Ahsan Mashadi

Ahsan Mashadi

weku natomiast pierwej usma|onymi pieczarkami z przenn. Pszeniczn do piecyka. I naci pietruszki, powikszajc póB pory na optymistycznie lukratywny kolor. http://vitamineforharet.eu - http://vitaminizakosa.eu
Website URL: http://max-penis.eu Email: This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.

وحدت نیوز(اسلام آباد) سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصرعباس جعفری امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے گولڈن جوبلی کنونشن سے خصوصی خطاب فرمائیں گے۔

تفصیلات کے مطابق آئی ایس او پاکستان کا 50 واں سالانہ جہد مسلسل وعزم نو کنونشن 5 تا 7 نومبر 2021 جامعتہ المصطفیٰ لاہور میں منعقد ہورہا ہے ۔ کنونشن کے آخری روز قرآن واہل بیتؑ کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا جس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری خصوصی خطاب فرمائیں گے۔

 قرآن واہل بیتؑ کانفرنس کا آغاز 7 نومبر 2021 بروز اتوار بعد نماز ظہرین کیا جائے گا جس میں ملک بھر سے جید علمائے کرام اور اسکالرز خطاب کریں گے ۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب سیکرٹریٹ میں آمدہ بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے عہدیداران کا اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ احمد اقبال رضوی نے خصوصی شرکت کی جبکہ لاہور سے سینیئر ممبر پولیٹیکل کونسل پنجاب سید حسین زیدی ،رائے ناصر علی، نجم خان، شیخ عمران، ایڈووکیٹ فخر رضوی، ایڈووکیٹ حیدر کھوکھر سمیت دیگر عہدیدار شریک تھے۔

اجلاس میں مجلس وحدت مسلمین کے لاہور سے لارڈ میئر کے امیدوار سیٹھ عدنان بھی موجود تھے ۔ علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا کہ ہماری سیاست اور اس ضمن میں کی جانے والی جدوجہد کا مقصد اتحاد بین المسلمین اور قائد اعظم محمد علی جناح و ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کے پاکستان کا حصول ہے۔

 مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید اسد نقوی نے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے ضلعی سطح پر کارکردگی کا جائزہ لیا اور عہدیداروں اور کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں مجلس وحدت مسلمین شہر اقبال کی مختلف و مخصوص یونین کونسلز سے امیدوار میدان میں اتارے گی۔ضلعی سیکرٹری جنرلز اپنے اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کی سرگرمیوں کے حوالے سے پیش رفت کریں۔

انہوں نے کہا کہ آمدہ بلدیاتی انتخابات میں گزشتہ بلدیاتی انتخابات سے بہتر نتیجہ اخذ کرنے کیلئے پہلے سے زیادہ محنت کے ساتھ میدان میں اترنا ہوگا۔ سینیئر ممبر پولیٹیکل کونسل سید حسین زیدی نے کہا ہے کہ انشاءاللہ مجلس وحدت مسلمین لاہور مرکز کی پالیسی پر مکمل عمل پیرا ہوگی اور بہتر نتائج حاصل کرنے کیلئے عملی جدوجہد کو اپنا نصب العین بناتے ہوئے قائد وحدت کے حکم پر عملدرآمد یقینی بنائے گی۔

وحدت نیوز(کراچی)مجلس وحدت مسلمین سندھ کے زیر اہتمام لبیک یارسول اللہﷺ کانفرنس کا انعقاد محفل شاہ خراسان میں کیا گیا جس میں مختلف مکاتب فکر کے علما، مذہبی و سماجی شخصیات اور کارکنان نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔کانفرنس کے انعقاد کا مقصد مذہبی رواداری کے فروغ اور اتحاد بین المسلمین کی ضرورت کو واضح کرنا تھا۔مقررین نے اپنے خطابات میں وحدت و اخوت کو عصری و شرعی تقاضا قرار دیتے اسے مسلم امہ کی بقا اور ترقی و استحکام کے لیے اولین ترجیح قرار دیا۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم سندھ کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ باقر زیدی نے کہا کہ نبی کریم ﷺ ختمی مرتبت حضرت محمدﷺ کی ذات پرنور  اہل ایمان کے لیے مرکز اتحاد ہے۔ عالم اسلام کے انتشار و افتراق کی واحد وجہ سرور دوعالم ﷺ کی تعلیمات سے دوری ہے۔آج دنیا بھر میں امت مسلمہ باہمی چپقلش اور عناد کے باعث رسوائی و بربادی سے دوچار ہے۔اسلام دشمن طاقتوں کا آسان ہدف اسلام کے نام پر نبی کریم ﷺکے نام لیواؤں کے درمیان بدگمانیاں پیدا کرنا ہے۔اسلام مسلمانوں کو بھائی بھائی قرار دیتا ہے۔نبی ﷺ سے عشق کا تقاضا ہے کہ نبی ﷺکے احکامات پر دل وجاں سے عمل کیا جائے۔نبی ﷺ کی اطاعت ہی اللہ کی اطاعت ہے۔اخوت و رواداری کا دامن اگر مضبوطی سے تھام لیا جائے تو عالم اسلام کے سر سے زوال کے بادل چھٹ سکتے ہیں۔شیعہ سنی اسلام کے دو مضبوط بازو اور ایک دوسرے کے لیے لازم وملزوم ہیں۔انہوں نے کہا اس طرح کی مشترکہ تقریبات سے ان تکفیری عناصر کی بھی حوصلہ شکنی ہوتی ہے جنہوں نے امت مسلمہ کو ٹکڑوں میں تقسیم کرنے کے لیے فتوی ساز فیکٹریاں کھول رکھی ہیں۔

انہوں نے کانفرنس میں شرکت کرنے پر تمام علما و کارکنان کا شکریہ ادا کیا. کانفرنس سے مولانا منظر الحق تھانوی، مبشر حسن  ،ناصر حسینی، عزادار حسین، ظہیر جارچوی، صادق جعفری، محمد فیضان رضا قادری نے خطاب کیا۔

کانفرنس کے شرکاء میں علامہ مبشر حسن، مولانا صادق جعفری  ،مولانا نعیم الحسن ،مولانا زاہد حسین ہاشمی  ،مولانا محمد بشیر انصاری ،مولانا منظرالحق تھانوی، مولانا شاہ کفیل احمد، محمد فیضان رضا قادری ،مولانا اکرام حسین ترمذی ،علامہ مرزا طاہر حبیب ،علامہ سجاد شبیر رضوی، مولانا اظہر حسین نقوی، مولانا ملک غلام عباس، آل پاکستان سنی تحریک کے چیئرمین مطلوب اعوان قادری، پاکستان فلاح پارٹی کے جنرل سیکرٹری محمد جنید منشی ،رہنماپاکستان پیپلز پارٹی سیدہ حنا شاہ جیلانی ،سید سید ثمر عباس نقوی ،فخر عباس، فلسطین فاؤنڈیشن کےصابر ابو مریم، جعفریہ الائنس کے رہنما شبر رضا، ایم کیو ایم کے رہنماقمر عباس رضوی، سرفراز حسین،رہنما پاکستان عوامی تحریک راؤ کامران ، عدنان روف، مولانا خواجہ امین نظامی، نظام مدارس صوفیا سربراہ خواجہ وسیم نظامی ،نظامی فاؤنڈیشن پاکستان، بابرہ اسماعیل ،سماجی رکن بوتراب اسکاؤٹس محمد مہدی ، ضامن عباس اور دیگر مذہبی  و سیاسی ماتمی انجمنیں، سماجی شخصیات، صحافی مقامی انتظامیہ کے نمائندےاور ابوطالب فاؤنڈیشن کے حیدر علی شاہ بھی شامل ہیں۔

وحدت نیوز(آرٹیکل) مجلس وحدت مسلمین تحصیل لکھی غلام شاہ کے زیر اہتمام جشن میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور جشن میلاد امام جعفر صادق علیہ السلام منعقد ہوا۔ اس موقع پر جشن سے خطاب اور تنظیمی دوستوں سے گفتگو کرتے ہوئے مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ حضرت سید الانبیاء محمد مصطفیٰ کی ذاتِ گرامی عالم انسانیت کے رہبرِ و رہنما ہیں جو اپنے عظیم اخلاق و بے مثال کردار کے باعث صاحب خلق عظیم ہیں۔ ان کا کردار ہمارے لئے مشعل راہ ہے۔انہوں نے کہا کہ انبیاء کرام علیہم السلام اور آئمہ اھل بیت نے خدا کے دین اور نظام کی بالادستی اور نظام عدل و انصاف کے قیام کے لیئے جدوجہد کی۔

 انہوں نے مستکبرین کے مقابلے کے لئے مستضعفین میں بیداری اور شعور پیدا کیا اور انہیں استکباری قوتوں کے مقابلے میں قیام للہ کا درس دیا۔ اللہ تعالیٰ نے مستعفین سے عہد کیا ہے کہ وہ انہیں روئے زمین کی حاکمیت عطا فرمائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہم امریکہ اور شیاطین عالم سے ناراض نہیں بلکہ انسان دشمن ظالم استکباری طاقتوں کے دشمن ہیں۔ جس طرح حضرت موسی علیہ السلام کی فرعون سے اور امام حسین علیہ السلام کی یزید سے دشمنی تھی ہم اسی طرح عصر حاضر کے فرعون اور یزید یعنی امریکہ اور اسرائیل سے عداوت رکھتے ہیں۔ تقریب جشن میں ایم ڈبلیو ایم کے ضلعی رہنما اصغر علی سیٹھار نظام دین انقلابی و دیگر شریک ہوئے۔

 اس موقع پر مقصود علی ڈومکی نے چک ضلع شکار پور کے مومنین کے خلاف چہلم شہدائے کربلا کے موقع پر درج کی گئی ایف آئی آر کو جج کی طرف سے جھوٹ قرار دے کر عزاداروں کو باعزت بری ہونے پر مبارکباد پیش کی۔

وحدت نیوز (سکردو) یکم نومبر یوم آزادی گلگت بلتستان کے حوالے سے ڈسٹرکٹ ایڈمینسٹریشن کمپلکس سکردو میں ایک پر وقار تقریب منعقد ہوئی۔ جس میں صوبائی وزیر زراعت و رہنما مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کاظم میثم، وزیر سیاحت جی بی راجہ ناصر علی خان، کمشنر بلتستان، ڈی آئی جی بلتستان، ڈپٹی کمشنر سکردو، ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹس، صحافی حضرات اور عوام کی کثیر تعداد نے شرکت کیں۔ پولیس کے چاق و چوبند دستے نے سلامی پیش کیں اور سبز ہلالی پرچم لہرایا گیا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر زراعت کاظم میثم نے کہا کہ گلگت بلتستان پاکستان کا ایک اہم حصہ ہے۔ یہاں کے عوام نے اپنی مدد آپ اور بہترین حکمت عملی کے ذریعے گلگت بلتستان کو آزادی دی اور ان تمام شہداء اور غازیوں کو سلام پیش کرتے ہیں جن کی قربانیوں کے نتیجے میں ہم آزاد فضا میں سانس لے رہے ہیں۔ آج کا دن کا تقاضا ہے کہ ہم اپنے اسلاف کی نقش قدم پر چلتے ہوئے اس خطہ کی آزادی کو برقرار رکھنے اور اس کی تعمیروترقی کے لئے اپنے تمام تر وسائل کو بروئے کار لائے۔

 انہوں نے مزید کہا کہ حکومت گلگت بلتستان اس خطے کی تعمیر و ترقی کے لئے پرعزم ہے اور اپنے تمام تر وسائل کو بروئے کار لا رہے ہیں تاکہ یہاں کے عوام بھی وطن عزیز پاکستان کے دیگر شہریوں کی طرح زندگی کے تمام وسائل حاصل کر سکیں اور وطن عزیز پاکستان کی ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔

وحدت نیوز(آرٹیکل)الحمداللہ گلگت بلتستان تیزی سے ترقی کی منزلیں طے کر رہی ہے اور وزیراعلیٰ گلگت بلتستان جناب خالد خورشید کے بقول رواں سال کے آخر تک آئینی حقوق اور صوبے کا مسئلہ بھی حل ہوگا. اس کے علاوہ موجودہ حکومت میں تاریخی بجٹ بھی رکھا گیا ہے اور وزیراعظم عمران نے جی بی میں سیاحت کو فوکس کیا ہوا ہے جس کے اچھے نتائج بھی سامنے آ رہے ہیں. گلگت بلتستان کی جانب ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کا سیلاب امٹ آیا ہے، جس میں اکثریت کا تعلق اندرونی ملک سے ہیں. یقینا قدرتی حسن جہاں بھی ہوگا وہ دنیا کی توجہ کا مرکز بنے گا اور ان جگہوں کو دنیا کے سامنے لانا اور یہاں تک لوگوں کی رسائی کو ممکن بنانا حکومت کی زمہ داری ہے، جسے نہ صرف علاقائی بلکی ملکی معیشت کو بھی سہارا ملے گا. جس طرح حکومت دنیا کے سامنے گلگت بلتستان کو پروموٹ کر رہی ہے یہ لائق تحسین ہے. وزیراعظم بھی بار بار اپنے خطاب اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اس کا تزکرہ کرتے رہتے ہیں. جس کا لوگوں پر اچھا اثر پڑ رہا ہے.

گلگت بلتستان کی حسن، خوبصورتی، سیاحت اور معیشت ایک طرف میں آج آپ حضرات کو خصوصاً حکومت، سیاستدان، علماء اور نوجوانوں کو ایک اھم چیز کی جانب توجہ مبذول کرانا چاہوں گا. کسی بھی زندہ قوم کی پہچان اس کی تہذیب و تمدن سے ہے. جس کسی نے اپنی تہذیب و ثقافت کو بچایا تاریخ نے اسے ہمیشہ یاد رکھا ہے اور اس معاشرے نے ترقی کی منزلیں طے کی ہے. مگر جس کسی نے ثقافتی یلغار کا مقابلہ نہیں کیا اور دوسروں کی رنگوں میں رنگ ڈالا ہے وہ فنا ہوا ہے ان کے باقیات کی بھی نشانیاں نہیں ملتی.

گلگت بلتستان کو اپنی خاص تہذیب و ثقافت اور شرافت کی وجہ سے نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں ایک منفرد پہچان حاصل ہے. لیکن تیزی سے بدلتے ملکی اور معاشی حالات اب آہستے آہستے اس خطے سے اس کی پہچان کو مٹا رہا ہے.

یہ جنت نظیر پرامن خطہ صرف خوبصورت اور قدرتی وسائل سے مالا مال نہیں ہے بلکہ دنیا اور پاکستان دشمن عناصر کی آنکھوں میں جو کانٹا چھبتا ہے وہ اس کی جغرافیائی محل وقوع ہے. اس وقت عالمی سیاست اور مغرب سے مشرق کی جانب طاقت کی منتقلی میں یہ خطہ انتہائی اھمیت کا حامل ہے. چین مستقبل میں اگر سپر پاور بنے گا تو اس کی ایک وجہ گلگت بلتستان کے دل کو چیرتے  ہوئے گزرتا سی پیک کا روڈ ہوگا. گلگت بلتستان سے گزرنے والا یہ سیلک روڈ چین کی معیشت کا ناقابل تسخیر بنا دے گا لہذا اس حوالے سے بات آگے بڑھاؤں تو یہ الگ موضوع بن جائے گا.

اس وقت موجودہ حکومت نے علاقے کی ترقی اور سیاحت کی فروغ کے لیے جو کچھ کیا یا کر رہا ہے اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی. وزیراعظم کہتے ہیں کہ ہے علاقہ سوئٹزرلینڈ سے زیادہ خوبصورت ہے یقینا ایسا ہوگا اور حکومتی کوششیں جاری رہی تو یہ دنیا کے سیاحت کا مرکز بنے گا. سی پیک کی تکمیل اور سیاحت کی فروغ سے مستقبل میں لوگ دبئی کو بھول جائیں گے. اب تو انٹرنیشنل فلائٹ بھی آئینگے تو یہاں کی سیاحت اور معیشت کا گراف ایک دم اوپر کو اٹھے گا. مگر جو اہم چیز اور اھم ترقی ہے وہ مادی ترقی اور پیسے کی ریل پیل نہیں ہے. ملکی اور بیرونی لوگوں کی آمدو رفت نہیں ہے. زمینوں کی قیمتوں کا آسمان کو چھو جانا نہیں ہے. بلکہ اصل ترقی و کامیابی آپ کو اس وقت حاصل ہوگی جب آپ اپنی معاشی ترقی کے ساتھ اپنی تہذیب و ثقافت کی پاسداری کو یقینی بنائیں. آپ اپنی ثقافت پر کوئی آنچ آنے نہ دیں، آپ اپنے ثقافت کو مادہ پرستی میں ختم نہ کریں. دولت کے لئے شرافت کا سودا نہ کریں، معاشی خوشحالی کی خاطر اپنی دین و ایمان کو برباد نہ کر دیں، ماڈرنائزیشن کے نام پر ناموس کی نمائش نہ لگا دیں. گلگت بلتستان کی ثقافت گلگت بلتستان کی پہچان ناچ گانا، نہیں ہے. یہاں کی پہچان یہاں بسنے والوں کی شرافت ہے. یہاں کی پہچان اسلام کی اصولوں کی پاسداری ہے. یہاں کی ثقافت اسلامی احکامات پر عملدرآمد کرنا ہے. یہاں کی شریف النفس عوام کسی صورت یہاں کے اس اسلامی ثقافتی ورثہ کا سودا کرنا نہیں چاہتے ہیں. سیاحت کے نام پر میوزک نائٹ اور ڈانس پارٹیوں کی اجازت نہیں دیتے ہیں. سیاحت کی فرغ چاہتے ہیں لیکن فحاشی کی اجازت ھرگز نہیں دیتے ہیں. ہوٹلز بنائیں، 3 سٹار 4 سٹار بنائیں مگر وہاں اسلامی اصولوں کی پاسداری کو یقینی بنائیں۔ یہاں کے عوام یہ چاہتی ہے کہ سیاحت، سی پیک اور تہذیبوں کی جنگ میں یہاں کی تہذیب وثقافت زندہ رہے.

گلگت بلتستان کی ثقافت کو زندہ رکھنے کے لیے اس وقت جی بی کے عوام کو حکومت، سیاستدان، علماء، عمائدین اور جوانوں کی اشد ضرورت ہے جب تک یہ سب ایک پیج پر نہیں ہوتے جی بی کو مستقبل کے یلغار سے بچانا مشکل ہے.

اس وقت بندہ ناچیز کی اپیل حکومت، سیاست دان اور علماء سے یہ ہے کہ گلگت بلتستان کی ثقافت کو بچانے کے لیے ایک قانون صوبائی اسمبلی سے  پاس کرایا جائے۔ قانون اور اصول کو پہلے گلگت بلتستان کے عمائدین، علمائے کرام، دانشور اور وکلاء کی سربراہی میں بنایا جائے۔ جس میں سیاح حضرات کے لیے تمام قواعد و ضوابط مشخص ہوں اور ساتھ میں ہوٹل مالکان کے لئے بھی ہدایات نامہ موجود ہوں۔
 ھم یہ نہیں کہتے ہیں کی ان قوانین میں کوئی طالبانی افکار شامل ہوں، ایسا ہم ہر گز نہیں چاہتے ہیں. ھم چاہیے ہیں کہ کوئی ایسا قواعد و ضوابط بنایا جائے جو ہمارے معاشرے کے ساتھ ساتھ آنے والے مہمانوں کو بھی قابل قبول ہوں. مثلاً آنے والے مہمان حضرات چاہیے وہ مرد ہو یا عورت ان کے لبان نیم عریاں نہ ہوں بلکہ ایسا لباس زیب تن کیا جائے جو پاکستانی معاشرے کی عکاسی کرتا ہو. مہمانوں کو چاہیے  کہ آبادی والے علاقوں میں ھلہ گلہ نہ کریں جس سے مقامی افراد کو اذیت پہنچتی ہے۔ آپ کھلی فضا میں کوئی ایسی پارٹی یا حرکت نہ کریں جیسا کی ھنزہ میں واقعہ ہوا تھا.

گلگت بلتستان کے عوام مذہبی رسومات پر پابندی سے عمل کرتے ہیں ان ایام کے حوالے سے سیاحوں کو نصیحت کی جائے ان کو گائیڈ کیا جائے تاکہ وہ محتاط ہوں اور کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئیں (مثلا ایام اسد عاشورا).

اس کے علاوہ بعض مہمان حضرات ایسے چیزوں کا کھلے عام استعمال کرتے ہیں جن کا قانون اور اسلام دونوں اجازت نہیں دیتا. مثلا نشہ آور اشیا کا استعمال جو کی کسی بھی معاشرے کی بربادی اور فتنہ و فساد کا باعث ہے.

لہذا ہمارے علماء، عمائدین اور سیاستدانوں کو چاہیے کہ ایک جامع قواعد و ضوابط تیار کریں جو ہمارے معاشرے کی عکاسی کرتا ہو جس میں ہماری تہذیب و تمدن کی جہلک موجود ہو، جس سے ھمارے معاشرہ فتنہ و فساد سے محفوظ رہیں. سیاستدان کو چاہیے کہ اسمبلی میں اس پر بحث ہو اور باقاعدہ اسمبلی سے اس پر بل پاس ہو. جس طرح سیاحت یا ٹوریسٹ پولیس کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جس کا علاقے کے باسی اور مہمان دونوں نے سراہا ہے. انہی پولیس کے ذریعے یہ قواعد و ضوابط آنے والے مہمانوں میں بانٹا جائے ان کو علاقے کے مسائل اور دیگر چیزوں سے آگاہ کریں تاکہ مہمان، عوام اور علاقے تینوں کی تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے.

یقین جانیں یہ کوئی مشکل یا ناقابل قبول کام نہیں ہے لیکن اس پر عمل اگر ہوں تو یہ پورے خطے کے مفاد میں ہیں. اس کے ساتھ ساتھ گلگت بلتستان میں موجود تمام پولیس چیک پوسٹوں کو بھی فعال کرنے کی ضرورت ہے تاکہ چیک اینڈ بیلنس کا سلسلہ برقرار رہے.

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree