The Latest
وحدت نیوز(اسلام آباد)گلگت بلتستان کے وزیر زراعت و رہنما مجلس وحدت مسلمین جی بی محمد کاظم میثم نے کہا ہے کہ 1947 کو ڈوگراں راج سے آزادی حاصل کرنے کے بعد سے آج تک قدرتی وسائل سے مالا مال گلگت بلتستان کے لوگ نظریہ الحاق کی تحریکیں چلا رہے ہیں مگر گذشتہ 70 سالوں سے باریاں لینے والی جماعتوں نے اس خطے کو الگ تشخص سے محروم رکھا جو سلسلہ آج تک چل رہا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ سیاسی و مذہبی شخصیت و ممبر امن کمیٹی پنڈی گھیب ملک صداقت علی خان کی رہائشگاہ پر انکی چچی کے انتقال پر تعزیت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر مذہبی و سماجی شخصیت امداد حسین نقوی، پروفیسر نجم الحسن، علامہ ناصر عباس نجفی، محمد نعیم عباس (سیکریٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم تحصیل پنڈی گھیب)، ملک محمد علی ،ملک ضیاء السلام، ملک عترت علی اور پاکستان تحریک انصاف کے تحصیل نائب صدر ملک نوشیروان حیدر سمیت ایم ڈبلیو ایم کی مقامی قیادت اور کارکن بھی موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ انشاءاللہ ایم ڈبلیو ایم اور پی ٹی آئی گلگت بلتستان کی عوام کی امنگوں پر پورا اترنے کی بھر پور کوشش کرے گی جس کے لئے ان کی حکومت نے عملی اقدامات اٹھانا بھی شروع کر دئیے ہیں۔
وحدت نیوز(انٹرویو)سوال:شہید قاسم سلیمانی اور شہید ابومہدی المہندش کی شہادت کو ایک سال مکمل ہو گیا ہے، اس المناک سانحے کے حوالے سے آپ کے تاثرات کیا ہیں؟
شفقت حسین شیرازی: شہید قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس نے امریکا، اسرائیل اور انکے علاقائی حلیفوں کو عراق وشام میں شرمناک شکست سے دوچار کیا ہے ۔ امت مسلمہ کے ان دو عظیم سپوتوں نے خطے کو تقسیم در تقسیم سے بچایا ہے۔ عراق کو تقسیم سے بچانے کے لیے علیحدہ کرد ریاست کے منصوبے کو ناکام کیا ہے۔ داعش کا خاتمہ بھی انہیں دو عظیم رہنماوں کی جدوجہد کی مرہون منت ہے۔ انہوں نے ہی دنیا کی واحد سپر پاور ہونے کے امریکی غرور وگھمنڈ کو خاک میں ملایا۔ بزدل دشمن نے رات کے اندھیروں میں چھپ کر بزدلانہ وار کر کے انہیں بغداد ائرپورٹ کے قریب شہید کیا۔ لیکن ان کی شہادت سے انقلاب اسلامی اور مقاومت مضبوط تر ہوئے ہیں اور خطے میں امریکی قدم کمزور ہوئے ہیں اور اکھڑتے نظر آ رہے ہیں۔
سوال: سانحہ بغداد سے اب تک جب ایک سال مکمل ہوچکا ہے اس عرصے میں آپ کوئی خاص تبدیلی ملاحظہ کر رہے ہیں اور کیا امریکہ اپنے اہداف میں کامیاب نظر آرہا ہے؟
شفقت حسین شیرازی: انقلاب ورہبریت سے ایرانی عوام کو دور اور متنفر کرنے پر جو 40 سال سرمایہ کاری کی گئی وہ سب خاک میں مل گئی ہے۔ امریکہ ، بریطانیہ ، اسرائیل اور سعودی عرب ہر سال بلینز ڈالرز اپنے سالانہ بجٹ کا اس مقدس نظام کے خاتمے کے لیے سازشوں پر خرچ کرتے ہیں ۔ وہ سب اس وقت ضائع ہو گیا جب ان شہدا کے جنازوں کے وقت ایرانی عوام سڑکوں پر نکلی۔ انقلاب اسلامی کو شباب ملا ۔ چالیس سالہ تاریخ میں ایرانی عوام کے اس طرح امریکہ اور اس کے علاقائی اتحادیوں کے خلاف سڑکوں پر نکلنے کی مثال بہت کم ملتی ہے۔
امریکہ کی تاریخ میں پہلی بار کسی امریکی فوجی اڈے پر کسی ایک ملک کی طرف سے علی الاعلان اتنا زور دار میزائیل حملہ ہوا جس سے امریکی رعب ودبدبہ ٹوٹ گیا ہے۔ ایران کے چاروں طرف امریکی فوجی اڈے جدید ترین اسلحہ سے لیس ہیں لیکن امریکہ کو جواب دینے کی ہمت نہ ہوئی۔
شہادتوں سے پہلے عراق میں امریکی فوجی وجود کو قانونی شیلٹر حاصل تھا ۔لیکن شہادتوں کے بعد عراقی پارلیمنٹ کی قراداد نے انکے وجود کو غیر قانونی بنا دیا ہے۔ عراقی وبین الاقوامی قوانین کے تحت اب عراق میں امریکی وجود غاصبانہ وجود ہے۔ جس کے خلاف عراقی عوم اور مقاومت کی ہر کاروائی کا ان کے پاس قانونی جواز موجود ہے۔
عالمی دہشتگرد ٹرامپ نے امریکی رائے عامہ کے سامنے اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے اور الیکشن جیتنے کے لئے ہیرو بننے لئے یہ بزدلانہ کاروائی کی تھی ۔ جس میں وہ بری طرح ناکام ہو ا، الیکشن بھی ہار گیا اور رہتی دنیا تک اب لعنت کا طوق اس کے گلے میں رہے گا اور سخت انتقام کا چیلنج بھی اس کے تعاقب میں ہے۔
سوال: شہید قاسم سلیمانی اور شہید ابو مہدی المہندس کی شہادت کے بعد کیا مقاومتی بلاک کمزور ہوا ہے؟
شفقت حسین شیرازی: مقاومت کا بلاک پہلے سے کئی گنا زیادہ طاقتور ہوا ہے اور اس کا اعلان و برملا اظہار المیادین ٹیلی وژن کو دئیے گئے انٹرویو میں خود سید مقاومت سید حسن نصر اللہ حفظہ اللہ کر چکے ہیں۔فلسطین سے یمن تک مقاومت کا بلاک مضبوط اور مستحکم ہوا ہے ۔
سوال: سانحہ بغداد کے بعد نظام ولایت فقیہ سے منسلک تحریکوں، کارکنوں اور شہدا سے محبت رکھنی والی ملتِ مظلوم پاکستان پر کیا اثرات مرتب ہوئے ہیں اور کس قدر تبدیلی نمودار ہوئی ہے؟
شفقت حسین شیرازی: پاکستان کے عوام بیدار ، غیرت مند اور بہادر ہیں ۔ پوری دنیا بالخصوص امتِ مسلمہ میں آنے والی ہر تبدیلی کے یہاں اثرات مرتب ہوتے ہیں ۔ان شہادتوں نے پاکستانی عوام کے ہر طبقے کو اپنی طرف کھینچا ہے۔ اور پاکستانی شہید قاسم سلیمانی کو امتِ مسلمہ کے عظیم جرنیل اور سپہ سالار کی حیثیت سے قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ جس انداز سے انکی شہادت کے بعد پاکستان میں ردعمل نظر آیا اور جس شان وشوکت کے ساتھ انکی پہلی برسی پاکستانی عوام نے منائی اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ کتنی بڑی تبدیلی رونما ہوئی ہے۔
سوال: شہیدِ قدس (شہید قاسم سلیمانی) کی شہادت کے ایک سال بعد فلسطین، یمن، لبنان، افغانستان، کشمیر سمیت استعماری طاقتوں کے خلاف برسر پیکار مجاہدین کی موجودہ صورتحال کیسی ہے؟
شفقت حسین شیرازی: استعماری جارحیت اور ظالمانہ تسلط کے خلاف مقاومت نے ثابت کر دیا ہے کہ حقوق کی بازیابی اور سرزمین کی آزادی کے لئے مقاومت ومزاحمت کا راستہ ہی بہترین راستہ ہے۔ جس طرح غاصب و ظالم قوتیں متحد ہو کر حملہ آور ہیں انکا مقابلہ بھی مقاومت کا بلاک متحد ہوکر کر رہا ہے۔ دنیا بھر کی مقاومتی طاقتوں کے درمیان ایک معنوی اور فکری رابطہ ہے جو سانحہ بغداد کے بعد مزید مضبوط ہوا ہے۔ سانحہ بغداد کے نتیجے میں مقاومتی قیادتیں مزید ایکدوسرے کے قریب ہوئی ہیں ان کے درمیان اتحاد کے عنصر کی ضرورت مزید عیاں ہوئی ہے۔ ایکدوسرے کے بارے ہمدردی پیدا ہوئی اور مقاومتی بلاک کے ہیروز کو عالمی سطح پر پذیرائی ملی ہے جو خود میں ایک بڑی کامیابی ہے۔ میرے نزدیک مقاومتی بلاک سانحہ بغداد کے بعد مزید منظم و مضبوط ہوا اور ان کے داخلی تعلقات اور باہمی تعاون میں بہت زیادہ وسعت آئی ہے۔
سوال: مقاومتی بلاک نے خطے سے امریکی انخلا کو ہدف اور سخت انتقام قرار دیا ہے، کیا اس عنوان سے کوئی پیشرفت آپ کو نظر آتی ہے؟۔
شفقت حسین شیرازی: دشمن دنیائے اسلام کو چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں تقسیم کرنا چاہتا ہے اور ان پر مسلط ہو کر ان ممالک کے وسائل اور ذخائر کو لوٹنا چاہتا ہے۔ خطے کی عوام کو غلام بنا کر رکھنا دشمن کا اصلی ایجنڈا ہے ۔ دشمن کے اس منصوبے کا مقابلہ کرنے کے لیے خطے کے باوفا اور غیرتمند فرزندوں کو اور آزادی وخود مختاری کی تحریکوں ، تنظیموں، اداروں اور حکمرانوں کو بھی متحد ہو کر اپنے تمام تر وسائل کو بروئے کار لا کر دشمن کا مقابلہ کرنا ہو گا۔ اگر مقاومت کے متعدد محاذوں پر نگاہ ڈالیں تو اس وقت یمن ، عراق ، شام، لبنان اور فلسطین تک سب مقاومتی گروہ ولایت کے پرچم تلے اکٹھے نظر آتے ہیں اور تہران ان سب کا محور و مرکز ہے۔ دشمن سے ٹکر انے کے لیے مقاومت کے مختلف محاذ مستعد و آمادہ وتیار ہیں۔ طاقت کے توازن اور ہر میدان میں دشمن کوجواب دینے کی صلاحیتوں میں روز بروز اضافہ ہوتا نظر آ رہا ہے۔ یہ سب اس بات کا مقدمہ ہے کہ امریکی انخلا اب دور نہیں ہے۔ امریکہ مقاومتی بلاک کی تیاری اور ہیبت دیکھ کر خود ہی جلد خطہ چھوڑ جائے گا وگرنہ مقاومت کا ایک طاقتور حملہ دشمن کے انتظار میں ہے۔
سوال: مملکتِ خداداد پاکستان مزاحمت کی اہم کڑی ہے، یہاں سے امریکی اثر و نفوذ کہاں تک کمزور ہوا ہے؟
شفقت حسین شیرازی: بے شک مملکتِ خداداد پاکستان مزاحمت ومقاومت کی ایک اہم کڑی ہے۔ امریکی اداروں کے سرویز کے مطابق دنیا بھر میں جس ملک کے عوام سب سے زیادہ امریکہ سے نفرت کرتے ہیں وہ پاکستان ہے ۔ اس لیے پاکستانی عوام میں امریکی نفوذ نہ ہونے کے برابر ہے۔ البتہ مقتدر طبقات اور حکومتی سطح پر بھی امریکی نفوذ کافی حد تک کم ہوا ہے۔ پاکستان جس قدر معاشی طور پر مضبوط ہو گا اتنا ہی سیاسی طور پر آزاد ہو گا اور اسکی خارجہ پالیسی اور فیصلوں میں خودمختاری آئے گی اور اجتماعی بحران اور مشکلات کم ہونگی۔ سی پیک اور گوادر پورٹ کے منصوبے ہمارے استحکام واستقلالیت کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ موجودہ حکومت سے کافی امیدیں وابسطہ ہیں اور واضح ایک پالیسی شفٹ نظر آ رہی ہے لیکن یہ مرحلہ آسانی سے طے نہیں ہو گا۔ نئے نئے بحرانوں کا آئے دن مقابلہ کرنا پڑے گا۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ باقر عباس زیدی نے کہا ہے کہ کراچی میں گیس کا بحران بھی سنگین صورتحال اختیار کرتا جا رہا ہے، شہر کے مختلف علاقے ناظم آباد، نیوکراچی، اورنگی ٹاؤن، گلستان جوہر، شاہ فیصل کالونی، لانڈھی و کورنگی میں میں 14 سے 16 گھنٹے گیس غائب ہے، عوام کو آئے روز کوئی نہ کوئی نئی اذیت جھیلنی پڑتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ قیمتوں میں اضافے کا یہ فیصلہ عوام پر ناقابل برداشت بوجھ ڈالنے کے مترادف ہے، عوام پہلے ہی مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں، حکومت کی ناقص معاشی پالیسیوں کے باعث خوردونوش کی عام اشیاء کی قیمتیں آسمان پر پہنچ چکی ہیں، متوسط طبقے کے لئے دو وقت کی روٹی پوری کرنی کسی اذیت سے کم نہیں، ایسی صورتحال میں پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ ایک بدترین اذیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے انتظامی ڈھانچے کو کسی منظم منصوبہ بندی کے تحت چلانے کی بجائے حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔
علامہ باقر زیدی نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ تمام اشیاء پر اثرانداز ہوتا ہے، عوام کو ریلیف فراہم کرنے کی بجائے اسے مزید آزمائش میں ڈالنا حکومت کی رہی سہی ساکھ کو بھی تباہ کردے گا۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو تبدیلی کے جو خواب دکھائے گئے تھے ان کی تعبیر انتہائی بھیانک ثابت ہوئی ہے۔
انہوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پیٹرول کی قیمت میں اضافہ ایک غیر دانشمندانہ فیصلہ ہے اسے فوراً واپس لیا جائے، وفاقی حکومت اشیاء خوردونوش پر سبسڈی دیکر عوام پر سے مہنگائی کا بوجھ ہلکا کرے، وفاقی حکومت کی ڈھائی سالہ بجٹ پالیسی میں بھی ناکام ہوچکی، موجودہ حکومت کے دور میں سابقہ حکومتوں کے دور کے مہنگائی کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے، پیڑول،گیس، بچلی کی بڑی ہوئی قیمتوں سے تنگ آکر عوام خودکشیاں کرنے پر مجبور ہیں۔
وحدت نیوز(جیکب آباد)ایام فاطمیہ کی مناسبت سے اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے زیر اہتمام مرحوم نسیم عباس منتظری کے ایصال ثواب کے لئے مجلس عزا منعقد کی گئی۔اس موقع پر مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ سیدہ کائنات خاتون جنت حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی حیات طیبہ بشریت کے لئے بہترین اسوہ ہے۔ آپ کی ذات گرامی میں اعلی انسانی فضائل و کمالات حیاء عفت عصمت پاکدامنی صداقت سخاوت صداقت جمع تھے۔ آپ نے دین خدا کی سربلندی کے لئے مسجد نبوی میں جو تاریخی خطبہ ارشاد فرمایا وہ آج بھی ہمارے لیے مشعل راہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری خواتین کو اسوہ فاطمی پر عمل پیرا ہونا چاہیے سیدہ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی حیات طیبہ قرآن کریم کی عملی تفسیر ہے آپ نے جن ھستیوں کی تربیت کی وہ کائنات کے امام اور پیشوا قرار پائے۔ جنہوں نے خدا کے دین کی بقاء کے لئے اپنا سب کچھ قربان کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ حجاب دین اسلام کا حکم اور سیدہ کائنات کی میراث ہے۔ مسلم خواتین کو کو مغربی تہذیب و تمدن کی بے راہ روی کو اپنانے کی بجائے سیرت فاطمی کو اپنانا چاہیے۔ مغربی تہذیب و ثقافت نے انسانیت کو بے حیائی اور فحاشی اور عریانی کا جو تحفہ دیا ہے وہ انسانی معاشرے کی بربادی کا باعث ہے۔
اس موقع پر انہوں نے جناب نسیم عباس منتظری کی مذہب و ملت کے لئے خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا۔اس موقع پر اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر انتظار مہدی زرداری پروفیسر سجاد حسین علامہ ہادی بخش چنہ و دیگر نے خطاب کیا۔
وحدت نیوز(اسلام آ باد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اُم الآئمہ خاتون جنت حضرت فاطمۃ الزہراء سلام اللہ علیہا کے یوم شہادت کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ سیدۃ النساء العالمین کی ذات مقدسہ چودہ سو سالوں سے معیار حق وصداقت ہے۔امت مسلمہ اس ایک نکتہ پر باہم ہو کر سارے اختلافات اور مسلکی جھگڑوں کو ہمیشہ کے لیے ختم کر سکتی ہے۔
انہوں نے کہا حضرت فاطمۃ الزہراء سلام اللہ علیہا صدیقہ کائنات ہیں۔ان کی ناراضگی کو نبی کریم ص نے اللہ اور اس کے رسول کی ناراضگی قرار دیا ہے۔خدا تعالیٰ کی خوشنودی صرف اسے ہی حاصل ہو گی جس سے فاطمہ الزہراء سلام اللہ علیہا راضی ہوں گی۔جن کی نظریں اس درِ اقدس پر جھکی رہتی ہیں ان کے سر باطل کے سامنے ہمیشہ بلند رہتے ہیں۔حضرت امام حسین علیہ السلام کی شجاعت اور امام حسن علیہ السلام کا تدبر و فراست اُسی ماں کی تربیت کا نتیجہ ہے جسے دنیا ام ابیہا اور خاتون جنت جیسے القاب سے جانتی ہے۔
انہوں نے کہا دور عصر کے طاغوت اور استکبار کا مقابلہ کرنے کے لیے اہلبیت اطہار علیہم السلام کی تعلیمات کو اپنانا ہو گا۔مادیت پسندی کے موجودہ دور نے انسان پر خواہشات نفس کا غلبہ طاری کیا ہوا۔امت مسلمہ اسلام کی بنیادی تعلیمات سے منحرف ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔اس صورتحال میں ماؤں کے کردار کی اہمیت مزید بڑھ گئی ہے۔حضرت فاطمۃ الزہراء سلام الله علیہا کے کردار و عمل کو اپنی زندگیوں پر لاگو کر کے معاشرے کو اسلام کے حقیقی اصولوں میں ڈھالا جا سکتا ہے۔ اولاد کی کردار سازی کے لیے دختر رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعلیمات کو مشعل راہ بنانا ہو گا تاکہ دنیا و آخرت میں سرخروئی حاصل ہو۔
وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین ضلع ملتان میں یونٹ سازی کا عمل جاری ہے، اس حوالے سے گزشتہ روز جامعہ شہید مطہری میں چوک کمہاراں والا یونٹ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں یونٹ اراکین کے علاوہ صوبائی رہنما علامہ قاضی نادر حسین علوی، سلیم عباس صدیقی، مہر سخاوت علی سیال، ضلعی آرگنائزر فخر نسیم صدیقی سمیت دیگر سینیئرز بھی موجود تھے۔
اجلاس میں اکثریت رائے سے حکیم شعیب کو سیکرٹری جنرل نامزد کیا گیا، اس موقع پر ان کی کابینہ کا اعلان بھی کیا گیا، نامزد سیکرٹری جنرل اور اُن کی کابینہ سے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل جنوبی پنجاب سلیم عباس صدیقی نے حلف لیا، جبکہ علامہ قاضی نادر حسین علوی نے گفتگو کرتے ہوئے موجودہ دور میں تنظیمی افراد کی ذمہ داریوں کے حوالے سے آگاہ کیا۔
اُنہوں نے کہا کہ تنظیمیں قرب خدا اور امام کا وسیلہ ہیں ہمیں اپنی کوششوں کے ذریعے سے معاشرے میں پیغام محمد وآل محمد کو عام کرنا ہے۔ نامزد سیکرٹری جنرل حکیم شعیب نے مجلس وحدت مسلمین کی حالیہ کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملت کو ایسے پلیٹ فارم کی ضرورت ہے جو مظلوموں کے لیے آواز بلند کرے، ایم ڈبلیو ایم نے ہر موقع پر مظلوموں کے حق میں آواز بلند کی ہے۔
وحدت نیوز(کھرمنگ) رکن گلگت بلتستان اسمبلی و سکریٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین کھرمنگ شیخ اکبر رجائی نےسماجی تنظیم شاربہ فاؤنڈیشن رجسٹرڈ کی مرکزی کابینہ سے انکے عہدوں کا حلف لیا۔ پروقار تقریب حلف برداری میں شاربہ فاؤنڈیشن کی جانب سے رکن اسمبلی و متحرک سیاسی و سماجی شخصیت شیخ اکبر رجائی کو بطور مہمان خصوصی مدعو کیا گیا تھا۔
علاقے کے چیدہ چیدہ علمائے کرام اور سماجی شخصیات کی موجودگی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شیخ اکبر رجائی نے منتخب عہدیداران کو مبارکبادی عرض کی اور انکے لیے خلوص و دلجمعی کیساتھ اس سماجی فلاحی تنظیم کو آگے بڑھانے کیلئے عرائض پیش کئے اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
رکن اسمبلی نے اس دوران تنظیم کے اغراض و مقاصد کو پورا کرتے ہوئے علاقے میں اسکی سرگرمیوں کو آگے بڑھانے کیلئے ہر ممکن تعاون کی یقین دہائی کرائی۔ انہوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شاربہ فاؤنڈیشن کو کھرمنگ کی سماجی و فلاحی کاموں کے حوالے سے ایک منفرد مقام حاصل ہے جو کہ دیگر علاقوں کی تنظیموں کیلئے بھی مشعل راہ کی حیثیت رکھتی ہے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) معروف بزرگ عالم دین ، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے بانی رہنما علامہ سید حسن ظفر نقوی کامرکزی سیکریٹریٹ ایم ڈبلیوایم اسلام آبادکا دورہ، مسئولین دفتر کی جانب سے علامہ صاحب سے ان کی والدہ ماجدہ کے سانحہ ارتحال پر اظہار تعزیت اور فاتحہ خوانی۔
مرکزی سیکریٹریٹ کے مسئولین کی جانب سے حالیہ دنوں سردارِ شہدائے مدافعان حرم کے حالات زندگی پر شائع کردہ کتب علامہ حسن ظفر نقوی کی خدمت میں پیش کی گئیں جس پر انہوں نے اظہار تشکر کیا۔
اس موقع پر ارشاد حسین بنگش، مولانا ظہیر الحسن کربلائی، علامہ چوہدری ضیغم عباس ، شجاعت بلتی اور دیگر مسئولین بھی موجود تھے ۔
وحدت نیوز(کنب) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان مقصود علی ڈومکی نے گوٹھ بنگل خان چانڈیو کنب پہنچ کر اصغریہ آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر برادر نسیم عباس منتظری کی وفات پر ان کے اہل خانہ سے تعزیت کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ نسیم عباس منتظری ایک مجاہد اور جہد مسلسل پر یقین رکھنے والے انسان تھے۔
انھوں نے اصغریہ کے پلیٹ فارم سے سندھ کے طول و عرض میں تعلیم اور تربیت کے حوالے سے قابل ذکر خدمات انجام دیں۔ زمانہ طالب علمی سے لے کر کر زندگی کے آخری لمحے تک وہ ایک الہی تنظیم کے کارکن کی حیثیت سے مذہب اور ملت کی خدمت گار رہے۔ ان کی جدوجہد اور خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اصغریہ نظام ولایت و امامت پر یقین رکھنے والے صالح اور باکردار انسانوں کی جماعت ہے۔ جنہوں نے وادی مہران میں ہمیشہ مکتبہ اہل بیت کی تبلیغ و ترویج کے لیے جدوجہد کی ہے۔ نوجوانوں کی تعلیم اور تربیت کے حوالے سے اصغریہ کا کردار قابل تعریف ہے۔
اس موقع پر مرحوم کے بھائی علامہ سرفراز حسین چانڈیو، رئیس نثار علی چانڈیو، آغا منور جعفری ،انتظار مہدی زرداری و دیگر موجود تھے۔انہوں نے اس موقع پر مرحوم نسیم عباس منتظری کی قبر پر فاتحہ خوانی کی۔
وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی وزیر زراعت گلگت بلتستان محمد کاظم میثم نے وفاقی وزیرمواصلات مراد سعید سے انکے دفتر سے ملاقات کی۔ ملاقات میں گلگت بلتستان کی سیاسی صورتحال پر تفصیلی گفت و شنید ہوئی۔ اس موقع پر صوبائی وزیر زراعت نے کہا کہ گلگت سکردوردوڈ کی معیاری اور بروقت تکمیل کے لیے این ایچ اے کو بنیادی کردار ادا کرنا ہوگا۔ سکردو روڈ پر ٹنل کے خاتمے اور ابتدائی نقشے میں تبدیلی پر شدید عوامی تحفظات ہیں۔ یہ سڑک بلتستان کی لائن ہے۔
اس موقع پر وفاقی وزیر مواصلات نے کہا کہ گلگت سکردو روڈ کی معیاری تعمیر کو یقینی بنایا جائے۔ شندور پاس ٹنل کی تعمیر، بابوسر ٹاپ ٹنل کی تعمیر پر فوری کام شروع ہوگا جس سے فاصلے کم ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں بے تحاشہ مواقع موجود ہیں لیکن کمیونیکشن نہ ہونے کی وجہ سے معاشی ترقی میں مشکل پیش آرہی ہے۔ موجودہ وفاقی حکومت گلگت بلتستان میں حقیقی تبدیلی کے لیے پرعزم ہے۔ صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر خطے کی تقدیر بدل کر رکھ دیں گے۔ سابقہ حکومت نے سی پیک جیسے بڑے منصوبے میں گلگت بلتستان کو محروم رکھا۔ ہماری حکومت تاریخ میں پہلی بار گلگت بلتستان کو سی پیک میں بڑا حصہ دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کی نئی روٹ یارقند سے شگرسکردو اور براستہ شغرتھنگ مظفر آباد تک جائے گی۔ اس تاریخی نوعیت کے منصوبے پر رواں سال ہی کام شروع ہوگا۔ اس روٹ کے بعد بلتستان ریجن میں معاشی انقلاب آئے گا۔
مراد سعید نے کہا کہ وفاقی حکومت گلگت بلتستان میں چند بڑے اور تاریخی نوعیت کے منصوبے جس میں ہائیڈرو پاور جنریشن، شاہراہیں سمیت دیگر اہم شعبے شامل ہیں۔ مراد سعید نے کہا کہ گلگت بلتستان میں کمیونیکشن کو بہتر بنانا وقت کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر کاظم میثم نے کہا کہ گلگت سکردو روڈ کی توسیع بلتستان ریجن کے تمام ضلعی ہیڈکوارٹر تک کی جائے جس سے خطہ ترقی کی ترقی تیزی آئے گی۔
وفاقی وزیر مواصلات نے صوبائی وزیر زراعت کے مطالبے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان میں ایگریکلچر لائیوسٹاک اور فشریز کے بے تحاشہ مواقع کے پیش نظرتاحال کوئی ایگریکلچر یونیورسٹی کا نہ ہونا لمحہ فکریہ ہے۔ وفاقی حکومت گلگت بلتستان میں زرعی یونیورسٹی کے قیام کے لیے اقدامات اٹھائے گی۔