jawwad hadiوحدت نیوز (پشاور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی مرکزی شوریٰ عالی کے رکن اورسابق سینیٹرعلامہ سید جواد حسین ہادی نے کہا ہے کہ شام کا معرکہ اسرائیل کو تحفظ دینے اور حزب اللہ کو ختم کرنے کیلئے شروع کیا گیا ہے۔ امریکہ کا ساتھ دینے والے عرب ممالک کے اندر جمہوریت نہیں ہے۔

 ان خیالات کا اظہار انہوں نے امام خمینی (رح) کی 24ویں برسی کے موقع پر خانہ فرہنگ ایران پشاور میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ امام خمینی (رح) نے جو بھی قدم اٹھایا وہ امریکہ یا مغرب سے خوفزدہ ہوکر نہیں بلکہ اللہ کیلئے اٹھایا، ان کا ایمان تھا کہ ان کا اٹھنے والا ہر قدم اور کامیابی صرف اللہ کی مدد سے ممکن ہو ہے۔ اس کے برعکس آج کے حکمران دوسروں کے اشاروں پر چلتے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ شہید مطہری فرماتے ہیں کہ امام خمینی (رح) کا اپنے مشن اور جدوجہد پر مکمل ایمان تھا۔ ان کو اپنی ہر کوشش اور ہدف پر یقین تھا۔ یہ وہ یقین کامل تھا جس کی بنیاد پر انسان دنیا کی بڑی سے بڑی طاقت سے ٹکرانے کو تیار ہوجاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امام (رح) کا راستہ بالکل واضح تھا، اس میں کوئی ابہام نہیں تھا۔ ایک لمحہ کیلئے بھی انہیں آگے بڑھنے کے حوالے سے شک و شبہ نہیں تھا۔ علامہ سید جواد ہادی نے مزید کہا کہ شہید مطہری ایک اور جگہ فرماتے ہیں کہ امام خمینی (رح) جب یقین کی منزل پر پہنچتے تھے تب بات کیا کرتے تھے، وہ ہوا میں تیر نہیں چلاتے تھے۔ یہ ان کی روحانی اور سیاسی قیادت کا اظہار تھا، جس کی وجہ سے آج دنیا بھر کے مسلمان ان پر فخر کرتے ہین۔ اور تمام انسان انہیں نمونہ عمل سمجھتے ہیں۔

علامہ سید جواد ہادی کا کہنا تھا کہ آج مسلمان حکمرانوں کو اپنے رب پر بھروسہ نہیں، ان میں ذرہ بھر بھی ایمان موجود نہیں۔ آج ایک طرف ایران اور اسلامی تحریکیں ہیں اور دوسری طرف امریکہ ہے۔ اور امریکہ کی کوشش ہے کہ وہ اپنی ناجائز اولاد اسرائیل کو تحفظ دے۔

علامہ جواد ہادی نے کہا کہ آج شام میں جاری جنگ اندرونی معاملہ نہیں بلکہ اسرائیل کو تحفظ فراہم کرنے اور مزاحمتی قوتوں کو نیست و نابود کرنے کیلئے لڑی جا رہی ہے۔ وہ عرب ممالک جو امریکہ کیساتھ کھڑے ہیں، ان ممالک کے اندر حقوق کہاں ہیں؟ ان کا کہنا تھا کہ آج سعودیہ، قطر اور بحرین میں انسانی حقوق پامال کئے جا رہے ہیں۔ اگر وہ سوریہ میں جمہوریت کیلئے مدد کر رہے ہیں تو کیا ان عرب ممالک میں جمہوریت ہے؟ انہوں نے کہا کہ حزب اللہ کو ختم کرنے کیلئے یہ معرکہ شروع کیا گیا ہے۔ ایران کی مدد کرنے والوں کے گرد دائرہ تنگ کرنے کیلئے یہ سب کچھ کیا جا رہا ہے۔ شیطان بزرگ آج بھی انسانوں کے دلوں میں وسوسے ڈال رہا ہے۔ جیسے مجاہدین نے امریکہ کو افغانستان مین شکست دی ہے، اسی طرح شام میں بھی شکست ہوگی۔

jashan syriaوحدت نیوز (مانٹیرنگ ڈیسک) شام کا اہم شہر قصیر دہشتگردوں کے ہاتھوں سے نکل گیا سینکڑوں مارے گئے دہشتگردگروپوں میں قصیر کی شکست پر سخت اختلافات صبعۃ نامی قصبے کے قریب بیٹھے التوحید گروپ اور القاعدہ کا جبھۃ النصر گروپ میں قصیر کی شکست پر سخت اختلافات ایک دوسرے پر الزمات کی بارش ۔

دو سال سے زائد عرصے سے اہم ترین جنگجوں کا مرکز بناہوا شہر قصیراب مکمل طور پر سوریا کی آرمی کے کنٹرول میں ہے اس پر بیٹھے دہشتگردوں کو دئے گئے پلان میں ایک اہم پلان لبنان میں اسلامی تحریک مزاحمت حزب اللہ پر حملے کرکے انہیں اندرونی جنگ میں الجھانا تھا تاکہ عرب قوموں اور لبنان میں موجود حزب اللہ کی مقبولیت کو ختم کرنے کے ساتھ ساتھ اسے متنازعہ بھی بنادیں جس کی پچھلے کئی سالوں سے تیاری کی گئی تھی اور اسی اہم نکتے کی جانب سید حسن نصر اللہ نے بھی اپنے خطاب میں اشارہ کیا تھا ۔

قصیر پر اسرائیل سمیت قطر ،سعودی عرب اور ترکی کی نظریں جمی ہوئی تھیں کہ اور یہ ان کے پلان کی اہم ترین امیدتھی جو اب ختم ہوچکی ہے ۔
قصیر شہر دہشتگردوں کے قبضے سے آزاد کیا ہوا کہ اسرائیلی کے لئے شائد آج کی رات ماتم سے کم نہیں ترکی اندرونی عوامی احتجاجات سے پریشان تھا ہی تو اب اس پر قصیر تیل کا کام کرے گا ۔

اسرائیل حکومتی چینل دو نے کہا کہ قصیر کے جانے کے بعد اب شدت پسندوں کو اسلحے کی ترسیل مسئلے بن گیا‘‘لبنانی باڈر بھی اب پرامن رہے گا کیونکہ اب قبروں کو مسمار کرنے والے سنیوں کو چاک اور سروں کو کاٹنے والے وہاں سے فرار کرگئے ہیں لیکن ابھی پورے شام میں دہشتگردوں کا صفایا نہیں ہوا امید کی جارہی ہے کہ اب یہ کام آسان ہوگا کہا جارہا ہے کہ شام کی افواج کا اگلا ٹارگٹ حلب شہر ہوگا جہاں سے وہ ترکی کے باڈر کو مکمل کنٹرول کرینگے تاکہ دہشتگرد اندر داخل نہ ہوسکیں ۔

دوسری جانب لبنانی دروز کے سیاسی رہنما ولید جنبلاط نے قصیر سے چار سو کے قریب زخمی شدت پسندوں کو نکالنے کی درخواست کی حزب اللہ نے کہا کہ اس کا فیصلہ شام کی قیادت کرے گی۔۔۔۔لیکن وقت گذرچکا ہے اب یہ دہشتگرد شامی افواج کے قبضے میں جاچکے ہیں
قصیر اھم اسٹراٹیجیکل شہر کو دہشتگردوں سے پاک کردیا۔
 
اسی دوران دہشتگردوں کے حوصلے بڑھانے اورکئی ممالک کا دو سالہ پلان فیل ہونے کے سبب، دہشتگرد وں کے سربراہ(فری سیرین آرمی) کا کہنا ہے کہ وہ اب لبنان کے اندر جا کر حزب اللہ سے لڑ سکتے ہیں۔ان کا یہ بیان کھسیانی بلی گھمبا نوچے کے مترادف نظر آتا ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے اپنی عوام سے وعدہ کیا تھا کہ وہ گذشتہ کی طرح اس معرکے میں بھی کامیاب ہونگے جو اسلامی تحریک مزاحمت اور اس کے پشتیبانوں کیخلاف کھڑا کیا گیا ہے ۔

Page 19 of 19

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree