The Latest

وحدت نیوز(ماتلی) وطن عزیز میں ملک دشمن قوتوں کی ایماءپر بڑھتی ہوئی تکفیریت ، دہشت گردی ، انتہاپسندی کے خلاف مجلس وحدت مسلمین سندھ کے زیر اہتمام پاکستان زندہ باد ریلی کا انعقاد المرتضیٰ ہوٹل سے ماتلی پریس کلب تک کیا گیا۔ریلی میں رہنماؤں سمیت خواتین، بچوں، بزرگوں اور کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی۔مظاہرین نے پلے کارڈز و بینر اٹھائے ہوئے تھے جس پر پاکستان زندہ باد، فرقہ واریت نہ منظور،اسرائیل نامنظور، امریکہ و اسرائیل مردہ باد، شیعہ و سنی اتحاد کے نعرے درج تھے۔ریلی کی قیادت صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ باقر زیدی نے کی۔ریلی کے شرکاء نے فرقہ واریت، کالعدم جماعتوں اور گریٹر اسرائیل کی تکمیل کے لیے کی جانے والی جارحانہ کوششوں کے خلاف شدید نعرہ بازی کی۔

ریلی اپنے مقررہ راستوں سے ہوتے ہوئے ماتلی پریس کلب پہنچی جہاں مجلس وحدت مسلمین سندھ کے رہنما علامہ سید باقر عباس زیدی، سید علی حسین نقوی، علامہ رضا محمد سعیدی، یعقوب الحسینی، علامہ سید علی انور جعفری، شیعہ علماء کونسل کے سید اعجاز شاہ ترمیذی، پیارعلی کھوسو، شیعہ الائنس کے رہنما سید سردار علی شاہ، سید نجف عباس شاہ، برادر لیاقت علی خواجہ، برادر ارشاد گہری ایم ڈبلیو ایم ضلع بدین کے سیکرٹری جنرل علامہ عالم طاہری،ڈسٹرک ٹنڈو محمد خان کے سیکرٹری جنرل محب علی بھٹو سمیت دیگر نے خطاب کیا۔

مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کالعدم جماعتوں کے عزائم کو ملکی سالمیت و استحکام کے خلاف عالمی سازش کا حصہ قرار دیا۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے علامہ باقر زیدی نے کہا کہ اس وقت وطن عزیز مختلف مشکلات و بحرانوں کا شکا ر ہے۔ پوری دنیا بالخصوص جنوبی ایشیا اور پاکستان حساس حالات سے
گزر رہے ہیں۔نئے بلاک وجود میں آنے سے عالمی ہوزیشن اور طاقت کے توازن میں تبدیلی آ رہی ہے۔پاکستان کے دشمن اندرونی خلفشار پیدا کر کے پاکستان کو نقصان پہنچانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔۔ دشمن پاکستان کے اہم ترقی کے منصوبے سی پیک کی کامیابی سے خائف ہے۔ملک دشمنوں کی سازشوں سے تمام محب وطن بابصیرت لوگ اضطراب اورپریشانی کا شکار ہیں۔ شیعہ اور اہلسنت کو باہم ملکر دشمن کی اس سازش کو اپنے اتحاد اور اتفاق کے ذریعہ ناکام بنا نے کی ضرورت ہے

انہوں نے کہا کہ قبلہ اول اورفلسطین میں بسنے والے مظلوم بین الاقوامی اسلام دشمن قوتوں کے دباؤ کا شکار ہیں۔ کشمیر کے عوام ایک سال سے زائد عرصہ سے مودی اسٹیبلشمنٹ اور انڈین آرمی کے محاصرے میں ہیں۔ کشمیر اور فلسطین میں بسنے والے مظلوموں کی آس پاکستان ہے۔ اس وقت وہ مظلومین پاکستان میں موجودہ فرقہ واریت پروان چڑھانے کی کاوشوں  سے پریشان ہیں۔ ہم شیعہ سنی وحدت سے دنیا کو یہ پیغام دیں کہ ہم ان مظلوموں کے ساتھ ہیں،انہوں نے ایم ڈبلیو ایم سندھ کی جانب سے صوبہ بھرمیں اسرائیل نا منظور مہم چلانے کا اعلان کیا۔

ریلی سے خطاب میں رہنما علی حسین نقوی کا کہنا تھا کہ شہدائے پاکستان و شہدائے کشمیر کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور وطن کا دفاع کرنے والے ہر فرد بشمول افواج پاکستان، پولیس، رینجرز، اور دیگر اداروں کے اہلکاروں سمیت سول اداروں کے اہلکاروں اور دہشت گردی کا شکار ہونے والے 70ہزار سے زائد شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں اور عہد کرتے ہیں کہ انکے خون کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔کہ محرم الحرام میں عزاداروں، خطبا اور واعظین کے خلاف ایف آر ختم کی جائیں۔ پاکستان میں ملت جعفریہ کے خلاف مظاہروں اور یزید  کی شان میں مدح سرائی اور برآمد کی جانے والی ریلیوں کی مذمت کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان وطن دشمن اور اسلام دشمن مظاہروں کو
روکیں۔

ریلی سے خطاب میں علامہ رضا محمد سعیدی کا کہنا تھا کہ قائد اعظم اورعلامہ اقبال کے پاکستان کے بیانیہ کو مسخ کرنے کی بھر پور کوشش کی جارہی ہے ایک طرف اہل تشیع کو اور دوسری طرف اہل سنت میں اندرونی خلفشار پیدا کرنا اور تیسری طرف اہل تشیع اور اہل سنت کو آپس میں لڑانے کی مذموم کوششیں کی جارہی ہیں۔ ان حالات میں ہم شیعہ اورسنی دونوں اپنا عقیدہ چھوڑو نہیں اور کسی کا عقید ہ چھیڑو نہیں کے اصول پر سختی سے کار بند رہیں فقہ جعفریہ کے مسلمہ عقائد پر کاربند رہتے ہوئے اتحاد بین المسلمین اور اتحاد بین المومنین کی جدو جہد جاری رکھی جائے گی۔ مسلمہ مقدسات اہل سنت کی توہین کو اپنے علماء و مراجع کے فتویٰ کے مطابق حرام اور ناجائز سمجھتے ہیں۔

ریلی سے خطاب میں علامہ علی انور جعفری کا کہنا تھا کہ اس سال چہلم امام حسین علیہ السلام کا دن شیعہ سنی وحدت کاعظیم مظہر ہو جس سے دشمن کے عزائم  ناکام ہوں۔ تمام محبان اہل بیت علم حضرت عباس کے سائے میں پاکستانی پرچم بلند کرتے ہوئے چہلم امام حسین علیہ السلام میں شریک ہوں۔

ریلی سے خطاب میں رہنما یعقوب الحسینی کا کہنا تھا کہ ہم فرقہ واریت پھیلانے کی ہر کوشش کی مذمت کرتے ہیں اور اس کا راستہ روکنے کا عزم کرتے ہیں اہلسنت علماء واکابرین سے اپیل کی کہ وہ آگے بڑھیں، ہم ناصبیت، سلفیت اور تکفیریت کا راستہ مل کر روکیں تا کہ ملک میں امن و امان کی فضا کو بہتر بنایا جا سکے۔جو شخص بھی ملک میں فتنہ گری کرے، یا نفرتیں پھیلائے، فرقہ واریت کو ہوا دے، اس سے ہم شیعہ و سنی اعلان لاتعلقی کریں اور اس کا راستہ بھی روکیں۔ریلی کے اختتام پر علامہ عالم طاہری نے وطن عزیز کی سر بلندی استحکام پاکستان و ترقی کیلئے خصوصی دعا کرائی اور ریلی میں شامل معزز مہمانان گرامی کا شکریہ ادا کیا۔

وحدت نیوز(قم) وحدت بین المومنین اور اس کے ذریعے تکفیری فتنہ کا مقابلہ و وطن عزیز کی سالمیت و امنیت کی خاطر اپنے بزرگ علماء کے اقدامات کی تائید اور مزید بہتری لانے کیلئے مجلس وحدت مسلمین شعبہ قم کے دفتر میں تمام پاکستانی طلاب کے ثقافتی اداروں ،انجمنوں اور جوامع روحانیت کے درمیان مورخہ 17 ستمبر 2020  بروز جمعرات ، ایک مشاورتی میٹنگ ہوئی جس کی تفصیلی رپورٹ حاضر خدمت ہے۔
ابتداء میں جلسہ کا آغاز تلاوت کلام پاک سے کیا گیا،جس کا شرف مولانا بشارت امامی کو حاصل ہوا۔

اس کے بعد مقدماتی گفتگو اور ایجنڈے کی تفصیل سے آگاہی کیلئے مولانا شیخ عادل مہدوی صاحبسیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ قم المقدس کو دعوت دی گئی جنہوں نے گزشتہ میٹنگ کا خلاصہ بیان کیا اور اس کے بعد دوستوں سے اپنی اپنی رائے کے اظہار کیلئے کہا گیا۔

* میٹنگ میں علماء کرام کی جو تجاویز سامنے آئیں ان کو اسی ترتیب کے ساتھ پیش کیا جا رہا ہے۔*

1- حجۃالاسلام شیخ فدا علی حلیمی، مدیر مؤسسہ باقر العلوم قم:
قائدین کے حوالے سے مشکلات کو حل ہونا چاہئیں،پالیسیز شفاف نہیں ہیں،جماعت سے زیادہ مکتب کو ترجیح دینا چاہیئے۔قائدین کو حوزہ علمیہ قم سے مرتبط رہنے کی ضرورت ہے۔خاموش علماء کو بیدار ہونا چاہیے۔تربیتی پہلو پر کام کی ضرورت ہے۔مختلف شعبوں میں ماہرین تیار ہونا چاہییں۔ذاکرین کی تربیت کرنا چاہیئے۔عزاداری کی مدیریت علماء کے ہاتھ میں ہونا چاہیے۔

2- حجۃالاسلام مولانا افتخار علی سولنگی،الکوثر ویلفیئر ایسوسی ایشن:
جس طرح آقای رھبر مسایل کو فرصت میں تبدیل کرتے ہیں،اس لیئے ہمارے بزرگوں کو بھی پاکستان میں مسائل کو فرصت میں بدلنا چاہیے۔سوشل میڈیا پر علمی و مدلل گفتگو کے کلپس بنانے کی ضرورت ہے۔

3- حجۃالاسلام مولانا عاشق حسین،مدیر جامعہ روحانیت سندھ:
علمی افراد پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جائے۔
علماء قم میں آپس میں اتحاد کی ضرورت ہے۔
ہم ہر لحاظ سے آپ کے ساتھ ہیں۔

4- حجۃالاسلام مولانا شیخ نذیر احمد بھشتی، المجتبی فاؤنڈیشن سندھ:
ہم نے بہت سی اپلیکیشن بنائی ہیں اور اسی میدان میں ہر قسم کے تعاون کیلئے آمادہ ہیں۔ بزرگان کی حمایت ہماری زمہ داری ہے۔

5- حجۃالاسلام آقای سید احسن رضا زیدی،نمائندہ ادارۂ تربیت پاکستان:
موجودہ صورتحال کا پس منظر دیکھنے کی ضرورت ہے،وحدت کے اقدامات اٹھاتے رہنا چاہیے،علمی میدان میں کام کی ضرورت ہے۔

6- حجۃالاسلام مولانا سید معین،پاسبان ولایت:
ہر ماہ اس قسم کی نشست ہونا چاہیے۔ہر فعال شخص کے ساتھ تعاون کرنا چاہیئے بغیر پارٹی بازی کے۔

7-  حجۃالاسلام مولانا رشید ترابی،انوار المصطفیٰ: پاکستان میں گئے طلاب کی مشکلات ٹکٹ وغیرہ اور واپسی کی مشکلات کیلئے ملک میں موجود علماء کو اقدام کرنا چاہیئں۔

8- حجۃالاسلام مولانا عمران, ادارہ حسین رھبر آزادگان:
وحدت اور اتحاد کی ضرورت ہے۔
ملکر علمی پلیٹ فارم بنانے کی ضرورت ہے۔

9- حجۃالاسلام مولانا محمد حسین حیدری،  انجمن طلاب کھر منگ:
جب تک بزرگان میں اتحاد نہیں ہوتا ،مسائل حل نہیں ہوں گے۔اس لیئے اتحاد کی اشد ضرورت ہے۔

10- حجۃالاسلام مولانا غلام محمد,جامعہ روحانیت بلتستان:
پالیسی مشخص نہیں بزرگان کی،علماء قم میں اتحاد کی ضرورت ہے۔

11- حجۃالاسلام مولانا توقیر حیدر، مؤسسہ ولایت:
علماء قم میں وحدت اور ایک دوسرے کو قبول کرنے کا جذبہ ہونا چاہیے۔میٹنگز صرف ہنگامی حالات میں نہ ہو بلکہ تسلسل کے ساتھ ہو۔ایک میڈیا سیل ہو جہاں سے متفقہ آواز جانی چاہیے۔

12- حجۃالاسلام مولانا صابر جامعہ بعثت شعبہ قم: چہلم کو بڑے پیمانے پر منانے کی ضرورت ہے،قم سے علماء کو فعالیت کرنا چاہیے
تعلیمی میدان میں بہت کام کی ضرورت ہے۔قومی مسایل کے حل کیلئے سب کو ایک ہونے کی ضرورت ہے۔

13- حجۃالاسلام مولاناعادل حسن,جامعہ روحانیت خیبر پختونخوا:
سیاسی اور مذہبی مسائل کیلئے پالیسی بنانے کی ضرورت ہے۔
جب تک وحدت قائد کا مسئلہ حل نہیں ہوتا مسائل حل نہیں ہوں گے۔آج کل سوشل میڈیا پر کام کی اشد ضرورت اور اہمیت ہے۔کانفرنس میں سب کی نمائندگی نہیں تھی ۔۔اسلیئے یہ قومی نمائندگی نہیں کہہ سکتے،سب کو ساتھ لینے کی ضرورت ہے۔

14- حجۃالاسلام مولانا باقر بھشتی,صدر جامعہ روحانیت خیبر پختونخوا:
سفارت پاکستان کو لیٹر لکھنا چاہیے فوری۔
میٹنگز کا یہ سلسلہ مختلف دفاتر میں جاری رہنا چاہیے ۔تحریک ،شیعہ علماء کونسل کے دفتر میں آئندہ میٹنگ ہو تو بہتر ہے۔تاکہ قومی اتحاد کہہ سکیں۔سوشل میڈیا پر ایک دوسرے کی توھین رکنا چاہئیں۔

15- حجۃالاسلام مولانا یوسف فیاضی،جامعہ روحانیت بلتستان:
حوزہ علمیہ قم میں اتحاد کی فضا قائم رہنا چاہیے۔
ایک وٹس ایپ گروپ بنا کر تمام مسئولین کو ایڈ کریں تاکہ مشاورت کا عمل جاری رہے۔

16- حجۃالاسلام مولانا حق نواز عابد،مجمع محققین معصومیہ:
اتحاد و وحدت ہونا چاہیئے ۔ہر طرح کے تعاون کیلئے تیار ییں۔

شرکت کنندہ علمائے کرام
1-حجۃ الاسلام محمد عادل مھدوی
2-حجٰٰۃ الاسلام آقای فدا حلیمی
3-حجۃ الاسلام مولانا حافظ علی امامی،تشکل سپاہ امام زمانہ علی آباد سندھ
4-حجۃ الاسلام آقای افتخار علی سولنگی
5-حجٰۃ الاسلام آقای  عاشق حسین
6-حجۃ الاسلام آقای نذیر بھشتی
7-حجۃ الاسلام آقای سید احسن رضا زیدی
8-حجۃالاسلام آقای سید معین
9-حجۃ الاسلام آقای رشید ترابی
10-حجۃ الاسلام آقای علی علوی
11-حجٰۃ الاسلام آقای نقی خان
12-حجٰۃ الاسلام آقای سید حسنین جعفر
13-حجۃ الاسلام آقای محمد حسین حیدری
14-حجۃ الاسلام آقای سید عمران نقوی
15-حجۃ الاسلام آقای عباس ھاشمی،انٹر نیشنل ولایت مشن
16-حجۃ الاسلام آقای غلام محمد انصاری
17-حجۃ الاسلام آقای سکندر حیدری
18-حجۃ الاسلام آقای توقیر حیدر
19-حجۃ الاسلام آقای صابر
20-حجۃ الاسلام شبیر سعیدی
21-حجٰۃ الاسلام آقای عادل حسن
22-حجۃ الاسلام آقای باقر بھشتی
23-حجۃ الاسلام سید اصغر کاظمی،تشکل امام خامنہ ائ۔
24-حجۃ الاسلام آقای یوسف فیاضی
25-حجۃ الاسلام  آقای عمران حیدر
26-حجۃ الاسلام آقای فرمان علی حسینی
27-حجۃ الاسلام حافظ امام علی
28-حجۃ الاسلام بشارت امامی
29-حجۃ الاسلام شجاعت علی
30-حجۃ الاسلام محمد علی جلبانی۔جامعہ ولایت۔
31- حجۃالاسلام مولانا اسد علی جوہری،جامعہ ولایت۔
و دیگران

آخرمیں اجلاس کے میزبان مجلس وحدت مسلمین شعبہ قم المقدس کے سیکریٹری جنرل علامہ ڈاکٹر عادل مہدوی نے اپنی کابینہ کے اراکین کی جانب سے تمام شریک علماءوافاضل کا شکریہ اداکیا۔

وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی ملک کے نامور ذاکرین اور علماءعلامہ ریاض شاہ رتووال ،شاعر آل عمران ؑ شوکت رضا شوکت، سید مشتاق حسین شاہ، سید ذریت عمران شیرازی، علامہ سید احمد اقبال رضوی، علامہ اقبال بہشتی  اور دیگر کے ہمراہ مشترکہ پریس کلانفرنس کے اختتام پر تاریخی اعلامیہ جاری کردیا گیا۔

اعلامیہ پریس کانفرنس علما و ذاکرین پریس کانفرنس
شیعیان پاکستان کی جدو جہد کے لحاظ سے آج ایک تاریخی دن ہے
آج نواسہ رسولۖ خدا شہید نینواامام حسین علیہ السلام اور خانوادہ رسول پاک واہل بیت علیہم السلام کے خطبا اور ذاکرین اپنے لائحہ عمل کا اعلان کر رہے ہیں۔

1 ۔ہمارا ملک ، ہمارا وطن مختلف مشکلات و بحرانوں کا شکا ر ہے ۔ پوری دنیا بالخصوص جنوبی ایشیااور پاکستان حساس حالات سے گزر رہاہے ۔نئے بلاک وجود میں آ رہے ہیں دنیا کے مختلف ممالک بالخصوص پاکستان نئی پوزیشن لے رہا ہے ۔ پاکستان کے دشمن اندرونی خلفشار پیدا کر کے پاکستان کو نقصان پہنچانے کی پوری کوشش کر رہے ہیں ۔تمام محب وطن شیعہ و سنی اور بابصیرت لوگ اضطراب اور پریشانی کا شکار ہیں۔ہم دشمن کی اس سازش کو اپنے اتحاد اور اتفاق کے ذریعہ ناکام بنا دیں گے ۔

2۔    قبلہ اول اورفلسطین میں بسنے والے مظلوم۔ بین الاقوامی اسلام دشمن قوتوں کے دباو کا شکار ہیں۔ کشمیر کے عوام ایک سال سے زائدعرصہ سے مودی اسٹیبلشمنٹ اور انڈین آرمی کے محاصرہ میں ہیں ۔ کشمیر اور فلسطین میں بسنے والے مظلوموں کی آس پاکستان ہے ۔ جو کہ اس وقت پاکستان کے اندرونی حالات سے پریشان ہیں ۔ ہم اپنی تقاریر اور خطبوں سے دنیا کو یہ پیغام دیں گے کہ ہم ان مظلوموں کے ساتھ ہیں ۔

3 ۔    قائد اعظم اورعلامہ اقبال کے پاکستان کے بیانیہ کو مسخ کرنے کی بھر پور کوشش کی جارہی ہے ایک طرف اہل تشیع کو تقسیم در تقسیم     دوسری طرف اہل سنت میں اندرونی خلفشار پیدا کرنا اور تیسری طرف اہل تشیع اور اہل سنت کو آپس میں لڑانے کی مذموم کوششیں     کی جارہی ہیں ۔ ان حالات میں نواسہ رسول خدا ، شہید نینوا امام حسین علیہ السلام کے ذاکرین عظام وخطبا اعلان کرتے ہیں کہ ''اپنا عقیدہ چھوڑو نہیں اور کسی کا عقید ہ چھیڑو نہیں ''کے اصول پر سختی سے کار بند ہیں اور رہیں گے ۔

 4۔     ہم سب ذاکرین عظام و خطبا پوری امت کو اتحاد کی دعوت دیتے ہیں اور اس بات کا اعلان کرتے ہیں کہ فقہ جعفریہ کے مسلمہ عقائد کے مطابق ہم توحید ، عدل ، نبوت، امامت اور قیامت نیز مولامتقیان امام علی اور آئمہ علیہم السلام کی ولایت تکوینی کے قائل اور ان کو واسطہ فیض مانتے ہوئے اتحاد بین المسلمین اور اتحاد بین المومنین کی جدو جہد جاری رکھیںگئے  ۔ ممبر حسینی سے مسلمہ مقدسات اہل سنت کی توہین کواپنےعلماء و مراجع کے فتویٰ کے مطابق حرام اور ناجائز سمجھتے ہیںاوراسی طرح احترام سادات ، مرکزیت ،راہبریت ،مرجعیت اورعزاداری ِسید الشہدا کو ملحوظ خاطر رکھا جائے گا ۔

 5۔    بالخصوص اس سال چہلم امام حسین علیہ السلام کا دن شیعہ سنی وحدت کاعظیم دن ہو گاجس سے دشمن کے سب حربے ناکام ہونگے۔تمام محبان اہل بیت علم حضرت عباس کے سائے میں پاکستانی پرچم بلند کرتے ہوئے چہلم امام حسین علیہ السلام میں شریک ہوں گے ۔

6۔    ہم شہدائے پاکستان و شہدائے کشمیر کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور وطن کا دفاع کرنے والے ہر فرد بشمول افواج پاکستان ، پولیس ، رینجرزاو دیگر اداروں کے اہلکاروں سمیت سول ادارون کے اہلکاروں اور دہشت گردی کا شکار ہونے والے 70ہزار سے زائد شہیداکو خراج عقیدت پیش کرتے ہیںاور عہد کرتے ہیں کہ انکے خون سے وفا کریں گے۔

7۔     ہم وطن عزیز میں دشمن کی طرف سے نفرت پھیلانے، کی راہ میں رکاوٹ بنیں گے اور محبت کو رواج دیں گے ۔امام حسینؑ سب کے ہیں مجالس عزا کاایسا ماحول بنائیں گے کہ سب حسینی اس میں شریک ہو سکیں ۔ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ محرم الحرام میں عزاداروں، خطبا اور واعظین کے خلاف ایف آر ختم کی جائیں ۔ہم شیعہ سنی علما کے ساتھ ملکر وطن عزیز میں بھائی چارے اور باہمی رواداری کی ترویج کریں گے ۔مبنر حسینی   کے تقدس کا پامال کرنے کی اجازت کسی کو نہیں دیں گے ۔

8۔    حدیث شریف میں ھے کہ مومن مومن کا آئینہ ہوتا ہے ۔ہم ذاکرین اور خطبا ایک دوسرے کو اچھائی کے کاموں کو تلقین اور نصیحت کریں گے تاکہ منبر حسینی کی افادیت برقرار رہے۔
9۔    پاکستان میں علما کے ساتھ مسلسل رابطہ رکھیں گے تا اگر کہیں مشکل پیش آتی ہے تو اس کا بروقت ازالہ ہو سکے۔

10۔    فرقہ واریت پھیلانے کی ہر کوشش کی مذمت کرتے ہیں اوراس کا راستہ بھی روکیں گے ۔

11۔    پاکستان میں اہل تشیع کے خلاف مظاہروں کی مذمت کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان وطن دشمن اور اسلام دشمن مظاہروں کو روکے ۔

12۔    شیعہ سنی علما سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ آگے بڑھیں،ہم ان کا ساتھ دیں گے تا کہ ملک میں امن و امان کی فضا کو بہتر بنایا جا سکے ۔

13۔    جو شخص بھی ملک میں فتنہ گری کرے گا، یا نفرتیں پھیلائے گا ، فرقہ واریت کو ہوا دے گا ، اس سے ابھی سے اعلان تعلقی کرتے ہیں اور اس کا راستہ بھی روکیں گے ۔

14۔    اصلاح اور واپسی کا راستہ کبھی بھی بند نہیں ہونا چاہئے، لہذا جو بھی اپنی اصلاح کرتا ہے ، دین اسلام ، عزاحسینی اور وطن کی خدمت کرنا چاہتا ہے ، اسے ایک اچھا عمل سمجھتے ہوئے اس کی حوصلہ افزائی کریں گے ۔

نوٹ:     معتبر علماء و ذاکرین،ماتمیاں ، مخادیم، بانیاں اور دیگر سادات و غیر سادات مومنین کا یہ نمائندہ اجلاس کسی شیعہ قیادت کی نفی کیلئے نہیں بلکہ عزاداری مظلوم کربلا میں حائل رکاوٹین دورکرنے کیلئے بلایا گیا۔ پروردیگار ہم سب کو چہاردہ معصومین کی معرفت نصب فرمائے۔

وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی نے وفد کے ہمراہ 26محرم الحرام ویگن حادثے میں زخمی ہونے والے ماتمیوں کی نشتر ہسپتال ملتان میں عیادت کی، اس موقع پر علامہ قاضی نادر حسین علوی، سلیم عباس صدیقی، مہر سخاوت علی سیال ، زاہد عباس سوری اور دیگر ان کے ہمراہ تھے۔ علامہ اقتدار نقوی نے مختلف وارڈز میں داخل مریضوں کی عیادت کی اوراُن کی صحتیابی کی دعا کی۔

علامہ اقتدار نقوی نے زخمیوں کے ساتھ بھی ملاقات کی، بعدازاں ایم ڈبلیو ایم کے وفد نے ڈی ایم ایس اور دیگر ڈاکٹرز سے ملاقات کی اورزخمیوں کی صورتحال اور نگہداشت کے حوالے سے گفتگو کی۔ اس موقع پرعلامہ اقتدار حسین نقوی کا کہنا تھا کہ عزاداران سیدالشہداء ہمارے ماتھے کا جھومر ہیں، مشکل وقت میں ایم ڈبلیوایم انہیں تنہا نہیں چھوڑے گی،اس موقع پر اُنہوں نے ایم ڈبلیوایم کے رہنمائوں کو ان زخمیوں کی مکمل دیکھ بھال اورہرقسم کی ضرورت پوری کرنے کی تاکید بھی کی، واضح رہے کہ 26محرم الحرام کو لیہ سے تعلق رکھنے والی ماتمی سنگت کا ملتان سے واپسی پر پٹھان ہوٹل کے قریب ایکسیڈنٹ ہوا تھا جس کے بعد شدید زخمیوں کو نشتر ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

وحدت نیوز(کوئٹہ)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی کی نیشنل پارٹی کے مرکزی جنرل سیکریٹری میر جان محمد بلیدی، صوبائی صدر عبدالخالق بلوچ اور سابق صوبائی وزیر رحمت بلوچ سے ملاقات نیشنل پارٹی کے رہنما میر حاصل خان بزنجو کی وفات پر تعزیت اور فاتحہ خوانی ۔

اس موقع پر علامہ مقصودڈومکی نے کہاکہ میر حاصل بزنجو کی وفات سے بلوچستان ایک بزرگ سیاستدان سے محروم ہوگیا آپ کے غم میں شریک ہیں۔بزرگ بلوچ رہنما میر حاصل خان بزنجو کی وفات سے بلوچستان اور پاکستان ایک اصول پسند سیاستدان سے محروم ہوگیا۔

انہوں نے کہاکہ ملک میں اصولی سیاست کی ضرورت ہے جس طرح حضرت امام علی علیہ السلام نے اپنی آخری وصیت میں فرمایا تھا کہ ظالم کے دشمن اور مظلوم کے حامی بنو۔ عصر حاضر کے سیاستدانوں کی سیاست کا یہ بنیادی اصول بھی یہی ہونا چاہیے مظلوم کا ساتھ دینا اور ظالم کی مخالفت کرنا۔

نیشنل پارٹی کے مرکزی جنرل سیکریٹری میر جان محمد بلیدی نے کہاکہ میر حاصل خان بزنجو عظیم باپ کا عظیم بیٹا تھا آپ نے اصولوں پر سمجھوتا نہیں کیا۔

وحدت نیوز(خوشاب)مجلس وحدت مسلمین صوبہ پنجاب کے سیکریٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے جوہر آباد میں لیبر کالونی کادورہ  کیا۔انہوں نے لیبر کالونی کے سادات کےساتھ ایک اہم ملاقات کی ۔واضح رہے ماہ محرم الحرام میں یہاں کے مومنین کے خلاف ایف آئی آر کی گئی تھی اور ابھی چند دن پہلے مخالفین سے صلح ہوگئی یہاں کی سیاسی شیعہ فیملی سنگھا برادری نے صلح کرانے میں کلیدی کردار ادا کیا ۔

لیکن یہاں کی لوکل انتظامیہ ابھی تک ایف آئی آر کے خاتمے کا پروسیس مکمل نہیں کررہی بلکہ ڈی پی او خوشاب نے کہا کہ ایف آر اربعین کے بعد خارج کریں گے جس کی وجہ سے یہاں کے مومنین جو سرکاری ملازمت پیشہ لوگ ہیں اور ان کو اپنی سرکاری ملازمتوں کے ختم ہونے کا خطرہ ہے ۔ مخالف پارٹی نے جان بوجھ کر یہاں کے ان مومنین کے نام ایف آئی آر میں درج کرائے جو پاک آرمی ،اٹامک انرجی اور اسکول ٹیچر اور دیگر سرکاری اداروں میں ملازمت کرتے ہیں ۔

علاقہ سادات اور مومنین نے ایم ڈبلیوایم کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری اور علامہ عبد الخالق اسدی کا تعاون پر بھرپور شکریہ اداکیا، اس موقع  پرعلامہ سید ملازم حسین نقوی اور مولانا سجاد حسین قمی بھی علامہ اسدی کے ہمراہ تھے ۔

وحدت نیوز(خوشاب) ضلع خوشاب میں مجلس وحدت مسلمین کی تنظیم سازی کے سلسلے میں نئے ضلعی آرگنائزر حاجی خضر عباس جوئیہ نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔ ضلع خوشاب کی نامور سیاسی وسماجی شخصیت حاجی خضر عباس جوئیہ سے بحیثیت ضلعی آرگنائزر مجلس وحدت مسلمین خوشاب حلف صوبائی سیکریٹری جنرل پنجاب علامہ عبد الخالق اسدی نے لیا۔

 ضلع خوشاب میں منعقدہ اس تنظیمی اجلاس میں ایم ڈبلیوایم کے رہنماعلامہ ملازم حسین نقوی ،برادر آصف رضا ایڈووکیٹ ،مولانا سجاد حسین قمی ، مولانا محمد سبطین علوی اورمولوی قیصر عباس حسینی ، مولانا سید عمار شاہ شریک تھے اس کے علاوہ ضلع خوشاب کے ماتمی انجمنوں اور نوحہ خوانوں کے سالا بانیان مجالس عزاء اورمومنین کی ایک کثیر تعداد نے شرکت کی۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ملک کے ممتاز ذاکرین،علماء اور خطباء کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے پُرامن حالات کو سن اسّی کی دہائی کی طرف موڑا جا رہا ہے۔مٹھی بھر متشدد عناصر ملک میں مذہبی منافرت کو ہوا دے کر ملک و قوم کے امن و سلامتی کو دائو پر لگانا چاہتے ہیں۔مفتیان اور متعصب شخصیات کی سرپرستی میں اشتعال انگیز ریلیاں اور گلی محلے میں تکفیریت کے نعرے بلند کر کے ساری دنیا کو یہ باور کرانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ پاکستانی قوم غیر مہذب اور مذہبی جنونی ہے۔مسلکی ریلیوں میں متشدد فکر عناصر کو شامل کر کے امام بارگاہوں اور مساجد پر حملے کرائے جاتے ہیں جو عبادات گاہوں کے تقدس کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حالات کو سازگار رکھنے کے لیے طویل جدوجہد اور انگنت قربانیاں دینی پڑتی ہیں لیکن خرابی میںایک منٹ نہیںلگتا۔جو عناصر ملک کے حالات کو خرابی کی طرف لے جانا چاہتے ہیں وہ ملک و قوم کے دشمن ہیں۔ملت تشیع کے مجتہد عظام نے اہل سنت کے مسلمہ مقدسات کی توہین کو واضح طور پر حرام قرار دیا ہے۔قوم کے کسی غیر ذمہ دار فرد کے انفرادی عمل یا نامناسب اظہار رائے کو بنیاد بنا کر پوری ملت کو نشانہ بنانا کسی بھی اعتبار سے درست نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ''پیام پاکستان'' قومی اتحاد کے لیے ایک بہترین دستاویز تھی۔اسے نظر انداز کرکے وحدت و اخوت کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔ ملت تشیع نے مذہبی ہم آہنگی کے لیے ہمیشہ رواداری اور باہمی احترام کو مقدم رکھا۔مختلف مسالک کی طرف سے اہلبیت اطہار علیہم السلام کی گستاخی کے واقعات رونما ہوتے ہیں لیکن ہم نے ایسے عمل کو کبھی بھی کسی مسلک سے جوڑنے کی کوشش نہیں کیا بلکہ اسے انفرادی فعل قرار دیا۔ملت تشیع کے خلاف سوشل میڈیا پر مختلف وڈیو کلپس کی مسلسل تشہیر اس حقیقت کو آشکار کرتی ہے کہ ملک میں منظم انداز سے مذہبی منافرت کی مہم چلائی جا رہی ہے۔ شیعہ سنی قوتوں نے مل کر اس ملک کی تشکیل کی ، اس کی تکمیل کے لیے بھی متحد ہو کر آگے بڑھیں گے۔ اس بار چہلم امام حسین علیہ السلام پر شیعہ سنی وحدت کاعملی اظہار ہو گا۔ہمارے بھائی چارے کو ساری دنیا دیکھے گی اور ان مذموم عناصر کو منہ کی کھانی پڑے گی جو ملک میں فرقہ واریت دیکھنے کے لیے بے چین ہیں۔

کانفرنس میں ذاکرین ،خطبا اور علما کی جانب سے مشترکہ اعلامیہ بھی پیش کیا گیا ۔ جس میں کہا گیا کہ تمام محب وطن شیعہ و سنی اور بابصیرت افراد دشمن کی اس سازش کو اپنے اتحاد اور اتفاق کے ذریعہ ناکام بنا دیں گے۔قبلہ اول اورفلسطین میں بسنے والے مظلوم بین الاقوامی اسلام دشمن قوتوں کے دباو کا شکار ہیں۔ کشمیر کے عوام ایک سال سے زائد عرصہ سے مودی اسٹیبلشمنٹ اور انڈین آرمی کے محاصرہ میں ہیں ۔ کشمیر اور فلسطین میں بسنے والے مظلوموں کی آس پاکستان ہے ۔ ہم اپنی تقاریر اور خطبوں سے دنیا کو یہ پیغام دیں گے کہ ہم ان مظلوموں کے ساتھ ہیں ۔قائد اعظم اورعلامہ اقبال کے پاکستان کے بیانیہ کو مسخ کرنے کی بھر پور کوشش کی جارہی ہے۔ایک طرف اہل تشیع کو تقسیم در تقسیم دوسری طرف اہل سنت میں اندرونی خلفشار پیدا کرنا اور تیسری طرف اہل تشیع اور اہل سنت کو آپس میں لڑانے کی مذموم کوششیں کی جارہی ہیں ۔ ان حالات میں نواسہ رسول خدا ، شہید نینوا امام حسین علیہ السلام کے ذاکرین عظام وخطبا اعلان کرتے ہیں کہ''اپنا عقیدہ چھوڑو نہیں اور کسی کا عقید ہ چھیڑو نہیں ''کے اصول پر سختی سے کار بند ہیں اور رہیں گے۔

ہم سب ذاکرین عظام و خطباء پوری امت کو اتحاد کی دعوت دیتے ہیں اور اس بات کا اعلان کرتے ہیں کہ فقہ جعفریہ کے مسلمہ عقائد کے مطابق ہم توحید ، عدل ، نبوت، امامت اور قیامت نیز مولامتقیان امام علی اور آئمہ علیہم السلام کی ولایت تکوینی کے قائل اور ان کو واسطہ فیض مانتے ہوئے اتحاد بین المسلمین اور اتحاد بین المومنین کی جدو جہد جاری رکھیںگئے  ۔ ممبر حسینی سے مسلمہ مقدسات اہل سنت کی توہین کو اپنے علماء و مراجع کے فتویٰ کے مطابق حرام اور ناجائز سمجھتے ہیںاوراسی طرح احترام سادات ، مرکزیت ، راہبریت ، مرجعیت اور عزاداری ِسید الشہدا کو ملحوظ خاطر رکھا جائے گا۔بالخصوص اس سال چہلم امام حسین علیہ السلام کا دن شیعہ سنی وحدت کاعظیم دن ہو گاجس سے دشمن کے سب حربے ناکام ہونگے۔ تمام محبان اہل بیت علم حضرت عباس کے سائے میں پاکستانی پرچم بلند کرتے ہوئے چہلم امام حسین علیہ السلام میں شریک ہوں گے ۔ہم شہدائے پاکستان و شہدائے کشمیر کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور وطن کا دفاع کرنے والے ہر فرد بشمول افواج پاکستان ، پولیس ، رینجرز ، اور دیگر اداروں کے اہلکاروں سمیت سول ادارون کے اہلکاروں اور دہشت گردی کا شکار ہونے والے 70ہزار سے زائد شہیداکو خراج عقیدت پیش کرتے ہیںاور عہد کرتے ہیں کہ انکے خون سے وفا کریں گے۔ہم وطن عزیز میں دشمن کی طرف سے نفرت پھیلانے، کی راہ میں رکاوٹ بنیں گے اور محبت کو رواج دیں گے ۔امام حسین  سب کے ہیں مجالس عزا کاایسا ماحول بنائیں گے کہ سب حسینی اس میں شریک ہو سکیں ۔ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ محرم الحرام میں عزاداروں، خطبا اور واعظین کے خلاف ایف آر ختم کی جائیں ۔

ہم شیعہ سنی علما کے ساتھ ملکر وطن عزیز میں بھائی چارے اور باہمی رواداری کی ترویج کریں گے ۔مبنر حسینی کے تقدس کا پامال کرنے کی اجازت کسی کو نہیں دیں گے ۔حدیث شریف میں ہے کہ مومن مومن کا آئینہ ہوتا ہے ۔ہم ذاکرین اور خطبا ایک دوسرے کو اچھائی کے کاموں کو تلقین اور نصیحت کریں گے تاکہ منبر حسینی کی افادیت برقرار رہے ۔پاکستان میں علما کے ساتھ مسلسل رابطہ رکھیں گے تا اگر کہیں مشکل پیش آتی ہے تو اس کا بروقت ازالہ ہو سکے۔فرقہ واریت پھیلانے کی ہر کوشش کی مذمت کرتے ہیں اور اس کا راستہ بھی روکیں گے ۔پاکستان میں اہل تشیع کے خلاف مظاہروں کی مذمت کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان وطن دشمن اور اسلام دشمن مظاہروں کو روکے ۔شیعہ سنی علما سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ آگے بڑھیں،ہم ان کا ساتھ دیں گے تا کہ ملک میں امن و امان کی فضا کو بہتر بنایا جا سکے ۔جو شخص بھی ملک میں فتنہ گری کرے گا، یا نفرتیں پھیلائے گا ، فرقہ واریت کو ہوا دے گا ، اس سے ابھی سے اعلان تعلقی کرتے ہیں اور اس کا راستہ بھی روکیں گے ۔اصلاح اور واپسی کا راستہ کبھی بھی بند نہیں ہونا چاہئے، لہذا جو بھی اپنی اصلاح کرتا ہے ، دین اسلام ، عزاحسینی اور وطن کی خدمت کرنا چاہتا ہے ، اسے ایک اچھا عمل سمجھتے ہوئے اس کی حوصلہ افزائی کریں گے ۔

وحدت نیوز(اسلا م آباد) پیر سید عبدالحق شاہ گیلانی ایک بلند پایہ روحانی شخصیت تھے۔ان کی دینی ، علمی اور روحانی خدمات کوہمیشہ یاد رکھا جائے گا ان خیالات کا اظہار مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم پاکستان علامہ سید احمد اقبال رضوی نے آستانہ عالیہ مہریہ گولڑہ شریف میں پیر سید عبدالحق شاہ گیلانی کی وفات پر تعزیت کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ برصغیر پاک و ہند میں اولیا اکرام و مشائخ عظام کی شب روز کی انتھک کوششوں اور ان کے پر امن کردار کی وجہ سے اسلام کو فروغ ملا آج بھی پاکستان میں امن و امان کی بگڑتی صورت حال مذہبی انتہا پسندی کا راستہ روکنے کے لئے ہمیں انہی اولیا اللہ کے طریقہ پر عمل کرتے ہوئے باہمی اتحاد بھائی چارہ اور محبت کے فروغ کے لئے کام کرنا ہو گا ۔

ملاقات میں پیر سید عبدالحق شاہ گیلانی مرحوم کے صاحبزادے  پیر معین الحق گیلانی سمیت دیگر احباب بھی موجود تھے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے وفد میں مرکزی سیکرٹری سیاسیات ایم ڈبلیو ایم سید اسد عباس نقوی نثار فیضی اور علامہ اقبال بہشتی شامل تھے ۔

وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے امریکہ میں امارات،  بحرین اور اسرائیل کے مابین ہونے والے معاہدے کو عالم اسلام کے مفادات کے خلاف استکباری طاقتوں کا گٹھ جوڑ قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا ہے گریٹر اسرائیل کے منصوبے کو کامیاب بنانے کے لیے امریکہ نے اپنی عملی کوششیں اچانک تیز کر دیں ہیں۔ڈیل آف دا سنچری کی راہ میں ممکنہ رکاوٹ بننے والے ممالک کو ان کے داخلی معاملات میں الجھا کریہود ونصاریٰ بڑی تیزی کے ساتھ اپنے اہداف کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا وہ مسلم ممالک جو امریکہ و اسرائیل کی صف میں شامل ہونے کو اپنی کامیابی سمجھتے ہیں وہ سخت مغالطے میں ہیں۔انہیں ماضی کے ان مسلمان حکمرانوں سے سبق سیکھنا ہو گا جنہیں امریکہ نے کمال ہوشیاری کے ساتھ استعمال کر کے اپنے ہی عوام کے ہاتھوں ذلیل ورسوا کیا۔امریکہ کی دوستی اور ظاہر اس خوشنما سانپ کی مانند ہے جو اپنے اندر جان لیوا زہر چھپائے ہوئے ہے۔وطن عزیز میں مذہبی منافرت کی موجودہ لہر کے پیچھے بھی ان استعماری قوتوں کے ہاتھ ہیں جو پاکستان کے عوام کی حساس عالمی موضوعات سے توجہ ہٹا کر انہیں آپس میں الجھائے رکھنا چاہتے ہیں تاکہ پاکستان کی طرف سے کسی بھی ردعمل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

انہوں نے حکومت پاکستان سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل اورخلیجی ریاستوں کے باہمی روابط اور تعلقات کے حوالے سے اپنا موقف دوٹوک انداز میں واضح کریں۔اسرائیل کے بارے میں پاکستان کے عوام کے جذبات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں۔امید ہے کہ اس سلسلے میں پاکستانی دفتر خارجہ کا موقف عوامی امنگوں کا ترجمان ہو گا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree