The Latest
وحدت نیوز(پشاور) مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے صوبائی جنرل سیکرٹری و ممبر قومی جرگہ شبیر حسین ساجدی نے کہا ہے کہ مجلس وحدت مسلمین کے ضلعی صدر و تحصیل میئرآغا مزمل حسین فصیح کی گرفتاری انتہائی افسوسناک ہے، ان کا جرم یہ ہے کہ انہوں نے ضلع کرم کے راستوں کی بندش کے خلاف دھرنے کی قیادت کی تھی، انہوں نے 5 لاکھ آبادی کے محاصرے میں گھرے ہونے کے خلاف آواز اٹھائی تھی، مولانا مزمل حسین فصیح کی اپیل پر ہی ملک بھر میں عوام نے دھرنے دئیے تھے، آج ان مظلومین کے لئے آواز اٹھانا بھی جرم بن گیا ہے، ایک عوامی نمائندے کو گرفتار کر کے پاراچنار سے نکال کر کسی نامعلوم مقام پر منتقل کرنا عوامی مینڈیٹ کی توہین ہے، ایسے ہتھکنڈوں سے ہم پہلے بھی نہیں ڈرے آج بھی میدان میں حاضر رہینگے۔
انہوں نے کہا کہ مولانا مزمل حسین فصیح کی رہائی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، صوبائی حکومت خصوصا سیکورٹی اداروں کی اس گھناؤنی حرکت کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، ضلع کرم کے دہشتگردی میں ملوث دہشتگرد آج بھی آزاد گھوم رہے ہیں مگر اتحاد بین المسلمین کے داعی شیعہ سنی جوانوں کو اکٹھا کرنے والی توانا آواز کو گرفتار کرنا ضلع کرم کی عوام کے ساتھ ناانصافی ہے، ہم علاقے میں امن وامان اور شیعہ سنی وحدت کے علم بردار ہیں اور ہم کبھی اپنے مقصد سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
ہمارا صوبائی اور وفاقی حکومت سے مطالبہ ہے کہ مولانا مزمل حسین فصیح کو جلد ازجلد رہا کیا جائے اور کرم امن معاہدے کے مطابق ٹل پاراچنار روڈ کو محفوظ بناکر پاراچنار میں غذائی اجناس، ادویات، پٹرولیم مصنوعات، ایندھن کی کمی کو پورا کیا جائے ان عوامی مطالبات پر عمل نہ کرنا ایسا ہی ہو گا کہ حکومتی ذمہ داران علاقے میں امن لانے کی بجائے حالات کو خراب کرنے کی منصوبہ پر عمل پیرا ہیں۔
وحدت نیوز(سکردو) اپوزیشن لیڈر گلگت بلتستان اسمبلی و پارلیمانی لیڈر مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان محمد کاظم میثم نے میڈیا کو جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام کی آواز آغا علی رضوی پر پیپلز پارٹی سندھ کی حکومت کی طرف سے ایف آئی آرزانکی بدترین بوکھلاہٹ اور فیوڈلسٹ طبقے کا جمہوری لبادہ اوڑھنے کا نتیجہ ہے۔ بلاول کی حکومت میزبانی کے آداب سے بھی نابلد ہوکر گلگت بلتستان کے عوام کی آواز پر اپنی راجدھانی میں دہشتگردی کا مقدمہ درج کرکے ثابت کردیا کہ پورے ملک میں انکی حکومت آجائے تو کیا ارادے رکھتے ہیں۔ پاراچنار کے لیے سندھ سمیت پورے پاکستان جس میں کرم، پشاور، لاہور، اسلام آباداور امریکہ و یورپ میں احتجاج ہوا لیکن سندھ کی حکومت نے ہی گولیاں چلائیں، مظاہرین کو شہید کیے،گرفتاریاں کیں اور دہشتگردی کے مقدمات عائد کیے۔
ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ایسے بوگس مقدمات واپس لیے جائیں اور جمہوری آداب کو زندہ رکھیں۔ بلاول پچھلی مرتبہ سکردو آیا تو ہم نے خیرمقدم کیا تھا لیکن ہمارے قائد سندھ گئے تو دہشتگردی کی دفعات عائد کیں۔ مہمان، عالم دین،سید سادات اور مذہبی سیاسی جماعت کے رہنماکے ساتھ ایسے سلوک کی توقع بی بی شہید کی جماعت سے ہرگز نہیں تھی۔
آغا علی رضوی گلگت بلتستان کے ہر مظلوم کی آواز ہے۔ یہ ایف آئی آر ایک جماعت کے قائد پر نہیں بلکہ پورے گلگت بلتستان پر ہے۔ ستتر سالوں سے گلگت بلتستان کو حقوق سے محروم رکھنے والی جماعتیں اب یہاں کے رہنماوں پر دہشتگردی کا الزام لگا رہی ہے۔ ہم اس عمل کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اور واضح کرتے ہیں کہ بلاول کی حکومت ہمارے اوپر میزائل بھی برسائیں ہم نہ مظلوموں کی حمایت سے باز آئیں گے اور حقوق کی جدوجہد سے پیچھے ہٹیں گے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے پارلیمانی لیڈر ایم این اے انجینئر حمید حسین صاحب نے قومی اسمبلی میں ضلع کرم میں مستقل قیام امن اور موجودہ صورتحال کے حوالے سے قرارداد پیش کی،چالیس سے زائد قومی اسمبلی کے ممبران نے پاراچنار ڈسٹرکٹ کرم کے حق میں قرارداد پر دستخط کردیئے اور ایم این اے انجینئر حمید حسین صاحب کی قرارداد کو سپورٹ کیا۔
قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ ضلع کرم کے حالات گذشتہ 3 سالوں سے خراب سے خراب تر ہوتے جارہے ہیں۔عوام غیر محفوظ ہیں۔وحشت ناک قتل عام کیا جا رہا ہے۔املاک کو نقصان پہنچایاجا رہا ہے۔لڑائی اور کشیدگی کی وجہ سے لاکھوں کی آبادی محصور ہو کر رہ گئی ہیں۔
لہٰذا قومی اسمبلی پاکستان کا یہ ایوان مندرجہ ذیل مطالبات پر قرارداد منظور کرتا ہے کہ!
1۔ ضلع کرم کے ٹل پاراچنار روڈ کو چھپری تا تری منگل ہر قسم کے ٹریفک کے لئے محفوظ بنایا جائے۔کرم ملیشاء کے چیک پوسٹ بنائے جائیں۔
2۔ضلع کرم کا دیرینہ مسئلہ زمینی تنازعات ہیں اس زمینوں پر قاضبین کے قبضے ختم کر کے کاغذات مال کے مطابق تنازعے حل کئے جائیں۔
3۔جہاں پر دہشتگردی کا واقعہ ہوا وہاں سیکورٹی فورسز ناکہ بندی کر کے دہشتگردوں کے خلاف فوری کاروائی کرے۔
4۔اسپیکر قومی اسمبلی کی ایک خصوصی پارلیمانی کمیٹی بنا دے جو ضلع کرم کے تمام تر دل خراش واقعات پر مکمل تحقیقات کر کے رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش کرے اور اس رپورٹ کی سفارشات کے تحت اسپیکر حکومت کو ضروری احکامات جاری کرے۔
5۔اسپیکر قومی اسمبلی کی ایک اور کمیٹی تمام مسالک کے جید معتدل علماءکرام کی بھی بنائے جو تمام قبائل سے ملے اور شرعی حدود بتائے۔
6۔ضلع کرم کے عمائدین نے دسمبر 2024ء معاہدہ اور مری معاہدے کئے ہیں۔حکومت ان معاہدوں کو ایک ٹائم فریم کے مطابق نافذ عمل کرائے۔
7۔یہ مقدس ایوان حکومت پاکستان اور کمانڈر انچیف حافظ سید عاصم منیر سے مطالبہ کرتا ہے کہ بروقت اور سنجیدہ اقدامات کرتے ہوئے ان سنگین مسائل کا فی الفور حل کیا جائے۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ ایم ڈبلیو ایم پاکستان ہر مشکل گھڑی میں قوم کی امیدوں پر پوری اتری ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی دفتر میں ایم ڈبلیو ایم کوئٹہ نظارت کمیٹی کے اہم اجلاس کی صدارت کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں بھی ایم بلوچستان کے صوبائی صدر علامہ سید ظفر عباس شمسی، صوبائی سینیئر نائب صدر علامہ شیخ ولایت حسین جعفری، جنرل سیکرٹری علامہ سہیل اکبر شیرازی، ڈپٹی جنرل سیکرٹری علامہ ذاکر حسین درانی اور ضلع کے ذمہ داران و اراکین کابینہ شریک ہوئے۔ جداگانہ اجلاس میں ایم ڈبلیو ایم ضلع ہزارہ ٹاؤن اور تنظیمی ضلع علمدار روڈ کوئٹہ کے ساتھ تنظیمی فعالیت اور اہداف کے حصول پر مشاورت کی گئی۔ اجلاس میں گزشتہ دو ماہ کے دوران تنظیمی فعالیت اور تعین کردہ اہداف اور ٹارگٹ پر عمل درآمد کا جائزہ لیا گیا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان ہر مشکل گھڑی میں قوم کی امیدوں پر پوری اتری ہے۔ مظلومین پاراچنار کے حق میں ملک گیر دھرنے اور احتجاج سے لے کر سینیٹ اور قومی اسمبلی تک ہر فورم پر ایم ڈبلیو ایم مظلوم کی آواز بنی ہے۔ ملت کے جوانوں اور بزرگوں سمیت ہر طبقے کو آگے بڑھ کر مجلس وحدت مسلمین کا ساتھ دینا چاہئے۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم ضلع علمدار روڈ کوئٹہ کے رہنماء حاجی الطاف حسین ہزارہ نے مجلس وحدت مسلمین ضلع علمدار روڈ کوئٹہ کی تنظیمی کارکردگی رپورٹ پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم کوئٹہ کے زیر اہتمام مظلومین پاراچنار کے حق میں دھرنا دیا گیا، جبکہ غزہ اور فلسطین کے شہداء کی یاد میں تعزیتی کانفرنس منعقد کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ یونٹس کی فعالیت اور تنظیم نو پر توجہ دی جا رہی ہے اور آئندہ ایک ماہ میں مختلف یونٹس کے دورہ جات کئے جائیں گے۔
وحدت نیوز (کراچی) پاکستان پیپلز پارٹی کا تعصب اور انتہا پسندی اپنے عروج پر، شہداء کی وارث ہونے کی دعویدار جماعت فاشزم پر اتر آئی ، مظلومین پاراچنار کے حق میں کراچی میںپر امن دھرنا دینے پر مجاہد ملت ،مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے صدر علامہ آغا سید علی رضوی کیخلاف کراچی میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق 31 دسمبر 2024ء کو پاراچنار کے راستے کی بندش اور دہشت گردی کے واقعات کے خلاف کراچی نمائش چورنگی پر دھرنے میں شریک کئی دیگر علماء وایم ڈبلیوایم قائدین سمیت مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے صدر آغا علی رضوی پر بھی تھانہ سولجر بازار میں پولیس کی جانب سے دہشت گردی ایکٹ سمیت کئی دیگر دفعات کے تحت دو مختلف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
درج مقدمات میں آغاسید علی رضوی سمیت دیگر علماءکیخلاف نفرت انگیز تقریر کرنے، کار سرکار میں مداخلت، اقدام قتل، پولیس اہلکاروں کو زخمی کرنے، سرکاری گاڑیوں کو نقصان پہنچانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ آغا علی رضوی کے ساتھ دیگر نامزد علماء میں صدر ایم ڈبلیوایم کراچی علامہ صادق جعفری ، علامہ حسن ظفر نقوی، علامہ علی مبشر زیدی اور علامہ مختار امامی بھی شامل ہیں۔
علامہ آغا سید علی رضوی کے خلاف بلاجواز مقدمات کے اندراج پر چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصرعباس جعفری، جنرل سیکریٹری سید ناصرعباس شیرازی، وائس چیئرمین علامہ سید احمد اقبال رضوی، صدر ایم ڈبلیوایم سندھ علامہ سید باقرعباس زیدی ، صدر کراچی ڈویژن علامہ صادق جعفری، قائد حزب اختلاف جی بی اسمبلی کاظم میثم، ممبر جی بی کونسل شیخ احمد نوری، صدر کے پی کے علامہ جہانزیب جعفری، ممبر قومی اسمبلی انجینئر حمید حسین و دیگر قائدین نے بھرپور مذمت کا اظہار کیا ہے ۔
ایم ڈبلیوایم قائدین نے کہا کہ پیپلز پارٹی اپنے اسلاف کے راستے کو چھوڑ کر آمریت کے نقش قدم پر چل پڑی ہے ، نہتے اور پر امن مظاہرین پر نام نہاد جمہوری حکومت کے دور میں گولیاں برسانا، درجنوں مظاہرین کو زخمی کرنا، دو جوانوں کو شہید کرنا اور درجنوں کو جیل کے سلاخوں کے پیچھے ڈالنے سے ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر کی ارواح کیسے شاد ہوسکتی ہیں؟
وحدت نیوز(پاراچنار) وفاقی وصوبائی حکومتوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ظلم وجبر کی حد پار کردی ہے ۔ ضلع کرم میں امن کی بھیک مانگنے والے شیعہ سنی عوام کی جان ومال کے تحفظ کیلئے آواز بلند کرنے والے غریبوں اور محروموں کے مسیحا مجلس وحدت مسلمین ضلع پاراچنار کے صدر اور تحصیل میئر اپر کرم آغا مزمل حسین فصیح کو پر امن دھرنا دینے کے جرم میں گرفتار کرلیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق آغا مزمل حسین فصیح کو فقط مظلومین پاراچنار کے حقوق، محاصرے کے خاتمے اور شیعہ سنی وحدت کیلئے جدوجہد کرنے کی پاداش میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے گرفتار کرکے صدہ منتقل کردیا ہے ۔
واضح رہے کہ آغا مزمل حسین فصیح اہلیان پاراچنار کا فخر اور ان کے دلوں کی آواز ہیں، نوجوان رہنما لاکھوں پاراچناریوں کے دلوں کی دھڑکن ہیں ۔ جنہوں نے ہمیشہ علاقائی ا من، داخلی اور خارجی سازشوں اور عوامی حقوق کیلئے سب سے پہلے مضبوط آواز بلند کی ہے، ہمیشہ خانوادہ شہداء کی داد رسی کی ہے ۔ یہی بات ہماری ریاست کے بعض متعصب ذمہ داروںک و پسند نہیں آئی۔
مزمل فصیح کی بلاجواز اور ظالمانہ گرفتاری پر ایم ڈبلیوایم کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری ، جنرل سیکریٹری سید ناصرعباس شیرازی، وائس چیئرمین علامہ سید احمد اقبال رضوی، صدر کے پی کے علامہ جہانزیب جعفری، ممبر قومی اسمبلی انجینئر حمید حسین و دیگر قائدین نے سخت الفاظ میں مذمت کا اظہار کیا ہے اور ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے ۔
قائدین نے کہا کہ کرم پارہ چنار میں ریاستی پہرے میں جانے والے نہتے مسافروں اور عام شہریوں پر دن دیہاڑے حملہ آور دہشت گردوں کی عدم گرفتاری جبکہ قانون کی پاسداری کرنے والے اتحاد بین المسلمین کے داعی پارہ چنار کے عوامی رہنما مولانا مزمل حسین فصیح کی گرفتاری شرمناک ہے، مطالبہ کرتے ہیں۔
آغا مزمل حسین کی فوری رہائی عمل میں لائی جائے، میں سمجھتا ہوں یہ بھونڈی حرکت دفاعی حوالے سے انتہائی حساس ترین علاقے میں ملک دشمن قوتوں کے مذموم عزائم کو تقویت دینے کی سوچی سمجھی سازش ہے، ساڑھے تین ماہ سے جاری غیر قانونی محاصرے کے خلاف پرامن احتجاجی دھرنا دینا عوام کا آئینی حق ہے۔
انتظامیہ اور سیکورٹی اداروں کا سنگین مشکلات میں گھرے لاکھوں افراد کی داد رسی کرنے کی بجائے الٹا اس ظلم وجبر کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرنے والوں کو زیر عتاب لانا اور نامعلوم مقام پر منتقل کرنا کسی صورت درست نہیں، حکومتی ذمہ داران کو چاہیئے کہ ہر اس اقدام سے گریز کریں جو عوامی غم و غصہ کو ابھارنے کا باعث ہو۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام قومی اسمبلی کے ممبران کے ہمراہ ملکی سیاسی و امن و امان کی صورتحال پر ایک اہم نشست کا اہتمام کیا گیا ۔
اس بیٹھک میں ملکی سیاسی امور خصوصا ضلع کرم میں امن و امان کی صورتحال پر طویل بحث و مباحثہ کیا گیا۔سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے پارلیمنٹرینز سے سیاسی و ملکی امن وامان کے حوالے سے چلینجز اور ان کے راہ حل پر گفتگو کی ۔
بعد ازاںقومی اسمبلی میں ایم ڈبلیوایم کے پارلیمانی لیڈرانجینئرحمید حسین نے کرم کی مخدوش صورتحال پر بریفینگ دی اور سوال و جوابات کا سلسلہ بھی ہوا۔
اس اہم نشست میں ضلع کرم کی بڑھتی ہوئی بدامنی کے بارے متفقہ طور پر قومی اسمبلی قرارداد پیش کرنے پر اتفاق کیا گیا اور امن معاہدے کو عملی شکل دینے اور اس پر عمل درآمد کیلئے کوششوں کو تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی دعوت پر اس اہم بیٹھک میں 35سے زائداراکین قومی اسمبلی نے شرکت کی جبکہ ایم ڈبلیوایم کے پارلیمانی لیڈر اور قائد حزب اختلاف گلگت بلتستان اسمبلی کاظم میثم بھی موجود تھے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) معروف سیاستدان مصطفیٰ نواز کھوکھر کی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ پاکستان سیاست دانوں نے عوام کے ساتھ مل کر بنایا تھا۔
اگر سیاستدان اور عوام irrelevant ہو جائیں تو پاکستان نہیں چل سکتا۔
پاکستان پہلے ٹوٹا ہے اب باقی ماندہ پاکستان بھی تباہی و بربادی کا شکار ہے۔
ضروری ہے کہ پاکستان کے سیاستدان اور عوام جو موجودہ سسٹم سے الگ تھلگ کھڑے ہیں اور اس سسٹم پر بالکل اعتماد نہیں کرتے اور مایوس و نا امید بھی ہیں۔
یہ جو سسٹم بنا ہوا ہے کہ جس کے ساتھ عوام ناں ہوں اور جو اپنی نیشنل پاور کو کھو چکا ہو اور کمزور ہو جائے تو جو بحران کھڑا کر رہا ہے وہ خود اسکا بوجھ نہیں اٹھا سکتا۔
ضرورت ہے کہ پاکستان میں سیاسی سسٹم آئین و قانون کے مطابق وجود میں آئے جس پر پاکستان کے عوام اعتمادضرورت ہے کہ پاکستان میں سیاسی سسٹم آئین و قانون کے مطابق وجود میں آئے جس پر پاکستان کے عوام اعتماد کریں اور جسے انسٹال کرنے کے لیے فری اینڈ فئیر الیکشن ہونے چاہیے۔ کریں اور جسے انسٹال کرنے کے لیے فری اینڈ فئیر الیکشن ہونے چاہیے۔
عوام کی منتخب شدہ حکومت ہو جو عوام اور پارلیمنٹ کو جوابدہ ہو ایسی مظبوط پارلیمنٹ وجود میں آنی چاہیے، ناں کہ اشاروں پر چلنے والی پارلیمنٹ جو طاقتوروں کے آگے جھکی ہوئی ہو اور عوام کے حقوق کے ساتھ اسکا کوئی تعلق ہی نہ ہو۔
لہٰذا ضروری ہے کہ تحریک تحفظ آئین پاکستان کا جو پلیٹ فارم ہے اس پر سب کو متحد کیا جائے۔
مصطفیٰ نوز کھوکھر صاحب اور ہماری ایک سوچ ہے، ہم سب کے پاس جا رہے ہیں اور ہم سب کا اس بات پر اتفاق ہے کہ اب جو جدوجہد ہو وہ محض اقتدار کے حصول کے لیے نہ ہو۔
عمران خان کی شخصیت اس وقت صدارت و وزارت عظمیٰ کے منصبوں سے بالاتر ہے۔
اس وقت ساری جدوجہد قانون کی بالادستی کے لیے ہے، اقتدار برائے حصول اقتدار نہ ہو، آئین کی بحالی کے لیے ہو۔
وحدت نیوز (کوئٹہ) ملی یکجہتی کونسل بلوچستان کا اہم اجلاس مرکزی جنرل سیکرٹری جناب لیاقت بلوچ کی زیر صدارت کوئٹہ میں منعقد ہوا۔ ملی یکجہتی کونسل بلوچستان کے اجلاس سے شیعہ علماء کونسل کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ شبیر حسین میثمی ،مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی علامہ مقصود علی ڈومکی، مرکزی مسلم لیگ کے رہنما شیخ محمد یعقوب اور جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما مولانا سید عقیل انجم قادری صاحب نے خطاب کیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب لیاقت بلوچ نے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل نے ہمیشہ بلوچستان کے حقوق کے لئے اواز بلند کی ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ ملکی معاملات بلوچستان کے ساحل اور وسائل پر بلوچستان کے عوام کا حق تسلیم کیا جائے اور بلوچستان کے وسائل بلوچستان کی تعمیر و ترقی پر خرچ کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبوں کو وفاق سے بہت ساری شکایات ہیں خصوصا پانی کی تقسیم مالیات اور نئے کینالز کے حوالے سے صوبوں کو اعتماد میں لینے کے لیے آئی سی سی کا فلفور اجلاس طلب کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ پارہ چنار کے عوام کے راستے بند ہیں اور وہ گزشتہ چار ماہ سے محصور ہو چکے ہیں کرم میں خوراک اور ادویات ناپید ہیں۔ ہم حکومت اور ریاستی اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ پارہ چنار کے راستے کھول دیے جائیں۔ پاراچنار کے شیعہ سنی اکابرین سے ہم اپیل کرتے ہیں کہ وہ معاملات کو افہام و تفہیم سے حل کریں اور معاہدے پر عمل درامد کو یقینی بنائیں اور دشمن کی جانب سے فرقہ وارانہ نفرت کو ہوا دینے کی سازش کو ناکام بنا دیں۔
اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے تمام مسالک اور مکاتب فکر کے درمیان اتحاد بین المسلمین اور مذہبی ہماہنگی کے حوالے سے موثر پلیٹ فارم ہے۔ اتحاد بین المسلمین دینی فریضہ ہے جبکہ افتراق اور تفرقہ بازی شرعا حرام اور گناہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاراچنار کے مظلوم عوام کا محاصرہ ختم کیا جائے اور ضلع کرم میں شیعہ سنی وحدت اور اتحاد بین المسلمین کو فروغ دینے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ کچے اور پکے کے ڈاکوؤں کی جانب سے اغوا برائے تاوان اور بدامنی عروج پر ہے۔ لوگ اپنے آپ کو لاوارث اور غیر محفوظ سمجھتے ہیں۔ اغواء انڈسٹری اور بدامنی کے خلاف ملکی سیاسی اور مذہبی قائدین اپنا کردار ادا کریں۔
اس موقع پر ملی یکجہتی کونسل بلوچستان کے صوبائی انتخابات میں مولانا ہدایت الرحمن بلوچ ملی یکجہتی کونسل بلوچستان کے صوبائی صدر جبکہ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ مقصود علی ڈومکی اور صوبائی صدر علامہ سید ظفر عباس شمسی صوبائی نائب صدور منتخب ہوئے۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کی نمائندگی کرتے ہوئے ملی یکجہتی کونسل بلوچستان کے لئے صوبائی جوائنٹ سیکرٹری علامہ ولایت حسین جعفری صوبائی فنانس سیکرٹری علامہ سہیل اکبر شیرازی اور صوبائی رابطہ سیکرٹری علامہ ذاکر حسین درانی منتخب ہوئے۔
وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین کے پارلیمانی لیڈر اور قائد حزب اختلاف محمد کاظم نے کہاکہ پنشن اصلاحات کے نام پر غریب ملازمین کے لیے زندگی مشکل کر دی ہے۔
ملک میں ہر طرف عوام دشمن فیصلے حاکم ہیں اور عام عوام کاکوئی پرسان حال نہیں ہے۔
گلگت بلتستان کے ایسے بھی نمائندہ ہیں جو وفاق پر ترس کھاکر جی بی میں فنڈز دلانے سے روکتے ہیں۔
تھرمل کے لیے فنڈ جاری ہونے کے باوجود گلگت، ہنزہ، سکردو اور چلاس میں تاریکی کم نہیں ہوسکی۔
گلگت بلتستان کی معدنیات پر بندربانٹ نہیں ہونے دیں گے، عوامی پہاڑوں کو لیز کے نام پر ہڑپ نہیں ہونے دیں گے۔
مقپون داس کی اراضی یہاں کے عوام کی ہے بلامعاوضہ قبضہ ہونے نہیں دیں گے۔
مقپون داس کے فریقین کے تحفظات دور کیے بنا کسی کو دینے نہیں دیں گے۔
موجودہ نظام عوام میں مایوسی پھیلانے اور خطے کو بحران کی طرف دھکیلنے کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔
جس طرح سیاسی رہنماوں اور حقوق کے لیے آواز بلند کرنے والوں کو روندا جا رہا ہے اس کے سنگین نتائج آئیں گے۔