The Latest

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین سولجر بازار یونٹ ضلع جنوبی کراچی کے تحت دختر امام حسینؑ بی بی سکینہؑ کے یوم شہادت کی مناسبت سے مجلس عزاکا انعقاد مسجد و عزاخانہ ابو طالبؑ سولجر بازار میں کیا گیا ۔ جس سے مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ سیدباقر عباس زیدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خدا کی ذات بے نیاز ہے اور باقی تمام مخلوقات نیاز مند اور محتاج ہے ۔ خدا کی ذات لامحدود ہے ۔ نہج البلاغہ کے مطابق دین کی ابتداء’ معرفت خدا ‘ ہے ۔ خدا کا وجود خالص ہے ۔ اس میں کوئی نقص نہیں ہے ۔ خدا کی ذات اور صفات ایک دوسرے سے جدا نہیں ہے ۔ خدا واجب الوجود اور دیگر تمام مخلوقات ممکن الوجود ہے ۔ خدا نے رسول خداؐ کو اپنی صفات کا مظہر بنایا ۔

انہوں نے کہاکہ خدا نے حضرت عیسی' ؑ کو خلق کرنے کا اختیار دیا ،مگر وہ خدا نہیں ہیں ۔ یوں یہ کہا جائے کہ ’حضرت عیسیؑ  عطائے الہیٰ سے خالق ہیں ‘ ، شرک نہیں ہے ۔ مگر حضرت عیسی' ؑ  کو خدا کے برابر واجب الوجود سمجھتے ہوئے خالق سمجھنا شرک ہے ۔ خدا کی صفات کے برابر حضرت عیسی کی صفات کو سمجھنا شرک ہوگا ۔ لفظ ’خالق‘خدا کی ذات کے لئے لامحدود ہے جبکہ حضرت عیسیؑ کی ذات کے لئے یہ لفظ ’محدودیت ‘کے معنی میں لیا جائے گا ۔ ممکن ہمیشہ خدا کی ذات سے ہی خصوصیات لے گا۔ کائنات میں شرک نہیں ہے بلکہ شرک انسان کی سوچ میں پیدا ہوتا ہے ۔ انسان اپنی فکر میں مشرک بنتا ہے ۔ عالم حقیقت میں ایک ہی خدا ہے ۔ غالی حقیقی یہ ہے کہ کسی غیر خدا کو خدا کی صفات کے برابر شمار کرلیا جائے ۔ خدا نے پانچ اسم اعظم مختلف انبیاءؑ  کو عطا کئے جبکہ 72اسم اعظم آئمہ اطہارؑ کے پاس ہیں ۔

 علامہ باقر عباس زیدی نے کہا کہ ہمیں اپنے اعتقادات کو سمجھنا ہے اور اس کے تحت زندگی گزارنی ہے ۔ عقائد بیلنس نہ ہوئے تو توحید کو سمجھا نہیں جاسکتا اور توحید جانے بغیر توحید میں شرک کیسے داخل ہوتا ہے اسے بھی نہیں سمجھا جاسکتا ۔ یوں نہ جاننے کے باعث جو شرک نہیں ہے اسے شرک کہنے لگیں گے اور جو شرک نہیں ہے اسے شرک نہیں سمجھیں گے ۔ حقیقی شرک اور حقیقی توحید کو سمجھنا ضروری ہے ۔ علامہ باقر عباس زیدی نے کہا کہ مکتب تشیعوں کا اعزاز ہے کہ اس نے توحید کے اس نظریہ کو پیش کیا ہے ۔ انبیاء اور اولیاء توحید کے عاشق تھے ۔ انبیاء کی قربانیاں اسی توحید کے لئے تھی ۔ امام حسین کی قربانی خدا کی توحید کے لئے تھی ۔ عشق الہی کی لذت جسے مل جائے اس کے لئے خدا کے راستے میں ٹکڑے ٹکڑے ہونا آسان ہوجاتا ہے ۔ مجلس کے اختتام پرشہید ناموس رسالتؐ علی رضا تقوی اورشہید علامہ دیدار علی جلبانی کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی ۔ قبل ازیں برادر سید شہریار مہدی نے سلام پیش کیا ۔

راجہ ناصر کی بصیرت اور آغا علی کی شجاعت

وحدت نیوز(آرٹیکل) عالمی حالات ,ملکی سلامتی , اتحاد بین المسلمین , اتحاد بین المومنین , تکفیریوں سے مقابلہ اور گلگت بلتستان کے آئینی حقوق اور صوبے کی حصول کے لئےتاریخی فیصلہ کرکے تاریخ میں پہلی بار ملت کو پاکستان کی وفاقی سیاست میں سٹریم لائن کیا جو شہید حسینی کی آرزو تھی جس کا اظہار آپ نے مینار پاکستان کے جلسے میں کیا تھا کہ ہم پاکستان قومی امور اور مرکزی سیاست میں دخیل ہے اس ریاست کی خارجہ اور داخلہ پالیسی ہماری مشاورت کے بغیر طے نہیں ہونی چاہئے-

میرے خیال میں اس حوالے سے مجلس وحدت المسلمین کی سب سے پہلی کامیابی اس دن ہوئی تھی جب ن لیگ کی تکفیر نواز حکومت یمن میں فوج بھیجنے کا فیصلہ کرچکا تھا لیکن قائد وحدت ناصر ملت نے پی ٹی ئی کو ساتھ ملاکر ن لیگ اور تکفیریوں کے عزائم کو خاک میں ملادیا- یوں تاریخ میں پہلی بار عالمی سطح پر کسی شیعہ جماعت کے کہنے پر ریاست نے اپنا فیصلہ تبدیل کیا-

آج گلگت بلتستان کے آئینی حقوق اور صوبے کے قیام کے شرط پر پی ٹی آئی سے جزوی اتحاد اور سیٹ ایڈجسمنٹ کا فیصلہ بھی علامہ راجہ ناصر کی عالمی اور ملکی حالات پہ مضبوط گرفت اور بر وقت فیصلے کی واضح دلیل ہے- آپ نے تھوڑی قوت کے ساتھ متعدد حوالے سے گیم کا کایا اپنی طرف پلٹادیا یہی ایک بہترین قائد اور بابصیرت لیڈر کی علامت ہے-

پہلی بات تو یہ کہ گلگت بلتستان کے عوام عرصہ دراز سے ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے ہاتھوں مسلسل دھوکے کا شکار ہوکر آئینی حقوق سے محروم تھے ان دونوں پارٹیوں نے کئی بار باری لینے کے باوجود لیت و لعل اور چلاکی سے کام لیتے ہوئے عالمی اور تکفیری طاقتوں کی خوشنودی کے لئے گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے سے گریز کیا اور آج بھی یہی دونوں جماعتیں گلگت بلتستان کو آئینی حقوق دینے کی بھرپور مخالفت کر رہے ہیں

علامہ راجہ ناصر کا پہلا کمال یہ ہے کہ ان دونوں جماعتوں اور ان کے مزموم عزائم کو کھڈے لائن کرکے وفاقی حکومت کے ساتھ اس شرط پر اتحاد کیا ہے کہ وہ پہلی فرصت گلگت بلتستان کو صوبہ بنائے- اس حوالے سے سارے اقدامات پی ٹی آئی سے پہلے ہی کرواچکے ہیں-

دوسرا کمال یہ ہے کہ وہ عالمی حالات پہ مضبوط گرفت رکھنے والی شخصیت ہے جس کا اقرار ملک کے کئی نامور دانشور کرچکے ہیں- اس کے علاوہ عالمی تحریکوں اور ان کی قیادت کے ساتھ آپ کے مضبوط روابط ہیں لہٰذا آپ کی بابصیرت نگاہیں دیکھ رہی تھی کہ اس وقت امریک اور اسرائیل تکفیری قوتوں سے مل کر مسلم ممالک میں سیاسی عدم استحکام اور بحران پیدا کرکے اسلامی ریاستوں کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں تاکہ مقاومتی بلاک کے ہاتھوں امریکہ ,اسرائل اور تکفیری قوتوں کی زوال میں وہ اپنا کردار ادا نہ کرسکے-

اس وقت پاکستان تکفیری اور مغربی بلاک سے نکل کر ایک مضبوط مغربی بلاک تشکیل دینے کی کوششوں میں مصروف ہے-جس بلاک میں پاکستان عزت و وقار کے لحاظ سے لیڈنگ پوائنٹ پہ ہوگا- لہٰذا ان حالات میں پاکستان کی وفاقی حکومت کا مضبوط ہونا ضروری تھا تاکہ امریکہ , اسرائیل اور پاکستان میں موجود ان کے آلہ کاروں یعنی تکفیری طاقتوں کے خلاف ڈٹ کر کھڑا رہے- یوں اس حساس مر حلے پر علامہ راجہ ناصر نے وفاقی حکومت کے ساتھ اتحاد کرکے سچے محبت وطن اور ایک بابصیرت شہری ہونے کا ثبوت دیا ہے-

علامہ راجہ ناصر کا تیسرا کمال یہ ہے کہ جس وقت ہمارا دشمن ہمیں کمزور کرنے اور بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے فرزندوں کو ریاستی سطح پر کافر قرار دینے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے تھے آپ نے اسی موقع پر ریاست کی مرکزی حکومت میں ایک مستحکم قوت کے طور پر تشیع کو پیش کرکے اپنا سیاسی قوت تسلیم کروا کر تکفیریوں کو یہ اچھا اور بروقت پیغام دیا کہ پاکستان بنایا تھا , پاکستان بچائنگے اور پاکستان کو چلا کر بھی دکھائیں گے-

قائد وحدت کا چوتھا کمال یہ ہے کہ آپ نے اس نازک مرحلے پر جب ملت کو اندرونی اتحاد کی اشد ضرورت تھی - ملت کو ایک پیج پہ جمع کرنے کے لئے علامہ عارف وحیدی , شہنشاہ نقوی اور اسلامی تحریک کے قائدین کے ساتھ بار بار ملاقات کرکے موجودہ ملکی حالات اور گلگت بلتستان الیکشن کے حوالے سے ملت کو یکجا کرنے کی بھر پور کوشش کی اور یہ سہ فریقی اتحاد وجود میں لے آیا اسے پہلے نگر کی ضمنی انتخابات میں آپ نے اسلامی تحریک کی حمایت کرکے دوستی اور اتحاد کا مظاہری کیا تھا-

اب انشاء اللہ یہ سہ فریقی اتحاد تکفیریوں کی تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگی بشرطیکہ اسلامی تحریک بھی اپنا کردار ادا کریں-
چلو یہ عظیم مقاصد تو حاصل ہو گیا لیکن آپ کی چابک دستی اور مہارت کا اندازہ اس چیز سے لگائے کہ ہم ثواب و ہم خرما کی مثال جہاں آپ نے قلیل قوت کے ساتھ اتنے بڑے مقاصد حاصل کئے وہاں بیٹھے بیٹھے چار سیٹ مجلس وحدت اور چار سیٹ اسلامی تحریک کے زریعے آٹھ محازوں پہ جنگ سے پہلے ہی ملت کی فتح کا ڈنگا بجا لیا- پھر وزیر اعلٰی کی معاون خصوصی کی سیٹ اور ایک وزارت اس کے علاوہ ہے- آگے مزے کی بات یہ ہے کہ کچھ حلقوں میں منتخب اور کچھ حلقوں میں آزاد امیداروں کی صورت میں کرپٹ عناصر کے خلاف پھر بھی طبل جنگ بجا دینگے-

ممکن ہے ان معرکوں سے بھی کوئی سیٹ نکل آئے باقی جن غداروں اور پارٹی چھوڑنے والے بے ضمیروں کو نہ گھر کا نہ گھاٹ کا بنا کر چھوڑ دیا ہے وہ تو ایسے ہی راستے میں کچل گئے ورنہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری جیسے عالمی وژن رکھنے والے سیاست دان اور مجاہد ملت جیسی مخلص عوامی لیڈر کو ان سے انتقام لینے کی فرصت اور ضرورت ہی نہیں- ان کی انتقام کے لئے آج یہی کافی ہے کہ تکفیریوں کے ساتھ ان کی چیخین بھی آسمان کو چھو رہے ہیں-

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کی جانب سے صوبائی سیکریٹریٹ میں مذہبی،سیاسی جماعتوں،وکلاء،پولیس حکام، دانشوروں،الیکٹرونک،پرنٹ میڈیا،صحافی حضرات،تاجر برداری،مساجد وامام بارگاہ کے ٹرسٹیز، اسکاؤٹ تنظیموں،ماتمی انجمنوں کے لئے بیاد شہدائے کربلا نیاز حلیم کا اہتمامِ کیا گیا۔ جس میں ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی رہنما علامہ باقرعباس زیدی،، صوبائی رہنما علامہ مبشر حسن،مولانا نشان حیدر،ناصر الحسینی،کراچی ڈویژن کے سیکریٹری جنرل مولانا صادق جعفری، پیپلز پارٹی کے رہنما ذوالفقار قائم خانی،سفیر چکوالی،فرید انصاری،متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما قمر عباس رضوی،جماعت اسلامی کے رہنما اسد اللہ بھٹو،پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد علی شاہ،شیعہ علما کونسل کے رہنما کامران حیدر عابدی،مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ طارق نذیر،طارق محمود،قادر خان، مولانا منظور الحق تھانوی،پاکستان فلاح پارٹی کے رہنما جنید احمد منشی،محمد شاکر راٹھور،عبدالغفار خانانی،پاکستان عوامی تحریک کے رہنمارظفر اقبال،زاکرین فاونڈیشن کے علامہ سجاد شبیررضوی،آل پاکستان سنی تحریک کے رہنما مطلوب اعوان قادری،کراچی بار کونسل کے منیر حیدر ایڈوکیٹ،جاوید ایڈوکیٹ،تقی ایڈوکیٹ،صحافی برادری سے سمیر قریشی،ندیم صدیقی،الطاف مجاہد،شکیل زکی،منیر حسین کھوکھر مہاجر اتحاد تحریک سے ڈاکٹر سلیم حیدر،پیس ایمبسڈرویلفیئرآرگنائزیشن کے صدر اور نگزیب سلطان،ہم عوام پاکستان پارٹی کے رہنما امداد حسین نقوی،ساجد ظفر،کرنل ر ڈاکٹر علی،پاکستان بشب کونسل کے بشپ خادم بھٹو،ناتھا فاونڈیشن کے رمضان ناتھا،معروف نعت خواں حکیم فیض سلطان سمیت دیگر جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی۔

نیاز حلیم کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے رہنما علامہ باقرزیدی نے کہا کہ کربلا کے شہیدوں کی یاد منانا اس دور میں افضل ترین عمل ہے، کیونکہ ظالم سے نفرت اور مظلوم کی حمایت کو جو درس امام حسین علیہ السلام اور ان کے جانثار ساتھیوں نے اپنے شہادت کے ذریعے پیش کیا ہے وہ تاقیامت زندہ رہے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم تمام محب وطن جماعتوں سمیت تمام حلقوں کو دعوت دیتے ہیں کہ پاکستان کی سالمیت کی خاطر ہم آواز ہوکر وطن عزیز کو تکفیریت اور دہشت گردی سے پاک کرنے کیلئے اپنی کوششیں کو مزید تیز کریں۔انہوں نے کہا کہ اندرونی اور بیرونی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے پاکستان کی تمام محب وطن قوتوں کو اکھٹا ہوناہوگاراہ اہل بیت ؑ کو زندہ رکھ کر ہی پاکستان کی سالمیت کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) گلگت بلتستان قانون سازاسمبلی کے عام انتخابات 2020 کیلئے حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے درمیان انتخابی اتحاد کا باضابطہ اعلان کردیا گیا، گلگت بلتستان کے عوام کو آئینی حقوق دینے اور دونوں جماعتوں کے درمیان انتخابی اشتراک عمل کا اعلان وفاقی وزیر امور کشمیراور گلگت بلتستان علی امین گنڈاپور نے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید ناصرعباس شیرازی اور مرکزی پولیٹیکل سیکریٹری سید اسدعباس نقوی کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا، اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز اور تحریک انصاف کے سینئرنائب صدر ارشدداد بھی موجود تھے ۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف اور مجلس وحدت مسلمین کی اعلیٰ قیادت نے طویل مشاورت کے بعد آج گلگت بلتستان الیکشن میں انتخابی اتحاد کی تشکیل کا باقائدہ اعلان کردیاہے ، اسلام میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر امور کشمیر اور گلگت بلتستان علی امین گنڈا پور نے کہاکہ جی بی کے عوام کو تعلیم، صحت ، روزگار اور آئینی حقوق کی فراہمی کیلئے مجلس وحدت مسلمین کے ساتھ انتخابی اتحاد کا اعلان کرتے ہیں۔ دونوں جماعتیں مل کر آئندہ الیکشن میں حصہ لیں گی اور حکومت سازی میں بھی شریک ہوں گی، انہوں نے کہاکہ اس اتحاد میں ایک اورسیاسی جماعت اسلامی تحریک پاکستان کو شامل کرنے کیلئے مزاکرات جاری ہیں امید ہے کہ وہ بھی جلد اس اتحاد کاحصہ ہوں گے ۔انہوں نے کہاکہ تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے گلگت بلتستان کوعبوری آئینی صوبے کی حیثیت دینے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سکریٹری جنرل سید ناصرعباس شیرازی نے کہاکہ ہم نے گلگت بلتستان کے عوام اور وہاں کے جغرافیائی حالات کو پیش نظر رکھتے ہوئے ون پوائٹ ایجنڈے یعنیٰ گلگت بلتستان کے عوام کو آئینی حقوق کی فراہمی کی بنیاد پر پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ پولیٹیکل ایڈجسٹمنٹ کا فیصلہ کیا ہے ، ہم پر شدید پریشر تھاکہ ہم نے اپنی حیثیت سے بہت کم سیٹیوں پر ایڈجسٹمنٹ کی ہے تاہم ہمارا یہ فیصلہ بھی گلگت بلتستان کے عوام کی خاطر ہے ۔ ہم گلگت بلتستان میں مذہبی ہم آہنگی، اتحاد ووحدت ، سی پیک کی بروقت تکمیل اور وہاں کے محروم عوام کے حقوق کی بحالی کیلئے تحریک انصاف کے ساتھ انتخابات میں حصہ لیں گے۔

آخر میں پاکستان تحریک انصاف کے سینئر نائب صدر اور پارلیمنٹری بورڈ کے صدر ارشد داد نےگلگت بلتستان کے24حلقوں سے پاکستان تحریک انصاف اور مجلس وحدت مسلمین کے نامزد مشترکہ امیداروں کے ناموں کا اعلان کیا۔ ایم ڈبلیوایم گلگت نگر حلقہ 5سے رضوان علی اور سکردو حلقہ 2 سے محمد کاظم میثم کو میدان میں اتارے گی، تحریک انصاف کی حکومت کی تشکیل کی صورت میں ایم ڈبلیوایم کو مخصوص نشستوں میں بھی حصہ دیا جائے گا جبکہ حلقہ ایک گلگت سے سابق امیدوار اور سابق چیئرمین بلدیہ گلگت الیاس صدیقی کو وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کا مشیر مقرر کیا جائے گا۔

وحدت نیوز(جعفرآباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی نے ایک وفد کے ہمراہ  ڈپٹی کمشنر جعفرآباد عبدالرزاق خجک سے ملاقات کی۔ اس موقع پر ایام محرم میں بہتر انتظامات پر ان کا شکریہ ادا کیا اور شیلڈ دی۔ اس موقع پر چہلم امام حسین علیہ السلام کے انتظامات گنداخہ میں پانی کا مسئلہ و دیگر امور پر گفتگو کی گئی۔ اس موقع پر علامہ مقصود علی ڈومکی  نے انہیں ماہ محرم کے انتظامات میں بھرپور تعاون کرنے پر سرٹیفکیٹ اور شیلڈ دیا اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی  نے کہا کہ نواسہ  رسول امام حسین عالی مقام علیہ السلام پوری انسانیت کے محسن ہیں اور پوری امت مسلمہ کے رہبر ہیں۔ ایام عزا میں انتظامیہ پولیس اور دیگر اداروں کی خدمات کو ہم قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور ان کی خدمات کے اعتراف کے طور پر ہم نے ڈپٹی کمشنر کو ایوارڈ شیلڈ پیش کی ہے۔

 انہوں نے کہا کہ گنداخہ کے عوام پینے کے پانی اور زرعی مقاصد کے پانی کے حوالے سے مشکل کا شکار ہیں جس کے حل کے لیے ڈپٹی کمشنر صاحب کو خصوصی طور پر توجہ دینی چاہٸے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر جعفرآباد عبدالرزاق خجک نے کہا کہ محرم الحرام کے دوران انتظامات کے حوالے سے مجلس وحدت مسلمین کے کارکنوں  اور ملت جعفریہ کے رضاکاروں اور اکابرین کے تعاون پر بھی میں آپ کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں۔ ایم ڈبليو ایم کے کارکنوں اور ذمہ داران کا ایام محرم کے دوران بھرپور تعاون رہا۔ انشاء اللہ عنقریب چہلم  کے حوالے سے بھی اجلاس طلب کیا جائے گا۔

 انہوں نے کہا کہ زرعی زمینوں کے پانی کی کمی دور کرنے کے لیے کوشش کر رہے ہیں جب کہ پینے کے پانی کی فراہمی کے لئے بھی بعض این جی اوز کے ساتھ مل کر انتظامات کیے گئے ہیں انہوں نے یقین دلایا کہ اس سلسلے میں وہ اپنی ذمہ داریاں  ادا کریں گے۔اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین ضلع جعفرآباد کے رہنما بھی موجود تھے.

وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام سکردو میں مشاورتی اجلاس کا انعقاد ہوا جس میں مخلتف اضلاع اور حلقوں سے منتخب علمائے کرام اور بزرگوں کو مدعو کیا گیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم آغا علی رضوی نے شرکاء کو ملکی اور علاقائی سیاسی و سماجی صورتحال بالخصوص آمدہ الیکشن کے حوالے سے مجلس وحدت المسلمین کی اسٹریٹجی سے آگاہ کیا۔ آغا علی رضوی نے کہا کہ ہماری سیاست کا مرکز و محور علاقے کے حقوق کا حصول اور عوامی مسائل کے حل کیلئے عملی جدوجہد ہے۔ اتحاد یا سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا حتمی فیصلہ نہیں ہوا البتہ ہماری بشمول تحریک انصاف مختلف سیاسی جماعتوں کیساتھ مشاورت جاری ہے۔ ہم اپنے ضلعی اور صوبائی رہنماؤں کے آراء اور مشورے، مقامی صورتحال اور پارٹی پوزیشن کے حساب سے لئے جارہے ہیں جنکے اعتماد اور مشاورت کے بعد ایڈجسٹمنٹ یا بھرپور طاقت کیساتھ الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا جائیگا۔

 انہوں نے مزید کہا کہ ہم پاکستان اسلامی تحریک کیساتھ ملکر آگے بڑھنا چاہتے ہیں اور اس مقصد کیلئے کسی بھی حد تک جانے کیلئے آمادہ ہیں۔ گلگت بلتستان کے حقوق اور عوامی مطالبات پر وعدہ خلافی کی صورت میں پی ٹی آئی بھول جائیگی کہ ہم کس قدر سختی کیساتھ عوامی طاقت کیساتھ میدان میں ڈٹے رہتے تھے۔ ہم یادگار شہدا کو آباد رکھیں گے اور تمام تر حقوق کے حصول تک کسی بھی عوامی جدوجہد سے پیچھے ہٹنے کیلئے ہرگز آمادہ نہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علمائے شیعہ پاکستان کے سربراہ علامہ مرزا یوسف حسین نے کہا کہ قائد مرحوم علامہ شیخ غلام محمد الغروی کے بعد آغا علی رضوی کی صورت میں ایک بیباک ، بے لوث اور مخلص قیادت ملی ہے جنہوں نے ملکی سطح پر حکومت اور انتظامیہ کو عوام کی بھرپور ترجمان کے بطور خود کو منوایا ہے۔ علامہ مرزا یوسف حسین نے مزید کہا کہ آغا علی رضوی اور انکے دست راست ہی بلتستان میں دینی اقدار کی بقا اور حفاظت کیلئے کمربستہ ہیں جس پر پوری قوم کو انکے دست و بازو بننے کی ضرورت ہے۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد علی نوری نے ملکی اور علاقائی سیاسی صورتحال کے حوالے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علمائے کرام اور دینی قوتوں کیلئے سب سے اہم امر اقدار کی پاسداری کرتے ہوئے سماجی تعمیر و ترقی اور نئی نسل کیلئے جدید دنیا سے ہم آہنگ مواقع کی فراہمی کیلئے کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ اس مقصد کیلئے ضروری ہے کہ ہم حالات حاضرہ سے باخبر رہیں، ملکی اور علاقائی معاملات میں بدلتے منظر نامے سے آگاہ رہیں، خوداور معاشرے کو ان حالات میں اپنی شرعی وظیفے کیمطابق کرداد ادا کرنے کیلئے آمادہ کریں۔ رہنما ایم ڈبلیو ایم نے اپنی گفتگو میں کہا کہ اسوقت ملک میں تکفیریت کو پروان چڑھانے، مسلکی تعصب کو ہوا دینے کی کوششیں نادیدہ قوتیں کررہی ہیں، ان کی بابت باخبر رہنا اور خود کو تیار کرنا لازمی ہے۔ علاقائی امور میں بہت سی نئی چیزیں آئے روز سامنے آرہی ہیں، ان حالات میں ہمارا سیاسی کردار بہت اہم رول پلے کریگی، جس کیلئے بھرپور قوت کیساتھ میدان میں حاضر رہنا ضروری ہے۔

متوقع امیدوار حلقہ چار روندو ڈاکٹر مشتاق حکیمی نے دین و سیاست کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دین در اصل انسانی زندگی کے نظم و ضبط پر سب سے زیادہ زور دیتا ہے۔ سیاست چونکہ انسانی سماج کے نظم و ضبط کا ہی میدان ہے سو اس میدان میں کردار ادا کرنا معاشرتی فرائض میں سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنی بساط کیمطابق ملکی و علاقائی سیاست میں اپنا کردار ادا کرنے کے ذمہدار ہیں اور انشاللہ ہر صورت اپنے شرعی وظیفے پر عمل پیرا ہوتے ہوئے علاقائی و ملکی نظام میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کیلئے آمادہ ہیں اور رہیں گے۔ مشاورتی اجلاس سے سکریٹری جنرل آغا علی رضوی، ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ احمد علی نوری، حلقہ چار روندو سے متوقع امیدوار ڈاکٹر مشتاق حکیمی، علمائے شیعہ پاکستان کے سربراہ علامہ مرزا یوسف حسین ، شیخ علی محمد کریمی، مولانا فدا غلام حسن عابدی و دیگر نے خطاب کئے۔  مشاورتی اجلاس میں مخلتف اضلاع اور حلقوں سے تشریف لانے والے علمائے کرام اور عمائدین کیطرفسے صوبائی قیادت سے سوال و جواب کا سیشن بھی ہوا۔ آغا علی رضوی اور شیخ احمد علی نوری نے شرکاء کے سوالات کے جواب دیئے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) جماعت اہل حرم پاکستان کے زیر اہتمام اتحاد امت کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں اور ملک کے نامور شیعہ سنی علماءنے کثیر تعداد میں شرکت کی۔کانفرنس سے خطاب کرتے مقررین نے اتحاد امت کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیا اور کہا کہ عالم استکبار عالم اسلام کو تباہ کرنے کے لیے ہماری وحدت پر کاری ضرب لگانا چاہتا ہے۔ ہمیں اتحاد کو ڈھال بنا کر اس وار کو روکنا ہو گا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ عالمی استعماری قوتوں کا غلبہ ٹوٹ رہا ہے۔اسرائیل سیاسی طور پر عدم استحکام کا شکار ہے۔وہاں ایک سال کے دوران تین بار انتخابات ہو چکے ہیں۔لبیا، مصر اور افغانستان بھی سیاسی بحران سے دوچار ہیں۔طاقت کی ڈور امریکہ کے ہاتھوں سے نکلتی جا رہی ہے۔امریکہ اپنی عالمی اجارہ داری برقرار رکھنے کے لیے مسلم ممالک کو کمزور کرنا چاہتا ہے۔مختلف اسلامی ممالک میں مذہبی، سیاسی، معاشرتی بحران اور بڑھتی ہوئی مذہبی منافرت ان اسلام دشمن عالمی طاقتوں کا ایجنڈا ہے۔مذہبی، علاقائی اور مسلکی تعصب ہمارے ایک قوم بننے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔نفرتوں کی جو آگ ہمارے درمیان سلگائی جا رہی ہے ہم نے باہمی محبت کے جذبوں سے اسے راکھ کا ڈھیر بنانا ہے۔اس کام میں اللہ تعالیٰ اور اس کے ملائکہ ہماری مدد کریں گے۔

انہوں نے کہا کچھ قوتیں اس ملک میں سیاسی بحران کھڑا کرنا چاہتی ہیں۔ارض پاک کو دانستہ طور پر مشکلات کا شکار بنایا جاتا رہا ۔قوم کو صبر و استقامت اور دانش و بصیرت کے ساتھ ملک دشمنوں کی سازشوں کا مقابلہ کرنا ہو گا۔اس طرح کے اجتماعات اتحاد بین المسلمین کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔یہ کاوش اسی انداز سے جاری رہنی چاہیے تاکہ کسی تیسرے دشمن کو شر انگیزی کا موقع نہ مل سکے۔

کانفرنس میںمفتی گلزار نعیمی,ڈاکٹر راغب نعیمی،متحدہ اہلحدیث کے رہنما اسامہ بخاری، علامہ محمد نفیس قادری، پروفیسر ظفر اقبال، مفتی ابوبکر اعوان، ڈاکٹر شمس الرحمان شمس، مولانا محمد شریف ہزاروی، مولانا ڈاکٹر منیر احمد، میر آصف اکبر،علامہ عارف حسین واحدی و دیگر علما،  دانشور اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات کی بڑی تعداد موجود تھی۔

وحدت نیوز(منڈی بہاؤالدین) سٹی منڈی بہاوالدین میں شیعہ مذہبی و سیاسی جماعتوں کا مشترکہ اجلاس، ضلع میں امن وامان کی خراب صورتحال پر انتظامیہ کی طرف سے ناقص کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی سیکٹری تبلیغات و سابق ضلع سیکرٹری جنرل مولانا مظہر عباس ہادی نے خطاب کیا ۔

اس کے علاوہ شیعہ علما کونسل پنجاب کے نائب صدر سید اظہر تقوی ،ڈویژنل صدر شیعہ علما کونسل سید عمران شاہ ،ضلعی صدر سید ظفر شاہ ،تحصیل صدر شیعہ علما کونسل ڈاکٹر سید کاظم شاہ،سٹی صدر ناصر عباس جعفری ، احسان کریم جعفری ،چوہدری غلام رضا گوندل ،چوہدری امجداقبال گوندل ،سید غضنفر عباس ،سید طاہر عباس نقوی ایڈووکیٹ،خواجہ فرخ عباس،سید علی رضوی امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے ڈویژنل صدر سید حسنین کاظمی نے شرکت کی ۔

متفقہ طور پرشیعہ جماعتوں کی نمائندہ ضلعی کمیٹی کا اعلان کیا گیا جس کی سربراہی چوہدری غلام رضا گوندل صاحب کو دی گئی  آئندہ کے تمام معاملات کی سرپرستی اس کمیٹی کے سپرد کی گئی۔ اس اجلاس میں متفقہ اعلامیہ جاری کیا گیا ضلع منڈی بہاؤالدین کی انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مقتول ملک علمدار حسین کے قاتلوں کی عدم گرفتاری ان کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے لیکن ہم متنبہ کرتے ہیں کہ مزید تاخیری حربے برداشت نہیں کیے جائیں گے 18 اکتوبر کو ہم ملک عملدار حسین کے ختم چہلم کے موقع پر ایک بڑا اجتماع برپا کریں گے جس میں مجلس وحدت مسلمین و شیعہ علما کونسل کی قیادت اور ضلع بھر کی عوام بھرپور انداز میں شرکت کرے گی ۔

وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین بلتستان کے ترجمان وزیر غلام محمد کلیم نے اپنے اخباری بیان میں کہا کہ گلگت بلتستان تمام تر محرومیوں کے باوجود ابتک ملک کیساتھ وفادار اور جغرافیائی و نظریاتی سرحدوں کی حفاظت میں ہر اول دستے کا کردار ادا کرتے رہے مگر ہمیں نظر انداز کیا جاتا رہا۔ مزید محرومی نئی نسل اور نوجوانوں کو ملک سے متنفر کرنے کا سبب بنے گا جس کے ذمہ دار فیصلہ ساز ادارے، اور وفاقی حکومت اور بڑی جماعتوں کے رہنما ہونگے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ مزید طفل تسلیوں کے ذریعے بہلانے کی کوشش کرنے کی بجائے دیگر صوبوں کے برابر ہر پلیٹ فارم ، قانون ساز و فیصلہ ساز اور مالیاتی اداروں میں شامل کرتے ہوئے مکمل شہری حقوق فراہم کئے جائیں۔

ترجمان ایم ڈبلیو ایم نے علاقہ گلگت بلتستان میں جاری غیر انسانی و غیر آئینی اقدامات کو روکے جائیں، زمینوں پر جبری قبضے، پرامن محب وطن شہریوں پر دہشت گردی کے قوانین کا نفاذ اور عوامی استحصال کا مکمل خاتمہ اور عوام پر اعتماد کی فضا قائم کرنا ضروری ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ شاہراہ بلتستان پر ابتدائی نقشے میں موجود ٹنلز اور نقشے کے مطابق کام کروانا ضروری ہے۔ بصورت دیگر عوام بھرپور احتجاجی تحریک چلانے میں حق بجانب ہیں۔ وہ تمام سیاستدان بالخصوص سابق حکمران جماعت کے رہنما جو سکردو روڈ کے نقشے میں تبدیلی جیسے اہم معاملے میں خاموش تماشائی بنے رہے وہ اس وقت سیاسی پوائنٹ سکورنگ کیلئے جھوٹ پر جھوٹ بول رہے ہیں، مگر عوام انکی مجرمانہ خاموشی کو بخوبی سمجھتے ہیں۔

وحدت نیوز(سبی)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی  ایک روزہ دورے پر ضلع سبی آئے اس موقع پر مرکزی امام بارگاہ میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت امت مسلمہ کو اتحاد اور وحدت کی ضرورت ہے وطن عزیز میں صدیوں سے شیعہ سنی مسلمان بھاٸی بھاٸی بن کر رہتے ہیں اور ان کے درمیان اخوت اور بھائی چارے پر مبنی تعلق قائم ہے۔ جبکہ اسلام دشمن سامراجی قوتیں مسلمانوں کو آپس میں لڑانا چاہتی ہیں لڑاو اور حکومت کرو کی سامراجی پالیسی کے تحت پاکستان کے اندر امریکی ڈالروں کے نتیجے میں فرقہ وارانہ منافرت کو ہوا دی جا رہی ہے۔ لہذا شیعہ سنی علماء اور اکابرین کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ محبت اور اخوت کی فضا کو قائم کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔

انہوں نے کہا کہ چہلم شہدا کربلا کے موقع پر پورے ملک میں تاریخی جلوس برآمد ہوں گے جس میں لاکھوں کروڑوں کی تعداد میں عاشقان اہلبیتؑ شریک ہوکر امام عالیمقام ع سے تجدید عہد کریں گے۔ امام حسینؑ عالی مقام نواسہ رسول ص کسی ایک فرقے کے نہیں بلکہ پوری امت مسلمہ اور عالم انسانيت کے رہبر ہیں۔ حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ چہلم شہدائے کربلا کے موقع پر فول پروف سیکورٹی انتظامات کرے۔

 انہوں نے کہا کہ ناٸیجریا کے عالمی شہرت یافتہ انقلابی رہنما علامہ ابراہیم زکزاکی جو بغیر جرم و خطا گزشتہ کٸی سال سے قید و بند کی صعوبتیں برداشت کر رہے ہیں انہیں فی الفور رہا کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ نائجیریا کی حکومت غیر آئینی طور پر ایک عالمی لیڈر کو قید میں رکھے ہوئے ہے جبکہ شیخ زکزاکی کی طبیعت صحیح نہیں ہے اور ان کے علاج کے لئے بھی کوئی اقدامات نہیں کیے جا رہے ہیں انہوں نے امید ظاہر کی کہ نائجیریا کی اعلی عدالت سپریم کورٹ ابراہیم زکزاکی کی فوری رہائی کے احکامات صادر کرے گی۔اس موقع پر اجلاس سےمجلس  وحدت مسلمین ضلع سبی کے سیکرٹری جنرل بشیر حسین کربلائی اور دیگر نے خطاب کیا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree