وحدت نیوز (ہالا) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی جانب سے حالہ میں جشن ولادت امام زمانہ منعقد کیا گیا جسمیں مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین صوبہ سندھ کی سیکرٹری جنرل خواہر ہما مہدی جعفری،مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی مرکزی کمیٹی کی رکن خواہر زہراء نجفی کے علاوہ آغا رضامحمد سعیدی (مدرس مرکز تبلیغات و تحقیقات اسلامی )نے بھی خصوصی شرکت کی اور خطاب کیا۔

 مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین صوبہ سندھ کی سیکرٹری جنرل خواہر ہما مہدی جعفری نے شرکاء جشن سے ’’ غیبت امام عصر میں خواتین کےکردار‘‘ کے عنوان پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امام زمانہ کا انقلاب عالمی انقلاب ہو گا لہذا امام ؑ کی حکومت پوری دنیا پر ہوگی اس کا احاطہ نہایت وصی پیمانے پر ہوگا لہذا اس لحاظ سے منتظر کی ذمداریاں بھی ذیادہ ہو گی لحاظ ہمارا اس جہانی اور عالمی انقلاب میں ہمارا کیا کردار ہو سکتا ہے اسکے لیے امام معصومﷺم ؑ فرماتے ہیں ’’ یہ وہ انقلاب ہوگا جس سے اسلام اور اہل اسلام کو غلبہ حا صل ہوگا‘‘ امام معصوم ؑ ایک منتظر کی ذمہ داریاں بیان فرما رہےہیں  کہ حکومت ِامام عصر میں نفاق اقر اہل نفاق کو ذلت و رسوائی کا سامنا کرنا ہوگا دعائے افتتاح میں امام فرماتے ہیں کہ پروردگار ہمیں اطا عت امام فرماتے ہوئے اس انقلاب عصر اور حکومت عصر کی طرف دعوت دینے کی توفیق عطا فرما۔

انہوں نے  کہ لہذا ہماری ذمہ داری پھر کیا بنتی ہے جب ایک ایسی ہستی کے منتظر ہیں جو ہر چیز کو اسکے حاصل مقام دیں گے تو پھر ہماری سب سے پہلی ذمہ داری ایسے میں کیا ہے کہ ہم خود دیکھے کے ہمارے وجود میں ہمارے اعمال میں ہماری زندگیوں میں ہر چیز اسکے اصل مقام پر ہے یعنی نماز ہے تو آیا وہ اس انداز سے ہے جیسی ہونی چاہیے ہماری زندگی کے دیگر اعمال ہم اس انداز میں انجام دیں رہے ہیں جیسے دینے چاہیے لہذا سب سے پہلے ہمیں اپنی ذات میں اپنی زندگیوں میں ایک منتظرامام عصرکو سب سے پہلے اپنی زندگی میں تبدیلی لانا ضروری ہے۔لشکر امام میں خواتین بھی ہوگی ان کا کردار کیا ہوگا؟ جسطرح رسول اللہﷺ کے دور میں روایت ملتی ہے کے جسطرح رسول اللہﷺکے سپاہی جب زخمی ہوتے تو وہ خواتین زخمیوں کی مرہم پٹی کرتی تھیں لہذا امام عصر کے دورحکومت میں بھی خواتین کو نہایت اہم ذمہ داریاں دی جائے گی جیسے کہ مسلمانوں کی فلاح کے متعلق جو بڑے اہم امور ہوگے ان میں بھی امام انکو شامل کرئیں گے۔لہذا یہاں یہ بات واضح ہو جاتی ہے کے خواتین کا بھی سیاسی اور اجتماعی معاملات میں اہم کردار ہے اسلیئے ہمیں ابھی سے سیاسی اور اجتماعی میدان میں اپنی ذمدایوں کو ادا کرنا ہوں گی ابھی سے عصر امام کے لیے خود کو تیار کرنا ہوگا جیسے ابھی بلدیاتی الیکشن آنے والے ہیں آپ میں سے کوئی خاتون اگر یہ سمجھتی ہے کہ میں اسطرح ذیادہ بہتر انداز میں لوگوں کی مظلوموں کی مدد کر سکتی ہوں تو اس چاہیے کہ وہ آگے آئے یوں ہی تو تیاری ہوگی عالمی انقلاب کی مگر ہم کو اسلامی شرعی اصولوں کی پابندی کا خیال کرتے ہوئے سب سے پہلے اپنے گھر سے اپنے معاشرے سے ہی اٹھانا ہوگا تاکہ ہم بہتر ین انداز سے اپنی بہترین صلاحیتوں کے ساتھ انقلاب امام حجت کا استقبال کر سکے۔ ہم اپنے ملک کے آبادی کا ایک بہت بڑا حصہ ہیں ہم کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا خواتین وہ جو گھر کے نظام کو بہتر بناتی ہے ا س کا کردار معاشرئے کے نظام کو بہتر بنانے میں نہایت اہمیت کا حامل ہے۔اسلامی حجاب میں رہتے ہوئے ،فرائض و واجبات کی پابندی کرنے کے ساتھ اگر وہ سیاسی اور معاشرتی ذمہ داریاں بھی ادا کرئے تو معاشرے کو بہترین بنانے میں ان سے بہتر کوئی اپنا کردار ادا نہیں کر سکتا ۔خواتین اسلامی وحدت کا پرچار سب سے بہتر انداز میں کرسکتی ہیں ہم دیکھتے ہیں کہ مردوں کہ مقابل خواتین روابط کو قائم رکھنے میں ذیادہ فعال ہوتی ہیں لہذا عالمی انقلاب کو اور اسکے پیغام کو دوسرے مکتب فکر تک پہچانے میں پہچائے اپنی مجالس،جشن کی محافل جو امام حجت سے متعلق ہوں تاکہ دوسروں کو بھی معلوم ہو کہ وہ بے سہارا نہیں امام حجت صرف ہمارے نہیں ان کے بھی امام ہیں تاکہ وہ بھی محسوس کر سکے کہ وہ بھی بے سہارا نہیں انکا ولی و سرپرست موجود ہے تاکہ وہ بھی خود کو آمدہ کرسکے امام حجت کے انقلاب کے لیے عقیدت انکے دلوں میں بھی موجود ہے بس ہمارا کام اس محبت کو اس قدر کرنا ہے کے وہ نکھر کر سامنے آجائے،آخر میں خانم ہما مہدی جعفری نےکہاکے بس ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم جس جگہ بھی ہو جو د ہوں کوئی بھی  مقام و منصب رکھتے ہوں جہاں کہی بھی ہوں اپنے منتظر ہونے کے ناطے اپنی ذمہ داریوں کو محسوس کریں ۔

وحدت نیوز (لاہور) ہائی کورٹ نے وفاقی وصوبائی حکومتوں اور انتظامیہ کو مجلس وحدت مسلمین کے کارکنوں کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے سے روک دیا،مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر شیرازی کی جانب سے رٹ پٹیشن پرہائی کورٹ نے اپنے حکم نامہ میں کہا کہ مجلس وحدت مسلمین ایک پر امن سیاسی مذہبی جماعت ہے،ان کے کارکنان کو ہر طرح کی سیاسی ،مذہبی آزادی حاصل ہے،لاہور ہائی کورٹ میں رٹ پٹیشن کے سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سید ناصر شیرازی کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے چینوٹ،جھنگ،بھکر اور سرگودہا میں مجلس وحدت مسلمین کے پرامن اور محب وطن کارکنان کو صوبائی حکومت کے ایما پر ضلعی انتظامیہ انتقامی کاروائیوں کا نشانہ بنا رہے تھے،ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی بھی صوبائی وضلعی انتظامیہ مجلس وحدت مسلمین کو کالعدم یا کالعدم جماعتوں سے روابط کا عنوان لکھے گا تو اسے اب توہین عدالت کا سامنا کرنا پڑے گا،مجلس وحدت مسلمین ایک ملک گیر قومی سیاسی جماعت ہے،ہم نے ہمیشہ ہر ظالم اور ملک دشمن عناصر کے خلاف آواز بلند کی،اور کسی بھی جابر اور آمر کے سامنے جھکنے سے انکار کیا،ہمیں اسی جرم کی پاداش میں پابند سلاسل کیا جارہا ہے،ہم مسلم لیگ ن کے ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے مرعوب نہیں ہونگے،بلکہ پہلے سے مضبوط ارادوں کے ساتھ میدان میں حاضر رہیں گے،سید ناصر شیرازی کا کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین کے پولیٹیکل و لیگل ونگ نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ حکمرانوں کے ایسے مظالم کیخلاف قانونی،سیاسی،عدالتی اور عوامی محاذوں پر اپنے کارکنان اور مفادات کا دفاع جاری رکھیں گے،گلگت میں ہمارے صوبائی رہنما برادر عارف قنبری کی رہائی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے میڈیا سیل سے جاری کردہ بیان میں کونسلر رجب علی نے کہا ہے کہ سارے نظام پر نگاہ ڈالتے ہیں تو انسان، عام شہری اور جمہور اس نظام میں کہیں بھی نظر نہیں آتے، یوں لگتا ہے جیسے اس جمہوریت کے فریم سے جمہور غائب ہے اور باقی ریت ہی ریت ہے۔ حکومت کی کسی پالیسی ، منصوبہ بندی اور مستقل بینی میں بنیادی اکائی یعنی انسان، عام شہری اولین ترجیح نظر نہیں آتا ۔ کیا جمہوریت بغیر جمہور مضبوط ہوسکتی ہے۔ کیا کوئی سیاسی نظام عام شہری کو زندگی مہیا کیے بغیر پھل پھول سکتے ہیں، انسان کو زندہ رہنے کے لیے کچھ بنیادی ضروریات کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر وہ ضروریات حکومتی ترجیح نہ ہوں تو زندگی مشکل ہوجاتی ہے اور پھر زندگی کا وہی حشر ہوتا ہے، جوکراچی میں ہوا۔ گرمی کی لہر چلی ، آسمان سے آگ برسی، جب زمین و آسمان دونوں تندور بن گئے تو زندہ رہنے کے لیے بجلی ، پانی کی ضرورت تھی حکومتی سائباں اور سائے کی ضرورت تھی ۔ جب دونوں ضروریات مہیا نہ ہوئیں تو انسان مرنے لگے یوں جیسے خزاں میں درختوں کے پتے گرتے ہیں۔ لوگ گرمی لگنے سے سٹرکوں پر تڑپ تڑپ کر مر گئے، جو سائے، ہوا اور پنکھے کی تلاش میں سرگرداں زندگی کی بازی ہار گئے۔ یہ غریب، بے سہارا اور محروم طبقوں کے نمائندے تھے ۔ امرا نے لوڈ شیڈنگ ہوئی تو جنریٹر چلا لیے ، ائیر کنڈیشنر آن کر لیے اور ٹھنڈے مشروبات سے گرمی کو شکست دینے میں کامیاب ہوئے۔کراچی پر گزرنے والے اس سانحے میں ریاست مکمل طور ناکام نظر آئی۔ اس بات سے کسی کو غرض نہیں ہے کہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کی ذمہ داری وفاقی حکومت کی تھی یا صوبائی حکومت کی لوگ مجموعی طور پر اسے ریاست کی ناکامی تعبیر کررہے ہیں۔

وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی کا کہنا ہے کہ کویت میں فقہ جعفریہ سے تعلق رکھنے والے افراد کی مسجد میں ایک سعودی شہری نے خود کش حملہ کیا جس کی ذمہ داری داعش کی جانب سے قبول کی، اس خود کش حملہ کا مقصد کویت میں شیعہ سنی مسلمانوں کے درمیان دوریاں پیدا کرنا تھا مگر وہاں کے عوام میں نہایت مثبت رد عمل دیکھنے میں آرہا ہے، کویتی عوام کی جانب سے ہر سطح پر اس واقعہ کی نا صرف شدید مذمت کی جارہی ہے بلکہ اس خود کش حملہ کو کسی ایک فرقہ کے افراد پر نہیں بلکہ اسلام پر حملہ قرار دیا گیا ،جنوبی پنجاب کے عہدیداران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ اسدی کا کہنا تھا کہ اس وقت سماجی ویب سائٹس اور گلی بازاروں میں نہ صرف اس واقعہ کے خلاف شدید رد عمل دیکھنے میں آرہاہے بلکہ شیعہ سنی عوامکی جانب سے عملی اقدامات بھی سامنے آرہے ہیں اور خون کے عطیات دیے جارہے ہیں،انہوں نے کہا کہ شدت پسندوں کے خلاف متحد ہونا نہایت اہم ہے جس کی حالیہ مثال کویت میں دیکھنے کو مل رہی ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ خود کش حملہ آور کا سعودی شہری ہونے نے ایک بار پھر سعودیہ عرب میںدیگر مکاتب فکر کے خلاف بڑھتی ہوئی نفرت پر سوالیہ نشان کھڑا کردیا ہے، آل سعودکو اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے جن کے باعث اس وقت مسلمانو ں کا پوری دنیا میں پانی کی طرح خون بہایا جارہا ہے، انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ ان شدت پسندوں کا مقابلہ کرنے کے لئے تمام اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر جدوجہد کی جائے ورنہ کوئی بھی ان کے شر سے محفوظ نہیں رہے گا۔

وحدت نیوز (لاہور) مرکزی ڈپٹی کوآرڈینیٹرایم ڈبلیوایم شعبہ خواتین خواہر تحسین شیرازی نے مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری اپنے ایک بیان میں کہا کہ  ماہ مبارک رمضان روز جمعہ امریکی و سلفی اسلام کے پیروکاروں کا حالت سجدہ میں اسلام ناب محمدی کے پیروکاروں کو خون میں نہلا دینے کا عمل جہاں داعش،القاعدہ کی بربریت پر مبنی سوچ کا مظہر ہے وہاں پوری ملت اسلامیہ کو باطل و حقیقی اسلام مخالف قوتوں کے خلاف یکجا کردینے کا باعث بنا ہے جس کا حقیقی مظاہرہ سنی و شیعہ کو یت کے مسلمانوں نے عملی یکجہتی کا اظہا رکر کے کیااسلام کا نقاب اوڑھے اسلام مخالف قوتوں کو صرف اور صرف ملت اسلامیہ اتحاد اور شجاعت کی قوت سے لیس ہو کر ختم کر سکتی ہے ۔سجدوں میں خون میں نہانا سنت شبیری و حیدری ہے یہ جذبوں کو تو انا تر کر سکتی ہے کم نہیں شہداء کویت یقیناً بلند مقام پر فائز ہوں گے اور ان کے خانوادگان ہمارے لئے باعث برکت ہیں۔کویت کے مظلوم شیعہ نمازیوں کا خون مسلمانوں کی بیداری اور داعش کی نابودی کا باعث بنے گا۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکریٹری علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے کہا کہ کراچی میں بارہ سو افراد بجلی و پانی کی عدم دستیابی کے باعث شدید گرمی کا شکار ہو کر موت کے منہ میں چلے گے لیکن حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی۔ سیکڑوں قیمتی جانوں کے ضیاع کو اس طرح نظر انداز کرنا بدترین حکومتی بے حسی ہے۔ سرکاری وسائل کو غیرضروری منصوبے پر بے دریغ خرچنے کی بجائے بنیادی ضروریات کی بلاتعطل فراہمی جسیے امور پراگر خرچہ جاتا تو آج بارہ سو گھروں سے لاشیں نہ اٹھتیں۔حکومت کی بد انتظامی اور ناقص پالیسوں نے اس ملک کو تباہی کے دھانے پر لا کھڑا کیا ہے۔اس وقت وطن عزیز دہشت گردی اور توانائی کے بحران کا شدید تر شکار ہے۔جن پر قابو پانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پراقدامات کی ضرورت ہے۔لوڈشیڈنگ کاخاتمہ تبھی ممکن ہے جب ملک میں بجلی کی ضرورت کے مطابق مختلف ڈیم بنانے کے ساتھ ساتھ توانائی کے حصول کے متبادل ذرائعوں کے لیے تگ و دو کی جائے ۔انہوں نے کہا پڑوسی ملک ایران سے بجلی وگیس کے حصول سے سے ملک کو لوڈ شیڈنگ جیسے عذاب سے نجات مل سکتی ہے ۔مگر سعودی عرب اس میں سب سے بڑی رکاوٹ بنا ہوا ہے۔ نواز شریف حکومت ملکی ترقی و استحکام کی بجائے ذاتی تعلقات اور بیرونی ڈکٹیشن کو ہمیشہ فوقیت دیتی آئی ہے۔ جس کی وجہ سے آج ہمارا یہ ملک لاتعداد سنگین مسائل میں گھرا ہوا ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree