The Latest

وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان، وطن عزیز میں بسنے والے شیعہ مکتب فکر کے پیروکاروں کی نمائندہ مذہبی و سیاسی جماعت کے طور پر جانی جاتی ہے، جس کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری ہیں۔ ایم ڈبلیو ایم ملک گیر سطح پر ایک خاص وجود رکھتی ہے اور مذہبی، سیاسی حلقوں میں بھی اپنے خاص تشخص کی حامل ہے۔ چئیرمین ایم ڈبلیو ایم علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے جماعت کے انٹر پارٹی الیکشن کے بعد کچھ عرصہ قبل نئی مرکزی کابینہ کے عہدیداران کے ناموں کا اعلان کیا، اس رپورٹ میں مجلس وحدت مسلمین کی اس نئی نامزد کابینہ کے اراکین کا تعارف اور ان کی ملک و ملت کیلئے پیش کی گئی خدمات کا مختصر خاکہ جاری کیا جارہا ہے۔

چیئرمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری:
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے چیئرمین ہیں، ان کا تعلق راولپنڈی کے علاقے شکریال سے ہے، جامعہ الولایہ مدرسے کے سرپرست بھی ہیں۔ جب قم (ایران) سے علم دین حاصل کرنے کے بعد پاکستان آئے تو 2010ء میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی باقاعدہ بنیاد رکھی۔ علامہ سید عارف حسین الحسینی کے دور قیادت کے دوران موصوف تحریک جعفریہ پاکستان سے وابستہ رہے، اس وقت سے ایک انقلابی عالم دین کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ ملت جعفریہ میں خاصی مقبولیت رکھتے ہیں، اور تشیع کے مابین وحدت کیلئے سرگرم رہتے ہیں۔ ملکی و بین الاقوامی حالات پر بھی انتہائی گہری نظر رکھتے ہیں۔ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی دیگر خدمات کے ساتھ ساتھ ملت تشیع کے حقوق کی خاطر 87 روز تک کی جانے والی بھوک ہڑتال ایک ناقابل فراموش باب ہے۔ اصولوں کی بنیاد پر سیاست کرنا اور پاکستان میں ملت جعفریہ کو سیاسی لحاظ سے مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔

علامہ سید احمد اقبال رضوی (مرکزی وائس چئیرمین)
علامہ سید احمد اقبال رضوی، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی وائس چئیرمین ہیں، اس سے قبل وہ ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے سیکرٹری تربیت، مرکزی سیکرٹری تربیت، مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل (نائب سربراہ) رہ چکے ہیں۔ موصوف اس وقت امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کی مرکزی مجلس نظارت کے رکن بھی ہیں۔ آئی ایس او کے بانی رہنماء شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کے داماد ہیں۔ دھیمہ مزاج رکھتے ہیں اور روایتی پروٹوکول کیخلاف ہیں، اس سے قبل بھی انہیں دو مرتبہ ایم ڈبلیو ایم کا نائب سربراہ منتخب کیا گیا ہے۔ علامہ سید احمد اقبال رضوی لاپتہ افراد کے حوالے سے مختلف تحریکوں میں بھی پیش پیش رہے، انہوں نے اس حوالے سے ایک تحریک کے دوران ازخود گرفتاری بھی پیش کی۔

سید ناصر عباس شیرازی (مرکزی جنرل سیکرٹری)
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری سید ناصر عباس شیرازی پیشہ کے اعتبار سے قانون دان اور لاہور ہائیکورٹ میں پریکٹس کرتے ہیں۔ قبل ازیں وہ ایم ڈبلیو ایم میں مرکزی سیکرٹری اطلاعات، مرکزی سیکرٹری سیاسیات اور مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل کے عہدوں پر بھی کام کرچکے ہیں۔ آج کل ایک تھنک ٹینک بھی چلا رہے ہیں اور اس میں بطور صدر کام کر رہے ہیں جس کا فوکس مشرق وسطیٰ کے حالات کا جائزہ لینا ہے۔ ناصر عباس شیرازی زمانہ طالب علمی میں امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر بھی رہ چکے ہیں، جبکہ انکا بنیادی تعلق پنجاب کے ضلع سرگودھا سے ہے۔ انہوں نے تاریخ، بین الاقوامی تعلقات اور قانون میں ایم فل کیا ہے۔ آئی ایس او پاکستان کی مرکزی صدارت کے دوران متحدہ طلبہ محاذ کی قیادت بھی کرتے رہے۔ سید ناصر شیرازی ایک تجزیہ کار کے طور پر بھی جانے جاتے ہیں۔

علامہ اعجاز حسین بہشتی (مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری)
علامہ شیخ اعجاز حسین بہشتی کا تعلق بلتستان سے ہے، وہ ایم ڈبلیو ایم کے آغاز سے تنظیم کیساتھ ہیں۔ نئی مرکزی کابینہ میں ڈپٹی جنرل سیکرٹری کی ذمہ داری انہیں سونپی گئی ہے۔ قبل ازیں وہ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری امور جوانان، مرکزی سیکرٹری تربیت اور مرکزی سیکرٹری تبلیغات بھی رہے۔ ایک شعلہ بیاں مقرر بھی ہیں اور اپنی تقاریر کی وجہ سے تنظیم میں منفرد اہمیت رکھتے ہیں۔ علامہ اعجاز حسین بہشتی کا تنظیم میں زیادہ تر وقت سیکرٹری امور جوانان کے طور پر گزرا ہے، جس کی وجہ سے وہ نوجوانوں کے ہردلعزیز سمجھے جاتے ہیں۔ ایک محنتی رہنماء کے طور پر بھی جانے جاتے ہیں۔

سلیم عباس صدیقی (مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری)
ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری سلیم عباس صدیقی کا تعلق جنوبی پنجاب کے ضلع ملتان سے ہے، زمانہ طالب علمی کے دوران امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کیساتھ منسلک رہے۔ آغاز میں سلیم عباس صدیقی قبل ازیں ایم ڈبلیو ایم ملتان کے رہنماء رہے، تنظیمی طور پر جنوبی پنجاب کو جب علیحدہ صوبہ بنایا گیا تو انہیں صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل نامزد کیا گیا۔ مرکزی کابینہ میں انہیں پہلی مرتبہ شامل کیا گیا ہے، اتحاد بین المسلمین کے حوالے سے سرگرم رہتے ہیں اور انقلابی سوچ کے حامل تنظیمی رہنماء ہیں۔

سید اسد عباس نقوی (مرکزی سیکرٹری سیاسیات)
اسد عباس نقوی کا شمار مجلس وحدت مسلمین کی سیاسی حکمت عملی ترتیب دینے والے اہم ترین رہنماوں میں ہوتا ہے، زمانہ طالب علمی میں آئی ایس او کیساتھ وابستہ رہے، ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل کے طور پر تنظیمی خدمات سرانجام دینے کے بعد انہیں مرکزی کابینہ میں شامل کیا گیا، جس کے بعد انہوں نے تنظیم کو سیاسی محاذوں پر کئی کامیابیوں سے ہمکنار کیا۔ ان کی صلاحیتوں کو دیکھتے ہوئے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ایم ڈبلیو ایم کی نئی کابینہ میں بھی انہیں سیکرٹری سیاسیات کی ہی اہم ذمہ داری تفویض کی ہے۔ سید اسد عباس نقوی پی ٹی آئی کے دور حکومت کے دوران سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے فوکل پرسن بھی رہ چکے ہیں۔

علامہ حسنین عباس گردیزی (مرکزی صدر مجلس علمائے شیعہ)
علامہ سید حسنین عباس گردیزی کو نئی کابینہ میں ایم ڈبلیو ایم کے علماء ونگ مجلس علمائے شیعہ کا مرکزی صدر نامزد کیا گیا ہے، موصوف جامعۃ الرضا اسلام آباد اور نورِ معرفت ادارہ برائے تحقیقات اسلام آباد کے سربراہ بھی ہیں۔ ان کا شمار مجلس وحدت مسلمین کے تاسیسی رہنماوں میں ہوتا ہے، موصوف کی مکتب اہلبیتؑ کیلئے تبلیغی خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ علامہ صاحب ایم ڈبلیو ایم کے اعلیٰ پالیسی ساز ادارے شوریٰ عالی کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔ علامہ سید حسنین عباس نے نامزد ہونے کے بعد اپنی تنظیمی ذمہ داری بھرپور انداز میں سرانجام دینے کے سلسلے میں ملک کے مختلف شہروں کے دورہ جات کا آغاز بھی کردیا ہے۔

ڈاکٹر علامہ سید شفقت حسین شیرازی (سیکرٹری امور خارجہ)
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری امور خارجہ اور مجلس علمائے امامیہ کے سربراہ علامہ ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی ایم ڈبلیو ایم کی تاسیس سے تنظیم کے ساتھ ہیں، وہ صوبہ پنجاب کے شہر شاہ پور ضلع سرگودھا سے تعلق رکھتے ہیں، انٹرنیشنل کالج فار اسلامک سائنسز لندن (برطانیہ) کے دمشق کیمپس سے معاشیات میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ دمشق میں قیام کے دوران علامہ شفقت شیرازی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے دفتر میں تبلیغ کے شعبے کے انچارج کی حیثیت سے ایک دھائی سے زیادہ عرصہ ذمہ داریاں ادا کرتے رہے۔ مختلف ذرائع ابلاغ پر انکی تحریریں اور مقالے بھی شائع ہوتے رہتے ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین کے علاوہ وہ عالمی فورم مجمع جہانی اہلبیتؑ کے رکن مجمع عمومی، سپورٹ کشمیر انٹرنیشنل فورم اور انٹرنیشنل اسمبلی برائے سپورٹ ریزسٹنس آپشن کے ایگزیکٹو کونسل کے رکن بھی ہیں۔

علامہ مقصود علی ڈومکی (مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی)
علامہ مقصود علی ڈومکی کا تعلق صوبہ سندھ کے ضلع جیکب آباد سے ہے، اس وقت مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری امور تنظیم سازی ہیں، قبل ازیں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ترجمان، ایم ڈبلیو ایم سندھ کے سیکرٹری جنرل اور اس سے پہلے ایم ڈبلیو ایم بلوچستان کے سیکرٹری جنرل بھی رہ چکے ہیں۔ تنظیم میں ایک فعال رہنماء کے طور پر بھی جانے جاتے ہیں، خاص طور پر سندھ میں ایک جانی پہنچانی مذہبی شخصیت کے طور پر اپنا مقام رکھتے ہیں۔ بطور ترجمان ایم ڈبلیو ایم ذرائع ابلاغ میں اپنی جماعت کا موقف انتہائی مدلل انداز میں بیان کرتے رہے ہیں۔ شائد اسی فعالیت کی بنا پر انہیں شعبہ تنظیم سازی و توسیع تنظیم کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔

علامہ اقتدار حسین نقوی (مرکزی سیکرٹری روابط)
علامہ سید اقتدار حسین نقوی کا بنیادی تعلق شور کوٹ، ضلع جھنگ سے ہے، تاہم گذشتہ 25 سالوں سے ملتان میں اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں، وہ ایک خطیب ہونے کیساتھ ساتھ امام جمعہ بھی ہیں، اپنی خطابت کے حوالے سے مسلسل پابندیوں کا شکار بھی رہے ہیں۔ علامہ اقتدار حسین نقوی مجلس وحدت مسلمین ضلع ملتان اور پھر جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل بھی رہ چکے ہیں۔ نئی نامزد مرکزی کابینہ میں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے انہیں مرکزی سیکرٹری روابط کی ذمہ داری دی، تاہم اس کے بعد انہیں ایک مرتبہ پھر ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کا صدر منتخب کرلیا گیا ہے، تاہم ابھی جماعت کی جانب سے یہ نہیں طے ہوا کہ وہ مرکزی کابینہ میں خدمات سرانجام دیں گے یا بطور صوبائی صدر جنوبی پنجاب۔

ملک اقرار حسین (مرکزی سیکرٹری ایمپلائز ونگ)
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے نئے مرکزی سیکرٹری ایمپلائز ونگ ملک اقرار حسین علوی کا بنیادی تعلق ضلع جہلم کے علاقہ دینہ کے معروف مذہبی گھرانے سے ہے، وہ ایم ڈبلیو ایم کے تاسیسی رہنماوں میں شمار ہوتے ہیں، ملک اقرار حسین ایم ڈبلیو ایم میں اس سے قبل مختلف مرکزی عہدوں پر ملی ذمہ داریاں ادا کرچکے ہیں۔ اس کے علاوہ مختلف فلاحی امور میں بھی پیش پیش رہتے ہیں۔ معروف بزرگ عالم دین علامہ غلام حر شبیری ان کے بڑے بھائی ہیں۔ ملک اقرار حسین کو تنظیم کے اہم سالانہ پروگرامات بشمول سالانہ کنونشن اور برسی شہید قائد علامہ عارف الحسینی کے اجتماعات کے حوالے سے جب بھی اضافی ذمہ داری دی گئی انہوں نے اسے احسن طریقہ سے سرانجام دیا۔

عارف حسین الجانی (مرکزی سیکرٹری تعلیم)
عارف حسین علی جانی مجلس وحدت مسلمین کی نئی مرکزی کابینہ میں سیکرٹری تعلیم کے طور پر نامزد ہوئے ہیں، اس سے قبل گذشتہ کابینہ میں مرکزی معاون امور تنظیم سازی کی ذمہ داری نبھا رہے تھے، ان کابنیادی تعلق گلگت کے علاقے نگر سے ہے۔ عارف حسین علی جانی قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی  سے بین الاقوامی تعلقات میں بی ایس کر چکے ہیں۔ آئی ایس او میں پہلے ڈویژنل صدر گلگت اور مرکزی سیکرٹری جنرل اور دو دفعہ مرکزی صدر کی زمہ داری پر رہے ہیں۔ عارف حسین علی جانی اس وقت قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد میں بین الاقوامی تعلقات میں ایم فل کر رہے ہیں۔ عارف علی کی صورت میں ایم ڈبلیو ایم کی مرکزی کابینہ میں ایک نوجوان کا اضافہ ہیں۔

ترتیب و تدوین: سید عدیل عباس زیدی

وحدت نیوز(گلگت) اسمبلی اجلاس کے دوران مجلس وحدت مسلمین کے ممبر اسمبلی و پارلیمانی سیکرٹری برائے ترقی نسواں کنیز فاطمہ نے اسلام آباد سے اغوا ہونے والی گلگت بلتستان کی بیٹی قرت العین کی جلد بازیابی کے حوالے سے آواز بلند کی۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ وفاقی حکومت ،اسلام آباد پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ابھی تک قوم کی بیٹی قرت العین کو بازیاب کرانے میں ناکام ہوچکےہیںجو کہ انتہائی افسوناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ قوم کی بیٹی کو فوری طور پر بازیاب کرایا جائے۔اب تک اسلام آباد پولیس کی جانب سے غفلت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اراکین گلگت بلتستان اسمبلی متاثرہ خاندان کے ساتھ کھڑے ہیں اور اس سلسلے میں صوبائی حکومت قوم کو بیٹی کو بازیاب کرانے میں ہر ممکن تعاون کرے گی ۔

وحدت نیوز(کراچی)مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صدر علامہ باقر عباس زیدی نے پہلے مرحلے میں سندھ کابینہ کے مختلف عہدوں پر اراکین کابینہ عہدیداروں کے ناموں کا اعلان کردیا۔

اس ضمن میں مجلس وحدت سندھ کی کابینہ میں نائب صدر کے عہدے پر علامہ مختار احمد امامی، مولانا رضا محمد سعیدی، طارق بدوی خدمات انجام دیں گے۔

سندھ کابینہ میں جنرل سیکرٹری کے فرائض چوہدری اظہر حسن، سیکرٹری سیاسیات کے فرائض سید علی حسین نقوی، سیکرٹری تنظیم سازی کے فرائض مولانا علی انور جعفری، سیکرٹری تبلیغات کے فرائض مولانا غلام شبیر کانیو، سیکرٹری فلاع و بہبود کے فرائض برادر ارشد اللہ مکتبی انجام دیں گے۔

جبکہ سیکرٹری مالیات کے فرائض برادر ظہیر حیدر زیدی، رابطہ سیکرٹری کے فرائض فدا عباس لاڑک، آفس سیکرٹری کے فرائض برادر ناصر حسین الحسینی انجام دیں گے جبکہ سیکرٹری اطلاعات کے فرائض برادر سید علی احمر زیدی انجام دیں گے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدتِ مسلمین پاکستان شعبہ خواتین کے دو روزہ مرکزی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئےچیئرمین ایم ڈبلیوایم علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ پاکیزہ معاشروں کی تشکیل میں خواتین کا کردار ہمیشہ کلیدی رہا ہے۔نسلوں کی تربیت کی ابتدا ماں کی گود ہے۔مکتب اہلبیت ع مثالی ماں عطا کرتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ دور میں وطن عزیز کی ترقی و استحکام اور اپنے عقائد و حقوق کے تحفظ کے لیے خواتین کی میدان عمل میں موجودگی انتہائی ضروری ہے۔ثقافتی یلغار کی تباہ کاریاں معاشرے میں بگاڑ پیدا کر رہی ہیں۔ایسی صورتحال میں خواتین کو مزید ذمہ دارانہ انداز اپنانا ہو گا۔ نو منتخب صدر مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین سیدہ معصومہ نقوی نے اعتماد کے اس اظہار پر مرکزی قیادت اور شعبہ خواتین کا شکریہ ادا کیا۔

وحدت نیوز(کراچی)مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے رہنما سید علی حسین نقوی نے کہا ہے کہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں الیکشن کمیشن کی جانب سے بدانتظامی اور بدنظمی بلدیاتی انتخابات کے نتائج کی صحت کو مشکوک بنانے کیلئے کافی ہے، اگر الیکشن کمیشن کی بلدیاتی انتخابات کرانے کی مکمل تیاری نہیں تھی تو انتخابات کرانے کی اتنی جلدی کیوں تھی۔ میڈیا کو جاری کردہ اپنے بیان میں رہنما ایم ڈبلیو ایم نے کہا کہ انتخابی عمل میں بدنظمی الیکشن کمیشن کی غیر جانبداری پر ایک سوالیہ نشان ہے۔

علی حسین نقوی نے کہا کہ کسی حلقے میں بیلٹ پیپرز نہیں تو کہیں غیر تربیت یافتہ عملے کی ناتجربہ کاری کی وجہ سے ووٹ کاسٹ نہیں ہو پائے، سندھ کی وڈیرہ شاہی انتخابات پر بری طرح مسلط ہے اور اپنی مرضی کے نتائج مرتب کئے جانے کے قوی امکانات موجود ہیں، ہم اس بدترین بدنظمی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور اس پورے انتخابی عمل کو مسترد کرتے ہیں۔

وحدت نیوز(شکارپور)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم علامہ مقصود علی ڈومکی نے آج شکارپور میں انتخابات کے موقع پر خیمے کے نشان پر بلدیاتی الیکشن میں حصہ لینے والے تنظیمی ساتھیوں کے انتخابی کیمپس کا دورہ کیا اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے امیدوار برائے کونسلر ز، حضوربخش منگی، زوار کامران علی دل، زوار حب علی، مہر مقصود احمد کھوہارو کے انتخابی کیمپس پہنچ کر کارکنوں کی حوصلہ افزائی کی اور ان کی جدوجہد و بہادری کو سلام پیش کیا۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ سیاسی میدان میں حسینیت کا پرچم لے کر قوم و ملت کی خدمت کے جذبے سے سرشار ہمارے تنظیمیں دوستوں نے ثابت کردیا کہ وہ ہر دباؤ اور پریشر کو نظر انداز کر کے خیمے کے نشان پر ملت کی ترجمانی کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہی ملت طاقتور اور سر بلند ہوتی ہے جو سیاسی میدان میں اپنی قوت کو منوائے پاکستان کے اندر سات کروڑ پیروان مکتب اہل بیت کو سیاسی میدان میں اپنی طاقت اور قوت کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ بلدیاتی انتخابات جمہوریت کی نرسری ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین کے کارکن اقتدار کے حریص نہیں بلکہ خدمت کے مشتاق ہیں جو کرپشن نا اھلی اور بدانتظامی کے خلاف میدان عمل میں ہیں۔اس موقع پر ووٹرز اور کینڈیڈیٹس نے انتخابات میں دھاندلی کی شکایت کرتے ہوئے بتایا کہ حکمران جماعت نے جانبدار پولنگ عملہ مقرر کیا ہے جو الیکشن میں دھاندلی کر رہا ہے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ خواتین کا دو روزہ مرکزی کنیزان امام عصر عج کنونشن مرکزی امام بارگاہ شکریال میں اختتام پذیرہوگیا۔ معروف مذہبی سکالر سیدہ معصومہ نقوی کو مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ خواتین کا مرکزی صدر نامزد کر دیا گیا ہے۔ان کے نام کا اعلان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ایم ڈبلیو ایم شعبہ خواتین کے دو روزہ مرکزی کنونشن سے خطاب کے دوران کیا۔

کنونشن میں ملک کے چاروں صوبے سمیت آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سے خواتین عہدیداران نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ شعبہ خواتین کی سابق مرکزی سیکرٹری جنرل اور ممبر پنجاب اسمبلی سیدہ زہرا نقوی نے نومنتخب صدر سے حلف لیا۔

نومنتخب مرکزی صدر محترمہ معصومہ نقوی نے کہا کہ قائد وحدت علامہ راجہ ناصرعباس جعفری اور آپ تمام خواہران کے اعتماد کی مشکور ہوں ، انشاءاللہ توفیق الہیٰ سے اپنے منصب کے تمام تقاضوں کو پورا کرنے کی کوشش کروں گی، ایم ڈبلیوایم شعبہ خواتین یتیمان آل محمدؑ کی خدمت میں ہمیشہ کوشاں رہے گی۔

وحدت نیوز(مظفرآباد)سید غفران علی کاظمی صدر مجلس وحدت مسلمین مظفرآباد نے آزاد کشمیر حکومت کی جانب سے ضلع باغ میں مجلس عزا  کے انعقاد پر پابندی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

 صدر مجلس وحدت مسلمین مظفرآباد کا کہنا تھا کہ باغ انتظامیہ ہوش کے ناخن لے اگر باغ انتظامیہ نے کل بروز اتوار باغ میں ہونے والی مجالس یا علامہ شہنشاہ حسین نقوی صاحب کو آزاد کشمیر داخل ہونے میں کوئی رکاوٹ ڈالی تو پورے آزاد کشمیر میں احتجاجی دھرنے دیئے جائیں گے۔

 ہم کمشنر پونچھ و ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ یہ فرقہ ورانہ کاروائیاں بند کریں ہم اس ریاست کے باشندے ہیں ہم کسی صورت برداشت نہیں کریں گے کوئی ہمارے عقیدے کے ساتھ چھیڑے ۔

وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین ضلع ملتان کے سیکرٹری عزاداری انجینئر مہر سخاوت علی نے عزاداروں، بانیان مجالس و جلوس عزاء کے لائسنسداروں کی طرف سے منعقدہ تقریب میں شرکت کی۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے انجینئر سخاوت علی نے کہا کہ ماہ محرم الحرام میں مجالس اور جلوس ہائے عزا میں ضلعی انتظامیہ اور پولیس سیکورٹی کے فول پروف انتظامات کرے ۔لائسنسداروں کے مسائل کے حل کے لیے ملتان پولیس وضلعی انتظامیہ ، میٹروپولیٹن کارپوریشن سمیت دیگر محکمے سنجیدہ ذمہ داری کا مظاہرہ کریں کیونکہ گزشتہ کئی برسوں سے لائسنسداروں کو چند گوناں گوں مسائل کا سامنا ہے وہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔ تحفظ عزاداری کے لیے ہماری جانیں بھی قربان ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت و انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ اس نظام کو درپیش مسائل کے حل کے لیے کسی بھی قسم کی کوتاہی نہ کریں۔ یکم محرم الحرام تک جلوس روٹ جو  ٹوٹ پھوٹ کا شکار ، سڑکات اور گلیات جو زیر تعمیر ہیں اور پیچ ورک مکمل کرلیے جائیں۔ کھلے گٹروں کو بند کیا جائے، بجلی کی لٹکتی تاروں کا سدباب کیا جائے تاکہ عزاداروں اور تعزیہ داروں کو کوئی مشکل پیش نہ آئے۔  انجینئر مہر سخاوت علی نےاس موقع پر مومنین کو درپیش لیگل مسائل کے حل کے لیے بہت جلد وکلاء پر مشتمل کمیٹی بنانے کا بھی اعلان کیا۔ تقریب میں ضلع ملتان کی مختلف امام بارگاہوں کے متولیان، بانیان مجالس اور جلوس ہائے کی بڑی تعداد شریک تھی ۔

وحدت نیوز(آرٹیکل) مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور پاکستان تحریک انصاف کے قائدین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اور عمران خان نے سیاسی اشتراک عمل کے بنیادی اصول کے زیر عنوان 20 جون 2022ء کو جس اعلامیے پر دستخط کیے، اُسے ہم پاکستان کی سیاسی تاریخ کی ایک اہم پیشرفت قرار دیتے ہیں۔ اس سلسلے میں بنی گالہ اسلام آباد میں دونوں جماعتوں کے مرکزی راہنمائوں کا جو اجلاس منعقد ہوا، اس میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین کے علاوہ وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اور ڈاکٹر شیریں مزاری بھی شریک تھیں جبکہ مجلس وحدت مسلمین کی طرف سے مجلس کے چیئرمین کے علاوہ وائس چیئرمین علامہ احمد اقبال رضوی، سیکرٹری جنرل ناصر شیرازی اور سیکرٹری سیاسیات اسد نقوی شریک ہوئے۔

اشتراک عمل کے اس سات نکاتی اعلامیے میں جو امور شامل کیے گئے ہیں، وہ پاکستان کے اہم ترین داخلہ و خارجہ امور اور آئندہ کی حکمت عملی پر محیط ہیں۔ بظاہر تو یہ چند سطروں کا ڈرافٹ ہے، لیکن اگر اس پر حقیقی معنی میں عمل کیا جائے تو پاکستان ایک عظیم، آزاد، خود مختار اور باوقار اسلامی ریاست کی شکل اختیار کرسکتا ہے۔ ہمیں ذاتی طور پر اس اعلامیے سے نہ فقط کامل اتفاق ہے بلکہ ہمیں یوں محسوس ہوتا ہے کہ اس ایک صفحے پر ہماری کئی دہائیوں کی جدوجہد کے اہداف کو الفاظ کی شکل دے کر منتقل کر دیا گیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جب پہلی مرتبہ برادر ناصر شیرازی نے اس کے حوالے سے اپنی فیس بک پر پوسٹ لگائی اور ہماری نظر پڑی تو ہم نے اس پر مختصراً یوں اظہار خیال کیا: ’’ماشاء اللہ، تبریک، یہ سو فیصد ہمارے نظریات ہیں۔ ساری عُمر اِن خوابوں کی تعبیر کے لیے صرف کی۔ میں اس ڈرافٹ کی کھلے دل سے تائید کرتا ہوں۔ اس پر پہرہ دیجیے گا، قائم رہیے گا، دوسروں پر بھی ایفائے عہد کے لیے زور دیتے رہیے گا۔ اس اصول پر آپ کی تقویت اور کامیابی کے لیے دعا گو ہوں۔‘‘

ممکن ہے کہ ہمارے بعض قارئین نے سیاسی اشتراک عمل کے اس اعلامیے کا مطالعہ نہ کیا ہو، ان کے لیے ہم ذیل میں اسے نقل کیے دیتے ہیں:
۱۔ وطن عزیز پاکستان کی داخلی وحدت، سلامتی اور استحکام کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔ اسلامی اقدار کا تحفظ، تحریک پاکستان کی نظریاتی بنیادوں کی حفاظت اور سیاسی، اقتصادی اور دفاعی خود انحصاری کے حصول کے لیے مشترکہ جدوجہد کی جائے گی۔

۲۔ اسرائیل کے حوالے سے قائداعظم محمد علی جناحؒ کی دی ہوئی گائیڈ لائن سے کسی قسم کی روگردانی نہیں کی جائے گی اور کشمیر و فلسطین کے موضوع پر اپنے اخلاقی قانونی نقطہ نظر سے کسی قسم کا انحراف نہیں کیا جائے گا۔
۳۔ پاکستان دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ برابری کی بنیاد پر تعلقات کا خواہاں ہے۔ مسلم ممالک کے ساتھ اتحاد و وحدت کو خصوصی حیثیت حاصل ہوگی۔ ملکی معاملات میں غیر ملکی مداخلت کو روکنا خارجہ پالیسی کا بنیادی اصول ہوگا۔

۴۔ مسلم ممالک کے باہمی تنازعات میں مذاکرات کے ذریعے راہ حل نکالنے کی کوشش کی جائے گی اور ان تنازعات میں فریق نہیں بنا جائے گا۔ دوست پڑوسی ممالک سے تعلقات کو خصوصی حیثیت حاصل ہوگی۔
۵۔ گلگت بلتستان کو مکمل آئینی صوبہ بنایا جائے گا۔
۶۔ وطن عزیز پاکستان میں ظلم کے خاتمے اور انصاف کی فراہمی کو اولین ترجیح دی جائے گی۔ پسماندہ اور استحصال شدہ طبقے کی بحالی اولین ترجیح ہوگی۔
۷۔ ہمیں غلامی قبول نہیں، پاکستانی سرزمین کسی بھی ملک کو فوجی اڈوں کے لیے نہیں دی جائے گی۔ پاکستان کے فیصلے اسلام آباد میں ہی ہوں گے۔ آزاد خارجہ پالیسی اور داخلی (خود)مختاری ہمارے بنیادی اصولوں میں سے ہے اور اس بیانیے سے کسی طرح بھی روگردانی نہیں کی جائے گی۔

اس سے پہلے کہ ہم اس اعلامیے کے نکات کا جائزہ لیں قائد شہید علامہ عارف حسین الحسینیؒ کی قیادت میں پاکستان میں اسلامی ریاست کے منشور کے لیے جو دستاویز ’’سبیلنا‘‘ یا ’’ہمارا راستہ‘‘ کے نام سے جاری ہوئی، اس میں سے چند عبارتیں قارئین کی خدمت میں پیش کرتے ہیں:
’’خارجہ پالیسی‘‘ کے زیر عنوان اس میں ہے:
* کسی بھی طاقت کی اقتصادی، ثقافتی، فوجی اور سیاسی بالادستی ہرگز قبول نہیں کی جائے گی۔
* استعماری اور سامراجی عزائم کی مزاحمت کی جائے گی۔
تمام ممالک بالخصوص ہمسایہ ممالک سے دو طرفہ بنیادوں پر قریبی خوشگوار اور دوستانہ تعلقات قائم کیے جائیں گے۔ ماسوائے:
ان ممالک کے جو نسل پرستانہ، صہیونی، سامراجی اور توسیع پسندانہ عزائم کے حامل ہوں یا اسلام دشمن اور مسلم کش پالیسی اپنائے ہوں۔
* ایسا کوئی معاہدہ نہیں کیا جائے گا اور نہ رو بہ عمل لایا جائے گا، جس کے تحت کوئی غیر ملکی طاقت ملک کے قدرتی وسائل پر تسلط یا تصرف حاصل کرسکے۔
* کسی سامراجی طاقت کو فوجی مقاصد کے لیے پاکستان کی زمین، فضا اور پانی استعمال کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔

* دنیا بھر میں محروموں اور مظلوموں کی آزادی کی تحریکوں بالخصوص اسلامی تحریکوں کی حمایت کی جائے گی اور ان سے ہر ممکن تعاون کیا جائے گا۔
* مسلم اکثریت کے وہ علاقے جو اغیار کے زیر تسلط ہیں، ان کی آزادی کے لیے تعاون کیا جائے گا۔
* القدس اور دیگر مقامات مقدسہ کی حرمت و آزادی کو بنیادی اہمیت دی جائے گی۔
* کشمیر کی آزادی اور اس کے پاکستان سے الحاق کے لیے جدوجہد کی جائے گی۔(صفحہ ۲۹ تا۳۱)
سبیلنا کے صفحہ ۵۶ پر یہ عبارت بھی ملاحظہ کی جاسکتی ہے:
* ہمارا ایمان ہے کہ اسرائیل سے کسی قسم کے روابط کا قیام اسلام اور مسلمانوں سے غداری کے مترادف ہے۔
صفحہ ۵۹ پر امریکی مداخلت کے زیر عنوان آخری سطریں یوں ہیں:
* موجودہ حالات میں پاکستان کے تمام شعبے امریکہ کے محتاج ہو کر رہ گئے ہیں۔ امریکہ کے ان استعماری ہتھکنڈوں سے نجات کے لیے پاکستان کے عوام کو پورے عزم و استقلال سے جہد مسلسل کرنا ہوگی۔ پاکستان کی بقاء اور ترقی کا انحصار اس بات پر ہے کہ وہ تمام طاقتوں سے مفاد اسلامی کی روشنی میں منصفانہ اور برابری کے تعلقات قائم کرے۔

صفحہ ۱۳ پر پسے ہوئے محروم طبقوں کو ان کے چھنے ہوئے حقوق واپس دلوانے کے عزم کا اظہار کیا گیا ہے۔ سبیلنا یا ہمارا راستہ کی ان عبارات کے مطالعے سے آپ کو محسوس ہوگا کہ اس کی روح کو نہایت خوبصورتی سے زیر نظر سیاسی اشتراک عمل کے بنیادی اصولوں میں سمو دیا گیا ہے۔ ہم دونوں جماعتوں کے اہل فکر و نظر کو ان کی وسعت نظری و قلبی پر ہدیۂ تبریک پیش کرتے ہیں۔ اس اعلامیے کے پہلے اصول کو مختلف انداز سے سبیلنا کے اندر شرح و بسط سے بیان کیا گیا ہے۔ البتہ یہاں یہ کہنا مناسب معلوم ہوتا ہے کہ ’’اسلامی اقدار کا تحفظ‘‘ کے الفاظ ہماری ماضی کی فکر میں ایک پیش رفت کی نشاندہی کرتے ہیں۔ اس میں زیادہ وسعت پائی جاتی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ اسلامی اقدار کو اگر اچھے انداز سے بیان کیا جائے تو پوری دنیا کے روشن فکر اور دانا افراد انھیں اپنی فطرت کی آواز جانیں گے اور کھلے دل سے تسلیم کرلیں گے، اس کے لیے اسلام کا لفظ استعمال کرنا بھی ضروری نہیں ہوگا۔

اسی طرح ہم یہ بھی کہنا چاہیں گے کہ اعلامیے کے سارے نکات میں اسلامی عقیدۂ توحید اور پیغامِ انبیاء کی روح دکھائی دے گی۔ کسی بھی اقدام کی اصل قیمت کو زمینی حقائق کو صرفِ نظر کرکے متعین نہیں کیا جاسکتا۔ اس اعلامیے کو اسی پس منظر میں جانچنے اور دیکھنے کی ضرورت ہے۔ مہیا شرائط، حقائق اور سطح فہم کی روشنی میں ہی کسی بات کو احسن انداز سے بیان کرنا اور اس پر اتفاقِ رائے قائم کرنا مذاکرات کا حقیقی حسن کہلا سکتا ہے، اسی طرح درپیش صورت حال میں ترجیحات کا تعین بھی ہوش و خرد کا امتحان ہوتا ہے، اس اعلامیے میں آپ کو ان خصوصیات کی جھلک بھی دکھائی دے گی۔ آخر میں ہم ایک مرتبہ پھر وہی بات کہیں گے جو ہم نے اس اعلامیے پر اپنے پہلے ردعمل میں کہی تھی: ’’ماشاء اللہ، تبریک، یہ سو فیصد ہمارے نظریات ہیں۔ ساری عُمر اِن خوابوں کی تعبیر کے لیے صرف کی۔ میں اس ڈرافٹ کی کھلے دل سے تائید کرتا ہوں۔ اس پر پہرہ دیجیے گا، قائم رہیے گا، دوسروں پر بھی ایفائے عہد کے لیے زور دیتے رہیے گا۔ اس اصول پر آپ کی تقویت اور کامیابی کے لیے دعا گو ہوں۔‘‘

تحریر: سیدثاقب اکبر نقوی

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree