The Latest

وحدت نیوز(گلگت) کشمیرکے محروم و مظلوم عوام کے حق خود ارادیت اور کشمیری عوام کی پرامن جدوجہد کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔مقبوضہ کشمیر پر بھارتی تسلط اورانسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزی کی مذمت کرتے ہیں،اقوام متحدہ کی عدم دلچسپی اور حکومت پاکستان کی کمزور خارجہ پالیسی کی وجہ سے کشمیری عوام مظالم کا شکار رہے ہیں۔

ان خیالات کا اظہارمجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری امورسیاسیات غلام عباس نے مولانا عبدالسمیع کی زیر قیادت وحدت ہائوس گلگت میں ملاقات کیلئے آنے والے جماعت اسلامی کے وفدسے گفتگوکرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ایم ڈبلیوایم کے رہنما عارف قمبری، ڈاکٹر علی گوہر اور شیخ عیسیٰ بھی موجود تھے۔

انہوں نے کہا کہ ظلم اور ظالم سے نفرت اور مظلوم کی حمایت ہمارا دینی فریضہ ہے ظلم و بربریت پر خاموشی اختیار کرنا ظالم کے ساتھ دینے کے مترادف ہے۔مقبوضہ کشمیر پر بھارت کا غاصبانہ قبضہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی صریحاً مخالفت ہے ،ہم کشمیری عوام کی اپنے حقوق کیلئے پرامن جدوجہد کی مکمل تائید و حمایت کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ آزاد کشمیر کے رہنماؤں کے غیر ذمہ دارانہ بیانات نے گلگت بلتستان کے عوام کے دلوں میں نفرت کا بیج بویا ہے اور یہ نام نہاد رہنما ایک طرف گلگت بلتستان کے حقوق کی بات ہوتی ہے تو گلگت بلتستان کو کشمیر کا حصہ قرار دیتے ہوئے کسی بھی آئینی پیکج کی مخالفت میں کمر بستہ ہوجاتے ہیں۔یہی رہنما ایک طرف کشمیر بنے گا پاکستان کا نعرہ لگاتے ہیں تو دوسری طرف جب گلگت بلتستان کو پاکستان کا صوبہ بنانے کی بات ہوتی ہے تو اس کی مخالفت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کے رہنماؤں کو آج تک یہ توفیق نصیب نہیں ہوئی کہ وہ گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرکے حقوق سے محروم عوام کی دلجوئی کرسکیں۔موجود حالات میں جب حکومت پاکستان گلگت بلتستان کے آئینی مسئلے کا کوئی حل نکالنے کی متلاشی ہوئی ہے تو یہی کشمیری رہنما راستے کی دیوار بن چکے ہیں اور گلگت بلتستان کے آئینی حقوق سے متعلق ان کی روش یہی رہی تو یہاں کے عوام ان کے توقعات پر قطعا نہیں اتریں گے بلکہ رد عمل پر مجبور ہونگے۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کا خطہ یہاں کے غیور عوام نے اپنی مدد آپ کے تحت آزاد کروایا ہے اور پاکستان سے محبت کی بناء پر الحاق کیا ہے اور اب بھی یہاں کے عوام گلگت بلتستان کوملک کا پانچواں صوبہ بنانے کا مطالبہ کررہے ہیں جس کا ثبوت موجودہ اور سابقہ اسمبلی کی متفقہ قرادادوں اور اے پی سی میں شامل واضح اکثریتی پارٹیوں کی رائے سے ملتا ہے۔

وحدت نیوز(گلگت) کراچی میں پی آئے اے ملازمین کی نجکاری کے خلاف احتجاج پر وحشیانہ لاٹھی چارج اور فائرنگ ریاستی دہشت گردی اورجمہوریت کے منہ پر طمانچہ ہے۔اپنے حقوق کیلئے احتجاج کرنا ہر شہری کا حق ہے حکومت جبری طور پر عوام سے احتجاج کا بنیادی حق چھیننا چاہتی ہے۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کراچی میں پی آئی اے ملازمین کے احتجاج پر لاٹھی چارج اور فائرنگ شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ کی حکومت جمہوریت کی آڑ میں ملک میں بادشاہت قائم کرنا چاہتی ہے۔ماڈل ٹاؤن لاہور میں بیگناہ مرد و خواتین پر گولیوں کی بوچھاڑ کرکے درجنوں مرد و خواتین اور بچوں کو خون میں نہلادیا گیااور تو اور معذور افراد کو بھی لیگی حکومت نے نہیں بخشا۔انہوں نے کہا کہ احتجاج عوامی حق ہے جسے ریاستی جبر سے دبانا انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے پی آئی کے ملازمین آج اپنے حقوق کیلئے پرامن احتجاج پر ہونے کے باوجود ان پر گولیان چلائی گئیں حالانکہ ان ملازمین نے کوئی ناجائز مطالبہ نہیں کیا تھا۔پولیس کے ہاتھوں بیگناہ ملازمین کی ہلاکت پر ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کو سب سے زیادہ خسارہ حکومت نے خود پہنچایا ہے ،ہر نئی آنے والی حکومت نے کلیدی عہدوں پر نااہل افراد کی تعیناتی کرکے اس قومی ادارے کو تباہ کردیا ہے اور آج حکومت خود خسارے کا رونا رو رہی ہے۔حکومت قومی اداروں کے تحفظ اور معاشی طور پر ان داروں کو استحکام بخشنے میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے اوران اداروں کو نفع بخش بنانے کی بجائے انہیں نیلام کرنا ملکی معیشت پر کاری ضرب لگانے کے مترادف ہے۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے سیکریٹری جنرل عباس علی نے پی آئی اے ملازمین پر تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ احتجاج کرنے والوں پر تشدد جمہوریت کی پامالی کے مترادف ہے۔ پی آئی اے کے ملازمین آئین و قانون کی خلاف ورزی نہیں کر رہے تھے۔ احتجاج ہر شہری کا قانونی حق ہے انہوں نے ان خیالات کا اظہار پی آئی اے ملازمین پر کئے گئے تشدد اور قتل کے رد عمل میں کیا انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کو چاہئے کہ طاقت کے استعمال کی بجائے بات چیت سے مسئلے کے حل تک پہنچے ،انہوں نے پی آئی اے ملازمین کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ حکومت اس واقع کی مذمت کرے اور ساتھ ہی ساتھ ذمہ داران کو ان کے انجام تک پہنچائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پی آئی اے کی نجکاری کی ضد چھوڑ دے اور ان سے بات چیت کرکے ان کے مطالبات کی منظوری کیلئے کام کرے۔ ہر روز ملک کو کروڑوں کا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔پی آئی اے ملازمین کے ساتھ گولی اور ڈنڈوں سے نہیں بلکہ افہام وتفہیم سے بات چیت کی جائے۔بیان میں کہا گیا کہ احتجاج ہر پاکستانی کا جمہوری حق ہے اور مجلس وحدت مسلمین حکومت کی آمرانہ سوچ اور عمل کی مذمت کرتے ہوئے پی آئی اے ملازمین کی بھر پور حمایت کرتی ہے اور حکمرانوں سے مطالبہ کرتی ہے کہ پی آئی اے کو اس اسٹیج پر پہنچانے والوں کے خلاف کاروائی کرے۔ بیان کے آخر میں ہلاک ہونے والے پی آئی اے ملازمین کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا گیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی گئی۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین کراچی کے سیکرٹری سیاسیات علی حسین نقوی نے پی آئی اے ملازمین پر ریاستی تشدد کی مذمت کرتے ہوئے بے گناہ افراد کے قتل کی ذمہ داری وفاق و صوئی حکوموتوں کو قرار دیا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جناح انٹر نیشنل ایئر پورٹ پی آئی اے ہیڈ آفس کے سامنے جوانٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے دیئے جانے والے احتجاجی دھرنے سے خطاب میں کیاان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے مزدوروں کی ملکیت ہے ادارے کی ترقی میں مزدوروں کو خون شامل ہے شہید ہونے والے ملازمین نے قومی اساسے کو تباہ ہونے سے بچانے کی خاطر اپنی جانوں کا نظرانہ پیش کیا ہے قومی ادارے کی نجکاری کے خلاف ہیں بے گناہ انسانی جانوں پر ریاستی جبر کی نئی داستان رقم کی گئی ہے قومی ایئر لائن کی نجکاری سے ہزاروں افراد کے گھروں کے چولے بجھ جائیں گے جس کی ان حکمرانوں کو اجازت نہیں دی جائے گی ان کا کہنا تھا کہ پر امن مظاہرین پر گولیاں چلانے والوں کو فوری گرفتار کیا جائے بے گناہ افراد کے قتل کی ذمہ داری وفاق و صوئی حکوموتوں پرعائد ہوتی ہے قاتلوں کی گرفتاری کیلئے جلد عدالتی کمیشن تشکیل دیا جائے اور ملزمان کو فوری گرفتار کیا جائے۔دریں اثناء ایم ڈبلیو ایم کے کراچی رہنماؤں علامہ علی انور ،علامہ مبشر حسن ،سید رضا امام نقوی،حیدر زیدی ،احسن عباس کے وفد نے ورکرزیونین کے عہدیداروں سہیل بلوچ ،صفدر انجم و دیگر سے ملاقات کی اور اپنے بھر پور تعاون کی یقین دہانی کرائی ملاقات میں گزشتہ روز احتجاج میں جاں بحق ہونے والے ملازمین کی بلندی درجات کیلئے فاتحہ خوانی اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعاکی گئی ۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے یوم یکجہتی کشمیر کے موقعہ پر ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی میڈیا سیل سے جاری ایک بیان میں کہا کہ پاکستان کی شہ رگ کشمیر پر بھارت کے جابرانہ تسلط کے خلاف اقوام عالم کا سکوت متعصبانہ سوچ کا نتیجہ ہے۔ خود کو عالمی حقوق کا چمپیئن سمجھنے والی سامراجی طاقتوں کی مسئلہ کشمیر پر خاموشی اس حقیقت کابین ثبوت ہے کہ انہیں مسلمانوں کے مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں۔جب تک مسئلہ کشمیر کا پرامن اور کشمیر ی عوام کی امنگوں کے مطابق حل نہیں نکلتا تب تک پورا خطے کی سلامتی کو غیر یقینی صورتحال کا سامنا رہے گا ۔ہندوستانی حکومت مقبوضہ کشمیر میں ریاستی جبرکے ذریعے حق خود ارادیت کی آواز کو دبانا کی کوششوں میں مصروف ہے۔بنیادی حقوق کے اس استحصال پر اقوام متحدہ کو اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ کچھ مخفی قوتیں گلگت بلتستان اور کشمیر کے حوالے سے شکوک شبہات پیدا کر کے ہمیں داخلی انتشار کا شکار بنانا چاہتی ہیں ۔ہم ان بیرونی طاقتوں سے ہوشیار رہنا ہو گا۔ گلگت بلتستان اور کشمیر پاکستان کے عضوِ بدن ہیں جنہیں کبھی جسم سے جدا نہیں کیا جا سکتا ۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری امورسیاسیات ناصرشیرازی نے کہا کہ قومی ایئر لائن کا تنازعہ حکومتی بد انتظامی اور بے ہٹ دھرمی کے باعث سنگین صورتحال اختیار کرتا جا رہا ہے۔ حکومت مقابلے کی فضا پیدا کرنے اور انتقامی حربوں کو آزمانے کی بجائے افہام وتفہیم کی راہ اختیار کرے۔ احتجاج کا آئینی حق استعمال کرنے والے کے خلاف ایک جمہوری حکومت کے وزیر اعظم کی طرف سے دھمکی آمیز لب و لہجہ نہ صرف جمہوری اقدار کی توہین ہے بلکہ وزارت عظمی کے منصب کی عظمت کے بھی منافی ہے۔ماضی میں سانحہ ماڈل ٹاون میں بھی حکومت نے گولی لاٹھی کی زبان استعمال کر کے بے گناہ انسانی جانوں کو موت کی بھینٹ چڑھا دیا۔اب کراچی میں بھی وہ مشق دہرائی جا رہی ہے۔ جبر اور ناروا ہتھکنڈوں سے عوام کی آواز کو دبانا جمہوری طرز عمل نہیں بلکہ آمرانہ اقدام اور قابل مذمت ہے۔قومی ادارے ملک کی میشنری میں ایندھن کا کردار ادا کرتے ہیں۔ذاتی مفادات کی راہ ہموار کرنے کے لیے ملک وقو م کے اثاثوں کی سودا بازی کی اجازت کسی کو نہیں دی جا سکتی۔حکومت اپنے فیصلے رعونت کی بجائے بردباری اور دانشمندانہ انداز میں کرے تاکہ جمہوری عمل متاثر نہ ہو ۔

وحدت نیوز (مظفرآباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان آزاد جموں و کشمیر کے وفد کی ریاستی سیکرٹری جنرل علامہ سید تصورحسین نقوی الجوادی کی قیادت میں جعفریہ سپریم کونسل کے چیئرمین سید شبیر بخاری سے ملاقات ، وفد میں ڈپٹی سیکرٹری جنرل خالد محمود عباسی ، سیکرٹری سیاسیات سید محسن رضا جعفری ایڈووکیٹ اور سیکرٹری اطلاعات مولانا سید حمید حسین نقوی بھی علامہ تصور جوادی کے ہمراہ تھے،ترجمان جعفریہ سپریم کونسل آزاد جموں و کشمیر نے بتایا کہ ملاقات میں سیاسی امور سمیت مختلف امور پر غور و خوض کیا گیا، قومی و ملی امور کے لیئے ملکر کام کرنے پر اتفاق ،چیئرمین جعفریہ سپریم کونسل نے مجلس وحدت مسلمین کی ملی امور کے لیئے کی جانے والی کاوشوں کو سراہا اور ہرممکن تعاون کا یقین دلایا ۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے میڈیا سیل سے جاری شدہ بیان میں وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری کے زیر صدارت امن و امان کی صورت حال کی بحالی پر منعقدہ اجلاس کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ خطے میں امن و امان کی بحالی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ بلوچستان کے عوام کے دلوں میں امن کی امیدکا شمع روشن ہو گیا ہے۔ مجلس وحدت مسلمین کے رکن بلوچستان اسمبلی آغا رضا نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ امن و امان پربہت سے لوگ صرف تبصرے کرتے تھے مگر اسکی بحالی کیلئے اقدامات کی خبروں نے عوام کو خوشحالی کا اشارہ دے دیا ہے ، دہشت کے خاتمے سے صوبے کے سیاسی، تعلیمی، اقتصادی، معاشی سمیت دیگر تمام شعبہات زندگی میں ترقی ملے گی۔ آغا رضا نے کہا کہ اسلامی ریاست میں اسلامی اصولوں پر عمل ہونا چاہئے اور اسلام امن و امان قائم کرنے کیلئے یہ تعلیم دیتا ہے کہ اگر شر پسند عناصر کسی معاشرے یا سماج کے امن و سکون خراب کرنے پر آمادہ ہو ڈاکہ، قتل وغارت یا دہشتگردی کے زریعے بد امنی پھیلا رہا ہو ، جن کی وجہ سے خطے میں لوگوں کی عزت و آبرو محفوظ نہ ہو، معصوم لوگوں کی جانیں ضائع ہو رہی ہو، ایسے سماج دشمن عناصر کا راستہ روکھا جائے اور انہیں سزا دی جائے تاکہ معاشرے میں امن کی فضا برقرار رہے۔ایک سماج میں رہنے والا کوئی بھی محب وطن اور عاقل شخص ہرگز نہیں چاہتا کہ اسکے ہاں دہشتگردی ہو اور صوبے میں لوگوں کو ہر روز قتل و غارت گری اور ہڑتالوں کا سامنا ہو۔ بد امنی سے ہمیں صرف اور صرف نقصان کا سامنا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس میں تمام پارلیمانی لیڈروں نے یہ عزم کیا ہے کہ شرپسند عناصر کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا اور دہشتگردی میں ملوث افراد سمیت انکے سہولت کاروں کو بھی انکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا اسکے ساتھ ساتھ جو فیصلے کئے گئے ان فیصلوں پر پولیس اور دیگر اداروں کو عملدرآمد کا حکم بھی دیا گیا ہے اور اس بات کی امید کی جا رہی ہے کہ عوام کے جان و مال کو محفوظ بنانے کیلئے تمام تر سہولیات کو بروئے کار لایا جائے گا۔

پاکستان میں دہشت گردی۔۔۔مجرم کون؟؟

وحدت نیوز(آرٹیکل)جب سے طالبان اور تکفیری سوچ کے حامل افراد نے پاکستان میں قدم جمایا تب سے آج تک وطن عزیز آئے روز معصوم شہریوں اور بچوں کی خون سے غلطاں ہیں۔ ان انسانیت دشمن عناصر سے پاکستان کا کوئی بھی ادارہ محفوظ نہیں رہا، جی ایچ کیو ہو یا سانحہ پشاور ان تکفیری دہشت گردوں نے فوج سے لیکر بچوں تک کو زبح کر دیا۔ پاکستان کے سیکورٹی اداروں نے پشاور اسکول سانحہ کے بعد ان دہشت گردوں کے خلاف مکمل آپریشن شروع کی، ستم زریفی دیکھیں سانہ پشاور کوئی پہلا واقعہ نہیں تھا اس اسے پہلے بھی گلگت بلتستان سے لیکر کراچی اور کوئٹہ سے لے کر پاراچنار تک روزانہ کی بنیاد پر محب وطن پاکستانیوں کو تارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جاتا رہا کہی بم دھمکہ تو کہی بسوں سے اتار کر ان کو زبح کیا گیا مگر اس وقت پاکستان کے سیاسی،سماجی اور حکومتی تمام ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے تھے کسی کو کوئی خبر نہیں تھی اور جب ہم دھشت گردوں کے خلاف آواز اٹھا تے  اور  دہشت گردوں کے عزائم کو احتجاج اور مظاہروں کے زریعہ اعلی احکام تک پہنچانے کی کوشش کرتے تو ہمیں خاموش کرا دیا جاتا تھا اور عوام کے سامنے گوڈ اور بیڈ کے ساتھ دہشت گردوں کو پیش کیا جاتا رہا۔ غرض اب ان واقعات کا تزکرہ نہیں کرنا چاہتا لہذا جب پشاور آرمی پبلیک اسکول کا سانحہ پیش آیا تو عوام کی آنکھیں کھول گئ عوام کو حقیقت کا اندازہ ہوا کی ان دہشت گردوں میں کوئی اچھا اور برا نہیں ہوتا نہ ہی ان کا کوئی مذہب ہے ۔ ان کا دین،مذہب اور نظریہ صرف یہ یے کہ یہ لوگ اپنے آپ کو اسلام کا چئمپین تصور کرتے ہیں۔ یہ لوگ سمجھتے ہیں کہ ان کا نظریہ حق ہے اور باقی سب باطل۔ عام لوگوں اور معصوم بچوں کو زبح کرنا یہ لوگ عین عبادت سمجھتے ہیں، اسلام کے اصولوں کو اپنے مفادات کے لئے استعمال کرنا، حلال محمدی کو حرام اور حرام محمدی کو حلال تصور کرنا ان کا اصل ہدف ہے، ان کا نظریہ ظلم و بربریت اور فسق و فجور پر مبنی ہے، ان کے نظریہ کا جو بھی مخالف  ہوتا ہے اس کے خلاف واجب القتل کے فتوی سادر کیا جاتا ہیں۔
 
یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ پاکستان جیسے مظبوط ملک میں جس کی برری، بحری اور فضائی طاقت میں اپنے مثال آپ ہیں اور پاکستان کی سیکورٹی ادارے دنیا بھر میں مشہور ہے پھر بھی طالبان،القاعدہ اور اب داعش جیسے تکفیری دہشت گردوں کا گڑھ کیوں بنا ہوا ہے؟؟

ایک طرف دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں ہمارے ارادے مضبوط اور داعش جیسے دہشت گردوں کو پاکستان میں پہنپنے نہیں دینگے کے دعوی، داعش کے وجود سے انکار، تو دوسری طرف داعش کے منظم گروہ کی گرفتاریاں اور ملک کے مختلف حصوں سے شام میں داعش کے حمایت میں سینکڑوں مرد خواتین کے جانے کا انکشاف۔۔آخر ابو بکر بگدادی خود تو پاکستان آکر یہ سب کرنے سے رہا۔ تو یقینا پاکستان میں داعش کے حامی موجود ہیں جو نہ صرف سویلین  بلکہ تعلیمی اداروں سے لیکر پاکستان کے مختلف اداروں میں موجود ہے جو ان کی پشت پناہئ اور سر پرستی کر تے ہیں۔ لہذا بیان بازیوں سے اگے نکل کر میدان عمل میں آنے کی ضرورت ہے اور سب سے پہلے پہاڑوں پر بمباری کے بجائے شہروں کے بیچ موجود ان دہشت گردوں کے اصل مراکز اور سہولت کاروں اور ان کے نظریہ کے حامی افراد کے خلاف آپریشن کرنا ہوگا خصوصا ان لوگوں کے خلاف جن کے خطبوں سے وطن عزیز کے دارلخلافہ میں سیگنلز بند کر دیے جاتے ہیں۔ اور ایک امرجنسی کی کیفیت ہوتی ہیں۔

وطن عزیز پاکستان میں دہشت گردی پیھلانے اور دہشت گردوں کے اثرروسوخ کو بڑھانے میں ایک اہم وجہ مختلف حکومتی محکموں اور سویلین میں موجود وطن عزیز اور اسلام کے غداروں اور مجرموں کی ہیں جو جانے یا انجانے میں ان دہشت گردوں کے لئے راہ ہموار کرتے ہیں۔

پہلا مجرم تو وہ لوگ ہیں جو ان تکفیری نظریہ کے حامل  ہیں اور ان کے آلہ کار ہیں۔

دوسرا مجرم وہ لوگ ہیں جو مال و دنیا کے حواس میں ان دہشت گروں کے لئے راہ فراہم کرتے ہیں۔

تیسرا طبقہ ان علماء کا ہے جن کو پتہ ہونے کے باوجود ان اسلام دشمنوں کے خلاف اپنے لب نہیں کھولتے بلکہ مظلومین کی حمایت بھی نہیں کرتے،اور تبلیغ اور دوسرے ناموں سے مسلمانوں کو بے وقوف بنا رہا ہوتا ہے۔

چوتھا مجرم وہ سیاسی اور دیگر ذمہ داران ہیں جو اپنے مفادات کی خاطر ان کے خلاف لب کشائی کرنے سے گریز کرتے ہیں

پانچواں مجرم وہ عام عوام اور نوجوان طبقہ ہے جو کھبی حق و باطل کی سچائی اور حقیقت کی تلاش نہیں کرتے بلکہ بھیڑ بکریوں کی طرح جس طرف ہنکا جائے اسی جانب چل پڑتے ہیں۔

اور سب سے بڑا مجرم خود ریاست کے ٹھیکیدار ہیں جس میں سیاسی اور سیکورٹی زمہ داران شامل ہیں جن کا کام وطن عزیز کی حفاظت اور عوام کی جان مال کی حفاظت کی ذمہ دار ہیں یہ افراد دو طرح سے مجرم ہیں۔

1۔ اگر یہ لوگ عوام کی جان و مال کی تحفوظ میں ناکام ہوئے ہیں تو یہ عوام کے سامنے مجرم ہیں کیونکہ عوام کے ٹیکس کی پیسوں سے ان کی تنخواہیں بنتی ہے اور عوام کے ووٹ سے اقتدار میں آتے ہیں ۔پھر بھی یہ لوگ عوام کو تحفظ فراہم نہیں کر سکتے اور مجرموں کو نہیں پکڑ سکتے تو ان کو چاہیے وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہوں اور قابل لائق اور اچھے محب وطن شہریوں کو آگے آنے کا موقع فراہم کریں۔

2۔ اگر ان زمہ داران کو مجرموں کا اور ان کے سہولت کاروں کا پتہ ہیں لیکن پھر بھی وہ ان کو قانون کے شکنجے تک لانے میں ناکام ہیں یا کوئی سیاسی یا دیگر وجوہات کی بنا پر مجرموں پر ہلکا ہاتھ رکھتے ہیں تب بھی یہ لوگ مجرم ہیں کیونکہ ان کا فریضہ ہے کہ وہ مجرموں کو پکڑ کر ان کے خلاف کسی بھی رنگ،نسل اور مذہب سے بالا تر ہو کر سخت  کاروائی کریں۔

لہزا جب تک ہم سب اپنے اپنے فرائض احسن طریقہ اسے انجام نہیں دینگے اور قوم و ملت اور وطن کے ساتھ مخلص نہیں ہونگیں ہم اس دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیاب نہیں ہوسکتے اور اگر ہم نے غفلت کی تو ان وطن عزیز کی دفاع اور بے گناہ شہید ہونے والوں کا خون ہم سب کے گردن پر ہیں۔ اور دینا آخرت دونوں میں ہم سے ہماری ذمہداری کے بارے میں سوال کیا جائے گا تو ہم کیا جواب دینگے زرا سوچیے؟؟؟؟

 

 

تحریر۔۔۔۔ناصررنگچن

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ عالم اسلام کواس وقت لاتعداد چیلنجز کا سامنا ہے۔امت مسلمہ کے مابین وحدت و اخوت ہی وہ واحد ہتھیار ہے جس سے استعماری طا قتوں کو شکست فاش دی جا سکتی ہے۔ہمیں اس حقیقت کا درک کرنا ہو گا کہ دنیا بھر میں صرف مسلم ممالک ہی کیوں انتشاراور ظلم و بربریت کا شکار ہیں۔ امریکہ اور اس کے حواری اپنے مفادات کے حصول کے لیے مسلم ممالک کو آگ کی بھٹی میں جھونکتے آئے ہیں۔آزاد مسلم ریاستوں میں بیرونی مداخلت نے امت مسلمہ کو پارہ پارہ کر رکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب تک مسلم ممالک بیرونی اثر سے آزاد نہیں ہوں گے تب تک امن و امان کا قیام محض خواب و خیال ہی بنا رہے گا۔انہوں نے کہا کہ یہود و نصاری ہمارے ازلی دشمن اور عالم اسلام کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں۔ اس سازشوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ذاتی مفادات کے خول سے باہر نکلنا ہو گا۔دنیا ان حکمرانوں کا عبرتناک انجام دیکھ چکی ہے جنہوں نے بادشاہت کے نشے میں چور ہو کر خود کو ریاستی ذمہ داریوں سے بری الذمہ سمجھ رکھا تھا اور عوام کا مسلسل استحصال کر رہے تھے۔آج کوئی ان کا نام لینے والا بھی نہیں۔انہوں نے کہا کہ امریکی تابعداری نے سوائے ذلت کے کسی کو کچھ بھی نہیں دیا۔عالم اسلام جب تک عالم استکبار کی آنکھوں میں آنکھ ڈال کر بات نہیں کرے گا تب تک ذلت و رسوائی اس کا مقدر رہے گی۔اگر اسلام دشمنوں کو شکست دینی ہے تو دین اسلام کی سربلندی اور بقا کی جنگ امت مسلمہ کو باہمی اتحاد سے لڑنا ہو گی اور مسلمانوں کے لبادے میں چھپے ان عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنا ہو گا جواسلامی تشخص کو مسخ کر نے میں مصروف ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree