The Latest
وحدت نیوز(کراچی) متحدہ قومی موومنٹ کے وفد نے ڈپٹی کنوینر عامر خان کی قیادت میں مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ باقرعباس زیدی و دیگر رہنماؤں سےوحدت ہاؤس سولجر بازارمیں ملاقات کی ۔ملاقات میں ملکی موجودہ صوتحال پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ملاقات میں ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی عباس جعفری،اراکین رابطہ کمیٹی عبدالحسیب خان اور جاوید اختر جبکہ ایم ڈبلیوایم کے رہنماعلی حسین نقوی، علامہ مبشر حسن، علامہ صادق جعفری ،مولانا غلام عباس ،میر تقی ظفر ،عارف رضا و دیگرموجود تھے ۔
رہنماؤں کی ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کےڈپٹی کنوینرعامرخان نے کہا کہ اسرائیل اور بھارت وطن عزیز میں مذہبی خلفشار پیدا کرنے کوششوں میں ہیں، اسرائیل کو کسی صورت تسلیم نہیں کریں گے، ستر سالوں سے ہمارا بیرونی دشمن ملکی سلامتی کیخلاف سازشیں کررہا ہے، پاکستان میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کیلئے مجلس وحدت مسلمین کی کوششوں کو سراہتے ہیں اور انشاءاللہ ساتھ مل کر وطن عزیز کو امن کا گہوارہ بنائیں گے، ایم کیو ایم شہر قائد میں شیعہ سنی اتحاد وحدت کو قائم رکھنے کیلئے نکلی ہے، تمام مکاتب فکر کے علماء کے مشاورت کے بعد بہت جلد ایک بین المسالک اجلاس بلائیں گے تاکہ مملکت خداداد میں فرقہ واریت کو فروغ دینے والوں کی نفی ہوسکے، 10 محرم کے بعد شہر میں فرقہ واریت پھیلائی گئی، ملک بھر میں فرقہ واریت پھیلانے کی سازش ہورہی ہے، یزیدیت زندہ باد کے نعرے لگانے والے مسلمانوں کو تقسیم کرکے ملک کو عدم استحکام کی طرف لے جارہے ہیں، ہم حسینی ہیں اور یزیدی افکار کیخلاف میدان عمل میں موجود ہیں۔
کانفرنس سے خطاب میں علامہ باقر زیدی نے کہا کہ شہر قائد میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کیلئے کی جانے والی ایم کیو ایم کی کوشش کو سراہتے ہیں، ملک میں شیعہ سنی فسادات کرانے والوں کے چہرے بےنقاب ہورہے ہیں، عرب ممالک کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے بعد پاکستان میں منظم انداز سے فرقہ واریت پھیلائی جارہی ہے، پاکستان بھر کے شیعہ سنی عوام اپنے ملک میں بیرونی ایجنڈے کو ناکام بنائیں گے، امام حسین (ع) کی ذات تمام مسلمانوں کیلئے نکتہ وحدت ہے،سوشل میڈیا پر مذہبی منافرت پھیلائی جارہی ہے، ملک بھر میں کالعدم جماعتوں کے جلسوں میں شیعہ کافر کے نعرے نیشنل ایکشن پلان کی کھلی خلاف ورزی ہے، آرمی چیف، وزیراعظم پاکستان پیٖام پاکستان کے بیانیئے کو عملی جامہ پہنائیں اور وطن عزیز کو فرقہ واریت کی آگ میں دھکیلنے والی کالعدم جماعتوں کی بیخ کنی کریں۔
وحدت نیوز(فیصل آباد) ملک میں امن و امان کی صورتحال خراب کرنے والے عناصر استعماری دشمن کے آلہ کار ہیں ، پاکستان فرقہ واریت کا متحمل نہیں ہوسکتا ملک کے استحکام اور امن و امان میں ہی ھم سب کی بقا ہے۔
ان خیالات کا اظہار ایم ڈبلیو ایم شعبہ خواتین کی مرکزی سیکرٹری فلاح و بہبود محترمہ فرحانہ گلزیب نے مسجد ابوتراب فیصل آباد میں منعقدہ مجلس عزا سے کیا ۔ان کا کہنا تھا پاکستان شیعہ سنی نے مل کر بنایا تھا اور اس کی حفاظت کے لیے بھی ہمیں متحد ہو کر آگے بڑھنا ہوگا۔
انھوں نے مزید کہا کہ ہمیں اپنے علماۓ کرام کی تعلیمات کے مطابق ایک دوسرے کے مسلمہ مقدسات کا احترام کرنا چاہیے اور کسی بھی شخص کی دل آزاری سے گریز کرنا چائیے ۔محترمہ فرحانہ گلزیب نے مزید کہا کہ ہم ایک پُر امن قوم ہیں اور ملکی سلامتی و ترقی کے لیے امن کے خواہاں ہیں۔
وحدت نیوز(اسلام آباد)بلتستان کے بزرگ عالم دین حجت الاسلام و المسلمین آغا سید عنایت حسن الموسوی کے انتقال پُرملال پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری حفظہ اللہ اور سیکریٹری جنرل گلگت بلتستان آغاسید علی رضوی نے اپنے تعزیتی پیغام میں دلی افسوس اور رنج وغم کا اظہار کیا ہے، قائدین نے کہاکہ آغا سید عنایت حسن الموسوی کی رحلت سےمکتب تشیع ایک انقلابی اور متدین عالم سے محروم ہوگیاہے۔
انہوں نے کہاکہ آغا سید عنایت حسن الموسوی کا خلاءتادیرپرہونا مشکل ہے، بلتستان کے بزرگ عالم دین حجت الاسلام و المسلمین آغا سید عنایت حسن الموسوی کے انتقال پُرملال پر آغا سید محمد علی شاہ الموسوی اور دیگر لواحقین کی خدمت میں تعزیت عرض کرتے ہیں۔خداوند کریم سے دعا ہے کہ بحق چہاردہ معصومین علیہ السلام مرحوم کی مغفرت، بلندی درجات اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔آمین
وحدت نیوز(مظفرآباد) مجلس وحدت مسلمین ریاست آزاد کشمیر کے سیکرٹری جنرل علامہ سید تصور حسین الجوادی نے مفتی منیب الرحمٰن ہزاروی کو فی الفور رویت ہلال کمیٹی کی چیئرمین شپ سے ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مصوف نے چونکہ حمایت یزید کی ہے اور ایسی فرقہ وارانہ ریلی میں نہ صرف شریک ہو کر بلکہ اس کی قیادت کر کے لاکھوں سنی، شیعہ مسلمانوں کے جذبات مجروح کیے ہیں اور معتدل سنی، شیعہ علماء میں مفتی مذکور کے اس عمل پر شدید تشویش پائی جا رہی ہے کہ ایک ایسا شخص جو ایک انتہائی حساس نوعیت کی کمیٹی کا سربراہ ہے، جس کمیٹی کا تعلق مسلمانوں کی اہم مذہبی، قومی و اجتماعی عبادات سے ہے، ایسا شخص جو فرقہ واریت میں ملوث ہو یزید پلید کا حامی ہو وہ رویت ہلال کمیٹی کے چئیرمین کے عہدے پر رہنے کا کوئی حق نہیں رکھتا۔
علامہ تصور حسین جوادی نے مزید کہا کہ مفتی منیب الرحٰمن کی یزید کی حمایت کرنے سے ملت اسلامیہ کے اجتماعی جذبات مجروح ہوئے ہیں، ہم وفاقی حکومت اور اسلامی نظریاتی کونسل سے بھرپور تقاضہ اور مطالبہ کرتے ہیں کہ فرقہ پرست مفتی کی جگہ کسی معتدل عالم دین اور ماہر سائنسی علوم کو رویت ہلال کمیٹی کا چیئرمین مقرر کیا جائے، رویت ہلال کمیٹی کا دائرہ کار آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان تک بڑھایا جائے اور زونل و مرکزی کمیٹی میں شیعہ اثناء عشری کے ممبران کی تعداد میں متناسب اضافہ کیا جائے۔
وحدت نیوز(منڈی بہاؤالدین)مجلس وحدت مسلمین سینٹرل پنجاب کے سیکریٹری جنرل علامہ عبد الخالق اسدی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ڈی پی او منڈی بہاوالدین سید علی رضا اور قانون نافز کرنے والے دیگر اداروں نے رواں ایک ہفتہ میں مثالی کردار ادا کرتے ہوئے فرائضِ منصبی کو نبھایا اور ضلع منڈی بہاوالدین میں منشیات فروشوں کے خلاف اور ناجائز اسلحہ رکھنے والوں کے خلاف جو اقدامات اُٹھاے وہ یقیناٙٙ قابلِ تعریف ہیں ۔ لیکن میں ضلعی انتظامیہ کو امن و امان کی صورتحال جیسی اہم اور بھاری اور اولین زمہ داری کی طرف توجہ دِلانا چاہتا ہوں ۔
انہوں نے کہاکہ 24 محرم الحرام کو ہیلاں گاوں میں ازانِ فجر کیلئے جاتے ہوئے ملک علمدار حُسین کو شھید کر دیا گیا تھا جِس پے پوری شیعہ قوم و وارثین نے متفقہ فیصلہ کرتے ہوئے پُرامن رہتے ہوئے انتظامیہ کو قانونی کاروائی اور قاتلوں کو کیفرِ کردار تک پہنچانے کا وقت دِیا اور ایک بار پھِر امن پسند مِلت ہونے کا مُظاہرہ کیا گیا لیکن ابھی تک انتظامیہ کی طرف سے نا تو قاتلوں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی اور نہ ہی وارثین کو اعتماد میں لیتے ہوئے کیس کی پیش رفت سے آگاہ کیا جا رہا ہے جب کہ یہ کِیس روزِ روشن کی طرح واضح ہے انتظامیہ کو محرم کی ابتداء میں ہی بار بار مطلع کرتے رہے لیکن پولیس انتظامیہ کی مُجرمانہ خاموشی کی بھی اس سانحہ کی وجہ بنی اور اب بھی شھید کے کیس کو دبانے کیلئے مکمل خاموشی اختیار کر رکھی ہے جو پولیس ضلع بھر میں محروموں کی آواز سننے اور انصاف کی حاکمیت کا اعلان کر رہی ہے ۔
انہوں نےمزید کہاکہ ہم وارثینِ شھداء اِس مُلک کے شھری نہیں کیا ہمیں انصاف نہیں فراہم کیا جاے گا ؟ پولیس انتظامیہ یہ کیوں بھول رہی ہے کہ ایک بے گناہ کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے اور کیا قتل سے زیادہ بھی اہم کوئی مقدمہ ہے کہ جِسے پولیس انتظامیہ نے پسِ پُشت ڈال رکھا ہے ۔ ہم امن کا دامِن کبھی نہیں چھوڑیں گے لیکن اگر پولیس انتظامیہ نے شھید کے قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار نہ کیا تو ہم پوری شیعہ قوم کو احتجاج کی کال دینگے ۔ اور اپنا قانونی اور اخلاقی حق لیے بغیر واپس گھروں کو نہ جائیں گے ۔ پولیس انتظامیہ قانون کی پاسداری کو یقینی بناے ۔ ورنہ ایک نا رُکنے والا احتجاجی سلسلہ شروع ہو گا ۔
وحدت نیوز(علی پور) مجلس وحدت مسلمین ضلع علی پور کی ضلعی شوریٰ کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین علامہ مختار امامی، صوبائی سیکرٹری سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی، معاون سیکرٹری تنظیم سازی آصف رضا ایڈووکیٹ سمیت ضلعی سیکرٹری جنرل، عہدیدارن اور یونٹس اراکین نے شرکت کی۔
اجلاس میں گزشتہ کارکردگی رپورٹ پیش کی گئی جسے سراہا گیا، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم علی پور کے سیکرٹری جنرل سید رضوان حیدر کاظمی کا کہنا تھا کہ ملک کے دیگر شہروں کی طرح علی پور میں بھی چہلم امام حسین علیہ السلام کے موقع پر اربعین واک کا اہتمام کیا گیا ہے، اس سال کا اربعین گزشتہ سالوں کی نسبت مختلف ہوگا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملک میں فرقہ واریت اور انتہاپسندی کی فضا کو کم کرنے کے لیے بھرپور کردار ادا کیا جائے گا۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین ضلع ملیر کراچی کی شوریٰ کا اجلاس ، ضلعی سیکریٹری جنرل سید احسن عباس رضوی کی زیر صدارت ضلعی سیکریٹریٹ وحدت ہاؤس جعفرطیار سوسائٹی ملیر میں منعقد ہوا، جس میں خصوصی شرکت اور الہیٰ اجتماعی فعالیت کے عنوان پر خطاب شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی ؒ کے رفیق ،مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری امور تنظیم سازی حجت الاسلام علامہ غلام شبیر بخاری حفظہ اللہ نے فرمایا۔
اس موقع پر ایم ڈبلیوایم کی مرکزی تنظیم سازی کونسل کے رکن ذکی عابدی، مرکزی پولیٹیکل ایگزیکیٹو کونسل کے رکن عارف رضازیدی، کراچی ڈویژن کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ نشان حیدر ساجدی اور ڈویژنل سیکریٹری شماریات سبط اصغر زیدی سمیت تمام اراکین ضلعی کابینہ اور یونٹس کے سیکریٹری وڈپٹی سیکریٹری جنرل صاحبان نے شرکت کی ۔
وحدت نیوز(ماتلی) وطن عزیز میں ملک دشمن قوتوں کی ایماءپر بڑھتی ہوئی تکفیریت ، دہشت گردی ، انتہاپسندی کے خلاف مجلس وحدت مسلمین سندھ کے زیر اہتمام پاکستان زندہ باد ریلی کا انعقاد المرتضیٰ ہوٹل سے ماتلی پریس کلب تک کیا گیا۔ریلی میں رہنماؤں سمیت خواتین، بچوں، بزرگوں اور کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی۔مظاہرین نے پلے کارڈز و بینر اٹھائے ہوئے تھے جس پر پاکستان زندہ باد، فرقہ واریت نہ منظور،اسرائیل نامنظور، امریکہ و اسرائیل مردہ باد، شیعہ و سنی اتحاد کے نعرے درج تھے۔ریلی کی قیادت صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ باقر زیدی نے کی۔ریلی کے شرکاء نے فرقہ واریت، کالعدم جماعتوں اور گریٹر اسرائیل کی تکمیل کے لیے کی جانے والی جارحانہ کوششوں کے خلاف شدید نعرہ بازی کی۔
ریلی اپنے مقررہ راستوں سے ہوتے ہوئے ماتلی پریس کلب پہنچی جہاں مجلس وحدت مسلمین سندھ کے رہنما علامہ سید باقر عباس زیدی، سید علی حسین نقوی، علامہ رضا محمد سعیدی، یعقوب الحسینی، علامہ سید علی انور جعفری، شیعہ علماء کونسل کے سید اعجاز شاہ ترمیذی، پیارعلی کھوسو، شیعہ الائنس کے رہنما سید سردار علی شاہ، سید نجف عباس شاہ، برادر لیاقت علی خواجہ، برادر ارشاد گہری ایم ڈبلیو ایم ضلع بدین کے سیکرٹری جنرل علامہ عالم طاہری،ڈسٹرک ٹنڈو محمد خان کے سیکرٹری جنرل محب علی بھٹو سمیت دیگر نے خطاب کیا۔
مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کالعدم جماعتوں کے عزائم کو ملکی سالمیت و استحکام کے خلاف عالمی سازش کا حصہ قرار دیا۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے علامہ باقر زیدی نے کہا کہ اس وقت وطن عزیز مختلف مشکلات و بحرانوں کا شکا ر ہے۔ پوری دنیا بالخصوص جنوبی ایشیا اور پاکستان حساس حالات سے
گزر رہے ہیں۔نئے بلاک وجود میں آنے سے عالمی ہوزیشن اور طاقت کے توازن میں تبدیلی آ رہی ہے۔پاکستان کے دشمن اندرونی خلفشار پیدا کر کے پاکستان کو نقصان پہنچانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔۔ دشمن پاکستان کے اہم ترقی کے منصوبے سی پیک کی کامیابی سے خائف ہے۔ملک دشمنوں کی سازشوں سے تمام محب وطن بابصیرت لوگ اضطراب اورپریشانی کا شکار ہیں۔ شیعہ اور اہلسنت کو باہم ملکر دشمن کی اس سازش کو اپنے اتحاد اور اتفاق کے ذریعہ ناکام بنا نے کی ضرورت ہے
انہوں نے کہا کہ قبلہ اول اورفلسطین میں بسنے والے مظلوم بین الاقوامی اسلام دشمن قوتوں کے دباؤ کا شکار ہیں۔ کشمیر کے عوام ایک سال سے زائد عرصہ سے مودی اسٹیبلشمنٹ اور انڈین آرمی کے محاصرے میں ہیں۔ کشمیر اور فلسطین میں بسنے والے مظلوموں کی آس پاکستان ہے۔ اس وقت وہ مظلومین پاکستان میں موجودہ فرقہ واریت پروان چڑھانے کی کاوشوں سے پریشان ہیں۔ ہم شیعہ سنی وحدت سے دنیا کو یہ پیغام دیں کہ ہم ان مظلوموں کے ساتھ ہیں،انہوں نے ایم ڈبلیو ایم سندھ کی جانب سے صوبہ بھرمیں اسرائیل نا منظور مہم چلانے کا اعلان کیا۔
ریلی سے خطاب میں رہنما علی حسین نقوی کا کہنا تھا کہ شہدائے پاکستان و شہدائے کشمیر کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور وطن کا دفاع کرنے والے ہر فرد بشمول افواج پاکستان، پولیس، رینجرز، اور دیگر اداروں کے اہلکاروں سمیت سول اداروں کے اہلکاروں اور دہشت گردی کا شکار ہونے والے 70ہزار سے زائد شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں اور عہد کرتے ہیں کہ انکے خون کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔کہ محرم الحرام میں عزاداروں، خطبا اور واعظین کے خلاف ایف آر ختم کی جائیں۔ پاکستان میں ملت جعفریہ کے خلاف مظاہروں اور یزید کی شان میں مدح سرائی اور برآمد کی جانے والی ریلیوں کی مذمت کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان وطن دشمن اور اسلام دشمن مظاہروں کو
روکیں۔
ریلی سے خطاب میں علامہ رضا محمد سعیدی کا کہنا تھا کہ قائد اعظم اورعلامہ اقبال کے پاکستان کے بیانیہ کو مسخ کرنے کی بھر پور کوشش کی جارہی ہے ایک طرف اہل تشیع کو اور دوسری طرف اہل سنت میں اندرونی خلفشار پیدا کرنا اور تیسری طرف اہل تشیع اور اہل سنت کو آپس میں لڑانے کی مذموم کوششیں کی جارہی ہیں۔ ان حالات میں ہم شیعہ اورسنی دونوں اپنا عقیدہ چھوڑو نہیں اور کسی کا عقید ہ چھیڑو نہیں کے اصول پر سختی سے کار بند رہیں فقہ جعفریہ کے مسلمہ عقائد پر کاربند رہتے ہوئے اتحاد بین المسلمین اور اتحاد بین المومنین کی جدو جہد جاری رکھی جائے گی۔ مسلمہ مقدسات اہل سنت کی توہین کو اپنے علماء و مراجع کے فتویٰ کے مطابق حرام اور ناجائز سمجھتے ہیں۔
ریلی سے خطاب میں علامہ علی انور جعفری کا کہنا تھا کہ اس سال چہلم امام حسین علیہ السلام کا دن شیعہ سنی وحدت کاعظیم مظہر ہو جس سے دشمن کے عزائم ناکام ہوں۔ تمام محبان اہل بیت علم حضرت عباس کے سائے میں پاکستانی پرچم بلند کرتے ہوئے چہلم امام حسین علیہ السلام میں شریک ہوں۔
ریلی سے خطاب میں رہنما یعقوب الحسینی کا کہنا تھا کہ ہم فرقہ واریت پھیلانے کی ہر کوشش کی مذمت کرتے ہیں اور اس کا راستہ روکنے کا عزم کرتے ہیں اہلسنت علماء واکابرین سے اپیل کی کہ وہ آگے بڑھیں، ہم ناصبیت، سلفیت اور تکفیریت کا راستہ مل کر روکیں تا کہ ملک میں امن و امان کی فضا کو بہتر بنایا جا سکے۔جو شخص بھی ملک میں فتنہ گری کرے، یا نفرتیں پھیلائے، فرقہ واریت کو ہوا دے، اس سے ہم شیعہ و سنی اعلان لاتعلقی کریں اور اس کا راستہ بھی روکیں۔ریلی کے اختتام پر علامہ عالم طاہری نے وطن عزیز کی سر بلندی استحکام پاکستان و ترقی کیلئے خصوصی دعا کرائی اور ریلی میں شامل معزز مہمانان گرامی کا شکریہ ادا کیا۔
وحدت نیوز(قم) وحدت بین المومنین اور اس کے ذریعے تکفیری فتنہ کا مقابلہ و وطن عزیز کی سالمیت و امنیت کی خاطر اپنے بزرگ علماء کے اقدامات کی تائید اور مزید بہتری لانے کیلئے مجلس وحدت مسلمین شعبہ قم کے دفتر میں تمام پاکستانی طلاب کے ثقافتی اداروں ،انجمنوں اور جوامع روحانیت کے درمیان مورخہ 17 ستمبر 2020 بروز جمعرات ، ایک مشاورتی میٹنگ ہوئی جس کی تفصیلی رپورٹ حاضر خدمت ہے۔
ابتداء میں جلسہ کا آغاز تلاوت کلام پاک سے کیا گیا،جس کا شرف مولانا بشارت امامی کو حاصل ہوا۔
اس کے بعد مقدماتی گفتگو اور ایجنڈے کی تفصیل سے آگاہی کیلئے مولانا شیخ عادل مہدوی صاحبسیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ قم المقدس کو دعوت دی گئی جنہوں نے گزشتہ میٹنگ کا خلاصہ بیان کیا اور اس کے بعد دوستوں سے اپنی اپنی رائے کے اظہار کیلئے کہا گیا۔
* میٹنگ میں علماء کرام کی جو تجاویز سامنے آئیں ان کو اسی ترتیب کے ساتھ پیش کیا جا رہا ہے۔*
1- حجۃالاسلام شیخ فدا علی حلیمی، مدیر مؤسسہ باقر العلوم قم:
قائدین کے حوالے سے مشکلات کو حل ہونا چاہئیں،پالیسیز شفاف نہیں ہیں،جماعت سے زیادہ مکتب کو ترجیح دینا چاہیئے۔قائدین کو حوزہ علمیہ قم سے مرتبط رہنے کی ضرورت ہے۔خاموش علماء کو بیدار ہونا چاہیے۔تربیتی پہلو پر کام کی ضرورت ہے۔مختلف شعبوں میں ماہرین تیار ہونا چاہییں۔ذاکرین کی تربیت کرنا چاہیئے۔عزاداری کی مدیریت علماء کے ہاتھ میں ہونا چاہیے۔
2- حجۃالاسلام مولانا افتخار علی سولنگی،الکوثر ویلفیئر ایسوسی ایشن:
جس طرح آقای رھبر مسایل کو فرصت میں تبدیل کرتے ہیں،اس لیئے ہمارے بزرگوں کو بھی پاکستان میں مسائل کو فرصت میں بدلنا چاہیے۔سوشل میڈیا پر علمی و مدلل گفتگو کے کلپس بنانے کی ضرورت ہے۔
3- حجۃالاسلام مولانا عاشق حسین،مدیر جامعہ روحانیت سندھ:
علمی افراد پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جائے۔
علماء قم میں آپس میں اتحاد کی ضرورت ہے۔
ہم ہر لحاظ سے آپ کے ساتھ ہیں۔
4- حجۃالاسلام مولانا شیخ نذیر احمد بھشتی، المجتبی فاؤنڈیشن سندھ:
ہم نے بہت سی اپلیکیشن بنائی ہیں اور اسی میدان میں ہر قسم کے تعاون کیلئے آمادہ ہیں۔ بزرگان کی حمایت ہماری زمہ داری ہے۔
5- حجۃالاسلام آقای سید احسن رضا زیدی،نمائندہ ادارۂ تربیت پاکستان:
موجودہ صورتحال کا پس منظر دیکھنے کی ضرورت ہے،وحدت کے اقدامات اٹھاتے رہنا چاہیے،علمی میدان میں کام کی ضرورت ہے۔
6- حجۃالاسلام مولانا سید معین،پاسبان ولایت:
ہر ماہ اس قسم کی نشست ہونا چاہیے۔ہر فعال شخص کے ساتھ تعاون کرنا چاہیئے بغیر پارٹی بازی کے۔
7- حجۃالاسلام مولانا رشید ترابی،انوار المصطفیٰ: پاکستان میں گئے طلاب کی مشکلات ٹکٹ وغیرہ اور واپسی کی مشکلات کیلئے ملک میں موجود علماء کو اقدام کرنا چاہیئں۔
8- حجۃالاسلام مولانا عمران, ادارہ حسین رھبر آزادگان:
وحدت اور اتحاد کی ضرورت ہے۔
ملکر علمی پلیٹ فارم بنانے کی ضرورت ہے۔
9- حجۃالاسلام مولانا محمد حسین حیدری، انجمن طلاب کھر منگ:
جب تک بزرگان میں اتحاد نہیں ہوتا ،مسائل حل نہیں ہوں گے۔اس لیئے اتحاد کی اشد ضرورت ہے۔
10- حجۃالاسلام مولانا غلام محمد,جامعہ روحانیت بلتستان:
پالیسی مشخص نہیں بزرگان کی،علماء قم میں اتحاد کی ضرورت ہے۔
11- حجۃالاسلام مولانا توقیر حیدر، مؤسسہ ولایت:
علماء قم میں وحدت اور ایک دوسرے کو قبول کرنے کا جذبہ ہونا چاہیے۔میٹنگز صرف ہنگامی حالات میں نہ ہو بلکہ تسلسل کے ساتھ ہو۔ایک میڈیا سیل ہو جہاں سے متفقہ آواز جانی چاہیے۔
12- حجۃالاسلام مولانا صابر جامعہ بعثت شعبہ قم: چہلم کو بڑے پیمانے پر منانے کی ضرورت ہے،قم سے علماء کو فعالیت کرنا چاہیے
تعلیمی میدان میں بہت کام کی ضرورت ہے۔قومی مسایل کے حل کیلئے سب کو ایک ہونے کی ضرورت ہے۔
13- حجۃالاسلام مولاناعادل حسن,جامعہ روحانیت خیبر پختونخوا:
سیاسی اور مذہبی مسائل کیلئے پالیسی بنانے کی ضرورت ہے۔
جب تک وحدت قائد کا مسئلہ حل نہیں ہوتا مسائل حل نہیں ہوں گے۔آج کل سوشل میڈیا پر کام کی اشد ضرورت اور اہمیت ہے۔کانفرنس میں سب کی نمائندگی نہیں تھی ۔۔اسلیئے یہ قومی نمائندگی نہیں کہہ سکتے،سب کو ساتھ لینے کی ضرورت ہے۔
14- حجۃالاسلام مولانا باقر بھشتی,صدر جامعہ روحانیت خیبر پختونخوا:
سفارت پاکستان کو لیٹر لکھنا چاہیے فوری۔
میٹنگز کا یہ سلسلہ مختلف دفاتر میں جاری رہنا چاہیے ۔تحریک ،شیعہ علماء کونسل کے دفتر میں آئندہ میٹنگ ہو تو بہتر ہے۔تاکہ قومی اتحاد کہہ سکیں۔سوشل میڈیا پر ایک دوسرے کی توھین رکنا چاہئیں۔
15- حجۃالاسلام مولانا یوسف فیاضی،جامعہ روحانیت بلتستان:
حوزہ علمیہ قم میں اتحاد کی فضا قائم رہنا چاہیے۔
ایک وٹس ایپ گروپ بنا کر تمام مسئولین کو ایڈ کریں تاکہ مشاورت کا عمل جاری رہے۔
16- حجۃالاسلام مولانا حق نواز عابد،مجمع محققین معصومیہ:
اتحاد و وحدت ہونا چاہیئے ۔ہر طرح کے تعاون کیلئے تیار ییں۔
شرکت کنندہ علمائے کرام
1-حجۃ الاسلام محمد عادل مھدوی
2-حجٰٰۃ الاسلام آقای فدا حلیمی
3-حجۃ الاسلام مولانا حافظ علی امامی،تشکل سپاہ امام زمانہ علی آباد سندھ
4-حجۃ الاسلام آقای افتخار علی سولنگی
5-حجٰۃ الاسلام آقای عاشق حسین
6-حجۃ الاسلام آقای نذیر بھشتی
7-حجۃ الاسلام آقای سید احسن رضا زیدی
8-حجۃالاسلام آقای سید معین
9-حجۃ الاسلام آقای رشید ترابی
10-حجۃ الاسلام آقای علی علوی
11-حجٰۃ الاسلام آقای نقی خان
12-حجٰۃ الاسلام آقای سید حسنین جعفر
13-حجۃ الاسلام آقای محمد حسین حیدری
14-حجۃ الاسلام آقای سید عمران نقوی
15-حجۃ الاسلام آقای عباس ھاشمی،انٹر نیشنل ولایت مشن
16-حجۃ الاسلام آقای غلام محمد انصاری
17-حجۃ الاسلام آقای سکندر حیدری
18-حجۃ الاسلام آقای توقیر حیدر
19-حجۃ الاسلام آقای صابر
20-حجۃ الاسلام شبیر سعیدی
21-حجٰۃ الاسلام آقای عادل حسن
22-حجۃ الاسلام آقای باقر بھشتی
23-حجۃ الاسلام سید اصغر کاظمی،تشکل امام خامنہ ائ۔
24-حجۃ الاسلام آقای یوسف فیاضی
25-حجۃ الاسلام آقای عمران حیدر
26-حجۃ الاسلام آقای فرمان علی حسینی
27-حجۃ الاسلام حافظ امام علی
28-حجۃ الاسلام بشارت امامی
29-حجۃ الاسلام شجاعت علی
30-حجۃ الاسلام محمد علی جلبانی۔جامعہ ولایت۔
31- حجۃالاسلام مولانا اسد علی جوہری،جامعہ ولایت۔
و دیگران
آخرمیں اجلاس کے میزبان مجلس وحدت مسلمین شعبہ قم المقدس کے سیکریٹری جنرل علامہ ڈاکٹر عادل مہدوی نے اپنی کابینہ کے اراکین کی جانب سے تمام شریک علماءوافاضل کا شکریہ اداکیا۔
وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی ملک کے نامور ذاکرین اور علماءعلامہ ریاض شاہ رتووال ،شاعر آل عمران ؑ شوکت رضا شوکت، سید مشتاق حسین شاہ، سید ذریت عمران شیرازی، علامہ سید احمد اقبال رضوی، علامہ اقبال بہشتی اور دیگر کے ہمراہ مشترکہ پریس کلانفرنس کے اختتام پر تاریخی اعلامیہ جاری کردیا گیا۔
اعلامیہ پریس کانفرنس علما و ذاکرین پریس کانفرنس
شیعیان پاکستان کی جدو جہد کے لحاظ سے آج ایک تاریخی دن ہے
آج نواسہ رسولۖ خدا شہید نینواامام حسین علیہ السلام اور خانوادہ رسول پاک واہل بیت علیہم السلام کے خطبا اور ذاکرین اپنے لائحہ عمل کا اعلان کر رہے ہیں۔
1 ۔ہمارا ملک ، ہمارا وطن مختلف مشکلات و بحرانوں کا شکا ر ہے ۔ پوری دنیا بالخصوص جنوبی ایشیااور پاکستان حساس حالات سے گزر رہاہے ۔نئے بلاک وجود میں آ رہے ہیں دنیا کے مختلف ممالک بالخصوص پاکستان نئی پوزیشن لے رہا ہے ۔ پاکستان کے دشمن اندرونی خلفشار پیدا کر کے پاکستان کو نقصان پہنچانے کی پوری کوشش کر رہے ہیں ۔تمام محب وطن شیعہ و سنی اور بابصیرت لوگ اضطراب اور پریشانی کا شکار ہیں۔ہم دشمن کی اس سازش کو اپنے اتحاد اور اتفاق کے ذریعہ ناکام بنا دیں گے ۔
2۔ قبلہ اول اورفلسطین میں بسنے والے مظلوم۔ بین الاقوامی اسلام دشمن قوتوں کے دباو کا شکار ہیں۔ کشمیر کے عوام ایک سال سے زائدعرصہ سے مودی اسٹیبلشمنٹ اور انڈین آرمی کے محاصرہ میں ہیں ۔ کشمیر اور فلسطین میں بسنے والے مظلوموں کی آس پاکستان ہے ۔ جو کہ اس وقت پاکستان کے اندرونی حالات سے پریشان ہیں ۔ ہم اپنی تقاریر اور خطبوں سے دنیا کو یہ پیغام دیں گے کہ ہم ان مظلوموں کے ساتھ ہیں ۔
3 ۔ قائد اعظم اورعلامہ اقبال کے پاکستان کے بیانیہ کو مسخ کرنے کی بھر پور کوشش کی جارہی ہے ایک طرف اہل تشیع کو تقسیم در تقسیم دوسری طرف اہل سنت میں اندرونی خلفشار پیدا کرنا اور تیسری طرف اہل تشیع اور اہل سنت کو آپس میں لڑانے کی مذموم کوششیں کی جارہی ہیں ۔ ان حالات میں نواسہ رسول خدا ، شہید نینوا امام حسین علیہ السلام کے ذاکرین عظام وخطبا اعلان کرتے ہیں کہ ''اپنا عقیدہ چھوڑو نہیں اور کسی کا عقید ہ چھیڑو نہیں ''کے اصول پر سختی سے کار بند ہیں اور رہیں گے ۔
4۔ ہم سب ذاکرین عظام و خطبا پوری امت کو اتحاد کی دعوت دیتے ہیں اور اس بات کا اعلان کرتے ہیں کہ فقہ جعفریہ کے مسلمہ عقائد کے مطابق ہم توحید ، عدل ، نبوت، امامت اور قیامت نیز مولامتقیان امام علی اور آئمہ علیہم السلام کی ولایت تکوینی کے قائل اور ان کو واسطہ فیض مانتے ہوئے اتحاد بین المسلمین اور اتحاد بین المومنین کی جدو جہد جاری رکھیںگئے ۔ ممبر حسینی سے مسلمہ مقدسات اہل سنت کی توہین کواپنےعلماء و مراجع کے فتویٰ کے مطابق حرام اور ناجائز سمجھتے ہیںاوراسی طرح احترام سادات ، مرکزیت ،راہبریت ،مرجعیت اورعزاداری ِسید الشہدا کو ملحوظ خاطر رکھا جائے گا ۔
5۔ بالخصوص اس سال چہلم امام حسین علیہ السلام کا دن شیعہ سنی وحدت کاعظیم دن ہو گاجس سے دشمن کے سب حربے ناکام ہونگے۔تمام محبان اہل بیت علم حضرت عباس کے سائے میں پاکستانی پرچم بلند کرتے ہوئے چہلم امام حسین علیہ السلام میں شریک ہوں گے ۔
6۔ ہم شہدائے پاکستان و شہدائے کشمیر کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور وطن کا دفاع کرنے والے ہر فرد بشمول افواج پاکستان ، پولیس ، رینجرزاو دیگر اداروں کے اہلکاروں سمیت سول ادارون کے اہلکاروں اور دہشت گردی کا شکار ہونے والے 70ہزار سے زائد شہیداکو خراج عقیدت پیش کرتے ہیںاور عہد کرتے ہیں کہ انکے خون سے وفا کریں گے۔
7۔ ہم وطن عزیز میں دشمن کی طرف سے نفرت پھیلانے، کی راہ میں رکاوٹ بنیں گے اور محبت کو رواج دیں گے ۔امام حسینؑ سب کے ہیں مجالس عزا کاایسا ماحول بنائیں گے کہ سب حسینی اس میں شریک ہو سکیں ۔ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ محرم الحرام میں عزاداروں، خطبا اور واعظین کے خلاف ایف آر ختم کی جائیں ۔ہم شیعہ سنی علما کے ساتھ ملکر وطن عزیز میں بھائی چارے اور باہمی رواداری کی ترویج کریں گے ۔مبنر حسینی کے تقدس کا پامال کرنے کی اجازت کسی کو نہیں دیں گے ۔
8۔ حدیث شریف میں ھے کہ مومن مومن کا آئینہ ہوتا ہے ۔ہم ذاکرین اور خطبا ایک دوسرے کو اچھائی کے کاموں کو تلقین اور نصیحت کریں گے تاکہ منبر حسینی کی افادیت برقرار رہے۔
9۔ پاکستان میں علما کے ساتھ مسلسل رابطہ رکھیں گے تا اگر کہیں مشکل پیش آتی ہے تو اس کا بروقت ازالہ ہو سکے۔
10۔ فرقہ واریت پھیلانے کی ہر کوشش کی مذمت کرتے ہیں اوراس کا راستہ بھی روکیں گے ۔
11۔ پاکستان میں اہل تشیع کے خلاف مظاہروں کی مذمت کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان وطن دشمن اور اسلام دشمن مظاہروں کو روکے ۔
12۔ شیعہ سنی علما سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ آگے بڑھیں،ہم ان کا ساتھ دیں گے تا کہ ملک میں امن و امان کی فضا کو بہتر بنایا جا سکے ۔
13۔ جو شخص بھی ملک میں فتنہ گری کرے گا، یا نفرتیں پھیلائے گا ، فرقہ واریت کو ہوا دے گا ، اس سے ابھی سے اعلان تعلقی کرتے ہیں اور اس کا راستہ بھی روکیں گے ۔
14۔ اصلاح اور واپسی کا راستہ کبھی بھی بند نہیں ہونا چاہئے، لہذا جو بھی اپنی اصلاح کرتا ہے ، دین اسلام ، عزاحسینی اور وطن کی خدمت کرنا چاہتا ہے ، اسے ایک اچھا عمل سمجھتے ہوئے اس کی حوصلہ افزائی کریں گے ۔
نوٹ: معتبر علماء و ذاکرین،ماتمیاں ، مخادیم، بانیاں اور دیگر سادات و غیر سادات مومنین کا یہ نمائندہ اجلاس کسی شیعہ قیادت کی نفی کیلئے نہیں بلکہ عزاداری مظلوم کربلا میں حائل رکاوٹین دورکرنے کیلئے بلایا گیا۔ پروردیگار ہم سب کو چہاردہ معصومین کی معرفت نصب فرمائے۔