The Latest
وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے میڈیا سیل سے جاری کردہ بیان میں ایم ڈبلیوایم کے رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضانے کہاہے کہ ہمیں ہر آزمائش میں صبر سے کام لینا ہوگا۔پاکستان اس وقت چاروں طرف سے مشکلات میں گھرا ہوا ہے ہمیں ایک ملت بن کر ان مشکلات سے نکلنا ہوگا،حکومت افواہوں پر کان دہرکر یمن کے بے گناہ عوام کے قتل عام میں شریک نہ ہو، اجتماعی ترقی اور خوشحالی کیلئے جن معاشرتی خوبیوں کی ضرورت ہوتی ہے ان میں ایک بنیادی بات یہ ہے کہ لوگ ایک دوسرے پر اور اپنے اداروں پر بھروسہ کر سکیں ہم اس دولت کی بات تو بہت کرتے ہیں جس کی ایک مادی حیثیت ہے لیکن ایک دولت وہ بھی ہوتی ہے جس کا رشتہ ہماری اجتماعی اور انفرادی زندگی سے ہوتا ہے جہاں تک اعتماد کا معاملہ ہے تو اس کا اطلاق صرف سیاست پر نہیں ہوتا ہماری اجتماعی زندگی میں بھروسے اور اعتماد کی کمی اتنی پھیل گئی ہے کہ ایماندار اور نیک لوگ اپنے اپنے شعبوں میں خود کو اس کیلئے موزوں نہیں سمجھتے ۔ پاکستان سے اگر کرپشن، بد عنوانی کے کلچر کو ختم کرنا ہے تو ہمیں مل کر اسکے خلاف کام کرنا ہوگا ہمارے معاشرے میں ہر طرح کی گندگی موجود ہے کیونکہ ہمارے معاشرے میں صرف بھروسے اور اعتماد کی ہی کمی نہیں ہے برداشت کی اس سے بھی زیادہ کمی ہے یہ سوچ کر دکھ ہوتا ہے کہ کیسی کیسی محرومیوں کو ہم قبول کر لیتے ہیں اور کیسی کیسی باتوں پر پورا ملک ،پورا معاشرہ غیظ و غضب کا شکار ہو جاتا ہے جس کیلئے سنجیدہ طرز عمل ضروری ہے ۔
وحدت نیوز (کراچی) سندھ حکومت کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ اگر 22 نکاتی معاہدے پر عمل درآمد نہ کیا گیا تو شہداء کمیٹی تمام امن پسند قوتوں کے ساتھ مل کر حکمرانوں کے خلاف سخت احتجاجی تحریک چلائے گی۔ ان خیالات کا اظہار شہداء کمیٹی شکارپور کے چیئرمین علامہ مقصود علی ڈومکی نے کراچی پریس کلب میں دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ آج وطن عزیز دہشتگردی کی آگ میں جل رہا ہے جس کا سبب ماضی میں حکمرانوں کی غلط پالیسیاں ہیں، سابق آمر جنرل ضیاء الحق کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ آج دہشت گردی، بم دھماکوں اور خود کش حملوں کی صورت میں قوم کے سامنے ہے، کہ جس دہشتگردی سے نہ تو پاکستان کے عوام محفوظ ہیں اور نہ ہی پاکستان کی سیکورٹی فورسز اور ادارے اور حد تو یہ ہو چکی ہے کہ ہمارے اسکولوں کو بھی دہشت گرد ی کا نشانہ بنایا جا رہاہے۔ ہونا تو یہ چاہئیے تھا کہ ریاستی ادارے اور حکمران دہشت گردی کی آگ بجھانے کے لئے ملک گیر آپریشن کرتے اور دہشت گردوں اور دہشت گردوں کے سرپرست عناصر کا قلع قمع کرتے لیکن افسوس کی بات ہے کہ ایسا نہیں ہوا، بلکہ حکمران طبقہ ایک مرتبہ پھر ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنے کے بجائے انہی غلطیوں کو دوبارہ دہرانے کے سنگین اقدامات کرنے کی کوشش کر رہاہے اور اب یمن کے معاملے میں سعودی عربیہ کی جانب سے شروع کی جانے والی جارحیت میں براہ راست حصہ بننے کی غلطی کے لئے ماحوال سازگار بنایا جا رہاہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ عوام کو قتل کرنے کیلئے کرائے کا قاتل بننے کی تیاریاں نہ کی جائیں اور پاکستان کی افواج کو غیر ملکی جنگ جو کہ امریکی اور اسرائیلی ایجنڈے پر کی جا رہی ہے اس جنگ سے دور رکھا جائے، سانحہ شکار پور سندھ کی تاریخ بلکہ پاکستان کی تاریخ میں المناک سانحہ ہے اور جس کا سبب یہ تھا کہ گذشتہ چند سالوں سے اس ضلع میں اور سندھ کے مختلف اضلاع میں دہشت گردوں کے ٹریننگ کیمپس اور مراکز کی فعالیت تھی، ریاستی ادارے دہشت گردی کے تربیتی مراکز اور ان کے معاونین کے خلاف کاروائی کی بجائے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ پاکستان بھر کے عوام، بالخصوص سندھ کے بہادر بیٹوں نے دہشت گردی کے اس المناک واقعے کے بعد دہشت گردی اور مذہبی جنونیت کے خلاف جس موثر رد عمل کا اظہار کیا و ہ بھی قابل ستائش ہے۔
علامہ مقصود ڈومکی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی امن پسند قوتیں متحد ہوکر دہشت گردوں کو عبرتناک شکست دے سکتی ہیں، شہداء کمیٹی نے وزیر اعلیٰ سندھ ہاؤس کراچی کی طرف کئے گئے لانگ مارچ کے بعد ظلم اور دہشت گردی کے خلاف اپنی جد وجہد کو ختم نہیں کیا بلکہ جاری رکھا ہے، اس حوالے سے شہداء کمیٹی شکارپور کے چیئرمین کی حیثیت سے میں پاکستان کی تمام محب وطن قوتوں کو دعوت دیتا ہوں کہ آئیں مل کر ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے 19 اپریل کو دہشت گردی کے خلاف ہونے والے عوامی ریفرنڈم میں شریک ہوں اور دہشت گردی کی خلاف مشترکہ جد وجہد میں شریک ہوں۔ 19 فروری کو سندھ حکومت کے ساتھ شہداء کمیٹی کے مذاکرات کے نتیجہ میں ایک معاہدہ طے پایا تھا جس میں دہشت گردوں کے خلاف بھرپور آپریشن اور کالعدم دہشت گرد گروہوں کی سرگرمیوں کا سدباب بنیادی نکتہ طے پایا تھا، مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ سندھ حکومت معاہدے پر عمل درآمد میں سست رفتاری اور غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہی ہے، وزیر اعلیٰ سندھ ایسے نا اہل افراد سے باز پرس کیوں نہیں کرتے کہ جن کے سبب تاحال شہداء کمیٹی کے ساتھ کئے جانے والے وعدوں پر عملدرآمد کو یقینی نہیں بنایا جا سکا ہے، ہم سندھ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ معاہدے کے تحت کئے جانے والے وعدوں پر فی الفور عملدرآمد کو یقینی بنائے اور سست روی اور کام کو روکنے کی کوشش کرنے والے عناصر کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے، بصورت دیگر احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم یہاں آپ کی توجہ سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کے بیان کی طرف مبذول کروانا چاہتے ہیں اور ریاستی اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ رکن صوبائی اسمبلی کے اس بیان کی روشنی میں تحقیقات کریں کہ کیا واقعی بعض سیاسی رہنماؤں کے دہشت گردوں سے تعلقات ہیں؟ عوام اس بارے میں حقائق جاننا چاہتے ہیں۔ شہداء کمیٹی شکار پور نے فیصلہ کیا ہے کہ مورخہ 19 اپریل کو دہشت گردی کے خلاف عوامی ریفرنڈم کا دن منایا جائے گا، اس سلسلے میں رابطہ مہم شروع کر دی گئی، تاہم اس حوالے سے سول سوسائٹی، سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنما، قوم پرست رہنماؤں، اقلیتی رہنماؤں اور اکابرین سے روابط کا سلسلہ جاری ہے۔ ہم آخر میں سندھ حکومت کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ اگر 22 نکاتی معاہدے پر عمل درآمد نہ کیا گیا تو شہداء کمیٹی تمام امن پسند قوتوں کے ساتھ مل کر حکمرانوں کے خلاف سخت احتجاجی تحریک چلائے گی، لہذٰا اس سے قبل کے عوام سڑکوں پر اتر آئیں حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کرے اور فی الفور اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔
وحدت نیوز (حیدرآباد) شہداء کمیٹی کے چیئرمین اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ سیاسیات کے مرکزی معاون سیکریٹری علامہ مقصود علی ڈومکی نے دہشت گردی کے خلاف مشترکہ جدوجہد کے سلسلے میں سندہ ترقی پسند پارٹی کے مرکزی آفس میں STP کی مرکزی قیادت سے ملاقات کی اور انہیں ۱۹ اپریل دہشت گردی کے خلاف عوامی ریفرنڈم میں شرکت کی دعوت دی۔
علامہ مقصود علی ڈومکی نے دھشت گردی کے خلاف مشترکہ جدوجہد کے سلسلے میں حیدر آباد میں سول سوسائٹی کے رہنماؤں کی جانب سے منعقدہ اہم اجلاس میں شرکت کی۔اس موقعہ پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ پورا ملک دھشت گردی کی لپیٹ میں ہے،جس کے خاتمہ کیلئے ملک بھر میں آپریشن ضرب عضب شروع کرنا ہوگا، شکارپور میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کے لئے تو فوج آ نہیں رہی ایسے میںآل سعود کے تحفظ کے لئے یمن فوج بھیجنے کی باتیں کی جارہی ہیں ۔ریاست دھشت گردوں کے خلاف اعلان جنگ کرے تو عوام کے سب طبقات اسکی پشت پر کھڑے ہونگے۔دھشت گردوں کے تربیتی مراکز کے ساتھ ساتھ کالعدم تنظیموں کے خلاف کاروائی کرنا ہوگی۔ریاستی ادارے گڈ اور بیڈ کے چکر سے باہر نکل کر تمام دہشت گردوں کا خاتمہ یقینی بنائیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ ملک کی امن پسند قوتیں متحد ہوکر دھشت گردی کے خاتمہ کیلئے آگے آئیں،انہوں نے کہا کہ نوازلیگ کو اپنے راستے دھشت گردوں سے جدا کرنا ہوں گے اور انہیں عوام دشمن پالیسیاں بدلنا ہوں گی،انہوں نے کہا کہ سندہ حکومت ۲۲ نکاتی معاہدے پر عمل در آمد نہیں کر رہی اسی لئے شہداء کمیٹی احتجاجی تحریک شروع کررہی ہے ۔ احتجاجی تحریک کے پہلے مرحلے میں مختلف شہروں میں ۱۹ اپریل کو احتجاجی جلسے اور دھشت گردی کے خلاف عوامی ریفرنڈم ہوگا۔
اس موقعہ پر علامہ مقصود علی ڈومکی نے سول سوسائٹی کو ۱۹ اپریل دھشت گردی کے خلاف عوامی ریفرنڈم میں شرکت کی دعوت دی،سول سوسائٹی نے دہشت گردی کے خلاف مشترکہ جدوجہد اور عوامی ریفرنڈم کی بھرپور حمایت کا یقین دلایا،سول سوسائٹی اجلاس سے امر سندھو، پنہل ساریو، جاوید و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے شہداء کمیٹی کو اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔
وحدت نیوز(گلگت) یمن پر سعودی اتھاد کی جارحیت کے خلاف مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی احتجاجی ریلی صوبائی سیکرٹریٹ سے شروع ہوکر شہر کے مختلف راستوں سے ہوتی ہوئی دنیور چوک پہنچ کر جلسے کی شکل اختیار کرگئی۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکرٹری جنرل شیخ نیئر عباس مصطفوی، ڈویژنل سیکرٹری جنرل علامہ محمد بلال سمائری ، شیخ شہادت حسین اور جمال اختر عابدی نے خطاب کرتے ہوئے سعودی اتحاد کا یمن پر حملے کو کسی ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں اتنی غیرت ہے تو بیت المقدس پر اسرائیل کے غاصبانہ قبضے کے خلاف اتحاد بنائے اور غزہ میں ہونے والے انسانیت سوزمظالم پر آواز اٹھائے۔ انہوں نے سعودی اتحاد کی حمایت پر نواز حکومت کے خلاف سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نواز حکومت حق نمک ادا کرنے کی خاطر ان تکفیری قوتوں سے لی گئی ڈیڑھ ارب ڈالر کی قیمت ادار کرنے کیلئے ملک کو آگ کی دلدل میں دھکیل رہی ہے جبکہ ملک بھر میں تمام جماعتیں اس ملک دشمن پالیسی کا مسترد کرچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ سازش آج سے نہیں بلکہ ایک عرصے سے ہورہی تھی اور اس مقصد کے لئے ہی تاریخی دھاندلی کرکے موجودہ حکومت برسر اقتدار آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی صورت پاکستان کی سالمیت کو خطرے میں ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔ نواز شریف کا سیاسی باپ ضیاء الحق نے امریکہ کے اشارے پر افغانستان جنگ میں حصہ لی اور آج تک ملک عذاب سے گزر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج پاک فوج اس گند کو صاف کرنے کیلئے قربانیاں دے رہی ہے۔ انہوں نے چیف آف آرمی سٹاب سے اپیل کی کہ وہ اس احمقانہ فیصلے کے خلاف ایکشن لے۔ شیخ نیئر عباس مصطفوی نے زرداری کی جانب سے یمن حملے کی حمایت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دبئی میں گرفتار پیپلز پارٹی کے دہشت گرد لیاری امن کمیٹی کے عزیر بلوچ کی پاکستان کے حوالے نہ کرنے کی شرط پر اس جارحیت کی حمایت کا سودا کیا ہے۔
وحدت نیوز (ملتان) مسجد حیدریہ گلگشت کالونی ملتان میں ایام فاطمیہ کی مجلس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحد ت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری تبلیغات علامہ اعجاز بہشتی کا کہنا تھا کہ یمن ایک آزاد ملک ہے اور انکے مظلوم عوام کو تقدس اور حریت کی بحالی میں رکاوٹ ڈالنا احمقانہ عمل ہوگا۔ ہم کھبی آل سعود کے اس ظلم کو فراموش نہیں کر سکتے جو انہوں نے یمن کے بے گناہ اور معصوم بچوں اور خواتین کا قتل عام کے زریعے کیا۔
علامہ اعجاز بہشتی کا مزید کہنا تھا کہ ہم پاکستان کی حکومت سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس جنگ کا حصہ نہ بنے اور امریکہ اور اسرائیل کے خواہشات کی تکمیل میں معاونت نہ کرے،یمن کے مظلوم اور غیور مسلمانوں کی طرف سے مکہ اور مدینہ کو کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے۔ بلکہ خود آل سعود مکہ اورمدینہ کے لیئےسب سے بڑا خطرہ ہیں جو اپنے محل بنوانے کے لئے مقدس مقامات کی تقدس کو پامال کرتے ہیں اور اہل البیت ع ، اصحاب اجمعین اور ازواج مطہرات کی مقدس قبور کی بے حرمتی کرتے ہیں اور ان کو گراتے ہیں جس کی واضح مثال جنت البقیع کی تاراجی ہے،تمام عالم اسلام کو چاہیے کہ وہ آل سعود اور اسرائیل کی مسلمانوں کواآپس میں لڑانے کی سازش کو ناکام بنا ئیں اور یمن کی حریت پر حملہ کی مزمت کریں۔
وحدت نیوز (شہدادکوٹ) وارثان شہداء کربلا شکارپور، پُر امن سندھ دھرتی پر بڑہتی ہوئی دہشتگردی کے خلاف اور سندھ حکومت کے غیر سنجیدہ رویئے کے خلاف ملک گیر احتجاجی تحریک لے کر بتاریخ پہلی اپریل ۲۰۱۵ بروز بدھ پر صبح ۹ بجے ہمارے شہر نصیرآباد آ رہے ہیں ، جس کے حوالے سے وحدت آفس پر ایک اہم میٹنگ زیر صدارت ضلعی سیکریٹری جنرل محترم سید اختر عباس نقوی کے ہوئی ، جس میں یہ طئے کیا گیا کے اس احتجاجی تحریک کو کامیاب کرنے کے لئے شہر کی تمام مذہبی، سیاسی ، سماجی، قومپرست پارٹیز ، صحافی برادران اور پُر امن شہریوں کو شرکت کی بھرپور دعوت دی جائیگی ،شہر کے تمام معززین سماجی اور مذہبی دوستوں سے ملاقاتیں کی جائینگی ، اور آخر میں پریس کانفرنس بھی کی جائیگی ۔
وحدت نیوز (گلگت) سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کا یمن کے عوام پر جارحیت دشمنان اسلام باالخصوص صیہونی ریاست (اسرائیل ) کی غلامانہ خدمت ہے۔آل سعود یمنی عوام پر شجاعت و جرات کے جوہر دکھانے کی بجائے مظلوم فلسطینی جو ایک عرصے سے اسرائیل کے وحشیانہ مظالم کا شکار ہیں کیوں مدد نہیں کررہا۔سعودی اتحاد میں شامل ہوکر نواز لیگ نے ثابت کردیا کہ وہ سب سے بڑی فرقہ پرست جماعت ہے۔مظلوم فلسطینیوں کو اسرائیلی درندوں کے رحم و کرم پر چھوڑ کر صرف اور صرف یمن کے سابق صدر کو دوبارہ اقتدار دلوانے کیلئے یمنی عوام پر وحشیانہ بمباری اسرائیل کی نمک حلالی کے سوا کچھ بھی نہیں۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین گلگت ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ محمد بلال سمائری نے اپنے ایک بیان میں کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مظلوم فلسطینی جو ایک عرصے سے مدد کیلئے پکار رہے ہیں اور آج بھی مدد کے طالب ہیں کیلئے سعودی حکمرانوں نے کچھ نہیں کیااور عرب حکمران صرف اور صرف اپنے اقتدار کو بچانے نیز اپنے آقاؤں اسرائیل اور امریکہ کی خوشنودی کیلئے اپنے ہی عوام پر مظالم کے پہاڑ گرائے جارہے ہیں۔کیا عربوں کیلئے اسرائیل سے کوئی خطرہ نہیں جبکہ غاصب اسرائیل نے فلسطین کے عوام کو اپنی سرزمین سے بیدخل کیا ہے جنہیں اپنی سرزمین فلسطین پر دوبارہ آباد کرنے کیلئے عربوں کی غیرت مرگئی ہے؟۔انہوں نے کہا کہ غاصب اسرائیل کے قبضے سے فلسطین کو چھڑوانے کیلئے تو عرب اتحاد وجود میں نہیں آیا اسرائیل کے وحشی درندے جب معصوم فلسطینی بچوں و خواتین کا قتل عام کررہے تھے تو یہی سعودی لابی عیش و طرب کی محفلیں سجارہے تھے۔جب انہی عرب ممالک کے عوام اپنے حقوق کیلئے میدان میں آئے تو انہیں کچلنے کیلئے اپنے آقاؤں کے اشاروں پر مسلمانوں کے خلاف جارحیت پر اتر آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سعودی لابی نے صیہونی حکومت کی خوشنودی کی خاطر پورے خطے کو فتنہ وفساد کی نذر کرکے مسلمانوں کی تباہی کا سامان فراہم کیا ہے۔ انہوں نے نواز حکومت کوخبر دارکرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل کے اشاروں پر بننے والے اس سعودی اتحاد کا حصہ بننے باز رہیں کیونکہ یہی سعودی لابی شام، عراق،ا فغانستان اور پاکستان میں دہشت گرد گروہوں کی مکمل پشت پناہی کررہی ہے اور ہماری پاک فوج ان دہشت گردوں کے خلاف برسرپیکار ہے نیزاس اتحاد میں شامل ہونے سے دہشت گرد گروہوں کو تقویت مل جائیگی اور ملک عزیز میں دہشت گردی میں اضافہ ہوگا۔انہوں کہا کہ آج یمنی عوام پر سعودی جارحیت اور اس پرائے جنگ میں حکومت کو باز رکھنے کیلئے مجلس وحدت مسلمین بھرپور احتجاج ریکارڈ کروائے گی ۔
وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے میڈ یا سیل سے جا ری کردہ بیان میں ڈویژنل ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ ولایت حسین جعفری نے کہا ہےکہ آل سعود کے پٹھو عرب حکمران فلسطین سمیت دنیا بھر کے مسلمانوں کیلئے خطر ہ ہے یمن میں عرب ممالک کی جانب سے جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہیں ،پاکستانی عوام مظلوم یمنی عوام کے ساتھ ہیں،یمن میں عرب مما لک کے حملے میں شہید ہونے والے بے گناہ عوام معصوم بچوں کی شہادت کی جتنی مذمت کیجائے کم ہے آرمی چیف سعودی نواز حکومت پر سعودی احسانات کے بدلے میں افواج پاکستان کو اس جنگ میں دھکیلنے کی سا زش کوناکام بنا دے ،نواز حکومت نے سعودی مرا عا ت خود لیں ملکی عوام اور افواج پاکستان 1999 میں مفت تیل لے کر القا عدہ ، طالبان ،داعش کی صورت میں دہشت گر دی کی بھا ری قیمت اب چکا رہی ہے ، مشر قی وسطیٰ میں اپنی ہی لگا ئی جانے والی آگ میں سعودی عرب خود جل رہا ہے ، با د شاہت کے دن گنے جا چکے ہیں ، مشر ق وسطیٰ میں عوامی بیدا ری ان ظالم با د شا ہوں سے اقتدار چھین لے گی ، یمن میں اسلامی حکومت کے خلاف نواز حکومت کی جا نب سے یکطر فہ سعودی حکومت کی مدد کا فیصلہ کر لینا ایوان زرین و ایوان با لا سمیت ملکی عوام سے غد اری ہے ، مجلس وحدت مسلمین عرب لیگ ، او آئی سی سمیت اقوام متحد ہ سے مطا لبہ کر تی ہے کہ وہ یمن میں سعودی عرب سمیت دیگر مما لک کے فضائی حملوں کے خلاف نو ٹس لیتے ہوئے سر حدی قوانین کی خلاف ورزی کے تحت سعودی عرب کے خلاف جنگی جر ائم کا مقد مہ قائم کیا جائے ،سا تھ ہی ساتھ چیف جسٹس آف پاکستان و چیف آف آرمی اسٹاف جنر ل راحیل شریف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ نواز حکومت کے یکطر فہ احسا نات کا بدلہ چکانے کا حصہ نہ بنیں اور رائے عامہ کا خیال رکھتے ہوئے ایسے کسی فیصلے پر افواج پاکستان کو کسی بھی پرائی جنگ کا حصہ نہ بنایا جائے ۔
وحدت نیوز (چناری) یمن کے مسئلے کو حرمین شریفین سے نہ جوڑا جائے، حرمین شریفین دنیا بھر کے مسلمانوں کی طرح یمن کے حوثی شیعہ اور شافعی المذہب سنیوں کے لیئے بھی یکساں مقدس ہے، آلِ سعود یمنی عوام کے حق خود ارادیت کو لوگوں کے جذبات برانگیختہ کر کے کچلنا چاہتے ہیں، پاکستان کے عوام اور مقتدر مذہبی و سیاسی حلقے یمن کی جنگ کو حرمین شریفین سے علیحدہ کر کے دیکھ رہے ہیں اور یہی حق بھی ہے ، حرمین شریفین حجاز مقدس ہر مسلمان کے لیئے لائق احترام ہے اور ان مقدسات کا دفاع واجب ہے ،ان مقامات کی حرمت اور جنت المعلیٰ و جنت البقیع کے قبرستانی کی ویرانی پوری دنیا کو آل سعود کی عقیدت اور احترام کی جھلک دکھلارہی ہے ، خدا نہ کرے حرمین شریفین پر ایسا وقت آئے ، اگر ایسا وقت آیا تو ہر فرد دفاع کے لیئے حاضر ہو گا، ریاض کی طرف سے اگر کسی پر جارحیت ہو تو اسے حرمین شریفین سے جوڑنا قرین انصاف نہیں ہے، ان خیالات کا اظہار ریاستی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان آزاد جموں و کشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے ضلع ہٹیاں بالا کے دورے کے دوران مختلف زعماء و شخصیات سے ملاقات کے دوران کیا ، انہوں نے کہا کہ آج عرب لیگ اپنے پاؤں پر امریکہ اور اسرائیل کے اشاروں پر کلہاڑا مارنے کی کوشش کر رہی ہے ۔ ہمارا سوال ہے عرب لیگ کے رکن ممالک سے ، اس وقت کہ جب غزہ پر ظلم کی المناک داستان رقم کی جارہیں تھیں اور بچے اور بوڑھے بلک بلک کر مر رہے تھے تم نے اس وقت کیوں نہ مشترکہ فوج بنائی ؟ اس وقت تو تم نے چپ کا روزہ رکھا تھا۔مقام افسوس ہے کہ پاکستان کے حکمران ملکی حالات پر توجہ دینے کے بجائے دوسرے کی جنگ میں کودنے کی باتیں کر رہے ہیں،حالانکہ افغانستان جنگ میں جن حالات سے گزرنا پڑا وہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہیں ،پاکستان بحمداللہ ایٹمی طاقت ہے، پوری دنیا میں مسلم امہ کے مسائل کے حل میں اسے قائدانہ اور ثالث کا کردارادا کرنا چاہیے ، ہماری افواج دہشتگردی کے خلاف ملک کے اندر بھی مشغول ہے اور سرحدوں پر بھی خطرات ہمہ وقت منڈلاتے رہتے ہیں ، ایسے حالات میں بہادر و جری جوانوں کو نئے امتحان میں ڈالنا خلاف عقل ہے، علامہ تصور جوادی نے کہا کہ جس طرح پاکستان محصورین کی واپسی ہوئی ہے اور راستے میں حوثی قبائل نے ان کی خاطر تواضع کی ہے ، اگر یہ لوگ تکفیری گروہ کے ہتھے چڑتے ایک بھی واپس نہ آتا، لوگ اپنے حقوق کی جدوجہد کر رہے ہیں اور انہیں کوئی طاقت ان کے حقوق کے حصول سے نہیں روک سکتی ، انہوں نے مطالبہ کیا کہ عرب ممالک یمن کے بجائے اسرائیل پر دباؤ بڑھائیں تا کہ وہ غزہ کی پٹی پر مسلط ناکہ بندی ، یہودی بستیوں کی توسیع اور شہروں میں بستیوں کی تعمیر بند کرے۔ تفصیلات کے مطابق ریاستی سیکرٹری جنرل علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی ،ریاستی سیکرٹری اطلاعات مولانا سید حمید حسین نقوی اور ضلعی سیکرٹری جنرل سید منور حسین کاظمی نے ہٹیاں بالا کا دورہ کیا ، دورے کے دوران مختلف زعماء و شخصیات نے ان سے ملاقاتیں کیں ، جبکہ علامہ تصور جوادی نے شہید سید رضوان اختر کاظمی کی مجلس چہلم سے بھی خطاب کیا۔
وحدت نیوز (اسلا آباد) مجلس وحدت مسلمین اور جے یو پی نورانی گروپ نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ پاکستان کو یمن کی صورتحال میں ثالثی کا کردار ادا کرنا چاہئے، پاکستانی فوج کو کسی صورت یمن کے خلاف ہونے والی جنگ کا حصہ نہیں بننا چاہیئے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری اور جمعیت علمائے پاکستان نورانی گروپ کے مرکزی سیکرٹری جنرل پیر محفوظ مشہدی نے اسلام آباد میں ملاقات کے دوران کیا۔ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹریٹ اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات میں علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ حجاز مقدس کے دفاع اور آل سعود خاندان کی بادشاہت کے دفاع کو الگ الگ دیکھنا چاہیے، مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ مسلمانوں کا محور و مرکز ہے، جس پر آل سعود نے آج سے سو سال قبل برطانیہ کی مدد سے قبضہ کیا تھا اور سلطنت عثمانیہ کے خلاف سازش کی تھی، آج آل سعود کی اسرائیل و امریکہ نواز بادشاہت کو بچانے کے لئے امت مسلمہ کو لقمہ اجل بننے نہیں دینگے۔
علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے سرپرست آج آل سعود کے دفاع میں امت مسلمہ کو تقسیم کرنے کے درپے ہیں، قومی سلامتی کے ادارے دشمن کی سازشوں کا ادراک کریں اور اس پراکسی وار میں ملک کو دھکیلنے کی ہر سازش کو ناکام بنائیں، ہم ابھی تک جہاد افغان کی قیمت چکا رہے ہیں، پاکستان کسی اور پراکسی وار کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ عرب کی سرزمین پر سب سے مظلوم قوم فلسطینی مسلمان ہے، جن کی صہیونیوں کے ہاتھوں نسل کشی جاری ہے، آج تک آل سعود نے ان مظلوموں کی کوئی مدد نہیں کی، حتیٰ اخلاقی تعاون تو درکنار ایک بیان تک نہ دیا۔ یمن کی عوامی انقلابی تحریک سے آل سعود کی بادشاہت اور عرب ڈکٹیٹروں کو خطرہ ہے، علامہ ناصر کا کہنا تھا کہ پانچ روز سے آسمان سے یمنیوں پر آگ برسائی جا رہی ہے جبکہ ان کی طرف سے ایک بھی حملہ نہیں کیا گیا، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ یمن پر یکطرفہ جنگ کی جا رہی ہے۔
مرکزی سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ یمن کے مسلمانوں نے سعودی عرب پر حملہ نہیں کیا بلکہ آل سعود نے یمن کے مسلمانوں کو خاک و خون میں نہلا دیا ہے، نواز شریف نے ذاتی تعلقات پر ملکی سلامتی کو داوُ پر لگانے کی ٹھان لی ہے، جسے کوئی بھی پاکستانی قبول کرنے کو تیار نہیں، انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم امہ میں واحد ایٹمی طاقت ملک ہے، ہمیں امت مسلمہ کے اتحاد کے لئے رول ادا کرنا چاہئے، آل سعود کے نمک خوار اور دہشت گردوں کے سہولت کار آج پھر سے مسلمانوں میں نفرتیں پھیلانے کے لئے یکسو ہوچکے ہیں، ہمیں دشمنوں کی اس سازش کو ناکام بنانا ہوگا۔
اس موقع پر جمعیت علمائے پاکستان نورانی گروپ کے مرکزی سیکرٹری جنرل پیر محفوظ مشہدی نے کہا کہ پاکستان کو یمن اور سعودی عرب کے درمیان ثالثی کا کردار کرنا چاہیئے اور کسی بھی صورت پاکستانی فوج کو اس آگ میں نہیں جھونکنا چاہئیے، ہمیں پاکستان میں فرقہ واریت اور پراکسی وار کے خلاف متحد ہوکر کام کرنا چاہیئے، پاکستان کو شیعہ سنی نے مل کر بنایا تھا، اس کی سلامتی اور دفاع بھی مل کر کرینگے۔ اس موقع پر دونوں قائدین نے اتفاق کیا کہ پاکستان میں امن قائم کرنا پہلی ترجیح ہونی چاہئے، جو شیعہ سنی کے درمیان مضبوط اتحاد کے ذریعے ممکن ہے، سیاسی طور پر ہمیں طاقتور بننے کی ضرورت ہے، تاکہ تکفیریت کا راستہ روکا جاسکے، دونوں طرف سے کمیٹیاں بنانے پر اتفاق کیا گیا اور طے ہوا کہ اگلی نشست میں یہ کمیٹیاں بیٹھ کر اس مشترکہ سیاسی جدوجہد کیلئے حکمت عملی اور اصول وضح کریں گی۔ اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ یمن میں سعودی جارحیت کیخلاف مشترکہ موقف اختیار کیا جائے۔ دونوں رہنماوں نے اتفاق کیا کہ پاکستان کو یمن کے معاملے میں ثالثتی کا کردار ادا کرنا چاہئے۔