
Ahsan Mashadi
وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم و عزاداری کونسل کے چیئرمین علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ محرم الحرام کا چاند دیکھتے ہی پوری پاکستانی قوم غم و اندوہ میں ڈوبی ہوئی ہے اور خاندان رسالت کے اجڑنے کے غم میں ہر شہر گلی اور گھر سے ماتم اور گریہ کی آوازیں بلند ہو رہی ہیں ایسے میں وزیراعظم شہباز شریف نے قوم کے زخموں پر نمک پاشی کرتے ہوئے محرم الحرام کے آغاز کی مبارکباد دی ہے۔ وزیراعظم بتانا پسند کریں گے کہ خاندان رسالت کے اجڑنے کی مبارکباد وہ کس کو پیش کر رہے ہیں۔ کیونکہ پاکستان میں بسنے والے شیعہ اور سنی مسلمان تو حالت سوگ میں ہیں۔ مگر پاکستان میں بسنے والے ہندو سکھ اور مسیحی سبھی کریم کربلا کا غم مناتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف اگر خاندان رسالت کے اجڑنے پر تعزیتی اور تسلیتی پیغام جاری نہیں کر سکتے تو ان کی مبارکباد کی بھی قوم کو کوئی ضرورت نہیں ہے۔ وزیراعظم کو چاہیے کہ وہ خاندان رسالت کے اجڑنے پر حضرت سید الانبیاء صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں تعزیت پیش کریں اور مبارکبادی پر مشتمل اپنا مجرمانہ پیغام فی الفور واپس لیں۔ ورنہ روز قیامت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہیں گے۔ اس لئے آج رسول اور آل رسول سمیت پوری امت سوگوار ہے۔ قربان ان پر کہ جس نے نانا کے دین کی بقاء کے لئے اپنا سب کچھ لٹا دیا۔ یا رسول اللہ خاندان رسالت کے اجڑنے کی تعزیت قبول کیجئے۔
وحدت نیوز(جیکب آباد)مدرسہ خدیجہ الکبریٰ ع جیکب آباد کے زیر اہتمام عشرہ محرم الحرام کی مبلغات خواہران کا اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی اور عزاداری کونسل کے چیئرمین علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ عزاداری اور مجلس عزا دین اسلام اور قرآن کریم کی تعلیمات بیان کرنے کا بہترین ذریعہ ہیں کیونکہ امام حسین علیہ السلام کا قیام قرآن کریم کی عملی تفسیر ہے وارث قرآن امام حسین عالی مقام علیہ السلام نے اپنے قیام کے ہر مرحلے پر قرآن کریم کی آیات کریمہ کی تلاوت فرمائی اور آیات قرآنی سے استناد کیا۔
انہوں نے کہا کہ علماء خطباء و ذاکرین اپنی مجالس عزا کے ذریعے عوام میں دین سے آگاہی شعور حق و صداقت کے لئے قیام اور پیغام کربلا سے آشنائی اور عصر حاضر کی کربلا میں حسینی کردار اپنانے کی تلقین کریں۔ کربلا کا پیغام حق کی راہ میں فداکاری اور دین اسلام کی بقاء اور سربلندی کے لئے جدوجہد ہے۔
انہوں نے کہا کہ پوری ملت متحد ہو کر دشمن کی سازشوں کا مقابلہ کرے جو عزاداری کی راہ میں رکاوٹیں ڈال رہا ہے۔ عزاداروں کے خلاف مقدمات اور ایف آئی آرز کسی صورت قبول نہیں۔ حکومت عزاداری کے انعقاد کے حوالے سے مکمل تعاون کرے۔اس موقع پر مدرسہ خدیجہ الکبریٰ ع جیکب آباد کی پرنسپل رقیہ سلطانہ نے محرم الحرام کی مجالس اور تبلیغی پروگرامز کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔
وحدت نیوز(گلگت) قائد گلگت بلتستان سید آغا راحت حسین الحسینی پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں قاتلانہ حملے میں دو افراد شہید اور دو زخمی ہوئے ،رہنما مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین محترمہ سائرہ ابراہیم نے جاری بیان میں کہا کےمیں نوجوانوں سے کہتا ہوں انتقامی کاروئی کرنے کے بجائے سنی شیعہ امن پسند نوجوان مل کر دہشت گردوں کو نشان عبرت بنائیں۔ گاڑی پر مختلف جگہوں پر سے حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی تھی۔ جو کہ ناکام ہوگئی اگر آغا راحت حسینی کو آنچ بھی آئی تو اس کے ذمہ داروں کو کبھی معاف نہی کیا جائے گا ۔انہوں نے کہاکہ دشمن گلگت میں قائم مسلکی اتحاد کو ہضم نہیں کر پارہا ، اب عوام کو سمجھ آچکی ہے گلگت بلتستان کے امن اور آنے والی نسل کے مستقبل کے لئے آپسی اتحاد ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کے ہم مطالبہ کرتے ہیں کے قاتلانہ حملے کی ہمت کر نے والوں کو فوری گرفتار کیا جائےاور اسی مقام پر پھانسی دی جائے تاکے ایسی حرکت کرنے والے عبرت کا نشان بن سکیں اور محرم کے ایام میں ایسا کرنا دشمن کی بدامنی پھیلانے کی سازش ہے خطے میں امن قائم رکھنا ریاستی اداروں کی ذمہ داری ہے۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماء اور سابق صوبائی وزیر آغا رضا رضوی نے محرم الحرام کے آغاز میں گلگت کے مین بازار میں پرچم کشائی کی تقریب پر عزاداروں پر فائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شرپسند عناصر پاکستان میں محرم الحرام کے دوران امن کی فضاء کو خراب کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
انہوں نے واقعہ کے نتیجے میں شہید ہونے والوں کیلئے دعائے مغفرت اور زخمی ہونے والوں کی جلد صحتیابی کی دعا کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مجالس عزاء کی سکیورٹی کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں۔ انہوں نے حکومت سے واقعہ میں ملوث شرپسند عناصر کے خلاف جلد از جلد کارروائی عمل میں لائے جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں مجالس عزاء اور جلوسوں کے سلسلہ کا آغاز ہونے والا ہے۔ شرپسند عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔ ان دین دشمن اور پاکستان دشمن عناصر کا خاتمہ ضروری ہے۔
وحدت نیوز(سکردو)مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی صدر آغا سید علی رضوی نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان امن کا گہوارہ ہے کچھ شر پسند عناصر مختلف واقعات سے گلگت بلتستان کے پرامن ماحول کو خراب کرنا چاہتے ہیں جس کی قطعاً اجازت نہیں ہونی چاہئے گلگت بلتستان کے عوام ،علما کرام، نوجوانوں سے گزارش ہے کہ ان سہولت کاروں کو ان کے انجام تک پہنچانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ محرم الحرام امن و بھائی چارگی کا درس دیتا ہے ہم سب کو چاہیے کہ اس خطے میں امن کو برقرار رکھنے میں اپنا کردار ادا کریں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے واقعے کی تحقیقات کر کے جلد کرداروں کو کٹہرے میں کھڑا کریں اور گلگت بلتستان کے امن کے ساتھ کھیلنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائےاور شرپسندوں کو بے نقاب کیا جائے۔ گلگت بلتستان میں کافی عرصے سے کسی قسم کا کوئی فرقہ واری فسادات نہیں ہوئے تھے اور علاقے ترقی کی طرف گامزن ہے جو کہ دشمن عناصر سے دیکھا نہیں جارہا اس لئے گلگت بلتستان کو مذہبی فسادات میں دھکیل کر اپنے مقاصد حاصل کرنا چاہتا ہے اس سازشی عناصر کا خطے کے عوام، علماء اور نوجوان ناکام بنا ئیں گے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) ماہ عزا محرم الحرام کی آمد پر مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی مرکزی صدر محترمہ سیدہ معصومہ نقوی نے اپنے خصوصی پیغام میں کہا کہ عزاداری مظلوم کربلا ہماری حیات ہے محرم ، عاشورہ اور مجالس عزا ہمارے لیے عظیم نعمت ہیں یہ عظیم نعمت، دلوں کو اسلام و ایمان کے ابلتے ہوئے چشمے سے متصل کرتی ہے شہادت حسین (ع) کے واقعہ پر جس قدر غور و فکر کیاجائے گا اسی قدر اس کے اعلیٰ مطالب روشنی میں آتے جائیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ وطن عزیز میں محرم الحرام اور عزاداری کے مواقع پر کافی عرصے تک کشیدگی پائی جاتی رہی اور شر پسند عناصر نے مجالس عزا اور جلوسوں میں رکاوٹیں ڈالنے کی کوشش کی ہے موجودہ حکومتی ذمہ داران کو اس طرف متوجہ ہونا ہوگا اور نہ صرف ایسے فتنہ انگیز سازشیوں کا قلع قمع کیا جاے بلکہ بے جا ایف آئی آرز اور پابندیوں کے سلسلے کو بھی بند کیا جائے تاکہ تمام مسلمان امن و سکون کے ساتھ عزاداری مظلوم کربلا انجام دے سکین۔
ان کا مذید کہنا تھا کہ امام حسینؑ کی ذات اور ان کے افکار اور تعلیمات، محبت، امن و سلامتی، وحدت، اتحاد و اتفاق، فکر حریت، جدوجہد، عدل و انصاف، حقوق العباد کی ادائیگی کا درس دیتے ہیں، لہٰذا لازم ہے کہ امام حسینؑ کو صرف عزاداری اور رسوم تک ہی محدود نہ رکھا جائے بلکہ ان کی سیرت پر بھی عمل پیرا ہو کر دنیا اور آخرت میں فلاح و کامیابی حاصل کی جائے۔