وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ پنجاب کے رہنماؤں کی تین روزہ تریتی و تنظیمی معرفت ولایت ورکشاپ جامعہ شہید مطہری ملتان میں منعقد ہوئی، ورکشاپ میں ملتان، لاہور،خانیوال،فیصل آباد،جھنگ،چنیوٹ،مظفرگڑھ،لیہ،بھکر،راجن پور،سرگودھا، خوشاب، لاہور،ساہیوال سمیت صوبے بھر کے کارکنوں نے شرکت کی۔ تربیتی ورکشاپ کا مقصد کارکنوں کی تنظیمی اور فکری تربیت کرنا تھا، ورکشاپ سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری، مرکزی سیکریٹری تربیت علامہ احمد اقبال ،مرکزی سیکریٹری سیاسیات ناصر شیرازی، مرکزی صدر آئی ایس او پاکستان تہور حیدری ،ایم ڈبلیوایم پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ سید اقتدار حسین نقوی، پنجاب کے ترجمان علامہ محمد اصغر عسکری، علامہ عسکری الہدایت، زاہد حسین مہدوی، علامہ حسن رضا ہمدانی،قاضی شبیر علوی ،قاضی نادر علوی، علامہ اظہر کاظمی   سمیت دیگر رہنماؤں کے خطاب کیا۔ رہنماؤں نے ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کی محافظ ہے ، پاکستان میں موجود مجلس وحدت مسلمین کے کارکنان ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے۔

وحدت نیوز(میلسی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری نے امام پیر شاہ بخاری میں مرکزی  مجلس عزاسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس وقت تکفیریت کی لپیٹ میں ہیں جن کو یہاں پر خود ہمارے اداروں نے پالے ان سفاک دہشتگردوں نے پاکستان کے ساٹھ ہزار سے زائد لوگوں کو شہید کیا، پشاور میں دہشتگردی کا جو مجرمانہ واقعہ ہوا، جس میں سینکڑوں بے گناہ معصوم بچے لقمہ اجل بنے، جن کو یہ نہیں پتہ تھا کہ ہمارا جرم کیا ہے، بے گناہوں کے خون سے ہولی کھیل کر دہشت گردوں نے ریاستی رٹ کو چیلنج کیا ہے ہم ان عظیم شہداء کے دکھ کو محسوس کرتے ہیں کیونکہ ہمیں بسوں سے اتار کر شناختی کارڈ دیکھ دیکھ کر مارا گیا، ہمارے بچے، خواتین، نوجوان، ڈاکٹرز، انجینیئرز، وکلا، ادیب، پروفیسرز، بزنس مین، مارے گئے لیکن ستم ظریفی یہ ہے کہ ہم سوا سو لاشیں لے کر ٹھٹھرتی سردی میں سڑکوں پر ان ریاستی اداروں اور حکمرانوں کے ضمیر کو جھنجھوڑنے کے لئے بیٹھے رہے اور پاکستان کو محفوظ کرنے کی صدا و فریاد بلند کرتے رہے مگر حکمرانوں اور ریاستی اداروں کی کانوں پر جوں تک نہیں رینگی۔

 

انہوں نے کہا ہم بارہا یہ کہتے رہے یہ تکفیری سوچ ایک ناسور ہے، آگ ہے، اس کو بروقت ریاستی طاقت کے ساتھ روکا جائے، اگر یہ آگ پھیل گئی تو سب کو جلا کر راکھ دے گی، یہ جہادی تکفیری ہیں جو اپنے سوا سب کو کافر اور مشرک سمجھتے ہیں، ان کا نشانہ ہر مکتب فکر بنا، شیعہ، سنی، اقلیتی برادری، افواج پاکستان، پولیس حساس اداروں کے ملازمین، صحافی، خواتین، بچے سب ان کے ظلم و بربریت کا نشانہ بنے، پشاور میں مولانا حسن جان نے خودکش حملوں کیخلاف جمعہ کے خطبے میں فتویٰ دیا اتوار کو اُن کو شہید کر دیا گیا، لاہور میں علامہ ڈاکٹر سرفراز نعیمی کو ان تکفیریوں نے دہشت گردی کے خلاف فتویٰ دینے پر شہید کر دیا لیکن ہمارے ادارے اور حکمران خاموش تماشائی بنے رہے۔

 

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ تکفیریت ایک آئیڈیالوجی ہے اس سے مسلم امہ کو مقابلہ کرنا ہے اور اسلام کو ان خارجی گروہ سے محفوظ کرنا ہے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ وطن عزیز میں ان دہشت گردوں کیخلاف ملک گیر آپریشن کیا جائے، ملک کے چپہ چپہ میں چھوٹے چھوٹے وزیرستان موجود ہیں، ایک جامع انٹیلیجنس کے بنیاد پر ان دہشتگردوں کیخلاف آپریشن کیا جائے اور ان کے فنانسرز، سہولت کاروں کو بنا کسی سیاسی مفادات کے قانوں کے گرفت میں لایا جائے اور فوجی عدالتوں کو فوری فنکشنل کرکے ان درندوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ عدالتی نظام میں جج کے سامنے کوئی انسان قتل ہو اور اگر کورٹ میں کوئی گواہ پیش نہ ہوا تو وہ قاتل بری ہو جائے گا، یہ ہمارا نظام انصاف ہے، کیا ایسے معاشرے میں امن کا قیام ممکن ہے؟ ہرگز نہیں جب تک ہم ایسے فرسودہ نظام کو جڑ سے نہیں اکھاڑ پھینکیں گے، معاشرتی برائیوں کا خاتمہ ممکن نہیں۔

 

انہوں نے اقوام متحدہ اور یورپی یونین کی جانب سے پھانسی کیخلاف اپیل کو پاکستان کے سلامتی اور دہشتگردوں کیخلاف جنگ میں مداخلت قرار دیتے ہوئے کہا یہ نام نہاد ہیومن رائٹس چمپینئز کو ڈرون حملے نظر نہیں آتے؟ لیبیا اور عراق میں محض جھوٹ کے بنیاد پر جنگ مسلط کر کے لاکھوں مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا اس وقت یہ کہاں تھے؟ مصر اور بحرین میں جمہوریت کا نعرہ بلند کرنے والوں کا قتل عام کیا گیا اور اس وقت بھی جاری ہے وہ ان کو نظر نہیں آتے؟ سعودی عرب میں ہر ہفتے کسی نہ کسی پاکستانی کا سر قلم ہوتا ہے کبھی ان کے بارے میں کچھ کہا؟ انہی تکفیری دہشت گردوں کو قطر سمیت مختلف عرب ملکوں میں ٹریکنگ سینٹر قائم کر کے مسلمان ممالک میں خونریزی کے لئے بھیجے جاتے ہیں اور اس کے پیچھے یہی طاقتیں ہوتی ہیں، اب پاکستانی قوم کی دہشت گردوں کیخلاف بیداری اور اتحاد نے ان بیرونی دشمنوں کی نیندیں حرام کر دی ہیں، ان کو اپنا مستقبل تاریک نظر آ رہا ہے، اگر ان مغربی ممالک کو اتنا دکھ ہے تو ان تکفیریوں کو اوپن ویزے کا اعلان کر کے وہاں بسایا جائے، پاکستان میں اب کسی شرپسند اور دہشت گرد کے لئے جگہ موجود نہیں انشااللہ اب پاکستان کی سلامتی سے کھیلنے والوں کو مزید برداشت نہیں کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ اس پاک دھرتی کے لئے جس طرح ہمارے آباوُاجداد نے جانی مالی قربانیاں دی ہے، اس وقت بھی ہم اپنے وطن کی سلامتی اور بقاء کے لئے سر بکف تیار ہے اور کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین نے پاراچنار میں مصالحتی کردار ادا کرنے کیلئے علامہ شیخ صلاح الدین کی قیادت میں 8 رکنی کمیٹی تشکیل دیدی ہے۔ اسلام آباد میں علامہ شیخ صلاح الدین کی زیرصدارت ایم ڈبلیو ایم کی شوریٰ عالیٰ کا دو روزہ اجلاس ہوا جس میں پاراچنار کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں علامہ حیدر علی جوادی، علامہ امین شہیدی، علامہ ناصرعباس جعفری، ناصرعباس شیرازی، علامہ شبیرحسین بخاری،علامہ اقبال بہشتی،علامہ حیدرعباس عابدی، اکبر علی،علامہ ہاشم موسوی،  رائےعلی رضا بھٹی، آل محمد جعفری،علامہ مقصود ڈومکی، علامہ مختار امامی اور علامہ سبطین حسین الحسینی سمیت شوریٰ عالی کے دیگر ارکان شریک تھے۔ اجلاس میں مجلس وحدت مسلمین کی مجموعی مذہبی و سیاسی سرگرمیوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، گلگت بلتستان کے آئندہ انتخابات کے حوالے سے حکمت عملی مرتب کی گئی،  اجلاس کی خاص بات پاراچنار کی صورتحال تھی جس کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ شوریٰ عالی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ علامہ شیخ صلاح الدین پر مشتمل آٹھ رکنی کمیٹی آئندہ چند روزہ میں پاراچنار کا تفصیلی دورہ کریگی، کمیٹی کے ارکان پاراچنار کی مختلف شخصیات سے ملاقاتیں کرینگے اور مسائل کے حل میں اپنا بھرپور کردار ادا کرینگے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے اعلیٰ اختیاراتی ادارے مرکزی شوریٰ عالی کا اجلاس مرکزی سیکریٹریٹ  اسلام آباد میں شروع ہو گیا ہے، اجلاس دو روز جاری رہے گا، جس میں ملک بھر سے شوریٰ کے علماء اور ٹیکنوکریٹ اراکین شریک ہیں ، اجلاس کے پہلے سیشن کی صدارت بزرگ عالم دین اور رکن شوریٰ عالی حجتہ السلام علامہ حیدر علی جوادی نے جبکہ مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری، علامہ امین شہیدی ، علامہ حیدرعباس عابدی ،علامہ اقبال بہشتی،علامہ مظاہر موسوی،علامہ ہاشم موسوی، آل محمد جعفری، علامہ سبطین حسینی، علامہ مختار امامی اور علامہ مقصود ڈومکی اجلاس میں شریک ہیں ،اس اجلاس میں قومی سیاسی صورتحال خصوصاً سانحہ پشاورکے تناظر میں پیش آنے والے حالات و واقعات، گلگت بلتستان انتخابات اور پنجاب بھر میں جاری ایم ڈبلیوایم کے خلاف حکومتی اقدامات پر تفصیلی بحث کی جائے گی ۔

وحدت نیوز(گلگت) دہشت گردوں اور قاتلوں سے چشم پوشی کرنے سے علاقے میں امن کا قیام صرف ایک خواب ہے۔شاہراہ قراقرم پر بیگناہ انسانی جانوں سے خون کی ہولی کھیلنے والے درندوں کی پھانسی سے ہی انصا ف کاتقاضہ پورا ہوگا اور علاقے میں امن قائم ہوگا۔کوئی غلط فہمی میں نہ رہے کہ ہم امن کے بدلے شاہراقراقرم پر ہونے والی دہشت گردی سے چشم پوشی کریں گے۔ دہشت گردوں کی گرفتاری کے مطالبے سے دہشت گردوں کی سپورٹ کرنے والوں کی بے چینی کا شدید لازمی امر ہے۔

 

ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے اپنے ایک بیان میں کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم روز اول سے دہشت گردوں کی علی الاعلان مذمت کرتے رہے ہیں ہمیں کسی دہشت گرد سے کوئی ہمدردی تھی،ہے اور نہ رہے گی اور نہ ہی کسی دہشت گرد کو آج تک سپورٹ کیا ہے۔گلگت بلتستان میں کچھ عناصرنے دہشت گردوں کی پشت پناہی کیلئے کمر کسی ہوئی ہے اور یہی عناصر گلگت بلتستان میں کبھی طالبان کی حمایت میں بیانات دے رہے ہیں تو کبھی داعش کی حمایت میں شہر میں وال چاکنگ کروارہے ہیں۔ حکومت ایسے عناصر کی نگرانی کرے جن کے بالواسطہ یا بلاواسطہ دہشت گردوں کے ساتھ تعلقات استوار ہیں۔مئی 1988 میں گلگت بلتستان میں قتل و غارت کا جو بازار گرم کیا گیااور انہی عناصر نے قاتلوں کی مذمت میں آج تک ایک بیان جاری نہیں کیا بلکہ قاتلو ں کی حمایت میں کمر بستہ ہوگئے۔انہوں نے فورس کمانڈر سے مطالبہ کیا کہ گلگت بلتستان کے امن کو سبوتاژ کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کریں اور دہشت گردوں اور ان کی حمایت کرنے والوں کو بے نقاب کریں۔

وحدت نیوز (پشاور) مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ سید وحید عباس کاظمی نے کہا ہے کہ دہشتگردی کی اتنی بڑی کارروائی کے باوجود پشاور میں دہشتگردوں کیخلاف کارروائی نہ کرنا سمجھ سے بالاتر اور قابل تشویش ہے، وحدت ہاوس پشاور سے جاری اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ سانحہ پشاور کے بعد سزائے موت کے منتظر مجرموں کو پھانسی کی سزائیں دینا اور ملک کے مختلف حصوں میں دہشتگردوں کیخلاف فورسز کی کارروائیاں خوش آئند ہیں، تاہم جس شہر میں دہشتگردی کی اتنی سفاکانہ اور ظالمانہ کارروائی کی گئی وہاں شدت پسندوں کیخلاف آپریشن نہ کیا جانا سمجھ سے بالاتر ہے، انہوں نے کہا کہ سانحہ پشاور پر پوری قوم اب تک سوگ اور غم کی کیفیت سے نہیں نکل پائی، اس سانحہ کے بعد پوری قوم کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ وطن عزیز کو دہشتگردوں سے پاک کیا جائے، لہذا مرکزی حکومت بلخصوص اور پی ٹی آئی کی صوبائی بھی اس حوالے سے اپنا مثبت رول ادا کرے اور دہشتگردوں کو چھپنے یا بھاگنے کا موقع بھی فراہم نہ کیا جائے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree