The Latest
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ملک کے ممتاز ذاکرین،علماء اور خطباء کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے پُرامن حالات کو سن اسّی کی دہائی کی طرف موڑا جا رہا ہے۔مٹھی بھر متشدد عناصر ملک میں مذہبی منافرت کو ہوا دے کر ملک و قوم کے امن و سلامتی کو دائو پر لگانا چاہتے ہیں۔مفتیان اور متعصب شخصیات کی سرپرستی میں اشتعال انگیز ریلیاں اور گلی محلے میں تکفیریت کے نعرے بلند کر کے ساری دنیا کو یہ باور کرانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ پاکستانی قوم غیر مہذب اور مذہبی جنونی ہے۔مسلکی ریلیوں میں متشدد فکر عناصر کو شامل کر کے امام بارگاہوں اور مساجد پر حملے کرائے جاتے ہیں جو عبادات گاہوں کے تقدس کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حالات کو سازگار رکھنے کے لیے طویل جدوجہد اور انگنت قربانیاں دینی پڑتی ہیں لیکن خرابی میںایک منٹ نہیںلگتا۔جو عناصر ملک کے حالات کو خرابی کی طرف لے جانا چاہتے ہیں وہ ملک و قوم کے دشمن ہیں۔ملت تشیع کے مجتہد عظام نے اہل سنت کے مسلمہ مقدسات کی توہین کو واضح طور پر حرام قرار دیا ہے۔قوم کے کسی غیر ذمہ دار فرد کے انفرادی عمل یا نامناسب اظہار رائے کو بنیاد بنا کر پوری ملت کو نشانہ بنانا کسی بھی اعتبار سے درست نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ''پیام پاکستان'' قومی اتحاد کے لیے ایک بہترین دستاویز تھی۔اسے نظر انداز کرکے وحدت و اخوت کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔ ملت تشیع نے مذہبی ہم آہنگی کے لیے ہمیشہ رواداری اور باہمی احترام کو مقدم رکھا۔مختلف مسالک کی طرف سے اہلبیت اطہار علیہم السلام کی گستاخی کے واقعات رونما ہوتے ہیں لیکن ہم نے ایسے عمل کو کبھی بھی کسی مسلک سے جوڑنے کی کوشش نہیں کیا بلکہ اسے انفرادی فعل قرار دیا۔ملت تشیع کے خلاف سوشل میڈیا پر مختلف وڈیو کلپس کی مسلسل تشہیر اس حقیقت کو آشکار کرتی ہے کہ ملک میں منظم انداز سے مذہبی منافرت کی مہم چلائی جا رہی ہے۔ شیعہ سنی قوتوں نے مل کر اس ملک کی تشکیل کی ، اس کی تکمیل کے لیے بھی متحد ہو کر آگے بڑھیں گے۔ اس بار چہلم امام حسین علیہ السلام پر شیعہ سنی وحدت کاعملی اظہار ہو گا۔ہمارے بھائی چارے کو ساری دنیا دیکھے گی اور ان مذموم عناصر کو منہ کی کھانی پڑے گی جو ملک میں فرقہ واریت دیکھنے کے لیے بے چین ہیں۔
کانفرنس میں ذاکرین ،خطبا اور علما کی جانب سے مشترکہ اعلامیہ بھی پیش کیا گیا ۔ جس میں کہا گیا کہ تمام محب وطن شیعہ و سنی اور بابصیرت افراد دشمن کی اس سازش کو اپنے اتحاد اور اتفاق کے ذریعہ ناکام بنا دیں گے۔قبلہ اول اورفلسطین میں بسنے والے مظلوم بین الاقوامی اسلام دشمن قوتوں کے دباو کا شکار ہیں۔ کشمیر کے عوام ایک سال سے زائد عرصہ سے مودی اسٹیبلشمنٹ اور انڈین آرمی کے محاصرہ میں ہیں ۔ کشمیر اور فلسطین میں بسنے والے مظلوموں کی آس پاکستان ہے ۔ ہم اپنی تقاریر اور خطبوں سے دنیا کو یہ پیغام دیں گے کہ ہم ان مظلوموں کے ساتھ ہیں ۔قائد اعظم اورعلامہ اقبال کے پاکستان کے بیانیہ کو مسخ کرنے کی بھر پور کوشش کی جارہی ہے۔ایک طرف اہل تشیع کو تقسیم در تقسیم دوسری طرف اہل سنت میں اندرونی خلفشار پیدا کرنا اور تیسری طرف اہل تشیع اور اہل سنت کو آپس میں لڑانے کی مذموم کوششیں کی جارہی ہیں ۔ ان حالات میں نواسہ رسول خدا ، شہید نینوا امام حسین علیہ السلام کے ذاکرین عظام وخطبا اعلان کرتے ہیں کہ''اپنا عقیدہ چھوڑو نہیں اور کسی کا عقید ہ چھیڑو نہیں ''کے اصول پر سختی سے کار بند ہیں اور رہیں گے۔
ہم سب ذاکرین عظام و خطباء پوری امت کو اتحاد کی دعوت دیتے ہیں اور اس بات کا اعلان کرتے ہیں کہ فقہ جعفریہ کے مسلمہ عقائد کے مطابق ہم توحید ، عدل ، نبوت، امامت اور قیامت نیز مولامتقیان امام علی اور آئمہ علیہم السلام کی ولایت تکوینی کے قائل اور ان کو واسطہ فیض مانتے ہوئے اتحاد بین المسلمین اور اتحاد بین المومنین کی جدو جہد جاری رکھیںگئے ۔ ممبر حسینی سے مسلمہ مقدسات اہل سنت کی توہین کو اپنے علماء و مراجع کے فتویٰ کے مطابق حرام اور ناجائز سمجھتے ہیںاوراسی طرح احترام سادات ، مرکزیت ، راہبریت ، مرجعیت اور عزاداری ِسید الشہدا کو ملحوظ خاطر رکھا جائے گا۔بالخصوص اس سال چہلم امام حسین علیہ السلام کا دن شیعہ سنی وحدت کاعظیم دن ہو گاجس سے دشمن کے سب حربے ناکام ہونگے۔ تمام محبان اہل بیت علم حضرت عباس کے سائے میں پاکستانی پرچم بلند کرتے ہوئے چہلم امام حسین علیہ السلام میں شریک ہوں گے ۔ہم شہدائے پاکستان و شہدائے کشمیر کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور وطن کا دفاع کرنے والے ہر فرد بشمول افواج پاکستان ، پولیس ، رینجرز ، اور دیگر اداروں کے اہلکاروں سمیت سول ادارون کے اہلکاروں اور دہشت گردی کا شکار ہونے والے 70ہزار سے زائد شہیداکو خراج عقیدت پیش کرتے ہیںاور عہد کرتے ہیں کہ انکے خون سے وفا کریں گے۔ہم وطن عزیز میں دشمن کی طرف سے نفرت پھیلانے، کی راہ میں رکاوٹ بنیں گے اور محبت کو رواج دیں گے ۔امام حسین سب کے ہیں مجالس عزا کاایسا ماحول بنائیں گے کہ سب حسینی اس میں شریک ہو سکیں ۔ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ محرم الحرام میں عزاداروں، خطبا اور واعظین کے خلاف ایف آر ختم کی جائیں ۔
ہم شیعہ سنی علما کے ساتھ ملکر وطن عزیز میں بھائی چارے اور باہمی رواداری کی ترویج کریں گے ۔مبنر حسینی کے تقدس کا پامال کرنے کی اجازت کسی کو نہیں دیں گے ۔حدیث شریف میں ہے کہ مومن مومن کا آئینہ ہوتا ہے ۔ہم ذاکرین اور خطبا ایک دوسرے کو اچھائی کے کاموں کو تلقین اور نصیحت کریں گے تاکہ منبر حسینی کی افادیت برقرار رہے ۔پاکستان میں علما کے ساتھ مسلسل رابطہ رکھیں گے تا اگر کہیں مشکل پیش آتی ہے تو اس کا بروقت ازالہ ہو سکے۔فرقہ واریت پھیلانے کی ہر کوشش کی مذمت کرتے ہیں اور اس کا راستہ بھی روکیں گے ۔پاکستان میں اہل تشیع کے خلاف مظاہروں کی مذمت کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان وطن دشمن اور اسلام دشمن مظاہروں کو روکے ۔شیعہ سنی علما سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ آگے بڑھیں،ہم ان کا ساتھ دیں گے تا کہ ملک میں امن و امان کی فضا کو بہتر بنایا جا سکے ۔جو شخص بھی ملک میں فتنہ گری کرے گا، یا نفرتیں پھیلائے گا ، فرقہ واریت کو ہوا دے گا ، اس سے ابھی سے اعلان تعلقی کرتے ہیں اور اس کا راستہ بھی روکیں گے ۔اصلاح اور واپسی کا راستہ کبھی بھی بند نہیں ہونا چاہئے، لہذا جو بھی اپنی اصلاح کرتا ہے ، دین اسلام ، عزاحسینی اور وطن کی خدمت کرنا چاہتا ہے ، اسے ایک اچھا عمل سمجھتے ہوئے اس کی حوصلہ افزائی کریں گے ۔
وحدت نیوز(اسلا م آباد) پیر سید عبدالحق شاہ گیلانی ایک بلند پایہ روحانی شخصیت تھے۔ان کی دینی ، علمی اور روحانی خدمات کوہمیشہ یاد رکھا جائے گا ان خیالات کا اظہار مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم پاکستان علامہ سید احمد اقبال رضوی نے آستانہ عالیہ مہریہ گولڑہ شریف میں پیر سید عبدالحق شاہ گیلانی کی وفات پر تعزیت کرتے ہوئے کیا ۔
انہوں نے کہا کہ برصغیر پاک و ہند میں اولیا اکرام و مشائخ عظام کی شب روز کی انتھک کوششوں اور ان کے پر امن کردار کی وجہ سے اسلام کو فروغ ملا آج بھی پاکستان میں امن و امان کی بگڑتی صورت حال مذہبی انتہا پسندی کا راستہ روکنے کے لئے ہمیں انہی اولیا اللہ کے طریقہ پر عمل کرتے ہوئے باہمی اتحاد بھائی چارہ اور محبت کے فروغ کے لئے کام کرنا ہو گا ۔
ملاقات میں پیر سید عبدالحق شاہ گیلانی مرحوم کے صاحبزادے پیر معین الحق گیلانی سمیت دیگر احباب بھی موجود تھے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے وفد میں مرکزی سیکرٹری سیاسیات ایم ڈبلیو ایم سید اسد عباس نقوی نثار فیضی اور علامہ اقبال بہشتی شامل تھے ۔
وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے امریکہ میں امارات، بحرین اور اسرائیل کے مابین ہونے والے معاہدے کو عالم اسلام کے مفادات کے خلاف استکباری طاقتوں کا گٹھ جوڑ قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا ہے گریٹر اسرائیل کے منصوبے کو کامیاب بنانے کے لیے امریکہ نے اپنی عملی کوششیں اچانک تیز کر دیں ہیں۔ڈیل آف دا سنچری کی راہ میں ممکنہ رکاوٹ بننے والے ممالک کو ان کے داخلی معاملات میں الجھا کریہود ونصاریٰ بڑی تیزی کے ساتھ اپنے اہداف کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا وہ مسلم ممالک جو امریکہ و اسرائیل کی صف میں شامل ہونے کو اپنی کامیابی سمجھتے ہیں وہ سخت مغالطے میں ہیں۔انہیں ماضی کے ان مسلمان حکمرانوں سے سبق سیکھنا ہو گا جنہیں امریکہ نے کمال ہوشیاری کے ساتھ استعمال کر کے اپنے ہی عوام کے ہاتھوں ذلیل ورسوا کیا۔امریکہ کی دوستی اور ظاہر اس خوشنما سانپ کی مانند ہے جو اپنے اندر جان لیوا زہر چھپائے ہوئے ہے۔وطن عزیز میں مذہبی منافرت کی موجودہ لہر کے پیچھے بھی ان استعماری قوتوں کے ہاتھ ہیں جو پاکستان کے عوام کی حساس عالمی موضوعات سے توجہ ہٹا کر انہیں آپس میں الجھائے رکھنا چاہتے ہیں تاکہ پاکستان کی طرف سے کسی بھی ردعمل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
انہوں نے حکومت پاکستان سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل اورخلیجی ریاستوں کے باہمی روابط اور تعلقات کے حوالے سے اپنا موقف دوٹوک انداز میں واضح کریں۔اسرائیل کے بارے میں پاکستان کے عوام کے جذبات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں۔امید ہے کہ اس سلسلے میں پاکستانی دفتر خارجہ کا موقف عوامی امنگوں کا ترجمان ہو گا۔
وحدت نیوز(ملتان)مجلس وحدت مسلمین ملتان کے زیراہتمام ملک میں جاری ٹارگٹ کلنگ اور فرقہ واریت کے خلاف نماز جمعہ کے بعد امام بارگاہ ابوالفضل العباس سے چوک کمہاراں تک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی کے شرکا نے امریکہ اسرائیل اور دہشت گردی کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ ریلی کی قیادت مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علامہ اقتدار حسین نقوی، علامہ قاضی نادر علوی، سلیم عباس صدیقی، محمد ثقلین نے کی۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے علامہ اقتدار حسین نقوی، قاضی نادر حسین علوی، سلیم صدیقی، فخر نسیم، حسنین انصاری، جواد جعفری، مولانا غلام جعفر انصاری، محمد ثقلین، سجاد حسین، عترت کاظمی، تصور کاظمی اور ملک عمران کا کہنا تھا کہ وطن عزیز کسی بھی داخلی انتشار کا قطعی متحمل نہیں ہے۔ کچھ قوتیں مذہب کے نام پر غیرحقیقی پروپیگنڈہ کرکے ملک کو فرقہ واریت کی آگ میں جھونکنا چاہتی ہیں۔ وہ مذہبی جماعتیں جنہیں شدت پسندانہ رجحانات اور مذہبی منافرت پھیلانے کے باعث کالعدم قرار دے دیا گیا تھا آج پورے ملک میں دندناتی پھر رہی ہیں۔ شیعہ نسل کشی کا بازار گرم کرنے کے لیے وہ انتہا پسند عناصر ایک بار پھر میدان میں نکل آئے ہیں جو دہشت گردی کے خلاف جنگ کے دوران روپوش ہو گئے تھے۔ کوہاٹ، منڈی بہاؤالدین اور پارہ چنار سمیت ملک کے مختلف حصوں میں شیعہ نوجوانوں کی ٹارگٹ کلنگ کے کا اصل محرک یہی کالعدم جماعتیں ہیں جن کے ریلیوں میں اشتعال انگیز تقاریر کر کے مخالف مکاتب فکر کے خلاف اکسایا جا رہا ہے۔ اگر اس شرانگیزی پر فورا قابو نہ پایا گیا تو وطن عزیز میں خانہ جنگی کی صورتحال پیدا ہو جائے گی۔
انہوں نے کہا امریکہ، اسرائیل، بھارت اور عرب ریاستیں پاکستان کے عوام کو داخلی مسائل میں الجھا کر حساس عالمی ایشوز سے ہماری توجہ ہٹانے چاہتی ہیں۔ ان کے نزدیک پاکستان کے عوام کو ایک دوسرے کے خلاف صف آرا کرنے کا سب سے موثر ہتھیار مذہب ہے، پاکستان میں موجود اپنے آلہ کاروں کے ذریعے مذہب کے نام پر فرقہ واریت کا فروغ کر کے مذہبی ہم آہنگی، رواداری اور ملی وحدت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اس ملک کو سب سے زیادہ خطرہ مذہبی انتہا پسندوں سے ہے جو اپنے عقیدے اور نظریات کو لاٹھی اور گولی کے زور سے دوسروں پر مسلط کرنا چاہتے ہیں۔ تمام قوتیں یہ بات ذہن نشین کر لیں کہ قیام پاکستان میں ملت تشیع کا کلیدی کردار رہا ہے۔کوئی بھی ایسا جواز ہمارے لیے قطعا قابل قبول نہیں جس کو بنیاد بنا کر ہمارے بنیادی عقائد کو نشانہ بنائے جائے۔ حکومت کو ایسے عناصر کو روکنا ہوگا جن کا ہدف مکتب اہل بیت علیہم السلام ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی ادارے کالعدم جماعتوں اور ان کے سربراہوں کی سرگرمیوں سے پوری طرح آگاہ ہیں۔ ایسے عناصر کو کھلی چھٹی دینا دہشت گردی کے خلاف جیتی ہوئی جنگ ہارنے کے مترادف ہے۔ حکومت ان تمام شخصیات کے خطابات اور نقل و حرکت پر فوری پابندی کے احکامات صادر کرے جو متصبانہ جلسوں کی قیادت کر کے مذہبی منافرت کا پرچار کر رہے ہیں۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ خواتین کی مرکزی سیکرٹری سیاسیات سیدہ نرگس سجاد جعفری نے کہاکہ گزشتہ شب مری کے علاقے تریٹ سیداں میں ہونے والی اشتعال انگیزی اور امام بارگاہ پر فائرنگ اور دربار کی بے حرمتی کی مذ مت کرتے ہیں۔یہ واقعہ ملک میں حالات خراب کرنے کی منظم سازش کا حصہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ مکتب تشیع کے نزدیک کسی بھی مذھب و مسلک کے مقدسات حرام ہے کچھ صہیونی ، امریکی اور بھارتی ایجنٹ فرد واحد کے ایک عمل کو ملت تشیع کے اجتماعی موقف کا رنگ دے کر حالات خراب کرنا چاہتے ہیں۔ ملک کے طول عرض میں عظمت صحابہ رضوان اللہ علیھم اجمعین کے نام پر منعقدہ اجتماعات میں توہین اہلبیت علیہ السلام اور کافر کافر کے نعروں پر ریاستی خاموشی سمجھ سے بالاتر ہے۔
اپنے بیان میں انھوں نے کہا کہ حالیہ واقعہ میں علاقہ پولیس کا بروقت اقدام نہ کرنا قابل غور ہے۔ ہماری امن پسندی کو ہرگز ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔ تکفیری دہشت گردوں کی کالعدم جماعتوں کے پرچموں سمیت مری روڈ جیسی مصروف شاہراہ پر نقل و حمل مقامی انتظامیہ کی ناقص کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم احکام بالا سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ذمہ داران کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے اور غفلت کے مرتکب افسران کے خلاف تادیبی کاروائی کی جائے بصورت دیگر ڈویژن بھر میں احتجاج کیا جائے گا۔
وحدت نیوز(کوہاٹ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ محمد اقبال بہشتی نے کہا ہے کہ کسی میں ہمت نہیں کہ وہ ہمیں اپنے اصولی موقف سے پیچھے ہٹا سکے، اپنے عقیدے کا دفاع کرنا خوب جانتے ہیں۔ کوہاٹ میں شیعہ نسل کشی کیخلاف دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تشیع نے چودہ سو سالوں سے حق پرستی کا علم بلند کر رکھا ہے، دنیا کے جابر و ظالم حکمران اس قوم کو سرنگوں نہ کرسکے۔ اختیار اور اقتدار کے نشے میں چور کسی مدہوش میں یہ جرات نہیں کہ وہ ہمیں ہمارے اصولی موقف سے ایک انچ بھی پیچھے ہٹا سکے۔ ہم اپنے عقیدے اور قوم کا دفاع کرنا بخوبی جانتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ طالبان، داعش و القاعدہ کی شکل میں دنیا بھر سے ہزاروں پیشہ ور قاتلوں کو تشیع کے خلاف مجتمع کرکے بھی تمھیں ناکامی کی دھول چاٹنی پڑی، شیعہ کل بھی سربلند تھے اور ہمیشہ سربلند ہی رہیں گے۔ ذلت، ناکامی و رسوائی ہر اس شخص کا مقدر ہوگی، جو حسینیت کی راہ میں رکاوٹ بنے گا۔
وحدت نیوز(کراچی)مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ باقر عباس زیدی نے شہید ناموس رسالتؐ سید علی رضا تقوی ؒ کی آٹھویں برسی کے موقع پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ ملت تشیع نے ناموس رسالت کی حفاظت کے لیے کبھی کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا۔اسلام دشمن قوتوں نے جب بھی امت مسلمہ کی دینی غیرت و حمیت کو للکارا، مکتب اہل بیت کے پیروکاروں نے صف اول میں کھڑے ہو کر انہیں اس لہجے میں جواب دے کر ثابت کیا کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی ذات مبارکہ کے بارے میں کسی کو زبان درازی کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
انہوں نے کہا کہ آج پھر عالم استکبار عالم اسلام کے مقدسات کی سرعام توہین کی جسارت کر رہا ہے۔فرانسیسی اخبار میں نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت اور سویڈن میں قران کریم کو نذر آتش کرنے کے واقعات امت مسلمہ کے خلاف استعماری سازشوں کی کڑی ہیں جن کے خلاف تمام مسلمانوں کو بلاتخصیص مسلک اپنا احتجاج ریکارڈ کرانا چاہیے لیکن بدقسمتی یہ ہے کہ مسلمانوں اپنے اصل دشمنوں کا درک کرنے کی بجائے آپس میں گتھم گتھا ہے۔دنیا بھر میں مسلمانوں کے زوال کا واحد سبب باہمی چپقلش ہے۔اگر ہم اختلافات کو نظر انداز کر کے مشترکات پر باہم ہوجائیں تو دنیا کی کوئی طاقت مسلمانوں کا مقابلہ نہیں کر سکتی۔
انہوں نے کہا شیعہ تاریخ اس حقیقت کی شاید ہے کہ جب بھی نبی کریم کی شخصیت پر کسی گستاخ نے انگشت نمائی کی ہمارے مجتہد عظام اور جید علما کرم نے آگے بڑھ کر سب سے پہلے اس کا جواب دیا۔ امام خمینی ؒ کی جانب سے شاتم رسول سلمان رشدی کے واجب القتل ہونے کا فتوی نبی کریم سے والہانہ عشق کا بین ثبوت اور عملی اظہار ہے۔ہمارے مکتب کی اس تربیت کا اثر ہے کہ توہین رسالت کے خلاف16ستمبر سن 2012 کو شہید ناموس رسالتؐ سید علی رضا تقوی ؒنے امریکی سفارتخانہ کراچی کے سامنے احتجاج کیا اور گولیوں کا نشانہ بن کر شہادت کی سعادت حاصل کی۔
دریں اثنا مجلس وحدت مسلمین کے رہنما ؤں کے وفد نے علامہ باقر عباس زیدی،علامہ مبشر حسن،مولانا ملک غلام عباس،میر تقی ظفر،زین رضا سمیت دیگر نے وادی حسینؑ میں شہید ناموس رسالتؐ سید علی رضا تقویؒ کےمرقد پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔
وحدت نیوز (پشاور) مجلس وحدت مسلمین خیبر پختون کے سیکرٹری جنرل علامہ سید وحید کاظمی نے پشاور پریس کلب میں پریس کانفرس کرتے ہوئے کہاکہ ملک کے مختلف شہروں میں شیعہ نوجوانوں کو ٹارگٹ کلنگ کا شکار کیا جارہا ہے۔ملک میں شیعہ نسل کشی کی منظم منصوبہ بندی کا آغاز ملک و قوم کے امن کو سبوتاژ کرنے کی کوشش ہے۔کوہاٹ میں ایک ہفتے کے دوران تین شیعہ نوجوانوں کی ٹارگٹ کلنگ کی گئی۔ اسی طرح پارہ چنار میں ایف سی کے دوشیعہ اہلکاروں کورواں ماہ شہید کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ کالعدم جماعتوں کے پیشہ ور قاتل اس طرح دندناتے پھر رہے ہیں جیسے ان کو قتل و غارت کی کھلی چھوٹ دے دی گئی ہو۔ملک میں مذہبی منافرت پھیلانے میں ان نام نہاد علما کا غیر معمولی کردار ہے جو علمی و تاریخی اختلافات کو نزاع میں بدل کر ملک کے گلی کوچوںکو میدان جنگ بنانا چاہتے ہیں۔ عالم اسلام کے تمام مسالک کے مابین فروعی اختلافات موجود ہیں اور ان پر علمی مباحث کا سلسلہ چودہ سوسالوں سے جاری ہے۔اسلام دشمن قوتیں امت مسلمہ کی وحدت کو پارہ پارہ کرنے کے لیے مذہب کا کارڈ استعمال کر رہی ہیں۔ تمام مسالک کے علما کو توپوں کا رُخ ایک دوسرے کی طرف کرنے کی بجائے مذہبی ہم آہنگی اور ملی وحدت کے فروغ کے لیے بابصیرت اور حکیمانہ کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ جو عناصر مذہب کے نام پر اشتعال انگیز تقاریر کر کے سادہ لوح افراد کو ہتھیار بنانے میں مصروف ہیں وہ سعود و یہود کے ایجنٹ ہیں۔ان کا مقصد اسرائیل و کشمیر جیسے حساس موضوعات سے پاکستانی عوام کی توجہ ہٹانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ عناصر ملک و قوم کے لیے سنگین خطرہ ہے۔اگر ان کو لگام نہ دی گئی تو یہ ملک و قوم کی سالمیت و بقا کے لیے سنگین خطرہ بن جائیں گے۔پاکستانی قوم نے دہشت گردی کے خلاف طویل اور صبر آزما جنگ جیتنے کے لیے ستر ہزار سے زائد قربانیاں دی ہیں۔ آج عالمی اسکتباری طاقتوں نے اس جیتی ہوئی جنگ کو ناکام بنانے کے لیے اپنے تنخواہ داروں کو ایک بار پھر میں میدان میں اتار دیا ہے۔پاکستان کے تمام طبقات نے مل کر ملک و قوم کے ان دشمنوں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے جانثاراں صحابہ کی عظمت و حرمت اپنی جانوں سے بڑھ کر عزیز ہے۔ملت تشیع میں کسی کے مقدسات کی توہین جائز نہیں۔ جو لوگ ملت تشیع پر من گھڑت الزامات لگا کر ملک میں انارکی پھیلا رہے ہیں ان کا ایجنڈا صیہونی و نصرانی طاقتوں کی شاطرانہ چالوں کو کامیاب کرنا اور ان کے ناپاک عزائم کو تقویت دینا ہے۔ جو لوگ قیام پاکستان کے مخالف تھے آج انہی کے پیروکار مستحکم اور خوشحال پاکستان کے راہ میں رکاوٹیں کھڑی کر رہے ہیں۔ اس وطن کو شیعہ سنی عوام نے مل کر بنایا تھا ہم ہی اس کا مضبوط دفاع ہیں۔
انہوں نے کہا قومی سلامتی کے ذمہ دار اداروں کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ مذہب کی آڑ میں فرقہ واریت پھیلانے والے عناصر کے خلاف بھرپور کاروائی کریں۔ ہر وہ شخص قانونی کے اعتبار سے قابل گرفت ہے جوشدت پسندی کی ترغیب دے کر ملک کو انتشار کی دلدل میں دھکیلنا چاہتا ہے۔ایسے افراد کو قانون کے شنکجے میں کسنا ہو گا جوملک میں فرقہ واریت کی آگ سلگانے کے لیے بے چین دکھائی دے رہے ہیں۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) پاکستان میں شیعہ نسل کشی کی تازہ لہر کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام پریس کلب اسلام آباد کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں مرکزی و ضلعی رہنماؤں اور کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے علامہ شیر علی انصاری نے کہا کہ وطن عزیز کو منظم منصوبہ بندی کے تحت فرقہ واریت میں جھونکنے کی پوری کوشش کی جا رہی ہے۔کالعدم مذہبی جماعتوں اور ان کے سرکردہ افراد کو ساری دنیا جانتی ہے۔ ملک میں انتشار و فتنہ پھیلانے کے لیے یہ عناصر آئے روز ریلیاں نکالنے میں مشغول ہیں جن کا مقصد تکفیریت کا پرچار کرنا اور ملت تشیع کو نشانہ بنانا ہے۔
انہوں نے کہاکہ یہی نام نہاد علما وطن عزیز میں شیعہ نسل کشی کا محرک بن رہے ہیں۔ گزشتہ ایک ہفتے میں کوہاٹ میں مختلف واقعات کے دوران تین شیعہ نوجوانوں کی ٹارگٹ کلنگ کی گئی ۔ملک کے مختلف حصوں بالخصوص پنجاب اور خیبر پختونخوا میں لاقانونیت کے بڑھتے ہوئے واقعات قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بے بسی کو ظاہر کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر دہشت گردوں کو اس طرح کھلی چھوٹ ملی رہی تو گزشتہ تین دہائیوں سے دہشت گردی کے خلاف جیتی ہوئی جنگ کے نتائج یکسر بدل سکتے ہیں۔ملک و قوم کے دفاع کے لیے دی گئی ستر ہزار سے زائد قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔جو قوتیں فروعی اختلافات کو ہوا دے کر مسلمانوں کے مختلف مسالک کو ایک دوسرے کے خلاف صف آرا کرنے کے لیے مضطرب ہیں انہیں مذہبی ہم آہنگی، رواداری اور باہمی اخوت کے جذبوں سے شکست دینا ہو گی۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئےضلع راولپنڈی کے رہنما علامہ غلام محمد عابدی نے کہا کہ اسرائیل اور کشمیر جیسے حساس موضوعات سے توجہ ہٹانے کے لیے پاکستان کے عوام کو آپس میں الجھایا جا رہا ہے۔ عالمی طاقتیں اس حقیقیت سے آگاہ ہیں کہ سادہ لوح افراد کو ایک دوسرے سے لڑانے کے لے مذہب کا کارڈ موثر ہتھیار کی حیثیت رکھتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ ہمیں مذہب کے نام پر الجھانے کی کوشش کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ جو عناصرناموس کے نام پر ملک میں کھلبلی مچانا چاہتے ہیں وہ درحقیقت مذہب سے بھی مخلص نہیں۔ان کااصل ایجنڈا ملک کو عدم استحکام کا شکار کر کے ترقی و خوشحالی کی راہ میں روڑے اٹکانا ہے۔مذہب کا نام استعمال کرنے والے یہ لوگ ملک و قوم کے دشمن ہیں۔ انہیں اپنی صفوں سے دور کیے بغیرملک میں امن کا قیام عمل میں نہیں لایاجا سکتا۔
مقررین نے مطالبہ کیا کہ شیعہ ٹارگٹ کلنگز کے واقعات میں ملوث افراد کو فوری گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچایا جائے ۔کالعدم مذہبی جماعتوں کے سرکردہ تمام افراد کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کی جائے اور مذہبی منافرت پھیلانے کے الزام کے دہشت گردی کے مقدمات قائم کیے جائیں۔
حق کی فتح اور تکفیریوں کی شکست ، ایم ڈبلیوایم رہنما یعقوب حسینی کی تمام جھوٹے مقدمات میں ضمانت منظور
وحدت نیوز(بدین) حق کی فتح اورتکفیریوں کی شکست ، ایم ڈبلیوایم رہنما یعقوب حسینی کی تمام جھوٹے مقدمات میں ضمانت منظور، تفصیلات کے مطابق مجلس وحدت مسلمین سندھ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل یعقوب حسینی سمیت ایم ڈبلیوایم کے تمام عہدیداران اور کارکنان اور عزاداران پر نیو دمبالو میں جلوس عاشورا نکالنے پرمتعصب ڈی ایس پی اور کالعدم جماعتوں کے سہولت کارخالد رستمانی کی ایماءپر کاٹی گئی ایف آئی آر اور یعقوب حسینی پر تکفیری عناصر اور پولیس انتظامیہ کی جانب سے قائم کردہ توہین صحابہ کے جھوٹے مقدمے میں سیشن کورٹ بدین سے ضمانت منظور ہوگئی ہے۔
اس موقع پر یعقوب حسینی نے کہاکہ ضمانت کی منظوری ہمارے حق پرہونے کی دلیل ہے، ہم نےہمیشہ آئین پاکستان کی پاسداری کی اور اتحاد بین المسلمین کو اپنا فریضہ شرعی سمجھ کر انجام دیا ہے ، بدین سمیت سندھ بھر میں امن وامان کے قیام کو یقینی بنانے کیلئے ہمیشہ اہل سنت بھائیوں کے ساتھ مل کر جدوجہد کریں گے لیکن تکفیری عناصر کوکسی صورت علاقے کے امن وامان کے ساتھ کھلواڑ کی اجازت نہیں دیں گے۔
ماتلی کے بعض تکفیری عناصر نے میرے اور دیگر تنظیمی ساتھیوں اور عزاداروں کے خلاف جو جھوٹے اور بےبنیاد مقدمات درج کیئے گئے تھے الحمد اللہ ان تمام مقدمات میں ہماری ضمانت آج سیشن کورٹ بدین سے منظور ہوگئی ہے۔