The Latest

وحدت نیوز (کراچی) مجلسِ وحدت مسلمین شعبہ خواتین کراچی ڈویژن رضویہ یونٹ کی جانب سے  ''سعودی بمباری اور مظالم کا شکار '''یمن کی نہتی مظلوم عوام ''' کے حق میں اور دوشمن کے نیست و نابودی کے لیے '' دعائے جوشنِ صغیر'' کا اہتمام ، رضویہ امام بارگاہ '' شاہِ کربلا'' میں، ''جنت البقیع'' کے سامنے، صحنِ امام بارگاہ میں دعا کی قبولیت و باریابی کے لیے کھلے آسمان تلے کیا گیا. جسمیں علاقے کے علاوہ اور دوسرے یونٹز کی خواتین نے بھی بچوں کے ساتھ شرکت کی. دعائیہ پروگرام کا باقائدہ آغاز تلاوت حدیثِ کساء سے '' خواہر زرین'' نے کیا. پھر '' خواہر رجاء'' نے ''بارگاہ امامِ وقت،[ع] '' میں نذرانہ منقبت پیش کیا. جس کے بعد '' محترمہ خواہر سیما'' نے بارگاہِ خداوندی میں باقائدہ طور پہ دعا کا آغاز ''دعائے سلامتئ امام زمانہ[ع]'' سے کیا اور پھر '' دعاے جوشنِ صغیر'' کی تلاوت فرمائی. دورانِ دعا '' مصائبِ محمدﷺ وآلِ محمدﷺ'' بھی جاری رہیے.اور مسلسل ''مظلومینِ یمن'' کے لیے ، '''سعودی بربریت و ظلم و ستم'' سے نجات کے لیے گریہ و ذاری کے ساتھ ''فتح و کامیابی و کامرانی'' کی دعا جاری رکھی گئ.پروگرام کا اختتام  ''دعائے تعجیل امامِ زمانہ[ع] اور دعائے فرج'' سے کیا گیا.جسکے بعد شرکاء  میں تبرک تقسیم کیا گیا

وحدت نیوز (گلگت) مظلوم کی حمایت اور ظالم سے اظہار بیزاری کرنے پر مجلس وحدت مسلمین کے رہنماؤں پر ایف آئی آر درج کرکے ہراسان کرنا حقوق انسانی اور تعلیمات اسلامی کے منافی اقدام ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ صوبائی حکومت مسلم لیگ نواز کی ڈکٹیشن پر مجلس وحدت کے خلاف انتقامی کاروائی کا حصہ نہ بنے تو بہتر ہے۔حرمین شریفین کا واویلا کرنے والے بتائیں کہ کیا یمنی عوام نے سعودی عرب پر حملہ کیا ہے یا پھر سعودی عرب نے یمن پر جارحیت کی ہے؟ مظلوم اور ظالم میں فرق نہ کرنے والی حکومتیں بہت جلد اپنے منطقی انجام تک پہنچ جائینگی۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی سیکرٹری اطلاعات خواہر ساحرہ نے امپھری گلگت میں خواتین ونگ کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور اس کے اتحادی یہودی لابی کے ایماء پر یمن پر حملہ آور ہوئے ہیں حالانکہ یمن کی طرف سے کسی کو کوئی خطرہ لاحق تھا اور نہ ہے۔ مشرق وسطیٰ میں اگر کسی ملک سے خطرہ ہے تو وہ یہودی ریاست ہے جو آئے روز مظلوم فلسطینی عوام، بچوں اور خواتین کے خون سے سیراب ہورہے ہیں جن کے خلاف سعودی اتحاد نے آج تک کوئی مذمتی بیان جاری نہیں کیا ہے۔ فلسطین کے مظلوم عوام مدد کیلئے پکار رہے ہیں اور عرب عیاش پرست حکمرانوں کی جانب سے مدد تو درکنار زبان سے حمایت میں کوئی بیان تک جاری نہیں کیا گیا ہے۔ پاکستان میں سعودی ڈالر سے پیٹ بھرنے والے حرمین شریفین کے دفاع کا شور مچاکر رائے عامہ کو بیوقوف بنانے کی ناکام کوشش کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ مکہ اور مدینہ ملک حجاز میں واقع ہونے سے سعودی حکمران مقدس نہیں ہونگے ، آل سعود نے مقدس سرزمین کا کتنا احترام کیا سب جانتے ہیں اسی مقدس سرزمین یعنی مکہ مکرمہ میں امریکہ کے اشاروں پر آل سعود نے 400 حجاج کرام کا خون بہادیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم ہر ظالم کے خلاف اور مظلوم کے حامی ہیں چاہے اس کا تعلق کسی بھی فرقے اور مذہب سے ہو۔انہوں نے مسلم لیگ نواز کی ڈکٹیشن پرچلنی والی کٹھ پتلی نگران حکومت کو خبردار کیا کہ سیاسی انتقام کی بنا ء پر قائم مقدمات کو فوری ختم کیا جائے ۔

وحدت نیوز (بغداد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ نجف اشرف کے وفد نےحزب الدعوة الاسلامیہ کے  موسسئہ البلاغ والارشاد الاسلامی کی دعوت پر الحفلہ للدعم الحشد الشعبی کے عنوان سے بغدادمیں منعقدہ کانفرنس میں شرکت کی، جس میں عراق کے وزیر أعظم ڈاکٹر حیدر العبادی کے علاوہ وزیر داخلہ اور دوسرے وزراء سمیت شیعہ اور سنی علما کی ایک کثیر تعداد نے شرکت کی.اس کانفرنس میں مقام معظم رہبری کے نمائندہ عراق حضرت آیت الله الشیخ محمد مہدی آ صفی نے خصوصی شرکت اور خطاب کیا،اس کے علاوہ حزب الدعوة الاسلامیہ کے سینیر عہدہ دران اور اور دوسرے سیاستدانوں نے بھی شرکت کی،مجلس وحدت مسلمین کے وفد کی سربراہی سیکرٹری جنرل حجتہ الاسلام و المسلمین علامہ الشیخ ناصر عباس النجفی صاحب نے کی،اس وفد میں سیکرٹری جنرل کے علاوہ سابق سیکرٹری جنرل حجتہ الاسلام والمسلمین علامہ السید مھدی رضوی صاحب،ڈپٹی سیکرٹری جنرل حجتہ الاسلام و المسلمین الشیخ ارشد علی خان الجعفری النجفی صاحب اور سیکرٹری نشر واشاعت حجتہ الاسلام و المسلمین علامہ عبد الحفیظ واعظی صاحب شامل تھے، ایم ڈبلیوایم کےوفد نےکانفرنس کے اختتام پر نمائندہ ولی فقہی عراق آ یت الله الشیخ محمد مھدی آ صفی صاحب سے خصوصی ملاقات کی

وحدت نیوز (گلگت) مجلس وحدت مسلمین گلگت ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ محمد بلال سمائری نے وحدت ہاؤس گلگت میں کارکنوں کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ظالم کے خلاف قیام کرنا اور مظلوم کی مدد کرنا قرآنی تعلیمات کے عین مطابق ہے جو لوگ ظالم کے مقابلے میں خاموشی اختیار کرتے ہیں وہ بھی ظالم ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین نے یمن کے مظلوم عوام پر سعودی جارحیت کی مذمت کر کے سنت پیغمبرؐ اور قرآنی تعلیمات کی پیروی کی ہے اور آئندہ بھی ظلم اور ناانصافی کے خلاف علم بغاوت بلند کرتے رہیں گے اور یہ سبق ہمیں سالار حریت نواسہ رسول امام عالی مقام کی درسگاہ سے ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز لیگ الیکشن سے فرار کے راستے ڈھونڈ رہی ہے اور اپنے سیاسی مخالفین کو ہراساں کر کے الیکشن کمپین میں اپنے لئے میدان صاف کرنا چاہتی ہے جس طرح دہشت گردگروہوں سے سہارا لیکر انہوں نے 2013ء کے الیکشن میں دوسری سیاسی جماعتوں کی الیکشن مہم پر پابندیاں لگوا دیں تھیں اور دھاندلی کے ذریعے اقتدار کی کرسی ہتھیالی ہے، لیکن نواز حکومت یہ یاد رکھے کہ یہ گلگت بلتستان ہے یہاں ان کی تکفیری سوچ کسی صورت پروان نہیں چڑھ سکتی۔

 

انہوں نے کہا کہ چند ڈالروں کے عوض سعودی اتحاد میں شامل ہونا کہاں کی عقلمندی ہے جبکہ یہ بھی معلوم ہے کہ سعودی اتحاد کے پیچھے امریکہ اور یہودی لابی کی سازش کار فرما اور وہ مسلم ممالک میں کشت و خون کے درپے ہیں۔ کون نہیں جانتا کہ یہ وہی سعودی عرب ہے جس نے مصر میں اخوان المسلمین کی حکومت ختم کرنے کیلئے جنرل سیسی کا ساتھ دیا جس نے برسراقتدار آکر ہزاروں اخوان المسلمون کے کارکنوں کو جیلوں میں پابند سلاسل کیا ہے۔ یہ سب کچھ جانتے ہوئے نواز حکومت کا سعودی اتحاد میں شامل ہونے کیلئے بے تاب ہونے کا مطلب یہ ہے کہ انہیں ملک عزیز کی سلامتی سے کوئی غرض نہیں۔ پاکستان کی مسلح افواج آج دہشت گردوں سے برسر پیکار ہے اور سعودی اتحاد جو شام اور عراق میں داعش کی پشت پناہی کر رہا ہے کی مدد کرنا ایک طرح سے دہشت گردوں کی پشت پناہی کے مترادف ہے۔ انہوں نے نگران حکومت کو خبردار کیا کہ ہمارے صبر کا امتحان نہ لیا جائے اور جھوٹی ایف آئی آر کے ذریعے کشیدگی کو ہوا دینے سے پرہیز کیا جائے۔

وحدت نیوز (گلگت) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے صوبائی سیکریٹری روابط عارف قنبری کو گلگت بلتستان پولیس نے یمنی مظلوم مسلمانوں کی حمایت کے جرم میں گرفتار کرلیا ہے، گذشتہ روزعارف قبنری کو کڑے پہرے میں پولیس نے انسداددہشت گردی عدالت میں پیش کیا، انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیشی کے وقت وکٹری کا نشان بناکر اپنے عزم وحوصلے کی بلندی کا واضح ثبوت دیا، یاد رہے کہ انہیں یمن کے مظلوم عوام کی حمایت میں سعودی جارحیت کی مذمت کرنے پر گلگت بلتستان کی کٹھ پتلی نگران حکومت جو براہ راست یہودی ریاست کے نمک خوار ہیں کی جانب سے انسداد دہشت گردی کا مقدمہ درج کرکے گرفتار کیا ہے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) گلگت بلتستان ٹرانسپورٹرزایسوسی ایشن کے وفد کی مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی،مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر شیرازی سے ملاقات اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے رہنماوُں علامہ اعجاز بہشتی،سید اخلاق الحسن بخاری،مظاہر شگری،عبداللہ مطہری و دیگر بھی شریک تھے، ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن کے وفد میں محمد حسن،اختر حسین،سید زوالفقار شاہ،سید محمد قذافی اور محمد تقی شامل تھے،وفد نے کے پی کے گورنمنٹ کی جانب سے ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن کے رہنماوُں کی بلا جواز گرفتاری اور ٹرانسپورٹ کمپنیوں کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا ،وفد سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ عوام کی جان مال کے تحفظ کا ذمہ دار حکومت ہے ،حکمران ٹرانسپورٹرز کو حراساں کرنے کے بجائے اپنی کارکردگی بہتر بنانے پر توجہ دیں گلگت بلتستان کے مسافروں کے مشکلات حل نہ ہوئے تو احتجاج پر مجبور ہونگے،مرکزی سیکرٹری سیاسیات مجلس وحدت مسلمین پاکستان سید ناصر شیرازی نے پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری جنرل جہانگیر ترین کو فون کرکے کے پی کے گورنمنٹ کی جانب سے ٹرانسپورٹرز کو درپیش مشکلات سے آگاہ کیا ،پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے ٹرانسپورٹرز کو درپیش مشکلات کے حل کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ آج کمشنرہزارہ ڈویژن محمد خان ٹرانسپورٹرز کی وفد سے ملاقات کریں گے اور گرفتار رہنماوُں کی فوری رہائی اور ٹرانسپورٹروں کو درپیش مسائل کے حل کے لئے فوری اقدامات کریں گے ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن کے وفد نے مجلس وحدت مسلمین کا اس مشکل موقع پر ساتھ دینے کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ علاقائی مسائل کے حل میں عوام کی نظریں ایم ڈبلیوایم پر ہے اور مجلس وحدت مسلمین نے عوامی جماعت ہونے کا ثبوت دے کر گلگت بلتستان کے عوام کے دل جیت لئے ہیں۔

وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی مرکزی کور کمیٹی کا اجلاس لاہور میں شعبہ خواتین کے آفس میں مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس صاحب کی سربراہی میں منعقد ہوا۔جس میں شعبہ خواتین کی مرکزی کوآرڈینیٹر خانم زہرا نقوی اور ڈپٹی کوآرڈینیٹر محترمہ تحسین شیرازی ،مرکزی سیکرٹری تربیت مولانا سید احمداقبال رضوی اور مرکزی سیکرٹری سیاسیات برادرسید ناصرعباس شیرازی نے شرکت کی،میٹنگ میں گذشتہ دو ماہ کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا اور آئندہ کے اہداف اورلائحہ عمل کا تعین کیا گیااور میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ سیاسی لحاظ سےملک کے چار بڑے اور اہم شہروں کراچی،لاہور ، اسلام آباد اور کوئٹہ کے اسٹرکچر کی تمام ترتنظیمی امور کی نگرانی مرکز خود انجام دے گااور مقامی تنظیمی ڈھانچے کو مضبوط اور فعال بنانے میں ان کی معاونت کرے گا۔اس اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ اپنی مدد آپ کے تحت ملک بھر میں دارالقرآن ،ووکیشنل ٹریننگ انسٹیٹیوٹس ،تعلیمی اکیڈمیز کا قیام اور مستحق طالبات کے لئے اسکالرشپ اور دیگر فلاحی اور سماجی خدمات انجام دی جائیں گی۔

 

    میٹنگ میں اس بات پر زور دیا گیا کہ تمام اضلاع میں ۲۰جمادی الثانی حضرت زہرا سلام اللہ علیھا کی ولادت با سعادت اور یوم خواتین کے دن کو بھرپور انداز میں منائیں اور اس سلسلے میں جشن اور دیگر پروگرام منعقد کروائیں گے۔مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری صاحب نے تاکید کی کہ شعبہ خواتین کو خواتین کی اسلامی اور انقلابی تربیت کے حوالےسے شعبہ تربیت کے دیے گئے پروگرام پر عمل کرنا چاہیے اور شعبہ تربیت کی ترتیب شدہ کتب، لٹریچراور پروگرام سے بھرپور استفادہ کرنا چاہیے ۔انہوں نے مزید فرمایا کہ " اسلام شناسی " کورس اور بصیرت افزائی کورس تمام خواتین کو کروایا جائے گا۔

 

    علامہ  ناصرعباس جعفری نے زور دیا کہ گلگت اور بلتستان میں بھی ہماری بہنیں انتخابی عمل میں بھرپور کردار ادا کریں گی ۔مرکزی کوآرڈینیٹرخانم زہرا نقوی نے تمام صوبائی کوآرڈینیٹرز سے درخواست کی ہے کہ جلد از جلد ضلعی اسٹرکچر مکمل کریں اور اضلاع، یونٹس اور ممبر شپ کی تکمیل کر کے جلد از جلد مرکز کو رپورٹ کریں ۔آخر میں ضرب عضب آپریشن کی حمایت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا گیا کہ ہمیں پرائی جنگ کا حصہ بننے کی بجائے اپنے ملک میں جاری دہشت گردی کے خلاف آپریشن پر توجہ کرنی چاہےاور سعودی عرب کی مہم جوئی کا حصہ نہیں بننا چاہیے۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے دو روزہ سالانہ مرکزی تنظیمی کنوشن کے اختتام پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ محمد امین شہیدی کا کہنا تھا کہ ہمارے معاشرہ کو حکمران شعوری طور پر دلدل میں دھنساتے چلے جارہے ہیں۔ تکفیریت کو خصوصاً مشرق وسطیٰ میں تیزی سے پھیلانے کی کوشش کی گئی۔ اس کی زد میں ہر وہ مسلمان آیا جس نے اس کا انکار کیا۔ اسلام سے خائف عالمی طاقتیں نئی صف بندی کر رہی ہیں۔ توحید کا نام لیکر توحید کی جڑیں کاٹنے والوں کو میدان میں لایا جارہا ہے۔ یورپ اور امریکہ میں آئے روز مساجد کا اضافہ کلیسا کا ختم ہونا اسلام کی قبولیت اور غلبے کو ظاہر کرتا ہے۔ اسی وجہ سے اسلام کا مسخ شدہ چہرہ دنیا کے سامنے پیش کیا جارہا ہے۔ تکفیریت کا بازار گرم کرنے والے لوگوں کو مغرب استعمال کر رہا ہے۔ طالبان، داعش، القاعدہ اور النصرہ فرنٹ کو بنایا گیا، دنیا کو اسلام سے بدظن کیا گیا۔ یہ تمام گروہ اسلام کے خلاف نفرت پیدا کرنے کے لئے بنائے گئے۔ اسرائیل کے مدمقابل بلاک کمزور کیا جارہا ہے۔ مسلمانوں کے گلے کاٹنے والے اسرائیل کی جانب میلی آنکھ سے دیکھنا نہیں چاہتے۔ گلے کاٹ کر اپنے بزرگوں کی سنت پر عمل پیرا ہیں۔ گزشتہ گیارہ دنوں میں یمن کے عام شہریوں کو مارا گیا، ہسپتالوں، فیکٹریوں اور کیمپوں میں مقیم لوگوں پر بھی بمباری کی گئی۔ یمن میں نیا محاذ کھڑا کرکے اسے شیعہ سنی جنگ کا رنگ دیا گیا۔ حالانکہ سنیت کے دعوے دار سعودیوں کا سنیت سے کوئی تعلق نہیں۔ یمن کی جیلوں سے القاعدہ کے افراد کو آزاد کروایا گیا۔ پاک فوج کی پاکستان میں گرفت کمزور کرنے کی سازش کی جارہی ہے تاکہ دہشت گردوں کو فرار کا راستہ دیا جاسکے۔ یمن مین زمینی لڑائی کے لئے بھرتیاں کی جارہی ہیں، ان سعودیوں کو یہ حق حاصل نہیں پہنچتا جنہوں نے اولیا کے مزاروں کو گرایا کہ وہ اسلام کا نام لیں۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ دہشت گرد گروہ طالبان برسر اقتدار جماعت پاکستان مسلم لیگ نواز کا عسکری ونگ ہے۔ ایم ڈبلیو ایم، پاکستان عوامی تحریک، جے یو پی اور سنی اتحاد کونسل کی جانب اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کے سب سے بڑے سپورٹرز آج یہاں جمع ہیں۔ جن کے خلاف وحشت و بربریت کا کھیل کھیلا گیا، ہم ان میں سے نہیں جو قائداعظم کو کافر اعظم کہتے تھے۔ پنجاب میں ایمپلی فائر ایکٹ لایا گیا جس میں درود و سلام پر پابندی عائد کی گئی، صرف پنجاب میں نیشنل ایکشن پلان کو اس طرح لاگو کرکے اہل سنت اور تشیع کو نشانہ بنایا گیا۔ مقامی انتظامیہ نے ان پر ریاست مخالف اور دہشت گردانہ کارروائیوں کا الزام لگایا اور انہیں غدار کہا۔

 

صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ ہم افواج پاکستان کا ساتھ، صرف باللسان نہیں بلکہ اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر دیں گے۔ اگر مولانا فضل الرحمان، سمیع الحق اور محمد احمد لدھیانوی طالبان کو باغی قرار دیں تو ہم ان کے ساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں، یمن میں حکومت کے خلاف اٹھنے والوں کو تو باغی کہہ دیا گیا تو پاکستان میں کیوں نہیں کہا جاتا۔ سعودی عرب نااہل ملک ہے، دولت و ثروت کی فروانی کے باوجود اس ملک کی اپنی فوج تک موجود نہیں، حرمین کے تحفظ کی بات وہ کررہے ہیں جو اسرائیل کے ساتھ ہیں، حرمین کا تحفظ انشاء اللہ ہم خود کریں گے۔ آج حرمین کو کسی قسم کا خطرہ نہیں، یمنی قبائل مسلمان ہیں، جنہیں سعودی عرب بھی مسلمان تسلیم کرتا ہے، ان سے حرمین کو خطرہ نہیں، اگر وہ سعودیہ میں آبھی جائیں تو حرمین کا سعودیہ سے بہتر تحفظ کریں گے۔ ذاتی مفادات، اور اثاثہ جات کو محفوظ کرنے کی جنگ کو حرمین کی جنگ دیا جارہا ہے۔ شام میں باغی پیدا کر کے انہیں حریت پسند، اور یمن میں حق مانگنے والوں کو باغی قرار دیا جاتا ہے، دوہرا معیار ہے۔ او آئی سی کو آرگنائزیشن آف اسلامک کریمینلز کہا جائے چونکہ مسلمانوں کے تحٖفظ کے لئے انہوں نے کوئی خاطر خواہ اقدام نہیں اٹھایا۔

 

چیئرمین سنی اتحاد کونسل نے واضح کیا کہ حملہ سعودی عرب نے یمن پر کیا اور کہا جارہا ہے کہ سعودی عرب کو یمن سے خطرہ ہے۔ طالبان سعودی عرب کی طرف ہی پاکستان کے لئے نذارانہ ہیں۔ ہم نے کسی کی جنگ کا حصہ نہیں بننا، ہم اپنی فوج کو پاکستان میں دیکھنا چاہتے ہیں، افغانستان کا خمیازہ اب تک ہم بھگت رہے ہیں، 1971 میں سعودی عرب نے ہمارا ساتھ نہیں دیا، ہمیں اپنے گھر کے حالات کو بہتر کرنا ہوگا، پاکستانی فوج کے جوان تکفیریت کے ہاتھوں شہید ہو رہے ہیں۔ ڈاکٹر طاہر القادری پاکستان آنے والے ہیں، ہم ملکر قیصر و کسریٰ کے ایوان گرائیں گے، میاں صاحب فوج یمن نہیں جانی چاہیے۔ حرمین کے دفاع کی بات کرنے والی پارٹیاں طالبان کو باغی قرار دیں۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) رحیق عباسی صدر پاکستان عوامی تحریک نے کہا ہے کہ ہمیں دوسروں کی جنگ کا ایندھن نہیں بننا چاہیے۔ بطور پاکستانی ہمارا کردار غیر جانبدار ثالث کا ہونا چاہیے، او آئی سی کا اجلاس بلا یا جائے اور تمام مسلمان ممالک مل بیٹھ کرمسئلے کا حل تلاش کریں۔ افغانستان، لیبیا اور عراق کے بعد اب یمن کو آگ و خون میں دھکیلا جارہا ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کے تحت اسلام آباد میں منعقدہ یمن پرسعودی جارحیت ، ضرب عضب اورپاکستان کا کردارسیمینار سے خطاب کرتے ہوئے رہنما پاکستان عوامی تحریک کا کہنا تھا کہ یمن میں پیدا شدہ بحران یمنی لوگوں کا آپسی معاملہ ہے، اس مسئلہ کے حل کا حق صرف یمنی عوام کو ہی حاصل ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مسئلہ یمن شیعہ سنی کی لڑائی نہیں، سعودی عرب میں سیاسی و مذہبی حاکم طبقہ اہل سنت کی ترجمانی نہیں کرتا، تمام اہل سنت کا اجماع ہے کہ وہ سعودی بادشاہت و ملائیت کو سنیوں کا ترجمان نہیں مانتے۔ سعودی طرز سیاست سے سنی اتفاق نہیں کرتے۔ اور نہ ہی سنی انہیں ٹھیکیدار بننے کا موقع دیں گے۔

 

رحیق عباسی کا کہنا تھا کہ یمن میں جمہوریت کو بچانے کے لئے سعودی کا متحرک ہونا ایک فریب اور دھوکہ ہے۔ اگر جمہوریت کی جنگ ہے تو کیا جمہوریت بحال کرنے کے لئے پوری دنیا کی سب سے عیاش بادشاہت ہی رہ گئی ہے، سعودی عرب میں جمہوریت کا نام و نشان نہیں۔ مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ کسی نے نہیں دیا، البتہ نواز شریف کا ساتھ ضرور دیا گیا، اگر اس کا ساتھ نہ دیا جاتا تو آج پاکستان کرپشن کا شکار نہ ہوتا، سعودیہ نے پاکستان میں کرپشن اور ظلم کو رائج کیا۔ ماڈل ٹاون میں نہتے لوگوں کو شہید کیا گیا، اسلام آباد میں لاشیں گرائی گئیں۔ گوجرہ میں ججوں کے ذریعہ کارکنان کو دس دس سال کی قید سنوائی گئی۔ پینتیس سال گزرنے کے باوجود افغان وار کے اثرات کم نہیں ہوئے آج بھی اس فیصلے کے باعث ہماری گلیاں خون سے رنگین ہیں۔ آج انہی طالبان کے ہاتھوں ہماری قوم پس رہی ہے اور پاک فوج کو ضرب عضب بپا کرنا پڑ رہا ہے۔ اے پی ایس پر حملہ کے بعد پوری قوم متحد ہو گئی، ڈاکٹر طاہر القادری اور دیگر جید علماء نے خارجیوں کے ساتھ مذاکرات کو غلط قرار دیا۔ ان کو قومی سرمایہ سمجھ کر پالا گیا، آج یہ لوگ ہمارے وجود کے لئے خطرہ بن چکے ہیں۔

 

صدر پاکستان عوامی تحریک کا کہنا تھا کہ ہمیں کسی کی جنگ کا ایندھن نہیں بننا چاہیے۔ ایران اور سعودیہ کی پراکسی وار کے مفروضہ کو اگر درست بھی مان لیا جائے تو پھر بھی بطور پاکستانی ہمارا کردار غیر جانبدار ثالث کا ہونا چاہیے، او آئی سی کا اجلاس بلا کر تمام مسلمان ملک مل بیٹھ کر حل نکالیں۔ افغانستان، لیبیا اور عراق کے بعد اب یمن کو آگ و خون میں دھکیلا جارہا ہے۔ یمنی لوگوں کا آپسی معاملہ یا جمہوریت کی جدوجہد کہا جائے تو اس مسئلہ کے حل کا حق صرف یمنی عوام کو ہی حاصل ہے۔ کاش یہ مسئلہ روس کی بجائے کوئی مسلمان ملک سیکیورٹی کونسل میں لیجاتا۔ فوج کشی اور حملوں کے ذریعہ یمنی عوام کا خون بہانے کا حصہ نہیں بننا چاہیے۔ ہم بطور پاکستانی عوام مطالبہ کرتے ہیں کہ پاک فوج کو یمن جنگ میں شمولیت کے لیے قطعاً نہ بھیجا جائے۔ یمن کے مما نوں کے خون بہانے میں حصہ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree