وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے ڈپٹی سیکریٹری شیخ ولایت حسین جعفری کے بیان میں گذشتہ دنوں سعودی عرب میں شیخ باقر النمر کی شہادت کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سعودی عرب کے موجودہ حکمرانوں کو حق پرست یا اسلام کا پروکار کہنا خود کو دھوکہ دینے کے مترادف ہوگا۔ سعودی حکمرانوں کی آمرانہ حرکات قابل قبول نہیں اور ان کے ہاتھوں شیخ باقر النمر کی شہادت قابل مذمت ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ آیت اللہ شیخ باقر النمر ایک ایماندار، با اصول، انسانیت پسند اور اسلامی احکام پر عمل کرنے والے اور انہیں دوسروں تک پہنچانے والے عالم دین تھے۔جنہیں سعودی حکمرانوں نے بے گناہ شہید کردیا، سعودی عرب کے ان حرکات نے اسلام کے پر امن چہرے کو دنیا بھر کے سامنے بدنام کردیا ہے اور ان کے مظالم کو تاریخ کے سیاہ صفحوں میں لکھا جائے گا۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے کہ سعودی عرب کے حکمران اپنے دولت کا استعمال مقدس مقامات کی بہتری یا سہولتیات کیلئے کرسکتے ہیں مگر ایسا نہیں کرتے بلکہ اپنی عیاشیوں کیلئے خرچ کرتے ہیں ۔ بادشاہت ، طاقت اور غرور نے سعودی حکمرانوں کو اندھا کر دیا ہے مگر وہ یہ بات بھول رہے ہیں کہ اللہ کی بارگاہ میں سب برابر ہے انکی دولت اور بادشاہت صرف دنیا میں ہی انکا ساتھ دے سکتی ہے اسکے بعد انکے کسی کام نہیں آنے والی۔ بیان کے آخر میں کہا گیا کہ ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم کم از کم ایسے واقعات کے خلاف احتجاج کرے، اپنی آواز دنیا کے ہر کونے تک پہنچائے اور جتنا ممکن ہے ظلم و ستم کے ایسے واقعات کی مذمت کرے ۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی مرکزی کوآرڈینیٹر خانم سیدہ زہرا نقوی کی زیر صدارت راولپنڈی اسلام آباد کے شعبہ خواتین کا اہم اجلاس مرکزی سیکریٹریٹ میں منعقد ہواجس میں جس میں راولپنڈی اسلام آباد میں تنظیم سازی اور شعبہ کی فعالیت کے سلسلے میں دو کمیٹیاں تشکیل دی گئیں ، کمیٹیوں کو ایک ماہ کا ٹاسک دیا گیاکہ وہ تنظیم سازی اور یونٹ سازی کے عمل کو مقررہ مدت میں مکمل کرکے مرکزکی جانب سے ارصال کردہ پروگرامز کو تمام یونٹس میں عملی بنائے۔اجلاس میں خانم زہرا نقوی کے علاوہ خانم طیبہ اعجاز ، علامہ اصغر عسکری ، نثارعلی فیضی بھی شریک ہوئے۔
وحدت نیوز(نیوزڈیسک) شیخ نمر باقر النمر کی شہادت کے کچھ دیر بعد ان کی ویب سائٹ نے اس خط کو شائع کیا جو شہید نے شہادت سے پہلے اپنی ماں کو لکھا تھا۔
اس ویب سائٹ نے لکھا ہے کہ شیخ نمر سزائے موت کے حکم کی خبر سننے کے بعد نہ صرف پریشان نہیں ہوئے بلکہ یہ جملہ کہہ کر کہ ’’ خداوند عالم تمہیں خیر کی بشارت دے‘‘ خوش ہوئے۔
شیخ نمر کا اپنی ماں کو لکھا گیا خط:
’’میری صبور ماں ’’ام جعفر‘‘ کے نام
مادر گرامی! ہمیشہ خدا کا شکریہ ادا کرنا اور جو تقدیر کا فیصلہ ہو اسے قبول کرنا اس لیے کہ تقدیر الھی انسان کے فیصلہ سے بہت بہتر ہے جو کچھ وہ ہمارے لیے منتخب کرتا ہے وہ اس سے کہیں زیادہ عاقلانہ ہے جو ہم خود اپنے لیے انتخاب کرتے ہیں۔ ٹھیک ہے کہ ہمیں دعا کرنا چاہیے اور اپنی حاجتوں کو اللہ سے طلب کرنا چاہیے لیکن ہمارے لیے کیا بہتر ہے وہ ہم سے بہتر جانتا ہے۔
حمد و ثنا صرف خداوند عالم کو زیبا ہے کہ جو انسان کو حکم کرتا ہے اور انسان اس کے امر کے سائے میں بلندی حاصل کرتے ہیں۔ کوئی بھی کسی چیز کو اس کی جگہ سے ہلانے پر قادر نہیں ہے مگر یہ کہ اللہ کی مشیت اس کے پیچھے کارفرما ہو۔
مادر عزیز! جان لیں کہ اللہ دیکھ رہا ہے جان لیں کہ وہ انسان کے ذرہ ذرہ کاموں سے بھی آگاہ ہے اور انسان کے ارادے اس کی گرفت سے باہر نہیں ہیں۔ ہمارے لیے کافی ہے کہ ہم جان لیں کہ اگر کوئی واقعہ رونما ہوتا ہے تو وہ مشیت الہی کی بنیاد پر رونما ہوتا ہے نہ کسی اور چیز کی وجہ سے۔
آخر میں آپ اور تمام دیگر چاہنے والوں کو خدا کے حوالے کرتا ہوں کہ خداوند عالم بہترین محافظ ہے۔
آپ کا عزیز شیخ نمر باقر النمر‘‘
واضح رہے کہ سعودی وزارت داخلہ نے آج صبح بروز سنیچر مورخہ ۲ جنوری ۲۰۱۶ کو سعودی عرب کے بزرگ شیعہ عالم دین آیت اللہ شیخ نمر باقر النمر کو ۴۶ افراد کے ہمراہ شہید کئے جانے کا اعلان کر دیا۔
وحدت نیوز (سکردو) سفاکیت اور بربریت کے خلاف برسرپیکار عالمی حقوق کے عظیم علمبردار آیت اللہ باقرالنمر اور انکے درجنوں ساتھیوں کی آل سعود کے ہاتھوں شہادت کے خلاف ایک عظیم الشان احتجاجی ریلی مرکزی انجمن امامیہ اور مجلس وحدت مسلمین بلتستان ڈویژن کے زیراہتمام حسینی چوک اسکردو سے نکالی گئی۔ ریلی کے شرکاء نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے، جس پر آیت اللہ باقرالنمر اور انکے دیگر ساتھوں کی المناک شہادت پر سعودیہ حکومت کے خلاف نعرے درج تھے۔ شرکائے ریلی آل سعود کی ظالمانہ اقدام کے خلاف شدید نعرہ بازی کرتے ہوئے یادگار شہداء اسکردو پہنچے جہاں احتجاجی جلسے سے علماء کرام نے خطاب کیا۔ احتجاجی جلسے سے خطاب کرنے والوں میں ایم ڈبلیو ایم بلتستان کے سربراہ آغا علی رضوی، علامہ شیخ ڈاکٹر کاظم سلیم، شیخ جواد حافظی، آغا باقر رضوی اور دیگر شامل تھے۔ مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ سعودی شہنشاہیت عالم اسلام کے چہرے پر بدنما داغ کی مانند ہے۔ سعودی عرب میں شیعہ مکتب فکر سے تعلق رکھنے والوں پر عرصہ حیات تنگ کیا جا رہا ہے اور اب بھی سینکڑوں بے گناہ قید میں ہیں۔ سعودی عرب میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی پر عالمی حقوق کی تنظیموں کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے۔ مقررین نے کہا کہ دنیا میں موجود جمہوریت کے چیمپئن کو سعودی عرب میں ہونی والی انسانی حقوق کی خلاف ورزی نظر نہیں آتی۔ آیت اللہ باقرالنمر کو امریکہ اور اسرائیل کی ایماء پر قتل کیا گیا ہے، انکا قتل آل سعود کی نابودی کا پیش خیمہ ثابت ہوگا۔ آل سعود نے ظلم کی تمام حدیں پار کر دی ہیں اور موجودہ نسل آل سعود کی حکومت کی سقوط کو اپنی آنکھوں سے دیکھے گی۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) ۳ جنوری کو ایکسپریس نیوز پر فرقہ پرست ،متعصب، ذرخریدصحافی احمد قریشی کے پروگرام میں شہید آیت اللہ باقرالنمر اور اہل تشیع مقدسات کے خلاف زہرافشانی کرنے پر وحدت سوشل میڈیا ٹیم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹیوٹر، فیس بک اور واٹس اپ کے زریعےشدید احتجاج کیا، یہ احتجاج رنگ لایا اور ایکسپریس نیوز نے اس پروگرام کی وجہ سے شیعیان علی علیہ سلام کی دل آزاری کرنے پر معافی مانگ لی ہے۔
اطلاع کے مطابق ایکسپریس نیوز کی اتنظامیہ نے کہا کہ ۳ جنوری کے پروگرام میں ناظرین کی دل آزاری ہوئی ہے اس پر ناظرین سے معافی مانگتے ہیں، ایکسپریس نیوز کی انتظامیہ نے کہا کہ وہ اس پروگرام میں پیش کی جانے والی رائے سے متفق نہیں جبکہ معاملے کی اہمیت کو مدِ نظر ضروری اقدامات اُٹھا لیے گئے ہیں اور تادیبی کاروائی کی جاچکی ہے۔
اس پروگرام کے نشر ہونے کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے ٹوئیٹر اور دیگر سوشل میڈیا کے ذریعے شدید احتجاج کیااور اس پروگرام میں احمد قریشی کی جانب سے آل سعود کی حمایت میں دیئے جانے والے بیان اور شیخ النمر کو دہشتگرد قرار دینے پر احمد قریشی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
اسکے علاوہ دنیا بھر میں موجود پاکستانیوں سے سوشل میڈیا ٹیم نے رابط کرکے ایکسپریس نیوز کے مالک اور احمد قریشی کو احتجاجی کالز کرنے پر آمادہ کیا ، اس عوامی رد عمل کے بعد ایکسپریس نیوز نے معافی مانگ لی ہے۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ ایکسپریس نیوز کی انتظامیہ اپنے ادارے میں بیٹھے تین ناسوروں احمد قریشی، مولانا طاہر اشرفی اور اوریا مقبول جان سے اپنے میڈیا آوٹ لیٹ کو پاک کریں، کیونکہ ان تینوں افراد کا مقصد مذہبی منافرات پھیلا کر پاکستان کی سالمیت کو کمزور کرنا ہے، اگر ایکسپریس کے مالک سلطان لاکھانی یہ کام کرنے سے قاصر ہیں تو ہم ان تینوں افراد کے جرائم میں سلطان لاکھانی کو بھی شریک جرم قرار دینے پر مجبو ہونگے۔
وحدت نیوز (فیصل آباد) معاشرتی بگاڑ سے پیدا ہونیوالی خرابیوں کے نتیجے میں صورتحال میں بہتری لانے کیلئے ضروری ہے کہ تعلیمات محمدؐ و آل محمدؐ کی ترویج او ر اشاعت کو منظم کیا جائے۔آج کا میلاداسی سلسلے کی ایک کڑی ہے، ان خیالات کا اظہار ضلعی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین ڈاکٹر سید افتخار حسین نقوی نے میلاد مدینۃ العلم سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ مجلس وحدت مسلمین تعلیمات محمد ؐو آل محمدؐ پر عمل کرتے ہوئے آگے بڑھ رہی ہے اور تھوڑے عرصے میں ملکی فضا کو تبدیل کردیا ہے طاقت و قوت کا سرچشمہ و حدت ہے او رکوئی معاشرہ اس سے انکار نہیں کرسکتا۔شیعہ سنی اخوت کو پروان چڑھایاجائے مسلمان جتنے ایک دوسرے کے قریب ہونگے اتنے ہی طاقتور اور مضبوط ہونگے۔ہمیں کسی بھی طبقے کیخلاف تنقیدو نفرت کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے ہمیں برداشت اور ایک دوسرے کے احترام کو مقدم جاننا چاہئے،بعض مکاتب فکر کے کچھ لوگوں میں تنگ نظری دکھائی دیتی ہے اور وہ اپنے علاوہ پورے عالم اسلام کو کافر سمجھتے ہیں،آئیے آج عہد کریں کہ ہم اپنے اختلافات کو بلائے طاق رکھ امت محمدی کی عزت و وحدت کیلئے مل جل کرآگے بڑھیں گے۔
صوبائی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین علامہ عبدالخالق اسدی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب میں شیخ باقر النمر سمیت 47افراد کے سرقلم کرنے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں،’’سعودیہ نواز‘‘ چینل نے باقرالنمر سمیت دیگر شہداء کی خبر کومنظر عام پر نہیں لائے،شیخ باقرالنمر کا قصور یہ تھا کہ وہ سعودی عرب میں جمہوریت اور شخصی آزادی کے حق میں تھے ،اسلام کے بادشاہ سمجھ بیٹھے ہیں کہ شیعہ سنی لڑا کر حکومتیں پکی ہوتی ہیں شیخ باقرالنمر ایک عاشق رسولؐ اور بے گناہ انسان تھے انکے قتل کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے داعش کو پروان چڑھانے والے سن لیں کہ داعش کو اسرائیل اور یہودیوں کی مکمل حمایت حاصل ہے طالبان اسرائیل اور یہودیوں کے مفادات کیلئے کام کررہے ہیں آج تک داعش اور طالبان نے کسی یہودی کمپنی کو نقصان نہیں پہنچایا،34اسلامی ممالک کا اتحاد ایران اور عراق کو کچلنے کا مشن ہے ،افغانستان ٹوٹ گیا اسکو بچانے کیلئے اسلامی ممالک نے اتحاد نہیں بنایا،سعودیہ میں شہزادوں کا جشن منانا جائز ہے جبکہ عید میلادؐ منانا درست تصور نہیں کیا جاتا۔اختلاف رائے ہوسکتا ہے لیکن دشمنی نہیں ہوسکتی۔50ہزار بیگناہ اہل تشیع کو قتل کیا گیا،شہید باقرالنمرکی شہادت ضرور رنگ لائیگی سب علماء اکرام کی ذمہ داری ہے کہ شہید باقرالنمر کے قتل پر احتجاج کریں میلاد منانے والوں کو چن چن کر شہید کیا جارہا ہے،کراچی سے لیکر داتا دربار تک کتنے مزارات کو بربریت کا نشانہ بنایا گیا لاہور ،راولپنڈی میں سڑکوں کے نام پر 15سے16مزارات کو گرایا گیا پاکستان میں شیعہ ،سنی جھگڑا نہیں ہے ،رحمت العالمین کے بابرکت مہینے میں ہم سب کو اپنے گریبانوں میں جھانکنا چاہیے رب العزت پاکستان کو رہتی دنیا تک سلامت رکھے۔پی آئی اے،ریلوے سمیت دیگر اداروں کو خسارے کے نام پر پرائیویٹ کیا جارہا ہے اگر ادارے خسارے میں ہیں تو اربوں ،کھربوں روپے میٹروبس،اورنج ٹرین پر لگانے کی بجائے اداروں کی بہتری پر صرف کیے جائیں پاکستان کو جب بھی ہماری قربانی کی ضرورت پڑے گی ضرور دینگے۔قوم کو عزت و آبرو کیساتھ آگے بڑھیں گے۔دعا گو ہیں کہ فیصل آباد سمیت پاکستان میں امن و امان ،اتحاد،اخوت بھائی چارے کی فضا قائم ہو تاکہ سب مل جل کر کام کریں۔میلاد کی پروقار تقریب میں علامہ احسان علی جعفری،ملک بخش الٰہی،سید حسنین شیرازی،سید شاہد نقوی،ماسٹر بشیر خان،مولانا فضل کاظمی،علامہ ذاکر نقوی،مولانا تصور جعفری،عرفان حسینی،علامہ ضیاء الرحمن انوری،محی الدین کاظمی ایڈووکیٹ،مولانا حبیب رضا،مولانا منشاء سالک،سید مجاہد حسین،قاری عبدالحفیظ،چیئرمین یونین کونسل183چوہدری صباح بن ستار،سید صفدر رضا،پرویز اکر م میدانی ،مولانا محمد ابراہیم،علامہ فضل عباس،دلدار شاہ،سمیت مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے علماء اکرام وذاکرین بھی موجود تھے۔