وحدت نیوز (قصور) مجلس وحدت مسلمین کے فلاحی شعبے خیرالعمل فائونڈیشن کی جانب سے قصور کے علاقے پتو کی مین مسجد قاسم ؑابن الحسن ؑ کا افتتاح کردیا گیا ۔ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی سیکریٹری پنجاب علامہ عبدالخالق اسدی نے مسجد کا افتتاح کیااس موقع پر عوام کی بڑی تعدادموجودتھی،مسجدکےافتتاح کےبعدنماز باجماعت بھی ادا کی گئی۔
وحدت نیوز (نصیرآباد) مجلس وحدت مسلمین ، شیعہ علماء کونسل ، اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائیزیشن اور دیگر شیعہ تنظیمو ں کی جانب سے جامع مسجد حسینی سے پارا چنار ، سانحہ آرمی پبلک اسکول پشاور ، نائیجیریا سمیت پوری دنیا میں ہونے والے شیعہ مسلمانوں پر مظالم کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی ، جو کے مقررہ راستوں سے ہوتی ہوئی پریس کلب پہنچی جہاں پر رہنماؤں مولانا خادم حسینی ، سید اختر عباس ، حبدار علی ،مست علی ، غلام رضا اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کے ہم پاراچنار ، آرمی پبلک اسکول پشاور اور نائیجیریا میں ہونے والی دھشتگردی کی سخت لفظوں میں مذمت کرتے ہیں ،اور چیف آف آرمی جنرل راحیل شریف سے مطالبہ کرتے ہیں کے پورے ملک میں نیشنل ایکشن پلان پر عمل کرکے دھشتگردوں کا صفایا کر کے ملک اور قوم کو امن وامان کا گہوارا بنایا جائے ، اور انہوں نے مزید کہا کے نائیجیریا میں ہونے والے شھیدوں کے لواحقین کے ساتھ انصاف کیا جائے ، دھشتگردوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے اور اسلامی تحریک کے قائد شیخ ابراہیم زکزکی کو فوری رہا کیا جائے ۔
وحدت نیوز (کراچی) ملک بھر سے دہشت گردی اور تکفیری کالعدم دہشت گرد گروہوں کا خاتمہ ناگزیر ہو چکا۔ افواج پاکستان تکفیری دہشت گردوں کا خاتمہ یقینی بنا کر پاکستان کے عوام کا تحفظ یقینی بنائے۔ نائیجیریا میں اسرائیل نواز افواج کے ہاتھوں معصوم مسلمانوں کا قتل عام نا قابل برداشت ہے، اسلامی تحریک کے سربراہ شیخ ابراہیم زکزکی کو فی الفور رہا کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماؤں علامہ اعجاز بہشتی اور مولانا احمد اقبال نے خوجہ مسجد کھارادر کے باہر جمعہ نماز کے بعد کراچی کے مرکزی احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
واضح رہےسربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر سانحہ پاراچنار اور نائیجیریا میں مسلمانوں کے بہیمانہ قتل عام کے خلاف جمعہ کو ملک بھر میں یوم سیاہ منایا گیا اور بعد نماز جمعہ ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں جبکہ شہر کراچی نماز جمعہ کے اجتماعات ملیر ،لانڈھی ،کورنگی ،شاہ فیصل ،رضویہ سو سائٹی ،نیو کراچی کی جامع مساجد کے بعد احتجاجی مظاہرے کئے گئے کراچی میں خوجہ مسجد کھارادر کے باہر سانحہ پاراچنار اور نائیجیریا میں اسرائیل نواز نائیجیرین افواج کے ہاتھوں مسلمانوں کے قتل عالم کے خلاف ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں سیکڑوں افراد شریک ہوئے اور انہوں نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر سانحہ پاراچنار میں ملوث کالعدم تکفیری دہشت گردوں کے خاتمہ کے مطالبہ سمیت دہشت گردی نا منظور اور نائیجیریا کے مسلمانوں سے باہمی یکجہتی اور اسلامی تحریک نائیجیریا کے سربراہ شیخ زکزکی اور ان کے اہل خانہ کی رہائی کے مطالبے درج تھے۔احتجاجی مظاہرے سے خطاب میں رہنماؤں کاکہنا تھا کہ دہشت گردی مملکت پاکستان کے لئے ایک ناسور کی شکل اختیار کر چکی ہے تاہم اس کا خاتمہ ناگزیر ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سانحہ اے پی ایس ہو یا پھر ماضی میں سانحہ جیکب آباد، سانحہ بولان، سانحہ عاشورا، سانحہ اربعین، سانحہ شکار پوراور اس طرح متعدد سانحات میں ہزاروں قیمتی جانوں کا زیاں ہو چکا ہے تاہم اب ضرورت اس امر کی ہے کہ افواج پاکستان مملکت خداداد پاکستان کے عوام کے جان ومال کے تحفظ کو یقنی بنانے کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کرتے ہوئے ملک سے کالعدم دہشت گرد گروہوں اور خاص طور سے تکفیری سوچ رکھنے والے خطر ناک ملک و اسلام دشمن دہشت گردوں کا قلع قمع کریں۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ سانحہ پاراچنار میں ملوث دہشت گردوں کو فی الفور گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچائے ۔
شرکائے احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے نائیجیریا میں اسرائیل نواز نائیجیرین افواج کے ہاتھوں ایک ہزار سے زائد مسلمانوں کے بہیمانہ قتل عام کی شدید مذمت کی اور اسلامی تحریک نائیجیریا کے سربراہ شیخ ابراہیم زکزکی اور ان کے اہل خانہ کی فی الفور رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ آج نائیجیریا کے مسلمانوں کو صرف اس لئے ریاستی دہشت گردی کا نشانہ بنایا جا رہاہے کیونکہ انہوں نے افریقا میں غاصب صیہونی ریاست اسرائیل اور شیطان بزرگ امریکہ کی غلامی کرنے سے انکار کر دیا ہے اور مظلوم فلسطینیوں کی عملی طور پر حمایت کی ہے ایک ہزار افراد کی ریاستی دہشت گردی میں قتل عام کے باوجود عالمی برادری عالمی برادری اور ذرائع ابلاغ دہرا معیار رکھتے ہیں اور امریکی کاسہ لیسی میں مصروف عمل ہیں،پیروان مکتب تشیع کا خون پاراچنارمیں بہے یا نائیجیریامیں ہدف سعودیہ اور امریکہ کی خوشنودی ہے۔مقررین نے حالیہ دنوں سعودی عرب اور دیگر خلیجی ریاستوں کی جانب سے داعش نامی دہشت گرد گروہ کے خلاف بنائے گئے ایک اتحاد کو تکفیری دہشت گردگروہوں کو تحفظ فراہم کرنے کا حیلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا پر یہ بات عیاں ہو چکی ہے کہ القاعدہ ہو یا طالبان دہشت گرد یا پھر داعش اور جبۃ النصرہ نامی تکفیری دہشت گرد گروہ ہوں ان سب کو وجود بخشنے والے امریکہ، اسرائیل اور سعودی عرب ہیں۔
وحدت نیوز (لاہور) سانحہ پشاور اور دیگر سانحات میں شہید ہونیوالے بچوں کے قاتل اور ان کے ہمدرد کسی بھی رعایت کے مستحق نہیں، دہشتگردوں کیخلاف کارروائی اور اس جنگ کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے ان کے سہولت کاروں، سیاسی سرپرستوں پر ہاتھ ڈالنا ہوگا، شہداء پاکستان کے باہمت اور شجاع لواحقین خراج تحسین کے قابل ہیں، جنہوں نے اپنے عزم و ہمت سے دشمن کو رسوا کیا۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے سانحہ پشاور کے شہداء کی برسی کی مناسبت سے صوبائی سیکرٹریٹ لاہور میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا ہم واحد لوگ تھے کہ جو ان دہشتگردوں کیخلاف آپریشن کا روز اول سے مطالبہ کرتے رہے، لیکن ناعاقبت اندیش حکمران اور سیاسی جماعتوں کی صفوں میں چھپے دہشتگردوں کے ہمدرد قوم کو مذاکرات کے نام پر گمراہ کرتے رہے، اور دہشتگردوں کو اپنی وحشیانہ اور بزدلانہ کارروائیوں کا جواز فراہم کرتے رہے، نتیجہ یہ ملا کہ سینکڑوں معصوم پھولوں اور دیگر پاکستانیوں کے جنازوں کو کندھا دینا پڑا، اے پی ایس میں ان سفاک درندوں نے بربریت کی انتہا کر دی، آج ہمیں بحثیت قوم یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ اس تکفیری ازم کو وطن عزیز میں سے جڑ سے ختم کر دیں، لیکن بدقسمتی سے ہماری سیاسی جماعتیں آج بھی ان شرپسندوں کو اپنے اقتدار اور مفاد کیلئے تحفظ فراہم کرنے میں پیش پیش ہیں، آج بھی اس پرآشوب دور میں ہم ملکی مفادات کا سودا کرتے رہے تو اس کا خمیازہ ہماری آنے والی نسلیں بھگتیں گی۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے سعودیہ کی قیادت میں 34 ممالک کے فوجی اتحاد پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اتحاد دہشت گردی کے خاتمے کے لیے نہیں بنا بلکہ امت مسلمہ کے خلاف امریکی مقاصد کی تکمیل کے لیے تشکیل دیا گیا ہے۔اس کے پس پردہ وہ قوتیں ہیں جنہوں نے گزشتہ تین دہائیوں کے دوران نہ صرف لاکھوں مسلمانوں آگ بارود کی بھٹی میں جھونک دیا بلکہ امت مسلمہ کو اقتصادی و معاشی طور پر مفلوج کر کے رکھ دیا ہے۔تاریخ شاید ہے کہ دہشت گرد چاہے طالبان کے روپ میں ہوں یا داعش کی شکل میں ان کی فکری رہنمائی اور مالی معاونت میں سعودیہ اور امریکہ کا کردار کلیدی رہا ہے۔ہم خیال ریاستوں کا یہ فوجی اتحاد ان مسلم ممالک کے داخلی و خارجی مفادات کے لیے سخت نقصان دہ ثابت ہو گا جو طاغوتی طاقتوں کے زیر اثر نہیں ہیں۔امریکی وزیر دفاع ایش کارٹن کا یہ بیان کہ یہ الائنس امریکی حکمت عملی کے عین مطابق ہے ہماری آنکھیں کھولنے کے لیے کافی ہے۔انسداد دہشت گردی اتحاد میں ان مسلم ممالک کو دانستہ طور پر شامل نہیں کیا گیا جو امریکی ڈکٹیشن کو خاطر میں نہیں لاتے،انسداددہشت گردی اتحاد دراصل ترویج دہشت گردی اتحاد ہے،اس لئے داعش مخالف ایران، عراق وشام اس اتحاد کا حصہ نہیں ،پاکستان کے دفتر خارجہ کی طرف سے اس اتحاد کا حصہ بننے پر لاعلمی کا اظہار اس حقیقت کا ثبوت ہے کہ سعودی حکومت پاکستان کو اپنی کالونی سمجھتے ہوئے جو فیصلہ چاہتی ہے بلا اجازت سنا دیتی ہے۔یمن کے معاملے میں پاک فوج کے حوالے سے بھی سعودی عرب نے پاکستان کے حوالے سے خودساختہ بیان میڈیا کو جاری کر دیا تھا ۔دفتر خارجہ کی طر ف سے سعودی سفیر کو تنبیہ کی جانی چاہیے۔ پاکستان کے داخلی معاملات کا تعلق اس کی اپنی حکومت سے ہے نہ کہ سعودی بادشاہت سے۔ سعودیہ کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ پاکستان کے بارے میں فیصلہ سازی کرے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری امور خارجہ حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر سید شفقت شیرازی نے کہا ہے کہ سعودی وزیر دفاع کے اعلان کے مطابق 34 ملکی اتحادی فوج میں پاکستان کی شمولیت باعث تشويش ہے، جو کہ پاکستان جیسے ایٹمی ملک کے لئے باعث نگ و عار ہے۔ سعودی عرب دنیا بھر میں دہشت گردوں کی پشت پناہی و مدد اور مذہبی تشدد و جنونیت میں معروف ہے، مسلمان ممالک ہوں یا غیر مسلم، ہر جگہ دنیا بھر میں دہشت گرد تنظیموں کی پشت پناہی امریکہ، اسرائیل اور سعودی عرب کر رہے ہیں۔ رياض تكفيری دہشتگردی كا منبع اور مركز ہے، اقوام عالم كيسے مان ليں کہ رياض ہی دہشتگردوں کے خلاف جنگ ميں مركز بن سكتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح امريکہ دہشتگردی كے نٹ ورک تشكيل ديتا ہے اور انکی ہر لحاظ سے مدد كرتا ہے اور جديد ترين اسلحہ اور ٹریننگ ديتا ہے، پهر اعلان كرتا ہے کہ وه دہشت گردی كيخلاف جنگ كر رہا ہے۔ آج سعوديہ كا اعلان بھی اسی امريکی سياست کی عملی پيروي كے علاوہ کچھ نہیں، دہشتگردوں کو پالنے والوں کا دہشت گردی ختم کرنے کے دعوئے مضحکہ خیز ہیں۔
سعودی عرب نے عراق، لیبیا، شام اور یمن سمیت بہت سے اسلامی ممالک میں مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلی اور اب تک روزانہ بے گناہ بچے اور خواتين و مرد سعودي و تكفيري دہشت گردی کی بهینٹ چڑھ رہے ہیں۔ یمن میں سعودی اتحاد کی مکمل ناکامی کے بعد اب سعودی اپنی بقاء کی جنگ لڑنے کیلئے دوسرے اسلامی ممالک کو درگیر کرنا چاتا ہے۔ حالیہ اتحاد میں جن چونتیس ممالک کا ذکر کیا گیا ہے، ان میں لبنان نے اس اتحاد کی کھلی مخالفت کرتے ہوئے اپنے آپ کو مقاومت کی فرنٹ لائن کا حصہ قرار دیا، باقی ممالک میں بحرین، قطر، امارات جیسے چهوٹے جزیرے ہیں، جن کی ٹوٹل آبادی پاکستان کے ایک بڑے صوبے سے بھی کم ہے اور ان میں سے اکثر ان ممالک کی ہے، جن کے شہریوں کو اپنے ممالک میں بنیادی انسانی حقوق کے حصول کا حق نہیں۔ دوسرے لفظوں میں یہاں کے شہری عرب بادشاہون كي مداخلت اور پاليسون کے سبب دہشت گردی کے شکار ہیں اور بنيادي حقوق سے محروم ہیں تو ان حالات میں پاکستان جیسے جمہوری، ایٹمی اور امت اسلامیہ کی اتحاد و وحدت کے داعی ممالک کا امريکہ اسرائيل کی رضايت کے حصول کی اس چھوٹے اتحاد میں شامل ہونا ملک و قوم کی توہین ہے۔
یمن کے خلاف نام نہاد اتحاد میں شامل نہ ہو کر پاکستان نے جہاں ملکی عزت بچائی، وہاں مظلوموں کے خون سے اپنے ہاتھ رنگین ہونے سے محفوظ رہا۔ یمن مخالف سعودی اتحاد کے ترجمان کے اعتراف کے مطابق اس جارحانہ جنگ میں ناکامی کے بعد اب سعودی عرب امت اسلامیہ کو ایک اور بڑے امتحان میں مبتلا کرنے کی کوشش کر رہا ہے، جس کا قطعی فائدہ اسلام دشمن قوتون کو ہوگا۔ دوسری طرف پاک فوج آپریشن ضرب عضب میں اب تک سینکڑون جوانوں کی قربانیاں دیکر دہشت گردوں کے خلاف برسر پیکار ہیں اور پوری دنیا جانتی ہے کہ طالبان سمیت دنیا بھر کی متشدد دہشت گرد تنظیموں کی پشت پر سعودی سہارا ہے، لہذا اگر ان دہشت گردوں کے حامیوں کی صف میں پاکستان اپنے آپ کو شامل کرتا ہے تو یہ ضرب عضب میں دی گئی قربانیوں پر پانی پھیرنے اور دہشت گردوں کی پشت پناہی کے مترادف ہے۔ لہذا پاکستان حکومت اور ارباب اختیار عوام کو دھوکہ نہ دیں اور واضح باليسي اختيار كريں، یا تو دہشت گردوں اور انکے حامیوں کے خلاف ہر سطح پر آپریشن کریں یا اس جیسے اتحاد میں شامل ہوکر دہشتگردوں کا ساتھ دیں۔