب،سندھ اور بلوچستان میں آئے روز لاشیں اٹھا رہے ہیں ۔

 انہوں نے کہا کہ ہم پنجاب کے وزیر اعلیٰ اور آئی جی پولیس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ساہیوال میں ڈاکٹر خالد بٹ اور ان کے صاحبزادے،ڈاکٹر قاسم شہید کے قاتلوں کیخلاف فوری کارروائی کرتے ہوئے گرفتار کرکے فوجی عدالتوں کے ذریعے ان شہداء کے ورثاء کو فوری انصاف دلایا جائے،ہم پنجاب میں ہونے والے مظالم پر خاموش نہیں رہیں گے،اگر صورتحال درست نہ ہوئی تو ہم پنجاب بھر میں سڑکوں پر آنے پر مجبور ہونگے۔

وحدت نیوز (سکردو ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کےصوبائی سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ صوبائی حکومت لفظی ہیرا پھیری اور تصویری سیشن کے ذریعے عوام کو گمراہ کرنے کی بجائے واضح کرے کہ 46ارب ڈالر کے منصوبے میں گلگت بلتستان کا کتنا حصہ ہے۔صوبائی حکومت سی پیک میں حصہ مانگنے والے عوام کو سی پیک کا دشمن بنا کر پیش کرنے سے گریز کرے۔ جی بی کے عوام سی پیک کے حامی ہیں لیکن اسکے ثمرات حاصل کرنا چاہتے ہیں جبکہ صوبائی حکومت سی پیک کے ثمرات کو پنجاب حکومت کی جھولی میں ڈال کر وفاق کے سامنے اپنی حیثیت بڑھانے کی کوشش کر رہی ہے۔ صوبائی حکومت وفاق کی خوشنودی کیلئے گلگت  بلتستان کے ساتھ دھوکہ نہ کرے۔

آغا علی رضوی نے کہا کہ صوبائی حکومت واضح کرے کہ سی پیک میں گلگت بلتستان کے لیے بجلی کے کتنے منصوبے شامل ہیں، صحت کے کتنے منصوبے ہیں ،کتنی سڑکیں ہیں، اکنامک زون کی ہیئت کیا ہے ، اور تعلیمی و فلاحی کتنے منصوبے شامل ہیں۔ پنجاب کے لئے سی پیک میں جتنے منصوبے شامل ہیں اس کا عشر عشیر بھی گلگت بلتستان کو مل جائے تو خطے کا نقشہ بدل رہا ہے لیکن ہماری حکومت جی بی سے زیادہ پنجاب کے وکیل بنی ہوئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم پنجاب کی ترقی کے دشمن نہیں بلکہ انصاف کا تقاضا کر رہے ہیں۔ جی بی میں سی پیک کے لئے حصہ مانگنے والوں کو علاقے کا دشمن سمجھنے کی ریت ختم ہو جانی چاہیے۔ اپنے قد کاٹھ بڑھانے کے لیے عوام کی تحقیر ناقابل برداشت ہے۔ ہم وفاقی حکومت سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ جی بی کے ساتھ مذاق کا سلسلہ بند کیا جائے اور سی پیک میں گلگت بلتستان کو متناسب حصہ دیا جائے۔

وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین سکردو سٹی کے سربراہ مولانا فدا علی ذیشان نے اپنے اخباری بیا ن میں کہا کہ حکومتی کارکردگی کا پول حالیہ برفباری نے کھول دی ہے۔سکردو بازار قبرستان کا منظر پیش کررہی ہے اور کئی دن گزرنے کے باوجود بازار سے لوگوں کا گزرنا مشکل ہے۔  اس سلسلے میں اب تک کسی ذمہ دار ادارے نے خاطر خواہ کام نہیں کیاجبکہ منتخب عوامی نمائندے شہروں میں عیاشیاں کرتے پھر رہے ہیں۔انہیں عوام کی کوئی پرواہ نہیں۔عوام حکومتی اداروں کی غفلت سے تنگ آچکے ہیں اور انکی نا لائقیوں سے نالاں ہیں۔ کئی جگہوں پر معلق پلوں کا ایک فٹ برف بھی برداشت نہ کر پانا جہاں محکمہ تعمیرات کے ذمہ داروں کی نا اہلی کو ثابت کرتی ہے وہیں ٹھیکیدار نواز حکمرانوں کی کرپشن کو بھی بے نقاب کررہی ہے۔ عوام کو چاہئے کہ جن لوگوں کو ووٹ دیکر ایوانوں میں پہنچائے ہیں ان کا گریبان پکڑیں ۔ یہ لوگ موسمی پرندوں کی طرح شہروں میں عیاشیاں کررہے ہیں اور عوام جان لیوا سردی میں بے آسرا ہیں۔ ڈپٹی جنرل سکریٹری  ایم ڈبلیو ایم سکردو مولانا ذوالفقار عزیزی نے کہا کہ حکمرانوں کو خدائی قہر سے ڈرنا چاہئے۔ کرپشن کے گنگا میں نہانے والوں کویاد رکھنا چاہئے کہ انکی حکمرانی چند دنوں کی ہے بہت کم عرصہ میں انہوں نے عوام میں واپس آنا ہے۔ ایسا نہ ہو کہ پھر عوام انکو کرپٹ ، عیاش اور لاپرواہ حکمرانوں کے نام سے یاد کریں۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ حب الوطنی کا تقاضہ یہ ہے کہ پاکستان سے دہشت گردی، کرپشن اور لاقانونیت کا خاتمہ کیا جائے، ہر وہ آواز جس سے تفرقہ کی بو آئے دشمن کی آلہ کار ہے،علماء کرام اتحاد و وحدت کے پیغام کا پرچار کرکے دشمن کی سازشوں کو ناکام بنائیں، آرمی چیف جنرل قمر باجوہ پاکستان کی سالمیت کی خاطر ملک کے اثاثوں پر حملے کرنے والے دہشت گردوں کیخلاف آپریشن کا آغاز کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی کابینہ کابینہ کے اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پر مولانا دوست علی سعیدی ،یعقوب حسین ،مولانا نقی علی ،آفتاب میرانی ،آصف صفوی ۔ناصر حسینی ،شفت لانگا،منور ساجدی اور مختار دایوسمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

علامہ مقصود علی ڈومکی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج موجودہ حالات میں ضروری ہے کہ پوری پاکستانی قوم اپنے وطن سے دہشت گردی، کرپشن اور لاقانونیت کے خاتمے کیلئے متحد ہو،جہاں کرپشن ملک کی جڑوں کو کھوکھلا کررہی ہے تو وہیں دہشت گردی کا شکار محب وطن عوام کو ظالموں کی صف میں کھڑا کرنے کی سازشیں ہورہی ہیں، انصاف کا تقاضہ تو یہ ہے کہ ظالم کو اس کے ظلم کی سزا دی جائے اور مظلوم کی داد رسی کی جائے، لیکن ہمارے ریاستی اداروں کا دستور ہی نرالہ ہے کہ بیلنس پالیسی کے نام پر محب وطن عوام کو دہشت گردوں کے برابر کھڑا کیا جارہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہمارے ریاستی ادارے پاکستان کی سلامتی چاہتے ہیں تو کالعدم جماعتوں کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کرتے ہوئے پاکستان سے دہشت گردی، کرپشن اور لاقانونیت کا خاتمہ کریں۔ ایم ڈبلیو ایم سیکریٹری جنرل نے آرمی چیف جنرل قمر باجوہ سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ پاکستان کی سالمیت کی خاطر ملک کے اثاثوں پر حملے کرنے والے دہشت گردوں کیخلاف آپریشن کا آغاز کریں، تاکہ وطن کو دہشت گردی سے نجات دی جاسکے، اور ملک کے باسی امن و سکون سے زندگی گزار سکیں۔

وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی نے پیپلزپارٹی کی ریلی پر فائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب کا امن وامان دن بدن خراب سے خراب تر ہوتا جا رہا ہے۔ حکمرانوں کی تمام تر توجہ سڑکیں اور پل بنانے پر مرکوز ہو کر رہ گئی ہے، جبکہ صوبے کے 10 کروڑ عوام کو حالات کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ اگلے سال انتخابات ہونے والے ہیں ایسے میں سیاسی جماعتوں کی ریلیوں پر حملے صورتحال کو مزید خراب کر دیں گے۔ حکومت عوام، تمام دینی وسیاسی جماعتوں اور ان کے رہنمائوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرے۔ انہوں نے کہا کہ ملتان، بہاولپور، لاہور سمیت صوبے بھر میں لاقانونیت کی انتہاء ہو چکی ہے۔ تھانہ کلچر کی اصلاحات وقت کی اہم ضرورت ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کی تمام تر کوششوں کے باوجود نہ تو امن وامان کی صورتحال میں بہتری آسکی ہے اور نہ ہی تھانہ کلچر کو عوام دوست بنایا جا سکا ہے۔ محکمہ پولیس پر سے عوام کا اعتماد اٹھ چکا ہے یہی وجہ ہے کہ لوگ اپنے ساتھ واردات ہونے کے باوجود پولیس کے پاس جانے سے کتراتے ہیں۔ جب تک صوبے میں تھانہ سسٹم کو بہتر بنانے کے لیے محکمے میں موجود کالی بھیڑوں کا قلع قمع نہیں کیا جائے گا اس ادارے میں بہتری نہیں آ سکتی۔ انہوں نے کہا کہ آئے روز اغوا برائے تاوان، چوری، ڈکیتی، اسٹریٹ کرائمز اور قتل وغارت گری کی وارداتوں سے قومی میڈیا بھرا نظر آتا ہے مگر شاید ایسی خبریں حکمرانوں کے لیے قابل توجہ نہیں۔ حکمرانوں کی ناکام پالیسیوں کے بدولت عوام کی زندگی عملاً اجیرن ہو چکی ہے۔ ملک وقوم کی ترقی وخوشحالی کے لیے امن وامان کی ناگفتہ بہ صورتحال کو بہتر کرنا ہوگا۔ انہوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ پیپلزپارٹی کی ریلی پر ہونے والی فائرنگ کی تحقیقات کرواتے ہوئے اصل حقائق سامنے لائیں اور ملوث ذمہ داران کے خلاف سخت ترین کاروائی کی جائے۔ کسی بھی شخص کو امن وامان کی صورتحال سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree