The Latest

وحدت نیوز(اسلام آباد)سنٹرل سیکرٹریٹ مجلس وحدت مسلمین اسلام آباد میں مرکزی تنظیم سازی کونسل کا اجلاس منعقد ہوا ۔ اجلاس میں صوبہ سنٹر ل پنجاب ، جنوبی پنجاب ، سندھ، بلوچستان، خیبرپختونخواہ ، گلگت بلتستان اور ریاست آزاد جموں کشمیر کے تنظیم سازی کے صوبائی سیکریٹریز نے شرکت کی ۔

اس اجلاس سے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری حفظہ اللہ مرکزی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان، علامہ حسن ظفر نقوی، علامہ محمد اقبال بہشتی رکن شوریٰ عالی ، علامہ غلام شبیر بخاری مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی اور علامہ اعجاز بہشتی مرکزی سیکریٹری یوتھ نے خطاب کیا ۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملک بھرمیں ایم ڈبلیوایم کی تنظیم سازی کو اور بہتر کیا جائے گا، صوبائی اور ضلعی شوریٰ کے اجلاسوں کا انعقاد یقینی بنایا جائے گا اور یونٹس کی سطح پر سیٹ اپ کو مزید مضبوط بنایا جائے گا۔اجلاس کے اختتام پر علامہ سید اظہر کاظمی اور تمام شہدائے ملت کے لئے خصوصی طور پر فاتحہ خوانی کی گئی۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے سینئر رہنما و نامورعالم دین وخطیب اہل بیتؑ علامہ سید حسن ظفر نقوی کی مرکزی سیکرٹریٹ مجلس وحدت مسلمین پاکستان اسلام آباد آمد۔مرکزی سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری حفظہ اللہ سے ملاقات کی۔

 دونوں شخصیات نے ملکی سیاسی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ پر تبادلہ خیال کیا۔ علامہ سید حسن ظفر نقوی نے مرکزی آفس ایم ڈبلیو ایم اسلام میں منعقدہ تنظیم سازی کونسل کے اجلاس میں شرکت کی۔

ملاقات کے آخر میں علامہ سید حسن ظفر نقوی کو سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے کتاب پیش کی، جس پر انہوں  نے سربراہ مجلس وحدت مسلمین کا شکریہ ادا کیا۔

اصول کافی کی کتاب الحجۃ اور دیگر کتب احادیث میں کثرت کے ساتھ ایسی روایات ذکر ہوئیں ہیں جن میں امامت اور ولایت کا تعارف کروایا گیا ہے اور امامت اور ولایت کی منزلت کو بیان کیا گیا ہے۔ اس طرح کی روایات پانچویں اور چھٹے امام سے نقل ہوئیں ہیں۔ان احادیث میں سے ایک روایت کی لفظیں یہ ہیں کہ معصوم ارشاد فرماتے ہیں:


{بنی الاسلام علی الخمس الصلواۃ و الزکاہ والصوم والحج والولایۃ وما نودی فی الاسلام بشی کما نودی بالولایۃ}
اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر ہے یعنی اسلام کے پانچ رکن ہیں۔ بعبارت دیگر اسلام کے پانچ ستون ہیں، نماز، زکواۃ، روزہ حج اور ولایت۔ معصوم ارشاد فرماتے ہیں ، اسلام میں جتنی ندا ولایت کے لئے دی گئی ہے اتنی کسی شی کے لئے نہیں دی گئی۔ اسلام میں جتنا ولایت کی طرف پکارا گیا ہے، ولایت کی طرف بلایا گیا ہے ، ولایت کی طرف دعوت دی گئی ہے ، اتنی کسی شی کی طرف دعوت نہیں دی گئی۔


بنا برایں، ولایت، اسلام کے اساسی اور بنیادی ارکان میں سے ہے جس پر دو پہلووں سے گفتگو ہوگی۔


1 . ولایت کی اہمیت
2 . ولایت کا معنی اور مفہوم

گفتگو کا پہلا پہلو یہ ہے ولایت کی اسلام میں بہت اہمیت ہے، ہمارے تمام کے تمام علماء نے عقائد کی کتابوں میں لکھا ہے کہ اگر انسان کا اہل بیت علیہ السلام کی ولایت پر ایمان نہ ہو خدا اس کی عبادات قبول نہیں کرتا۔ پانچویں امام سے پوچھا گیا کہ مولاقرآن پاک اللہ تبارک و تعالیٰ کا ارشاد ہے


{ثم لتسئلن یومئذ عن النعیم } تم سے نعمت کے بارے میں ضرور پوچھا جائے گا۔
اس آیت میں {لتسئلنّ} کے ابتداء میں ’’لام‘‘ اور انتہاء میں ’’ نون شد کے ساتھ‘‘ تاکید کے لئے ہے یعنی قیامت کے دن تم سے نعمت کے بارے میں ضرور پوچھا جائے گا۔ معصوم سے پوچھا گیا مولا یہ کس نعمت کے بارے میں پوچھا جائے گا؟ امام نے کہا لوگ کیا کہتے ہیں؟ پوچھنے والے نے کہا مولا لوگ یہ کہتے ہیں اللہ نے انسان کو جو پیسے دئے ہیں، چیزیں دی ہیں اس کے بارے میں پوچھا جائے گا کہ تم نے کہاں خرچ کیا ، کیسا خرچ کیا ہے ، کیا کھایا ہے کیا پیا ہے ۔ امام نے کہا یہ تو کوئی عام سخی مانگنے والے کو دے دے تو نہیں پوچھتا کہ تو نے کہا ںخرچ کیا ہے ، اللہ تو سخیوں کا خالق ہے وہ پیسوں کے بارے میں نہیں پوچھے گا جس نعمت کے بارے میں سوال کرے گا وہ ہماری ولایت ہے ۔ ضروربہ ضرور تم سے پوچھا جائے گا{ عن النعیم }نعمت کے بارے میں اور وہ نعمت ہماری ولایت ہے ۔ {وقفوہم انّھم المسئولون} انہیں روکو، ٹہراؤ ، ان سے ہم نے پوچھنا ہے۔ بنا بریں،جب تلک لوگ ولایت کے باب میں امتحان میں کامیاب نہیں ہونگے ، کبھی بہشت تک نہیں جا سکتے۔اسلام میں ولایت کی بڑی اہمیت ہے یہاں تک آپ نے کثرت سے اس آیت کو سنا ہے کہ جب اللہ کے بنی ﷺ اپنی آخری حج کر کے آرہے تھے، وحی نازل ہوئی :{یا ایہا الرسول بلغ ما انزل الیک من ربک و ان لم تفعل فما بلغت رسالتہ}

اے میرے رسول ، پہنچا دے جو تجھ پر نازل کیا گیا ہے تیرے رب کی طرف کی سے اگر تو نے یہ کام نہ کیا تو گویا تو نے اللہ کی رسالت کو انجام ہی نہیں دیا ۔

اللہ کے کئی اسماء ہیں جیسے رحمن، رحیم ،قہار، جبار، عزیز، حکیم، غفار ، علیم ، قدیر ، مہیمن ، ودود ، حمید ، رازق، خالق۔۔۔ ہر اسم کا ایک خاص اثر ہے وہ رازق کی حیثیت سے رزق دیتا ہے ، خالق کی حیثیت سے خلق کرتا ہے رحمن اور رحیم کی حیثیت سے نعمتیں نازل کرتا ہے ، عزیز کی حیثیت سے عزت دیتا ہے ، حکیم کی حیثیت سے حکمت دیتا ہے، غفار کی حیثیت سے بخش دیتا ہے ، قہار کی حیثیت سے عذاب نازل کرتا ہے ، اسی طرح رب کی حیثیت سے وہ اس کائنات کو نظام دیتا ہے۔ کائنات کو سسـٹم دیتا ہے ، کائنات کو قانون دیتا ہے، ضابطے دیتا ہے ، یہ حکم رب کی طرف سے بنازل ہوا ہے اور خداوند، رب کی حیثیت سے کائنات کی پرورش کرتا ہے ، رب کی حیثیت سے ایسا نظام اور سسٹم دیتا ہے کہ دانہ کونپل بنے، کونپل تناول درخت بن جائے، رب کی حیثیت سے ایسا نظام دیتا ہے ہوائیں چلیں، بادل آئے، برسیں سبزہ ہو ہریالی ہو ، پانی میں روانی ہو کائنات کا نظام چلے، سورج اپنی جگہ پر زمین اپنی جگہ پر ، ہر شی اپنی جگہ پر رہے۔ خداوند ان تمام امور کو یہ رب کی حیثیت سے انجام دیتا ہے، رب کی حیثیت سے وحی بھیجتا ہے ، انبیاء بھیجتا ہے ، شریعتیں بھیجتا ہے، قوانین بھیجتا ہے تاکہ انسانوں کی پرورش ہو ،کائنات کی پرورش ہو ، انسان کمال کو پہنچے ، ہر شیء کمال کو پہنچے ۔


فرعون نے یہ بھی کہا تھا کہ میں تمہار خالق ہوں ، اس نے کہا تھا {انا ربکم الاعلی} تمہارا رب میں فرعون ہوں، یعنی قانون میرا ہو گا، نظام میرا ہو گا، سسٹم میرا ہو گا ، حکم میرا چلے گا۔ فرعون نے ربوبیت کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا میں تمہارا رب ہوں۔ اس آیت مبارکہ میں خداوند تبارک و تعالیٰ ارشاد فرما رہا ہے:


{بلغ ما انزل الیک من ربک}
وہ چیز ، وہ حکم جو تیرے رب کی طرف سے نازل ہوا ہے اسے پہنچا دو، معلوم ہوتا ہے حکم ایسا ہے جس کا تعلق کائنات کے نظام سے ہے، اس عالم تکوین اور تشریع کی تربیت کے ساتھ ہے اسے کمال تک پہنچانے کے لئے ہے۔ بعبارت دیگر اس حکم کا تعلق ربوبیت کے ساتھ ہے۔
{و ان لم تفعل فما بلغت رسالتہ}
اگر تو نے یہ کام نہیں کیا تو گویا تو نے رسالت کو انجام ہی نہیں دیا۔
{واللہ یعصمک من الناس}
اللہ تجھے لوگوں سے محفوظ رکھے گا۔
معلوم ہوتا ہے حکم بھی ایسا ہے کہ ممکن ہے لوگوں کو تکلیف پہنچے۔

استاد جوادی آملی کے نکات اور جملے اس منزل پر نہایت ہی غور طلب ہیں، اگر تو نے یہ نہیں کیا توگویا تو نے کار رسالت انجام نہیں دیا۔ کار رسالت کیا تھا؟
لوگوں تک اصول دین پہنچانا، فروع دین پہنچانا، اخلاقیات کا نظام پہنچانا، میراث کے احکام، طلاق کے احکام، زکواۃ کے احکام، حدود، دیات، قصاص سارے احکام کار رسالت تھے۔ لوگوں کو یہ بتلانا کہ لا الہ الا اللہ یہ بھی کار رسالت تھا، حتی یہ بتلانا کہ محمدکون ہوں، اللہ کا رسول ہوں، یہ بھی کار رسالت تھا،{ اقیموا الصلواۃ }کہنا، { آتوا الزکواۃ }کہنا،{ کتب علیکم الصیام کما کتب علی الذین من قبلکم} کہنا، {للہ علی الناس حج البیت من استطاع علیہ سبیلا}کہنا، یہ سب کچھ کہنا کار رسالت تھا، اگر تو نے یہ کام نہ کیا تو گویا تو نے کار رسالت انجام نہیں دیا، یعنی اگر تو نے { علی ولی اللہ} کا اعلان نہ کیا تو نہ تو نے {لا الہ الا اللہ }کا اعلان کیا ہے اور نہ ہی {محمد رسول اللہ }کا اعلان کیا ہے۔
حدیث معروف ہے ، آیت اللہ دستغیب نے بھی نقل کی ہے، اور علماء نے بھی نقل کی ہے، قرآن کی آیات بھی حدیث کی تائید میں ہے:


{ ان الحسنات یذہبن السئیات}
نیکیاں گناہوں کو ختم کر دیتی ہیں۔
آیت اللہ دستغیب نے یہ روایت نقل کی ہے کہ مولا علی کا نام آنکھوں سے پڑھنا ایسی نیکی ہے خدا آنکھ کے گناہ بخش دیتا ہے ، مولا علی کا نام کان سے سنا یہ ایسی نیکی ہے کہ خدا کانوں کو طہارت دیتا ہے، مولا علی کا نام ہاتھ سے لکھنا یہ ایسی نیکی ہے کہ خدا ہاتھ کے گناہ بخش دیتا ہے، اگر دل میں نام علی اور یاد علی ہو تو خدا دل کو پاکیزہ کر دیتا ہے، اور اگر زبان پر ذکر علی ہو تو خدا زبان کو طہارت دے دیتا ہے۔

آیت اللہ جوادی آملی کہتے ہیں اگر تو نے علی ولی اللہ کا اعلان نہ کیا تو گویا تو نے کار رسالت انجام نہیں دیا، نہ تو نے{ لا الہ الا اللہ }کہا ہے نہ تو نے محمد رسول اللہ کہا ہے، نہ {کتب علیکم الصیام}کہا ہے، نہ{اقیمواالصلواہ}کہا ہے، نہ {آتواالزکواۃ}کہا ہے، نہ {للہ علی الناس حج البیت} کہا ہے یعنی اگر تو نے یہ ولایت کا اعلان نہ کیا تو گویا تو نے کار رسالت انجام دیا ہی نہیںہے اور جب اعلان ہو گیا تو پھر آیت نازل ہو گئی:
{ الیوم اکملت لکم دینکم و اتممت علیم نعمتی}
آج دین کامل ہو گیا ہے اور نعمتیں تمام ہوئیں ہیں۔ اگر دین میں ولایت نہ ہو وہ کامل دین نہیں ہے۔خداوند قرآن میں کہتا ہے:


{ وان تعدوا نعمت اللہ لا تحصوا ھا}
اگر تم اللہ کی نعمتوں کو گننا شروع کردو تم اس کا شمار نہیں کرسکتے۔ نہج البلاغہ کے پہلے خطبہ میں مولا علی علیہ السلام نے کہا ہے: {ولا یحصی نعمائھا العادون}
العادون کا معنی ہے سارے گننے والے،مولا علی علیہ السلام کہتے ہیں اگر سارے گننے والے جو گن سکتے ہیں ، شمار کر سکتے ہیں، گننا شروع کر دیں، اللہ کی نعمتوں کا شمار نہیں کرسکتے، یہ ساری نعمتیں ہوں اور علی کی ولایت کی نعمت نہ ہو، یہ تمام نعمتیں نہیں ہیںبلکہ ناقص ہیں۔ ولایت کے بغیر جو بھی نعمت ہو ایسی ہی ہے جیسے روح کے بغیر بدن، جب نعمت ولایت آگئی نعمتیں تمام ہوئیں۔ پھر آیت نازل ہوتی ہے:


{ و رضیت لکم الاسلام دینا}
آج میں نے اسلام کو تمہارے لیے دین کے طور پر پسند کیاہے، جس اسلام اور دین میں ولایت علی اور اہل بیت علیہم السلام نہ ہو اللہ کا پسندیدہ دین نہیں ہے، وہ بش کا پسندیدہ دین ہوسکتا ہے، ڈیوڈ کیمرون کا پسندیدہ دین ہو سکتا ہے، نتن یاہو کا پسندیدہ دین ہوسکتا ہے، وہ کنگ عبداللہ کا پسندیدہ دین ہوسکتا ہے، وہ ظالموں کا پسندیدہ دین ہو سکتا ہے، لیکن جس میں ولایت نہ ہو اللہ کا پسندیدہ دین نہیں ہوسکتا۔

وحدت نیوز (قمراہ) سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان شعبہ خواتین و پارلیمانی سیکرٹری برائے وویمن ڈویلپمنٹ کنیز فاطمہ علی کا دورہ قمراہ۔اس دوران پرائمری بوائز اینڈ گرلز سکولوں کا دورہ کیا۔ٹیچرز اور کمیونٹی کے ذمہ داران سے ملاقات کی۔

اس موقع پر عمائدین علاقہ کی جانب سے رکن ممبر اسمبلی کو پارلیمانی سیکرٹری برائے ویمن ڈیولپمنٹ منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کی اور عمائدین قمراہ کی جانب سے سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان مجاھد ملت آغا علی رضوی اور وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔

عمائدین نے سکولوں میں اساتذہ کی کمی اور عمارت کی کمی سے متعلق ممبر اسمبلی کو آگاہ کیا اور فوری طور پر اساتذہ کی کمی کو پورا کرنے کا مطالبہ کیا جس کو ممبر اسمبلی نے فوری اقدامات اٹھانے کی یقین دھانی کرائی۔

وحدت نیوز(سکردو) سپیکر گلگت بلتستان اسمبلی سید امجد زیدی نے مجلس وحد ت مسلمین کے اراکین اسمبلی علامہ شیخ اکبر رجائی اور پارلیمانی سیکریٹری برائے وومن ڈیویلپمنٹ محترمہ کنیز فاطمہ علی کے ہمراہ ریجنل ہیڈکوارٹر ہسپتال کا دورہ کیا۔ ہسپتال کو درپیش مشکلات و مسائل پر ایم ایس ڈاکٹر حیدر اور دیگر ذمہ داران کیجانب سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

اس موقع پر ایم ایس نے کہا کہ ہسپتال پر پورے بلتستان ریجن کی آبادی کا انحصار ہے جبکہ فنڈز ، سہولیات اور ویکنسیز کو دیکھا جائے تو گلگت بلتستان کے کسی ضلعی ہسپتال سے بھی انتہائی کسمپرسی کا شکار ہے۔

 میڈیکل سپرنٹینڈنٹ نے اس دوران ارکان اسمبلی کو بتایا کہ صوبائی سطح پر اس اہم ترین ہسپتال کی بابت اہم کردار کرنے کی بہت زیادہ ضرورت ہے۔ چند اراکین کیجانب سے اے ڈی پیز سے حصہ دینا آٹے میں نمک کے مترادف ہوتا ہے، جس سے کوئی ایک بلاک تو کیا بہتر کوالٹی کی مشین بھی لانا ممکن نہیں ہوتا۔ لھاذا ضروری ہے کہ صوبائی سطح پر خصوصی اقدامات کیلئے تمام ممبران اسمبلی کو موثر کردار ادا کرنے کی گزارش کرتے ہیں۔

وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین گلگت کی یوتھ ونگ کمیٹی کا اہم اجلاس وحدت ہاوس گلگت میں ہوا جس میں نوجوانوں کی تربیت اور کیریئر گائیڈنس کے حوالے سے لائحہ عمل طے کیا گیا ۔مرکزی سیکرٹری یوتھ ایم ڈبلیو ایم وومن ونگ محترمہ سائرہ ابراہیم نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوۓ کہا گلگت کے حالات معاشرتی و ثقافتی تقاضوں اور تبدیلیوں کا مدنظر رکھتے ہوۓ نوجوان طبقے کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے اور اس سلسلے میں اسکولوں کالجوں کے ساتھ ساتھ محلے کی سطح پر دعائیہ پروگرام منعقد کرواے جائینگے جس میں تربیت اولاد کے حوالے سے ماوں کو بھی آگاہی دی جاے گی۔

 اس موقع پر کمیٹی کی رکن محترمہ رباب رضوی نے بھی مفید آراء و تجاویز پیش کیں ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنی نوجوان نسل کو صرف دینی تربیت تک محدود نہ رکھیں بلکہ انھیں معاشرے کے فعال ترین افراد میں شامل کرنا ہے اس سلسلے میں میڈیکل کی فرسٹ ایڈ تربیت کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے گرلز گائیدنگ کی ٹریننگ اور انھیں ذہنی و جسمانی طور پر آمادہ رکھنا اور ایک مضبوط اعصاب کی حامل شخصیت بنانا بھی ہمارے ایجنڈہ میں شامل ہوگا۔

 اجلاس میں شعبہ جوان کے تحت تمام اراکین کو مختلف ٹاسک کے حصول کے لیے ٹیمیں تشکیل دے کر جلد  تربیتی امور پر کام کے آغاز کی ہدایات کی گئیں اجلاس میں محترمہ ثوبیہ بتول ، محترمہ شمسیہ ، محترمہ ناہیدہ اور معلمات مدرسہ باب العلم بھی شریک تھیں۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ کچھی کینال بلوچستان میں زرعی انقلاب کا موجب بنے گا جس پر کام سست روی کا شکار ہے۔ کچھی کینال سے ضلع ڈیرہ بگٹی اور نصیر آباد ڈویژن کا وسیع رقبہ آباد ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی پسماندگی کے خاتمے کے لئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو بلوچستان کی ترقی پر خصوصی توجہ دینی ہوگی۔ بلوچستان کے عوام آج بھی پسماندگی کا شکار ہیں گوادر کی ترقی کے دعویدار آج بھی گوادر کے عوام کو پینے کا صاف پانی فراہم نہیں کر سکے۔ بلوچستان میں چھوٹے چھوٹے ڈیمز بنا بارشوں کے پانی کو ضایع ہونے سے بچا کر وسیع پیمانے پر بنجر  زمین کو آباد کیا جا سکتا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ عوام کے منتخب نمائندوں کی دن دگنی رات چوگنی ترقی ہو رہی ہے جبکہ ملک میں غربت افلاس بے روزگاری میں اضافہ جاری ہے۔ ترقی اور خوشحالی کے نعرے سن سن کر لوگ تھک چکے ہیں مگر ترقی اور خوشحالی کے دور دور تک آثار عوام کی زندگی میں نظر نہیں آ رہے۔

وحدت نیوز(قم المقدسہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری امور خارجہ جناب حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی حفظہ اللہ کی سربراہی میں شعبہ قم المقدس کے دفتر میں ایک اہم اجلاس منعقد کیا گیا جس میں قم المقدس میں زیر تعلیم طلاب اور اساتذہ کرام نے شرکت کی۔

 اجلاس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ قم کے نئے مسؤول کی نامزدگی عمل میں لائی گئی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی سیکرٹری امور خارجہ حجت الاسلام و المسلمین ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی حفظہ اللہ نے شعبہ امور خارجہ کی دستوری ذمہ داریوں اور ایک نظریاتی تحریک کے مسوولین کی خصوصیات کو بیان کیا۔ انہوں نے مجلس وحدت مسلمین شعبہ قم کے سابقہ مسؤول جناب حجۃ الاسلام ڈاکٹر عادل مھدوی اور ان کی کابنیہ کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوے ان کی خدمات کو سراہا۔

اجلاس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ قم کی مسئولیت سنبھالنے کے لئے استاد حوزہ حجۃ الاسلام والمسلمین جناب سید شیدا حسین جعفری کو ایک سال کے قابل تمدید عرصے کے لیے نامزد کیا گیا۔ اجلاس میں نئے مسؤول نے تنظیمی طریقہ کار کے مطابق ذمہ داری کا حلف اٹھایا۔حجت الاسلام جناب سید شیدا حسین جعفری نے اجلاس سے خطاب میں کہا: اس مسئولیت کو سنبھالنے سے میں ڈر رہاتھا مگر قرآن مجید کی اس آیت کو دیکھا جس میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: وَلَا تَهِنُوا وَلَا تَحْزَنُوا وَأَنتُمُ الْأَعْلَوْنَ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ۔ تو حوصلہ ملا کیونکہ اس تنظیم پر میرا ایمان ہے۔  

ایم ڈبلیو ایم شعبہ قم  کے سابقہ مسؤول جناب حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر عادل مھدوی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اپنی کابینہ کے تمام افراد کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا اور نئے مسؤول کے شانہ بہ شانہ چلتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ قم کے لئے خدمات جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔ملک عزیز پاکستان کی سالمیت اور امام زمانہ کے ظہور میں تعجیل کے لیے دعا سے اس اہم اجلاس کا اختتام ہوا۔

وحدت نیوز(نجف اشرف )مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری امور خارجہ علامہ ڈاکٹر شفقت حسین شیرازی نے اپنے دورہ عراق کے دوران عراق میں ولی فقیہ حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے نمائندہ خاص جناب آیت اللہ سید مجتبیٰ حسینی سے ملاقات کی۔ علامہ شفقت شیرازی نے پاکستانی قوم اور ایم ڈبلیو ایم کی قیادت کی نظام ولایت کے ساتھ عقیدت و ارادت کا اظہار کیا جس پر نمائندہ خاص نے پاکستانی تشیع اور ایم ڈبلیو ایم کی قیادت کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔

 آیت اللہ مجتبیٰ حسینی نے پاکستانی قوم بالخصوص ملت تشیع کی پائیدار ترقی اور امن کے لیے سیاسی ، سماجی اور مذہبی جدوجہد کی ضرورت پر زور دیا۔  شفقت شیرازی نے ایم ڈبلیو ایم کی فعالیت اور پاکستان کی حالیہ سیاسی صورتحال سے بھی انہیں آگاہ کیا۔ نمائندہ ولی فقیہ آیت اللہ سید مجتبیٰ الحسینی نے ایم ڈبلیو ایم کی فعالیت کو سراہا اور اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

وحدت نیوز(نجف اشرف) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری امورخارجہ جناب علامہ ڈاکٹر شفقت حسین شیرازی نےاپنے دورہ عراق کے دوران ایم ڈبلیو ایم شعبہ امورخارجہ کے نمائندہ دفتر نجف اشرف کے عہدیداران اور تنظیمی ساتھیوں کے ساتھ خصوصی ملاقات کی۔ انہوں نے نجف میں قائم ایم ڈبلیو ایم کے نمائندہ دفتر کے مسوولین کے مشورے پر شعبہ نجف کی تنظیمی باڈی کی تشکیل نو بھی کی۔

شعبہ نجف کے مسؤل مولانا خاور کاظمی نے مرکزی سیکرٹری امور خارجہ کے  ساتھ مشاورت کے بعد نمائندہ دفتر کی فعالیت میں بہتری کے لیے مجلس مشاورت اور مجلس اجرایی کا قیام عمل میں لایا۔ برائے تنظیمی  سال ۲۰۲۱-۲۰۲۲ کے لیے شعبہ نجف اشرف کی مجلس مشاورت  کے لیے شعبہ کے موجودہ مسؤل مولانا سید خاور نقوی کی سربراہی میں مولانا سید مہدی رضوی اور مولانا ناصر عباس گل ،سینئر تنظیمی رہنما مولانا محمد حسین قمر الدین اور مولانا سید عمران کاظمی پر مشتمل ایک مجلس مشاورت کا قیام عمل میں لایا گیا۔

شعبہ نجف کی اجرائی مجلس کی سربراہی کے لیے جناب مولانا سید عون موسوی کو نامزد کیا گیا ہے جو  شعبہ جاتی مسوولین کا تعین کرکے اپنی ٹیم بنائیں گے اور حسب ضابطہ اپنی ذمہ داریاں انجام دیں گے۔ عراق کے دورے کے دوران مرکزی سیکرٹری امور خارجہ علامہ ڈاکٹر شفقت حسین شیرازی نے کربلا کا بھی دورہ کیا اور وہاں شعبہ امور خارجہ کے نمائندہ کا تعین کیا اور طے پایا کہ مولانا سید منتظر مہدی کربلا میں مجلس وحدت مسلمین کے شعبہ امور خارجہ کے نمائندہ ہوں گے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree